Tag: Khursheed Shah

  • فاٹا بل پیش نہ ہونے پر اپوزیشن کا واک آئوٹ، اسپیکر کی سیکریٹری فاٹا پر برہمی

    فاٹا بل پیش نہ ہونے پر اپوزیشن کا واک آئوٹ، اسپیکر کی سیکریٹری فاٹا پر برہمی

    اسلام آباد: قومی اسمبلی اجلاس میں حکومت آج بھی فاٹا بل پیش نہ کرسکی، جس پر اپوزیشن نے شدید احتجاج کرتے ہوئے اجلاس سے واک آئوٹ کر دیا۔

    تفصیلات کے مطابق وعدہ کے باوجود آج بھی اسمبلی میں فاٹا بل نہ لانے پر اپوزیشن لیڈر خورشید شاہ حکومت پر برس پڑے۔ ان کا کہنا تھا کہ ایوان میں بیٹھنے سے بہتر ہے، ہم لابی میں بیٹھیں، اس کے بعد پوری اپوزیشن نے واک آئوٹ کیا۔

    اس واقعے پر اسپیکر قومی اسمبلی ایاز صادق نے سیکریٹری فاٹا عبدالقادر بلوچ کی سرزنش کرتے ہوئے کہا، اپوزیشن روز بائیکاٹ کرتی ہے۔ فاٹا سیکریٹریٹ کو ہماری عزت کا کوئی خیال نہیں۔


    وزیر اعظم کی فاٹا سپریم کونسل سے ملاقات

    دوسری طرف وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی نے فاٹا سپریم کونسل کے ارکان سے ملاقات کی ہے۔ ملاقات میں فاٹا اصلاحات پر بات ہوئی۔ اس ملاقات میں احسن اقبال اور عبدالقادر بلوچ نے بھی شرکت کی۔

    یہ بھی پڑھیں: فاٹا انضمام، آرمی چیف اور وزیراعظم سے مولانا فضل الرحمان کی ملاقات

    اطلاعات کے مطابق ملاقات ڈیڑھ گھنٹے جاری رہی۔ ملاقات میں سپریم کونسل نے انضمام سے متعلق اپنے خدشات کا اظہار کرتے ہوئے انضمام سے پہلے بنیادی ڈھانچے اور اصلاحات سے متعلق فیصلے کرنے کا مطالبہ کیا۔
    ذرایع کے مطابق فاٹا اصلاحات پر وزیراعظم نے سپریم کونسل کے تحفظات دور کرنےکی یقین دہانی ہے۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • فاٹاکےعوام کوحق ملنےتک پارلیمنٹ میں نہیں بیٹھیں گے‘ خورشیدشاہ

    فاٹاکےعوام کوحق ملنےتک پارلیمنٹ میں نہیں بیٹھیں گے‘ خورشیدشاہ

    اسلام آباد: قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف خورشید شاہ کا کہنا ہے کہ جب تک فاٹا اصلاحات بل پربات نہیں ہوگی ہم پارلیمنٹ میں نہیں بیٹھیں گے۔

    تفصیلات کے مطابق اسلام آباد میں قومی اسمبلی کے اجلاس میں اپوزیشن لیڈر خورشید شاہ نے کہا کہ چاہتے ہیں فاٹا کو بھی آئین کا حصہ بنائیں۔

    انہوں نے کہا کہ فاٹا کےعوام پہلے قانون، آئین مانگ رہے ہیں، جب تک فاٹا کےعوام کوحق نہیں دیا جاتا، ایوان میں نہیں بیٹھیں گے، فاٹا کےعوام کا جمہوری حق انہیں دینا ہوگا۔

    خورشید شاہ نے کہا کہ آئین میں رہتے ہوئے پارلیمنٹ کا وقارمجروح نہیں ہونے دیں گے،انگریزکا قانون ماننے کوتیارہیں نہ کسی اورکا قانون ماننے کو تیار ہیں۔

    اپوزیشن لیڈر نے کہا کہ فاٹا کےعوام کو قانون اورآئینی حیثیت دینا چاہتے ہیں، ہمیں پاکستان کا آئین ملا ہے، اس کے تحت چلتے ہیں۔

