Tag: khurshid shah

  • خورشید شاہ کے پروڈکشن آرڈر سے متعلق عدالتی فیصلہ جاری

    خورشید شاہ کے پروڈکشن آرڈر سے متعلق عدالتی فیصلہ جاری

    اسلام آباد: اسلام آباد ہائی کورٹ نے پیپلز پارٹی کے اسیر رہنما خور شیدشاہ کے پروڈکشن آرڈر سے متعلق دائر درخواست نمٹادی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق اسلام آباد ہائی کورٹ کے چیف جسٹس اطہر من اللہ نے خورشید شاہ کے پروڈکشن آرڈر سے متعلق تحریری فیصلہ جاری کیا ہے، فیصلے میں کہا گیا کہ آئین کا آرٹیکل 69 اسپیکر کو رکن قومی اسمبلی کے احکامات جاری کرنے پر پابندی عائد کرتا ہے، عدالت عظمیٰ امید کرتی ہے کہ اسپیکر معاملے کوخود دیکھیں گے۔

    مختصر فیصلے میں کہا گیا کہ اسلام آباد ہائی کورٹ اسپیکر قومی اسمبلی پر مکمل اعتماد کرتی ہے، ساتھ ہی عدالت نے اپنے فیصلے میں کہا کہ درخواست گزار کو این اے 206 کیلئے بجٹ سیشن میں مؤقف کا حق دیا جائے۔

    فیصلے میں یہ بھی کہا گیا کہ خورشید شاہ کا کوئی بھی نمائندہ اسپیکر قومی اسمبلی کو درخواست دینےکا مجاز ہے۔

    واضح رہے کہ قومی اسمبلی میں وفاقی بجٹ پر بحث کا سلسلہ جاری ہے اور اراکین بجٹ کے نکات پر اپنا اظہار خیال کررہے ہیں۔

    یاد رہے کہ اٹھارہ ستمبر دو ہزار انیس کو نیب سکھر اور راولپنڈی کی ٹیم نے اسلام آباد میں مشترکہ کارروائی کرتے ہوئے آمدن سے زائد اثاثوں کے الزام میں پیپلزپارٹی کے سینئر رہنما اور سابق قائد حزب اختلاف خورشید شاہ کو گرفتار کیا تھا۔

    نیب رکن قومی اسمبلی خورشید شاہ کیخلاف دادو اور سکھر میں جائیداد کی تحقیقات کررہا ہے، ان پر زمینوں کے معاملات میں کرپشن کا بھی الزام ہے۔

  • خورشید شاہ  کا یوٹرن ، مزید کچھ عرصہ جیل میں رہنے کا فیصلہ

    خورشید شاہ کا یوٹرن ، مزید کچھ عرصہ جیل میں رہنے کا فیصلہ

    اسلام آباد : پیپلزپارٹی کے رہنما خورشیدشاہ نے مزیدکچھ عرصہ جیل میں رہنےکافیصلہ کرلیا اور سپریم کورٹ سے درخواست ضمانت بعد ازگرفتاری واپس لے لی۔

    تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ میں پیپلز پارٹی کے رہنما خورشید شاہ کی درخواست ضمانت پر سماعت ہوئی ، جسٹس سردار طارق نےضمانت کی درخواست پر سماعت کی۔

    پیپلزپارٹی رہنما خورشیدشاہ نے مزیدکچھ عرصہ جیل میں رہنےکافیصلہ کرتے ہوئے سپریم کورٹ سے درخواست ضمانت بعد ازگرفتاری واپس لےلی ، جس پر عدالت نےخورشید شاہ کی درخواست ضمانت واپس لینے کی بنیادپرخارج کر دی۔

    وکیل نے عدالت میں کہا کہ خورشید شاہ ہارڈ شپ اور ٹرائل میں تاخیر پر ہائیکورٹ سے رجوع کریں گے،عدالت نے حکم دیا کہ سندھ ہائیکورٹ خورشیدشاہ کی درخواست ضمانت پرایک ماہ میں فیصلہ کرے۔

