Tag: Khursheed Shah

  • بلاول کو بچہ کہنے والے ہاتھ ملا کر دیکھ لیں، خورشید شاہ

    بلاول کو بچہ کہنے والے ہاتھ ملا کر دیکھ لیں، خورشید شاہ

    کراچی: اپوزیشن لیڈر خورشید شاہ نے کہا ہے کہ مخالفین بلاول بھٹو کو بچہ کہہ کر پوچھتے ہیں یہ شکار کیسے کرے گا خوش فہمی میں رہنے والے لوگ چیئرمین پیپلزپارٹی سے صرف ہاتھ ملا کر دیکھ لیں انہیں نوجوان کی طاقت کا اندازہ ہوجائے گا۔

    ان خیالات کا اظہار انہوں نے لیاری میں سلام شہداء ریلی سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ سید خورشید شاہ کا کہنا تھا کہ ’’بلاول کو بچہ کہنے والے اُن سے ہاتھ ملا کر دیکھ لیں کہ جسے وہ بچہ کہتے ہیں وہ کتنا طاقت ور نوجوان ہے‘‘۔

    پڑھیں:  سندھ کو تقسیم کرنیکی بات کرنے والے خود بکھر گئے، بلاول بھٹو

    اپوزیشن لیڈر نے کہا کہ بے نظیر کی واپسی پر لوگوں نے انہیں روکنے کی کوشش کی مگر وہ ملک میں جمہوریت کی بقاء کے لیے واپس آئیں کیونکہ بھٹو خاندان قربانیوں سے ڈرتا نہیں اور نہ ہی خفیہ معاہدہ کر کے ملک سے فرار ہوتا ہے‘‘۔

    انہوں نے کہا کہ ’’ذوالفقار علی بھٹو نے جو مشن شروع کیا آج اُس کارواں کو بلاول لیڈ کررہے ہیں کیونکہ ہم صرف اللہ کے سامنے جھکتے نہ ہی کسی دہشت گرد سے خوفزدہ ہوکر اُس کے سامنے جھکتے ہیں‘‘۔

    مزید پڑھیں:ریلی کے نام پر کراچی کو یرغمال بنایا جا رہا ہے،عمران اسماعیل

     اس موقع پر خورشید شاہ نے 18 اکتوبر کو سانحہ کارساز میں جاں بحق ہونے والے افراد کو سلام پیش کرتے ہوئے کہا کہ ’’بھٹو کے جیالے ہنستے ہنستے جان دیتے ہیں جبکہ ہمارے مخالفین برے وقت میں خفیہ معاہدے کر کے اپنی جان اور مال کو محفوظ بناتے ہوئے معاہدے کرلیتے ہیں‘‘۔
  • حکومت نے قائد متحدہ کے خلاف برطانیہ کو مناسب شواہد نہیں دیے،خورشید شاہ

    حکومت نے قائد متحدہ کے خلاف برطانیہ کو مناسب شواہد نہیں دیے،خورشید شاہ

    سکھر: قومی اسمبلی میں قائد حز ب اختلاف اور پیپلز پارٹی کے رہنما خورشید شاہ نے منی لانڈنگ کیس میں ایم کیو ایم قائد کی بریت کو پاکستانی حکومت کی ناکامی قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ کیس میں مناسب شواہد پیش نہیں کیے گئے، انہوں نے چوہدری نثار کومشورہ دیا کہ وہ خبر کی اشاعت پر صحافی پر پابندی عائد کرنے کے بجائے گھر کا بھیدی ڈھونڈیں۔

    سکھر میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے قائد حزب اختلاف نے بانی متحدہ کی بریت کو حکومت کی ناکامی قرار دیا اور کہا کہ متحدہ بانی کا بری ہونا حکومت پاکستان کی ناکامی ہے،برطانیہ میں منی لانڈرنگ کیس ثبوت نہ دینے پر ختم ہوا۔

    انہوں نے کہا کہ نواز حکومت نے ہر دور میں عدلیہ کو ٹف ٹائم دیا، نواز حکومت عدلیہ کے احکامات نہیں مانتی۔

