Tag: Khursheed Shah

  • آرمی چیف کومعیشت پر بولنے کاحق ہے، کمزور معیشت فوج کو کمزور کردے گی، خورشید شاہ

    آرمی چیف کومعیشت پر بولنے کاحق ہے، کمزور معیشت فوج کو کمزور کردے گی، خورشید شاہ

    سکھر : قائد حزب اختلاف خورشید شاہ کا کہنا ہے کہ آرمی چیف کومعیشت پر بولنے کاحق ہے، حکومت آرمی چیف کو معیشت پر بریفنگ دے، کمزور معیشت فوج کو کمزور کردے گی، اداروں کا ٹکراؤ خطرناک ہے،تصادم سے ملک کمزور ہوگا۔

    تفصیلات کے مطابق اپوزیشن لیڈر خور شید احمد شاہ نے یو سی پٹنی کے دورے کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ سیاست عباد ت کانام ہے، میں ہر ہفتے سکھرآتا ہوں، یہاں ترقیاتی کام ہورہے ہیں،  ہم عوام میں بیٹھتے ہیں اورعوام ہی کی زبان میں بات کرتےہیں ، آغاسراج بھی میری طرح ہر ہفتے اپنے علاقے میں جاتےہیں،لوگ سراج درانی کے پاس لوگ نوکریوں کے لئے آتےہیں ، لیکن سراج درانی نےکہہ دیا کہ وہ ووٹوں کالالچ نہیں رکھتے۔

    اپوزیشن لیڈر کا کہنا تھا کہ بھٹوصاحب نے ہمیں عوام کی خدمت سکھائی ہے، جس سیاست کی بنیاد بھٹو صاحب نے ڈالی اس سے بداخلاقی قبول نہیں، جمہوریت،پارلیمنٹ چلتی رہی توپاکستان 20سال میں خوشحال ہوگا۔

    خورشید شاہ نے کہا کہ سوشل میڈیا پر ویڈیو وائرل ہوگئی ،بغیرسیاق وسباق سب دیکھ رہےہیں، گالم گلوچ ختم کرناچاہئےصرف سیاستدان کانہیں ہم سب کانقصان ہے، 95 فیصدملازمتیں نجی ادارے دیتےہیں، ملک میں نجی ادارےتعمیرہی نہیں ہوئے، گالم گلوچ اورالزام تراشی کی سیاست کی مذمت کرناچاہئے، سوشل میڈیا استعمال کرنے والے آگے آکرمنفی سیاست ختم کریں۔


    مزید پڑھیں :ایک شخص کے لیےآئین میں تبدیلی آئین کےساتھ مذاق ہے‘ خورشیدشاہ


    قائد حزب اختلاف  کا کہنا تھا کہ عام آدمی کوبھی پاکستان کےلیےبات کرنےکاحق ہے، آرمی چیف کوملکی معیشت پربات کرنےکاحق ہے، جواب دینا چاہیے، بتانا چاہیے آرمی چیف کو بریفنگ کے لیے تیارہیں، اللہ رحم کرےمیں بہت کچھ دیکھ رہاہوں، پیپلزپارٹی کی کوشش ہے ٹکراؤ سے گریز کریں۔

    انھوں نے کہا کہ ختم نبوت کامعاملہ 73کےآئین میں ڈال کرختم کردیاگیا، ترمیم لاکرختم نبوت سےمتعلق معاملہ ختم کردیاگیا، قادیانی اقلیت میں ہیں،آئین کےتحت اقلیت کی حفاظت کے پابند ہیں، آج ہم اپنی غلطیوں سےکیوں الجھنیں پیداکررہےہیں، ختم نبوت سےمتعلق ہربات کوسوچ سمجھ کرکہنا چاہیے،خورشیدشاہ

    خورشیدشاہ کا کہنا تھا کہ اگرکوئی بات سمجھ نہیں آتی تو اس سےمتعلق کچھ نہیں کہناچاہیے، متعدد بار کہہ چکا ہوں اداروں کا ٹکراؤ خطرناک ہے، ٹکراؤ سے ادارے کمزور اور پھر ملک کمزور ہوگا، ہمیں آنکھیں کھولنی چاہئیں کہ کس طرف جارہےہیں، اگر یہ تسلسل جاری رہا تو اللہ ملک کو محفوظ رکھے۔