    خورشید شاہ نے کہا کہ تمام اسٹیک ہولڈرزکو آنکھیں کھول کرکام کرنا ہوگا، پارلیمنٹ کو ربراسٹیمپ بنانے کی کوشش کی گئی، ہم پارلیمنٹ کو کسی کی جاگیر بننے نہیں دیں گے۔


    فاٹا کو قومی دھارے میں شامل کرنے کے لیے کوشاں ہیں، آرمی چیف


    خیال رہے کہ گزشتہ روز آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ کا کہنا تھا کہ فاٹا قومی دھارے میں شامل ہوگا، فاٹا میں کامیابیاں بہادر قبائلیوں کی قربانی سے ہی ممکن ہوئیں، یہاں دیرپا امن و استحکام کے لیے اقدامات کررہے ہیں۔

    یاد رہے کہ گزشتہ ہفتے چیئرمین تحریک انصاف عمران خان کا کہنا تھا کہ فاٹا کو ضم نہ کیا تو پھر فاٹا کے عوام کو سڑکوں پر نکلنے کی کال دیں گے جس کا پی ٹی آئی کو کافی تجربہ ہے۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • فاٹا بل: جماعت اسلامی نے اسلام آباد میں دھرنے کی دھمکی دے دی

    فاٹا بل: جماعت اسلامی نے اسلام آباد میں دھرنے کی دھمکی دے دی

    اسلام آباد:سراج الحق کے فاٹا سے متعلق تازہ بیان نے حکومت کے لیے خطرے کی گھنٹی بجا دی۔

    تفصیلات کے مطابق امیر جماعت اسلامی سراج الحق نے فاٹا بل اسمبلی میں لانے کے لئے 31 دسمبر کی ڈیڈ لائن دے دی ہے۔ اُنھوں نے فاٹا ریلی کے شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ موسم ٹھنڈا اور جذبات گرم ہیں، اسلام آباد میں دھرنا بھی دیں گے اور خیمے بھی لگائیں گے۔

    اُنھوں نے فاٹا سے متعلق اصلاحات کی عدم منظوری پر دارالحکومت کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ فاٹا اصلاحات سے متعلق بل قومی اسمبلی کے ایجنڈے میں شامل تھا، جسے اسپیکر نے ایجنڈے سے اچانک نکال دیا۔ اس موقع پر انھوں نے یہ بھی کہا کہ 17 دسمبر کو بیت المقدس اور فلسطینیوں سے اظہار یک جہتی کے لئے ملین مارچ کیا جائے گا۔

     فاٹا سے متعلق حکومت کا رویہ عوام کی توہین ہے: عمران خان*

    فاٹا ریلی میں اپوزیشن لیڈر خورشید شاہ بھی شریک ہوئے۔اس موقع پر انھوں نے کہا کہ ہمیں لولی پاپ نہیں چاہیے، حکومت کے پاس فاٹا کو خیبر پختون خوامیں ضم کرنے کا آخری موقع ہے۔

    واضح رہے کہ امیر جماعت اسلامی سراج الحق اپوزیشن کی فاٹا اصلاحات سے متعلق قائم ہونے والی کمیٹی میں بھی شامل ہیں۔

    تجزیہ کاروں کے مطابق فیض آباد دھرنے کے بعد موجودہ حالات میں اسلام آباد میں ایک اور دھرنا وفاقی حکومت کی مشکلات کا سبب بن سکتا ہے۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • مسائل  شور شرابے اور گولی سے نہیں بات کرنے سے حل ہوں گے، خورشید شاہ

    مسائل شور شرابے اور گولی سے نہیں بات کرنے سے حل ہوں گے، خورشید شاہ

    اسلام آباد : قائد حزب اختلاف خورشید شاہ کا کہنا ہے کہ مسائل شور شرابے اور گولی سے نہیں بات کرنے سے حل ہوں گے، ، آج تک ایسا نہیں ہوا کہ بل ایجنڈے سے نکالا گیا ہو۔بل کو ایجنڈا سے نکالنا حکومت کی ناکامی ہے۔