    متنازع خبر کی اشاعت کے معاملے پر انہوں نے کہا کہ حساس اجلاس سے بات باہر کیسے نکلی؟ حکومت اپنا جرم چھپانے کے لیے صحافی پر پابندی عائد کررہی ہے، میڈیا پر قدغن لگانا بادشاہت نہیں تو اور کیا ہے؟

    مزید برآں خورشیدشاہ نے بتایا کہ سندھ میں نوکریوں میں بھرتیوں پر ایم این ایز اور ایم پی ایز کا کوٹا ختم کررہے ہیں۔

  • کمزور سفارتی پالیسی کے سبب ہم کشمیر کا مقدمہ ہار گئے، خورشید شاہ

    کمزور سفارتی پالیسی کے سبب ہم کشمیر کا مقدمہ ہار گئے، خورشید شاہ

    اسلام آباد: اپوزیشن لیڈر برائے قومی اسمبلی سید خورشید شاہ نے کہا ہے کہ پاکستان کے لیے موجودہ حالات کچھ بھی نہیں، ماضی میں بھی کشمیر کے معاملے کو دبانے پر بھارت کی جانب سے 5 بار وطن عزیز پر حملہ کیا گیا مگر وہ ہر بار ناکام رہا کیونکہ عوام آج بھی کشمیریوں کے شانہ بشانہ کھڑے ہیں۔

    ان خیالات کا اظہار انہوں نے پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس میں خطاب کرتے ہوئے کیا۔ اپوزیشن لیڈر خورشید شاہ کا کہنا تھا کہ ’’ماضی میں بھی بھارت کی جانب سے اس طرح کے حالات پیدا کیے مگر ہم نے ہر بار اپنے اتحاد سے انڈیا کی حکمت عملی کو ناکام کیا کیونکہ ماضی میں پارلیمنٹ میں جو لائحہ عمل طے کیا جاتا اُس پر مکمل عمل کیا جاتا تھا‘‘۔

    انہوں نے کہا کہ ’’پاکستان دولخت ہونے کے بعد بھارت نے ہمیں عالمی دنیا میں تنہا کردیا تھا مگر ذوالفقار علی بھٹو نےصرف 13 روز میں 40 اسلامی ممالک کے دورے کر کے اُن سے حمایت طلب کی جس کے بعد پاکستان ایٹمی طاقت بن کر ابھرا، بھٹو صاحب نے ملک کو ایٹم بم کا فارمولا دیا اور نواز شریف نے فارمولے پر  عمل درآمد کرتے ہوئے وطن عزیز کو ایٹمی طاقت بنوایا‘‘۔

    سید خورشید شاہ کا کہنا تھا کہ ’’بھارت کشمیر میں دہشت گردی کررہا ہے اور عالمی دنیا میں اسے چھپانے کے لیے پاکستان کے خلاف سازشوں پر عمل پیرا ہے، پوری قوم کشمیر کے حوالے سے جذبات رکھتی ہے کہ کشمیر کے معاملے پر کوئی سمجھوتہ نہیں کیا جائے گا، انہوں نے کہا کہ ’’پاکستان کے معاملے پر بھی کسی کی دو رائے نہیں، ملک کو دہشت گردی سے پاک کرنے کے لیے بھی کوئی سمجھوتہ نہیں کیا جاسکتا اور کرپشن کرپشن ہی ہوتی ہے اس پر کوئی سمجھوتا نہیں جاسکتا‘‘۔

    اپوزیشن لیڈر نے حکومتی پالیسی کو تنقید بناتے ہوئے کہا کہ ’’بھارت عالمی دنیا میں پاکستان کو تنہاء کررہا ہے اور حکومت  کی خارجہ پالیسی مسلسل کمزور ہوتی دکھائی رہی ہے، انہوں نے حکومت سے سوال کیا کہ آخر کیا وجہ ہے پاکستان ابھی تک سفارتی پالیسی مضبوط نہیں کرسکا؟، کمزور سفارتی پالیسی کے تحت ہم کشمیر کا جیتا ہوا مقدمہ ہار گئے اور پاکستان کے حصے کو آج تک حاصل نہیں کرسکے‘‘۔