    کیپٹن ریٹائرڈ صفدرکی تقریر پر تنقید کرتے ہوئے کہا طے شدہ معاملہ الجھا دیا گیا ہے ، ہر قدم پھونک پھونک کر چلنا ہوگا، معیشت بہترہوگی تو ایل اوسی پر بہتر کارکردگی دکھاسکتےہیں، سیاستدانوں سےاپیل ہےلفظ تول کربولیں،بولنانہیں آتاتوچپ رہیں۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • نیا چئیرمین نیب کون ہوگا؟ اب تک فیصلہ نہ ہوسکا

    نیا چئیرمین نیب کون ہوگا؟ اب تک فیصلہ نہ ہوسکا

    اسلام آباد : نیا چئیرمین نیب کون ہوگا؟ حکومت اور اپوزیشن جماعتوں کی جانب سے نئے چئیرمین نیب کیلئے نام تجویز کیے گئے ہیں لیکن حتمی فیصلہ نہیں کیا جاسکا۔

    تفصیلات کے مطابق چئیرمین نیب قمر الزماں چوہدری کی ریٹائرمنٹ میں کم وقت رہ گیا ہے لیکن اب تک نئے چئیرمین نیب کا انتخاب کھٹائی میں پڑا ہوا ہے۔

    قومی احتساب بیوروکے چئیرمین کیلئے حکومت اور اپوزیشن سرگرم ہے، اگلے چئرمین نیب کیلئے مشاورت جاری ہے، حکومت نے تین نام تجویز کیے ہیں ، جن میں ڈائریکٹر جنرل انٹیلی جنس بیوروآفتاب سلطان، جسٹس ریٹائرڈرحمت جعفری اورجسٹس ریٹائرڈاعجاز چودھری شامل ہیں۔


    مزید پڑھیں : چیئرمین نیب کے لیے 6 نام تجویز


    پیپلزپارٹی نےریٹائرڈ جسٹس جاوید اقبال، جسٹس ریٹائرڈ فقیرمحمد کھوکراورسابق سیکرٹری الیکشن کمیشن اشتیاق احمد کے نام دیے ہیں۔

    پی ٹی آئی نےسابق وفاقی ٹیکس محتسب شعیب سڈل ،جسٹس ریٹائرڈ فلک شیر اور سابق سیکریٹری خیبرپختونخوا ارباب شہزاد کے نام بھیجے ہیں۔

    ایم کیوایم پاکستان نے جسٹس ریٹائڑڈ غوث محمد، سابق سیکریٹری الیکشن کمیشن کنور دلشاد اور جسٹس ریٹائرڈ محمود عالم رضوی کے نام دیے۔

    جماعت اسلامی نے لیفٹیننٹ جنرل ریٹائرڈ شاہد عزیز اور سابق سیکریٹری الیکشن کمیشن اشتیاق احمد خان کے نام تجویز کیے۔

    یاد رہے کہ گذشتہ روز خورشید شاہ کی وزیراعظم شاہد خاقان عباسی سے ملاقات ہوئی ، ڈیڑھ گھنٹے تک مشاورت میں کوئی نام فائنل نہ ہوسکا جبکہ اپوزیشن لیڈر کی تبدیلی کی خبروں نے بھی خورشید شاہ زیادہ متحرک کردیا ہے۔

    عمران خان کا کہنا تھا کہ کرپشن کے کیس رکھنے والے کیسے احتساب کرنے والے کو منتخب کر سکتے ہیں، ڈر ہے کہیں قمر زمان جیسا کوئی نہ آجائے قانونی حلقوں سے بھی آوازیں آرہی ہیں کہ وزیر اعظم پر آرٹیکل باسٹھ تریسٹھ کا اطلاق ہوتا ہے تو چیئرمین نیب کے لیے بھی صادق و امین کی شرط رکھی جائے، اب ایسا بندہ کہاں سے ڈھونڈا جائے ۔۔ جس پر کوئی انگلی نہ اٹھائی جائے۔

    یاد رہے کہ اس وقت موجودہ چیئرمین نیب قمر الزماں چوہدری ہیں جنہوں نے 10 اکتوبر سنہ 2013 میں اس عہدے پر اپنی ذمہ داریاں سنبھالی تھیں۔ رواں مہینے وہ اپنے عہدے سے سبکدوش ہوجائیں گے۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • ایک شخص کے لیےآئین میں تبدیلی آئین کےساتھ مذاق ہے‘ خورشیدشاہ

