Tag: Khursheed Shah

  • شہبازشریف کی گرفتاری پرپارلیمنٹ کوآگاہ کرنا ذمےداری ہے‘ خورشید شاہ

    شہبازشریف کی گرفتاری پرپارلیمنٹ کوآگاہ کرنا ذمےداری ہے‘ خورشید شاہ

    اسلام آباد: پیپلزپارٹی کے رہنما خورشید شاہ کا کہنا ہے کہ ہم نے ہمیشہ پارلیمنٹ کی بالادستی کی بات کی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق پیپلزپارٹی کے سینئر رہنما خورشید شاہ کا کہنا ہے کہ بلاول بھٹو نے قومی اسمبلی کا اجلاس طلب کرنے کی درخواست کی حمایت کی ہے۔

    خورشید شاہ نے کہا کہ اسلام آباد میں نہیں تھے جس کے باعث اجلاس طلبی کی درخواست پردستخط نہ کرسکے۔

    انہوں نے کہا کہ قائد حزب اختلاف پارلیمنٹ کا اہم ترین حصہ ہیں، شہبازشریف کی گرفتاری پرپارلیمنٹ کو آگاہ کرنا ذمے داری ہے۔

    خورشید شاہ نے کہا کہ ہم نے ہمیشہ پارلیمنٹ کی بالادستی کی بات کی ہے، حکومت کو چاہیے تھا شہبازشریف کی گرفتاری پرایوان کو آگاہ کرتی۔

    شہبازشریف کا 10 روز کا جسمانی ریمانڈ منظور

    خیال رہے کہ آشیانہ ہاؤسنگ اسکینڈل میں گرفتار سابق وزیراعلیٰ پنجاب اور مسلم لیگ ن کے صدر شہبازشریف کو احتساب عدالت نے 10 روزہ جسمانی ریمانڈ پر نیب کے حوالے کردیا۔

    احتساب عدالت نے آشیانہ ہاؤسنگ اسکینڈل سے متعلق کیس کی سماعت 16 اکتوبر تک ملتوی کردی۔

    شہبازشریف کو سماعت کے بعد انتہائی سخت سیکیورٹی میں بکتربند گاڑی میں احتساب عدالت سے روانہ کردیا گیا۔

    کرپشن کیس: نیب نے شہبازشریف کو گرفتار کرلیا

    یاد رہے کہ گزشتہ روز قومی احتساب بیورو( نیب) نے آشیانہ کمپنی کیس میں مسلم لیگ ن کے صدر اور اپوزیشن لیڈر میاں شہباز شریف کو کرپشن کے الزامات میں گرفتار کیا تھا۔

  • کشمیر کا مسئلہ سوائے پیپلز پارٹی کے کسی نے نہیں اٹھایا‘ خورشید شاہ

    کشمیر کا مسئلہ سوائے پیپلز پارٹی کے کسی نے نہیں اٹھایا‘ خورشید شاہ

    سکھر: پیپلزپارٹی کے رہنما خورشید شاہ کا کہنا ہے کہ گھربنانےکا اعلان اچھا ہے، سپورٹ کرتے ہیں مگراعلان سے کچھ نہ ہوگا۔

    تفصیلات کے مطابق سکھرمیں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے خورشید شاہ نے کہا کہ اپوزیشن حکومت کو مکمل تعاون کا یقین دلارہی ہے۔

    انہوں نے کہا کہ تعاون کی یقین دہانی کے باوجود غیرسنجیدگی کا مظاہرہ کیا جارہا ہے، جس وزیر کے جو منہ میں آرہا ہے کہے جا رہا ہے۔

    خورشید شاہ نے کہا کہ ابھی تک تو کوئی تبدیلی نہیں آئی، تبدیلی آئی ہے کہ ہیلی کاپٹر کا کرایہ 50 روپے ہوگیا ہے۔

    پیپلزپارٹی کے رہنما نے کہا کہ کشمیر کا مسئلہ سوائے پیپلز پارٹی کے کسی نے نہیں اٹھایا۔انہوں نے کہا کہ جودعوے کیے اس کے لیے حکومت کو ہم وقت دے رہے ہیں۔

    خورشید شاہ نے کہا کہ قرض سے پیٹرول لیا جاتا ہے، حکومت گھرکہاں سے بنا کے دے گی، مشورہ دیتے ہیں گھر کی بجائےمستحقین کو حکومت 15 لاکھ امداد فراہم کرے۔