    بھارت کی جانب سے سارک کانفرنس کے خلاف ہونے والی سازشوں پر تبصرہ کرتے ہوئے سید خورشید شاہ نے کہا کہ ’’پاکستان کی سفارتی پالیسی مضبوط نہ ہونے کی وجہ سے بھارت نے سارک کانفرنس کے خلاف سازشیں کیں اور پانچ ممالک کو اپنے ساتھ کر لیامگر اس ضمن میں حکومت نے کوئی کام نہیں کیا، سارک کانفرنس میں شرکت نہ کرنے والے ممالک میں سے 3 مسلم ممالک ہیں، پڑوسی ملک افغانستان بھی ہمارے احسانات کو بھول کر بھارت کے شکنجے میں آگیا ہے‘‘۔

    اپوزیشن لیڈر نے حکومت کو تجویز دی کہ موجودہ وزیر خزانہ اسحاق ڈار کو وزیر خارجہ تعینات کردیا جائے کیونکہ وہ بہت محنتی ہیں، موجودہ وزیر خزانہ بہت محنتی انسان ہیں وہ اس منصب کو سنبھالنے کے بعد معاملات کو کافی حد تک سنبھال لیں گے کیونکہ مشیر خارجہ سرتاج عزیز اور طارق فاطمی کا ایک معاملے پر علیحدہ علیحدہ بیان سامنے آتا ہے جو عالمی دنیا میں جگ ہنسائی کا سبب بن رہا ہے‘‘۔

    خورشید شاہ کا کہنا تھا کہ ’’ماضی میں بھی ایسے مواقع پر مشترکہ اجلاس طلب کیے گئے مگر وہ سب بے نتیجہ اور تقریروں کی حد تک ہی رہے، امید ہے جو باتیں آج کے اجلاس میں ہوئیں اُن پر عمل درآمد کیا جائے اور اسے صرف باتوں تک محدود نہیں رکھا جائے گا، اگر ماضی میں پیش کی گئی قرار دادوں پر عمل کیا جاتا تو آج صورتحال برعکس ہوتی، انہوں نے کہا کہ آج کا اجلاس اپوزیشن کے مطالبے پر بلایا گیا جس کا سہرا اپوزیشن لیڈر کے سر جاتا ہے‘‘۔

    قائد حزب اختلاف نے کہا کہ ’’کشمیر کے معاملے کو سنجیدگی سے حل کے لیے اقدامات بروئے کار لائیں جائیں، آخر کب تک ہم کشمیر کے نام پر سیاست کریں گے اور کب تک کشمیری بھارتی مظالم کا نشانہ بنتے رہیں گے؟‘‘۔ اُن کا کہنا تھا کہ نواز شریف نے بے نظیر بھٹو کو دبئی میں رُک کر الیکشن لڑنے کا مشورہ دیا تاہم وہ اپنی جان کی پروا کیے بغیر ملک واپس آئیں اور جمہوریت کی خاطر اپنی جان کا نذرانہ پیش کیا، آج کا اجلاس انہی کی قربانیوں کا ثمر ہے‘‘۔

    انہوں نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ آج اپوزیشن کی تمام جماعتیں کرپشن اور احتساب  کی بات کررہی ہیں مگر حکمراں اس پر بات نہیں کرتے جو جمہوری رویہ نہیں، اب وقت ہے کہ اپوزیشن جماعتوں کے مطالبے کو تسلیم کرتے ہوئے وزیر اعظم اپنے آپ کو احتساب کے لیے پیش کریں۔

    مسئلہ کشمیر ہر فورم پر اٹھایا جائے، مولانا فضل الرحمن
    جمعیت علمائے اسلام کے سربراہ اور کشمیر کمیٹی کے چیئرمین مولانا فضل الرحمن نے کہا کہ او آئی سی کا اجلاس بلایا جائے اور مسئلہ کشمیر کو ہر فورم پر اٹھایا جائے۔