    اپوزیشن لیڈرخورشیدشاہ نے قومی اسمبلی میں اظہارخیال کرتے ہوئے کہا کہ حکومت کےلوگ اپنی بات کرتے ہیں جس کا نقصان پارلیمنٹ کو ہوتا ہے ایک ایسا سسٹم ہونا چاہئے جہاں ہم اپنا مؤقف پیش کرسکیں ، شور شرابے سے مسائل حل نہیں کئے جاتے۔

    فاٹا اصلاحات بل پر خورشیدشاہ کا کہنا تھا کہ حکومت نے فاٹااصلاحات کو تکنیکی بنیاد پر ایجنڈے سے نکالا ہے تو بتائے ، فاٹااصلاحات کا بل ایجنڈے سے نکالنے پر حکومت نے اعتماد میں نہیں لیا، آج تک ایسا نہیں ہوا کہ بل ایجنڈے سے نکالا گیا ہو، بل کو ایجنڈا سے نکالنا حکومت کی ناکامی ہے۔

    اپوزیشن لیڈر نے کہا کہ ہم پارلیمنٹ کی توہین برداشت نہیں کرسکتے اس کا احترام چاہتے ہیں، پارلیمنٹ کی توہین کیخلاف آج واک آؤٹ کررہےہیں، آج تقریر میں جوش اور مکے نہیں دکھانا چاہتے ، وزیراعظم شام کو ترکی جارہے ہیں،ابھی آجاتے تو اچھاہوتا، حکومت مسائل کے حل سے بھاگےگی تو اور الجھتی جائیگی، باہر کےدورےزیادہ ہیں مگراہم معاملات کونظراندازکیا جارہا ہے۔

    انکا کہنا تھا کہ ٹرمپ کےاعلان کے بعد مسلم امہ اس وقت مشکل میں ہے، مسلم امہ کے اہم مسئلے پر بات کرنے کی ضرورت ہے، ہمارا دین خطرے میں ہے یہودی اسلام کیخلاف سازش کررہےہیں، حکومت غیر سنجیدہ ہے ،یہاں خاموشی نظر آرہی ہے ، وزیراعظم کو تمام جماعتوں کو بلاکر صورتحال پر بات کرنی چاہئے۔


    مزید پڑھیں :  سنگین مقدمات پربھی شریف خاندان کاکوئی فردگرفتارنہیں ہوا، خورشید شاہ


    قائد حزب اختلاف نے کہا کہ پاکستان 20کروڑ مسلمانوں کا ملک اور ایٹمی طاقت ہے ، ہم نے اندرونی طورپرخود کو کمزور کیا ہے، ہمیں آخر کون سمجھائےگا، سیاست ملک کو بہتر کرنے کا نام ہے اس لئے پارلیمنٹ کو کرداراداکرنا ہوگا، الیکشن میں جانے سے پہلے ہم لوگوں کو کیا پیغام دینا چاہتے ہیں۔

    پیپلز پارٹی کے رہنما کا کہنا تھا کہ سندھ حکومت نےکہاہے7ارب روپےاسٹیٹ بینک میں جمع کرائیں گے ، لڑائی اوربندوق سے نہیں بلکہ ڈائیلاگ سے مسائل کاحل چاہتےہیں، مسائل گولی سے نہیں بات کرنے سے حل ہوں گے۔

    انھوں نے مزید کہا بدقسمتی سے پارلیمنٹ کو ایسے دن دیکھنے پڑ رہے ہیں، پارلیمنٹ کے لئے ہم نے جیلیں کاٹی، کوڑے کھائے، جس پارلیمنٹ کیلئے کوڑے کھائے اس کا فائدہ مخالفین کو ہورہاہے، آج پارلیمنٹ کا جو حال ہے، لوگ اس سے فائدہ اٹھارہے ہیں، حکومت لڑائی،جھگڑا، پیار،محبت کسی طریقے سے نہیں سمجھ رہی۔

    خورشیدشاہ کا کہنا تھا کہ حکومت کو ناراضگی ہے تو بتادیں اپوزیشن کو ، حکومت پیار ،محبت اور نہ ہی جھگڑے سے سمجھنے کو تیار ہیں۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • خورشید شاہ نے امریکی صدر کو شیطان قرار دیدیا