    800 کیا ایک لاکھ لوگوں کوروزگاردوں گا‘چاہے پھانسی چڑھا دو‘ خورشیدشاہ

    یاد رہے کہ دو روزقبل قومی اسمبلی میں پیپلزپارٹی کے رہنما خورشید شاہ کا کہنا تھا کہ 800 کیا ایک لاکھ لوگوں کوروزگاردوں گا‘چاہے پھانسی چڑھا دو۔

    خورشید شاہ کا کہنا تھا کہ نوجوانوں کوروزگاردینا حکومت کی آئینی ذمے داری ہے، اگرحکومت یہ کرتی ہے تو سب کوخوشی ہوگی۔

  • خورشیدشاہ اور شہباز شریف کا فواد چوہدری سے معافی مانگنے کا مطالبہ

    خورشیدشاہ اور شہباز شریف کا فواد چوہدری سے معافی مانگنے کا مطالبہ

    اسلام آباد : پیپلزپارٹی کے رہنما اور سابق اپوزیشن لیڈر خورشید شاہ اور مسلم لیگ ن کے صدر شہباز شریف نے فواد چوہدری سے بیان پر معافی مانگنے کا مطالبہ کردیا ہے، شہبازشریف کا کہنا ہے کہ  خورشیدشاہ سے جیسے بات کی ایسے نہیں کرنی چاہیے۔

    تفصیلات کے مطابق پیپلزپارٹی کے رہنما اور سابق اپوزیشن لیڈر خورشید شاہ نے فواد چوہدری سے کھڑے ہو کر پارلیمنٹ سے معافی مانگنے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا عوام کا مینڈیٹ لے کر پارلیمنٹ میں آئے ہیں، سنجیدہ وزیر ہوں گے تو اس قسم کی گفتگو نہیں کریں گے۔

    خورشید شاہ کا کہنا تھا کہ جو لفظ استعمال کیا گیا وہ گھٹیا ہے، اس قسم کی گفتگونہیں کرنی چاہیے،جب تک فواد چوہدری پارلیمنٹ سےمعافی نہیں مانگیں ہم یہاں نہیں بیٹھیں گے۔

    مسلم لیگ ن کے صدر شہباز شریف نے بھی فوادچوہدری سے معافی مانگنے کا مطالبہ کردیا، شہبازشریف کا کہنا تھا خورشیدشاہ سے جیسے بات کی ایسےنہیں کرنی چاہیے، فوادچوہدری جوبھی بات کرنا چاہیں کریں لیکن پارلیمانی آداب کاخیال رکھیں اور معاملہ آگے بڑھنے دیں۔

    مزید پڑھیں : اگر وزیراعظم میری بات مانیں تو ملک لوٹنے والوں کو الٹا لٹکانا چاہے، فواد چوہدری

    یاد رہے وزیراطلاعات فواد چوہدری نے قومی اسمبلی میں دھواں دھار خطاب کرتے ہوئے کہا کہ اسٹیل مل، پی آئی اے سمیت دیگراداروں کو تباہ کیا گیا، ڈاکوؤں کو ڈاکو نہ کہیں تو کیا کہیں ملک لوٹنا پارلیمانی ہے اور ڈاکو کہنا غیرپارلیمانی ڈاکو کو تو ڈاکو ہی کہا جائے گا ،

    فواد چوہدری کا کہنا تھا کہ یہ لوگ ڈاکوہیں ،قومی خزانے کو ایسے لٹائے جیسے مجرے میں لٹائے جاتے ہیں، اگر وزیراعظم میری بات مانیں تو ملک لوٹنے والوں کو الٹا لٹکانا چاہے۔

  • اپوزیشن جماعتوں‌ میں فاصلہ کم ہونے لگا، شہبازشریف اور خورشید شاہ میں اہم ملاقات

    اپوزیشن جماعتوں‌ میں فاصلہ کم ہونے لگا، شہبازشریف اور خورشید شاہ میں اہم ملاقات

    لاہور: مسلم لیگ ن کے صدر شہبازشریف اور پیپلزپارٹی کے سینئر رہنما خورشید شاہ میں اہم ملاقات ہوئی، جس میں منی بجٹ پرحکمت عملی زیر بحث آئی۔

    تفصیلات کے مطابق دونوں رہنماؤں میں ہونے والی اس ملاقات میں‌ سیاسی صورت حال پر تبادلہ خیال کیا گیا.