    انہوں نے کہا کہ کشمیریوں کو متفقہ طور پر پیغام دے رہے ہیں کہ ہم آپ کے ساتھ ہیں۔

  • بلاول بھٹو کی کسان اتحاد کے خلاف کریک ڈاؤن کی مذمت

    بلاول بھٹو کی کسان اتحاد کے خلاف کریک ڈاؤن کی مذمت

    کراچی : چئیرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو نے کسان اتحاد کے خلاف کریک ڈاؤن کی مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ پیپلزپارٹی کسانوں کے پرامن احتجاجی دھرنے میں شریک ہوگی۔

    بلاول بھٹو زرداری کا کہنا تھا کہ حکومت کریک ڈاؤن کے بجائے کسانوں کے تحفظات دور کرے،انہوں نے کہا کہ پیپلزپارٹی اور پاکستانی عوام کسانوں کے ساتھ کھڑے ہیں ۔

    بلاول بھٹو کی جانب سے تین سو سے زائد کسانوں کی گرفتاریوں کی مذمت کی گئی انہوں نے مطالبہ کیا پنجاب حکومت گرفتار کیے گئے کسانوں کو فوری رہا کرے اور کسانوں کو پرامن احتجاج کا جمہوری حق دیا جائے۔

    قبل ازیں قومی اسمبلی کے قائد حزب اختلاف خورشید شاہ نے کہا ہے کہ کسان اتحاد کے مطالبات جائز ہیں انہیں تسلیم کیا جائے، کسانوں کو گرفتار کرنے کی مذمت کرتے ہیں۔

    خورشید شاہ کا کہنا تھا کہ کسان اتحاد کے مطالبات جائز ہیں، حکومت ان کے تحفظات دور کرے، اطلاعات ملی ہیں کہ کسانوں کو بڑی تعداد میں گرفتار کیا گیا ہے،پیپلز پارٹی کسانوں کی گرفتاری کی پر زور الفاظ میں مذمت کرتی ہے۔

  • کسانوں کے جائزمطالبات منظورکیے جائیں، خورشید شاہ

    کسانوں کے جائزمطالبات منظورکیے جائیں، خورشید شاہ

    لاہور: قومی اسمبلی کے قائد حزب اختلاف خورشید شاہ نے کہا ہے کہ کسان اتحاد کے مطالبات جائز ہیں انہیں تسلیم کیا جائے، کسانوں کو گرفتار کرنے کی مذمت کرتے ہیں۔

    ان خیالات کا اظہار انہوں نے لاہور میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا، خورشید شاہ کا کہنا تھا کہ طاہر القادری اگر اپنے حقوق کے لیے نکلتے ہیں تو ہلچل مچ جاتی ہے،انسانوں کو جانوروں کی طرح مار دیا جاتا ہے، کوئی اور نکلے تو اس کے ساتھ بھی یہی حشر ہورہا ہے۔

    انہوں نے کہا کہ عمران خان کے رائے ونڈ جانے کے اعلان پر ڈنڈے بردار پہلوان دکھائے گئے، ہم نے سیاست میں تشدد کا تصور بھی نہیں کیا۔

    خورشید شاہ کا کہنا تھا کہ کسان اتحاد کے مطالبات جائز ہیں، حکومت ان کے تحفظات دور کرے، اطلاعات ملی ہیں کہ کسانوں کو بڑی تعداد میں گرفتار کیا گیا ہے،پیپلز پارٹی کسانوں کی گرفتاری کی پر زور الفاظ میں مذمت کرتی ہے۔

    قائد حزب اختلاف نے مطالبہ کیا کہ گرفتار شدگان کو فوری رہا کیا جائے،حکومت نہتے اور مظلوم کسانوں پر ظلم و ستم بند کرے حکومت نے دعوے تو بہت کیے مگر عملی طور پر کچھ نہ ہوا۔

    انہوں نے مزید کہا کہ کسان اپنی آواز اسمبلی تک پہنچانا چاہتے ہیں جو کہ ان کا قانونی حق ہے، موجودہ حکمرانوں کے ذہنوں میں آج بھی آمرانہ سوچ ہے۔

