Tag: Khursheed Shah

  • حکومت چار ماہ کے مینڈیٹ سے آگے نہ بڑھے، خورشید شاہ

    حکومت چار ماہ کے مینڈیٹ سے آگے نہ بڑھے، خورشید شاہ

    اسلام آباد: اپوزیشن لیڈر خورشید شاہ نے کہا ہے کہ حکومت پر دباؤ ڈالیں گے کہ وہ چار ماہ کے مینڈیٹ سے آگے نہ بڑھے، حکومت صرف روزمرہ اخراجات کا بجٹ پیش کرے۔

    پیپلز پارٹی کے رہنما نے عوامی نمائندوں سے سیکورٹی واپس لینے کے معاملے پر رد عمل ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ یہ عمل خطرناک ثابت ہوسکتا ہے، بے نظیر واقعہ بھی اسی وجہ سے ہوا تھا۔ کسی سیاست دان کے ساتھ کچھ ہوتا ہے تو الزام عدالت پر آئے گا۔

    انھوں نے کہا کہ میں ہر جگہ اور ہروقت ایک ہی بات کہتا ہوں کہ اداروں کا ٹکراؤ خطرناک ہے، حکومت اور عدلیہ خطرناک موڑ کی جانب بڑھ رہے ہیں۔

    میں ایک سیاسی ورکر ہوں اس لیے اس صورت حال پر فکرمند ہوں، کہیں نظام ہی ریزہ ریزہ نہ ہوجائے۔ معافی چاہتا ہوں نواز شریف کو ایسی باتیں نہیں کرنی چاہیئں لیکن عدالت کو بھی ایسے معاملات میں مداخلت نہیں کرنی چاہیے۔

     

    حکومت اور عدلیہ کا ٹکراؤ خطرناک موڑ کی جانب بڑھ رہا ہے: خورشید شاہ

    سیکوٹی ہٹانے کے معاملے پر ان کا کہنا تھا کہ اسفند یار ولی اور فضل الرحمان پر بھی حملے ہوئے، پرویز مشرف نے بے نظیر کی سیکورٹی ہٹادی تھی۔

    انھوں نے کہا کہ پیپلزپارٹی نواز شریف کا نام ای سی ایل میں ڈالنے کی سیاست نہیں کرتی، دعا ہے اللہ میری بہن کلثوم نوازکو صحت دے، وہ جمہوریت کے لیے لڑیں۔

    نگراں وزیراعظم کیلئے غیرجانبدار شخص کا انتخاب کیا جائے گا، خورشید شاہ


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • نگراں وزیراعظم کیلئے غیرجانبدار شخص کا انتخاب کیا جائے گا، خورشید شاہ

    نگراں وزیراعظم کیلئے غیرجانبدار شخص کا انتخاب کیا جائے گا، خورشید شاہ

    اسلام آباد : قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف سید خورشید شاہ نے کہا ہے کہ نگراں وزیر اعظم کیلئے غیر جانبدار شخص کا انتخاب کیا جائے گا، کوشش ہوگی میرے اور وزیراعظم کے درمیان اتفاق ہوجائے۔

    ان خیالات کا اظہار انہوں نے اسلام آباد میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا، پیپلز پارٹی کے مرکزی رہنما نے کہا کہ نگراں وزیراعظم کے نام پر آصف زرداری اوربلاول بھٹو سے تاحال مشاورت نہیں ہوئی ہے،۔

    ہماری کوشش ہے کہ نگراں وزیراعظم نیوٹرل ہو اس کا کسی  بھی پارٹی سے تعلق نہ ہو،  پاکستان میں ہر آدمی کا کسی بھی پارٹی سے الحاق ضرور ہے، تاہم الحاق ہونا اور بات ہے عہدیدار ہونا الگ بات ہے،۔

    خورشید شاہ کا کہنا تھا کہ ہم چاہتے ہیں کہ نگراں وزیراعظم ایسا شخص ہو جو ایڈمنسٹریشن میں ایگزیکٹو کام کرچکا ہو، جانے پہچانے اورتجربہ کار شخص کو ترجیح دی جائے گی۔

