Tag: khusro bakhtiar

  • سابق وفاقی وزیر خسرو بختیار نے پی ٹی آئی کو خیرباد  کہہ دیا

    سابق وفاقی وزیر خسرو بختیار نے پی ٹی آئی کو خیرباد کہہ دیا

    اسلام آباد: سابق وفاقی وزیر خسرو بختیار نے بھی پی ٹی آئی کو خیرباد کہہ دیا۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستان تحریک انصاف چھوڑنے والوں میں خسرو بختیار بھی شامل ہو گئے، انھوں نے کہا کہ 9 مئی کے دل سوز واقعات نے مجبور کر دیا کہ میں پی ٹی آئی کے نظریے سے دور ہو جاؤں۔

    خسرو بختیار نے کہا ’’ایک سال پہلے پارٹی قیادت کو بتا دیا تھا کہ اداروں سے محاذ آرائی نقصان دہ ہوگی، میں اب پی ٹی آئی کے سیاسی فلسفے کے ساتھ نہیں چل سکتا۔‘‘

    ابرار الحق آبدیدہ ہوگئے، سیاست چھوڑنے کا اعلان

    انھوں نے مزید کہا کہ گزشتہ ایک سال سے انھوں نے پی ٹی آئی سے دوری اختیار کی ہوئی تھی، کور کمیٹی کی ممبر شپ اور جنوبی پنجاب کی صدارت سے بھی دور ہو گئے تھے۔

  • خسرو بختیار اور ان کے بھائی کے اثاثے اربوں تک پہنچ چکے ہیں، عدالت میں درخواست دائر

    خسرو بختیار اور ان کے بھائی کے اثاثے اربوں تک پہنچ چکے ہیں، عدالت میں درخواست دائر

    لاہور: پی ٹی آئی رہنما خسرو بختیار اور ان کے بھائی ہاشم جواں بخت کا نام ای سی ایل میں ڈالنے کے لیے عدالت میں درخواست دائر کی گئی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق لاہور ہائی کورٹ میں خسرو بختیار اور ان کے بھائی کے خلاف ایک درخواست دائر کی گئی ہے جس میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ دونوں بھائیوں نے آمدن سے زائد اثاثے بنائے، اور ظاہر نہیں کیے۔

    درخواست میں کہا گیا ہے کہ خسرو بختیار اور ان کے بھائی کے اثاثے اربوں تک پہنچ چکے ہیں، دونوں بھائی صادق و امین نہیں ہیں، اس لیے خسرو بختیار اور ہاشم جواں بخت کے خلاف نیب تحقیقات مکمل کرنے کی ہدایت کی جائے۔

    اس درخواست میں نیب، خسرو بختیار اور ہاشم بخت سمیت دیگر کو فریق بنایا گیا ہے۔

    واضح رہے کہ آج اسلام آباد ہائی کورٹ نے ایک فیصلہ جاری کرتے ہوئے اثاثے چھپانے یا ڈیکلیئر نہ کرنے پر منی لانڈرنگ کا مقدمہ بنانا غیر قانونی قرار دے دیا ہے، چیف جسٹس اطہر من اللہ نے کہا اثاثے جرم کی رقم سے نہ بنے ہوں تو منی لانڈرنگ ایکٹ کا اطلاق نہیں ہوگا، منی لانڈرنگ مقدمے کے لیے جرم کے پیسے سے اثاثے ثابت کرنا ضروری ہے۔

  • آسان شرائط پر قرض : کاروباری حضرات کیلیے بڑی خبر آگئی

    آسان شرائط پر قرض : کاروباری حضرات کیلیے بڑی خبر آگئی

    اسلام آباد : وفاقی وزیر خسرو بختیار کا کہنا ہے کہ نئی ایس ایم ای پالیسی کے تحت ایس ایم ای کارڈ کا اجراء کیا جائے گا، جس کے تحت کاروباری حضرات ٹیکس ریلیف آسان شرائط پرقرض لے سکیں گے اور ہر چھوٹا بڑا کاروبار مستفید ہوگا۔

