Tag: Khursheed Shah

  • آمدن سے زائداثاثہ جات کیس : خورشیدشاہ 8  روزہ جسمانی ریمانڈ پر نیب کےحوالے

    آمدن سے زائداثاثہ جات کیس : خورشیدشاہ 8 روزہ جسمانی ریمانڈ پر نیب کےحوالے

    سکھر: آمدن سے زائداثاثہ جات کیس میں احتساب عدالت نے پیپلزپارٹی کے رہنما خورشید شاہ کو 8 روزہ جسمانی ریمانڈ پر نیب کےحوالے کردیا اور یکم اکتوبرکو دوبارہ پیش کرنے کا حکم دیا۔

    تفصیلات کے مطابق قومی احتساب بیورو (نیب ) کی جانب سے آمدن سے زائداثاثہ جات کیس میں گرفتار پیپلز پارٹی کے رہنما خورشید شاہ کو سخت سیکیورٹی میں سکھر کی احتساب عدالت میں پیش کیا گیا۔

    خورشید شاہ کی پیشی کے موقع پر بڑی تعداد میں جیالےبھی پہنچے، اس موقع پرشدید دھکم پیل دیکھنے میں آئی۔

    سماعت شروع ہوئی نیب کی جانب سے خورشید شاہ کے15 روزہ جسمانی ریمانڈ کی استدعا کی گئی اور فاضل جج کو خورشید شاہ کی گرفتاری کی وجہ بھی بتائی۔

    نیب وکیل نے بتایا کہ خورشیدشاہ پر آمدن سے زائداثاثے رکھنے پر انکوائری شروع کی ہے، خورشید شاہ انکوائری میں نیب سے تعاون نہیں کررہے، انکوائری میں تعاون نہ کرنے پرخورشید شاہ کو گرفتار کیا گیا۔

    جس پر وکیل صفائی نے کہا خورشید شاہ کو سیاسی انتقام کا نشانہ بنایا جارہا ہے، سکھرمسائل سے توجہ ہٹانے کےلیےخورشید شاہ کو گرفتار کیا گیا، 2014 میں بھی نیب نے انہی الزامات کے تحت انکوائری کی تھی، ہائی کورٹ کے حکم پر 2014 میں نیب نے ہی کیس ختم کیا تھا۔

    جج نےنیب سے خورشیدشاہ کی گرفتاری سےمتعلق دستاویز طلب کرتے ہوئے کہا گرفتاری اورالزامات کے حوالے سے دستاویزات جمع نہیں کرائے، جس پر وکیل نیب نے کہا دستاویزات ساتھ نہیں لائے ،دفتر میں موجود ہیں تو جج کا کہنا تھا کہ آدھے گھنٹے کا وقت دیتا ہوں،نیب تمام دستاویزات پیش کرے، بغیر دستاویزات 15دن کاریمانڈ نہیں دے سکتا۔

    نیب ٹیم خورشید شاہ سےمتعلق شواہد لیکراحتساب عدالت پہنچی تو جج جج امیرعلی مہیسر کے چیمبرمیں خورشید شاہ کیس کی سماعت دوبارہ شروع ہوئی ، نیب ٹیم نےعدالت میں خورشیدشاہ کے بنگلے کے حوالے سے بھی شواہد پیش کئے۔

    جس کے بعد سکھر کی احتساب عدالت نے خورشیدشاہ کو 8 روزہ جسمانی ریمانڈ پر نیب کےحوالے کردیا اور نیب حکام کو خورشیدشاہ کو یکم اکتوبرکو دوبارہ پیش کرنے کا حکم دیا۔

    عدالت نے خورشید شاہ کو طبی سہولیات، گھر سے کھانا منگوانے اور فیملی سےملاقات کی بھی اجازت دے دی۔

    مزید پڑھیں :  خورشید شاہ کا21 ستمبر تک راہداری ریمانڈ منظور

    یاد رہے گذشتہ روز اثاثہ جات کیس میں گرفتار خورشید شاہ کو طبیعت میں بہتری پر پولی کلینک اسپتال سے ڈسچارج کیا گیا تھا، جس کے بعد نیب نے راہداری ریمانڈ پر خورشید شاہ کو اسلام آباد سے سکھر منتقل کیا تھا۔

    واضح رہے 18 ستمبر کو نیب سکھر اور راولپنڈی نے مشترکہ کارروائی کرتے ہوئے آمدن سے زاید اثاثہ جات کیس میں خورشید شاہ کو گرفتار کیا تھا ، بعد ازاں احتساب عدالت نے خورشید شاہ 21 ستمبر تک راہداری ریمانڈ پر نیب کے حوالے کردیا تھا۔

