Tag: Khutba-e-Hajj

  • لوگوں کو معاف کردیا کرو، انسانیت کی قدر اور احترام مسلمانوں پر لازم ہے: خطبہ حج

    لوگوں کو معاف کردیا کرو، انسانیت کی قدر اور احترام مسلمانوں پر لازم ہے: خطبہ حج

    ریاض / مکہ مکرمہ: دین اسلام کے اہم ترین رکن حج 2022 کا خطبہ میدان عرفات میں دیا گیا، رواں برس حجاج کرام کو جمعے کے روز حج اکبر کی سعادت حاصل ہوئی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق سال 1443 ہجری کے حج اکبر کے اراکین ادا کیے جانے کے بعد خطبہ حج میدان عرفات کی مسجد نمرہ میں دیا گیا، رواں برس خطبہ حج کے لیے ڈاکٹر محمد بن عبد الکریم العیسیٰ خطیب مقرر کیے گئے ہیں۔

    رواں برس خطبہ حج میدان عرفات سے براہ راست 14 زبانوں میں نشر کیا گیا جو ڈیڑھ کروڑ افراد تک پہنچے گا۔

    جدید ترین ٹیکنالوجی اور آلات کے ذریعے حج کا خطبہ انگریزی، فرانسیسی، اردو، فارسی، روسی، چینی، بنگالی، ترکی، ملاوی، ہندی، اسپینی، تامل اور سواحلی زبانوں میں پیش کیا گیا۔

    خطبہ حج

    خطبہ حج دیتے ہوئے شیخ محمد بن عبد الکریم العیسیٰ نے کہا کہ، اے ایمان والو! اللہ کی عبادت کرو، اللہ ہی واحد معبود ہے، اسی کی عبادت کریں۔ مسلمانوں۔ اللہ تعالیٰ سے ڈرو، بے شک اللہ رب العزت ہر چیز سے واقف ہے۔

    خطبے میں کہا گیا، وہ تمام عبادات کی جائیں جس کا حکم اللہ نے اپنے نبی ﷺ کے ذریعے دیا۔ اللہ سب کچھ جانتا ہے جو تم کرتے ہو، اللہ نے زکوٰة ادا کرنے کا حکم دیا ہے، اللہ نے نماز اور روزے رکھنے کا حکم دیا ہے۔ تقویٰ اختیار کرنے والا اللہ کا قرب حاصل کرتا ہے۔

    خطبے میں کہا گیا، اسلام کی دعوت عام کرنے کی طرف جائیں، اللہ رب العزت نے فرمایا، لوگوں کو معاف کردیا کرو۔ رسول ﷺ نے فرمایا جن کے اخلاق اچھے ہوں گے وہ قیامت کے دن میرے زیادہ قریب ہوں گے۔ خیر کے کاموں میں مسلمان ایک دوسرے کے ساتھ تعاون کریں۔

    خطبہ حج میں کہا گیا، مسلمانوں کو حکم دیا گیا ہے کہ لوگوں کو نفع پہنچائیں، انسانیت کی قدر اور احترام کرنا مسلمانوں پر لازم ہے۔ سب سے بڑی نعمت توحید کی ہے۔

    خطبے میں کہا گیا، اسلامی اقدار کا تقاضہ ہے جو چیز نفرت کا باعث بنے اس سے دور ہوجاؤ، اللہ نے فرمایا متقی کے لیے جنت کی خوشخبری ہے۔ سارے انسان آدم علیہ السلام کی اولاد ہیں، اور آدم علیہ السلام مٹی سے بنے ہیں۔

    خطبہ حج میں کہا گیا، نیکی کرنے میں ہمیشہ جلدی کرو، مصیبت اللہ تعالیٰ کے سوا کوئی دور نہیں کرسکتا۔

  • خطبہ حج امت مسلمہ کے جذبات کا ترجمان تھا، پروفیسر ساجد میر

    خطبہ حج امت مسلمہ کے جذبات کا ترجمان تھا، پروفیسر ساجد میر

    لاہور : مرکزی جمعیت اہل حدیث پاکستان کے سربراہ سینیٹر پروفیسر ساجد میر نے احتیاطی تدابیر کے ساتھ مثالی حج انتظامات پر سعودی قیادت کو خراج تحسین پیش کرتے ہوئے کہا ہے کہ خطبہ حج مسلم امہ کے جذبات کا ترجمان تھا۔