    تفصیلات کے مطابق وفاقی وزیر خسرو بختیار کی زیرصدارت کامرس چیمبرز کے صدور اور کاروباری شخصیات کااہم اجلاس ہوا ، جس میں مشیر تجارت عبدالرزاق داؤد کی بھی شرکت کی۔

    اجلاس میں مجوزہ ایس ایم ای پالیسی کے اہم مندرجات پر شرکا کو بریفنگ دی گئی اور آسان قرضوں کی فراہمی،آڈٹ،ٹیکس چھوٹ کی تفصیلات سے آگاہ کیا گیا، ایس ایم ایز اسٹیک ہولڈرز نے خسرو بختیار کی پالیسی کیلئے رابطہ اجلاس کو سراہا۔

    وفاقی وزیر خسرو بختیار نے کہا نئی پالیسی کے تحت ایس ایم ای کارڈ کا اجراء کیا جائے گا، جس کے تحت کاروباری حضرات ٹیکس ریلیف آسان شرائط پرقرض لے سکیں گے۔

    خسرو بختیار کا کہنا تھا کہ نئی پالیسی کے تحت ایس ایم ای پورٹل بھی لانچ کر دیا گیا ہے، ایس ایم ای پورٹل کو کاروبارکی وسعت، این او سی حصول میں آسانی ہو گی، نئی ایس ایم ای پالیسی سے ہر چھوٹا بڑا کاروبار مستفید ہوگا۔

    انھوں نے کہا کہ نئی پالیسی چھوٹے و درمیانے درجے کاکاروبار بڑھانے کیلئے مرتب کی گئی ، ایس ایم ایز کے کاروبار کو وسعت کیلئے ایک فنڈ تشکیل دیا جائے گا، خواتین سے منسلک کاروبار کیلئے نئی پالیسی میں خصوصی مراعات ہوں گی۔

    وفاقی وزیر نے بتایا کہ پنجاب میں ایس ایم ایز کیلئے ای انسپیکشن پورٹل کا اجراکر دیا ہے،پالیسی میں ایس ایم ایز ایکسپورٹرز کو سہولیات فراہم کی جائے گی جبکہ برآمدی ایس ایم ایز کیلئے مشترکہ گودام کا آغاز کیا جائے گا۔

    ان کا کہنا تھا کہ آئی ٹی ،گارمنٹ صنعتوں کو فروغ دینے کیلئےاقدامات کئے جا رہے ہیں، پاکستانی مصنوعات کی عالمی سطح پرمارکیٹنگ کیلئےاقدامات کئےجائیں گے۔

  • پاکستان اور تاجکستان کے درمیان مختلف شعبوں میں تعاون کو فروغ دینے پر اتفاق

    پاکستان اور تاجکستان کے درمیان مختلف شعبوں میں تعاون کو فروغ دینے پر اتفاق

    اسلام آباد: وفاقی وزیر صنعت و پیداوار خسرو بختیار سے تاجک سفیر کی ملاقات ہوئی، ملاقات میں ٹیکسٹائل، لیدر، فوڈ پروسیسنگ، ادویات اور سرجیکل شعبے میں تعاون کو فروغ دینے پر اتفاق کیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق وفاقی وزیر صنعت و پیداوار خسرو بختیار سے تاجک سفیر کی ملاقات ہوئی، ملاقات میں وزیر اعظم عمران خان کے ستمبر میں دورہ تاجکستان کے حوالے سے گفتگو ہوئی۔

    ملاقات میں پاکستان اور تاجکستان کے مابین انڈسٹریل تعاون کے معاہدے پر بھی تبادلہ خیال کیا گیا جبکہ ٹیکسٹائل، لیدر، فوڈ پروسیسنگ، ادویات اور سرجیکل شعبے میں تعاون کو فروغ دینے پر اتفاق کیا گیا۔

    وفاقی وزیر کا کہنا تھا کہ چھوٹے و درمیانے درجے کے کاروبار کو بڑھانے کے لیے اقدامات کیے جا رہے ہیں، نئی ایس ایم ای پالیسی کاروباری نمو کو فروغ دے گی۔۔