    کوشش ہوگی میرے اور وزیراعظم کے درمیان کسی نام پر اتفاق رائے ہوجائے اور مجھے امید ہے کہ نگراں وزیراعظم کے نام پر اتفاق جلد ہوجائے گا، اپوزیشن لیڈر خورشید شاہ نے کہا کہ عام انتخابات وقت پر ہونے چاہئیں۔

    مزید پڑھیں : نگراں وزیر اعظم کا فیصلہ میں اور خورشید شاہ کریں گے، وزیر اعظم

    واضح رہے کہ اس سے قبل وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی بھی میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہہ چکے ہیں کہ نگراں وزیر اعظم کے نام کا فیصلہ میں اور خورشید شاہ کریں گے، یہ بات انہوں نے گزشتہ دنوں لندن دورے کے موقع پر کہی تھی۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہچانے کے لیے سوشل میڈیاپر شیئر کریں۔  

  • بدقسمتی سے ملک میں گالی کی سیاست ہورہی ہے، خورشید شاہ

    بدقسمتی سے ملک میں گالی کی سیاست ہورہی ہے، خورشید شاہ

    کراچی: پیپلزپارٹی کے رہنما اور قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف خورشید شاہ نے کہا ہے کہ آج بدقسمتی سے ملک میں گالی کی سیاست ہورہی ہے، گالی کی سیاست سے میرے جیسے سیاسی لیڈر کا سر شرم سے جھک جاتا ہے۔

    ان خیالات کا اظہار انہوں نے کراچی میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا، خورشید شاہ نے کہا کہ پیپلزپارٹی کے لیڈروں نے ثابت کیا مرنا اور جینا عوام کے ساتھ ہے، ذوالفقار بھٹو نے ملک کو آئینی حیثیت دی، سیاست سمجھائی۔

    انہوں نے کہا کہ نواز شریف کی وجہ سے شکوک و شبہات نے جنم لیا، نواز شریف نے پارلیمنٹ کو اہمیت نہیں دی، پارلیمنٹ نے ہر چیز کا مقابلہ کیا، سارے کنٹینر چلے گئے، پارلیمنٹ کی آواز 20 کروڑ عوام کی آواز ہے، پارلیمنٹ کی طاقت کو محسوس نہ کرنے سے 1971ء میں ملک دولخت ہوا۔

    اپوزیشن لیڈر نے کہا کہ انسان خوشحال ہوگا تو ملک میں ترقی بھی ہوگی، مزدور خوشحال نظر آئے تو سمجھ آتی ہے پہیہ چل رہا ہے، نوجوان خوشحال نظر آئے تو سمجھ آئے گا کہ روزگار چل رہا ہے۔

    خورشید شاہ نے کہا کہ ہمیں پہچان نہیں کہ کون سا لیڈر اچھا ہے، پڑھے لکھے نوجوان ایسی گلی میں جارہے ہیں جہاں اندھیرا ہے، پاکستان کے نوجوان بلبلے کے پیچھے جارہے ہیں۔

    اپوزیشن لیڈرخورشید شاہ کا سیکریٹری سول ایوی ایشن کوخط

     اپوزیشن لیڈر خورشید شاہ نے سیکریٹری سول ایوی ایشن کو خط لکھ کر پی آئی اے میں بھاری تنخواہیں، دہری شہریت رکھنے والے افسران پر اظہار تشویش کیا، انہوں نے کہا کہ ڈائریکٹر، جی ایم کو قوانین کے تحت ترقی دینے کے بجائے بھرتیاں کی گئیں۔

    انہوں نے تجربے سے محروم جونیئر افسران کی سینئر پوسٹوں پر تعیناتی پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ سی ای او کے اقدام محنتی اور سینئر افسران کی حوصلہ شکنی کا باعث بنے، سی اے اے انتظامیہ جلد پی اے سی کے روبرو پیش ہوکر وضاحت دے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • نون لیگ حکومت غریب مزدوروں کو کچا چبا رہی ہے، سید خورشید شاہ