    جسٹس سردارطارق نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ نیب کےمطابق تحقیقات جاری ہیں اورضمنی ریفرنس آئےگا، کیاتفتیشی افسرکومعلوم ہےضمنی ریفرنس کانتیجہ کیاہوگا؟ تفتیشی افسر نے بتایا کہ تفتیش مکمل ہوچکی ہےضمنی ریفرنس جلددائرہوجائےگا۔

    جسٹس سردارطارق نے مزید کہا ضمنی ریفرنس کامطلب ہےفردجرم دوبارہ عائدہوگی، فردجرم دوبارہ عائدہوئی توازسرنوٹرائل ہوگا، 2 سال بعدازسرنوٹرائل کامطلب ہے ہارڈشپ نقطےپرضمانت پکی، لگتاہےنیب ملزمان کی ملی بھگت سےسب کچھ کرتاہے، نیب کےان اقدامات کامقصدملزمان کوفائدہ پہنچاناہے۔

  • بجٹ میں عوام کیلئے بہت تکالیف ہیں، ہر چیز پر ٹیکس لگا دیا گیا، خورشید شاہ

    بجٹ میں عوام کیلئے بہت تکالیف ہیں، ہر چیز پر ٹیکس لگا دیا گیا، خورشید شاہ

    سکھر : پپیپلز پارٹی کے رہنما سید خورشید شاہ نے کہا ہے کہ بجٹ میں عوام کیلئے بہت تکلیفیں ہیں، ہر چیز پر ٹیکس لگا دیا، حکومت نے جان بوجھ کر ایسےحالات پیدا کئے۔

    ان خیالات کا اظہار انہوں نے سکھر میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا، انہوں نے کہا کہ قومی اسمبلی میں بجٹ پر بات کرنے کا موقع ہی نہیں ملا جو بجٹ پیش کیا گیا وہ پی ٹی آئی حکومت کی عکاسی کرتا ہے۔

    بجٹ میں عوام کیلئے بہت تکلیفیں ہیں، ہر چیز پر ٹیکس لگا دیا، حکومت نے جان بوجھ کر ایسے حالات پیدا کئے ہیں، ہم نے کبھی سوچا ہی نہیں تھا کہ ڈالر اتنا اوپر جائے گا۔

    خورشید شاہ کا مزید کہنا تھا کہ موجودہ حالات میں کم سے کم50فیصد تنخواہ بڑھانی چاہیے تھی، بجٹ والے دن ہم خاموش ہوکر بیٹھے تھے اور برداشت کرتے رہے۔

    کہتے ہیں ہم نے جو قرضہ لیا ہے اس کا حساب ہوگا، حساب تو ہوگا اور سب کے سامنے ہوگا، ان باتوں میں قوم کو مت الجھاؤ آؤ اور سیاست کرو۔

    انہوں نے کہا کہ ان کو کیسے پتہ چلا کہ یہ وزراء جیلوں میں جانے والے ہیں؟ پہلے بھی انصاف کی جنگ لڑی ہے اب بھی لڑیں گے، خورشید شاہ نے کہا کہ حکومت گرانے کا کوئی مقصد نہیں ہے۔

    پی ٹی آئی والے ابھی تک کنٹینر پرکھڑے ہیں، مہنگائی سے توجہ ہٹانے کیلئے سیاستدانوں کو گرفتار کیا جارہا ہے، نیب اگر گرفتار کرناچاہتی ہے تو گرفتار کرے۔

    پاک بھارت میچ سے متعلق ان کا کہنا تھا کہ دعاگو ہوں کہ بھارت کے خلاف پاکستانی کرکٹ ٹیم کامیاب ہو۔

  • پارلیمنٹ میں فساد نہیں پھیلانا چاہتے: خورشید شاہ

    پارلیمنٹ میں فساد نہیں پھیلانا چاہتے: خورشید شاہ

    اسلام آباد: پیپلز پارٹی کے سینئر رہنما خورشید شاہ کا کہنا تھا کہ ہم پارلیمنٹ میں فساد پھیلانا نہیں چاہتے۔ گالم گلوچ سے سیاست نہیں چلے گی، ایوان کا ماحول درست رکھیں، یہ سب کے لیے اچھا ہوگا۔

