Tag: Khursheed Shah

  • پیپلز پارٹی جمہوریت اور پارلیمنٹ کے ساتھ کھڑی ہے: خورشید شاہ

    پیپلز پارٹی جمہوریت اور پارلیمنٹ کے ساتھ کھڑی ہے: خورشید شاہ

    اسلام آباد: اپوزیشن لیڈراورپیپلز پارٹی کے رہنما خورشید شاہ کا ملک کی موجودہ صورتحال پر کہنا ہے کہ مذہبی معاملات کو سیاسی نعروں کے لیے استعمال نہیں ہونا چاہیے۔

    تفصیلات کے مطابق اپوزیشن لیڈ ر کا کہنا ہے کہ مو جودہ صورتحال تشویش ناک ہے‘ اس موقع پر جمہوری قوتوں کو کمزور نہیں ہونا چاہیے۔

    انہوں نے کہا کہ کہ پیپلزپارٹی کی قیادت نے اس صورتحال میں واضح پیغام دیا ہے کہ ان کی جماعت جمہوریت اورپارلیمنٹ کے ساتھ کھڑی ہے۔

    انہوں نے کہا کہ جمہوری فورسز کو قطعی طورپر کمزور نہیں ہونا چاہیے‘ ملک میں آئین ،قانون اورپارلیمنٹ موجود ہے۔ بات چیت سے معاملات حل ہونے چاہیے ‘مذہبی معاملات کو سیاسی نعرو ں کے لئے استعمال نہیں ہونا چاہیے۔

    موجودہ صورتحال میں سیاسی جماعتوں سے رابطے کا کہنا تھا کہ پارٹی نے تمام سیاسی جماعتوں سے رابطوں کا ٹاسک دیا تو رابطے کریں گے۔

    گزشتہ روز خورشید شاپ نے اے آروائی نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے کہا تھا کہ ختم نبوت سے متعلق آئین میں واضح ہدایات ہیں‘ چناچہ ناموس رسالت قانون کو تبدیل کرنے کی کسی کو جرات نہیں ہے لیکن حکومت نے دھرنے سے متعلق کوئی مشاورت نہیں کی گئی حالانکہ عالم دین سے مشاورت اور رہنمائی لے کرمعاملہ حل کیا جا سکتا تھا۔

    خورشید شاہ نے کہا کہ ناموس رسالت پرسیاست کی جا رہی ہے جو کہ نہیں کی جانی چاہیے ‘ جب کہ مظاہرین صرف زاہد حامد کا استعفیٰ چاہتے ہیں جس کے لیے میں خود حکومت سے بات کروں گا ۔

    آرمی چیف کی جانب سے وزیراعظم کو فون کرنے کے حوالے سے پوچھے گئے سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ آرمی چیف سپہ سالار ہیں اور ملکی صورت حال میں اہم کردار ادا کرسکتے ہیں چنچہ آرمی چیف نے صورت حال دیکھ کر ہی بات کی ہوگی۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اوراگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پرشیئرکریں۔

  • سیاسی بحران سے نکلنے کیلئے حکومت نے پیپلزپارٹی سے مدد مانگ لی

    سیاسی بحران سے نکلنے کیلئے حکومت نے پیپلزپارٹی سے مدد مانگ لی

    اسلام آباد : حکومت نے سیاسی بحران سے نکلنے کیلئے پیپلزپارٹی سے سینیٹ میں مدد مانگ لی، خورشید شاہ کا کہنا ہے کہ معاملہ میرے ہاتھ سے باہر ہے وزیراعظم کا پیغام پارٹی قیادت تک پہنچا دیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق مردم شماری کے بعد حلقہ بندیوں کی قانون سازی کیلئےحکومت سینیٹ میں بے بس ہیں ،حکومت نے پیپلزپارٹی سے سینیٹ میں مدد مانگ لی۔

    وزیراعظم شاہدخاقان عباسی نے اپوزیشن لیڈر خورشید شاہ سے رابطہ کیا، وزیراعظم نے درخواست کی کہ پیپلزپارٹی قانون سازی کیلئے سینیٹ میں ساتھ دے۔

    جس پر خورشید شاہ نے کہا کہ معاملہ میرےاختیار سے باہر ہے، قیادت سےرابطہ کریں۔

    وزیراعظم نے خورشیدشاہ سے گفتگو میں پارٹی قیادت سے ملاقات کی بھی درخواست کی، خورشید شاہ نے سوال کیا کہ پارٹی قیادت سےملاقات کرنا چاہتے یا فون کے خواہشمند ہیں تو وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ آپ ہی ہمارا اپنی قیادت سےرابطہ کرادیں۔

