Tag: Khursheed Shah

  • دھرنے سے حکومت جاسکتی ہے، جمہوریت نہیں، خورشید شاہ

    دھرنے سے حکومت جاسکتی ہے، جمہوریت نہیں، خورشید شاہ

    خیر پور : قومی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈرسید خورشید شاہ نے کہا ہے کہ دھرنوں سے حکومت کوخطرہ ہوسکتا ہے، جمہوریت کونہیں، انہوں نے دعویٰ کیا کہ عید کے بعد دکھا دیں گے کہ پنجاب کی عوام پیپلزپارٹی کے ساتھ ہیں۔

    ان خیالات کا اظہار انہوں نے خیر پورمیں میڈیا سےبات کرتےہوئے کیا، اپوزیشن لیڈر خورشید شاہ کا کہنا تھا کہ وہ وعدہ کرتے ہیں کہ عید کے بعد دکھا دیں گے کہ پنجاب کے لوگ پیپلز پارٹی کے ساتھ ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ ملک میں اربوں، کھربوں روپے کی کرپشن ہے جس سے ملکی معیشت کو نقصان ہورہا ہے۔طاہرالقادری کے دستاویزات بالکل درست ہیں، ہم نے بھی پاناما لیکس پردستاویزات دیے ہیں اور اگران دستاویزات کو کوئی غلط کہتا ہے تو سپریم کورٹ میں پٹیشن داخل کرے۔

    انہوں نے کہا کہ عمران خان جوان تھے تو نوجوان ان کے ساتھ تھے اب پیپلز پارٹی کی لیڈر شپ جوان ہے اس لیے نوجوان ہمارے ساتھ ہیں اور بہت جلد پنجاب میں اپنی جگہ واپس حاصل کرلیں گے۔

    انہوں نے کہا کہ عمران خان نئے نئے آئے تھے تو ان کے ساتھ نوجوان تھے۔ خورشید شاہ کا کہنا تھا کہ ان کی لیڈرشپ ستائیس سالہ جوان ہے جبکہ عمران خان پینسٹھ سال کےہیں۔

    خورشید شاہ نے کہا کہ ہمارے دور میں کسان خوشحال تھا ہم نے زراعت پر سیل ٹیکس زیرو کردیا تھااپنی 5سال کی حکومت میں تنخواہیں بڑھائیں۔

    موجودہ دور میں ہمارے دور سے زیادہ بجلی مہنگی کی گئی غریب طبقہ مزید غریب ہورہا ہے جس کی وجہ سے کسان سڑکوں پر آگئے ہیں۔

     

  • ایم کیوایم کے پاس مائنس قائد کے علاوہ کوئی آپشن نہیں، خورشید شاہ

    ایم کیوایم کے پاس مائنس قائد کے علاوہ کوئی آپشن نہیں، خورشید شاہ

    اسلام آباد : قومی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر خورشید شاہ نے کہا ہے کہ ایم کیوایم کے پاس مائنس قائد کے علاوہ کوئی آپشن نہیں تھا، اگرایم کیوایم کو سیاست کرنی ہے تو اسے اپنے قائد کو مائنس کرنا ہوگا۔

    پارلیمنٹ ہاﺅس اسلام آباد کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے خورشید شاہ نے کہا کہ قائد ایم کیوایم کے ساتھ بھارتی لابی کام کرتی ہے۔

    الطاف حسین کے پاس ایسے لوگ بیٹھے ہیں جن کے رابطے بھارت سے ہیں، خورشید شاہ کا کہنا تھا کہ یہ خام خیالی ہے کہ پاکستان مہاجروں نے بنایا۔

    خورشید شاہ نے کہا کہ فاروق ستار نے درست انداز میں اپنا مؤقف پیش کیا ، ان کی پریس کانفرنس سے واضح ہو گیا کہ ان پر شدید سیاسی دباﺅ تھا۔

    الطاف حسین کا ساتھ دینے والا پاکستان کا مخالف سمجھا جائے گا تاہم لند ن کی جماعت خاموش ہو کر نہیں بیٹھے گی جو نہیں چاہے گی کہ طاقت کراچی منتقل ہو۔ ہم نے مہاجروں کی قربانیوں کو سامنے رکھا۔

