Tag: Khursheed Shah

  • اپوزیشن لیڈر خورشید شاہ اور شیخ رشید کے درمیان ملاقات

    اپوزیشن لیڈر خورشید شاہ اور شیخ رشید کے درمیان ملاقات

    اسلام آباد: قومی اسمبلی میں پیپلز پارٹی کے اپوزیشن لیڈر خورشید شاہ اور عوامی مسلم لیگ کے سربراہ شیخ رشید کے درمیان ملاقات ہوئی۔ ملاقات میں وزیر اعظم پر مستعفی ہونے کے لیے دباؤ بڑھانے پر غور کیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق عوامی مسلم لیگ کے سربراہ شیخ رشید احمد نے پارلیمنٹ ہاؤس میں اپوزیشن لیڈر سید خورشید شاہ سے ملاقات کی۔ ملاقات میں پاناما کیس کی جے آئی ٹی کی رپورٹ کے پیش نظر وزیر اعظم پر مستعفی ہونے کے لیے دباؤ بڑھانے کے مختلف پہلوؤں پر غور کیا گیا۔

    ملاقات کے بعد میڈیا سے گفتگو میں شیخ رشید نے کہا کہ وزیر اعظم کے استعفیٰ کے ایک نکاتی ایجنڈے پر تمام اپوزیشن کو اکٹھا کیا جائے گا جس کے لیے ہر آپشن کے لیے تیار ہیں۔

    ان کا کہنا تھا کہ موجودہ حالات میں اپوزیشن کے اتحاد پر سب متفق ہیں۔

    مزید پڑھیں: وزیر اعظم استعفیٰ نہیں دیں گے، اجلاس میں فیصلہ

    یاد رہے کہ پاناما کیس کی تفتیش کے لیے بنائی جانے والی جے آئی ٹی کی رپورٹ سامنے آنے کے بعد وزیر اعظم نواز شریف پر مستعفی ہونے کے لیے دباؤ بڑھ گیا ہے۔

    رپورٹ میں وزیر اعظم اور ان کے خاندان کو قصور وار قرار دیتے ہوئے ان کے خلاف کارروائی کی سفارش کی گئی ہے۔

    حکومتی جماعت مسلم لیگ ن بھی وزیر اعظم کے استعفے کی معاملے پر اختلاف کا شکار ہے۔

    دوسری جانب وزیر اعظم نواز شریف نے مستعفی نہ ہونے کا دو ٹوک اعلان کردیا ہے۔


  • حکومت چاہتی ہے پارلیمنٹ چلے تو وزیر اعظم استعفیٰ دیں،خورشیدشاہ

    حکومت چاہتی ہے پارلیمنٹ چلے تو وزیر اعظم استعفیٰ دیں،خورشیدشاہ

    اسلام آباد : قائد حزب اختلاف خورشید نے کہا ہے کہ حکومت چاہتی ہے پارلیمنٹ چلے تو وزیر اعظم استعفیٰ دیں، نوازشریف نے خود کہا تھا الزامات ثابت ہوئے تو مستعفی ہوجاؤں گا۔

    تفصیلات کے مطابق اپوزیشن لیڈر خورشید شاہ کا کہنا ہے کہ وزیراعظم اپنے بیان کی پاسداری کریں اور مستعفیٰ ہوں، پارلیمنٹ کو خطرہ ہے، وزیراعظم اپنے عہدے سے الگ ہوجائیں، یوسف رضاگیلانی نے خود عہدہ چھوڑا اور عدالتی فیصلے پر عمل کیا۔

    خورشیدشاہ نے کہا کہ حکومتی رویہ باعث تشویش، وزراء اداروں کودھمکیاں دےرہےہیں، ریاست اداروں سے چلتی ہے ، شخصیات سے نہیں، اداروں کے کمزور ہونے سے دشمن مضبوط ہو رہے ہیں۔

    قائد حزب اختلاف کا کہنا تھا کہ حکومت چاہتی ہے پارلیمنٹ چلے تو وزیر اعظم استعفیٰ دیں، نوازشریف نے خود کہا تھا کہ الزامات ثابت ہوئے تو مستعفی ہو جاؤں گا۔

    اس سے قبل پیپلز پارٹی کے رہنما خورشید شاہ نے تحریک انصاف کے شاہ محمود قریشی سے ملاقات کی، جس میں پاناما جے آئی ٹی رپورٹ کے بعد پیدا ہونے والی صورتحال اور مستقبل کا لائحہ عمل طے کرنے پر بات چیت ہوئی۔