    انہوں نے کہا کہ تاجک و پاکستانی کاروباری کونسل کو قیام میں لایا جائے گا۔

    تاجک سفیر کا کہنا تھا کہ انڈسٹریل تعاون معاہدہ دونوں ممالک میں تجارت بڑھانے میں معاون ثابت ہوگا، پاکستانی بزنس کمیونٹی اور کمپنیوں کو تاجکستان دورے کی دعوت دی ہے۔

  • جاپان کی  حکومتِ پاکستان  کے آٹو انڈسٹری کیلئے اقدامات کی تعریف

    جاپان کی حکومتِ پاکستان کے آٹو انڈسٹری کیلئے اقدامات کی تعریف

    اسلام آباد : جاپانی سفیر نے حکومت پاکستان کے آٹو انڈسٹری کیلئے اقدامات کی تعریف کرتے ہوئے کہا پاکستانی برآمدات بڑھانے کیلئے جائیکا کے تعاون سے سرٹیفکیٹ کا اجرا ہوگا۔

    تفصیلات کے مطابق وزیرصنعت و پیداوار مخدوم خسرو بختیار سے جاپانی سفیر کی ملاقات ہوئی ، ملاقات میں جاپانی کمپنیوں کی پاکستان میں سرمایہ کاری،تعاون بڑھانے پر تبادلہ خیال کیا گیا۔

    جاپانی سفیر نے حکومت کے آٹو انڈسٹری کیلئے اقدامات کی تعریف کی ، دوران ملاقات خسروبختیار نے بتایا کہ پاکستان نےاسکیم کےذریعےچھوٹی گاڑی کی قیمتیں کم کی ہیں، ملک میں موبائل ڈیوائس پیداواری صنعت کو بڑھایاجا رہا ہے۔

    وزیرصنعت و پیداوار کا کہنا تھا کہ نئی آٹوپالیسی میں پیداوار وبرآمدات پرتوجہ دی جائے گی، کراچی میں 1500 ایکڑ اراضی انڈسٹریل پارک کیلئے مختص کی ہے، آٹوموبیل،انڈسٹریل پارک زون ،موبائل فونز کی پیداوار میں وسیع مواقع ہیں۔

    اس موقع پر جاپانی سفیر نے کہا جاپانی آٹو کمپنیوں کو پاکستان میں سرمایہ کاری کو فروغ دیا جائے گا، پاکستانی برآمدات بڑھانے کیلئے جائیکا کے تعاون سے سرٹیفکیٹ کا اجرا ہوگا۔

  • سرمایہ کاروں کے اعتماد کے لیے 10 سالہ پالیسی دینی ہے: خسرو بختیار

    سرمایہ کاروں کے اعتماد کے لیے 10 سالہ پالیسی دینی ہے: خسرو بختیار

    اسلام آباد: وفاقی وزیر برائے فوڈ سیکیورٹی خسرو بختیار کا کہنا ہے کہ پیپلز پارٹی کی حکومت گئی تو ساڑھے 50 ارب اور ن لیگ کی حکومت گئی تو 13 سو ارب کا خسارہ تھا، سرمایہ کاروں کے اعتماد کے لیے پاکستان کو 10 سالہ پالیسی دینی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق وفاقی وزیر برائے فوڈ سیکیورٹی خسرو بختیار نے قومی اسمبلی میں اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ پوری قوم کی نظریں اس وقت ایوان کی طرف ہیں، مسلم لیگ ن آئی ایم ایف کے پاس گئی تو کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ 2.5 ارب تھا۔

    خسرو بختیار کا کہنا تھا کہ جب ہماری حکومت آئی تو ملک میں جی ڈی پی کی شرح 78 فیصد تھی، جب ڈیفالٹ کی طرف جا رہے ہوں تو روپے کی قدر کیسے بہتر ہو سکتی ہے، پیپلز پارٹی کی حکومت گئی تو ساڑھے 50 بلین خسارہ تھا۔ جب ن لیگ کی حکومت گئی تو 13 سو بلین کا خسارہ تھا۔

