Tag: khurshid shah

  • عمران خان نے اپنا راز خود بتا دیا ہے: خورشید شاہ

    عمران خان نے اپنا راز خود بتا دیا ہے: خورشید شاہ

    اسلام آباد: قومی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر خورشید شاہ کا کہنا ہے کہ عمران خان اپنا راز خود بتا گئے، انہوں نے اشارہ دے دیا آزاد گروپ کی مدد سے حکومت بنائیں گے۔

    تفصیلات کے مطابق قومی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر اور پیپلز پارٹی کے سینئر رہنما خورشید شاہ نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ عمران خان بادشاہ آدمی ہیں خود اپنا راز بتا گئے، عمران خان پورس کے ہاتھی کی طرح خود کو لتاڑ گئے۔

    خورشید شاہ نے کہا کہ عمران خان خود عندیہ دے رہے ہیں کوئی آزاد گروپ آئے گا۔ وہ اشارہ دے گئے کہ آزاد گروپ کی مدد سے حکومت بنائیں گے۔ ’اسی لیے کہتے ہیں بے وقوف دوست سے دانا دشمن بہتر ہے‘۔

    انہوں نے کہا کہ نواز شریف کے بقول 2018 کے الیکشن خلائی مخلوق کروا رہی ہے۔ 2013 میں خلائی مخلوق نے آر اوز کی شکل میں الیکشن کروائے۔

    خورشید شاہ کا کہنا تھا کہ لیکشن میں دھاندلی ملک اور اداروں کے لیے ٹھیک نہیں ہوگی۔ دھاندلی سے ملک کو بہت نقصان پہنچے گا، کوئی چاہتا ہے دھاندلی سے کسی کو جتوا دے تو بہت خطرناک ہوگا۔

    انہوں نے مزید کہا کہ سابق صدر پرویز مشرف نے انٹرویو میں کہا کہ عمران خان نے 100 سیٹیں مانگیں، ’سیٹیں مانگنا ہیں تو عوام سے مانگو‘۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • حکومت نے 5 سال غریبوں کو ریلیف نہیں دیا اب کیا دے گی: خورشید شاہ

    حکومت نے 5 سال غریبوں کو ریلیف نہیں دیا اب کیا دے گی: خورشید شاہ

    اسلام آباد: قومی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر  خورشید شاہ کا کہنا ہے کہ حکومت نے 5 سال غریبوں کو ریلیف نہیں دیا اب کیا دے گی، حکومت کو 4 ماہ سے زیادہ کا بجٹ نہیں دینا چاہیئے۔

    تفصیلات کے مطابق قومی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر اور پیپلز پارٹی کے سینئر رہنما خورشید شاہ کا کہنا ہے کہ کسی پارٹی سے ورکر نکل جائے تو افسوس ہوتا ہے۔ پارلیمنٹ کو اپنے فیصلے خود کرنے چاہئیں۔

    انہوں نے کہا کہ خواجہ آصف کی نا اہلی سے خوش نہیں ہوں، نواز شریف سے بار بار اس قانون کے خاتمے کا کہا لیکن انہوں نے تعاون نہیں کیا۔ ’ججز کو بھی سیاسی معاملات کو سیاسی رکھنا چاہیئے۔ بہتر ہوتا خواجہ آصف کا معاملہ پارلیمنٹ بھیج دیا جاتا‘۔

    خورشید شاہ کا کہنا تھا کہ پاکستان کی سیاست پارلیمانی ہونی چاہیئے۔ خواجہ آصف کی نااہلی قانونی نقطہ نظر سے ہوئی ہے۔ نااہلی پارلیمانی نظام کے تحت ٹھیک نہیں۔

    انہوں نے آج پیش کیے جانے والے بجٹ کے حوالے سے کہا کہ حکومت کو 4 ماہ سے زیادہ کا بجٹ نہیں دینا چاہیئے۔ حکومت سال کا بجٹ پیش کر کے نئی روایت ڈال رہی ہے۔ ’حکومت نے 5 سال غریبوں کو ریلیف نہیں دیا اب کیا دے گی‘۔