  • احتساب ہونا چاہیے لیکن گرفتاری سے پہلے جرم ثابت کرنا بھی ضروری ہے، مرتضیٰ وہاب

    احتساب ہونا چاہیے لیکن گرفتاری سے پہلے جرم ثابت کرنا بھی ضروری ہے، مرتضیٰ وہاب

    کراچی : سندھ حکومت کے مشیر مرتضیٰ وہاب نے کہا ہے کہ احتساب ہونا چاہیے لیکن گرفتاری سے پہلے جرم ثابت کرنا بھی ضروری ہے، نیب پہلے ثابت کرے کہ جائیداد خورشید شاہ کی ہے یا نہیں۔

    ان خیالات کا اظہار انہوں نے اے آر وائی نیوز کے پروگرام آف دی ریکارڈ میں میزبان کاشف عباسی سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے کیا۔

    انہوں نے پی پی رہنما سید خورشید شاہ کی گرفتاری سے متعلق کہا کہ اپوزیشن کے لوگوں کو انکوائری کے دوران ہی گرفتار کرلیا جاتا ہے جبکہ حکومتی ارکان کو انکوائری کے دوران کیوں گرفتار نہیں کیا جاتا؟ یہ کیا طریقہ ہے کہ پہلے الزام لگا کر گرفتار کرلو اور5،6سال کیلئے جیل میں رکھو۔

    مرتضیٰ وہاب کا مزید کہنا تھا کہ نیب کی جانب سے دہرا معیارنہیں ہونا چاہیے، انکوائری کے دوران ہی گرفتار کرلیا جاتا ہے اور جرم ثابت نہیں ہوتا۔

    آصف زرداری کے کیسز کی مثالیں عوام کے سامنے ہیں، پیپلزپارٹی کا مطالبہ ہے جرم پہلے ثابت کریں پھر گرفتار کرلیں، احتساب ہونا چاہیے لیکن جرم ثابت کرنا ضروری ہے، نیب پہلے ثابت کرے جائیداد خورشید شاہ کی ہے یا نہیں۔

    مزید پڑھیں : نیب نے پی پی رہنما خورشید شاہ کو گرفتار کر لیا

    یاد رہے کہ قومی احتساب بیورو سکھراور راولپنڈی نے آمدن سے زائد اثاثہ جات کیس میں مشترکہ کارروائی کرتے ہوئے پی پی کے سینئر رہنما سید خورشید شاہ کو گرفتار کرلیا ہے۔

    نیب نے گزشتہ ماہ اگست میں پیپلزپارٹی کے سینئر رہنما خورشید شاہ سے اثاثوں کی تفصیلات طلب کی تھیں اور آمدن سے زائد اثاثہ جات اور منی لانڈرنگ کی تحقیقات کے سلسلے میں‌ خورشید شاہ کو سوال نامہ ارسال کیا گیا تھا۔

  • نیب نے پی پی رہنما خورشید شاہ کو گرفتار کر لیا

    نیب نے پی پی رہنما خورشید شاہ کو گرفتار کر لیا

    اسلام  آباد: آمدن سے زاید اثاثہ جات کیس میں اہم کارروائی عمل میں‌ آئی ہے، نیب نے پی پی کے سینئر رہنما کو گرفتار کر لیا.

    تفصیلات کے مطابق نیب سکھراور راولپنڈی کی مشترکہ کارروائی میں سابق اپوزیشن لیڈر خورشید شاہ کو گرفتار کر لیا گیا.

    خیال رہے کہ 30 اگست 2019 کو نیب نے پاکستان پیپلز پارٹی کے سینئر رہنما خورشید شاہ سے اثاثوں کی تفصیلات طلب کی تھیں.

     آمدن سے زائد اثاثہ جات اور منی لانڈرنگ کی تحقیقات کے سلسلے میں‌ خورشید شاہ کو سوال نامہ ارسال کیا گیا تھا۔

    مزید پڑھیں: نیب انکوائریز کے بعد خورشید شاہ کو ایک اور مشکل کا سامنا

    قبل ازیں نیب نے خورشید شاہ کمیٹی کی جانب سے مستقل کیے گئے ملازمین کی تمام تفصیلات طلب کی تھیں  اور  وزارتوں کو خط لکھ کر کہا تھا کہ عارضی ملازمین کو مستقل کرنے کی تفصیلات کل تک فراہم کی جائیں۔

    خیال رہے کہ چیئرمین نیب کی جانب سے متعدد بار یہ بیان دہرایا گیا ہے کہ احتساب کا عمل جاری رہے گا، اس پر سمجھوتا نہیں کیا جائے گا، کیس بنے گا، تو کارروائی ہوگی۔

    یاد رہے کہ وزیر اعظم عمران خان کی جانب سے بھی یہ واضح کیا گیا ہے کہ کرپشن کے خلاف اقدامات جاری رہیں گے۔

  • نیب نے خورشید شاہ سے اثاثوں کی تفصیلات طلب کر لیں

    نیب نے خورشید شاہ سے اثاثوں کی تفصیلات طلب کر لیں

    سکھر: نیب نے پاکستان پیپلز پارٹی کے سینئر  رہنما خورشید شاہ سے اثاثوں کی تفصیلات طلب کر لیں.