    انہوں نے کہا کہ جب حکومت گئی تو ایک ڈالر ایکسپورٹ اور 2.3 ڈالر امپورٹ کر رہے تھے، اس وقت ملک میں کمرشل کنزیومر 31 لاکھ ہیں۔ 50 لاکھ بینک اکاؤنٹس ہیں ان میں سے صرف 5 لاکھ سے ٹیکس جمع ہوئے۔ وفاقی حکومت پہلے ہی خسارے کے ساتھ شروع ہوتی ہے۔

    خسرو بختیار کا کہنا تھا کہ ایسے میں ہر گزرتے سال کے ساتھ مشکلات آتی ہیں، ملک میں سرمایہ کار کو عزت دینے کی سوچ پیدا کرنا ہوگی، یہ وقت معیشت پر سیاست کا نہیں نیشنل اکنامک چارٹر لانے کا ہے۔ ملک میں توانائی کی بڑھتی ہوئی طلب پر فیصلہ کرنا پڑے گا۔ ٹیکس ہم سب کو مل کر اکٹھا کرنا پڑے گا ورنہ مسائل حل نہیں ہوں گے۔

    انہوں نے کہا کہ سرمایہ کاروں کے اعتماد کے لیے پاکستان کو 10 سالہ پالیسی دینی ہے، سوشل ویلفیئر کو چلانا ہے تو صوبوں کو بھی ٹیکس جمع کرنا پڑے گا۔ سندھ رواں سال گندم کا ایک دانہ بھی جمع نہ کرسکا۔ سندھ نے کمٹمنٹ کی ہے کہ وہ بھی 14 لاکھ ٹن گندم خریدے گا۔

    خسرو بختیار کا کہنا تھا کہ قوم کو اب سیاسی تقریروں سے بیوقوف نہیں بنایا جا سکتا، کوئی ایک ملک بتا دیں جس نے ایکسپورٹ بڑھائے بغیر ترقی کی ہو؟ پرویز مشرف کی جب حکومت آئی تو 7 بلین کی ایکسپورٹس تھیں، بدقسمتی سے پیپلز پارٹی کی حکومت ایکسپورٹس کو زیرو پر لے گئی۔

  • ملک میں آٹے کا مصنوعی بحران جلد ختم ہوجائے گا، خسرو بختیار کا دعویٰ

    ملک میں آٹے کا مصنوعی بحران جلد ختم ہوجائے گا، خسرو بختیار کا دعویٰ

    اسلام آباد : وفاقی وزیر فوڈ سیکیورٹی خسرو بختیار نے کہا ہے کہ ملک میں گندم کے وافر ذخائر موجود ہیں، آٹے کا مصنوعی بحران جلد ختم ہوجائے گا، آٹے کی فی کلو قیمت 60سے کم ہوکر 54روپے ہوگئی۔

    ان خیالات کا اظہار انہوں نے سینیٹ اجلاس میں خطاب کرتے ہوئے کیا، وفاقی وزیر نے کہا کہ ساڑھے8 لاکھ ٹن گندم سال کے آخر میں بچ جائے گی، گزشتہ سال پاسکو نے20لاکھ ٹن گندم ریزرو رکھی ہے۔

    ملک میں گندم کے وافر ذخائر ہیں،آٹے کا مصنوعی بحران جلد ختم ہوجائے گا، ملک میں اس وقت 40لاکھ ٹن گندم موجود ہے۔

    خسرو بختیار نے کہا کہ سندھ حکومت نے گندم کا ایک دانہ بھی اسٹاک میں نہیں رکھا جبکہ پاسکو نے چار لاکھ ٹن گندم سندھ اور ساڑھے چار لاکھ ٹن کے پی کو جاری کی، سندھ کی سپلائی میں10ہزار ٹن تک سپلائی بڑھا دی گئی ہے۔

    انہوں نے کہا کہ آٹا فی کلو 60روپے سے کم ہوکر 54روپے تک پہنچ چکا ہے، خیبر پختونخوا سے افغانستان میں گندم زیادہ جارہی تھی۔