    نون لیگ حکومت غریب مزدوروں کو کچا چبا رہی ہے، سید خورشید شاہ

    اسلام آباد : پیپلز پارٹی کے رہنما اور قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف سید خورشید شاہ نے کہا ہے کہ پی آئی اے سے لوگوں کو جبری نکالا جارہا ہے، ن لیگ کی حکومت غریب مزدوروں کو کچا چبا رہی ہے، پی پی نے ہمیشہ ادارے کی نجکاری کی مخالفت کی۔

    ان خیالات کا اظہار انہوں نے اسلام آباد میں پیلپزیونٹی جلسے سے خطاب کرتے ہوئے کیا، انہوں نے کہا کہ آج ملک بیرونی قرضوں میں ڈوب چکا ہے، ملکی معیشت تباہ ہوچکی ہے۔

    پی آئی اے سے لوگوں کو جبری نکالا جارہا ہے، ن لیگ ان سب کاموں کے باوجود ہم سے مدد کی امید رکھتی ہے، پیپلز پارٹی نے ہمیشہ اداروں کی نجکاری کی مخالفت کی ہے۔

    جلسے سے خطاب میں ان کا مزید کہنا تھا کہ پی آئی اے کے جہاز سے پاکستانی پرچم اتارنے کی کوشش کی جارہی ہے، جسے ہم کامیاب نہیں ہونے دینگے، پی پی نے کبھی سیاست کو تجارت نہیں بنایا۔

    اپوزیشن لیڈر کا مزید کہنا تھا کہ ہم نے لینے کی نہیں ہمیشہ مزدور کو کچھ دینے کی بات کی، ہم نے مزدور کو پی آئی اے کا مالک بنایا جبکہ ن لیگ والوں نے ان پر گولیاں چلوائیں، ن لیگ والوں کے دل بہت چھوٹے ہیں، نواز شریف شرم کرو، بےنظیر کا نام ائیر پورٹ سےاتار رہے ہو۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔  

  • نوازشریف نےآرٹیکل62کی حمایت کی تھی،اب خودپھنس گئے،خورشیدشاہ

    نوازشریف نےآرٹیکل62کی حمایت کی تھی،اب خودپھنس گئے،خورشیدشاہ

    اسلام آباد : قائد حزب اختلاف خورشید شاہ کا کہنا ہے کہ نوازشریف نےآرٹیکل62کی حمایت کی تھی،اب خودپھنس گئے، نوازشریف کواس دن سزامل جاتی تو آج صورتحال مختلف ہوتی، دیکھنا ہوگا اب عوام کیافیصلہ کرتےہیں۔

    تفصیلات کے مطابق اپوزیشن لیڈر خورشید شاہ نے سابق وزیراعظم نواز شریف کی تاحیات نااہلی کے فیصلے پر ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے کہا نوازشریف کو کہا تھا، سیاستدانوں کافیصلہ پارلیمنٹ کرےلیکن وہ نہ مانے، نوازشریف نےآرٹیکل62کی حمایت کی تھی،اب خودپھنس گئے۔

    خورشید شاہ کا کہنا تھا کہ سپریم کورٹ توآئین کے تحت فیصلہ کرےگی اورفیصلہ آیاہے، سپریم کورٹ نےآئین کےتحت فیصلہ کیااب لڑناجھگڑنانہیں چاہیے، مسلم لیگ ن کواب سپریم کورٹ کافیصلہ تسلیم کرلینا چاہیے۔

    قائد حزب اختلاف نے کہا کہ پیپلزپارٹی ہمیشہ پارلیمنٹ کی بالادستی پریقین رکھتی آئی ہے، چاہتےہیں ملک کے فیصلےپارلیمنٹ اورملک کےعوام کریں، ملک، جمہوریت، عوام دشمنوں نےپارلیمنٹ اورآئین کوپامال کیا۔

    ان کا کہنا تھا کہ ماضی میں کچھ لوگوں نےاقتدارکی خاطر ڈکٹیٹر کا ساتھ دیا، پیپلزپارٹی نے 18ترمیم کو حذف کرنے کی تجویز کو قبول نہیں کیا، اٹھارویں ترمیم کو ہذف کیا گیا تو صوبوں کانقصان ہوگا۔