    ان کا مزید کہنا تھا کہ موجودہ حکومت میں نئی سرمایہ کاری نہیں آئی۔ حکومت نے قرضوں کا بوجھ بڑھا دیا ہے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • حکومت اور عدلیہ کا ٹکراؤ خطرناک موڑ کی جانب بڑھ رہا ہے: خورشید شاہ

    حکومت اور عدلیہ کا ٹکراؤ خطرناک موڑ کی جانب بڑھ رہا ہے: خورشید شاہ

    اسلام آباد: قومی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر خورشید شاہ کا کہنا ہے کہ حکومت اور عدلیہ کا ٹکراؤ خطرناک موڑ کی جانب بڑھ رہا ہے۔ عدالت بولنا شروع کرے گی تو دوسروں کو موقع ملے گا۔

    تفصیلات کے مطابق پیپلز پارٹی کے سینیئر رہنما اور اپوزیشن لیڈر خورشید شاہ کا کہنا ہے کہ ہر وقت ہر جگہ یہی پیغام دیتا ہوں کہ اداروں کا ٹکراؤ خطرناک ہے۔ ٹکراؤ کسی پارٹی کی طرف سے یا کہیں اور سے خطرناک ہے۔

    انہوں نے کہا کہ حکومت اور عدلیہ کا ٹکراؤ خطرناک موڑ کی جانب بڑھ رہا ہے۔ ’نواز شریف کو ایسی باتیں نہیں کرنی چاہیئے۔ جب عدالت بولنا شروع کرے گی تو دوسروں کو موقع ملے گا‘۔

    انہوں نے کہا کہ پیپلز پارٹی نے اس دن کے لیے ایسی قربانیاں نہیں دی تھیں۔ ایسا نہ ہو اداروں کے ٹکراؤ سے سسٹم ریزہ ریزہ ہوجائے۔ ’سندھ میں بجٹ پیش ہوگا، پختونخواہ نہیں دیتا تو جولائی کے اخراجات نہیں کر سکے گا‘۔

    انہوں نے کہا کہ ہم نے حکومت سے کہا ہے کہ مینڈیٹ 4 ماہ کا ہے۔ حکومت پر دباؤ ڈالیں گے 4 ماہ کے مینڈیٹ سے آگے نہ بڑھے۔ ’حکومت صرف روز مرہ اخراجات کا بجٹ پیش کرے‘۔

    خورشید شاہ کا کہنا تھا کہ ملک میں دہشت گردی کے واقعات ہو رہے ہیں۔ کسی سیاستدان پر حملہ ہوا تو الزام عدالت پر آجائے گا۔ عدالت کو سیکیورٹی معاملے میں مداخلت نہیں کرنی چاہیئے۔

    انہوں نے کہا کہ بے نظیر کا واقعہ ہوا، بنیاد یہ ہے مشرف نے سیکیورٹی ہٹا دی تھی۔ ’اسفند یار، فضل الرحمٰن پر حملے ہوئے، انہیں خدشات بھی ہیں‘۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • سیاستدانوں کو سیاست کے لیے ایک جیسا میدان ملنا چاہیئے: خورشید شاہ

    سیاستدانوں کو سیاست کے لیے ایک جیسا میدان ملنا چاہیئے: خورشید شاہ

    اسلام آباد: قومی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر خورشید شاہ کا کہنا ہے کہ سیاستدانوں کو سیاست کے لیے ایک جیسا میدان ملنا چاہیئے۔ نواز شریف یہ سمجھتے تو 2013 کے الیکشن کے نتائج پر تحفظات پیش کرتے۔

    تفصیلات کے مطابق پیپلز پارٹی کے سینئر رہنما اور قومی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر خورشید شاہ کا کہنا ہے کہ نواز شریف لوڈ شیڈنگ ختم کرنے کا وعدہ پورا کرنے میں ناکام رہے۔ آئندہ الیکشن میں نہیں لگنا چاہیئے عوام کی توقعات کے مطابق نہیں ہوئے۔

    ان کا کہنا تھا کہ سیاستدانوں کو سیاست کے لیے ایک جیسا میدان ملنا چاہیئے۔ نواز شریف یہ سمجھتے تو 2013 کے الیکشن کے نتائج پر تحفظات پیش کرتے۔ ’اپنے لیے سب اچھا، دوسروں کے لیے غلط پر بھی بولنا چاہیئے‘۔

