Tag: Khursheed Shah

  • میں کہتا تھا میاں صاحب سنبھل جاؤ آپ کی آستین میں سانپ بیٹھا ہے، خورشید شاہ

    میں کہتا تھا میاں صاحب سنبھل جاؤ آپ کی آستین میں سانپ بیٹھا ہے، خورشید شاہ

    اسلام آباد : اپوزیشن لیڈر خورشید شاہ کا کہنا ہے کہ میں کہتا تھا میاں صاحب سنبھل جاؤ آپ کی آستین میں سانپ بیٹھا ہے، اب نوازشریف کو سمجھ آ گئی ہوگی ، چوہدری نثار چاہتے ہیں کہ نوازشریف انہیں خود نکال دیں۔

    تفصیلات کے مطابق وزیراعلیٰ پنجاب شہبازشریف اور سابق وزیرداخلہ چوہدری نثارکے بیانات پرقائد حزب اختلاف خورشید شاہ نے جواب دیتے ہوئے کہ شہبازشریف کا تینوں بڑوں کے ساتھ مل بیٹھنے کا بیان آئی واش ہے، شہبازشریف پہلےاپنی پارٹی میں تواداروں سے ٹکراؤ ختم کرائیں۔

    عمران خان پر تنقید کرتے ہوئے خورشیدشاہ کا کہنا تھا کہ عمران خان نے مستقبل کا کوئی منشورنہیں دیا، پی ٹی آئی اور ن لیگ دونوں کا منشورسیاست کو بدنام کرنا ہے، عمران خان کا منشور ہے، صرف عزت اچھالو، بےعزت کرو، ن لیگ گالم گلوچ اور بد زبانی پر اتر آئی ہے۔

    عمران خان نے ایک ارب درخت زمین پرنہیں ہوا میں لگائے


    اپوزیشن لیڈر نے بلین ٹری دعوؤں کو جعلسازی قراردیتے ہوئے کہا کہ ہم نے سندھ میں ایک دن کی شجرکاری کا ورلڈریکارڈ بنایا، گنیزبک کی ٹیم آئی اوراس نے ورلڈریکارڈ مانا، لگتا ہےعمران خان نے1ارب درخت زمین پرنہیں ہوا میں لگائے، ایک ارب درخت گنیزبک والوں کو کیوں نظر نہیں آئے۔

    انکا کہنا تھا کہ پی ٹی آئی کا سینیٹ اپوزیشن لیڈر کا دعویٰ کرنا ہی غیرجمہوری ہے، کوشش ہے نگران وزیراعظم کا مسئلہ پارلیمنٹ میں طے ہو، نگران وزیراعظم کا معاملہ ابتدائی مرحلے میں ہے، نہ ابھی وزیراعظم نے نام دیے اورنہ ہی میں نے۔

    قائد حزب اختلاف نے کہا کہ اپوزیشن رہنماجلسوں کی بجائے براہ راست مجھے نام دیں، جلسوں میں نام دینےسے وہ شخصیت متنازعہ ہوجاتی ہے، 30مئی سے پہلےنگران وزیراعظم کا نام فائنل کرنا ہے۔

    خورشیدشاہ نے چوہدری نثار کو چھوٹا فرعون قرار دے دیا


    چوہدری نثارکی جانب سے نوازشریف کوفرعون کہنے پر خورشیدشاہ نے چوہدری نثار کو چھوٹا فرعون قرار دیتے ہوئے کہا کسی لیڈر کیساتھ ایک دن گزار لیا جائےتو اسے ایسے نہیں کہنا چاہیے، سب سے بد دیانت آدمی تو وہ ہے، جس نے خود فرعون کے ساتھ وقت گزارا۔

    انھوں نے کہا کہ چوہدری نثار تو نوازشریف کی وزارت کا حصہ بھی رہے ہیں، ایک فرعون کے ساتھ کیوں رہے کیا ہم اسے چھوٹافرعون کہیں، کچھ لفظوں کی تمیزہوتی ہے، دیکھنا ہے ن لیگ کیا ایکشن لیتی ہے، نثار کا بیان اس لئے ہے وہ چاہتا ہے نوازشریف اسے خود نکال دے۔