    اپوزیشن لیڈر نے کہا کہ پاناما لیکس سےمتعلق کوشش کی پارلیمنٹ فیصلہ خود کرے، اب لڑنےکی ضرورت نہیں،آپ اپنی سیاست میں خود پھنس گئے، اب تو ڈکٹیٹربھی نہیں،نوازشریف کی ملک میں اپنی حکومت ہے۔

    خورشید شاہ کا کہنا تھا کہ نوازشریف نےآرٹیکل62کوخودسپورٹ کیاتھا، نوازشریف کی پارٹی اقتدارمیں ہےاورانہیں سزاہورہی ہے، کیاماضی میں نوازشریف نے سپریم کورٹ پرحملہ نہیں کیاتھا، نوازشریف کواس دن سزامل جاتی تو آج صورتحال مختلف ہوتی، دیکھناہوگااب عوام کیافیصلہ کرتےہیں۔


    مزید پڑھیں : سپریم کورٹ نے نوازشریف اور جہانگیرترین کو تاحیات نا اہل قرار دے دیا


    جہانگیرترین کے حوالے سے انھوں نے کہا کہ جہانگیرترین کوبھی تونااہل کیا گیا، تفصیل میں نہیں جانا چاہتے،عوام پر منحصر ہے وہ کون سی پارلیمنٹ لے کر آتے ہیں، پارلیمنٹ کی بالادستی پر یقین رکھیں گے تو فیصلے پارلیمنٹ کرے گی، پارلیمنٹ کی بالادستی کوتسلیم نہیں کریں گے تو سیاست کھودیں گے۔

    اپوزیشن لیڈر نے مزید کہا کہ نوازشریف نےہی اپوزیشن کی گزارش تسلیم نہیں کی تھی اور سپریم کورٹ کادروازہ کھٹکھٹایاتھا۔

    خیال رہے کہ سپریم کورٹ نے ایک بڑا فیصلہ سناتے ہوئے آرٹیکل باسٹھ ون ایف کےتحت نااہل قراردیا گیا ، شخص مستقل نااہل قرارپائےگا، سپریم کورٹ کے فیصلے میں کہا گیا کہ نااہل شخص اس وقت تک نااہل رہےگاجب تک فیصلہ ختم نہیں ہوجاتا۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • نیو اسلام آباد ایئرپورٹ بی بی کے نام سے منسوب نہ کیا تو سپریم کورٹ جاؤں گا،خورشیدشاہ

    نیو اسلام آباد ایئرپورٹ بی بی کے نام سے منسوب نہ کیا تو سپریم کورٹ جاؤں گا،خورشیدشاہ

    اسلام آباد: قائد حزب اختلاف اور پیپلز پارٹی کے رہنما خورشید شاہ کا کہنا ہے کہ اسلام آبادایئرپورٹ کوبی بی سے منسوب نہ کیا تو سپریم کورٹ جاؤں گا، وزیراعظم چیئرمین سینیٹ کونہیں مانتے توہم انکو کیوں مانیں۔

    تفصیلات کے مطابق قائد حزب اختلاف خورشید شاہ نے اپنے بیان میں کہا کہ وزیراعظم سے بدھ کونگراں وزیراعظم سےمتعلق ملاقات ہوگی، اپوزیشن کےاتحادیوں نےنگراں وزیراعظم کیلئےنام نہیں دیئے، ہماری طرف سے پارٹی میٹنگ کے بعد نام سامنے آئیں گے۔

    خورشیدشاہ کا کہنا تھا کہ کوشش ہےنگراں وزیراعظم کیلئےاچھےشخص کانام دیں اور بہترسے بہترنگراں وزیراعظم لائیں، نگراں وزیراعظم پرہی آئندہ الیکشن کاانحصارہوگا۔