    تفصیلات کے مطابق آمدن سے زائد اثاثہ جات اور منی لانڈرنگ کی تحقیقات کے سلسلے میں‌ خورشید شاہ کو سوال نامہ ارسال کیا گیا ہے.

    موصولہ اطلاعات کے مطابق 50 سے زائد محکموں سے خورشید شاہ کے اثاثوں کی تفصیلات مانگی گئی ہیں.

    ڈی سیز کو سابق اپوزیشن لیڈر خورشید شاہ کی تمام جائیدادوں سے متعلق مکمل آگاہی دینے کی ہدایت کی ہے، ایف بی آر، محکمہ ایکسائز، اسٹیٹ بینک سے بھی تفصیلات طلب کی گئی ہیں.

    ڈی جی نیب سکھر  کے مطابق خورشید شاہ کو اہل خانہ سمیت اگلے ہفتے نیب آفس طلب کیا جائے گا، جہاں‌ ان سے سوالات ہوں گے.

    خیال رہے کہ 29 اگست 2019 کو چیئرمین نیب جسٹس (ر) جاوید اقبال نے کہا تھا کہ ہم نے 20 ماہ میں 71 ارب روپے قومی خزانے میں جمع کرائے.

    ان خیالات کا اظہار انھوں نے نیب لاہور کے دورہ کے موقع پر کیا. ڈی جی نیب سلیم شہزاد نے اس موقع پر میگا کرپشن کیسزپر چیئرمین کو بریفنگ دی.

    چیئرمین نیب نے لاہور بیورو کی کارکردگی کو سراہا. جسٹس (ر) جاوید اقبال نے کہا کہ میگا کرپشن کیسز کے مقدمات کو انجام تک پہنچانا ترجیح ہے.

  • اختلافات بھلا کر آگے بڑھیں گے تو کشمیرآزاد ہوگا، خورشید شاہ

    اختلافات بھلا کر آگے بڑھیں گے تو کشمیرآزاد ہوگا، خورشید شاہ

    سکھر : پیپلزپارٹی کے سینئر رہنما خورشید شاہ نے کہا اختلافات بھلاکرآگےبڑھیں گے تو کشمیرآزاد ہوگا ، ہمیں کشمیرکی آزادی کے لئے لڑنا ہے ، کراچی سے کشمیر اور گلگت تک نکلنا پڑے گا۔

    تفصیلات کے مطابق پیپلزپارٹی کے سینئر رہنما خورشید شاہ نے یوم سیاہ کے موقع پر اپنے پیغام میں کہا اختلافات بھلاکرآگےبڑھیں گے تو کشمیرآزاد ہوگا، ہمیں ملکر لڑنا پڑے گا، کراچی سے کشمیر اور گلگت تک نکلنا پڑے گا۔

    خورشید شاہ کا کہنا تھا کہ 80ہزارکےقریب لوگ شہیدہوچکےہیں ، ہمیں دھکاوے کی جنگ نہیں لڑنی، ہمیں وہ مکا دکھانا ہے، جو لیاقت علی خان نے دکھایا تھا۔

    رہنما پیپلز پارٹی نے کہا ہمیں کشمیرکی آزادی کے لئے لڑنا ہے، مسلمانوں کا قتل عام قبول نہیں، دنیا ہمیں لالی پاپ دیتی ہے، دنیا کہتی ہے مسئلہ کشمیر پر ثالثی کریں گے مگر بھارت کو تھپکی دیتے ہیں۔

    انھوں نے شعر پڑھا کہ اتحاد ختم ہوتا گیا اورہم ٹوٹتے گئے، کربلا کے ظالموں کے آگے نہیں جھکےتو تم کیا چیزہو۔

    خیال رہے پاکستان بھر میں بھارت کے یوم آزادی کے موقع پر آج یوم سیاہ منا یا جارہا ہے ، یوم سیاہ پر کشمیری عوام سے اظہاریکجہتی کے لئے اسلام آباد میں سرکاری عمارتوں پرقومی پرچم سرنگوں کردیئے گئے ہیں۔