    ملاقات کے دوران تحریک انصاف کے رہنما شاہ محمود قریشی کے ہمراہ شیریں مزاری اور شفقت محمود بھی موجود تھے۔


    اگرآپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اوراگرآپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پرشیئر کریں۔

  • آج قانون اور احتساب کا سامنا کرتے ہوئے بڑے بڑے شیروں کی چیخیں نکل رہی ہیں، خورشید شاہ

    آج قانون اور احتساب کا سامنا کرتے ہوئے بڑے بڑے شیروں کی چیخیں نکل رہی ہیں، خورشید شاہ

    اسلام آباد : قائد حزب اختلاف خورشید شاہ کا کہنا ہے کہ آج قانون اور احتساب کا سامنا کرتے ہوئے بڑے بڑے شیروں کی چیخیں نکل رہی ہیں، بھٹو اور ان کی بیٹی نے آمروں کے ادوار میں اپنی جانیں تک قربان کردیں۔

    ضیاء مارشل لا کے خلاف یوم سیاہ پر اپوزیشن لیڈر خورشید شاہ کا کہنا ہے بھٹو کی شہادت کے بعد بھٹو کی بہادر بیٹی نے ریاستی جبر کا مقابلہ بے مثال ہمت اور استقلال سے کیا، یہ شہید بھٹو اورشہید محترمہ کی عظیم جدوجہد کا نتیجہ ہے کہ ہم بطور قوم اپنے نظام کے خود معمار اور محافظ ہیں۔

    خورشید شاہ نے کہا کہ آج قانون اور احتساب کا سامنا کرتے ہوئے بڑے بڑے شیروں کی چیخیں نکل رہی ہیں، بھٹو اور ان کی بیٹی نے آمروں کے دور میں جانیں تک قربان کردیں۔

    حزب اختلاف نے کہا کہ ملک بحران کی جانب بڑھ رہا ہے،یہ سرعام عدلیہ کو دھمکیاں دے رہے ہیں اور کوئی پوچھنے والا نہیں، سیاست کا رخ پاناما کیس کی طرف مڑا ہوا ہے، یہ لوگ جےآئی ٹی میں آتے ہیں تو بوکھلائے ہوئے ہوتے ہیں۔

    ان کا کہنا تھا کہ وزیر اعظم کو ملکی مفاد میں جلد فیصلہ کرنا ہو گا ،موجودہ صورتحال میں معیشت متاثر ہور رہی ہے ۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • ایاز صادق جمشید دستی پر تشدد کا نوٹس لیں، خورشید شاہ

    سکھر: قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف خورشید شاہ نے جمشید دستی پر تشدد کے خلاف اسپیکر اسمبلی سے نوٹس لینے اور سیشن جج کی سربراہی میں کمیٹی بنا کر تحقیقات کا مطالبہ کردیا۔

    سکھر میں میڈیا سے گفت گو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ جمشید دستی پر تشدد کا بہت دکھ ہوا، نواز شریف نے جلاد کا روپ دکھایا ہے، جمہوریت سےایسامذاق برداشت نہیں کریں گے، جمشید دستی کے معاملے پر سیشن جج کی سربراہی میں تحقیقات کرائی جائیں۔

    ان کا کہنا تھا کہ نواز شریف کو نہیں جمہوریت کو بچایا تھا یہ پتا ہوتا تو ایسا نہ کرتا، جمشید دستی کے معاملے پر نواز شریف کو پارلیمنٹ سے معافی مانگنی چاہیے۔

    خورشید شاہ نے کہا کہ جمشید دستی پر تشدد جمہوریت پر داغ ہے، ریمنڈ ڈیوس نے جو باتیں کیں وہ غداری کے زمرے میں آتی ہیں، ریمنڈ ڈیوس کے معاملے پر پارلیمنٹ میں تحریک پیش کررہا ہوں۔

    ان کا مزید کہنا تھا کہ ٹرمپ کی جانب سے بھارت کے حق میں بات کرنے پر وزیراعظم کو اٹھ جانا چاہیے تھا مگر ایسا نہ ہوا۔

  • خورشید شاہ نے ایک بارپھروزیراعظم سے استعفیٰ کا مطالبہ کردیا

    خورشید شاہ نے ایک بارپھروزیراعظم سے استعفیٰ کا مطالبہ کردیا

    اسلام آباد : قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف خورشید شاہ نے ایک بار بھر وزیر اعظم سے مستعفی ہونے کا مطالبہ کردیا، انہوں کہا ہے کہ شریف برادران عدلیہ کو نشانہ بنا رہے ہیں، نواز شریف جمہوریت بچانے کیلئے مستتعفی ہوجائیں۔