    ملاقات کے بعد خورشید شاہ نے میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ شہبازشریف کےساتھ بجٹ اور الیکشن کی تحقیقات کے لئے بنائی گئی کمیٹی پر بات چیت کی.

    ملاقات میں‌ دھاندلی سےمتعلق کمیٹی کے لئے ناموں پرمشاورت ہوئی اور فیصلہ کیا گیا کہ تجربہ کار افراد کو کمیٹی کے لیے نامزد کیا جائے.


    مزید پڑھیں: انتخابات میں دھاندلی کی تحقیقات، پرویز خٹک کو پارلیمانی کمیٹی کا سربراہ بنائے جانے کا امکان


    خورشیدشاہ کے مطابق حکومت نے کل انتخابی دھاندلی کمیٹی سے متعلق اجلاس بلایا ہے، وزیر اعظم نے اجلاس میں شرکت کا دعویٰ کیا، انھیں اجلاس میں آنا چاہیے. وزرا کو سنجیدگی کا مظاہرہ کرنا چاہیے.

    انھوں نے کہا کہ پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کے چیئرمین اپوزیشن لیڈر ہوں گے، ضمنی انتخابات سے متعلق بھی اپوزیشن لیڈر سے بات چیت ہوئی ہے، سیاسی حکمت عملی کے تحت اپوزیشن کا مل بیٹھنا فائدہ مند ہوتا ہے.

  • عوام کو اب پاکستان پیپلزپارٹی کا دور یاد آئے گا، خورشید شاہ

    عوام کو اب پاکستان پیپلزپارٹی کا دور یاد آئے گا، خورشید شاہ

    اسلام آباد : پیپلزپارٹی کے رہنما خورشید شاہ کا کہنا ہے کہ عوام کو اب پاکستان پیپلزپارٹی کا دور یاد آئے گا،ٹیکس کےنئےنظام سے لگتا ہے عمران خان کی حکومت ٹیکس لگانےکیلئے ہی آئی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق اسلام آباد میں پیپلزپارٹی کے رہنما خورشید شاہ نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا بلدیاتی نظام خالصتاً صوبائی معاملہ ہے، حکومت پورے ملک میں مرضی کا بلدیاتی نظام نہیں لاسکتی۔

    خورشید شاہ کا کہنا تھا کہ بلدیاتی نظام کا اختیار صوبائی حکومتوں کے پاس ہے، وفاقی حکومت صرف پنجاب یا کے پی سے متعلق فیصلہ کرسکتی ہے۔

    پی پی رہنما نے کہا عوام کو سہانے خواب دکھائے گئے کہ دودھ کی ندیاں بہا دیں گے، دعویٰ کیا گیا تھا کہ ڈاکوؤں کو پکڑ کر پیسا واپس لاؤں گا، گیس، پٹرول و دیگر چیزوں پر ٹیکس غریب کی جیب سے نکالا جارہا ہے۔

    ان کا کہنا تھا کہ سسٹم ٹھیک کرنے کے لئے ایف بی آرچیئرمین پارلیمنٹ کو لگانا چاہیے، دنیا میں سب سے کم ٹیکس ریشو پاکستان کا ہے۔

    خورشید شاہ نے کہا کہ عوام کو اب پاکستان پیپلزپارٹی کا دوریادآئےگا، پیپلزپارٹی نے کبھی غریب کے استعمال کی چیزیں مہنگی نہیں کیں، منی بجٹ دیکھ کر لگتا ہےعمران خان غریبوں پر ٹیکس لگانے آئے ہیں۔

    مزید پڑھیں : عمران خان نے جو وعدے کئے 30سالہ کیریئرمیں نہیں سنے، خورشید شاہ

    یاد رہے چند روز قبل پیپلزپارٹی کے رہنما خورشید شاہ کا کہنا تھا کہ کوشش ہوگی حکومت کو کام کرنے دیں، عمران خان نے جو وعدے کئے تیس سالہ کیریئرمیں نہیں سنے۔

    رہنما پیپلزپارٹی نے کہنا تھا ہم چاہتے ہے کہ ملک میں جمہوریت ہو، 5 سال مکمل کرنے کا سابقہ حکومت کو بھی موقع دیا تھا، موجودہ حکومت کو بھی موقع دیں گے کہ وہ اپنے وعدے پورےکرے۔