    ایک شخص کے لیےآئین میں تبدیلی آئین کےساتھ مذاق ہے‘ خورشیدشاہ

    اسلام آباد: قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف خورشید شاہ کا کہنا ہے ایک شخص کے لیے قانون سازی پارلیمنٹ کی افادیت کو کم کرتی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق اسلام آباد میں پارلمینٹ ہاؤس میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے اپوزیشن لیڈر خورشید شاہ نے کہا کہ ایک شخص کے لیےآئین میں تبدیلی آئین کےساتھ مذاق ہے۔

    خورشید شاہ نے کہا کہ ذاتی مفاد کے لیے پارلیمنٹ کا استعمال نہیں ہونا چاہیے، انہوں نے کہا کہ ایک شخص کیلئے قانون سازی پارلیمنٹ کی افادیت کو کم کرتی ہے۔

    انہوں نے کہا کہ جن کی وجہ سےسینیٹ میں بل منظورہوا وہ مصنوعی واویلا کررہے ہیں، بل کی سینیٹ سےمنظوری پرپی ٹی آئی ، ایم کیوایم کی تحقیقات ہونی چاہیے۔


    تحریک انصاف نےمتحدہ اپوزیشن کوتوڑدیا ہے‘ خورشید شاہ


    خورشید شاہ کا کہنا تھا کہ پاکستان تحریک انصاف، ایم کیو ایم نے سینیٹ میں غلطی چھپانے کے لیے کل احتجاج کیا۔ انہوں نے کہا کہ 3 بار رابطہ کرنے پربھی پی ٹی آئی نےچیئرمین نیب کے لیے نام نہیں دیے۔

    اپوزیشن لیڈر خورشید کا کہنا تھا کہ ایم کیو ایم سے بھی رابطہ کرنے کےباوجود نام نہیں دیےگئے، پی ٹی آئی اور ایم کیو ایم نام نہ دیں تو میں رک نہیں سکتا۔

    خورشید شاہ کا کہنا تھا کہ چیئرمین نیب کے لیے وزیراعظم سے آج ملاقات میں ناموں کا تبادلہ ہوگا،چیئرمین نیب کا تقرر 8 اکتوبر سے پہلےکرلیا جائے گا۔


    نوازشریف بلامقابلہ مسلم لیگ ن کے صدر منتخب


    واضح رہے کہ پاناما کیس کے فیصلے کے بعد نا اہل ہونے والے سابق وزیراعظم نوازشریف مسلم لیگ ن کے بلا مقابلہ صدر منتخب ہوگئے۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • پیٹرول کی قیمت میں اضافہ فوری واپس لیا جائے، خورشید شاہ

    پیٹرول کی قیمت میں اضافہ فوری واپس لیا جائے، خورشید شاہ

    اسلام آباد : قومی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر سید خورشید شاہ نے کہا ہے کہ پیٹرول کی قیمت میں اضافہ فوری واپس لیا جائے، خزانے بھرنے کیلئے عوام کا خون چوسا جا رہا ہے تمام فیصلے پارلیمنٹ میں ہونے چاہئیں۔

    ان خیالات کا اظہار انہوں نے قومی اسمبلی میں اپنے خیالات کا اظہار کرتےہوئے کیا، قومی اسمبلی کا اجلاس سردارایازصادق کی زیرصدارت منعقد ہوا، اجلاس میں لیفٹیننٹ ارسلان شہید کے ایصال ثواب کیلئے فاتحہ خوانی اور دعائے مغفرت کی گئی۔

    اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے سید خورشید شاہ نے کہا کہ دنیا میں پٹرول کی قیمت کم ہورہی ہے، پاکستان کو44ڈالر فی بیرل تیل مل رہا ہے اور موجودہ حکومت نے پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافہ کردیا ہے۔

    حکومت صرف اپنے خزانے کو بھرنے کیلئے ٹیکس لگاتی جارہی ہے، ملک ہر ماہ نیا ٹیکس عائد کردیا جاتا ہے، پیٹرول کی قیمتیں بڑھا کرخسارے کو پوراکرنے کی کوشش کی گئی، انہوں نے کہا کہ پٹرولیم مصنوعات میں اضافہ غریب آدمی اورکسان کامسئلہ ہے لیکن حکومت اس پر توجہ دینے کیلئےتیارنہیں۔