    ان خیالات کا اظہار انہوں نے اسلام آباد میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا، خورشید شاہ نے کہا کہ عوام جانتے ہیں کہ شریف خاندان براہ راست عدلیہ کو نشانہ بنا رہا ہے۔ میرا میاں صاحب کیلئے مخلصانہ مشورہ ہے کہ وہ اپنی جماعت، پارلیمنٹ اور جمہوریت کیلئے وزیر اعظم کے عہدے سے استعفی دیدیں۔

    اپویشن لیڈر نے کہا کہ وزیراعظم کو معلوم ہے کہ پانامہ کیس میں ان کے پاس کوئی دستاویزات نہیں۔ انہوں نے قطر کے معاملے پر ابھی تک اپنی پوزیشن واضح نہیں کی۔

    انہوں نے اپنے پیروں پر خود کلہاڑی ماری، انہوں نے کہا کہ جے آئی ٹی ابھی تک شفاف طریقے سے کام کر رہی ہے ہم نے جے آئی ٹی کو ہمیشہ سپریم کورٹ کا حصہ سمجھا ہے۔

    خورشید شاہ کا چیئرمین پی ٹی آئی کے حوالے سے کہنا تھا کہ عمران خان نے بھی بلاواسطہ قومی خزانے کو نقصان پہنچایا ہے۔

    فارن فنڈنگ کرکے قانون کے ساتھ مذاق کیا ہے۔عمران خان خود بھی چوری کے زمرے میں آتا ہے اس کو سوچ سمجھ کربات کرنی چاہئیے۔

  • حکومت جے آئی ٹی اور سپریم کورٹ کو متنازعہ بنا رہی ہے، خورشید شاہ

    حکومت جے آئی ٹی اور سپریم کورٹ کو متنازعہ بنا رہی ہے، خورشید شاہ

    سکھر : قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف سید خورشید احمد شاہ نے کہا ہے کہ حکومت جےآئی ٹی پر مسلسل دباؤ ڈال رہی ہے، حکومت نہ صرف جے آئی ٹی بلکہ سپریم کورٹ کو بھی متنازع بنا رہی ہے۔

    ان خیالات کا اظہار انہوں نے سکھر میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کیا، سید خورشید شاہ کا کہنا تھا کہ حکومت نے جے آئی ٹی کو متنازعہ بنانے کیلئے ہرکوئی کسر باقی نہیں چھوڑی ہے اب فیصلہ عدالت کے ہا تھ میں ہے کہ وہ امیروں اور غریبوں میں فرق رکھتی ہے یا قانون و انصاف کا بول بالا کرتی ہے۔

    ان کا کہنا تھا کہ جے آئی ٹی سپریم کورٹ کے ماتحت ہے اور سپریم کورٹ کا فیصلہ بہت اہم ہوگا۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ موجودہ حکومت کے بھارتی وزیر اعظم کے ساتھ اچھے تعلقات ہیں جو وہ بگاڑنا نہیں چاہتی ہے اس لیے تو ہمارے کشمیری بھائی پریشان ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ جو کام پندرہ سے بیس ارب روپے رکھنے کے با وجود ہماراخارجہ آفس اب تک نہیں کرسکا ہے۔

  • قومی ٹیم نے چیمپئنز ٹرافی جیت کر20 کروڑعوام کے دل جیت لیے، خورشید شاہ

    اسلام آباد : اپوزیشن لیڈر خورشید شاہ کا کہنا ہے کہ قومی ٹیم نے چیمپئنز ٹرافی جیت کر20کروڑ عوام کے دل جیت لیے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق اپوزیشن لیڈر خورشید شاہ نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ قومی ٹیم کے کھلاڑیوں نے پاکستان کی شان کو بلند کر دیا ہے اور چیمپئنز ٹرافی جیت کر20 کروڑعوام کا دل جیت لیے ہیں۔

    خورشید شاہ نے کہا کہ جے آئی ٹی حکومت کے ما تحت ہے، نواز لیگ کی جانب سے بہت دباؤ ہے ، بجلی کی لوڈ شیڈنگ بڑھتی جا رہی ہے، سندھ کو بجلی چور کہا جا رہا ہے اور سندھ کےعوام کو بجلی فراہم نہیں کی جا رہی جبکہ پنجاب میں بجلی چوری تینوں صوبوں سے زیادہ ہے۔