    اپوزیشن لیڈر نے کہا کہ مسلم لیگ ن نئی نئی روایتیں ڈالتی رہتی ہے، نوازشریف بی بی کی وجہ سے10 سال کی جلاوطنی ختم کرکے آئے، نوازشریف نےپارلیمنٹ کوتیسری مرتبہ وزیراعظم بننےکیلئےاستعمال کیا

    نیو اسلام آباد ایئرپورٹ کے حوالے سے ان کا کہنا تھا کہ نئےایئرپورٹ کانام بے نظیرکےنام سےمنسلک کرناچاہیے، اسلام آبادایئرپورٹ کو بی بی سے منسوب نہ کیاتو سپریم کورٹ میں اقدام چیلنج کروں گا۔

    قائد حزب اختلاف نے مزید کہا کہ نوازشریف90اور2013میں فری اینڈ فیئرالیکشن کے بعدآئے؟ سب جانتےہیں کہ رات کو نتائج تبدیل کیے گئے ہم نے2013کےانتخابات کوآراوالیکشن کہہ کرتسلیم کیا۔

    خورشید شاہ کا کہنا تھا کہ وزیراعظم چیئرمین سینیٹ کونہیں مانتے مطلب پارلیمنٹ کونہیں مانتے، سیاستدانوں کو پارلیمنٹ کااحترام کرناچاہیے اور پارلیمنٹ اپنی ایک احتساب کمیٹی بنائے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • بے گناہ کشمیریوں کی شہادت، سیاسی رہنماؤں کی مقبوضہ کشمیر میں بھارتی مظالم کی مذمت

    بے گناہ کشمیریوں کی شہادت، سیاسی رہنماؤں کی مقبوضہ کشمیر میں بھارتی مظالم کی مذمت

    اسلام آباد : مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فوج کی فائرنگ سے20 بے گناہ کشمیریوں کی شہادت پر سیاسی رہنماؤں نے شدید مذمت کرتے ہوئے عالمی برادری سے واقعےکا فوری نوٹس لینے کا مطالبہ کیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستان نے مقبوضہ کشمیر بھارتی مظالم کی مذمت کرتے ہوئے بیس سے زائد نوجوانوں کی شہادت ،جنازے پر فائرنگ اورتین سوافراد کو زخمی کرنے پر گہرے دکھ اور افسوس کا اظہارکیا ہے۔

    ترجمان دفتر خارجہ نے کشمیر میں بے گناہ افراد کے قتل کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ کشمیر میں کھلے عام پیلٹ گن کا ستعمال انسانی حقوق کی خلاف ورزی ہے،عالمی برادری واقعے کا  نوٹس لے اور مسئلہ کشمیر کے حل کیلئے اقوام متحدہ کی قرار دادوں پر عمل درآمد کرایا جائے۔

    ڈاکٹر فیصل کا کہنا تھا کہ عالمی مبصرین کومقبوضہ کشمیر میں صورتحال کا جائزہ لینے کی اجازت دی جائے، پاکستان کشمیریوں کی اخلاقی،سفارتی اور سیاسی حمایت جاری رکھے گا۔

    کشمیریوں کا بہتا ہوا خون عالمی ضمیر کیلئےایک چیلنج ہے، مریم اورنگزیب


    وزیرمملکت اطلاعات مریم اورنگزیب کی مقبوضہ کشمیرمیں بھارتی بربریت کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ بھارتی قابض افواج مقبوضہ کشمیرکےحریت پسندعوام سے ہار چکی ہے، بھارت کشمیریوں کا خون بہا کرحق خود ارادیت کی تحریک کو دبا نہیں سکتا۔

    مریم اورنگزیب کا کہنا تھا کہ کشمیریوں کا بہتا ہوا خون عالمی ضمیر کیلئےایک چیلنج ہے،پاکستان کشمیریوں کی اخلاقی،سیاسی اورسفارتی حمایت جاری رکھےگا۔

    پاکستان تحریک انصاف کے سربراہ عمران خان نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر  مقبوضہ کشمیرمیں معصوم کشمیریوں پربھارتی فورسزکے مظالم کی شدید مذمت کی۔