    انہوں نے کہا کہ نواز شریف کو اقتدار بات چیت سے ملا تھا۔ ترقی میں رکاوٹ الیکشن کا طریقہ ہے۔ حکومت شفاف انتخابات سے نہیں بنتی، دھونس دھاندلی ہوتی ہے۔

    خورشید شاہ کا کہنا تھا کہ ماضی کے الیکشن پر بھی سوالیہ نشان رہے ہیں۔ اداروں کو خود مختاری ہم نے دی، اداروں نے پرانے کھیل میں حصہ ڈالا تو ملک سے وفا نہیں ہوگی۔

    انہوں نے مزید کہا کہ الیکشن کمیشن آزاد اور شفاف انتخابات کروانے کا پابند ہے۔ الیکشن کمیشن ایسا ماحول بنائے جس پر کوئی انگلی نہ اٹھا سکے۔ ’صاف شفاف الیکشن ریاست، آئین اور عوام سے وفاداری ہے‘۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • ایم کیو ایم فاروق ستار کے ہاتھ سے نکل گئی ہے: خورشید شاہ

    ایم کیو ایم فاروق ستار کے ہاتھ سے نکل گئی ہے: خورشید شاہ

    اسلام آباد: پیپلز پارٹی کے رہنما خورشید شاہ کا کہنا ہے کہ اداروں پر تنقید کا ایم کیو ایم اور نواز شریف کا طریقہ کار ایک ہے۔ ایم کیو ایم فاروق ستار کے ہاتھ سے نکل گئی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق قومی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر اور پیپلز پارٹی کے سینئر رہنما خورشید شاہ کا کہنا ہے کہ ایم کیو ایم فاروق ستار کے ہاتھ سے نکل گئی ہے۔ ایم کیو ایم نے شہری اور دیہی عوام میں دوریاں پیدا کیں۔

    خورشید شاہ کا کہنا تھا کہ فاروق ستار نے کہا تھا وہ الیکشن کمیشن کا فیصلہ تسلیم کریں گے۔ ان کا فیصلے کو صدی کا بلیک لا قرار دینا مایوس کن ہے۔

    سینئر رہنما نے مخالف پارٹیوں کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ اداروں کو تنقید کا نشانہ بنانا ملک کے لیے اچھا نہیں ہوگا۔ اداروں پر تنقید کا ایم کیو ایم اور نواز شریف کا طریقہ کار ایک ہے۔

    خورشید شاہ کا مزید کہنا تھا کہ ایم کیو ایم نے کراچی، حیدر آباد اور سکھر کی عوام کو مایوس کیا۔ عوام مایوسی کی حالت میں ایم کیو ایم کو ووٹ نہیں دیں گے۔

    انہوں نے کہا کہ عوام کو احساس ہوگیا یہ لوگ اقتدار کے لیے لڑ رہے ہیں۔ ’ثابت ہوگیا ایم کیو ایم عوام کے حقوق اور تحفظ کے لیے نہیں لڑ رہی‘۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • صحت کےشعبےکو بہتربنانےکےلیےاقدامات کررہے ہیں ‘خورشید شاہ

    صحت کےشعبےکو بہتربنانےکےلیےاقدامات کررہے ہیں ‘خورشید شاہ

    سکھر: قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف خورشید شاہ کا کہنا ہے کہ سیاست بہت اچھا کام ہے لیکن اس عمل میں کوئی سیاست نہیں ہونی چاہیے۔

    تفصیلات کے مطابق سکھرمیں ادارہ امراض قلب میں اپوزیشن لیڈرخورشید شاہ نے نیوز کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ اسپتال میں سرجری کا انتظام ہے، باہرسےڈاکٹرزآئیں ہیں، اسپتال میں ایک ماہ میں 2409 مریض آئے۔