    یہ بات انہوں نے حج کے موقع پر اپنے بیان میں کہی، انہوں نے کہا کہ خطبہ حج میں توحید اور ختم نبوت کی اہمیت کو اجاگر کیا گیا، کورونا کی وبا سے نجات کی دعا مانگی گئی اور خطبہ میں مسلمانوں کی صفوں میں اتحاد اور اتفاق قائم رکھنے کی ضرورت پر زور دے کر ہر مسلمان کے جذبات کی ترجمانی کی گئی۔

    انہوں نے کہا کہ اسلام نے زندگی میں مشکلات کے موقع پر صبر کا حکم دیا ہے،عبادت سے ہی مصیبتوں سے چھٹکارا ملتا ہے، مسلمانو ں کو ہر طرح کی بدعت اور خرافات سے دور رہنا چاہیے، ہمیں چاہیے کہ ہم خطبہ حج کی نکات کی روشنی میں اپنی اصلاح کریں۔

    اپنے بیان میں علامہ ساجد میر کا کہنا تھا کہ دو دن بعد عید الاضحی منائی جارہی ہے، یہ دن حضرت ابراہیم علیہ اسلام کی عظیم قربانی کی یاد تازہ کر تا ہے،حضرت ابراہیم علیہ اسلام نے اپنے لخت جگرکو قربانی کے لیے پیش کیا، اللہ تعالیٰ نے حضرت ابراہیم علیہ اسلام کا عمل مسلمانوں کے لیے عبات قرار دیا۔

    انہوں نے عیدالاضحیٰ سے وابستہ قربانی کے فلسفے اور اہمیت کو سمجھنے پر زوردیتے ہوئے کہا کہ قربانی کی عظمت کو اُجاگر کرنے کی ہمیشہ سے ضرورت رہی ہے تاہم آج کے دن اس کی اہمیت کئی گناہ بڑھ جاتی ہے۔

    ان کا مزید کہنا تھا کہ عیدالاضحیٰ حضرت ابراہیم علیہ اسلام اور حضرت اسماعیل علیہ اسلام کی تسلیم ورضا کی یادگار ہے، اس دن عظیم شخصیات نے اطاعت وایثار کی لازوال مثال قائم کی۔ انہوں نے کہا کہ قربانی کے جذبے کے بغیر کوئی قوم ترقی نہیں کرسکتی۔

  • اللہ پاک انسانوں کو وباؤں اورآفات سے دور رکھے، خطبہ حج

    اللہ پاک انسانوں کو وباؤں اورآفات سے دور رکھے، خطبہ حج

    مکہ مکرمہ : میدان عرفات میں خطبہ حج دیتے ہوئے شیخ عبداللہ بن سلیمان نے دعا کی کہ اللہ تعالیٰ انسانوں کو وباؤں اورآفات سے دور رکھے، تقویٰ اختیار کرنے والے کی ہرتنگ دستی دورکردی جاتی ہے۔

    انہوں نے کہا کہ جو ایک دوسرے کاحق ہے وہ دیا جائے، بدن کی سلامتی کیلئے اپنی صحت کاخیال رکھنا بھی بہت ضروری ہے، ہم پر امراض کو پھیلنے سے روکنا لازمی امر ہے۔

    اللہ نے جو بیماری دی ہے اس کی دوا بھی رکھی ہے، نبی کریم نے فرمایا جہاں طاعون پھیلے وہاں سے باہر نہ نکلو، امراض کو پھیلنے سے بچانے کے لیے حکومت کے اقدام سب کے سامنے ہیں ،

    حج کارکن اعظم وقوف عرفہ آج ادا ہوگا، میدان عرفات میں سعودی عرب کے مفتیِ اعظم خطبہ حج دیں گے، عازمین منی پہنچ گئے، خطبہ حج مسجد نمرہ میں دیا جائے گا۔