    انھوں نے مزید کہا تھا کہ حکومت نےعوام سےکیے وعدےپورے نہ کیے تو احتجاج کرینگے، 50 لاکھ گھروں کیلئے 5 ہزار کھرب کی رقم چاہیے۔

  • غیر قانونی طریقے سے کسی کو گھروں سے بے دخل نہیں ہونے دیں گے، خورشید شاہ

    غیر قانونی طریقے سے کسی کو گھروں سے بے دخل نہیں ہونے دیں گے، خورشید شاہ

    کراچی: پاکستان پیپلز پارٹی کے سینئر رہنما اور سابق اپوزیشن لیڈر خورشید شاہ نے سرکاری کوارٹرز کے مکینوں سے ملاقات کے دوران کہا کہ غیر قانونی طریقے سے کسی کو گھروں سے بے دخل نہیں ہونے دیں گے۔

    سرکاری کوارٹرز کے مکینوں نے خورشید شاہ سے ملاقات کی، مکینوں نے گھروں سے بے دخلی کے خدشات کا اظہار کیا جس پر پیپلز پارٹی کے رہنما نے انھیں تسلی دی۔

    پی پی رہنما خورشید شاہ کا کہنا تھا کہ پیپلز پارٹی عوام کی جماعت ہے، عوام کے مسائل جانتی ہے، اور عوام کے مسائل حل کرتی ہے۔

    دریں اثنا سابق اپوزیشن لیڈر خورشید شاہ نے وزیرِ اعلیٰ سندھ اور دیگر اعلیٰ حکام سے رابطہ کر کے کراچی میں سرکاری کوارٹرز خالی کرانے کی پالیسی پر نظرِ ثانی کی درخواست کی۔

    خورشید شاہ نے وزیرِ ورکس ناصر شاہ سے بھی صورتِ حال معلوم کی۔ انھوں نے سرکاری کوارٹرز کے مکینوں یقین دلایا کہ ان کے ساتھ زیادتی نہیں کی جائے گی۔


    یہ بھی پڑھیں:  پیپلز پارٹی کا کسی حکومت مخالف تحریک کا حصہ نہ بننے کا اعلان


    دوسری طرف کوارٹرز ایکشن کمیٹی نے ملاقات کے بعد کہا اعلیٰ حکام کی یقین دہانی اطمینان بخش ہے، حکومت زمینی حقائق پر پالیسی بنائے ہم ساتھ ہیں۔

    خیال رہے کہ آج خیبر پختونخوا میں پاکستان پیپلز پارٹی پنجاب کے صدر قمر زمان کائرہ نے کہا ہے کہ پیپلز پارٹی نے کسی حکومت مخالف تحریک کا حصہ نہ بننے کا فیصلہ کیا ہے۔

  • عمران خان نے جو وعدے کئے 30سالہ کیریئرمیں نہیں سنے، خورشید شاہ

    عمران خان نے جو وعدے کئے 30سالہ کیریئرمیں نہیں سنے، خورشید شاہ

    سکھر : پیپلزپارٹی کے رہنما خورشید شاہ کا کہنا ہے کہ کوشش ہوگی حکومت کو کام کرنے دیں، عمران خان نے جو وعدے کئے تیس سالہ کیریئرمیں نہیں سنے، الیکشن چھ بجے سے پہلے فیئر تھا، چھ کےبعد فری ہوگیا۔

    تفصیلات کے مطابق سکھر میں پیپلزپارٹی کے رہنما خورشید شاہ نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا ہمیشہ اپنی سیاست میں پارلیمنٹ کو سپریم سمجھا، پارلیمنٹ میں بہترین فیصلے کئے جا سکتے ہیں۔

    خورشیدشاہ کا کہنا تھا کہ کوشش ہوگی حکومت کوکام کرنے دیں، حکومت نے 100 دن کا کہا ہے، ہمیں رکاوٹ نہیں ڈالنی چاہئے۔

    رہنما پیپلزپارٹی نے کہا ہم چاہتے ہے کہ ملک میں جمہوریت ہو، 5 سال مکمل کرنے کا سابقہ حکومت کو بھی موقع دیا تھا، موجودہ حکومت کو بھی موقع دیں گے کہ وہ اپنے وعدے پورےکرے۔