    الطاف حسین پر غداری کا مقدمہ چلانے پر خورشید شاہ کا کہنا تھا کہ ”آرٹیکل 6کو کتنا بدنام کیا جائے گا ،حکومت نے مشرف پر آرٹیکل 6 لگانے کی بات کی پھر باہر بھجوادیا۔ضیاءالحق نے آرٹیکل 6 بنانے والے وزیراعظم کو پھانسی لگا دی۔اپوزیشن لیڈ ر نے مزید کہا کہ حکومت نے پاناما لیکس سے توجہ ہٹانے کی کوشش کی ہے۔

     

  • اے آر وائی حملہ:سیاسی جماعتوں‌ کا ذمہ داروں کے خلاف کارروائی کا مطالبہ

    اے آر وائی حملہ:سیاسی جماعتوں‌ کا ذمہ داروں کے خلاف کارروائی کا مطالبہ

    کراچی: سیاسی جماعتوں کے سربراہوں اور رہنمائوں نے اے آر وائی نیوز کے حملے پر دفتر کی شدید مذمت کرتے ہوئے ذمہ داروں کے خلاف کارروائی کا مطالبہ کردیا۔

    سابق صدر آصف علی زرداری اور پیپلز پارٹی کے شریک چیئرمین آصف علی زرداری نے بھی اے آر وائی نیوز کے دفتر پر حملے کی مذمت کی ہے۔

    چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو نے کہا کہ پی پی آزادی اظہار رائے پر یقین رکھتی ہے، آزاد صحافت مضبوط جمہوریت کی ضامن ہے۔سماجی رابطے کی ویب سائٹ پر ٹوئٹ کرتے ہوئے بلاول بھٹو نے کہا کہ معاشرے میں اختلاف رائے کااحترام ضروری ہے۔

    تحریک انصاف کے رہنما شاہ محمود قریشی نے کہا کہ اے آر وائی نیوز اور سما ٹی وی پر حملے کی مذمت کرتے ہیں۔

    پاکستان تحریک انصاف کی رہنما شیریں مزاری نے کہا کہ برطانیہ اپنے شہری کو نفرت انگیز تقریر کرنے کی اجازت کیوں دے رہا ہے،پاکستان مخالف ایجنڈے کا نشانہ اے آر وائی نیوز بن رہا ہے اور اشتعال انگیز تقاریر کےلیے برطانیہ کی سرزمین استعمال ہورہی ہے۔

    قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف پی پی رہنما خورشید شاہ نے کہا کہ اے آر وائی نیوز کے دفتر پر حملے کی مذمت کرتے ہیں، میڈیا کی آزادی پر قدغن لگانے نہیں دیں گے،صحافت ریاست کا چوتھا ستون ہے اسے گرنے نہیں دیں گے

    سابق وزیر داخلہ اور پی پی کے رہنما رحمان ملک نے بھی واقعہ کی مذمت کی ہے۔

    پیپلز پارٹی کے مشیر اطلاعات مولا بخش چانڈیو نے کہا کہ قانون نافذ کرنے والے ادارے شرپسندوں کے خلاف کارروائی کو یقینی بنارہے ہیں، مٰیڈیا کے دفاتر پر رینجرز اور پولیس کی بھاری نفری تعینات کردی ہے۔

    پاکستان سرزمین پارٹی کے رہنما مصطفی کمال نے بھی حملے پر شدید رد عمل کا ظاہر کردیا اور کہا ہے کہ آج پھر را سے مدد مانگی گئی۔

  • کشمیری عوام کو اپنی قسمت کا فیصلہ کرنے کا حق دینا چاہئے، خورشید شاہ

    کشمیری عوام کو اپنی قسمت کا فیصلہ کرنے کا حق دینا چاہئے، خورشید شاہ

    اسلام آباد : قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف سید خورشید احمد شاہ نے کہا ہے کہ اقوام متحدہ کو کشمیر پر اپنی قراردادوں پر عمل درآمد کیلئے سرگرم کردار ادا کرنا چاہئے اورکشمیری عوام کو آزادانہ اور منصفانہ استصواب رائے کے ذریعے اپنی قسمت کا فیصلہ کرنے کا حق دینا چاہئے۔

    انہوں نے کہا کہ مذاکرات میں محض سہولت کار بننے سے مسئلہ کشمیر کا حتمی اور پائیدار حل ممکن نہیں ہوگا بلکہ اس مسئلے کا حل اقوام متحدہ کی قرار دادوں پر عمل در آمد کے نتیجے میں ہی ممکن بنایا جا سکتا ہے۔

    انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم نریندرا مودی نے بلوچستان ،کشمیر اورگلگت بلتستان کو متنازعہ بنانے کی کوشش کی ہے مگر یہاں کے غیورعوام پاکستان کے سبز ہلالی پرچم تلے ایک ہیں اور اگر دوسری طرف ہندوستان مقبوضہ کشمیر میں استصواب رائے کرائے تو پھر فیصلہ ہو جائے گا کہ ہندوستان نے جبراورتشدد سے کشمیری عوام کو محکوم بنا رکھا ہے اور وہ بھارت سے مکمل آزادی اور نجات چاہتے ہیں۔

    اپوزیشن لیڈر نے کہا کہ کشمیر اورفلسطین کے دیرینہ مسئلے کو حل کئے بغیر دنیا میں پائیدار امن کے قیام کا خواب شرمندہِ تعبیر نہیں ہوسکتا۔

    انہوں نے کہا کہ کچھ عالمی طاقتیں ایک طرف امن امن کے نعرے لگاتی ہیں اور دوسری طرف مقبوضہ کشمیر اور فلسطین میں ہونے والے انسانیت سوز مظالم پر منہ بند کر لیتی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ جب تک عالمی قوتیں دوہرا نعیار ترک کرکے قیام امن کیلئےاگے نہیں بڑھیں گی دنیا میں پائیدار امن کبھی قائم نہیں ہوسکتا۔

    انہوں نے کہا کہ اقوام متحدہ کی ان قراردادوں پر جن میں مسلمان ممالک پر حملہ اور ہونے کی گنجائش نکلتی ہے، پر فوراََ عمل ہوتا ہے مگر نہتے کشمیریوں اور فلسطینیوں کے حق میں قراردادوں کو سرد خانے میں ڈال دیا جاتا ہے۔

     

  • دلاسے نہیں چاہئیں، فاروق ستار، سید کی دعا قبول ہوتی ہے، خورشید شاہ

    دلاسے نہیں چاہئیں، فاروق ستار، سید کی دعا قبول ہوتی ہے، خورشید شاہ

    کراچی: اپوزیشن لیڈر خورشید شاہ کا کہنا ہے کہ ملک بنانے اور اس کو بچانے کی خاطر ہمارے بزرگوں نے قربانیاں دیں اب ہم سب نے مل کر یہیں رہنا ہے۔

    ان خیالات کا اظہار انہوں نے ایم کیوایم کے بھوک ہڑتالی کیمپ کے دورے کے موقع پر کیا، متحدہ قومی موومنٹ کی جانب سے کارکنان کی گرفتاریوں اور چھاپے کے خلاف کراچی پریس کلب پر تادمِ مرگ بھوک ہڑتال آج دوسرے روز میں داخل ہوگئی۔ اپوزیشن لیڈر خورشید شاہ اور پی پی رہنماء نوید قمر نے بھوک ہڑتال کیمپ کا دورہ کیا اور وہاں موجود بھوک ہڑتالیوں سے اُن کے تحفظات کے بارے میں دریافت کیا۔

    اس موقع پر ایم کیو ایم کے رہنماء ڈاکٹر فاروق ستار نے کراچی میں کارکنان کی گرفتاریوں اور دفاتر پر چھاپے کے حوالے سے تفصیلی طور پر آگاہ کیا۔ بعد ازاں اپوزیشن لیڈر خورشید شاہ نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ’’نوید قمر اور میرا یہاں آنا اس بات کی غمازی کرتا ہے کہ سیاسی جماعتوں میں لاکھ اختلافات ہون لیکن ریاست کی بقاء کےلیے ہم سب ایک ہیں‘‘۔

    انہوں نے مزید کہا کہ ’’ ملک کی چوتھی بڑی جماعت کی جانب سے تادمِ مرگ بھوک ہڑتال کوئی مزاق نہیں میں بھوک ہڑتالیوں سے ملا ہوں اور ان سے اتنا ہی کہہ سکا کہ جو ممکن ہوسکا ضرور کروں گا‘‘، اُن کا مزید کہنا تھا کہ ’’حکومت سندھ سے کہتا ہوں جو بھی تحفظات ہیں انہیں دور کیا جائے‘‘۔