    نثار کا بیان اس لئے ہے وہ چاہتا ہے نوازشریف اسے خود نکال دے


    خورشیدشاہ کا کہنا تھا کہ میں کہتا تھا میاں صاحب سنبھل جاؤ آپ کی آستین میں سانپ بیٹھا ہے، اب نوازشریف کو سمجھ آ گئی ہوگی کہ اپوزیشن لیڈر کیوں یہ کہتا تھا، 2014میں میرا جمہوریت بچانے میں کردار بھی چوہدری نثار کو برا لگا۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں۔

  • عمران خان کو سندھ کے عوام ووٹ نہیں دینگے، خورشید شاہ

    عمران خان کو سندھ کے عوام ووٹ نہیں دینگے، خورشید شاہ

    خیرپور: قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف خورشید شاہ نے کہا ہے کہ عمران خان سندھ کے دورے کرنے کا شوق پورا کرلیں، سندھ کے عوام عمران خان کو ووٹ نہیں دیں گے۔

    ان خیالات کا اظہار انہوں نے خیرپور میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا، خورشید شاہ نے کہا کہ ایم کیو ایم پاکستان میں سربراہ کی سیٹ پر اختلافات ہیں، اختلافات ختم نہ ہوئے تو ایم کیو ایم پاکستان ٹوٹ جائے گی۔

    رہنما پیپلزپارٹی نے کہا کہ نیب پہلے کرپٹ افراد کی تحقیقات کرے بعد میں میڈیا میں نام دے، نیب پہلے میڈیا میں نام دے کر پگڑی اتار رہا ہے، نیب نے سعد رفیق کا نام کرپشن تحقیقات کے لیے دیا ہے تو وہ انتظار کریں۔

    خورشید شاہ نے کہا کہ سیاست دان دورے کرتا ہے پر وہ عملی کام بھی کرے، کپتان سندھ کے دورے کرنے کا شوق پورا کرلیں، سندھ کے عوام انہیں ووٹ نہیں دیں گے۔

    مزید پڑھیں: صحت کےشعبےکو بہتربنانےکےلیےاقدامات کررہے ہیں ‘خورشید شاہ

    واضح رہے کہ اس سے قبل خورشید شاہ کا کہنا تھا کہ عمران خان نے سینیٹ چیئرمین کے لیے حمایت کردی اب شریف آدمی مزید کیا کرے تاہم سیاست میں تمام دروازے کھلے ہیں۔

    ان کا کہنا تھا کہ شیری رحمان سینیٹ میں قائد حزب اختلاف بن جائیں گی، سیاست انسانیت کی خدمت کا نام ہے میری تو دعا ہے کہ خدا تمام سیاست دانوں کو اچھا اور نیک بنائے۔

    رہنما پیپلزپارٹی کا کہنا تھا کہ پیپلزپارٹی واحد جماعت ہے جس نے عوام کی فلاح و بہبود پر توجہ دی، اپنے دورے حکومت میں اسی لاکھ سرکاری و نیم سرکاری ملازمین کی تنخواہوں میں اضافہ کیا۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں۔

  • جوتے اور سیاہی کی سیاست قبول نہیں، پی ٹی آئی کو ساتھ لے کر چلنا چاہتے ہیں: خورشید شاہ

    جوتے اور سیاہی کی سیاست قبول نہیں، پی ٹی آئی کو ساتھ لے کر چلنا چاہتے ہیں: خورشید شاہ

    اسلام آباد: اپوزیشن لیڈر خورشید شاہ نے کہا ہے کہ جوتے اور سیاہی کی سیاست ہمارا معاشرہ قبول نہیں کرتا.

    ان خیالات کا اظہار انھوں نے اسلام آباد میں‌ میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے کیا. انھوں نے کہا کہ ہم گولیاں کھا کر سیاست کرتے رہے ہیں، کبھی نہیں ڈرے اور مستقبل میں بھی نہیں ڈریں گے۔

    پیپلزپارٹی کے سینئر رہنما کا کہنا تھا کہ سینیٹ میں اپوزیشن لیڈر کے لئے ہمارے پاس اکثریت ہے، تحریک انصاف سے ہمارا کوئی جھگڑا نہیں، پیپلز پارٹی تحریک انصاف کوبھی ساتھ لےکر چلنا چاہتی ہے.