    تفصیلات کے مطابق پیپلز پارٹی کے سینئر رہنما اور سابق اپوزیشن لیڈر خورشید شاہ نے قومی اسمبلی کے اجلاس میں اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ 5 سال کے بجائے 3 مہینوں کے فسادیوں کا ریکارڈ مانگ لیں۔

    خورشید شاہ نے کہا کہ 5 سال کا ریکارڈ مانگیں گے تو بائیں جانب کوئی نہیں بچے گا۔

    انہوں نے کہا کہ محترمہ بے نظیر بھٹو شہید جمہوریت کے لیے رول ماڈل تھیں، ایک نیا ایئر پورٹ بنا جس کا نام بے نظیر بھٹو ایئرپورٹ رکھا گیا۔ کچھ دوستوں کو اعتراض ہوا نام تبدیل کر کے اسلام آباد ایئر پورٹ رکھ دیا۔ ایئر پورٹ کا نام بے نظیر ہو یا نہ ہو، بے نظیر بھٹو شہید کا نام قائم رہے گا۔

    خورشید شاہ کا کہنا تھا کہ عدالت کیوں رکھتے ہیں اس پر احتجاج بھی نہیں کریں گے۔

    انہوں نے کہا کہ کل ایک ناخوشگوار واقعہ ہوا، ہم پارلیمنٹ میں فساد پھیلانا نہیں چاہتے۔ اسپیکر کی جانب سے بلایا گیا، اپوزیشن ارکان حاضر ہوئے۔ سینئر رہنما کا کہنا تھا کہ گالم گلوچ سے سیاست نہیں چلے گی۔ ایوان کا ماحول درست رکھیں، یہ سب کے لیے اچھا ہوگا۔

  • ملک کے مسائل حل کرنے کے لیے ہم سب کو مل بیٹھنا ہوگا: خورشید شاہ

    ملک کے مسائل حل کرنے کے لیے ہم سب کو مل بیٹھنا ہوگا: خورشید شاہ

    اسلام آباد: پیپلز پارٹی کے سینئر رہنما خورشید شاہ کا کہنا ہے کہ صرف حکومت کا کام نہیں کہ وہ سارے مسئلے حل کرے۔ ملک کے مسائل حل کرنے کے لیے ہم سب کو مل بیٹھنا ہوگا۔

    تفصیلات کے مطابق قومی اسمبلی کے اجلاس میں پیپلز پارٹی کے سینئر رہنما خورشید شاہ کا کہنا تھا کہ اپوزیشن سے شکوہ نہ کریں، اپوزیشن پارلیمنٹ کے اندر اور باہر سنجیدہ کردار ادا کر رہی ہے۔ ہم سمیت کوئی بھی نہیں چاہے گا ملک کے حالات بگڑے ہوئے ہوں۔

    خورشید شاہ کا کہنا تھا کہ حالات دیکھ رہے ہیں، وزیر اعظم اور وزیر مملکت داخلہ کو یہاں ہونا چاہیئے تھا۔ جو حکومت کا کردار ہونا چاہیئے تھا کیا وہ کردار ادا کر رہی ہے۔

    انہوں نے کہا کہ کل وزیر اعظم کا بیان سرکاری ٹی وی پر نشر کیا گیا، کوئی ایسا مسلمان نہیں جو محمد کی شان میں گستاخی برداشت کرے۔ ہم نے جائزہ لیا ہے کیا وزیر اعظم کو بیان میں ایسے الفاظ دہرانے چاہیئے تھے؟

    انہوں نے کہا کہ یہ صرف حکومت کا کام نہیں کہ وہ سارے مسئلے حل کر سکتی ہے۔ ملک کے مسائل حل کرنے کے لیے ہم سب کو مل بیٹھنا ہوگا۔