  • پاناما لیکس کرپشن کی کھلی کتاب ہے، دال میں کچھ کالاہے، سید خورشید شاہ

    پاناما لیکس کرپشن کی کھلی کتاب ہے، دال میں کچھ کالاہے، سید خورشید شاہ

    سکھر: قومی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر سید خورشید شاہ نے پاناما لیکس کو کرپشن کی کھلی کتاب قرار دے دیا۔

    تفصیلات کے مطابق پانامہ لیکس کا ہنگامہ جاری ہے، پاناما لیکس حکومت کے گلے کی ہڈی بن گیا، اپوزیشن لیڈر خورشید شاہ نے پاناما لیکس کو کرپشن کی کھلی کتاب قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ حکومت اس بات پر اڑی ہوئی ہے کہ اس حوالے سے کوئی قانون بنانا ہی نہیں چاہتی، لیکن ہر شخص اسے نظر انداز کر رہا ہے۔

    ملک میں سب سے بڑا چیلنج کرپشن ہے۔ اگر احتساب نہ ہوا تو پھر دال میں کچھ کالاہے، آئی بی اے سکھر میں او جی ڈی سی ایل ٹیلینٹ ہنٹ کی تقریب میں شرکت کے بعد میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے سید خورشید شاہ نے کہا کہ کرپشن ختم ہو جائے تو غربت کا با آسانی خاتمہ ہو سکتا ہے۔

    سید خورشید شاہ نے کہا کہ تحریک انصاف کو رائے ونڈ مارچ سے کچھ حاصل نہیں ہو گا کیونکہ عمران خان گراؤنڈ میں بیٹھے رہیں گے اور نواز شریف ہیلی کاپٹر سے اترتے رہیں گے۔

    انہوں نے کہا کہ اس ملک میں احتجاج کی کوئی قدر نہیں ہے جبکہ ترقی یافتہ ممالک میں مظاہرین حکومت کو بہت کچھ سوچنے پرمجبور کردیتے ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ پاناما لیکس پر وزیر اعظم نے خود تین مرتبہ کہا ہے کہ احتساب مجھ سے شروع کیا جائے لیکن حکومت خود ہی اسکی راہ میں رکاوٹ ہے۔

    خورشید شاہ نے کہا کہ پاناما کی لیکس ہوں یا بہاماس کی لیکس بد قسمتی سے کوئی بھی اسے حقیقت میں تبدیل کرنے کے لیے تیار نہیں ہے۔

     

  • پیپلز پارٹی کا بھی پی ٹی آئی کے ساتھ میدان میں آنے کا فیصلہ

    پیپلز پارٹی کا بھی پی ٹی آئی کے ساتھ میدان میں آنے کا فیصلہ

    کراچی: تحریک انصاف کے بعد پیپلز پارٹی نے بھی 30ستمبرکو فیصل آباد میں احتجاجی ریلی نکالنے کا اعلان کردیا۔

    پیپلز پارٹی نے بھی پی ٹی آئی کے ساتھ میدان میں آنے کا فیصلہ کرتے ہوئے تیس ستمبر کو فیصل آباد میں احتجاجی ریلی نکالنے کا اعلان کیا ہے، ریلی کی قیادت اپوزیشن لیڈر خورشید شاہ کریں گے۔

    ذرائع کے مطابق تیس ستمبر کو جب پی ٹی آئی رائیونڈ کا رُخ کر رہی ہوگی عین اسی وقت فیصل آباد میں پیپلز پارٹی احتجاجی ریلی نکالے گی، جس کی قیادت اپوزیشن لیڈر خورشید شاہ کریں گے۔

    ریلی کرپشن کے خلاف اور عوامی حقوق کے لئے نکالی جائے گی، اس سے پہلے خورشید شاہ اٹھائیس ستمبر کو لاہور میں کسان احتجاجی ریلی میں شرکت کرینگے، احتجاج پنجاب اسمبلی کے سامنے ہوگا۔