    خورشید شاہ نے امریکی صدر کو شیطان قرار دیدیا

    سکھر : اپوزیشن لیڈرخورشید شاہ نے امریکی صدرکوشیطان قرار دیدیا اور کہا کہ بیت المقدس کو یرغمال بنانےکی سازش ہورہی ہے ، باتوں کا نہیں اب عمل کاوقت ہے، ایک ہونا ہوگا، خورشیدشاہ ٹرمپ دنیا میں فسادات چاہتے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق قائد حزب اختلاف خورشید شاہ نے سکھر میں  خطاب کرتے ہوئے کہا کہ 1974 میں ذوالفقارعلی بھٹو نے مسلم دنیا کو اکٹھا کیا تھا، بھٹو نے مسلم دنیا کو متحد کرکے اسرائیل کی نیندیں اڑادی تھیں۔

    خورشید شاہ کا کہنا تھا کہ صرف باتوں سےمسائل حل نہیں ہوں گے، فلسطین کے مسئلے پر دنیا کے تمام مسلمانوں کو متحد ہونا پڑے گا، بیت المقدس پر سازش کے تحت قبضے کی کوشش کی جارہی ہے۔

    اپوزیشن لیڈر نے کہا کہ بیت المقدس کی حفاظت کی ذمہ داری مسلم دنیاپرہے، مسلمانوں کو نہ دھکیلاجائے، دیوار سے لگانے کی مذمت کرتا ہوں۔

    انھوں نے عالمی طاقتوں سےاپیل کی کہ امن قائم کرنے کے لئے آگےآئیں، امن اس وقت ہوگا، جب مذاہب کا احترام کریں گے، سیاست کو مذہب سے الگ رکھا جائے۔


    مزید پڑھیں : خورشید شاہ نے امریکی اقدام کو تباہ کن قرار دیدیا


    بیت المقدس کو اسرائیلی دارلحکومت تسلیم کے اعلان پر خورشید شاہ نے امریکی صدرکوشیطان قراردیدیا اور کہا کہ ٹرمپ کے بیت المقدس سے متعلق فیصلے کی مذمت کرتے ہیں، ٹرمپ کے اعلان کے بعد عالم اسلام کو متحد ہونا چاہیے۔

    گذشتہ روز قائد حزب اختلاف خورشید شاہ نے مقبوضہ بیت المقدس کواسرائیلی دارالحکومت تسلیم کرنےکی مذمت کرتے ہوئے  امریکی اقدام کو تباہ کن قرار دیا تھا۔

    خورشید شاہ کا کہنا تھا کہ ڈونلڈ ٹرمپ کے اسلام دشمن اقدام کے خلاف مؤثرحکمت عملی اپنانا ہوگی،  امریکہ نے دنیا کوامن کے بجائے طاقت سے چلانےکا پیغام دیا، امریکہ کے پیغام کے دوررس اثرات مرتب ہوں گے۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی وال پر شیئر کریں۔

  • عمران خان کی زبان ان کی سب سے بڑی دشمن ہے، خورشید شاہ

    کراچی : قومی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر اور پیپلز پارٹی کے رہنما سید خورشید شاہ نے کہا ہے کہ نوازشریف نے نیب کو پیپلزپارٹی کےخلاف بنایا تھا، عمران خان کی زبان ان کی سب سے بڑی دشمن ہے، پاکستان میں دہشت گردی افغان جنگ کے بعد آئی۔

    ان خیالات کا اظہار انہوں نے اے آر وائی نیوز کے پروگرام’’ اعتراض ہے‘‘ میں خصوصی گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ خورشید شاہ نے کہا کہ پیپلزپارٹی اپوزیشن میں بھی کسی سازش کاحصہ نہیں بنی لیکن نواز شریف میمو کیس میں کالاکوٹ اورلال ٹائی پہن کرعدالت گئے۔

    میاں صاحب ماضی میں خود پی پی کیخلاف سازشوں میں مصروف رہےہیں، نوازشریف نے نیب کا ادارہ پیپلزپارٹی کےخلاف کارروائی کیلئے ہی بنایا تھا۔

    ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ ہر بار میاں صاحب کی حکومت کو بچانے کاہم نے ٹھیکہ نہیں لے رکھا، عدالتوں نے نوازشریف کے خلاف درست فیصلہ دیا، میاں صاحب سپریم کورٹ کا فیصلہ قبول کریں اور آگے بڑھیں، وہ آج اپنا بویا ہوا بیج کاٹ رہے ہیں۔

    ان کا مزید کہنا تھا کہ شرجیل میمن کوپکڑا جاتا ہے، مریم نواز اور کیپٹن صفدر کیلئے بھی ایک ہی قانون ہونا چاہئے، عدلیہ کو کہتا ہوں کہ ڈبل اسٹینڈرڈ بند کرو، کرپشن کوسیاست کی نظرکیاجارہاہے۔

    پی ٹی آئی چیئرمین عمران خان کے حوالے سے انہوں نے کہا کہ ان کی زبان ان کی سب سے بڑی دشمن ہے، ملک میں گالم گلوچ کی سیاست نہیں چلےگی، ٹکراؤ کی سیاست ملکی مفاد میں نہیں ہے۔

    عمران خان جو آج کہہ رہے ہیں کل ان کو اس کا نقصان ہوگا، عمران خان نے اب تک عوام کیلئے کیا کیاہے؟ ہم نے ہمیشہ ایشوز کی سیاست کی ہے، گالم گلوچ کی نہیں، عوام اورجمہوریت کی بات کرنے والےگالم گلوچ کرتے رہتے ہیں۔

    خورشیدشاہ نے کہا کہ ہماری حکومت ہوتی تو فیض آباد دھرنا ہوتا ہی نہیں، ختم نبوت کے قانون کے نام پرسیاست کی گئی، فیض آباد دھرنے والوں نے نبی کے نام پر سیاست کی جو قابل مذمت ہے۔

    پاکستان پردنیاکی نظریں ہیں اس پر رحم کیا جائے، یہ سب کرکے ہم دنیا کو کیا پیغام دینا چاہتےہیں، ختم نبوت کےمعاملےپرمنافقت ہوئی ہے، ختم نبوت قانون میں تکنیکی غلطی تھی۔

    انہوں نے کہا کہ فیض آباد آپریشن کے وقت ٹی وی چینلز بند کرنے سے عوام میں اور خوف بڑھ گیا تھا، حکومت کو ٹی وی چینلز کو نہیں بند کرنا چاہئے تھا، ٹی وی چینلزاور سوشل میڈیا کو بند کرنےسے کوئی فرق نہیں پڑا، غلط چیزوں سے سیکھ کر آگے بڑھنا چاہئے۔

  • سنگین مقدمات پربھی شریف خاندان کاکوئی فردگرفتارنہیں ہوا، خورشید شاہ

    سنگین مقدمات پربھی شریف خاندان کاکوئی فردگرفتارنہیں ہوا، خورشید شاہ

    اسلام آباد : قائد حزب اختلاف خورشید شاہ کا کہنا ہے کہ سنگین مقدمات پربھی شریف خاندان کاکوئی فردگرفتارنہیں ہوا اور نہ ہی کسی فردکا نام بھی ای سی ایل میں نہیں ڈالاگیا، دوسری طرف شرجیل میمن خود پیش ہوامگر انصاف نہیں مل رہا۔

    تفصیلات کے مطابق اپوزیشن لیڈر خورشید شاہ نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ پیپلزپارٹی نے بڑے جلسے کی دعویدار ایک جماعت کا غرور توڑ دیا، پیپلز پارٹی کے جیالوں کے لیے پریڈ گراونڈ چھوٹا پڑگیا، ہمارے آدھے لوگ گراؤنڈ کے اندر اور آدھے باہر تھے۔

    خورشید شاہ کا کہنا تھا کہ سیالکوٹ،جہلم،لالہ موسیٰ ،کشمیر ،اٹک کے جلوس نہیں پہنچ سکے، 40 سے 50ہزار جیالےنیشنل ہائی وے پر تھے جوپہنچ نہیں سکے۔