    خورشید شاہ نے مزید کہا کہ آپ نے تو کہا تھا روزانہ اسمبلی آئیں گے ہر سوال کا جواب دیں گے۔ ہمیں ووٹ بینک کی سیاست نہیں کرنی، ملک میں امن چاہتے ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ ملک کی جو صورتحال ہے یہ کوئی بحث نہیں، چاہتے ہیں اس کا کوئی حل نکلے۔ ریاست پاکستان کو طاقتور اور اداروں کو مضبوط بنانا چاہتے ہیں، ہم اپنے اداروں اور ریاست کے ساتھ کھڑے ہیں۔

    ان کا مزید کہنا تھا کہ ہم چاہتے ہیں حالات تبدیل ہوں، پارلیمنٹ سے یکجہتی کا پیغام جانا چاہیئے۔

  • پارلیمنٹ اداروں کی ماں ہے وہ اداروں کو جنم دیتی ہے: خورشید شاہ

    پارلیمنٹ اداروں کی ماں ہے وہ اداروں کو جنم دیتی ہے: خورشید شاہ

    اسلام آباد: پیپلز پارٹی کے سینئر رہنما خورشید شاہ کا کہنا ہے کہ پارلیمنٹ اداروں کی ماں ہے وہ اداروں کو جنم دیتی ہے، پارلیمنٹ ملک و آئین کے لیے قانون بناتی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق پیپلز پارٹی کے سینئر رہنما خورشید شاہ نے قومی اسمبلی کے اجلاس میں خطاب کرتے ہوئے کہا کہ اپوزیشن کو بات کی اجازت دینے پر آپ کا شکریہ ادا کرتا ہوں، پہلی بار بننے والے حکومتی اراکین نے جلد بازی کی کوشش کی۔

    انہوں نے کہا کہ پارلیمنٹ اداروں کی ماں ہے وہ اداروں کو جنم دیتی ہے، پارلیمنٹ ملک و آئین کے لیے قانون بناتی ہے۔ ہمارے دوست نئے نئے ہیں مگر ہمیں پارلیمنٹ کا بہت تجربہ ہے۔

    انہوں نے کہا کہ پارلیمنٹ میں جو بھی بات ہوتی ہے اسے چیلنج نہیں کیا جا سکتا، اسپیکر کے کردار سے پارلیمنٹ مضبوط ہوگی۔ تفتیش کے دوران پروڈکشن آرڈر کر کے بلایا گیا یہ سیاسی بحث ہوسکتی ہے۔ پارلیمنٹ سپریم ہے اور اس کے لیے یہ لڑائی لڑتے لڑتے 50 سال گزر گئے۔

    انہوں نے کہا کہ پیپلز پارٹی نے 2008 سے جمہوریت کے لیے جانوں کی قربانیاں دی ہیں، یہ تاثر غلط ہے کہ پیپلز پارٹی کی حکومت ہے تو جمہوریت ہے۔ پیپلز پارٹی ملک میں جمہوریت کا تسلسل چاہتی ہے۔ ہم اس طرف گامزن ہیں کہ جمہوری روایات کو پامال کیا جا رہا ہے۔

    خورشید شاہ کا کہنا تھا کہ یہ پہلی مرتبہ ہوا کہ اپوزیشن لیڈر کو گرفتار کیا گیا، ابھی اسمبلی میں کہا گیا کہ نیب آرڈیننس کے تحت کوئی اور کمیٹی نہیں بن سکتی۔ الیکشن کمیشن کے نوٹیفکیشن کو چیلنج کر کے انتخابات سے متعلق پارلیمنٹ نے کمیٹی بنائی، انتخابات سے متعلق تحقیقات کے لیے 30 ارکان پارلیمنٹ کمیٹی میں شامل ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ حکومت میں اچھے پارلیمنٹیرین موجود ہیں ان کا ہی چیئرمین کمیٹی بن جائے، معیشت تباہ ہو رہی ہے، لوگ پریشان ہیں، پیپلز پارٹی کو آج کے حالات اور عوام پر دباؤ کی فکر ہے۔