    خورشید شاہ کا کہنا تھا کہ پیپلزپارٹی کے اتحادی بھی ہمارا ساتھ  دیں گے، نگراں وزیراعظم کے لیے مشاورت جاری ہے. ابھی تک حکومت نے نام نہیں دیے. امید ہے، افہام و تفہیم سے مسئلہ حل ہوجائے گا۔


    الزام تراشیاں نواز شریف کا وطیرہ ہے، خورشید شاہ


    انھوں‌ نے مزید کہا کہ مجوزہ ایمنسٹی اسکیم کی حمایت کریں گے، پارلیمنٹ موجود ہے، اسکیم پارلیمنٹ میں آنی چاہیے، ایمنسٹی اسکیم بجٹ میں آنی چاہیے.

    واضح رہے کہ سینیٹ انتخابات میں‌ پی ٹی آئی اور پیپلزپارٹی نے چیئرمین سینیٹ کے لیے صادق سنجرانی کو مشترکہ امیدوار نامزد کیا تھا. اسی اتحاد کے باعث حکومتی اپنے چیئرمین اور ڈپٹی چیئرمین منتخب کروانے میں‌ناکام رہی. البتہ سینیٹ میں اپوزیشن لیڈر کے معاملے میں‌ دونوں‌ پارٹیوں میں‌اتفاق نہیں‌ہوسکا اور دونوں‌ نے اپنے الگ الگ امیدوار نامزد کرنے کا اعلان کیا ہے.

    پی پی پی کی جانب سینیٹ‌ میں‌ اپوزیشن لیڈر کی شیریں رحمان امیدوار ہیں. پی ٹی آئی رہنما اس ضمن میں مختلف پارٹیوں سے رابطے میں‌ مصروف ہیں.


    قانون سازی پارلیمنٹ کا حق ہے، کسی اور کا نہیں، خورشید شاہ


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • الزام تراشیاں نواز شریف کا وطیرہ ہے، خورشید شاہ

    الزام تراشیاں نواز شریف کا وطیرہ ہے، خورشید شاہ

    اسلام آباد : قائد حزب اختلاف خورشیدشاہ کا کہنا ہے کہ الزام تراشیاں نواز شریف کا وطیرہ ہے، ہم نہیں جھکے لیکن میاں صاحب میمواسکینڈل یاد کریں۔

    تفصیلات کے مطابق قائد حزب اختلاف خورشیدشاہ نے نواز شریف کے بیان پر ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ نواز شریف کوسینیٹ انتخابات کے بعد چھانگا مانگا یاد آ رہا ہے، اب چھانگا مانگا نہیں ،وہاں بڑی بڑی عمارتیں بن گئیں۔

    خورشید شاہ کا کہنا تھا کہ ہم کسی دربارپرنہیں جھکے،ہمارا دربار صرف جمہوریت ہے، ہم نہیں جھکے لیکن میاں صاحب میمواسکینڈل یاد کریں، میاں صاحب ماضی میں جائیں تو بہت باتیں یاد آئیں گی۔

    اپوزیشن لیڈر نے کہا کہ الزام تراشیاں نواز شریف کا وطیرہ ہے، لگتا ہے نوازشریف نےعمران خان کی روش اختیارکرلی ہے۔


    مزید پڑھیں : کیا وجہ تھی کہ بنی گالہ اور کراچی والے ایک ہی دربار پرجا کر جھک گئے؟ نواز شریف


    انکا مزید کہنا تھا کہ چیئرمین سینیٹ صادق سنجرانی ہمارے ساتھ کام کرچکےہیں، شیری رحمان کوامیدوار نامزد کر دیا ہے انھیں ووٹ دیں گے، ہمارے پاس 21 اورپی ٹی آئی کے پاس صرف 12 ارکان ہیں۔

    یاد رہے کہ احتساب عدالت کے باہر نواز شریف نے صحافیوں سے غیررسمی گفتگو میں اپوزیشن پر تنقید کرتے ہوئے کہا تھا کیا وجہ تھی کہ بنی گالہ والے اور کراچی سے آنے والے ایک ہی دربار پرجا کر جھک گئے؟ سب کے ایک ہی جگہ جھکنے کی وجوہات عوام کے سامنے آنی چاہئیں۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • رضا ربانی سینئر ہیں، مگر حتمی فیصلہ پارٹی کرے گی:‌ خورشید شاہ

    رضا ربانی سینئر ہیں، مگر حتمی فیصلہ پارٹی کرے گی:‌ خورشید شاہ

    کراچی: پیپلزپارٹی کے سینئر رہنما خورشید شاہ نے کہا ہے کہ ذاتی رائے سے زیادہ پارٹی کی رائے کی اہمیت رکھتی ہے.