    شیخ عبداللہ بن سلیمان نے کہا کہ ہم گواہی دیتے ہیں کہ اللہ کے سوا کوئی عبادت کے لائق نہیں اور وہ واحد ہے، اللہ کےسوا کوئی شریک نہیں، اللہ شرک کرنیوالے کی زندگی کے تمام اعمال کوضائع کردیتاہے۔

    شیخ عبداللہ بن سلیمان نے خطبہ حج دیتے ہوئے تقویٰ اختیار کرنے پر زور دیا اور کہا کہ اللہ کے سوا کسی کی عبادت نہیں کرنی چاہیے اور صرف اسی سے مدد مانگنی چاہیے۔

    شیخ عبداللہ بن سلیمان نے کہا کہ اللہ تعالیٰ کا ارشاد پاک ہے کہ میری عبادت کرو اور میرے ساتھ کسی کو شریک نہ کرو، اللہ تعالیٰ نے حضرت محمد کو آخری نبی بنا کر بھیجا ہے۔

    مسجد نمرہ میں خطبہ حج دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ اللہ اپنے بندوں کا امتحان لیتا ہے اور اگر وہ آزمائش میں پورے ہوجائیں تو اللہ کی جانب سے انہیں نوازا جاتا ہے، قرآن میں اللہ نے ارشاد فرمایا کہ تم میرے نعمتوں کو گننا چاہو تو گن نہیں سکتے۔

    انہوں نے کہا کہ حکومت نے امراض کو پھیلنے سے روکنے کے بہترین اقدام کیے، بیماری کو پھیلنے سے بچاؤ کے لیے اقدام کیے گیے ہیں، حفاظتی اقدامات کا سہرا شاہ سلمان کے سرجاتا ہے۔

    ضروری ہے کہ ہم اپنے لیے اور اپنی سرزمین کی حفاظت کے لیے دعا کریں، آج کے دن دعا کی جائے جہاں وبا ہے وہاں اللہ سلامتی رکھے،

    آج کے دن اللہ حاجیوں کے عمل پر فرشتوں کے سامنے فخر فرماتا ہے، آج کے دن اللہ کے نبی نے حضرت بلال کو اذان کا حکم دیا، نماز ادا کی گئی، احادیث میں ہمیں تمام مناسک حج نظر آتے ہیں۔

    شیخ عبداللہ بن سلیمان نے خطبہ دیتے ہوئے کہا کہ اپنے ماں باپ کے ساتھ حسن سلوک کا معاملہ کریں، اللہ تعالیٰ کے ساتھ ساتھ والدین کے حقوق بھی ادا کرنے چاہئیں،رشتہ داروں کے ساتھ صلح رحمی سے پیش آؤ ، ہمیشہ سیدھی اور صاف بات کیا کریں، اللہ تعالیٰ نے عدل اوراحسان کا حکم فرمایا ہے۔

    انہوں نے کہا کہ اپنی بیویوں کے ساتھ حسن سلوک کے ساتھ پیش آؤ، ناحق قتل پر اللہ کا غضب نازل ہوتا ہے۔ اپنی بیویوں کے ساتھ حسن سلوک کے ساتھ پیش آؤ، اپنے بھائی بہنوں اور رشتہ داروں کا خیال کیا جائے، اللہ رب العزت نے قتل کو حرام قرار دیا، ناحق قتل کرنے والوں کیلئے اللہ نے دردناک عذاب رکھا ہے۔

    یاد رہے کہ اس سال مزدلفہ میں حاجی شیطان کو مارنے کیلئے کنکریاں نہیں چنیں گے، کنکریاں حکومت کی جانب سے دی جائیں گی، کل صبح نماز فجر کے بعد حجاج کرام شیطان کو کنکریاں ماریں گے، قربانی کریں گے اوربال منڈوا کر احرام کھول دیں گے۔

    حج کے موقع پر مکہ مکرمہ اور منیٰ،عرفات کے میدان میں باران رحمت برس گئی بارش کے بعد موسم خوشگوار ہوگیا، بارش کے دوران مسجدالحرام میں خانہ کعبہ کا غلاف تبدیل کیا گیا، سعودی محکمہ موسمیات کا کہنا ہے کہ حج کے دوران بارش کا سلسلہ جاری رہے گا۔