    اپوزیشن لیڈر کا کہنا تھا کہ سندھ کےعوام اٹھ کھڑے ہوں تو وفاق کیلئے مشکلیں کھڑی کر دے گی، بھارتی وزیراعظم کے ساتھ میاں صاحب کی دوستی ہے، دوستی کی وجہ سےکشمیرکےمعاملے کو سنجیدہ نہیں لیا جارہا، کشمیریوں پر بھارتی فوج کے مظالم بڑھتے جا رہے ہیں اور نوازشریف مودی کے ساتھ یاری نبھارہے ہیں۔

    انھوں نے مزید کہا کہ کوشش ہے2018میں انتخابات میں پنجاب سے زیادہ سیٹیں جیتیں، ہر پارٹی کی کوشش ہوتی ہے کہ وہ حکومت بنائے۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی وال پر شیئر کریں۔

  • کہیں سےڈورہل رہی ہے تو وزیراعظم قوم کواعتماد میں لیں، خورشید شاہ

    کہیں سےڈورہل رہی ہے تو وزیراعظم قوم کواعتماد میں لیں، خورشید شاہ

    سکھر : قومی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر سید خورشید شاہ نے کہا ہے کہ نوازشریف کے پاس جےآئی ٹی میں پیش کرنےکیلئےقطری خط کے سواکوئی ثبوت ہی نہیں ہے، کہیں سےڈور ہل رہی ہے تو وزیراعظم قومی قیادت کو اعتماد میں لیں۔

    ان خیالات کا اظہار انہوں نے سکھر میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا، خورشید شاہ کا کہنا تھا کہ جےآئی ٹی متنارعہ نہیں لیکن نواز شریف اور ان کے ساتھیوں کی کوشش ہے کہ اسے متنازعہ بنایا جائے، جےآئی ٹی سے بہت کچھ نکل رہا ہے۔

    انہوں نے کہا کہ پہلے قطری خط اورباقی دستاویزات کے بارے میں کوئی ذکر نہیں تھا، وہ تو کبھی جے آئی ٹی تو کبھی پیپلز پارٹی پر الزام لگارہے ہیں جب کہ میاں صاحب کے پاس صفائی کیلیے کچھ بھی نہیں ہے۔

    خورشید شاہ نے کہا کہ وزیر اعظم نے جو تقریر پارلیمنٹ میں کی اس کا بھی کوئی ثبوت پیش نہیں کیا گیا، اداروں کو ڈرانا دھمکانا مسلم لیگ نون کی پرانی تاریخ ہے۔

    قطر کے حوالے سے ایک سوال کے جواب میں خورشید شاہ کا کہنا تھا کہ نوازحکومت کی خارجہ پالیسی مکمل طور پر ناکام ہوچکی ہے، سعودی عرب اورقطر دونوں ہم سےخوش نہیں ہیں اور ان کے معاملے پرہماری پالیسی بھی واضح نہیں ہے۔

    خورشید شاہ کا کہنا تھا کہ پاکستان کے لیے اس وقت اہم معاملہ مسلم ممالک کا اتحاد ہے جب کہ قطر ہمارا برادر اسلامی ملک ہے جس نے مشکل وقت میں پاکستان کی مدد کی ہے اور اب تو قطر نے مشکل وقت میں میاں صاحب کو خط بھی دے دیا ہے۔

    انہوں نے کہا کہ نواز شریف اور عمران خان دونوں کے نااہل ہونے کا خدشہ ہے اور نواز شریف تو اپنی باتوں میں ہی جکڑے جا چکے ہیں۔

  • میں وزیراعظم ہوتا تو جے آئی ٹی میں پیش نہ ہوتا، خورشید شاہ

    میں وزیراعظم ہوتا تو جے آئی ٹی میں پیش نہ ہوتا، خورشید شاہ

    کراچی: قائد حزب اختلاف سید خورشید شاہ نے کہا ہے کہ نوازشریف کی جگہ اگر میں وزیراعظم ہوتا تو جے آئی ٹی میں پیش نہ ہوتا، مجھے علم ہے کہ کٹھ پتلی کا ناچ کون نچا رہا ہے اور اس پر کون رقص کررہا ہے، میری دعا ہے اسمبلیاں اپنی مدت پوری کریں۔