    اپوزیشن لیڈر نے کہا کہ ہم نئے ویژن اور نئی قیادت کے ساتھ آگے بڑھ رہے ہیں، بلاول بھٹو اپنے نانا کی طرح سیاست کریں گے، بہت دکھ ہے کہ سندھ اور پنجاب کیلئے الگ الگ قانون اور رویے اختیار کئے جارہے ہیں۔

    انکا مزید کہنا تھا کہ سنگین مقدمات پربھی شریف خاندان کاکوئی فردگرفتارنہیں ہوا، شریف خاندان کے کسی فردکا نام بھی ای سی ایل میں نہیں ڈالاگیا، دوسری طرف شرجیل میمن خود پیش ہوامگر انصاف نہیں مل رہا۔

    خورشید شاہ نے کہا کہ سپریم کورٹ کےلیےیہ امتحان ہے اب ڈبل اسٹینڈرڈ نہیں چلےگا۔


    مزید پڑھیں : ہائیکورٹ کے فیصلے پر عمل ہوناچاہئے،سیاست نہیں کرناچاہتا، خورشید شاہ


    گذشتہ روز لاہور ہائیکورٹ کے سانحہ ماڈل ٹاؤن کی انکوائری پورٹ منظر عام پر لانے کے فیصلے پر خورشید شاہ نے درعمل کا اظہار کرتے ہوئے کہا تھا کہ پورٹ منظر عام پر آنی چاہئیے، حکومت کی کوشش تھی کہ اہم رپورٹ منظر عام پر نہ آئے، سانحہ ماڈل ٹاؤن پر انکوائری رپورٹ بہت اہم ہے، ہائیکورٹ کے فیصلے پر عمل ہوناچاہئے،سیاست نہیں کرناچاہتا۔

    خورشید شاہ کا کہنا تھا کہ ہائیکورٹ کا فیصلہ سپریم کورٹ میں چیلنج کرناپنجاب حکومت کا حق ہے ، اہم فیصلے پر امن وامان کی پرواہ نہیں کرنی چاہئے۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • پنجاب حکومت کو مارچ سے پہلے کِک مارچ ہوجائے گا، شیخ رشید

    پنجاب حکومت کو مارچ سے پہلے کِک مارچ ہوجائے گا، شیخ رشید

    اسلام آباد : لاہور ہائیکورٹ کے سانحہ ماڈل ٹاؤن کی انکوائری پورٹ منظر عام پر لانے کا حکم کے بعد سیاسی رہنماوں کا کہنا ہے حکومت کو لاہور ہائی کورٹ کے فیصلے کا احترام کرنا چاہئیے، فیصلے سے لوگو ں کو انصاف ملے گا۔

    تفصیلات کے مطابق لاہور ہائیکورٹ کے سانحہ ماڈل ٹاؤن کی انکوائری پورٹ منظر عام پر لانے کے فیصلے پر سیاسی رہنماؤں نے درعمل کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ حکومت کو لاہور ہائی کورٹ کے فیصلے کا احترام کرنا چاہئیے۔

    ہائیکورٹ کے فیصلے پر عمل ہوناچاہئے،سیاست نہیں کرناچاہتا، خورشید شاہ

    اے آر وائی نیوز سے بات کرتے ہوئے اپوزیشن لیڈر خورشید شاہ نے کہا رپورٹ منظر عام پر آنی چاہئیے، حکومت کی کوشش تھی کہ اہم رپورٹ منظر عام پر نہ آئے، سانحہ ماڈل ٹاؤن پر انکوائری رپورٹ بہت اہم ہے، ہائیکورٹ کے فیصلے پر عمل ہوناچاہئے،سیاست نہیں کرناچاہتا۔

    خورشید شاہ کا کہنا تھا کہ ہائیکورٹ کا فیصلہ سپریم کورٹ میں چیلنج کرناپنجاب حکومت کا حق ہے ، اہم فیصلے پر امن وامان کی پرواہ نہیں کرنی چاہئے۔