    پیپلزپارٹی کے رہنما نے کہا کہ اسپتال میں ورلڈ کلاس مٹیریل اوراسٹنٹ استعمال ہوتے ہیں، بلاول بھٹو چاہتے ہیں کہ لوگوں کوصحت کی سہولیات دی جائیں، انہوں نے کہا کہ اسپتال میں ہماراکوئی کمال نہیں ، اللہ نے پی پی حکومت سے یہ کام لینا تھا۔

    خورشید شاہ نے کہا کہ 500بیڈ پرمشتمل جنرل اسپتال کے لیے جگہ دیکھ لی ہے، جلد کام شروع ہوگا، صحت کے شعبےکو بہتربنانے کے لیے اقدامات کررہے ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ صحت کے ساتھ تعلیم اور اسپورٹس کے لیے بھی اقدامات کررہے ہیں، اسپورٹس کمپلیکس اور ہاکی کے لیے آسٹروٹرف بن رہا ہے۔

    خیال رہے کہ 3 روز قبل اسلام آباد میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے خورشید شاہ کا کہنا تھا کہ ہم گولیاں کھا کر سیاست کرتے رہے ہیں، کبھی نہیں ڈرے اور مستقبل میں بھی نہیں ڈریں گے۔

    قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف خورشید شاہ کا کہنا تھا کہ جوتے اور سیاہی کی سیاست ہمارا معاشرہ قبول نہیں کرتا۔


    الزام تراشیاں نواز شریف کا وطیرہ ہے، خورشید شاہ


    یاد رہے کہ 14 مارچ کو اپوزیشن لیڈرخورشید شاہ کا کہنا تھا کہ الزام تراشیاں نواز شریف کا وطیرہ ہے، ہم نہیں جھکے لیکن میاں صاحب میمواسکینڈل یاد کریں


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • حکومت معیشت ٹھیک کرنے کا ڈھنڈورا پیٹ رہی ہے: خورشید شاہ

    حکومت معیشت ٹھیک کرنے کا ڈھنڈورا پیٹ رہی ہے: خورشید شاہ

    اسلام آباد: اپوزیشن لیڈر خورشید شاہ کا کہنا ہے کہ حکومت معیشت ٹھیک کرنے کا ڈھنڈورا پیٹ رہی ہے۔ پیٹرول اور ڈیزل پر 28 روپے فی لیٹر ٹیکس لیا جا رہا ہے۔ ٹیکس پر بھی سیلز ٹیکس الگ لگا دیا جاتا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق پیپلز پارٹی کے سینئر رہنما اور قومی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر خورشید شاہ کا کہنا ہے کہ آج پیٹرول 84 روپے فی لیٹر تک جا پہنچا ہے۔ عام آدمی کی تنخواہیں نہیں بڑھ رہیں، حکومت مہنگائی کر رہی ہے۔ ہمارے دور میں مہنگائی موجودہ حالات کی نسبت آدھی تھی۔

    انہوں نے کہا کہ حکومت معیشت ٹھیک کرنے کا ڈھنڈورا پیٹ رہی ہے۔ حکومت نے 7 ہزار ارب روپے کا قرضہ لے لیا ہے۔ حکومت 1400 بلین روپے صرف سود ادا کر رہی ہے۔ ’لوگوں کے پاس جوتے خریدنے کے پیسے نہیں، بھوکے مر رہے ہیں۔ ملک میں تعلیم نہیں، کھانے کو پیسے نہیں، قرضوں پر قرض لیے جا رہے ہیں‘۔

    خورشید شاہ نے مزید کہا کہ ملکوں نے ہمیں اب ویزا دینے سے انکار کرنا شروع کر دیا ہے۔ جن کے کہنے پر افغان جنگ لڑی وہی ہمیں ویزہ نہیں دے رہے۔ ہم بھوکے رہ لیں گے مگر امریکا نہیں جائیں گے۔

    انہوں نے کہا کہ بھٹو جب بلاتے تھے تو افغانستان کے بادشاہ بھاگ کر آتے تھے۔ آج ان کی انگلی کے اشارے پر ہم جا رہے ہیں۔ ’مودی کو دعوتیں دے کر گھر بلایا گیا، تاجروں سے خفیہ ملاقاتیں ہوئیں‘۔