    ٹوئٹ میں عمران خان کا کہنا تھا کہ پاکستانی عوام کشمیریوں کی حق خودارادیت کے لئے جمہوری جدوجہد میں ان کے ساتھ کھڑے ہیں۔مقبوضہ کشمیرمیں بھارتی جارحیت پراقوام متحدہ کوایکشن لینا چاہئیے۔

    بے گناہوں کے خون سے کھیلنے والے جذبہ حب الوطنی کو دبا نہیں سکتے،  خورشید شاہ


    قائد حزبِ اختلاف خورشید شاہ کی بھارتی فورسز کی جانب سے نہتے کشمیریوں پر فائرنگ کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا کہ بھارت نے کشمیریوں پرظلم سے اقوام عالم میں اپنے چہرے کو داغدارکردیا۔

    خورشید شاہ کا کہنا تھا کہ بھارتی جارحیت کےنتیجےمیں بےگناہ کشمیریوں کا خون رائیگاں نہیں جائیگا، بے گناہوں کے خون سے کھیلنے والے جذبہ حب الوطنی کو دبا نہیں سکتے۔

    اپوزیشن لیڈرنے شہدا کے اہلخانہ سے تعزیت کا اظہار کرتے ہوئے زخمیوں کی جلد صحتیابی کی دعا بھی کی۔


    مزید پڑھیں : مقبوضہ کشمیرمیں بھارتی فوج کی فائرنگ‘ 20 نوجوان شہید


    خیال رہے کہ 24 گھنٹوں کے دوران مقبوضہ کشمیر کے ضلع اسلام آباد اور شوپیاں میں غاضب بھارتی فورسز نے سرچ آپریشن کے دوران 16 کشمیری نوجوانوں جبکہ 4 نوجوانوں کو نماز جنازہ کے دوران فائرنگ کرکے شہید کیا گیا۔

    بھارتی فوج کی کارروائیوں میں 300 سے زائد افراد زخمی بھی ہوئے ،  جن میں سے بیشترکی حالت تشویش ناک بتائی جا رہی ہے جبکہ اس دوران 4 رہائشی مکانات کو بھی تباہ کردیا گیا ہے۔

    واضح رہے کہ مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فوج آزادی کی آواز کو دبانے کے لیے مختلف ہتھکنڈے استعمال کررہی ہے اور اب تک ہزاروں کشمیری شہید اور زخمی ہوچکے ہیں۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • ملک میں پیدا ہونے والا ہر بچہ 1 لاکھ پچیس ہزار روپے کا مقروض ہے، خورشید شاہ

    ملک میں پیدا ہونے والا ہر بچہ 1 لاکھ پچیس ہزار روپے کا مقروض ہے، خورشید شاہ

    سکھر: قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف اور پیپلزپارٹی کے سینئر رہنماء سید خورشید احمد شاہ نے کہا ہے کہ حکومت نے بیرونی قرضے حاصل کرکے پاکستان کی معیشت کو اتنا تباہ کردیا کہ اب پیدا ہونے والا ہر بچہ ایک لاکھ پچیس ہزار روپے کا مقروض ہوگیا۔

    سکھر کے علاقے واری تڑ میں ذوالفقار علی بھٹو کی 39 ویں برسی کے موقع پر منعقدہ عوامی اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے خورشید شاہ کا کہنا تھا کہ عام انتخابات قریب ہیں، اگر آنے والے وقتوں میں بہتری چاہتے ہیں تو عوام جاگ جائیں اور اٹھ کھڑے ہوں اور ملکی ترقی کا فیصلہ کریں۔

    اُن کا کہنا تھا کہ کچھ لوگ اب بھی یہی سمجھتے ہیں کہ وہ میڈیا اور انٹرنیٹ کی موجودگی میں عوام کو بہت اچھی طرح بیوقوف بناسکتے ہیں مگر اب ہم ملک کو ایسی ریاست بنائیں گے جہاں انصاف و امن ہو اور لوگوں کو روزگار ملے۔