    ان خیالات کا اظہار انھوں نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا. ان کا کہنا تھا کہ نوازشریف کی آفر زرداری صاحب تک پہنچی ہے، رضاربانی سینئر اور اچھے سیاست داں ہیں، البتہ حتمی فیصلہ پارٹی کرے گی.

    ان کا کہنا تھا کہ پیپلزپارٹی کی اکثریت اپوزیشن کو ملا کرہی بنتی ہے، پہلے بھی ڈپٹی چیئرمین سینیٹ بلوچستان سے لیا تھا، عمران خان کے بیانات سے نوازشریف مضبوط ہوں گے، محتاط رویہ اختیار کرنا ہوگا۔


    چیئرمین سینیٹ ایسا امیدوار ہو جو آئین کی بالادستی پر یقین رکھتا ہو: فاروق ستار


    ایک سوال کے جواب میں‌انھوں‌نے کہا کہ پارٹی قیادت نے مجھ سے ابھی تک چیئرمین سینیٹ کے لئے مشورہ نہیں‌ کیا.‌ اگر پارٹی قیادت نے سینیٹ چیئرمین سے متعلق پوچھا، تومشورہ دوں گا.

    ان کا کہنا تھا کہ نگراں‌ وزیر اعظم کے انتخابات کے لیے بھی پارٹی کے دیگر ارکان مشاورت کر رہے ہیں. ہر کام تو میں نہیں کرسکتا، پارٹی سمجھتی ہے کہ میں مصروف ہوں، اس لئے کوئی دوسرا شخص یہ کام کرے. پارٹی کا فیصلہ جو بھی ہوگا وہی فائنل ہوگا.


    سپریم کورٹ کا دوہری شہریت رکھنے والے 5 نومنتخب سینٹرز کا نوٹیفیکیشن جاری کرنے کا حکم


    اس موقع پر انھوں‌ نے کہا کہ آج ہمیں‌ تعلیمی نظام کی جڑ مضبوط کرنے کی ضرورت ہے،اس ملک کو تعلیم کی دوا دینی ہوگی، تعلیم کی سہولت خطرناک بیماریوں سے بھی لڑسکتی ہے. صحت کے شعبے میں سندھ حکومت کے کارکردگی قابل تعریف ہے.


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • قانون سازی پارلیمنٹ کا حق ہے، کسی اور کا نہیں، خورشید شاہ

    قانون سازی پارلیمنٹ کا حق ہے، کسی اور کا نہیں، خورشید شاہ

    اسلام آباد : قومی اسمبلی میں قائد حز ب اختلاف اور پیپلز پارٹی کے رہنما سید خورشید شاہ نے کہا ہے کہ قانون سازی پارلیمنٹ کا حق ہے جسے کوئی رد نہیں کرسکتا۔

    ان خیالات کا اظہارانہوں نے قومی اسمبلی میں اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کیا، خورشید شاہ ایوان میں خطاب کے دوران وزیر اعظم کے ہمنوا نظر آئے، انہوں نے کون سا ادارہ کیا فیصلے کرے؟ اس پر عدلیہ اور مقننہ کی مثال بھی دی۔

    انہوں نے کہا کہ کسی کو کوئی حق نہیں پہنچتا کہ ایگزیکٹو کا کام عدلیہ کرے عدلیہ کو بھی ایگزیکٹو کا کام کرنے کا حق نہیں، ہمیں حق ہے کہ ہم پاکستان کی بہتری کیلئے قانون سازی کریں۔

    ایک موقع پر انہوں نے وزیراعظم کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ کسی اور نے نہیں بلکہ ہم نے خود پارلیمنٹ کا تقدس پامال کیا اور اسے کمزورکیا، بہت دیر ہوگئی یہ بحث پہلے ہونی چاہیے تھی۔

    انیسویں اور20ویں ترمیم پارلیمنٹ نے ہی کی تھی، اس وقت خیال رکھا جاتا کہ پارلیمنٹ سپریم ہے تو20ویں ترمیم کی نوبت نہ آتی، پاناما کے معاملے کی بھی پارلیمنٹ نےحل کی کوشش کی، پارلیمنٹ کا کردار پارلیمنٹ کو ہی ادا کرنا چاہیے۔