    اپوزیشن لیڈر کا کہنا تھا کہ پارلیمنٹ میں کیے جانے والے فیصلے اب عدلیہ کرے گی۔ یہ طریقہ کار درست نہیں ، پارلیمنٹ کو عزت نہیں دی گئی۔ ’وزیر اعظم پبلک پراپرٹی ہے، میں بھی پبلک پراپرٹی ہوں، میں غلط کام کروں تو عوام کو حق ہے میرا گریبان پکڑیں‘۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • جوائنٹ سیشن میں کشمیر کا ذکر نہ ہونے پر افسوس ہوا: خورشید شاہ

    جوائنٹ سیشن میں کشمیر کا ذکر نہ ہونے پر افسوس ہوا: خورشید شاہ

    لاہور: اپوزیشن لیڈر خورشید شاہ کا کہنا ہے کہ جوائنٹ سیشن میں کشمیر کا ذکر نہ ہونے پر افسوس ہوا۔ جو بھی حکومت ہو اس کو کشمیر کے لیے جدوجہد کرنا ہوتی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق پیپلز پارٹی کے رہنما اور قومی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر خورشید شاہ کا کہنا تھا کہ جوائنٹ سیشن میں کشمیر کا ذکر نہ ہونے پر افسوس ہوا۔ ہم نے کشمیر سے یکجہتی کا دن ہمیشہ کی طرح بہترین انداز میں منایا۔

    خورشید شاہ کا کہنا تھا کہ پیپلز پارٹی دور میں پاکستان کے مؤقف کی سب حمایت کرتے تھے۔ کل نواز شریف نے کہا بوجھل دل ہے کشمیر پر کیا بات کروں۔ ’میری 7 زندگیاں کشمیر پر قربان میں ایسی بات کبھی نہیں کہہ سکتا‘۔

    انہوں نے کہا کہ ہمیں فائدہ ہو یا نہ ہو سیاسی جماعتوں کو توڑنے کے حق میں نہیں۔ کوشش کرتا ہوں زبان سے ہمیشہ اچھے الفاظ ادا کروں۔ ’سر بھی کٹ گئے لیکن ہم نے پاکستان توڑنے کی بات نہیں کی‘۔

    خورشید شاہ کا کہنا تھا کہ کشمیریوں کا اپنا فیصلہ ہے انہیں کون سی جماعت چاہیئے۔ ’ایک شخص جو باہر بیٹھا ہے وہ جانے کیوں پاکستان مخالف باتیں کر رہا ہے۔ دعا کریں اگلی بار ہم اکیلے ہی حکومت بنالیں‘۔

    انہوں نے مزید کہا کہ آج جو جتنی گالم گلوچ کر رہا ہے اسے اتنی زیادہ ترقی مل رہی ہے۔ ’ملکی سیاست ایشوز پر ہونی چاہیئے، گالم گلوچ پر نہیں‘۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • بچی سے زیادتی ہوئی، آپ قاتل پکڑ کر تالیاں بجاتے ہیں: خورشید شاہ

    بچی سے زیادتی ہوئی، آپ قاتل پکڑ کر تالیاں بجاتے ہیں: خورشید شاہ

    اسلام آباد: پیپلز پارٹی کے سینئر رہنما اور قومی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر خورشید شاہ نے وزیر اعلیٰ پنجاب شہباز شریف پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ بچی سے زیادتی ہوئی، آپ قاتل پکڑ کر تالیاں بجاتے ہیں، شرم آنی چاہیئے۔

    تفصیلات کے مطابق اپوزیشن لیڈر خورشید شاہ نے وزیر اعلیٰ پنجاب شہباز شریف کو ایک بار پھر آڑے ہاتھوں لے لیا۔

    خورشید شاہ کا کہنا تھا کہ 2016 سے2017 تک زیادتی کے کیس میں کوئی گرفتاری نہیں ہوئی۔ 2016 میں بچوں سے زیادتی کے سب سے زیادہ واقعات لاہور میں ہوئے۔