    ان کا کہنا تھا کہ ملکی معاملات کیلئے بہت سی چیزوں پر خاموشی اختیار کی، الیکشن چھ بجے سے پہلے فیئر تھا، چھ کےبعد فری ہوگیا، انتخابی نتائج کو پہلے بھی ماننے سے انکار کیا اور اب بھی کرتے ہیں۔

    خورشیدشاہ نے کہا عمران خان نے جووعدے کئے 30سالہ کیریئرمیں نہیں سنے، محاورہ ہے جتنی چادر دیکھو اتنے پیر پھیلاؤ، مگر یہ چادر گھٹنوں سے اوپرہے، ایک کروڑنوکریوں کیلئےحکومت کوکئی سال چاہئیں۔

    رہنما پیپلزپارٹی کا کہنا تھا کہ مبینہ انتخابی دھاندلی کے باوجودحکومت کوتسلیم کیا، وزیراعظم نےبھی پارلیمانی کمیٹی بنانے کا اعلان کیا، ملک میں جمہوریت اور پارلیمنٹ کی بالادستی چاہتے ہیں، دھونس دھمکی کی حکومت کونہیں مانتے۔

    انھوں نے مزید کہا کہ حکومت نےعوام سےکیے وعدےپورے نہ کیے تو احتجاج کرینگے، 50 لاکھ گھروں کیلئے 5 ہزار کھرب کی رقم چاہیے۔

    ڈیموں کی تعمیر کے حوالے سے خورشید شاہ کا کہنا تھا کہ ڈیم بنانا اچھی بات ہے، ڈیمز کیلئے فنڈریزنگ بھی اچھی بات ہے، ڈیم بنیں گے تو ملک میں خوشحالی آئے گی اور معیشت بھی مضبوط ہوگی لیکن ڈیم پربھی سیاست کی جارہی ہے، نعروں سے ڈیم نہیں بنیں گے۔

    انھوں نے کہا پنجاب میں اس وقت5وزرائےاعلیٰ ہیں، جلسے نہیں ہورہے اب حکومت ہے، یوٹرن سے کام نہیں چلےگا، پاکستان میں 5 فیصد لوگ ٹیکس دیتے ہیں اور بھارت میں8 فیصد لوگ دیتے ہیں۔

  • چیف جسٹس کو اسپتال پر چھاپے سے پہلے اپنا اسٹیٹس دیکھنا چاہیے تھا، خورشید شاہ

    چیف جسٹس کو اسپتال پر چھاپے سے پہلے اپنا اسٹیٹس دیکھنا چاہیے تھا، خورشید شاہ

    کراچی : پیپلز پارٹی رہنما خورشید شاہ نے کہا ہے کہ وزیر اعظم عمران خان چاہتے ہوئے بھی بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام کو ختم نہیں کرسکتے، مسائل کے حل کے لیے اقدامات پر پی ٹی آئی کی حمایت کریں گے۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستان پیپلز پارٹی کے سینیئر رہنما و سابق اپوزیشن لیڈر خورشید شاہ نے جسٹس ثاقب نثار پر تنقید کرتے ہوئے کہا ہے کہ چیف جسٹس کو اسپتال میں چھاپے مارنے سے پہلے اپنے اسٹیٹس کو دیکھنا چاہیئے تھا۔

    سابق اپوزیشن لیڈر کا کہنا ہے کہ عمران خان چاہتے ہوئے بھی بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام کو ختم نہیں کرسکتے، بلدیاتی نظام کی تبدیلی پر اربوں خرچ ہوئے جو بچت اسکیم کی نفی ہے۔

    خورشید نے کا کہا ہے کہ مسائل کےحل کے لئے کیے جانے والے اقدامات پر پاکستان تحریک انصاف کی حمایت کریں گے، صدارتی الیکشن میں اعتزاز احسن کے لئے آخری کوشش کریں گے۔

    پیپلز پارٹی رہنما خورشید شاہ کا کہنا ہے کہ یوٹیلٹی اسٹور بند کرنے سے غریب کے ساتھ زیادتی ہوگی، ضمنی الیکشن میں حلقوں پر مشاورت سے امیدوار لائیں گے۔

    یاد رہے کہ چند روز قبل سینیئر رہنما خورشید شاہ نے صدارتی انتخابات سے متعلق دعویٰ کیا تھا کہ پیپلز پارٹی کی جانب سے صدر مملکت کے لیے نامزد امیدوار اعتزاز احسن کا نام پاکستان تحریک انصاف دیا تھا۔