    پڑھیں:   متحدو قومی موومنٹ کے رہنماؤں کی تادم مرگ بھوک ہڑتال جاری

    اپوزیشن لیڈر کا کہنا تھا کہ ’’آج ریاست میں وہ سکت نہیں کہ ہم دشمن کے سامنے سیسہ پلائی دیوار بن سکیں، پیپلزپارٹی کسی بھی سیاسی جماعت کو تنہاء نہیں چھوڑنا چاہتی اس لیے عمران خان کو بھی مشورہ دیا ہے کہ کنٹرنیر پر نہیں بلکہ ایوان میں آکر بات کریں‘‘۔

    اس موقع پر ایم کیو ایم کے رہنماء ڈاکٹر فاروق ستار نے اپوزیشن لیڈر اور نوید قمر کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ ’’کراچی آپریشن کا قبلہ درست ہونا چاہیے اور آئین و قانون کے تحت اسے جاری رہنا چاہیے، ہم ڈھائی سال سے ناانصافیوں کے خلاف آواز بلند کررہے ہیں ہمیں کسی فورم پر سنجیدہ نہیں لیا گیا‘‘۔

    ڈاکٹر فاروق ستار نے مزید کہا کہ ’’اب یہ معمہ حل ہوجانا چاہیے کہ اچانک ایم کیو ایم کے غیر مطلوب  کارکن کیسے مطلوب ہوجاتے ہیں اور پھر اُن کا اچانک لاپتہ ہوجانا یہ سب کراچی آپریشن پر سوالیہ نشان ہیں ‘‘۔

    رہنماء ایم کیو ایم کا کہنا تھا کہ ’‘ہمارے 64 کارکنان کسی ادارے کی تحویل میں ماورائے عدالت قتل کیے جاچکے ہیں ہم اُن کے قاتلوں کو تختہ دار پر دیکھنا چاہتے ہیں، ہمارے 130 کے قریب کارکنان آج تک لاپتہ ہیں مگر قانون نافذ کرنے والے ادارے عدالت میں کہتے ہیں کہ ہمیں علم نہیں تاہم یہی کارکنان مخالف جماعت کے سیکریٹریٹ سے برآمد ہوتے ہیں۔

    ڈاکٹر فاروق ستار نے اپوزیشن لیڈر کو مخاطب کر کے کہا کہ ’’ایم کیو ایم کو گزشتہ تین سال سے دلاسے دئیے جارہے ہیں مگر ہمیں دلاسوں کی ضرورت نہیں ہے، اب وقت ہے کہ ناانصافیوں کا خاتمہ ہونا چاہیے اور کراچی آپریشن کو صیح سمت میں لایا جانا چاہیے‘‘۔

    ڈاکٹر فاروق ستار کے شکوے پر اپوزیشن لیڈر نے کہا کہ ’’میں سید ہوں اور آپ کے لیے  اس امید کے ساتھ دعا کرسکتا ہوں کہ سید کی دعا ہر صورت قبول ہوتی ہے‘‘۔

     

  • اسلام آباد :  چوہدری نثار کے بیان پر پاکستان پیپلز پارٹی کا ردِعمل

    اسلام آباد : چوہدری نثار کے بیان پر پاکستان پیپلز پارٹی کا ردِعمل

    اسلام آباد : پاکستان پیپلز پارٹی وفاقی وزیر داخلہ چوہدری نثار کے بیان پر میدان میں آگئی، اپوزیشن لیڈر خورشید شاہ کا کہنا ہے کہ وزیراعظم نواز شریف چوہدری نثار کی متنازع بیانات کا نوٹس لیں جبکہ سینیٹر اعتزاز احسن نے کہا کہ چو ہدری نثار کی با توں کوسیریس نہیں لیتا.