    مزید پڑھیں : بھارت کے یوم آزادی پر پاکستان بھر میں یوم سیاہ

    ایوان صدر، وزیراعظم آفس، سپریم کورٹ کی عمارتوں پرقومی پرچم سرنگوں ہیں پارلیمنٹ ہاؤس پربھی قومی پرچم سرنگوں ہے جبکہ شاہرادستور پر سیاہ جھنڈے لہرا دیے گئے ہیں، صوبائی حکومتوں نے بھی آج یوم سیاہ منانے کا اعلان کیا ہے۔

    آزاد کشمیر سمیت ملک بھر کے شہروں، دیہاتوں اور گلی محلوں میں احتجاجی مظاہرے کیے جا رہے ہیں اور ہر طرف کشمیر بنے گا پاکستان کے نعروں کی گونج ہے۔

    واضح رہے بھارت کی جانب سے مقبوضہ کشمیر کی خصوصی حیثیت ختم کرنے اور مقبوضہ وادی میں بھارتی فوج کے مظالم کے خلاف قومی سلامتی کمیٹی کے اجلاس میں فیصلہ کیا تھا کہ 15 اگست کو بھارت کا یوم آزادی یوم سیاہ کے طور پر منایا جائے گا۔

  • پیپلزپارٹی رہنما خورشید شاہ کے 500 ارب سے زائداثاثوں کا انکشاف

    پیپلزپارٹی رہنما خورشید شاہ کے 500 ارب سے زائداثاثوں کا انکشاف

    کراچی : پیپلزپارٹی کے سینئر رہنماخورشید شاہ کے پانچ سو ارب سے زائد اثاثوں کاانکشاف ہوا ہے ، نیب نے خورشید شاہ کے اکاؤنٹس، بے نامی جائیدادوں کی تفصیلات حاصل کرلیں ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق قومی احتساب بیورو ( نیب ) نے پیپلزپارٹی کے رہنماخورشید شاہ کے خلاف انتہائی اہم شواہد حاصل کرلیے ، جس میں خورشید شاہ کے پانچ سو ارب سے زائد اثاثوں کاانکشاف ہوا ہے۔

    نیب نے خورشیدشاہ کے اکاؤنٹس، بے نامی جائیدادوں ، بدعنوانی سےبنائے گئےاثاثوں اور فرنٹ مین کی تفصیلات بھی حاصل کرلی ہیں۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ خورشید شاہ اور اہلخانہ کے کراچی، سکھر اور دیگر علاقوں میں ایک سو پانچ بینک اکاؤنٹس ہیں ، خورشید شاہ نے اپنے فرنٹ مین پہلاج مل کے نام پر تراسی جائیدادیں بنا رکھی ہیں۔

    دستاویز کے مطابق جائیدادیں سکھر، روہڑی، کراچی اور دیگر علاقوں میں بنا ئی گئی ہیں، پہلاج رائے گلیمر بینگلو، جونیجو فلور مل، مکیش فلور مل اور دیگر جائیدادیں بنائیں، مبینہ فرنٹ مین پہلاج نے2015 سےقبل کوئی ٹیکس ادا نہیں کیا۔

    نیب دستاویز میں بتایا گیا خورشید شاہ کامبینہ فرنٹ پہلاج معمولی دکان چلاتا تھا ، فرنٹ مین لڈومل کے نام پر11 اور آفتاب حسین سومرو کے نام پر 10 جائیدادیں ہیں۔

    مزید پڑھیں : چئیرمین نیب کی خورشید شاہ کیخلاف آمدن سےزائداثاثہ جات پر انکوائری کی منظوری

    دستاویز کے مطابق خورشید شاہ نےاعجازپل کے نام پرسکھر اور روہڑی میں 2 جائیدادیں بنائیں ، مبینہ فرنٹ مین کے لیے کارڈیو اسپتال سے متصل ڈیڑھ ایکڑ نرسری الاٹ کرائی۔

    نیب کا کہنا تھا کہ خورشید شاہ کی بے نامی جائیدادوں میں عمر جان نامی شخص کا بھی اہم کردار ہے، پی پی رہنما کی زیر استعمال بم پروف گاڑی عمرجان کے نام پررجسٹرہے جبکہ اسلام آباد میں خورشید شاہ کا زیر استعمال گھر بھی عمر جان کے نام پر ہے جبکہ سکھر اور دیگر علاقوں میں ترقیاتی منصوبےعمر جان کی کمپنی کو دلوائےگئے۔

    یاد رہے چئیرمین نیب جسٹس ر جاوید اقبال پیپلز پارٹی کے سینیئر رہنما خورشیدشاہ کیخلاف آمدن سے زائد اثاثہ جات پر انکوائری کی منظوری دے چکے ہیں۔