    اداروں کے سربراہوں میں ملاقاتیں جاری رہنی چاہئیں: خورشید شاہ

    قائد حزب اختلاف کا کہنا تھا کہ پیپلزپارٹی نے اپنے پانچ سالوں میں سرکاری ملازمین کی تنخواہوں میں ایک سو پچیس فیصد اضافہ کیا اور پنشروں کی پینشن میں سو فیصد اضافہ کیا لیکن یہ حکومت پانچ سالوں میں سرکاری ملازمین کی تنخواہوں میں چالیس فیصد بھی اضافہ نہیں کرسکی ہے اس کے باوجود حکومتی شخصیات معیشت کی بہتری کے دعوے کرتے نہیں تھک رہیں۔

    خورشید شاہ کا کہنا تھا کہ ہم ملک میں نظام کو چلتا ہوا دیکھنا چاہتے ہیں، خواہش ہے کہ حالات جیسے بھی ہوں اقتدار کا فیصلہ عوام ہی کرے اور جمہوریت اسی طرح چلتی رہے۔

    اُن کا کہنا تھا کہ سیاستدان کارکنوں کو گالم گلوچ اور الزام تراشی کی سیاست سکھا رہے ہیں آج کل کی سیاست نے ہمیں بیمار کردیا ہے ہم کہتے ہیں کہ اقتدار کی نہیں بلکہ عوامی خدمت کی خاطر خدمت کرو کیونکہ جو لوگ عہدوں کے لیے سیاسی میدان میں آئے اُن کا مقصد صرف لوٹ مار اور خزانے کو نقصان پہنچانا ہے۔

    میں کہتا تھا میاں صاحب سنبھل جاؤ آپ کی آستین میں سانپ بیٹھا ہے، خورشید شاہ

    خورشید شاہ کا کہنا تھا کہ پیپلز پارٹی ہی وہ واحد جماعت ہے جو سیاست کو عبادت سمجھ کر کرتی ہے، جبکہ اقتدار کی خاطر میدان میں آنے والے سیاستدان تیری ایسی کی تیسی اور مجھے کیوں نکالا کہتے پھر رہے ہیں، ہمیں لوگوں کے مسائل بڑھنے سے تکلیف ہوتی ہے لیکن آج ہمارے سیاستدان اور حکمرانوں کو آپسی جھگڑوں سے فرصت نہیں ہےکہ وہ عوامی مسائل کی طرف توجہ دیں۔

    پی پی رہنماء کا کہنا تھا کہ ملک میں معیشت کی بہتری کرنے والوں نے پاکستان کو اتنا مقروض بنادیا ہے کہ اب پیدا ہونے والے ہر بچے کے کان میں آذان کے ساتھ اس کے ایک لاکھ پچیس ہزار روپے کے مقروض ہونے کی نوید سنائی جانے لگی ہے آج کل کی سیاست نے ہمیں بیمار کردیا ہے۔

    قائد حزب اختلاف کا کہنا تھا کہ ملک کی موجودہ صورتحال کی وجہ سے متوسط طبقہ اب غریب ہوتا جارہا ہے، ہمارے ملک کا نوجوان بدقسمتی سے ایسی سیاسی جماعت کے نعرے میں پھنس کررہ گئے کہ اُن کے لیے بس دعا کی جاسکتی ہے، ہم نوجوانوں کے چہرے پر خوشی دیکھنا چاہتے ہیں نہیں چاہتے ہیں کہ وہ اپنی ڈگریاں لیے روزگار کے لیے ہماری پیچھے پیچھے بھاگیں۔


  • اداروں کے سربراہوں میں ملاقاتیں جاری رہنی چاہئیں: خورشید شاہ

    اداروں کے سربراہوں میں ملاقاتیں جاری رہنی چاہئیں: خورشید شاہ

    اسلام آباد: پیپلز پارٹی کے سینئر رہنما خورشید شاہ کا کہنا ہے کہ اداروں کے سربراہوں میں ملاقاتیں جاری رہنی چاہئیں۔ ملنا ضروری تھا تو ایسی جگہ ملتے جہاں لوگوں کو پتہ نہ چلتا۔