    تفصیلات کے مطابق حکومت اور اپوزیشن کے درمیان تلخیاں اور ایک دوسرے پر الزامات لگانے کا سلسلہ بڑھتا جا رہا ہے۔

    اپوزیشن لیڈر خورشید شاہ کا کہنا ہے کہ ریاست کی سیکیورٹی پر کوئی سیاست نہیں کرنی، حکومت اگر کرنا چاہے تو مرضی ہے، متنازع بیانات پرحکومت کا رویہ نامناسب ہے، نوازشریف کو ان بیانات کانوٹس لینا چاہیے، وزیراعظم نے تسلیم کیا ہے کہ نیشنل ایکشن پلان کے سات سے آٹھ نکات پرعمل نہیں ہوا۔

    خورشید شاہ نے اے آروائی نیوز سے خصوصی گفتگو میں کہا کہ صرف کہنے کو سب ایک پیچ پر ہیں، ہر ادارے اور جماعت کا اپنا علیحدہ صفحہ ہے، انھوں نے کہا کہ نوازشریف ایک ہی بار زہر کا گھونٹ پی کر کرسی چوہدری نثار کو دے دیں، چوہدری نثار بتادیں صوبوں نے کیاکرنا ہے، کنٹینر سیاست ہر جماعت کی اپنی ہے، شامل ہونے یا نہ ہونے کا فیصلہ پارٹی دے گی۔

    پاکستان پیپلز پارٹی کے رہنما اور سینیٹر اعتزاز احسن نے بھی چوہدری نثار کے بیان پر ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ چوہدری نثار کی با توں کوسیریس نہیں لیتا، چوہدری نثار کو راتیں نیند نہیں آتی، اس لیے لحاظ کر رہا تھا، کوئی بے وقوف ہی ہوگا، جو چوہدری نثار کے پاس سفارش لیکر جائے گا، دو جملے بول دوں تو چوہدری نثار کو نیند نہیں آتی۔

    اعتزاز احسن نے میڈیا سے گفتگو میں کہا کہ بلاول اور ایان کے ٹکٹ کی ادائیگی ایک اکاؤنٹ سے ہونا اتفاق ہوسکتا ہے، حکومت نہیں چاہتی کہ احتساب ہو، نندی پور پراجیکٹ کے ذریعے ملک کو لوٹا گیا، حکومت ٹی او آرز کے معاملے پر تاخیری حربے استعمال کررہی ہے۔

    انکا مزید کہنا تھا کہ حکومتی ممبران شریف خاندان کےاحتساب پرآمادہ ہی نہیں، سیلفیاں لینے والوں سے ہمیشہ پوچھتا ہوں تمہارا نام عزیر تو نہیں، ایل پی جی کا کوٹہ نہیں پرائیویٹ بزنس ہے، اگر کوئی ایل پی جی کوٹہ لیا ہے تو چوہدری نثار منسوخ کریں۔

    وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ کا کہنا ہے کہ چوہدری نثار کے بیان کی میرے نزدیک کوئی اہمیت نہیں، اس معاملے پر پیپلزپارٹی کا مشترکہ موقف سامنے لایا جائے گا۔

    واضح رہے کہ چوہدری نثار نے پریس کانفرنس کرتے میں پی پی اور آصف زرداری پر تنقید کی اور کہا کہ آخر ایان علی اور آصف زرداری میں کیا تعلق ہے؟ اس کے دفاع کے لیے مفت میں کیس لڑا جارہا ہے اور غریب آدمی کے دفاع میں یہ لوگ کھال کھینچ لیتے ہیں،بلاول اور ایان علی کے ایئرٹکٹس ایک ہی اکاؤنٹ سے جاتے ہیں۔

    وفاقی وزیر داخلہ نے نام لیے بغیر کہا کہ دو اشخاص نے دھرنے کے دوران بد ترین بدتمیزی کی میں جواب دینا چاہتا تھا مگر وزیراعظم بیچ میں آگئے تو خاموش رہا، دونوں افراد سے کہتا ہوں کہ بیان بازی سے گریز کریں، مجھ پر الزامات لگانے والوں کو چیلنج کرتا ہوں۔بعدازاں انہوں نے اعتزاز احسن اور خورشید شاہ کو مذاکرے کا چیلنج دے دیا اور کہا کہ میں نے کبھی نہیں کہا کہ ایک میٹر ریڈر اپوزیشن لیڈر کیسے بن گیا؟ میڈیا میں بیان بازی سے گریز کرناچاہیے، ایک دوسرے پر الزامات عائد کرنے کاسلسلہ ختم کیا جائے معاملے کو منطقی انجام تک پہنچایا جائے ورنہ مزید پریس کانفرنسز کروں گا۔