  • چئیرمین نیب  کی خورشید شاہ کیخلاف آمدن سےزائداثاثہ جات پر انکوائری کی منظوری

    چئیرمین نیب کی خورشید شاہ کیخلاف آمدن سےزائداثاثہ جات پر انکوائری کی منظوری

    اسلام آباد : چئیرمین نیب جسٹس ر جاوید اقبال نے پیپلز پارٹی کے سینیئر رہنما خورشیدشاہ کیخلاف آمدن سےزائداثاثہ جات پرانکوائری کی منظوری دے دی اور کہا نیب قانون اور شواہد کی بنیاد پر میگا کرپشن کے مقدمات منتقی انجام تک پہنچائے گا۔

    تفصیلات کے مطابق قومی احتساب بیورو کے چیئرمین جسٹس (ر)جاوید اقبال کی زیرصدارت نیب ہیڈکوارٹر ز اسلام آبادمیں منعقد ہوا ۔اجلاس میں ڈپٹی چیئرمین نیب ، پراسیکیوٹر جنرل اکاﺅ نٹیبلٹی ،ڈی جی آپریشن ڈی جی راولپنڈی اور دیگر سینئر افسران نے شرکت کی۔

    ایگزیکٹو بورڈ کے اجلاس میں پیپلز پارٹی کے سینیئر رہنما خورشید شاہ اور سردار مہتاب عباسی سمیت نو شخصیات کے خلاف انکوائریوں کی منظوری دی گئی۔

    جس میں سابق گورنر خیبر پختونخواہ اور دیگر ،خالد شیر دل،سابق سیکرٹریز انڈسٹریز پنجاب اور دیگر ،محمد اقبال خان ،ایس ڈی ایف اوفاریسٹ سب ڈویژن مینگورہ، سوات اور دیگر،محکمہ اوقاف خیبر پختونخواہ کے اہلکاران و افسران اور دیگر شامل ہیں۔

    محکمہ تعلیم کوئٹہ کی انتظامیہ ، پرووینشل ہائی وےز ڈویلپمنٹ ڈویژن خیر پور کے اہلکاران و افسران، منور نذیر عباسی سابق چیف ایگزیکٹو آفیسرسکھر الیکٹرک پاور کنسٹرکشن کمپنی اور دیگر، پبلک ہیلتھ ڈویژن پنجاب اور پنجاب ہائی ویز ڈیپارٹمنٹ کےخلاف انکوائریوں کی منظوری دی گئی۔

    اجلاس میں 4انوسٹی گیشنزکی منظوری دی گئی ، جن میں آئل اینڈ گیس ڈویلپمنٹ کمپنی لمیٹڈ(او جی ڈی سی ایل) کی انتظامیہ ،پرائیویٹائزیشن کمیشن کے سرکاری عہدیداران ،ٹرسٹ انویسٹمنٹ بینک ،وزارت اطلاعات و نشریات کے افسران و اہلکاران اور دیگر، گلیات ڈویلپمنٹ اتھارٹی خیبر پختونخواہ کے اہلکاران اور دیگرکے خلاف انوسٹی گیشنزکی منظوری شامل ہے۔

    اس موقع پر چیئرمین نیب جسٹس (ر)جاوید اقبال نے کہا کہ نیب "احتساب سب کے لئے ” کی پالیسی پر سختی سے عمل پیرا ہے، قانون اور شواہد کی بنیاد پر وائٹ کالر مقدمات کو منطقی انجام تک پہنچانا نیب کی اولین ترجیح ہے۔

    چیئرمین نیب کا کہنا تھا بدعنوانی ایک ناسور ہے جو ملکی ترقی و خوشحالی کی راہ میں سب سے بڑی رکاوٹ ہے، نیب بدعنوان عناصر ،اشتہاری اور مفرو ر ملزمان کے مقدمات کو قانون کے مطابق منطقی انجام تک پہنچانے کے لئے تمام وسائل بروئے کار لارہا ہے کیونکہ "نیب کا ایمان کرپشن فری پاکستان "ہے جس کی وجہ سے افسران ملک سے بدعنوانی کے خاتمے کو اپنا قومی فریضہ سمجھتے ہیں ۔

  • آپ کو بنا بنایا پاکستان ملاہے ، عوام کی خوشحالی کاکریڈٹ پی پی کوجاتاہے،  خورشیدشاہ

    آپ کو بنا بنایا پاکستان ملاہے ، عوام کی خوشحالی کاکریڈٹ پی پی کوجاتاہے، خورشیدشاہ