    خورشید شاہ نے صاف جواب دیتے ہوئے کہا کہ قیادت تک پیغام پہنچا سکتا ہوں اس سے زیادہ مدد نہیں کرسکتا، وزیراعظم کا پیغام پارٹی قیادت تک پیغام پہنچادیا ہے، بہتر ہے حکومت تحریری قیادت کو تجاویز اور درخواست کرے۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی وال پر شیئر کریں۔

  • خورشید شاہ کا فیض آباد دھرنا ختم کرانے کیلئے حکومت کو فوج سے رابطے کا مشورہ

    خورشید شاہ کا فیض آباد دھرنا ختم کرانے کیلئے حکومت کو فوج سے رابطے کا مشورہ

    اسلام آباد : قائد حزب اختلاف خورشید شاہ نے فیض آباد دھرنا ختم کرانے کیلئے حکومت کو فوج سےرابطہ کرنے کی تجویزدے دی۔

    تفصیلات کے مطابق اسلام آبادمیں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے اپوزیشن لیڈرخورشید شاہ نے حکومت کو فیض آباد دھرنا ختم کروانے کیلئے فوج سے رابطہ کرنےکی تجویز دے دی۔

    خورشید شاہ کا کہنا تھا کہ فوج کو بلانا اوربات کرنا حکومت کا آئینی اختیار ہے، موجودہ صورتحال کے ذمہ دار نوازشریف ہیں۔

    نااہل شخص کو پارٹی سربراہی سے روکنے کے بل کے حوالے سے اپوزیشن لیڈر نے کہا کہ الیکشن ایکٹ ترمیمی بل منظور کرانے کی کوشش کرینگے، شاہ حکومت نے ٹال مٹول سےکام کیا تو دیگرآپشن موجود ہیں۔

    انکا کہنا تھا کہ نااہل شخص پرپارٹی چلنے کےنتائج بہترنہیں آتے،حکمران برےہوسکتےہیں پارلیمنٹ نہیں۔

    خورشید شاہ نے مزید کہا کہ عمران خان کا رویہ قوم دیکھ سکتی ہے۔

    خیال رہے کہ اسلام آباد اور راولپنڈی کے سنگم فیض آباد میں دھرنے کا سولہواں روز ہے ، اسلام آباد ہائیکورٹ کے حکم کے باوجود حکومت دھرنے والوں کو نہ ہٹا سکی،  مذاکرات کےکئی دور ناکام ہوئے جبکہ علما و مشائخ کا اجلاس بھی بے نتیجہ رہا۔


    مزید پڑھیں : اسلام آباد دھرنا: وزیر داخلہ کی عدالت سے مزید 2 دن کی مہلت طلب


    دھرنے کے شرکاء وزیر قانون کےاستعفٰی سے کم پر تیارنہیں جبکہ حکومت کا مؤقف ہے کہ بنا ثبوت کے وزیر سے استعفٰی نہیں لے سکتے۔ 

    گذشتہ روزاسلام آباد ہائیکورٹ نے وزرات داخلہ کوایک بارپھر دھرنا ختم کرانے کی ہدایت کی تھی، جس پر وفاقی وزیر داخلہ احسن اقبال نے عدالت سے اڑتالیس گھنٹے کا وقت لیاتھا۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • غیرآئینی راستہ اختیار نہ کریں،مزیدپھنس جائیں گے،خورشید شاہ کا نوازشریف کو مشورہ

    غیرآئینی راستہ اختیار نہ کریں،مزیدپھنس جائیں گے،خورشید شاہ کا نوازشریف کو مشورہ

    اسلام آباد : قائد حزب اختلاف خورشید شاہ نے نواز شریف کو مشورہ دیتے ہوئے کہا  کہ  میاں صاحب سے کہتا ہوں غیرآئینی راستہ اختیار نہ کریں، مزید پھنس جائیں گے، ریفرنڈم کامطالبہ غیرآئینی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق اپوزیشن لیڈر خورشید شاہ نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ میاں صاحب سے کہتا ہوں مشرف کوآپ کی حکومت نےباہر جانے دیا، غیرآئینی راستہ اختیار نہ کریں، مزید پھنس جائیں گے، عدالتوں کے فیصلے ہیں نوازشریف قبول کریں۔