    اپوزیشن لیڈر کا کہنا تھا کہ ہرادارہ اپنی حدود میں رہ کر کام کرے تو پاکستان اورعوام کے لئےبہتر ہے، جس ملک کے ادارے کمزور ہونگے تو وہ ملک خود کمزورہوجاتا ہے،

    علاوہ ازیں قومی اسمبلی اجلاس کے بعد اسپیکر چیمبرمیں وزیر اعظم اور خورشید شاہ کے درمیان ملاقات ہوئی، ملاقات میں کیا طے ہوا؟ یہ ابھی واضح طور پر نہیں بتایا گیا البتہ خورشید شاہ ایوان میں اپنی کہی ہوئی بات سے ہٹتے نظر آئے۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ وزیر اعظم اور خورشید شاہ میں نگراں وزیر اعظم کے نام پر بھی مشاورت ہوئی ہے تاہم خورشید شاہ کا کہنا ہے کہ اپوزیشن سےنگران وزیراعظم کیلئےمشاورت کروں گا۔

    ذرائع کے مطابق خورشید شاہ نے عدلیہ مخالف کسی قانون سازی کا حصہ بننے سے صاف انکارکرتے ہوئے کہا کہ کسی فرد واحد کیلئے قانون سازی کا حصہ نہیں بنیں گے، بہت وقت گزرچکا ہے ایک فرد کے بچاؤ کیلئے کارروائی کا حصہ نہیں بنیں گے۔

  • سات عشروں میں کبھی عوامی مینڈیٹ کو تسلیم نہیں کیا گیا: رانا ثنا اللہ

    سات عشروں میں کبھی عوامی مینڈیٹ کو تسلیم نہیں کیا گیا: رانا ثنا اللہ

    لاہور: وزیر قانون رانا ثنا اللہ نے کہا ہے کہ خورشید شاہ کی گفتگو پر افسوس ہی کیا جاسکتا ہے، ہمار اچھا کام مخالفین کو ہضم نہیں ہوتا.

    ان خیالات کا اظہار وزیر قانون پنجاب نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا. یاد رہے کہ گذشتہ روز زینب قتل کیس میں وزیراعلیٰ پنجاب کی پریس کانفرنس میں‌ بجنے والی تالیوں‌ کوسوشل میڈیا پر شدید تنقید کا نشانہ بنایا گیا تھا.

    رانا ثنا اللہ کا کہنا تھا کہ حوصلہ افزائی بہتر کارکردگی کے لئے ضروری ہے، زینب کیس میں لوگوں نےدن رات کام کیا، پانچ ہزارڈی این اے کا ٹارگٹ دیا گیا تھا، شہبازشریف نے افسران کی اچھےکام پر تعریف کی۔

    انھوں نے مزید کہا ہے کہ سپریم کورٹ کی طرف سے غلط فیصلے ہوتے رہے ہیں، سپریم کورٹ کے فیصلے کی بنیاد پر ذوالفقار علی بھٹو کو تختہ دار پرلٹکایا گیا۔ ستر سالہ تاریخ میں سپریم کورٹ نے اپنے فیصلوں پر رائے کا اظہار کیا، نواز شریف اگر سپریم کورٹ کے فیصلے پر رائے دیتے ہیں، تو وہ محاذآرائی نہیں.

    احتجاج کا مقصد حصول انصاف نہیں، حصول اقتدارہے: رانا ثنا اللہ

    وزیر قانون پنجاب کا یہ بھی کہنا تھا کہ سات عشروں میں کبھی عوامی مینڈیٹ تسلیم نہیں گیا، موجودہ نظام عدل میں نسل درنسل کیس چلتے ہیں، کروڑوں کے وکیل کے بعد جا کر انصاف ملنےکی توقع ہوتی، ایسانظام عدل لائیں گے جس میں یکساں انصاف ہو.

    ان کا کہنا تھا کہ پوری قیادت نوازشریف کے مؤقف کے ساتھ ہے، مسلم لیگ ن کےساتھ عوامی سپورٹ بھی ہے، الیکشن میں ہمیں موجودہ قیادت ہی لیڈ کرےگی. 2018 میں 2013 سے بڑی کامیابی حاصل کریں گے.