    حج کے موقع پر کوروناوائرس سےبچاؤ کیلئےایس اوپیز پرسختی سے عملدرآمد کیا جارہا ہے، سعودی خبر رساں ایجنسی کے مطابق بغیر اجازت حج مقامات میں داخل ہونے پر اب تک 244افراد کو گرفتار کیا جاچکا ہے۔

    بغیراجازت حج مقامات پرداخلے پر12 ذوالحج تک پابندی ہے، بغیراجازت نامہ مشاعر مقدسہ جانے پر 10ہزار ریال جرمانے کی سزا ہے۔ ترجمان سیکیورٹی فورس کا کہنا ہے کہ حفاظتی تدابیر کی پابندی سب پر لازم ہے۔

    میدان عرفات میں مسجد نمرہ کو پہلے ہی سینیٹائز کردیا گیا تھا اور صفائی کا خصوصی انتظام کیا گیا ہے، نمازیوں کے درمیان سماجی فاصلے کے لیے نشانات بھی لگے ہوئے ہیں، قافلے سورج غروب ہونے کے بعد میدان عرفات سے مزدلفہ روانہ ہوں گے، مغرب اور عشا کی نمازیں ایک اذان اور دو تکبیروں کے ساتھ مزدلفہ میں ادا کی جائیں گی۔

  • امت نفرتیں ختم کرے، متحد ہوکر امن سے رہے، خطبہ حج

    امت نفرتیں ختم کرے، متحد ہوکر امن سے رہے، خطبہ حج

    مکہ مکرمہ : امام الشیخ محمدبن حسن آل الشیخ نے خطبہ حج دیتے ہوئے کہا کہ مسلمان کو تقویٰ کا راستہ اختیار کرنا چاہیے ، نجات کا راستہ صرف اللہ کی رسی کو مضبوطی سے تھامنے میں ہے کیونکہ اللہ کی بات کبھی تبدیل نہیں ہوتی۔

    تفصیلات کے مطابق لاکھوں حاجی وقوف عرفہ کے لئے میدان عرفات میں جمع ہیں ،مسجد نمرہ میں خطبہ حج دیتے ہوئے امام الشیخ محمدبن حسن آل الشیخ نے کہا کہ تمام تعریفیں اللہ کےلئےہیں،گواہی دیتا ہوں کہ اللہ کے سوا کوئی عبادت کے لائق نہیں ہے، اللہ کی توحید اور وحدانیت کو مضبوطی سے پکڑنا چاہیے۔

    گزشتہ روز منیٰ میں قیام کے بعد عازمین آج صبح یعنی 9 ذی الحج کو میدان عرفات میں جمع ہیں جہاں وہ حج کا رکن اعظم یعنی وقوف عرفہ ادا کر رہے ہیں، حجاج کرام آج رات مزدلفہ می کھلے آسمان تلے گزاریں گے اور نماز مغرب و عشاء ایک ساتھ ادا کریں گے۔

    وقوف عرفہ کے دوران مسجد نمرہ میں الشیخ محمد بن حسن آل الشیخ حج کا خطبہ دیتے ہوئے کہا کہ اللہ نے ارشاد فرمایا ہے کہ انسانوں اور جنوں کو اپنی عبادت کےلیے پیدا کیا ہے ، اللہ رحیم اور رحمت والا ہے مسلمان تقویٰ اختیار کریں اور اللہ ورسولﷺکی اطاعت کریں اورجداجداراستےنہ اختیارکیےجائیں۔

    امام محمد بن حسن نے خطبہ حج کے دوران کہا کہ اللہ تعالیٰ کی رحمت بہت وسیع ہے،اللہ نےقرآن میں فرمایاآج اپنی نعمت کوپوراکردیا،ہم نےدین مکمل کردیا۔

    امام الشیخ محمد بن حسن کا کہنا تھا کہ اسلام دین رحمت ہے اور رحمت کا راستہ ہے تمہارے پاس اللہ کی دلیل آچکی ہے، والدین کے ساتھ بھلائی کا راستہ اختیار کریں والدین کے بعد رستے داروں سے اچھا رویہ اختیار کریں اور اللہ اور اس کی نعمت اور فضل پر خوشیاں منائیں۔