    وفاقی وزیر کا مزید کہنا تھا کہ کے پی میں گندم 58روپے سے کم ہوکر 52روپے کلوہو گئی ہے، پاکستان میں چکی کا آٹا مجموعی استعمال کا صرف چار فیصد ہے۔

     

  • گندم اور آٹے کی قیمت میں کل سے کمی آنا شروع ہوجائے گی، خسرو بختیار

    گندم اور آٹے کی قیمت میں کل سے کمی آنا شروع ہوجائے گی، خسرو بختیار

    اسلام آباد: وفاقی وزیر فوڈ سیکیورٹی اینڈ ریسرچ خسرو بختیار نے کہا ہے کہ حکومت نے گندم کی فی من قیمت 1365 روپے مقرر کی ہے، کل سے گندم اور آٹے کی قیمت میں کمی آنا شروع ہوجائے گی۔

    تفصیلات کے مطابق وفاقی وزیر فوڈ سیکیورٹی اینڈ ریسرچ خسرو بختیار نے نیوز کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ این ایل سی نے کل 9 ہزار ٹن گندم سندھ کو دی ہے، آج 10 ہزار ٹن گندم کراچی پہنچ جائے گی، سندھ حکومت نے اس سال ایک دانہ بھی گندم ذخیرہ نہیں کیا۔

    انہوں نے کہا کہ اب تک ایک لاکھ 28 ہزار ٹن گندم سندھ حکومت نے اٹھائی ہے، کے پی کے لیے 4 سے 5 ہزار ٹن گندم کی پبلک سیکٹر سے سپلائی بڑھا دی ہے، کل سے کے پی میں بھی 10 ہزار میٹرک ٹن گندم سپلائی ہوگی۔

    وزیر خوراک نے کہا کہ فوڈ ڈیپارٹمنٹ روزانہ کی بنیاد پر رابطے میں ہیں، ای سی سی میں کل کے پی کو ایک لاکھ ٹن گندم کی فراہمی کی تجویز دیں گے، سپلائی متاثر ہونے سے مشکلات کا سامنا ہے، کے پی کو پاسکو اپنے ذخائر سے ایک لاکھ ٹن اور گندم دے گی۔

    خسرو بختیار نے کہا کہ پنجاب کے پاس ذخائر موجود ہیں، پنجاب میں 20 کلو کا تھیلا 805 کی قیمت پر ہے، گندم کی اسمگلنگ بھی ہوتی ہے، چمن بارڈر پر 40 ہزار ٹن گندم ماہانہ اسمگل ہورہی تھی۔

    انہوں نے کہا کہ آٹے کا مصنوعی بحران اگلے تین سے چار روز میں ٹھیک ہوجائے گا، معیشت کی بہتری کے لیے سب جماعتوں کو سوچنا چاہئے، وفاقی حکومت عوام کی ضرورت کو اچھی طرح سمجھتی ہے۔

  • وزیراعظم عمران خان کی خسرو بختیار کی بطور وزیر منصوبہ بندی کارکردگی کی تعریف

    وزیراعظم عمران خان کی خسرو بختیار کی بطور وزیر منصوبہ بندی کارکردگی کی تعریف

    اسلام آباد : وزیراعظم عمران خان نے خسرو بختیار کی بطور وزیر منصوبہ بندی کارکردگی کی تعریف کرتے ہوئے کہا زراعت کی اہمیت کے پیش نظرخسروبختیار کو نئی ذمے داریاں سونپیں ، امید ہے خسرو بختیار اپنی توانائیاں زراعت میں بھرپور استعمال کریں گے۔

    تفصیلات کے مطابق وزیراعظم عمران خان سے وفاقی وزیرنیشنل فوڈ سیکیورٹی خسروبختیار کی ملاقات ہوئی ، ملاقات میں وزیراعظم نے خسرو بختیار کی بطور وزیر منصوبہ بندی کارکردگی اور سی پیک کا نیا فیز شروع کرنے ، جاری منصوبوں میں تیزی کی کاوشوں کو سراہا۔