    مزید پڑھیں: تحریک انصاف نےمتحدہ اپوزیشن کوتوڑدیا ‘ خورشید شاہ


    خورشید شاہ نے مطالبہ کیا کہ پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کیا گیا اضافہ فوری طور پر واپس لیا جائے، خزانے بھرنے کیلئےعوام کا خون چوسا جارہا ہے۔

    اپوزیشن لیڈر کا کہنا تھا کہ ملک میں ہردن ایک نیا ایشو جنم لیتا ہے، تمام فیصلے پارلیمنٹ میں ہونےچاہئیں، اس سے پارلیمنٹ مضبوط ہوگی، حکومت نے پارلیمنٹ سے باہرہونے والے فیصلے کرنے کے نتائج دیکھ لیے۔


    مزید پڑھیں: مجھے ہٹانے کے لئے ایم کیو ایم اور پی ٹی آئی متحد ہورہی ہیں ،خورشید شاہ


    مسائل کاحل پارلیمنٹ میں ہے،حکومت اس سےباہرجاتی ہے، پارلیمنٹ میں فیصلے ہونے سےمسائل کم ہوتےہیں، ہم پارلیمنٹ کواہمیت دیتےہیں اور دیتےرہیں گے۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی وال پر شیئر کریں۔

  • قریشی عمران خان کی جگہ لینا چاہتے ہیں، خورشید شاہ

    قریشی عمران خان کی جگہ لینا چاہتے ہیں، خورشید شاہ

    لاہور: قومی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر اور پیپلز پارٹی کے رہنما خورشید شاہ نے کہا ہے کہ اپوزیشن لیڈر کی تبدیلی عمران خان کے خلاف سازش ہوگی، شاہ محمود قریشی کی نظر میری کرسی پر نہیں عمران خان پر ہے۔

    لاہور میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ شاہ محمود قریشی اپنے قائد کی جگہ لینا چاہتے ہیں، قریشی سمجھتے ہیں وہ اپوزیشن لیڈر بن جائیں تو وزیر اعظم کے امیدوار بھی بن سکتے ہیں، شاہ محمود قریشی قائد حزب اختلاف نہیں بن سکتے۔

    خورشید شاہ نے کہا کہ بہانہ کوئی اور ایجنڈا کوئی اور ہے پی ٹی آئی کھل کر بات کرے، عمران خان کسی اور کا کھیل کھیل رہے ہیں، ہم نے کبھی مک مکا نہیں کیا آئین کے مطابق مشاورت کی ہے۔

    یہ پڑھیں: ایم کیو ایم اورپی ٹی آئی شاہ محمود قریشی کواپوزیشن لیڈربنانے پرمتفق

    انہوں نے کہا کہ تحریک انصاف بتائے اپوزیشن لیڈر کو ہٹانے کی وجہ کیا ہے، جن سے ووٹ مانگنے جارہے ہیں وہ بھی پی ٹی آئی سے یہی سوال کررہے ہیں، پی ٹی آئی والے بات جمہوریت کی کرتے ہیں اور ہماری اکثریت ماننے کو تیار نہیں ہیں۔

    اپوزیشن لیڈر خورشید شاہ نے کہا کہ مجھے فکر نہیں جمہوری آدمی ہوں عمران خان اپنی فکر کریں، عمران خان کو ایم کیو ایم پاکستان ووٹ نہیں دے گی۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی وال پر شیئر کریں۔

  • مجھے ہٹانے کے لئے ایم کیو ایم اور پی ٹی آئی متحد ہورہی ہیں ، خورشید شاہ

    مجھے ہٹانے کے لئے ایم کیو ایم اور پی ٹی آئی متحد ہورہی ہیں ، خورشید شاہ

    اسلام آباد : قائد حزب اختلاف خورشید شاہ اپوزیشن جماعتوں پر برس پڑے اور کہا کہ مجھے ہٹانے کے لئے ایم کیو ایم اور پی ٹی آئی متحد ہورہی ہیں، عمران خان کے ہر اقدام نے حکومت کو مضبوط کیا۔

    تٖفصیلات کے مطابق قائد حزب اختلاف خورشید شاہ نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ اپوزیشن لیڈر ہٹانے سے متعلق کوششیں جاری ہیں، یہ ایک نئی روایت بن رہی ہےجس سےمجھےاعتراض نہیں، میرےعلاوہ کوئی اوراس عہدےکےلیےاہل ہےتواچھی بات ہے، ایمانداری سےسوا4سال گزارےکارکردگی پرفخرہے، بہت سے لوگوں کو بلاکر سمجھایا کہ سیاست اورجمہوریت کیا ہوتی ہے۔