    اسلام آباد : پیپلز پارٹی کے سینئر رہنما خورشیدشاہ نے کہا اپوزیشن کاحق ہے جو ملک کے مفاد میں نہیں اس کی مخالفت کرے، آپ کو بنا بنایا پاکستان  ملاہے ، عوام میں خوشحالی نظر آرہی ہے تواس کا کریڈٹ پی پی کو جاتا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق پیپلز پارٹی کے سینئر رہنما خورشیدشاہ نے قومی اسمبلی میں اظہار خیال کرتے ہوئے کہا پارلیمنٹ مضبوط ہوتوجمہوریت بھی مضبوط ہوتی ہے، پارلیمنٹ ہوتی ہےتوبجٹ بھی آتاہے، حکومت جیسابھی بجٹ پیش کرتی ہےاپوزیشن تسلیم نہیں کرتی۔

    خورشیدشاہ کا کہنا تھا اپوزیشن کاحق ہے جو ملک کےمفاد میں نہیں اس کی مخالفت کرے، کچھ باتیں اپنےلئےکی جاتی ہیں کچھ ملک کےلئےہوتی ہیں، گالم گلوچ سے سیاست نہیں کی جاتی، ہماری کوشش ہوگی اسمبلی کاماحول ٹھیک رکھے۔

    حکومت جیسابھی بجٹ پیش کرتی ہےاپوزیشن تسلیم نہیں کرتی

    پیپلز پارٹی کے رہنما نے کہا اس ملک کاسب سے بڑا مسئلہ آبادی ہے ، آبادی تعلیم،صحت اورماحول پراثرکرتی ہے ، آج مہنگائی نے جوحالت کی ہے وہ کسی کی برداشت میں نہیں، حکومت نے جو کمٹمنٹ کی تھی ایک فیصد بھی پوری نہیں کی۔

    ان کا کہنا تھا محترمہ کی شہادت کے بعد صوبوں میں آگ لگی تھی، پیپلزپارٹی کی حکومت آئی، بلند و بانگ دعوے نہیں کیے، اس وقت کہاجاتا تھا دہشت گرد اسلام آباد کے قریب ہیں، سوات میں پاکستان کا جھنڈا اتارا جا چکاتھا، 2010 میں سیلاب نےتباہی مچائی، ہم نے اس کے باوجودگالم گلوچ اور چیخ وپکار نہیں کی۔

    خورشیدشاہ نے کہا ہم نےیہ کبھی نہیں کہاکہ ماضی میں کیاکیاگیا، 2008 میں تیل کی قیمت120 ڈالر فی بیرل تھی، اس وقت ڈالر 82 روپے کا تھا، ہم نے ایوان اور جمہوریت پر اعتماد رکھا، پارلیمنٹ نے ہمیں راستہ اورہمت دی۔

    صوبائیت کو چھیڑنے کی کوشش کی تو فیڈریشن کے لئے خطرہ ہوگا

    پی پی رہنما کا کہنا تھا ہم نےاپنے کسان کومضبوط کیا، زراعت پرسبسڈی دی اورگروتھ13فیصدتھی، آج زراعت کی گروتھ1.4 فیصدہے ، زراعت کی گروتھ تھی تو ایکسپورٹ 25بلین ڈالر پر لے گئے۔

    انھوں نے کہا ہماری حکومت نےاین ایف سی ایوارڈکااجراکیا، صوبےپاکستان کی وفاقیت کوبچانے میں کرداراداکرتےہیں، صوبائیت کو چھیڑنے کی کوشش کی تو فیڈریشن کے لئے خطرہ ہوگا، آپ کو بنا بنایا پاکستان ملاہے ، عوام میں خوشحالی نظرآرہی ہےتواس کاکریڈٹ پی پی کوجاتاہے۔

    خورشیدشاہ کا کہنا تھا آئین کوڈکٹیٹرنےتباہ کیاتھاہم نےآئین کوبحال کیا، اکنامک ایکٹویٹی بڑھاناچاہتےہیں تو100،200ارب دیناہوں گے، ہم کسان کی طرف خوشحالی لےگئے،غریب خوشحال تھے، زراعت کوبڑھاؤکسی سےقرضہ لینےکی ضرورت نہیں پڑے گی، آئی ایم ایف سےبچنےکیلئےایک ہی راستہ زراعت ہے۔

    آئی ایم ایف سےبچنےکیلئےایک ہی راستہ زراعت ہے

    رہنما پیپلز پارٹی نے کہا ڈیم کوسیاست بنادیاہے،چیف جسٹس میدان میں آگئے، ڈیم فنڈمیں کتنا پیسہ جمع ہوا، چیف جسٹس سے کہا حکومت سے کہیں ڈیم کیلئےمنی بجٹ لائیں، ڈیم بنائے بالکل بنائیں ڈیم نہ بنا کر مجرمانہ غفلت کی گئی۔