    سندھ اسمبلی کے سیشن میں بطور مہمان شرکت کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے خورشید شاہ نے کہا کہ قومی اسمبلی ختم ہوجائے تو صوبائی اسمبلی ختم کرنے کی آئین میں کوئی شق موجود نہیں، جے آئی ٹی پیشی کے بعد وزیراعظم نے قوم کو مخاطب کر کے باتیں کیں جس سے اندازہ ہوتا ہے کہ کچھ ہونے جارہا ہے۔

    انہوں نے کہا کہ نوازشریف نے لکھی ہوئی تقریر پڑھی جس کی کوئی حقیقت نہیں، سچائی ذہن میں ہوتی ہے اور اُسے تحریر کرنے کی کوئی ضرورت نہیں ہوتی، جے آئی ٹی میں اگرکچھ نہیں ہوا تو میاں صاحب قوم سے مخاطب کیوں ہوئے؟ اور اگر شریف خاندان نے اگرکچھ نہیں کیا تو میاں صاحب پارلیمنٹ میں کیوں آئے۔

    پڑھیں: حکومت اور خاندان نے خود کو احتساب کے لئےپیش کردیا، میں اور میرا خاندان سرخرو ہوں گے، وزیراعظم

    خورشید شاہ نے وزیر اعظم پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ میاں صاحب بادشاہ اور بھولے آدمی ہیں،  کسی کو بھولا بنانے کےلئے بھولا بننا پڑتاہے، میاں صاحب کوانکی ٹیم ہوشیاربنانےکی کوشش کرتی ہے۔

    قائد حزب اختلاف نے مزید کہا کہ وزیراعظم کے جے آئی ٹی میں پیش ہونے سے سب کچھ ختم ہوگیا، پاکستان کو بنانا ری پبلک بنانے کی کوشش کی جارہی ہے، جے آئی ٹی کا قطر جانا اُن کے وقار کے منافی ہے، ریاست کی مضبوطی اور کمزوری اداروں کی کارکردگی پر محیط ہے۔

  • راحیل شریف کو اسلامی اتحاد کا سربراہ کیوں بنایا؟ وزیر اعظم جواب دیں، خورشید شاہ

    راحیل شریف کو اسلامی اتحاد کا سربراہ کیوں بنایا؟ وزیر اعظم جواب دیں، خورشید شاہ

    اسلام آباد: اپوزیشن لیڈر خورشید شاہ نے کہا ہے کہ وزیراعظم اسمبلی آکر بتائیں کہ راحیل شریف کو اسلامی اتحاد کا سربراہ کس بنیاد پر بنایا گیا؟، وزیراعظم کا دورہ سعودی عرب ناکام ہوگیا، نواز شریف کو سعودی قیادت نے مثبت جواب نہیں دیا اس لیے اس دورے کا اعلامیہ بھی جاری نہیں کیا گیا۔

    قومی اسمبلی کے اجلاس میں اظہار خیال کرتے ہوئے قائد حزب اختلاف نے کہا کہ وزیراعظم قوم کو بتائیں کہ کس بنیاد پر راحیل شریف اسلامی اتحاد کے سربراہ بنے اور اُن کی سعودی عرب جانے کے پیچھے کیا وجوہات پوشیدہ تھیں، خورشید شاہ نے اسپیکر قومی اسمبلی سےدرخواست کی کہ وہ وزیر اعظم کو ایوان میں بلائیں تاکہ نوازشریف اسلامی اتحاد اور سعودی عرب قطر تنازع پر بھی ایوان کو بریفنگ دیں۔

    خورشید شاہ نے کہا کہ حکومت میں قطر کے بارے میں قرارداد پیش کرنےکی جرات نہیں کیونکہ قطری نے تو ان کو جھوٹا سچا خط بھی دیا تھا، اب حکمران اتنے خوفزدہ ہیں کہ قرار داد بھی نہیں پڑھتے اور اسے منظور بھی نہیں کرتے۔

    قائد حزب اختلاف نے اسپیکر کو یقین دلایا کہ وزیر اعظم کو جس روز ایوان میں بلایا جائے گا اپوزیشن کی جانب سے کوئی نعرے نہیں لگائے گا تاہم اگر ایسا ہوا تو میں خود استعفیٰ دے دوں گا۔ اُن کا مزید کہنا تھا کہ لیگی وزرا جے آئی ٹی کی آڑ میں سپریم کورٹ کو دھمکیاں دے رہے ہیں، ن لیگ کے دماغ میں 90 کی ہوا بھری ہوئی ہے کوئی خوش فہمی میں نہ رہے یہ وہ دور نہیں اگر کوئی حرکت کرنے کی کوشش کی گئی تو عوام گھروں پر بھی نہیں جانے دیں گے۔