    اسحاق ڈار کے حوالے سے خورشید شاہ نے کا کہنا تھا کہ وزیرخزانہ اسحاق ڈار کو اخلاقی طورپرمستعفی ہوجاناچاہئے۔

    قائد حزب اختلاف نے کہا کہ پیپلزپارٹی چاہتی ہے حکومت مدت پورے کرے ، مطالبات کرنا سیاسی جماعت کا حق ہے ، پیپلزپارٹی ہمیشہ سسٹم اور سیاست کی بات کرتی ہے، الیکشن سے متعلق خواب منظوروسان کا ہے تعبیر وہی بتاسکتے ہیں۔


    مزید پڑھیں : نوازشریف جانتے ہیں ان کا دشمن کون ہے، اب بھاگے تو تباہ ہوجائیں گے، خورشید شاہ


    انھوں نے کہا کہ ہر الیکشن میں الائنس بنتا ہے اور ٹوٹ جاتا ہے، دھرنے کے باعث شہریوں کو مشکلات ہیں، پیپلزپارٹی کارکردگی کی بنیاد پر آگے بڑھے گی، ملک میں احتساب برابری کی سطح پر ہونا چاہئے۔

    عمران خان پر عمران خان پر تنقید کرتے ہوئے اپوزیشن لیڈر کا کہنا تھا کہ پارلیمنٹ کو مدت پوری کرنے دیں، عمران خان ریفرنڈم کے حامی ہیں عمران خان کا صوبہ دیکھ لیں ان کی کارکردگی کیا ہے۔

    خورشید شاہ نے مزید کہا کہ عمران خان کی حکومت میں ایک خاتون کو انصاف نہیں مل رہا، عمران خان کا پولیس کو غیرسیاسی کرنے کا پول کھل گیا ہے۔

    انکا کہنا تھا کہ ریاست میں ریاست اوراداروں میں ادارے نہیں ہونے چاہئیں ، حکومت کی رٹ کہیں نظر نہیں آرہی ، بنیادی مسائل کا حل ہونا عوام کا حق ہے۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • ایم کیوایم پی ایس پی اتحاد سے پیپلزپارٹی کونقصان نہیں ہوگا،خورشیدشاہ

    ایم کیوایم پی ایس پی اتحاد سے پیپلزپارٹی کونقصان نہیں ہوگا،خورشیدشاہ

    اسلام آباد : قائد حزب اختلاف خورشید شاہ نے کا کہنا ہے کہ ایم کیوایم پی ایس پی اتحادسےپیپلزپارٹی کونقصان نہیں ہوگا، ایم کیو ایم اورپی ایس پی الگ الگ نہیں پہلےبھی ایک ہی تھے۔

    تفصیلات کے مطابق ایم کیوایم اور پی ایس پی اتحاد پر اپوزیشن لیڈرخورشید شاہ نے درعمل کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ایم کیوایم پی ایس پی اتحادسےپیپلزپارٹی کونقصان نہیں ہوگا، کراچی کاووٹ ان دونوں جماعتوں کےعلاوہ کسی اورکےہاتھ میں ہے۔

    خورشیدشاہ کا کہنا تھا کہ ایم کیو ایم اورپی ایس پی الگ الگ نہیں پہلےبھی ایک ہی تھے، یہ مجبور لوگ ہیں،جہاں کہاجائےگاوہاں چلے جائیں گے۔

    اپوزیشن لیڈر نے کہا کہ پہلےہی کہہ دیاتھادونوں جماعتوں کوایک کیاجائےگا، ایم کیو ایم اور پی ایس پی کی سیاست بھی الگ الگ نہیں ہے۔


    مزید پڑھیں :  نوازشریف کو سپریم کورٹ کے فیصلے سے نقصان بہت ہوا ، خورشید شاہ


    مصطفیٰ کمال پر تنقید کرتے ہوئے انھوں نے کہا کہ مصطفیٰ کمال ایک دن کہتےہیں ایم کیو ایم کانام مٹاکررہوں گا، مصطفیٰ کمال کہتےتھےایم کیو ایم کےنام نےہمیں داغدارکیا۔

    قائد حزب اختلاف کا فاروق ستار کے حوالے سے کہنا تھا کہ فاروق ستار کہتے ہیں ایم کیو ایم 35 سال کی زندگی ہےکیسےختم کردوں، دوسرےدن دونوں ہی جماعتیں ایک ہوجاتی ہیں۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • نوازشریف کو سپریم کورٹ کے فیصلے سے نقصان بہت ہوا ، خورشید شاہ