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

     

  • شہبازشریف کی تالیوں سے بھرپور پریس کانفرنس شرمناک ہے: خورشید شاہ

    شہبازشریف کی تالیوں سے بھرپور پریس کانفرنس شرمناک ہے: خورشید شاہ

    کراچی: اپوزیشن لیڈر خورشید شاہ کا کہنا ہے کہ شہبازشریف کی تالیوں، مبارک بادوں سے بھرپور پریس کانفرنس شرمناک ہے.

    تفصیلات کے مطابق پیپلزپارٹی کے مرکزی رہنما کی جانب سے زینب قتل کیس میں‌ ہونے والی شہباز شریف کی پریس کانفرنس پر شدید ردعمل سامنے آیا ہے.

    انھوں‌ نے پریس کانفرنس میں‌ وزیر اعلیٰ کی جانب سے سرکاری اہل کاروں، انتظامیہ، اداروں‌ کی غیرضروری تعریف اور تالیاں بجانے کو ہدف تنقید بناتے ہوئے کہا ہے کہ قصورکے250 بچے اور12 بچیاں پنجاب حکومت کے منہ پرطمانچہ ہیں۔

    انھوں نے سوال کیا کہ دنیاکی دوسری بڑی لیب لاہورمیں ہے توباقی ملزمان گرفتارکیوں نہیں کیے جا سکے، انھوں نے یہ بھی پوچھا کہ ڈھائی سو بچوں اور 12 بچیوں کے ملزمان کی گرفتاری کی مبارک باد شہباز شریف کب لیں‌ گے؟

    زینب کیس : ڈی این اے سو فیصد میچ ہوا، قاتل سیریل کلر ہے، شہبازشریف

    خورشید شاہ نے انتہائی سخت الفاظ استعمال کرتے ہوئے کہا کہ تالیاں‌ بجوانے پر وزیر اعلیٰ پنجاب کو شرم سے ڈوب مرنا چاہیے، کیوں کہ وہ ان بچیوں کوبچا نہیں سکے.

    یاد رہے کہ شہباز شریف نے آج قاتل کی گرفتاری سے متعلق زینب کے والد کے ساتھ پریس کانفرنس کی تھی، جہاں‌ وہ حکومت پنجاب کے اداروں اور اہل کاروں‌ کی بے جا تعریف کرتے اور ان کے لیے تالیاں‌ بجواتے نظر آئے، جس پر سوشل میڈیا پر شدید ردعمل سامنے آیا.

      زینب کے والد کا ردعمل

    اطلاعات کے مطابق پریس کانفرنس کے دوران زینب کے والد کو بولنے کا موقع نہیں دیا گیا اور ان کا مائیک بند کر دیا گیا۔ زینب کے والد نے بعد میں میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ میں وہاں دکھی دل کے ساتھ بیٹھا تھا، قاتل کی سر عام پھانسی کی اپیل کرنا چاہتا تھا۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر ضرور شیئر کریں

  • آصف زرداری راؤ انوار کی سرپرستی نہیں کر رہے: خورشید شاہ

    آصف زرداری راؤ انوار کی سرپرستی نہیں کر رہے: خورشید شاہ

    اسلام آباد: پیپلز پارٹی کے سینئر رہنما اور قومی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر خورشید شاہ نے راؤ انوار کی سرپرستی سے متعلق سختی سے تردید کرتے ہوئے کہا ہے کہ سرپرستی سے متعلق تمام خبریں غلط ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق اپوزیشن لیڈر خورشید شاہ نے سابق ایس ایس پی ملیر راؤ انوار کی سرپرستی سے متعلق تمام خبروں کی سختی سے تردید کردی۔

    ان کا کہنا تھا کہ آصف زرداری راؤ انوار کی سرپرستی نہیں کر رہے، سرپرستی سے متعلق تمام خبریں غلط ہیں۔

    خورشید شاہ کا کہنا تھا کہ بے گناہ آدمی شہید ہوا انصاف ملنا چاہیئے۔ راؤ انوار تحقیقات میں پیش نہیں ہوگا تو جوڈیشل انکوائری ہوگی۔ جوڈیشل انکوائری سے راؤ انوار کی پریشانی میں اضافہ ہوگا۔