    خورشید شاہ نے کہا کہ اپوزیشن لیڈرکی تبدیلی کیلئے پی ٹی آئی جمہوری راستہ اپنارہی ہے، پی ٹی آئی کاجمہوری راستہ اپنا اچھی بات ہے، اچھی روایت پڑے گی، چیئرمین نیب کیلئے پارلیمنٹ کا راستہ اپنایا جاتا ہے، اپوزیشن اورحکومت کی مشاورت سے چیئرمین نیب تعینات ہوتا ہے، مشاورت کے بعد ہی نئے چیئرمین نیب کا فیصلہ کیا جاتا ہے، مشاورت نہ ہونے کی صورت میں12رکنی کمیٹی میں جانا ہوتا ہے۔

    پی ٹی آئی پر تنقید کرتے ہوئے پیپلز پارٹی رہنما نے کہ کہ پی ٹی آئی نے ہمیشہ کہا کہ اپوزیشن لیڈر نے نوازشریف کا ساتھ دیا، پی ٹی آئی نے ایم کیوایم پاکستان کے خلاف شروع سے الگ رویہ اپنایا، پی ٹی آئی ایم کیوایم پاکستان کے پاس جانے سے پہلے معذرت تو کرلے، پی ٹی آئی نے شروع سے ایم کیوایم پاکستان کی دل آزاری کی ہے، پی ٹی آئی کم سےکم اس دل آزاری کی معافی مانگے کر ان کے پاس جائے۔


    مزید پڑھیں : ملک کے حالات اچھے نہیں، اداروں میں ٹکراؤ ہوچکا ہے، خورشید


    انکا کہنا تھا کہ پارلیمنٹ مضبوط ہوگی اورجمہوریت چلتی رہے گی، کچھ جماعتوں کی کوشش ہے جمہوریت کو کمزور،پارلیمنٹ کوسبوتاژ کیاجائے، نوازشریف کو واپس آنا چاہیے اور عدالتوں کا سامناکرنا چاہیے، جو سیاستدان کیسز سے بھاگتا ہے، تاریخ اسے بھول جاتی ہے، میرامشورہ ملک کے نظام کیلئے ہوتا ہے، بہت کچھ سیکھا ہے ہمیشہ مشورہ ملک کے لیے دیتا ہوں۔

    خورشید شاہ نے کہا کہ اپوزیشن لیڈر کی تبدیلی کی ضرورت کیوں ہے پی ٹی آئی سےپوچھیں، اپوزیشن لیڈر توقوم کیلئےکھلی کتاب ہوتاہے، جو4سال میں اپنا صوبہ نہیں سنبھال سکتا وہ کیا ملک کو دے گا، اپوزیشن لیڈرکو ہٹانا چاہتے ہیں تو ہٹادیں کس نے روکا ہے، ہم نےانتخاب بل میں ترمیم کی ڈٹ کرمخالف کی ہے، ایم کیوایم پاکستان نے انتخاب بل میں ترمیم کی حمایت کی۔

    انکا مزید کہنا تھا کہ ملک کے اندرونی اوربیرونی حالات بگڑے ہوئےہیں، ایسے حالات کبھی نہیں دیکھے کہ بیرون ممالک سے خطرہ ہو، بھارتی اخبارمیں آیا ہے طالبان کے پیچھے را کا ہاتھ ہے، پاکستان کو بھارت کا مکرو چہرہ دنیا کے سامنے بے نقاب کرنا چاہیے، ہرشخص اور ملک کےاپنے اپنے مفادات ہیں، پیپلزپارٹی کا پارلیمنٹ کے اندراور باہرمؤقف ایک ہی ہے۔


    مزید پڑھیں :  مسلم لیگ ن کو سپریم کورٹ کا فیصلہ ماننا پڑے گا‘ خورشید شاہ


    عمران خان کے قبل از وقت انتخابات کے مطالبے کے حوالے سے اپوزیشن لیڈر نے کہا کہ عمران خان کوہر چیز میں جلدی ہے، عمران خان کو قبل ازوقت الیکشن کی ضرورت کیوں ہے نہیں معلوم، پی ٹی آئی خیبرپختونخوا میں آدھی سیٹیں بھی جیتی تو الیکشن جیت جائے گی، ٹکراؤ وہ پیدا کر رہے ہیں، پیپلز پارٹی نہیں، میں نے اپوزیشن کو مضبوط کرکے کھڑاکیا، پیپلزپارٹی کےپاس پارلیمنٹ میں47ارکان کی اکثریت ہے۔