    دوسری جانب عمران خان کہہ چکے ہیں کہ کرپشن کے خلاف 30 ستمبر کو رائیونڈ مارچ اور جلسہ ضرور ہوگا تاہم اگر ہمیں طاقت کے ذریعے روکنے کی کوشش کی گئی تو اس کی ذمہ دار مسلم لیگ ن خود ہوگی۔

  • نوازشریف کو پارلیمنٹ کی طاقت کا اندازہ نہیں، خورشید شاہ

    نوازشریف کو پارلیمنٹ کی طاقت کا اندازہ نہیں، خورشید شاہ

    سکھر: اپوزیشن لیڈر خورشید شاہ نے کہا ہے کہ پارلیمنٹ نے جمہوریت اور نوازشریف کی گورنمنٹ کو بچایا ورنہ اسلام آباد دھرنوں کے دوران حکومت کے جانے کا وقت آگیا تھا۔

    ان خیالات کا اظہار انہوں نے نمازِ عید کی ادائیگی کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ خورشید شاہ کا مزید کہنا تھاکہ ’’وزیر اعظم میاں محمد نوازشریف پارلیمنٹ کی طاقت کو نہیں جانتے ورنہ وہ ایوان اور قوم کے ساتھ ایسا رویہ نہ رکھتے‘‘۔

    پڑھیں:   ملک بھرمیں عید الاضحی مذہبی جوش و جذبے سے منائی جارہی ہے

    انہوں نے کہا کہ اگر پاکستان پیپلزپارٹی کسی ریلی یا دھرنے کا حصہ بنتی ہے تو اس کا مقصد جمہوریت کا فروغ ہے کیونکہ ہم ملک میں جمہوریت کے حامی ہیں اور اس کے فروغ کے لیے اپنی خدمات پیش کرنا چاہتے ہیں‘‘َ

    مزید پڑھیں:    ہم اپنی عید کشمیری عوام کی لازوال قربانیوں کےنام کرتے ہیں،وزیراعظم نوازشریف

     اپوزیشن لیڈر کا کہنا تھاکہ ’’نوازشریف کو پاناما پیرز سے متعلق اپوزیشن کے سوالات کے جواب ضرور دینے ہوں گے ۔ اُن کا کہنا تھا کہ آئندہ اجلاس میں ایوان کے سامنے ملک کو درپیش مسائل اور چلیجز کو اجاگر کیا جائے گا‘‘۔

    خبر پڑھیں:  کشمیریوں نے عید الاضحیٰ خوف کے سائے میں منائی۔ نما زعید بھی نہ پڑھ سکے

     پاکستان اور بھارت کے تعلقات پر تبصرہ کرتے ہوئے سید خورشید احمد شاہ نے کہا کہا ’’نوازشریف کو بھارتی وزیر اعظم سے ہمیشہ اچھے کی امید رہتی ہے مگر حقیقت اس کے برعکس ہے‘‘۔

     

  • وزیر اعظم خود کو احتساب کیلئے پیش کرکے پیچھے ہٹ گئے، خورشید شاہ

    وزیر اعظم خود کو احتساب کیلئے پیش کرکے پیچھے ہٹ گئے، خورشید شاہ

    سکھر : پاکستان پیپلز پارٹی کے مرکزی رہنما اور قومی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر سید خورشید شاہ نے کہا ہے کہ وزیراعظم نے خود پارلیمنٹ میں کہا تھا کہ احتساب ان سے شروع کیا جائے، وزیراعظم کا خود اعلان کرکے پیچھے ہٹ جانا بہت سے سوالات کو جنم دے رہا ہے۔