    نوازشریف کو سپریم کورٹ کے فیصلے سے نقصان بہت ہوا ، خورشید شاہ

    اسلام آباد : قائد حزب اختلاف خورشید شاہ کا کہنا ہے کہ نوازشریف کو سپریم کورٹ کے فیصلے سے نقصان بہت ہوا ، نوازشریف کو بطور وزیراعظم جھوٹا حلف نامہ نہیں دیناچاہئے تھا۔

    تفصیلات کے مطابق اپوزیشن لیڈر خورشید شاہ نے میڈیا سے گفتگو میں سپریم کورٹ کےفیصلے پر ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ جو چیزیں پہلےنہیں تھیں سپریم کورٹ نے وہ بھی ڈال دی ہیں، سپریم کورٹ نے شعر پڑھ کر سارا نچوڑ دے دیا۔

    خورشید شاہ کا کہنا تھا کہ نواز شریف کو اس طرف جانا ہی نہیں چاہئےتھا، میں یہ نہیں کہوں گا نواز شریف نےعوام کوبےوقوف بنایا، نوازشریف کو بطور وزیراعظم جھوٹا حلف نامہ نہیں دیناچاہئے تھا۔


    مزید پڑھیں : نوازشریف جانتے ہیں ان کا دشمن کون ہے، اب بھاگے تو تباہ ہوجائیں گے، خورشید شاہ


    اپوزیشن لیڈر نے کہا کہ سپریم کورٹ نے چھان بین کے بعد ہی ذمہ دارانہ بات کی، نوازشریف پر دھبہ لگتا رہے گا، نوازشریف کو سپریم کورٹ کے فیصلے سے نقصان بہت ہوا۔

    انکا مزید کہنا تھا کہ سپریم کورٹ کا فیصلہ اپنی نوعیت کاالگ فیصلہ ہے، نوازشریف جو باتیں کرتے تھے ان سے یہی لگتا تھا جو عدالت نے کہا۔

    یاد رہے دو روز قبل  قائد حزب اختلاف خورشید شاہ کا کہنا تھا کہ نوازشریف کےبہت قریب لوگ ان کیخلاف سازش کررہے ہیں، نوازشریف جانتے ہیں ان کادشمن کون ہے، نوازشریف اب بھاگے توتباہ ہوجائیں گے۔

    رہنماپیپلزپارٹی کا کہنا تھا کہ شاہد خاقان عباسی قائم مقام وزیراعظم ہیں ، یہ جوک آف دی ائیر ہے کہ نااہل شخص کو شاہد خاقان عباسی اپناوزیراعظم کہتے ہیں۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • بغیر اعتماد میں لیے قومی اسمبلی کا اجلاس ملتوی کرنا مذاق ہے: خورشید شاہ

    بغیر اعتماد میں لیے قومی اسمبلی کا اجلاس ملتوی کرنا مذاق ہے: خورشید شاہ

    اسلام آباد: پیپلز پارٹی کے رہنما اور اپوزیشن لیڈر خورشید شاہ نے عندیہ دیا ہے کہ ان کی جماعت نے قومی اسمبلی کا اجلاس بلانے کے لیے ریکوزیشن جمع کروانے کا فیصلہ کر لیا ہے۔ دوسری جانب سینئر رہنما نوید قمر نے کہا ہے کہ وہ پارلیمانی رہنماؤں کے اجلاس میں جانے کے لیے تیار ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق اپوزیشن لیڈر خورشید شاہ نے شکوہ کیا کہ ماضی کی روایت کے برخلاف اسپیکر قومی اسمبلی نے بغیر اعتماد میں لیے قومی اسمبلی کا اجلاس غیر معینہ مدت تک ملتوی کر دیا۔

    انہوں نے کہا کہ پیپلز پارٹی نے اسمبلی کا اجلاس بلانے کے لیے ریکوزیشن جمع کروانے کا فیصلہ کر لیا ہے۔ پیپلز پارٹی پرانی مردم شماری پر الیکشن کے لیے تیار ہے لیکن ہم قبل از وقت الیکشن نہیں چاہتے۔

    مسلم لیگ ن کی سیاسی جماعتوں کو منانے کی کوششوں پر تبصرہ کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ بڑی دیر کر دی مہرباں آتے آتے۔

    دوسری جانب سینئر رکن اسمبلی نوید قمر نے پارلیمانی رہنماؤں کے اجلاس میں جانے کے لیے آمادگی ظاہر کر دی ہے۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • نوازشریف جانتے ہیں ان کا دشمن کون ہے،  اب بھاگے تو تباہ ہوجائیں گے، خورشید شاہ