    پیپلز پارٹی رہنما نے کہا کہ سیاسی جماعتوں سےچیئرمین نیب کیلئےناموں کامنتظرہوں، عارف علوی،شفقت محموداورشیریں مرازی سےمشاورت کی، اےاین پی،سراج الحق،آفتاب شیرپاؤ سے نام دینےکیلئے کہا ہے، چیئرمین نیب پرنوازشریف سے 20منٹ تک مشاورت ہوئی تھی، سیاسی جماعتیں نام دیں گی تو وزیراعظم کوآگاہ کردوں گا۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • نوازشریف کومشورہ دیا تھا پارلیمنٹ سے باہر نہ جائیں،خورشیدشاہ

    نوازشریف کومشورہ دیا تھا پارلیمنٹ سے باہر نہ جائیں،خورشیدشاہ

    اسلام آباد : قائد حزب اختلاف خورشید شاہ کا کہنا ہے کہ نوازشریف کو پہلے بھی مشورہ دیا تھا کہ پارلیمنٹ سے باہر نہ جائیں، پاناما پر ٹی او آرز بنانے کا کہا توحکومت نہیں مانی تھی ، پاکستان کو برما کے سفیر کو بھی بلا کر احتجاج کرنا چاہئے۔

    تفصیلات کے مطابق اپوزیشن لیڈر خورشید شاہ نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ نوازشریف نے پہلی بار میرا مشورہ نہیں مانا ،نوازشریف کو پہلے بھی مشورہ دیا تھا کہ پارلیمنٹ سے باہر نہ جائیں، پاناما پر ٹی او آرز بنانے کا کہا توحکومت نہیں مانی تھی۔

    آئی جی سندھ کے حوالے سے خورشیدشاہ کا کہنا تھا کہ آئی جی سندھ کا مسئلہ گورننس کا ہے ، آج اےڈی خواجہ ہے تو کل کوئی اور آئی جی ہوگا، پنجاب میں 18گریڈ کا بھی افسر سیکریٹری کے عہدے پر ہے، سندھ میں ہر معاملے کو سیاست کی نذر کیاجارہاہے،خورشیدشاہ

    انھوں نے کہا کہ ادارے اپنی حد میں رہ کر کام کریں تو سب ٹھیک رہتا ہے، ادارے حد کا تعین کرسکتے ہیں ڈائریکریشن نہیں دے سکتے۔

    برما کی صورتحال پر قائد حزب اختلاف کا کہنا تھا کہ پاکستان کو برما کی صورتحال پر اپنا وفد بنگلادیش بھیجنا چاہئے اور پاکستان کو برما کے سفیر کو بھی بلا کر احتجاج کرنا چاہئے۔

    خورشیدشاہ نے مردم شماری کے نتائج سے متعلق کہا کہ مردم شماری میں چھوٹے چھوٹے ٹیکنیکل مسائل ہیں ، مردم شماری پر17ارب خرچ ہوئے،معاملے کو ٹھیک کیاجاسکتا ہے۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • بینظیر بھٹو قتل کیس کے فیصلے کو چیلنج کریں گے، خورشید شاہ

    بینظیر بھٹو قتل کیس کے فیصلے کو چیلنج کریں گے، خورشید شاہ

    سکھر: قومی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر خورشید شاہ نے کہا ہے کہ بینظیر بھٹو قتل کیس کے فیصلے کو چیلنج کریں گے۔

    تفصیلات کے مطابق عید کی نماز کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے خورشید شاہ نے کہا کہ بینظیر بھٹو قتل کیس کے فیصلے سے پیپلزپارٹی مطمئن نہیں، پیپلزپارٹی کو اس مقدمے میں فریق نہیں بننے دیا گیا۔

    انہوں نے کہا کہ عدالتی تاریخ ہے کہ غیر حاضر ملزم کو سزا سنادی جاتی ہے، کیس میں پرویز مشرف کو سزا نہیں سنائی گئی باہر جانے دیا گیا۔


    یہ پڑھیں: بے نظیر بھٹو قتل کیس: پرویز مشرف اشتہاری قرار، تمام جائیداد ضبط کرنے کا حکم