    خورشید شاہ نے دعویٰ کیا تھا کہ فواد چوہدری اسمبلی میں ان سے راجہ پرویز اشرف کی موجودگی میں ملے اور کہا کہ مشترکہ امیدوار لاتے ہیں، اس کے بعد اعتزاز احسن کا نام خود فواد چوہدری نے دیا اور اس پر راجہ پرویز کو گواہ بنایا گیا، لیکن پھر انھوں نے اس سے یوٹرن لے لیا۔

  • اعتزاز احسن کا نام تحریکِ انصاف نے دیا، خورشید شاہ کا دعویٰ، فواد چوہدری کی تردید

    اعتزاز احسن کا نام تحریکِ انصاف نے دیا، خورشید شاہ کا دعویٰ، فواد چوہدری کی تردید

    اسلام آباد: پاکستان پیپلز پارٹی کے صدارتی امیدوار اعتزاز احسن کے حوالے سے نیا تنازعہ اٹھ گیا ہے، خورشید نے دعویٰ کیا ہے کہ ان کا نام پی ٹی آئی نے دیا، فواد چوہدری نے اس کی تردید کر دی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق صدارتی امیدوار اعتزاز احسن کی نامزدگی پر پیپلز پارٹی اور تحریکِ انصاف میں نیا تنازعہ اٹھ گیا، خورشید شاہ نے دعویٰ کر دیا ہے کہ ان کے امیدوار کا نام پی ٹی آئی نے دیا۔

    وفاقی وزیرِ اطلاعات فواد چوہدری نے اس کی تردید کرتے ہوئے کہا ہے ’خورشید شاہ کے بیان پر تعجب ہے، پی ٹی آئی امیدوار عارف علوی کی کام یابی واضح ہے۔‘

    پی پی کے سینئر رہنما خورشید شاہ کے بیان کے ردِ عمل میں فواد چوہدری نے صدارتی امیدوار کو مقابلے سے دور رہنے کا مشورہ دے دیا، کہا ’اعتزاز احسن سے گزارش ہے کہ وہ صدارتی امیدوار کی دوڑ میں شامل نہ ہوں۔‘


    کاغذات نامزدگی منظور، عارف علوی، اعتزاز احسن اور مولانا فضل الرحمٰن مدمقابل


    وزیرِ اطلاعات نے مخالفین پر واضح کرتے ہوئے کہا کہ کسی امیدوار کے ہونے سے عارف علوی کی کام یابی پر کوئی فرق نہیں پڑے گا، ان کی کام یابی واضح ہے۔

    واضح رہے کہ خورشید شاہ نے دعویٰ کیا ہے کہ فواد چوہدری اسمبلی میں ان سے راجہ پرویز اشرف کی موجودگی میں ملے اور کہا کہ مشترکہ امیدوار لاتے ہیں، اس کے بعد اعتزاز احسن کا نام خود فواد چوہدری نے دیا اور اس پر راجہ پرویز کو گواہ بنایا گیا، لیکن پھر انھوں نے اس سے یوٹرن لے لیا۔

  • پی ٹی آئی کو چاہیے اعتزاز احسن کو سپورٹ کرے، خورشید شاہ

    پی ٹی آئی کو چاہیے اعتزاز احسن کو سپورٹ کرے، خورشید شاہ

    پشاور : پیپلز پارٹی کے رہنما خورشید شاہ نے کہا ہے کہ پاکستان کو ایسے لیڈر کی ضرورت ہے جو ملک کے مسائل عالمی سطح پر اٹھا سکے اور صدارتی امیدوار کے لئے اعتزازاحسن پر کسی کو اعتراض نہیں۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستان پیپلز پارٹی کے مرکزی رہنما خورشید شاہ نے پشاور میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ عمران خان نے کہا تھا دھاندلی ہوئی ہے تو تمام حلقے کھولیں گے۔

    سابق اپوزیشن لیڈر خورشید شاہ کا کہنا تھا کہ پیپلز پارٹی رہنما اعتزاز احسن پر کوئی الزام نہیں ہے اور اعتزازاحسن پسند نہیں مسلم لیگ نواز نے ایسی کوئی بات نہیں کی۔