    پنجاب حکومت کو مارچ سے پہلے کِٰک مارچ ہوجائے گا، شیخ رشید

    عوامی مسلم لیگ کے سربراہ شیخ رشید نے اے آر وائی نیوز سے بات کرتے ہوئے کہا کہ میں نے پہلے ہی کہا تھا ان کا تابوت نکلے گا اب سپریم کورٹ بھی ان کا کیس نہیں سنے گا، یہ لوگ اپنے آپ کو خدا سمجھتے تھے ، پنجاب حکومت نے ماڈل ٹاؤن میں ظلم کیا تھا۔

    شیخ رشید کا کہنا تھا کہ پنجاب حکومت کو مارچ سے پہلے کِٰک مارچ ہوجائے گا۔

    آج انصاف کی جیت ہوئی ہے ہر شہری چاہتا ہے کہ ماڈل ٹاؤن متاثرین کو انصاف ملے، فواد چوہدری

    تحریک انصاف کے رہنما فواد چوہدری لاہور ہائیکورٹ کے فیصلے پر درعمل کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ آج انصاف کی جیت ہوئی ہے ہر شہری چاہتا ہے کہ ماڈل ٹاؤن متاثرین کو انصاف ملے، انکوائری رپورٹ میں ملزمان کا تعین ہوچکا ہے۔

    فوادچوہدری کا کہنا تھا کہ ملزمان کا تعین ہوچکا ہے اس لئے حکومت ہچکچارہی ہے، پہلے ایک جج اور اب 3ججز نے فیصلہ دیا ہے، رپورٹ منظر عام پر آنے سے امن وامان کیسے خراب ہوگا سمجھ سے باہرہے، پنجاب حکومت کا مؤقف مضحکہ خیز ہے۔

    باقرنجفی رپورٹ آج ہی حاصل کرکےرہیں گے، خرم نواز گنڈا پور

    خرم نواز گنڈا پور کا سانحہ ماڈل ٹاؤن کی انکوائری رپورٹ منظر عام پر لانے کے فیصلہ پر کہنا ہے کہ باقرنجفی رپورٹ آج ہی حاصل کرکےرہیں گے، عدالتی حکم کے مطابق متاثرین کوفوری رپورٹ کی کاپی دی جائے۔

    دوسری جانب سیاسی رہنما کا کہنا ہے کہ لاہور ہائی کورٹ کے فیصلے سے لوگو ں کو انصاف ملے گا۔


    مزید پڑھیں : لاہور ہائیکورٹ کا سانحہ ماڈل ٹاؤن انکوائری رپورٹ 30 دن میں شائع کرنے کا حکم


    یاد رہے کہ لاہور ہائیکورٹ میں جسٹس عابد سعیدشیخ کی سربراہی میں3رکنی بینچ نے حکومتی اپیل پر فیصلہ سناتے ہوئے رپورٹ شائع کرنے کا سنگل بینچ کا حکم برقرار رکھا۔

    لاہور ہائکیورٹ نے سانحہ ماڈل ٹاؤن رپورٹ شائع کرنے کے حکم کیخلاف حکومتی اپیل مسترد کردی اور باقرنجفی رپورٹ 30 دن میں شائع کرنے کا حکم دیدیا۔

    عدالت نے یہ بھی حکم دیا کہ متاثرین کو فوری طور پر رپورٹ کی کاپی فراہم کی جائے۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی وال پر شیئرکریں۔

  • صبح کا بھولا شام کو واپس آجائے تو اسےبھولا نہیں کہتے، خورشید شاہ

    صبح کا بھولا شام کو واپس آجائے تو اسےبھولا نہیں کہتے، خورشید شاہ

    اسلام آباد : قائد حزب اختلاف خورشید شاہ نے کہا کہ صبح کا بھولا شام کو واپس آجائے تو اسے بھولا نہیں کہتے، جاوید ہاشمی کو دوبارہ پارٹی میں جگہ بنانے میں وقت لگے گا۔

    تفصیلات کے مطابق جاوید ہاشمی کی ن لیگ میں شمولیت کے فیصلے پر اپوزیشن لیڈر خورشید شاہ نے ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ن لیگ چھوڑتے وقت جاویدہاشمی کوکہا تھا پارٹی مت چھوڑو، جاوید ہاشمی کو بھگانے میں ن لیگ کی ایک شخصیت کا ہاتھ تھا۔