    وزیراعظم کا کہنا تھا کہ زراعت کی اہمیت کے پیش نظرخسروبختیار کو نئی ذمے داریاں سونپیں ، فیصلے کا مقصد زراعت کے شعبے میں ترقی کا عمل تیز کرنا ہے، زراعت سے متعلقہ ہر شعبے کی ترقی حکومت کی اولین ترجیح ہے۔

    عمران خان نے کہا کہ ملکی افرادی قوت کا50فیصدزراعت سےمنسلک ہونااہمیت کاعکاس ہے، زراعت میں چینی مہارت سے بھرپور استفادہ کریں گے، زرعی ترقی کے لیے کسانوں کو جدید ٹیکنالوجی سے متعارف کرایا جائے اور پیداوارمیں اضافہ کے لیے جدید اور نئے طریقہ کار اختیار کیے جائیں۔

    ان کا کہنا تھا کہ امید ہے خسرو بختیاراپنی توانائیاں زراعت میں بھرپور استعمال کریں گے۔

    یاد رہے وفاقی حکومت نے کابینہ میں توسیع اور ردوبدل کرنے کا اعلان کیا تھا، بعد ازاں کابینہ ڈویژن نے وفاقی وزرا کے قلمدان میں ردوبدل کا نوٹیفکیشن جاری کیا، جس کے مطابق اسد عمر کو منصوبہ بندی و ترقی اور اصلاحات کا قلمدان دیا گیا جب کہ خسرو بختیار کو وزارت پٹرولیم کے بجائے نیشنل فوڈ اینڈ سیکیورٹی کا قلمدان دیا گیا۔

  • سوشل سیکٹر میں چین نے 1 ارب ڈالر کی گرانٹ دی ، خسرو بختیار

    سوشل سیکٹر میں چین نے 1 ارب ڈالر کی گرانٹ دی ، خسرو بختیار

    اسلام آباد : وزیرمنصوبہ بندی خسروبختیار نے کہا ہے کہ سی پیک کے تحت سائنس و ٹیکنالوجی پر فوکس کر رہے ہیں، سوشل سیکٹر میں چین نے 1 ارب ڈالر کی گرانٹ دی، چین کی طرف سے 20 ہزار اسکالرشپس پر شکرگزار ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر منصوبہ بندی خسرو بختیار نے سی پیک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا چین اور پاکستان کے درمیان سی پیک کو وسعت دی، تعلیم اور لوگوں کا آپس میں رابطہ انتہائی اہم ہے، سوشل سیکٹر میں چین نے 1 ارب ڈالر کی گرانٹ دی۔

    وزیر منصوبہ بندی کا کہنا تھا کہ اسٹرکچرل ریفارم کررہے ہیں تاکہ معیشت بہتر ہو، چین کی ٹریڈ 4 ٹریلین ڈالر ہے جبکہ بڑا مسئلہ کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ ہے، امپورٹ پر مبنی معیشت غیرمستحکم ہوتی ہے، آئندہ 10سال کے لئے سی پیک میں آئرن، مائنز، منرلز سیکٹر کو شامل کیا ہے۔

    خسروبختیار نے مزید کہا کہ آئل اینڈ گیس سیکٹر کو بھی سی پیک میں شامل کیا گیا ہے، ٹیکسٹائل اور آٹو سیکٹر بھی اب سی پیک کا حصہ ہیں، دونوں ممالک کے پرائیویٹ سیکٹر انڈسٹریل آپریشن بڑھائیں گے۔

    ان کا مزید کہنا تھا کہ چین کی طرف سے 20 ہزار اسکالرشپس پرشکرگزار ہیں ، چین کی سمارٹ فون کمپنی 18ارب ڈالر سے زائد خرچ کر رہی ہے، چین کا 350ارب ڈالر ڈیولپمنٹ بجٹ ہے۔

    وفاقی وزیر نے کہا کہ آرٹیفشل انٹیلی جنس بہت اہم ہے، سی پیک کے تحت سائنس و ٹیکنالوجی پر فوکس کر رہے ہیں، ہم چین کیساتھ ملکر چند سینٹرز آف ایکسی لینس بنارہے ہیں ، جس کے لئے سائنس و ٹیکنالوجی پارکس کا قیام ضروری ہے۔