  • قومی سلامتی پر پارلیمانی کمیٹی بنائی جائے، سید خورشید شاہ

    قومی سلامتی پر پارلیمانی کمیٹی بنائی جائے، سید خورشید شاہ

    اسلام آباد : قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف سید خورشید شاہ نے قومی سلامتی پر پارلیمانی کمیٹی بنانے کی تجویز دے دی۔ ان کا کہنا تھا کہ دہشت گردوں کے خلاف قومی جنگ لڑنی ہوگی۔

    تفصیلات کے مطابق قومی اسمبلی کے اجلاس میں قائد ایوان کے بعد قائد حزب اختلاف کا نمبر آیا تو خورشید شاہ نے کھری کھری باتیں کردیں۔

    اپوزیشن لیڈر نے کہا کہ حکومت اچھائی کو خود ہی روند ڈالتی ہے۔ حکومت اکیلے مقابلہ نہیں کرسکتی، دہشت گردوں کے خلاف قومی جنگ لڑنا ہوگی۔

    اپنے خطاب میں ان کا کہنا تھا کہ حکومت کو ایک پیش کش کی ہے کہ دہشت گردی پر قابو پانے کے لئے پارلیمنٹ کی نیشنل سیکیورٹی کمیٹی بنائی جائے اور تمام ادارے پارلیمنٹ کی اس کمیٹی کو جواب دہ ہوں۔

    انہوں نے کہا کہ نیشنل ایکشن پلان پر حکومت منفی سیاست نہ کرے، کیا نیشنل ایکشن پلان صرف ایک صوبے کے لئے ہے؟ سندھ میں دہشت گردی کے مجرم پکڑے جاتے ہیں پنجاب اور دوسرے صوبوں میں کیوں نہیں۔

    ان کا کہنا تھا کہ جن تنظیموں پر پابندیاں ہیں ان کیخلاف قانون پرسختی سے عمل کیا جائے۔ حکومت کو سمجھنا چاہیئے کہ دہشت گردوں سے سب کو مل کر لڑنا ہوگا جب کہ ہم نے مشکل حالات میں ہمیشہ حکومت کا ساتھ دیا ہے۔

    اس موقع پر پی ٹی آئی کے رہنما شاہ محمود قریشی نے اپنے خطاب میں کہا کہ نیشنل ایکشن پلان کی راہ میں حائل رکاوٹیں ایوان کے سامنے لائی جائیں۔

    ان کی تقریر کے دوران سرکاری ٹی وی نے بلیک آؤٹ کردیا اور شاہ محمود قریشی کی پوری تقریر نشر نہیں کی گئی۔

     

  • الیکشن کمیشن ممبران کی تقرری: اسحاق ڈار کی خورشید شاہ سے ملاقات

    الیکشن کمیشن ممبران کی تقرری: اسحاق ڈار کی خورشید شاہ سے ملاقات

    الیکشن کمیشن ممبران کی تقرری کیلئے سیاسی رابطے جاری ہیں، اس حوالے سے وفاقی وزیرخزانہ اسحاق ڈار نے اپوزیشن لیڈرسید خورشید شاہ سے ملاقات کی جس میں ممبران کی تقرری کے معاملے پر بات چیت کی گئی۔

    تفصیلات کے مطابق الیکشن کمیشن کے ارکان کی مدت مکمل ہونے کے بعد الیکشن کمیشن نامکمل ہے۔ جس پرسپریم کورٹ کو مداخلت کرنا پڑی۔

    چیف جسٹس آف پاکستان نے ازخود نوٹس میں ستائیس جولائی تک الیکشن کمیشن مکمل کرنے کی ہدایت بھی کردی ہے۔ اپوزیشن لیڈر خورشید شاہ سے اسحاق ڈار کی ملاقات میں دونوں رہنماؤں نے الیکشن کمیشن کے ممبران کی تقرری کا عمل مدت ختم ہونے سے پہلے مکمل کرنے کا عزم کا اظہار کیا۔

    یاد رہے کہ الیکشن کمیشن کے ارکان کی تقرری کیلئے دونوں رہنماء 12 اور 17 جولائی کو بھی ملاقا تیں کر چکے ہیں، ذرائع کا کہنا ہے کہ ملاقات میں اس بات پر اتفاق کیا گیا کہ ممبران کی تقرری میرٹ پر ہو گی تاکہ ملک میں منصفانہ اور غیر جانبدارانہ شفاف انتخابات کے عمل کو یقینی بنایا جا سکے۔