    نوازشریف جانتے ہیں ان کا دشمن کون ہے، اب بھاگے تو تباہ ہوجائیں گے، خورشید شاہ

    اسلام آباد : قائد حزب اختلاف خورشید شاہ کا کہنا ہے کہ نوازشریف کےبہت قریب لوگ ان کیخلاف سازش کررہے ہیں، نوازشریف جانتے ہیں ان کادشمن کون ہے، نوازشریف اب بھاگے توتباہ ہوجائیں گے۔

    تفصیلات کے مطابق اپوزیشن لیڈر خورشید شاہ نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ بات واضح ہے ہم نے یو ٹرن نہیں لیا، ہمارے تحفظات تھے، سندھ میں دیکھائی گئی آبادی کم ہے، ہماری آبادی کے لحاظ سے 10 سے 12 سیٹیں بڑھنی چاہیے تھیں، آئندہ الیکشن 1998 کی مردم شماری پر کرانے میں کوئی ہرج نہیں۔

    خورشید شاہ کا کہنا تھا کہ مردم شماری پر سوالیہ نشان ہے، الیکشن مقررہ وقت پر ہونے چاہیے ہم قبل ازوقت الیکشن کے حامی نہیں، 1998 کی مردم شماری پر ن لیگ2013کا الیکشن جیتی، پرانی مردم شماری پرانتخابات پر تحفظات نہیں ہونے چاہئیں۔

    اپوزیشن لیڈر نے کہا کہ نوازشریف کےبہت قریب لوگ ان کیخلاف سازش کررہے ہیں، نوازشریف جانتے ہیں ان کادشمن کون ہےنوازشریف اب بھاگےتوتباہ ہوجائیں گے۔

    انکا کہنا تھا کہ دعاگو ہوں2018کےجولائی یااگست میں الیکشن ہوں، سعودی عرب پر ہماری جان بھی قربان ہے۔

    شاہد خاقان عباسی پر تنقید کرتے ہوئے رہنماپیپلزپارٹی نے کہا کہ شاہد خاقان عباسی قائم مقام وزیراعظم ہیں ، یہ جوک آف دی ائیر ہے کہ نااہل شخص کو شاہد خاقان عباسی اپناوزیراعظم کہتے ہیں، ہم اپنی اپنی لڑائیوں میں لگے ہیں. غریب کے بارے میں بھی سوچنا چاہیے. موجودہ صورتحال سیاسی بھی ہے اور معاشی بھی۔


    مزید پڑھیں : نواز شریف صاحب!یہ مکافات عمل ہے، خورشید شاہ


    یاد رہے کہ چند روز قب قائد حزب اختلاف خورشید شاہ کا کہنا تھا کہ نواز شریف صاحب!یہ مکافات عمل ہے، نوازشریف وہ دن یادرکھیں جب آصف زرداری سےملاقات سے انکار کیا تھا، نوازشریف نے اس وقت خود کو کسی کو خوش کرنے کیلئے ملاقات نہیں کی تھی۔

    خورشیدشاہ نے سوال کیا تھا کہ نوازشریف بتائیں کسی کوخوش کرنے کیلئے ایسا کیوں کیا تھا ، نوازشریف کو ساتھ جو ہورہا ہے وہ مکافات عمل ہے ، نوازشریف مشکل میں ہیں جمہوریت مشکل میں نہیں۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • نواز شریف صاحب!یہ مکافات عمل ہے، خورشید شاہ

    نواز شریف صاحب!یہ مکافات عمل ہے، خورشید شاہ

    اسلام آباد : قائد حزب اختلاف خورشید شاہ کا کہنا ہے کہ نواز شریف صاحب!یہ مکافات عمل ہے، نوازشریف وہ دن یادرکھیں جب آصف زرداری سےملاقات سے انکار کیا تھا۔

    تفصیلات کے مطابق اپوزیشن لیڈر خورشید شاہ نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا نوازشریف وہ دن یادرکھیں جب آصف زرداری سےملاقات سے انکار کیا تھا، نوازشریف نے اس وقت خود کو کسی کو خوش کرنے کیلئے ملاقات نہیں کی تھی۔

    خورشیدشاہ نے سوال کیا کہ نوازشریف بتائیں کسی کوخوش کرنے کیلئے ایسا کیوں کیا تھا ، نوازشریف کو ساتھ جو ہورہا ہے وہ مکافات عمل ہے ، نوازشریف مشکل میں ہیں جمہوریت مشکل میں نہیں۔