    انہوں نے کہا کہ ہم چاہتے ہیں حکومت اور پارلیمنٹ چلے، منشور پر عمل کرے۔ ملکی قرض 24 ہزار ارب تھے، حکومت کے آتے ہی 27 ہزار 900 ارب ہوگئے۔ حکومت کے آنے پر ڈالر 125 روپے کا تھا، آج ڈالر 135 روپے کا ہوگیا۔ اسٹاک ایکسچینج 52 ہزار سے گر کر 36 ہزار پوائنٹس پر پہنچ گئی ہے۔

    انہوں نے کہا کہ میرا 30 سالہ سیاسی کیریئر ہے، تفتیش کی جائے کرپشن ہم نے کہاں کی ہے۔ ہوش کے ناخن لینے چاہئیں، جو آج یہاں بیٹھا ہے وہ کل وہاں بیٹھتا ہے۔ روٹی 7 روپے سے 10 روپے کی ہوگئی ہے کیا تندور میں بیٹھے لوگ بڑے لوگ ہیں۔

  • تھر کے لیے کچھ کیا ہے جب ہی وہاں کے لوگوں نے ہمیں ووٹ دیا: خورشید شاہ

    تھر کے لیے کچھ کیا ہے جب ہی وہاں کے لوگوں نے ہمیں ووٹ دیا: خورشید شاہ

    سکھر: پیپلز پارٹی کے سینئر رہنما اور سابق اپوزیشن لیڈر خورشید شاہ نے کہا کہ پانی کی قلت کا مسئلہ صرف سندھ حکومت کا نہیں، رواں سال سندھ میں برسات نہیں ہوئی۔ ہم نے تھر کے لیے کچھ کیا ہے جب ہی وہاں کے لوگوں نے ہمیں ووٹ دیا۔

    تفصیلات کے مطابق پیپلز پارٹی کے سینئر رہنما خورشید شاہ کا کہنا ہے کہ ہمیں دیکھنا ہوگا کہ ہم ملک کے لیے کیا کر سکتے ہیں، تمام اپوزیشن جماعتوں نے کہا ہے کہ آپ حکومت چلائیں۔

    انہوں نے کہا کہ آج کسی نے بتایا کہ ڈالر کی قیمت 140 روپے پر پہنچ گئی ہے۔ نیب، ایف آئی اے اور ایف بی آر سے حکومت دباؤ ڈال رہی ہے۔ گالم گلوچ، کسی کو برا کہنے سے معیشت اچھی نہیں بری ہوگی۔

    انہوں نے کہا کہ اپوزیشن لیڈر کی گرفتاری سے الجھن اور خوف پیدا ہوگیا۔ اسپیکر قومی اسمبلی سے شہباز شریف کے پروڈکشن آرڈر پر بات ہوئی، اسپیکر نے کہا آئندہ اجلاس کے لیے پروڈکشن آرڈر جاری کروں گا۔

    خورشید شاہ نے کہا کہ چیف جسٹس کے عہدے کا احترام ہے، عدالتوں میں بہت سے کیسز زیر التوا ہیں۔ پنجاب و دیگر صوبوں میں قانون الگ الگ طریقے سے استعمال ہوتا ہے۔

    انہوں نے کہا کہ اداروں کو اپنی کارکردگی بہتر بنانے کی ضرورت ہے۔ دوسرے اداروں کی کارکردگی کو نشانہ بنانے سے حالات خراب ہوتے ہیں۔ ہم توڑ پھوڑ کی نہیں بلکہ پاکستان کی ترقی کی بات کریں گے، حکومت کو کام کرنے دینا چاہتے ہیں، مگر وہ کارکردگی بہتر کریں۔

    انہوں نے کہا کہ پانی کی قلت کا مسئلہ صرف سندھ حکومت کا نہیں، رواں سال سندھ میں برسات نہیں ہوئی، لوگوں نے نقل مکانی کی۔ ’جہاں بھی ریگستانی علاقے ہیں، وہاں مشکلات ہیں۔ ریگستانی علاقوں میں پانی پہنچانا آسان نہیں‘۔