    خورشید شاہ کا کہنا تھا کہ صدارتی امیدوار کے لئے اعتزازاحسن پر کسی کو اعتراض نہیں، اعتزاز احسن ایک اثاثے کی حیثیت رکھتے ہیں۔

    سابق اپوزیشن لیڈر خورشید شاہ نے کا کہا ہے کہ پاکستان تحریک انصاف کو چاہیئے کہ اعتزاز احسن کی حمایت کرے،

    پیپلز پارٹی رہنما کا کہنا ہے کہ پاکستان کو ایسے لیڈر کی ضرورت ہے جو مملکت کے مسائل و معاملات کو عالمی سطح پراٹھا سکے، ہمیں پاکستان کے لیے سوچنا ہے اعتزاز احسن کی سپورٹ کرنی ہے۔

    خورشید شاہ کا کہنا تھا کہ پاکستان کے وزیر اعظم عمران خان بہتر کام کریں گے تو ہم ان کی مدد کریں گے۔

    خیال رہے کہ پیپلزپارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو اور آصف علی زرداری نے پارٹی رہنماؤں سے مشاورت کے بعد صدارتی انتخاب میں اپنا امیدوار لانے کا فیصلہ کیا تھا۔

    پی پی پی کے چیئرمین اور آصف زرداری نے اعتزاز احسن کو صدارتی امیدوار نامزد کرنے کی منظوری دی تھی جبکہ خورشید شاہ، شیری رحمان اور قمر زمان کائرہ کو مسلم لیگ ن سمیت دیگر اتحادی جماعتوں سے رابطے کرنے کا ٹاسک دیا تھا۔

    یاد رہے کہ پاکستان کی حکمران جماعت تحریک انصاف نے صدراتی انتخاب کے لیے ڈاکٹر عارف علوی کو اپنا امیدوار نامزد کیا ہے۔

    واضح رہے کہ صدر مملکت ممنون حسین کے عہدے کی مدت 8 ستمبر 2018 کو پوری ہورہی ہے، اُس سے قبل نئے صدر کے انتخاب کے لیے 4 ستمبر کو پولنگ کا انعقاد کیا جائے گا۔

    دوسری جانب الیکشن کمیشن نے صدارتی انتخاب کے لیے نوٹی فکیشن جاری کردیا جس کے مطابق امیدوار 27 اگست کو دوپہر 12 بجے تک اپنے کاغذاتِ نامزدگی جمع کراسکتے ہیں۔

    صدارتی انتخاب کے لیے جمع کروائے جانے والے امیدواروں کے کاغذات کی جانچ پڑتال 29 اگست کی صبح 10 بجے ہوگی جبکہ 30 اگست دن 12 بجے تک امیدوار اپنی نامزدگی واپس لے سکیں گے جس کے بعد حتمی فہرست آویزاں کی جائے گی۔

    پی پی پی کے چیئرمین اور آصف زرداری نے اعتزاز احسن کو صدارتی امیدوار نامزد کرنے کی منظوری دی تھی جبکہ خورشید شاہ، شیری رحمان اور قمر زمان کائرہ کو مسلم لیگ ن سمیت دیگر اتحادی جماعتوں سے رابطے کرنے کا ٹاسک دیا تھا۔

    یاد رہے کہ پاکستان کی حکمران جماعت تحریک انصاف نے صدراتی انتخاب کے لیے ڈاکٹر عارف علوی کو اپنا امیدوار نامزد کیا ہے۔

    واضح رہے کہ صدر مملکت ممنون حسین کے عہدے کی مدت 8 ستمبر 2018 کو پوری ہورہی ہے، اُس سے قبل نئے صدر کے انتخاب کے لیے 4 ستمبر کو پولنگ کا انعقاد کیا جائے گا۔

    دوسری جانب الیکشن کمیشن نے صدارتی انتخاب کے لیے نوٹی فکیشن جاری کردیا جس کے مطابق امیدوار 27 اگست کو دوپہر 12 بجے تک اپنے کاغذاتِ نامزدگی جمع کراسکتے ہیں۔

    صدارتی انتخاب کے لیے جمع کروائے جانے والے امیدواروں کے کاغذات کی جانچ پڑتال 29 اگست کی صبح 10 بجے ہوگی جبکہ 30 اگست دن 12 بجے تک امیدوار اپنی نامزدگی واپس لے سکیں گے جس کے بعد حتمی فہرست آویزاں کی جائے گی۔