    تفصیلات کے مطابق پیپلز پارٹی کے سینئر رہنما اور قومی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر خورشید شاہ کا کہنا ہے کہ اداروں کے سربراہوں میں ملاقاتیں جاری رہنی چاہئیں۔ ملک میں سسٹم، ادارے اور عدلیہ کو مضبوط کرنا چاہیئے۔

    خورشید شاہ کا کہنا تھا کہ این آر او ہو یا جوڈیشل این آر او اس پر بات نہیں کروں گا۔ سسٹم اور آئین جو کہتا ہے اس پر عمل کرنا چاہیئے۔ سسٹم مضبوط ہونے سے این آر او کی ضرورت نہیں پڑے گی۔

    ان کا کہنا تھا کہ این آر او کی ضرورت اس وقت ہوتی ہے جب ادارے کمزور ہوں۔ اداروں کے سربراہوں کو ملنا چاہیئے لیکن اس کا وقت ہوتا ہے۔ مسائل کے حل پر عمل کون کرے گا، عدلیہ خود عمل نہیں کروا سکتی۔

    خورشید شاہ نے مزید کہا کہ عدلیہ کو چاہیئے وزرائے اعلیٰ کو بلا کر بتائے کہ کیا کرنا چاہیئے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • تحریک انصاف کے نگران سیٹ اپ ماننے یا نہ ماننے سے کوئی فرق نہیں پڑتا: خورشید شاہ

    تحریک انصاف کے نگران سیٹ اپ ماننے یا نہ ماننے سے کوئی فرق نہیں پڑتا: خورشید شاہ

    لاہور: اپوزیشن لیڈر اور پیپلز پارٹی کے مرکزی رہنما خور شید شاہ نے کہا ہے کہ تحریک انصاف کے نگران سیٹ اپ ماننے یا نہ ماننے سے کوئی فرق نہیں پڑتا، اخلاقی طور پر شاہ محمود قریشی اور شفقت محمود سے بات کی، کوشش ہوگی ایسا نام آئے جو سب کے لیے قابل قبول ہو۔

    ان خیالات کا اظہار انہوں نے لاہور میں صحافیوں سے غیر رسمی گفتگو کرتے ہوئے کیا، سابق وزیر اعظم نواز شریف سے متعلق خورشید شاہ کا کہنا تھا کہ میاں صاحب کو پیش کش کی تھی کہ پارلیمنٹ میں پاناما بل پاس کر لیتے ہیں، انہیں سمجھایا بھی تھا کہ اپنی داڑھی کسی کے ہاتھ میں نہ دیں۔

    میں کہتا تھا میاں صاحب سنبھل جاؤ آپ کی آستین میں سانپ بیٹھا ہے، خورشید شاہ

    رہنما پیپلز پارٹی خورشید شاہ نے شیخ رشید سے متعلق پوچھے گئے سوال پر کہا کہ میں نہیں سمجھتا کہ جوڈیشل مارشل لا والی بات میں کوئی صداقت ہے، شیخ رشید نے ایسی بات کر کے اوور اسمارٹ بننے کی کوشش کی ہے۔

    ان کا کہنا تھا کہ میاں صاحب کو شاید نگراں سیٹ اپ کا طریقہ نہیں پتا، نگراں سیٹ اپ لانا قائد ایوان اور اپوزیشن لیڈر کا کام ہوتا ہے، مجھے لگتا ہے نواز شریف اور شہباز شریف اب ایک پیج پر آگئے ہیں، شروع سے کہتا آیا ہوں کہ اداروں کو اپنا اپنا کام کرنا چاہیے۔

    عمران خان کو سندھ کے عوام ووٹ نہیں دینگے، خورشید شاہ

    ان کا مزید کہنا تھا کہ چوہدری نثار اور مسلم لیگ (ن) میں مقابلہ سخت ہے، چوہدری نثار کی کوشش ہے کہ انہیں پارٹی سے نکالا جائے لیکن (ن) لیگ چاہتی ہے کہ وہ خود چھوڑ کر جائیں، اگر چوہدری نثار پارٹی میں رہے بھی تو برائے نام ہوں گے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