    انہوں نے وزیر اعلیٰ پنجاب کی گزشتہ روز کی پریس کانفرنس پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ بچوں سے زیادتی ہوئی، تالیاں بجا کر ان کے اہل خانہ کا غم بڑھایا۔ ’آپ قاتل پکڑ کر تالیاں بجاتے ہیں، شرم آنی چاہیئے‘۔

    انہوں نے کہا کہ سندھ، پنجاب اورخیبر پختونخواہ واقعات کا موازنہ نہیں کرنا چاہتا۔ وزیر اعلیٰ نے تالیاں بجا کر 20 کروڑ عوام کی دل آزادی کی انہیں معافی مانگنی چاہیئے۔ ’وزیر اعلیٰ نے خدا کا شکر ادا کرنے کے بجائے تالیاں بجوائیں‘۔

    یاد رہے کہ گزشتہ روز بھی خورشید شاہ نے پریس کانفرنس میں‌ وزیر اعلیٰ کی جانب سے سرکاری اہلکاروں، انتظامیہ اور اداروں‌ کی غیر ضروری تعریف اور تالیاں بجانے کو ہدف تنقید بناتے ہوئے کہا تھا کہ قصور کے 250 بچے اور 12 بچیاں پنجاب حکومت کے منہ پر طمانچہ ہیں۔

    انہوں نے سوال کیا تھا کہ دنیا کی دوسری بڑی لیب لاہور میں ہے تو باقی ملزمان گرفتار کیوں نہیں کیے جا سکے۔ 250 بچوں اور 12 بچیوں کے ملزمان کی گرفتاری کی مبارکباد شہباز شریف کب لیں‌ گے۔


     

  • جس کی لاٹھی اس کی بھینس والا ماحول پیدا نہ کریں: خورشید شاہ

    جس کی لاٹھی اس کی بھینس والا ماحول پیدا نہ کریں: خورشید شاہ

    اسلام آباد: پیپلز پارٹی کے سینئر رہنما اور قومی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر خورشید شاہ کا کہنا ہے سانحہ قصور ہمارے لیے باعث تشویش اور حکومت کی ناکامی ہے۔ جس کی لاٹھی اس کی بھینس والا ماحول پیدا نہ کریں۔

    تفصیلات کے مطابق پیپلز پارٹی کے سینئر رہنما اور قومی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر خورشید شاہ کا کہنا تھا کہ پہلے ہی ایسے حالات ہیں جو ہم برداشت نہیں کر سکتے۔ ایسے حالات نہ پیدا کیے جائیں جس سے لوگ مایوس ہوں۔ ’جس کی لاٹھی اس کی بھینس والا ماحول پیدا نہ کریں‘۔

    خورشید شاہ کا کہنا تھا کہ حکومتی اقدامات کی وجہ سے ریاست کی کمزوری محسوس ہو رہی ہے۔ بہت سفارشات دیں ان کا کیا ہوا، حکومت کیوں توجہ نہیں دے رہی۔ ’اپوزیشن کی ہر بات کو منفی لینے والے خود بھی کوئی مثبت فیصلہ کرلیں۔ مشورے بہت دیے لیکن شاید حکومت کو ہماری مشاورت بے سود لگتی ہے‘۔

    انہوں نے کہا کہ سانحہ قصور ہمارے لیے باعث تشویش اور حکومت کی ناکامی ہے۔ ایک شخص نے بڑے دعوے کی ےبڑی فورسز بنائیں۔ پنجاب میں فورسز گھوم رہی ہیں آخر وہ کس کو تحفظ دیتی ہیں۔ ’پنجاب میں جرائم کم ہونے کے بجائے مزید بڑھ رہے ہیں‘۔

    خورشید شاہ کا مزید کہنا تھا کہ دعوے کیے گئے، اسپتال بنائے، یہ کیا، وہ کیا پھر بھی ایک واقعہ حقیقت بتا دیتا ہے۔ ایسے واقعات کے بعد صورتحال قرارداد، بحث یا تقریروں تک محدود نہ کی جائے۔ ’مائیں بیٹیاں تشویش میں ہیں، ہر بیٹی ماں کے چہرے پر مایوسی ہے‘۔

    انہوں نے کہا کہ حکومت خاموش نہ بیٹھے اور صرف بیانات داغ کر جان نہ چھڑائے۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