    خورشید شاہ نے کہا کہ امید ہے نواز شریف نیب میں کیسز کا سامنا کریں گے، ایک وزیر اعظم کو کرپشن کے الزام پرعدالت ہٹائے تو بہت فرق پڑتا ہے۔ یوسف رضا گیلانی کو جب سزا ملی تو ہم دوسرا وزیراعظم لائے۔

    اپوزیشن لیڈر نے کہا کہ میاں صاحب ملک میں واپس ضرور آئیں گے، نواز شریف کیسز کا سامنا نہیں کرتے تو وہ خود پارٹی کا نقصان کریں گے۔

    انہوں نے کہا کہ عمران خان کی اپنی پارٹی ہے وہ کچھ بھی کہہ سکتا ہے، خیبرپختونخوا میں فرعون کسی اور کو کہتے ہیں، وقت ثابت کرے گا فرعون کون اور موسیٰ کون ہے۔

    خواجہ اظہار الحسن پر حملے کی مذمت کرتے ہوئے خورشید شاہ نے کہا کہ حملہ کرنے والوں کو جلد گرفتار کیا جائے۔

    کراچی میں بارش کی صورت حال پر انہوں نے کہا کہ کراچی کے مختلف علاقوں سے 80 فیصد پانی نکال دیا گیا ہے، امریکہ میں بارشوں سے راستے بند اور کشتیاں چلتی ہیں۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • خورشید شاہ کا پارلیمنٹ کا مشترکہ اجلاس بلانے کا مطالبہ

    خورشید شاہ کا پارلیمنٹ کا مشترکہ اجلاس بلانے کا مطالبہ

    اسلام آباد: امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے پاکستان مخالف بیان پر بحث کرنے کے لیے قومی اسمبلی کا اہم اجلاس جاری ہے‘ خورشید شاہ کہتے ہیں عید کے بعد جوائنٹ سیشن بلاناچاہئے۔

    تفصیلات کے مطابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے پاکستان مخالف بیان پر قومی اسمبلی میں تبادلہ خیال کرتے ہوئے اپوزیشن لیڈر خورشید شاہ کہتے ہیں کہ سینٹ اورقومی اسمبلی کے اراکین کو مل کر مضبوط لائحہ عمل بناناچاہئے۔

    ان کا کہنا تھا کہ مشترکہ اجلاس بلا کر پاکستان کی پوزیشن کو واضح کرناچاہئے‘ ہمیں اپنے ماضی ،حال اور پڑوسیوں سے تعلقات پر نظرثانی کرنا ہوگی۔ موجودہ صورتحال میں جذبات سے کام نہیں لیناچاہئے۔

    قائد حزبِ اختلاف نے کہا کہ چاہیں ہم کسی بھی جماعت سےہوں مگرہم سب سے پہلے پاکستانی ہیں۔ ہمیں صورتحال کو مدنظر رکھ کر تمام فیصلے کرنےہوں گے‘مشترکہ سوچ کےذریعے بہتر پوزیشن حاصل کرسکتے ہیں۔

    خورشیدشاہ نے اجلاس کے شرکا ء کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ سوچنا ہوگاآخر4سال میں ہماری خارجہ پالیسی کیوں کمزور ہوئی۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ پاکستان کی اصل اہمیت کوہم اپنی غلطیوں سے کھو بیٹھے ہیں۔

    میاں نوازشریف 4سال ملک کے وزیرخارجہ کا عہدے پربھی رہے ان کی پوزیشن پر سوالیہ نشان ہے کہ 4سال میں کیاکیا۔1965 کی جنگ میں تمام مسلم ممالک ہمارے ساتھ کھڑے تھے آج چین کےعلاوہ دیگر سرحدی ممالک سے پاکستان کےتعلقات ٹھیک نہیں۔

     چودھری نثارنے امریکی امداد کے آڈٹ کا مطالبہ کردیا*

     ان کا موقف تھا کہ کہ مسلم لیگ ن میں اچھے لوگ بھی ہیں ‘ کیا حکومت کوئی مستقل وزیرِ خارجہ نہیں رکھ سکتی تھی‘ 4سال کے دور میں وزارت خارجہ لاوارث تھی۔حکومت نےاب جاکرسینئرسیاستدان خواجہ آصف کووزیرخارجہ بنایا ہے ‘ حکومت اگر عابدشیرعلی کوبھی وزیرخارجہ بنادیتی توبھی مانتے۔ مذاق نہیں کررہا!عابدشیرعلی اگروزیرخارجہ بنتےتو کچھ نہ کچھ توکرتے۔

    ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ مشترکہ اجلاس میں ایک مشترکہ لائحہ عمل طے کیا جانا چاہیے‘ اس معاملے پر سیاسی پوائنٹ اسکورنگ کی ضرورت نہیں ہے‘ ہم سب مشترکہ طور پر اس کا حل نکالیں گے۔

    اپوزیشن لیڈر کا کہنا تھا کہ خارجی محاذ پر4سال میں ہونیوالی ناکامی کومانناپڑےگا‘آج ہم باہر جاتے ہیں اور باتیں سن کر واپس آجاتےہیں ‘ اسلحے کی جنگ سے زیادہ ٹیبل پر مذاکرات کارآمد ہوتے ہیں۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی وال پر شیئر کریں۔

  • کسی شخصیت کو بچانے کے لئے آرٹیکل63  ،62 میں ترمیم نہیں ہونے دیں گے، خورشید شاہ

    کسی شخصیت کو بچانے کے لئے آرٹیکل63 ،62 میں ترمیم نہیں ہونے دیں گے، خورشید شاہ

    اسلام آباد : قائد حزب اختلاف خورشید شاہ کا کہنا ہے کہ حکومت نواز شریف کو بچانے کے لیے آئین کے آرٹیکل باسٹھ،تریسٹھ میں ترمیم کرنا چاہتی ہے، پیپلزپارٹی کسی شخصیت کو بچانے کے لیےآئین میں ترمیم نہیں ہونے دیں گے، امریکی صدرکومنہ توڑ جواب دینے پر چین کا شکر گزار ہوں۔

    تفصیلات کے مطابق اپوزیشن لیڈرخورشید شاہ نے اپنے ایک بیان میں کہاہے کہ آرٹیکل 62 اور 63 ختم نہیں ہو سکتا، بظاہر ان قوانین میں تبدیلی کا مقصد کسی کو بچانا ہے، اس طریقے سےآئین میں ترمیم نہیں ہونے دیں گے۔

    خورشید شاہ کا کہنا تھا کہ ن لیگ نے ضیا الحق کی ترامیم کو ختم کرنے کی مخالفت کی تھی، ن لیگ نے مخالفت 18ویں ترمیم پر آصف زرداری کو پھنسانے کیلئے کی تھی، اللہ کی قدرت ہے کہ وہ خود اس میں پھنس گئے۔

    اپوزیشن لیڈر نے کہا کہ اللہ کہتا ہے میں سب کو بخش دوں گا مگر منافق کو نہیں بخشوں گا، نواز شریف کو منافق نہیں کہتا مگر ان کی نیتوں میں فرق ہے۔

    انکا کہنا تھا کہ حکومت نواز شریف کو بچانے کے لیے ترمیم کرنا چاہتی ہے، پیپلزپارٹی کسی شخصیت کو بچانے کے لیے ایسا ہر گز نہیں کرےگی، نواز لیگ کو آرٹیکل 63،62 تو یاد ہے ، انہیں یہ نہیں معلوم ایک ملک 22کروڑ عوام کو دھمکیاں دے رہا ہے، دھمکیاں دینے والا ملک انکی زندگیوں کوخطرے میں ڈال رہا ہے۔

    صدر ٹرمپ کے پاکستان پر الزامات پر قائد حزب اختلاف کا کہنا تھا کہ ہماری وزارت خارجہ معاملے کےحل میں ناکام ہو چکی ہے،  امریکی صدرکومنہ توڑ جواب دینےپرچین کاشکر گزار ہوں، چین کے اس اقدام سے پاک چین دوستی مزیدمستحکم ہو گی، آج پوری پاکستانی قوم میں چین کی محبت میں اضافہ ہوا ہے۔


    مزید پڑھیں : وفاقی حکومت کا آرٹیکل 62‘63 میں ترمیم لانے کا فیصلہ


    خورشید شاہ نے ڈان لیکس کی رپورٹ کے حوالے سے کہا کہ پرویز رشید کے مطالبے کی تائید کرتا ہوں ، ڈان لیکس کی رپورٹ پبلک کرنی چاہئے۔

    یاد رہے کہ وفاقی حکومت نے آئین کے آرٹیکل 62‘ 63 میں ترمیم کا فیصلہ کیا، سابق وزیراعظم نواز شریف کو اسی قانون کے تحت نا اہل قراردیا گیا تھا۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