    ان خیالات کا اظہارانہوں نے سکھر میں ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا، سید خورشید شاہ کا کہنا تھا کہ نواز شریف کی حکومت نے کرپشن کے عالمی ریکارڈ بنا ڈالے ہیں، ان کو کسی کا کوئی خوف نہیں ۔اس ساری صورت حال میں ن لیگ کے 25 ایم این ایز بھرے بیٹھے ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ مسلم لیگ (ن) کے رہنماؤں کی جانب سے رائیونڈ مارچ کے اعلان کے بعد سے جس طرح کے بیانات سامنے آئے ہیں اس سے خدشہ ہے کہ کہیں تحریک انصاف کے مارچ میں تصادم نہ ہوجائے، اگر پی ٹی آئی کارکنان پر پتھر برسائے گئے تو جواب میں پھول نہیں بلکہ اینٹیں ملیں گی، ملک پہلے ہی نقصان اٹھا چکا ہے اس لئے مزید کسی ایڈونچر کا متحمل نہیں ہوسکتا۔

    اپوزیشن لیڈر نے کہا کہ عمران خان کی اپنی جماعت ہے وہ اپنے فیصلے کرنے میں آزاد ہیں، انہوں نے کہا کہ اگر کوئی جماعت اسپیکر پر اعتماد نہیں رکھتی تو ان کے خلاف عدم اعتماد کی تحریک لائیں ہم جمہوری لوگ ہیں پارٹی کی پالیسیوں کے مطابق چل رہے ہیں، جمہوری روایات کے مطابق عوام کے ذریعے تبدیلی کے خواہاں ہیں، عوام سے رجوع کرنے کا مطلب اسلحہ اٹھانا یا بغاوت نہیں۔

    سندھ اسمبلی کی نشست پی ایس 127 میں پیپلزپارٹی کی کامیابی پر خورشید شاہ کا کہنا تھا کہ پی ایس 127 پیپلزپارٹی کی ہی نشست تھی اور ہماری کامیابی کے بعد الزامات سامنے آنا سیاسی روایات ہیں لیکن ہم نے اپنی کھوئی ہوئی نشست دوبارہ حاصل کی ہے۔

    خورشید شاہ نے کہا کہ نندی پور پراجیکٹ میگا کرپشن کا منصوبہ ہے اس کی لاگت 22 سے 65 ارب روپے پر چلی گئی۔ اب نیلم پراجیکٹ میں بھی کھربوں کی کرپشن کی داستانیں سامنے آرہی ہیں۔

    وقت ہی بتائے گا کہ کس منصوبے میں کتنی کرپشن کی گئی ہے۔انہوں نے کہا کہ آئی ایم ایف سے بھیک مانگ کر ایک دوسرے کو مبارکباد دی جاتی ہے۔

     

  • اسمبلی کورم ٹوٹنے کے ذمہ دار وزیراعظم ہیں، خورشید شاہ

    اسمبلی کورم ٹوٹنے کے ذمہ دار وزیراعظم ہیں، خورشید شاہ

    اسلام آباد: قائد حزب اختلاف خورشید شاہ نے حکومت پر کڑی تنقید کرتے ہو ئے کہا کہ سیاسی حا لات اچھے نظر نہیں آرہے۔

    قائد حزب اختلاف خورشید شاہ نےحکومت پر کڑی تنقید کرتے ہو ئے کہا کہ قومی اسمبلی میں باربارکورم ٹوٹنے کاذمہ داروزیراعظم ہیں نواز شریف اگر مسلسل ایوان میں آتے تو یہ صورتحال پیدا ہی نہ ہوتی حکومت کے اندرخود سنجیدگی مو جود نہیں ہے ۔

    خورشید شاہ نے اسپیکر کیجانب سے عمران خان کا ریفرنس الیکشن کمیشن کو بھیجنے پر کہا کہ اسپیکرکاکردارغیر جانبدار ہوناچاہیئے، اگر ریفرنس بھیجنا ہی تھا تو سب ریفرنسزالیکشن کمیشن کوبھجوادیتے، خورشید شاہ کا کہنا تھا کہ سیاسی حالات اچھے نظر نہیں آرہے۔

    انہوں نے یہ تجویز دی کہ اسمبلی کی مدت چار سال ہونی چاہئیے، پیپلز پارٹی کی رابطہ مہم کے حوالے سے ان کا کہنا تھا کہ عید کے بعد عوامی رابطہ مہم شروع ہو گی، انہوں نے کہا کہ حکومت نے تمام جھوٹے وعدے کیے ۔