    ذرائع کا یہ بھی کہنا ہے کہ وزیر خزانہ اسحاق ڈار آج وزیر اعظم نواز شریف کو مذکورہ ملاقات سے متعلق بریفنگ بھی دیں گے، اس کے علاوہ کل خورشید شاہ سے اسحاق ڈار کی دوبارہ ملاقات بھی ہوگی۔

     

  • فضل الرحمان کشمیر کمیٹی کی کارکردگی بہتری کریں، خورشید شاہ

    فضل الرحمان کشمیر کمیٹی کی کارکردگی بہتری کریں، خورشید شاہ

    لاہور : قومی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر خورشید شاہ نے کہا ہے کہ مولانا فضل الرحمان جوانی میں خوب غیر ملکی دورے کرتے تھے،انہیں چاہیئے کہ کشمیر کمیٹی کی کارکردگی کو بھی بہتر بنائیں استعفی نہ دیں۔

    ان خیالات کا اظہار انہوں نے لاہور میں سابق وزیراعظم یوسف رضا گیلانی سے ان کی رہائش گاہ پر ملاقات کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔

    خورشید شاہ کا کہنا تھا کہ مولانا فضل الرحمان کافی عرصے سے کشمیر کمیٹی کے چیئرمین ہیں لیکن نہ تو ملکی سطح پر اور نہ ہی عالمی سطح پر کشمیر کے لیے کوئی کام ہوا۔

    ایک سوال کے جواب میں خورشید شاہ نے کہا کہ الیکشن کمیشن کی تشکیل میں کسی کی پسند نا پسند کو تسلیم نہیں کیا جائے گا، ایسا الیکشن کمیشن تشکیل دیا جائے گا جو غیر جانب دار ہو گا اور جس سے آنے والی نسلوں کو فائدہ ہو گا۔

    خورشید شاہ نے کہا کہ پاناما لیکس ہی ایشو ہے، جائز چیزوں کے لیے قانون سازی ہونی چاہئے، ٹی او آر کے معاملے پر اپوزیشن کی طرف سے کوئی رکاوٹ نہیں ہے۔

    اپوزیشن لیڈر کا کہنا تھا کہ ٹی او آرز پر اپوزیشن وزیراعظم نوازشریف کا نام نکالنے پر تیار ہوگئی تھی لیکن وزیراعظم نے دو مرتبہ قوم سے خطاب میں خود کو احتساب کے لیے پیش کیا۔ جس کے بعد ڈیڈ لاک آ گیا۔

    انہوں نے کہا کہ پیپلز پارٹی محاذ پر نہیں بلکہ افہام و تفہیم پر یقین رکھتی ہے اور اسی لیے ہم نہیں چاہتے کہ مسائل کے حل کے لیے سڑکوں پر آنے کی نوبت آئے۔

  • ای او بی آئی اسکینڈل کیس: اپوزیشن لیڈر خورشید شاہ کو نوٹس جاری

    ای او بی آئی اسکینڈل کیس: اپوزیشن لیڈر خورشید شاہ کو نوٹس جاری

    اسلام آباد: سپریم کورٹ نے ای او بی آئی اسکینڈل سے متعلق کیس میں اپوزیشن لیڈر خورشید شاہ کو نوٹس جاری کر دیا۔ عدالت عظمیٰ نے خورشید شاہ سے آئندہ سماعت پر تفصیلی جواب مانگا ہے۔

    سابق چیئر مین ای او بی آئی کے خلاف تو ہین عدالت کیس میں قومی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر خورشید شاہ سپریم کورٹ کے ریڈار پر آ گئے،سپریم کورٹ کی جانب سے خورشید شاہ کو نوٹس بطور سابق وزیرمحنت و افرادی قوت کے طورپردیاگیا ہے۔

    عدالت عظمیٰ کے نوٹس میں خورشید شاہ کو آئندہ سماعت پر تفصیلی جواب دینے کی ہدایت کی گئی ہے،ای او بی آئی کیس میں آج سپریم کورٹ نے سابق سیکریٹری محنت و افرادی قوت کے وارنٹ گرفتاری جا ری کر دیے اور عارف عظیم کا نام ای سی ایل میں شامل کر نے کا حکم دے دیا۔