    ان کا کہنا تھا آپ کوتوبنابنایاپاکستان ملا، کوئی دہشت گردی نہیں ہے، آپ نے چیخ پکار کرکے 10 ،11 ارب ڈالر قرضہ لے لیا، آپ تنخواہ بھی ٹیکنیکل طور پر نہیں بڑھاتے، تنخواہ بڑھائی دوسری طرف ٹیکس لگا کر واپس لے لی، ہم نے تنخواہوں میں125 فیصد اضافہ کیا۔

    خورشیدشاہ نے کہا پورےملک میں اسکولز،کالجزنہیں ہیں، بجٹ میں ہیلتھ کیلئے رقم کم کریں ایجوکیشن پربڑھائیں توبات سمجھ آئے، 3 روپےبجلی کی قیمت بڑھائی گئی اور کہا جاتا ہے مزیدبڑھائیں گے۔

    بجٹ میں ہیلتھ کیلئے رقم کم کریں ایجوکیشن پربڑھائیں توبات سمجھ آئے

    پی پی رہنما کا کہنا تھا موجودہ حکومت نےادویات کی قیمتوں میں بھی اضافی کیا، آپ نےوزیرکونکالاضرورلیکن ذمہ داروزیرہی ہوتاہے ، آپ نےوزیرکواس لیےنکالاکیونکہ انہیں پتہ تھایہاں کرپشن ہوئی، میں سوچ سمجھ کرباتیں کرناچاہیے۔

    انھوں نے مزید کہا ہماری جمہوریت کامسئلہ ہےکل ہمارےساتھ بھی ہوگا، 52 سال ہوگئےآج بھی پی پی لبادےمیں بول رہاہوں، سب کوپتہ ہے کون کیسےآیاہے۔

  • صدر مملکت ڈاکٹرعارف علوی سے خورشید شاہ اور نوید قمر کی ملاقات

    صدر مملکت ڈاکٹرعارف علوی سے خورشید شاہ اور نوید قمر کی ملاقات

    اسلام آباد : صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی سے پاکستان پیپلز پارٹی کے اراکین اسمبلی سید خورشید احمد شاہ اور سید نوید قمر نے ملاقات کی جس میں کراچی میں جاری ترقیاتی منصوبوں پر تبادلہ خیال کیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق بدھ کو صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی سے پاکستان پیپلز پارٹی کے اراکین اسمبلی سید خورشید احمد شاہ اور سید نوید قمر نے ملاقات کی۔

    ملاقات کے دوران صدر مملکت نے ارکان قومی اسمبلی میں افہام و تفہیم کا ماحول قائم رکھنے سے متعلق بات چیت کی۔ ملاقات میں کراچی میں جاری ترقیاتی منصوبوں پر پیش رفت سے متعلق بھی بات چیت کی گئی جبکہ قومی اسمبلی میں قانون سازی سے متعلق امور بھی زیر بحث آئے۔

    مزید پڑھیں: صدرِمملکت عارف علوی کی غلاف کعبہ تیار کرتے ہوئے ویڈیو وائرل

  • موجودہ حکومت نے آتے ہی 71سال کے قرض کا ریکارڈ توڑ دیا، خورشید شاہ

    موجودہ حکومت نے آتے ہی 71سال کے قرض کا ریکارڈ توڑ دیا، خورشید شاہ

    اسلام آباد : پیپلزپارٹی کے رہنما خورشید شاہ نے حکومت پر تنقید کرتے ہوئے کہا اسد عمر نےکہا تھا آنے والے وقت میں عوام کی چیخیں نکلیں گی۔۔ ہم نے اس لئے ووٹ نہیں دیا کہ عوام کی چیخیں نکلیں، وجودہ حکومت نےآتےہی 71سال کےقرض کاریکارڈتوڑدیا ، آئی ایم ایف ، چین اور ایشین بینک کے ساتھ شرائط پارلیمنٹ کو بتائی جائیں۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستان پیپلز پارٹی کے رہنما سید خورشید شاہ نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا جمہوری نظام کی سب سے اچھی بات یہ ہے عوام کے مسائل پر بات ہوتی ہے، ایک سیاسی کارکن کے طور پر یہ ہماری آئینی ذمہ داری بھی ہوتی ہے،اس بات کا سیاستدان کو احساس ہونا چاہیے کہ عوام سے کیا وعدے کر کے آتے ہیں؟