    انہوں نے شہباز شریف کی نیب کے سامنےعدم پیشی پر ردعمل دیتے ہوئے کہا کہ نیب کے بلانے پر کوئی پیش نہ ہو تو نیب کے قانون کی آزمائش ہے۔ ’قانون سب کے لیے برابر ہونا چاہیئے۔ دیکھنا ہے کہ عدم حاضری پر چیئرمین نیب کیا حکم دیتے ہیں۔

    خورشید شاہ کا کہنا تھا کہ پاکستان تحریک انصاف نے 11 کروڑ سے زائد پارلیمنٹ سے تنخواہیں اور مراعات لیں۔ عمران خان نے بھی 70 سے 80 لاکھ لیے وہ واپس کرے۔

    انہوں نے کہا کہ استعفوں کے معاملے پر تحریک انصاف کا دوہرا معیار ہے۔ استعفیٰ کے اعلان کے بعد فوری استعفیٰ آنا چاہیئے تھا۔ استعفے کے اعلان کے بعد دنوں کا انتظار نہیں کرنا چاہیئے تھا۔

    خورشید شاہ نے ججز کی تعداد میں اضافے کی تجویز دیتے ہوئے کہا کہ سپریم کورٹ میں ججز کی تعداد 35 ہونی چاہیئے۔ پنجاب ہائیکورٹ میں ججز کی تعداد 60 سے80 جبکہ سندھ میں ججز کی تعداد 45 تک ہونی چاہیئے۔

    ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ چیف جسٹس دوسروں کو بہتر کرنے کے بجائے ادارے ٹھیک کریں۔ عدالتیں انصاف کرنے کے لیے ہوتی ہیں حکمرانی کے لیے نہیں۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • پارلیمنٹ کوبراکہنےوالوں کو پاکستان میں سیاست کا حق نہیں،خورشیدشاہ

    پارلیمنٹ کوبراکہنےوالوں کو پاکستان میں سیاست کا حق نہیں،خورشیدشاہ

    اسلام آباد : قائدحزب اختلاف خورشیداحمد شاہ کا کہنا ہے کہ عمران خان کےپارلیمنٹ سےمتعلق الفاظ کی مذمت کرتاہوں، پارلیمنٹ کوبراکہنےوالوں کو پاکستان میں سیاست کا حق نہیں، پارلیمنٹ کو اس کا وقار نہ دینا حکومتوں اورہماری ناکامی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق اپوزیشن لیڈر خورشید شاہ نے عمران خان پر شدید تنقید کرتے ہوئے کہا کہ عمران خان کےپارلیمنٹ سےمتعلق الفاظ کی مذمت کرتا ہوں، پارلیمنٹ کو برا کہنے والوں کو پاکستان میں سیاست کا حق نہیں۔

    خورشید شاہ کا کہنا تھا کہ قصور پارلیمنٹ کا نہیں حکومت کا ہوتا ہے، پارلیمنٹ پہلے دن سے ہوتی تو بڑے بڑے سانحے پیش نہ آتے ، پارلیمنٹ نےسرحدوں کومضبوط اورملک کو ایٹمی طاقت بنایا۔

    قائدحزب اختلاف نے کہا کہ پارلیمنٹ کو اس کا وقار نہ دینا حکومتوں اورہماری ناکامی ہے، جوپارلیمنٹ کونہیں مانتے ان کےاستعفےکی بھی کوئی حیثیت نہیں۔


    مزید پڑھیں :  عمران خان کی پارلیمنٹ پر تنقید بلاجواز ہے، خورشید شاہ


    گذشتہ روز خورشید شاہ لاہور جلسے میں عمران خان کے بیان پر ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے کہا تھا کہ حکومت کناکامی کو پارلیمنٹ کی ناکامی نہیں کہا جاسکتا، نوازشریف اداروں کی توہین کرتےہیں اور عمران خان پارلیمنٹ کی، نواز شریف اورعمران خان میں کوئی فرق نہیں۔

    خورشید شاہ کا کہنا تھا کہ عمران خان کی اپنے خطاب میں پارلیمنٹ پرتنقید بلاجواز ہے، پیپلزپارٹی پارلیمنٹ کے تقدس پر کوئی سمجھوتہ نہیں کرے گی، پیپلزپارٹی نے ہمیشہ پارلیمنٹ کےتقدس اور بالادستی کی بات کی۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر ضرور شیئر کریں۔