    اپوزیشن لیڈر نے نواز شریف کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ نواز شریف صاحب!یہ مکافات عمل ہے، میاں صاحب جمہوریت کومشکل میں آنے سے بچائیں ، میاں صاحب ملبہ جمہوریت پرنہ ڈالیں۔

    انھوں نے مزید کہا کہ جمہوریت کیلئے پہلے نوازشریف کوایک بار بچایا اب نہیں بچائیں گے، بار بار کہا تھا پارلیمنٹ کو اعتماد میں لیں لیکن بات نہ سنی۔


    مزید پڑھیں : نوازشریف چارٹرآف ڈیموکریسی پرچلتےتو کبھی گھر نہیں جاتے، خورشید شاہ


     یاد رہے کہ اس سے قبل قائد حزب اختلاف خورشید شاہ کا کہنا تھا کہ کہ اگر نوازشریف اپوزیشن کی رائے کا خیرمقدم کرتے تو کبھی گھرنہ جاتے تاہم اب انہیں سپریم کورٹ کے فیصلے کو مان لینا چاہیئے، جب تک وہ حکومت میں رہتے ہیں تو کچھ اور رویہ رکھتے ہیں اور جب باہر ہوتے ہیں تو بالکل آنکھیں پھیر لیتے ہیں۔

    خورشید شاہ کا کہنا تھا کہ عدالت کبھی بھی سازشوں پرفیصلے نہیں دیتی اس لیے میاں صاحب کو عدالتی فیصلے کو من وعن مان لینا چاہیئے اگرنوازشریف اپنی بات پرقائم رہتے تو انہیں یہ دن نہ دیکھنا پڑتے۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • چوراسی روپے میں بکنے والا ڈیزل حکومت کو 44 روپے میں مل رہا ہے، خورشید شاہ

    چوراسی روپے میں بکنے والا ڈیزل حکومت کو 44 روپے میں مل رہا ہے، خورشید شاہ

    اسلام آباد: قومی اسمبلی کے قائد حزب اختلاف خورشید شاہ نے کہا ہے کہ جواب دیا جائے کہ ڈیزل 44 روپے لیٹر مل رہا ہے تو 84 روپے میں کیوں فروخت کیا جارہا ہے؟ قیمتیں کم ہوئیں تو ریلیف کیوں نہیں دیا گیا؟

    قومی اسمبلی کا اجلاس ڈپٹی اسپیکر کی زیر صدارت منعقد ہوا جس میں پیٹرولیم مصنوعات سے متعلق اظہار خیال کرتے ہوئے خورشید شاہ کا کہنا تھا کہ حکومت نے عوام پر پیٹرول بم گرا دیا ہے، ڈیزل 44 روپے لیٹر مل رہا ہے جبکہ 84 روپے میں فروخت کیا جارہا ہے۔

    ان کا کہنا تھا کہ پیٹرول کی قیمتوں سے متعلق کوئی جواب دینے کے لیے تیار نہیں، اجلاس بعد میں چلائیں پہلے مجھے جواب چاہیے کہ جب قیمتیں کم ہوئیں تو ریلیف کیوں نہیں دیاگیا؟

    انہوں نے کہا کہ پاکستان میں پٹرولیم نرخ بھارت،بنگلا دیش کی نسبت زیادہ ہیں، تمام ٹیکسز کو اکٹھا کرکے 31 فیصد سیلز ٹیکس لیا جارہا ہے،عوام سے ان ڈائریکٹ ٹیکس وصول کیا جارہا ہے، جب تک جواب نہیں ملے گا کھڑا رہوں گا۔

    دریں اثنا زرعی،تجارتی اور صنعتی قرضوں کا ترمیمی بل قومی اسمبلی میں پیش کردیا گیا۔

    پی ٹی آئی کے حامدا لحق کو ڈانٹ پڑ گئی

    اس دوران ڈپٹی اسپیکر نے پی ٹی آئی کے حامدا لحق کو موبائل سے ویڈیو بنانے پر ڈانٹ دیا اور کہا کہ آپ کا موبائل فون ضبط ہوسکتا ہے۔

    اجلاس کے دوران جمشید دستی نے قومی اسمبلی اجلاس میں ارکان کم ہونے کی نشاندہی کردی، بعدازاں قومی اسمبلی کا اجلاس کل صبح ساڑھے 10 بجے تک ملتوی کردیا گیا۔