    خورشید شاہ کا کہنا تھا ہمارے نظام کی سب سے بڑی کامیابی یہ ہے کہ عوامی مسائل پارلیمنٹ میں اجاگر ہوتے ہیں ،جس میں احساس نہیں وہ انسان نہیں، افسوس کی بات ہے کہ سیاستدانوں میں بے حسی آچکی ہے، نام سیاست کا استعمال کرکے کام کچھ اور کرتے ہیں۔

    رہنما پی پی نے کہا حکومت نے عوام کے ساتھ کی گئی کمٹمنٹ کی بجائے بھوک کی آگ میں جھونک دیا ہے ، ہر پارٹی غریب عوام کی بات کرتی ہے، انکے مسائل اجاگر کرکے جذباتی کرتے ہیں مگر اقتدار میں آتے ہی بھول جاتے ہیں، اس حکومت نے ایک نئی کہانی شروع کی پہلے انکار کیا اور پھر اسی آئی ایم ایف کے پاس جارہے ہیں۔

    وزیر خزانہ کو ہٹادیا گیا ،8 ماہ میں ناکامی کا اس سے بڑا کیا ثبوت ہوگا

    ان کا کہنا تھا موجودہ حکومت نے مختصر ترین وقت میں قرض لینے کا ریکارڈ توڑ دیا، کسی حکومت نےاتنےعرصےمیں اتنا بڑا قرضہ نہیں لیا، وزیر خزانہ کو ہٹادیا گیا ،8 ماہ میں ناکامی کا اس سے بڑا کیا ثبوت ہوگا ،معلوم نہیں سب سے زیادہ قربانیوں کے باوجود کیوں ہمیں دہشت گرد کہا جارہا ہے، حکمران بتائیں 9 ماہ میں الزام تراشیاں کرنے کی بجائے کیا کیا ہے ؟ایمنسٹی سکیم اور آئی ایم ایف کی مخالفت کرنے والے کیوں ادھر جارہے ہیں۔

    خورشید شاہ نے کہا مدارس اصلاحات کی بات سمیت دیگر مسائل اگر وزرا ءاٹھاتے تو بہتر ہوتا ، ہر ادارے کو اپنے اپنے دائرے میں رہنا چاہیے، ایسے لگتا ہے عمران کو صرف ڈھال کے طور پر استعمال کیا جارہا ہے، ہم پاک فوج کو دنیا میں اپنی طاقت کے طور پر متعارف کراتے ہیں.۔

    پیپلز پارٹی کے رہنما کا کہنا تھا وہ معاشی انقلاب، پاؤں پر کھڑا کرنے اور قرضوں کے خاتمے کے دعوے کئے مگر آتے ہی 71 سالہ تاریخ میں بڑا قرض لے لیا، اب حکمران کہتے ہیں ملک میں کچھ نہیں تھا اور اب ہم نے قرض کیا، 2013ءمیں گروتھ 5.8 اور اب 2.4 ہے ، زرعی ترقی بھی کم ہے، مہنگائی 2013 میں 5.3 تھی اور اب یہ 9 کی حد کراس کررہی ہے ۔

    انہوں نے کہا کہ جن حالات میں ہم آئی ایم ایف سے قرضے لے رہے ہیں وہ ناقابل برداشت ہیں مگر چارہ بھی کوئی نہیں، ہم مطالبہ کرتے ہیں آئی ایم ایف، چین اور ایشین بینک کے ساتھ شرائط پارلیمنٹ کو بتائیں، ہمیں آگاہ کریں توشایدہم کوئی مددکرسکیں، پی ٹی آئی سےاختلاف کےباوجودقومی نقصان نہیں چاہتے۔

    جن حالات میں ہم آئی ایم ایف سے قرضے لے رہے ہیں وہ ناقابل برداشت ہیں

    خورشید شاہ کا کہنا تھا پی پی نے80لاکھ ملازمین کی تنخواہوں میں125فیصداضافہ کیا، بےنظیرانکم سپورٹ پروگرام میں اربوں روپےاداکیےگئے، این ایف سی کے تحت صوبوں کاحصہ بڑھایاگیا، ہم نےکبھی طالبان یادہشت گردتنظیموں کی حمایت نہیں کی، دنیاآج بھی ہمیں دہشت گردوں کاساتھی سمجھتی ہے۔

    رہنما پی پی نے کہا 9 ماہ کے اندرایسی کوئی بات بتائیں جوریاست کیلئےبولی گئی ہو؟ صرف ایک بات کہی گئی کرپشن کےخلاف بیانات دیئےگئے، بیرون ملک یہی رٹ لگائی گئی ہمارےملک میں کرپشن ہے، بیرون ملک سرمایہ کاروں نےسرمایہ کاری سےانکارکیا۔