    خورشید شاہ نے کہا کہ تھر کے لیے کچھ کیا ہے جب ہی وہاں کے لوگوں نے ہمیں ووٹ دیا۔ پارلیمنٹ ملک چلانے کا ادارہ ہے، وہیں سے پالیسیاں نکلنی چاہئیں۔

  • خورشید شاہ 3 کروڑ روپے کے اثاثوں کے مالک

    خورشید شاہ 3 کروڑ روپے کے اثاثوں کے مالک

    اسلام آباد: پاکستان پیپلز پارٹی کے سینئر رہنما اور سابق اپوزیشن لیڈر خورشید شاہ کے نامزدگی فارم میں ظاہر کیے گئے اثاثوں کی تفصیلات سامنے آگئیں۔

    تفصیلات کے مطابق سابق اپوزیشن لیڈر خورشید شاہ نے نامزدگی فارم میں اپنے اثاثوں کی کل قیمت 3 کروڑ، 59 لاکھ، 15 ہزار 359 روپے ظاہر کی ہے۔

    خورشید شاہ کے اثاثوں میں نقد، گھر، پلاٹ، زمین اور گاڑی شامل ہے۔

    الیکشن کمیشن میں جمع کروائی گئی تفصیلات کے مطابق خورشید شاہ کے پاس سکھر ریجنٹ میں گھر 3 لاکھ 10 ہزار روپے کا ہے۔ سکھر میں میمن سوسائٹی میں اوپن پلاٹ 20 لاکھ روپے مالیت کا ہے۔

    نامزدگی فارم میں خورشید شاہ کے اسلام آباد میں 2 پلاٹ ظاہر کیے گئے، ایک کینال کے پلاٹ کی قیمت 55 لاکھ ظاہر کی گئی۔

    خورشید شاہ نے سکھر گھوسڑی میں 20 اور 3 ایکڑ زمین 26 لاکھ 86 ہزار 76 روپے، کوٹری میں 100 ایکڑ زرعی زمین 16 لاکھ روپے اور نارا کاٹن فیکڑی میں 21 لاکھ کے 25 فیصد شیئر ظاہر کیے ہیں۔

    دستاویزات کے مطابق ان کے پاس 33 لاکھ مالیت کی ایک 2015 ماڈل گاڑی ہے جبکہ ذاتی اشیا کی مالیت ڈیڑھ لاکھ روپے ہے۔

    خورشید شاہ کے پاس 92 لاکھ 56 ہزار 815 روپے نقد جبکہ بینک اور بانڈز میں 35 لاکھ روپے موجود ہیں۔ ان کے گھر میں 15 لاکھ روپے مالیت کا فرنیچر ظاہر کیا گیا ہے۔

    نامزدگی فارم میں خورشید شاہ نے اپنے دونوں بیٹوں فرخ شاہ اور زیرخ شاہ کو خود مختار ظاہر کیا ہے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • ہماری غلطیوں کی وجہ سے آدھا پاکستان الگ ہوگیا: خورشید شاہ

    ہماری غلطیوں کی وجہ سے آدھا پاکستان الگ ہوگیا: خورشید شاہ

    سکھر: پیپلز پارٹی کے سینئر رہنما خورشید شاہ کا کہنا ہے کہ ہماری غلطیوں کی وجہ سے آدھا پاکستان الگ ہوگیا، اب ہمیں موجودہ پاکستان کی حفاظت کرنا ہوگی۔

    تفصیلات کے مطابق پیپلز پارٹی کے سینئر رہنما خورشید شاہ نے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان کو سیاست دانوں نے بنایا کسی ڈکٹیٹر نے نہیں۔ ہماری غلطیوں کی وجہ سے آدھا پاکستان الگ ہوگیا، اب ہمیں موجودہ پاکستان کی حفاظت کرنا ہوگی۔

    خورشدی شاہ نے کہا کہ اب بھی ہماری غلطیوں کی وجہ سے وہی حالات پیدا ہو رہے ہیں۔ موجودہ الیکشن ملک کے لیے اہم ہے۔ نواز شریف کو مشورہ دیتا تھا وہ عمل کرتے تھے اور بچ جاتے تھے۔