    خورشید شاہ کا کہنا تھا کہ آج کل وہ شخصیت خود پارٹی میں سائیڈ لائن ہوچکی ہے، پارٹی میں نواز،شہباز شریف کے بعد جاوید ہاشمی سینئرترین تھے، صبح کا بھولا شام کو واپس آجائے تو اسے بھولا نہیں کہتے۔

    اپوزیشن لیڈر نے کہا کہ جاوید ہاشمی کو دوبارہ پارٹی میں جگہ بنانےمیں وقت لگےگا، نوازشریف تو نااہل ہوچکے ہیں۔

    پی پی رہنما کا مزید کہنا تھا کہ عمران خان،جہانگیر ترین کیس میں عدالت پراعتمادکرناچاہئے، یقین ہے عدالت ان کے مقدمات میں انصاف کرے گی۔


    مزید پڑھیں :  جاوید ہاشمی کا مسلم لیگ(ن) میں شمولیت کا فیصلہ


    یاد رہے کہ سابق وزیراعظم نوازشریف سے جاوید ہاشمی کی پنجاب ہاؤس میں ملاقات ہوئی ، ملاقات میں جاوید ہاشمی نے مسلم لیگ(ن) میں شمولیت کا فیصلہ کیا ۔

    زرائع کا کہنا تھا کہ جاوید ہاشمی ملتان میں نوازشریف کیلئے جلسے کا اہتمام کرینگے ، نوازشریف جلسے میں جاوید ہاشمی کی شمولیت کاباقاعدہ اعلان کرینگے۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تواسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • دین کے نام پر سیاست ملک کیلئےخطرناک ہے، خورشید شاہ

    دین کے نام پر سیاست ملک کیلئےخطرناک ہے، خورشید شاہ

    سکھر : قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف سید خورشید شاہ نے کہا ہے کہ دھرنے والوں سے معاہدہ پارلیمنٹ کے ذریعے ہوتا تو اچھا تھا، دین کےنام پر سیاست ملک کیلئے خطرناک ہے، الیکشن وقت پر ہونے چاہئیں۔

    ان خیالات کا اظہار انہوں نے سکھر میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا، انہوں نے کہا کہ دھرنےسے متعلق حکومت نے اپوزیشن سے رابطہ نہیں کیا، نہ ہی پارلیمانی رہنماؤں کو اہمیت دی گئی، دھرنے کی وجہ سےلوگ پریشان تھے جس پرسنجیدگی بے حد ضروری تھی.

    خورشید شاہ نے کہا کہ آئین کے مطابق حکومت نے فوج سے درخواست کی تھی، دھرنا جاری رہا اور آرٹیکل245کا راستہ تاخیر سے نکالا گیا، دھرنے میں جانیں ضائع ہونے پر عدالت کو سوموٹو لینا چاہیے۔

    ان کا مزید کہنا تھا کہ حلف نامے سےمتعلق قانون کو سیاست کی بھینٹ چڑھایا گیا، حکومت نےدھرنےکوہینڈل کرنےمیں دیرکی۔

    خورشیدشاہ نے کہا کہ دین کے نام پر سیاست کی جارہی ہے جو ملک کیلئے خطرناک ہے، سیاست اور مذہب کو الگ ہوناچاہیے، حکومت کی جانب سےجوغلطی کی گئی اپوزیشن نےاسےٹھیک کرایا۔

    انہوں نے کہا کہ ملک میں طویل عرصہ تک وزیر خارجہ مقرر نہ ہونے کی وجہ سے پاکستان عالمی سطح پر تنہا ہوگیا ہے جبکہ پیپلز پارٹی کے وزیر خارجہ کی تقرری کے مطالبے کا مذاق اڑایا گیا۔

    ایک سوال کے جواب میں قائد حزب اختلاف کا کہنا تھا کہ چوہدری نثار کے تابڑ توڑ لفظی حملے جاری ہیں، چوہدری نثار پارٹی چھوڑنا نہیں چاہتے اور نہ ن لیگ انہیں نکالنا چاہتی ہے۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