    انہوں نے کہا کہ لوگ ہمیں فرینڈلی اپوزیشن کا طعنہ دیتے تھے۔ ڈکٹیٹر شپ کی وجہ سے ملک کمزور ہوگیا۔ پاکستان کو کبھی امریکا تو کبھی افغانستان دھمکی دیتا ہے۔

    انہوں نے کہا کہ گالم گلوچ سے سیاست نہیں چلتی اپنے کردار کو ظاہر کرو۔ سیاستدان کے قول و فعل میں فرق نہیں ہونا چاہیئے۔ ’سکھر کو تعلیم اور صحت کا حب بنائیں گے، عوام کو صاف پانی فراہم کرنے کے لیے کوشاں ہیں‘۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • الیکشن کی تاخیر کی خبریں ملک کے لیے نیک شگون نہیں: خورشید شاہ

    الیکشن کی تاخیر کی خبریں ملک کے لیے نیک شگون نہیں: خورشید شاہ

    اسلام آباد: پیپلز پارٹی کے سینئر رہنما اور سابق اپوزیشن لیڈر خورشید شاہ کا کہنا ہے کہ الیکشن کی تاخیر کی خبریں ملک کے لیے نیک شگون نہیں۔ مارشل لا کوئی نہیں لگا سکتا، چیف جسٹس بھی واضح کر چکے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق پیپلز پارٹی کے سینئر رہنما خورشید شاہ کا کہنا ہے کہ نگراں حکومت ثابت کرے کہ انتخاب شفاف ہوں۔ موجودہ حالات کے پیش نظر نگراں حکومت کو ثابت کرنا ہوگا۔ قوی امکان ہے کہ انتخابات مقررہ وقت پر ہوں گے۔

    انہوں نے کہا کہ شفاف انتخابات نہ ہوئے تو ملک کے لیے نقصان دہ ہوگا۔ کچھ لوگوں کو الیکشن وقت پر ہونے پر خدشات ہیں۔ الیکشن صحیح معنوں میں احتساب ہوگا، عوامی عدالت کا فیصلہ ہوگا۔

    خورشید شاہ کا کہنا تھا کہ جہاں بھی فیصلوں میں رکاوٹ آئی تو وہ ملک کے لیے نقصان دہ ہوتا ہے۔ الیکشن میں فوج، رینجرز اور پولیس کو بھی ہونا چاہیئے۔ ’الیکشن میں خدانخواستہ کچھ ہوگیا تو سنبھالنا مشکل ہوگا‘۔

    سینئر رہنما نے مزید کہا کہ پیپلز پارٹی کے خلاف اتحاد بنتے رہتے ہیں۔ دیکھنا ہے کہ پیپلز پارٹی کے خلاف اتحاد کے پیچھے کوئی ہے تو نہیں۔

    انہوں نے کہا کہ کہا جا رہا ہے کہ حالات خراب ہو رہے ہیں الیکشن وقت پر نہیں ہوں گے۔ الیکشن کی تاخیر کی خبریں ملک کے لیے نیک شگون نہیں۔ مارشل لا کوئی نہیں لگا سکتا، چیف جسٹس بھی واضح کر چکے ہیں۔

    خورشید شاہ نے کہا کہ نگراں وزیر اعلیٰ پنجاب پر مسلم لیگ ن اور پاکستان تحریک انصاف فیصلہ نہیں کر سکے تھے۔ الیکشن کمیشن نے نام کا تعین کر دیا تو اب اعتراض نہیں اٹھانا چاہیئے۔

    انہوں نے مزید کہا کہ کالا باغ ڈیم کا معاملہ سیاسی ہے، سی سی آئی اجلاس میں جائے گا۔ کالا باغ ڈیم تکنیکی لحاظ سے دیکھا جائے، فیڈریشن کو خطرہ ہوسکتا ہے۔ ’عدالت کا کام کالا باغ ڈیم پر سیمینارز کروانا نہیں‘۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