    دوران خطبہ محمد بن آل شیخ نے کہا کہ قرآن میں فرمایاگیااللہ اپنی رحمت سےجسےچاہتاہےعلم عطافرماتاہے،امت کوچاہیےایک دوسرےسےشفقت کا معاملہ رکھے،امت نفرتیں ختم کرے،متحدہوکراورامن سےرہے،انسان ہویاجانور،سب سےرحمت کا معاملہ کریں۔

    ان کا کہنا تھا کہ رسولﷺنے فرمایا،تم زمین والوں پررحم کرواللہ تم پررحم کرے گا، اللہ کافضل نہ ہوتاتو سب شیطان کی ہی اتباع کرتے،اللہ کی بارگاہ میں سجدہ ریزرہیں تلاوت قرآن پاک کی عادت بنائیں۔ بیشک اللہ کی رحمت احسان کرنے والوں کے قریب ہےمسلمان دوسرے مسلمان کا بھائی ہے۔

    خطبہ حج کے دوران امام الشیخ محمد بن حسن آل شیخ کا کہنا تھا کہ کوئی تکلیف پہنچےتوکہیں ’اناللہ واناالہ راجعون‘ اہل ایمان اللہ سے رحمت مانگیں فرشتے بھی اہل ایمان کے لیے رحمت کی دعاکرتے ہیں، اللہ کی رحمت کی طرف توجہ کرنا چاہیے۔

    مومن ایک دوسرےکیلئےمغفرت کی دعاکرے اور اپنے گناہوں سے توبہ کریں، اللہ کی رحمت کے دروازے کھلے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ حجاج کرام آپ لوگ وہاں موجود ہیں جہاں رحمتوں کا نزول ہورہا ہے، حجاج دعا میں مشغول رہیں سب کےلیے دعائیں کریں۔

  • اللہ کےراستے میں گامزن رہنے میں ہی راہ نجات ہے، خطبہ حج

    اللہ کےراستے میں گامزن رہنے میں ہی راہ نجات ہے، خطبہ حج

    مکہ مکرمہ : شیخ ڈاکٹر سعد الشثری نے خطبہ حج دیتے ہوئے کہا کہ اسلام امن کا درس دیتا ہے، ہرقسم کے تعصب سے اجتناب کریں، اللہ کی کتاب پرعمل اوراس کے مطابق حکمرانی کریں، اللہ کےراستے میں گامزن رہنےمیں ہی راہ نجات ہے۔

    تفصیلات کے مطابق لاکھوں حاجی وقوف عرفہ کے لئے میدان عرفات میں جمع ہیں ،مسجد نمرہ میں خطبہ حج دیتے ہوئے شیخ ڈاکٹر سعد الشتری نے کہا کہ تمام تعریفیں اللہ کےلئےہیں، ہم اس کی تعریف کرتے ہیں میں خود کو اور آپ سب کو اللہ سے ڈرنے کی تلقین کرتاہوں۔

    شیخ ڈاکٹر سعدبن ناصر الشتری نے کہا کہ اللہ کے سوا کوئی معبود نہیں اور محمدﷺاللہ کےآخری پیغمبرہیں، گواہی دیتا ہوں محمدﷺاللہ کے آخری رسول ہیں، نصیحت کرتا ہوں تقویٰ اختیارکریں، توحید کا پیغام انبیا کی تعلیمات کا رکن ہے۔

    خطبہ حج کے دوران شیخ ڈاکٹر سعد بن ناصر الشتریٰ کا کہنا تھا کہ حضوراکرم ﷺنے فرمایا اسلام کےارکان ہیں جو اللہ کی وحدت کی گواہی دیں، حضوراکرم ﷺنے فرمایا نماز دین کا بنیادی ستون ہے، زکوة میں مال کا مخصوص حصہ فقرا کو صدقہ کرنا ہوتا ہے، نصیحت کرتا ہوں کہ تقویٰ اختیارکریں۔

    شیخ ڈاکٹر سعد بن ناصر نے فرمایا اللہ نے قرآن میں اعلان کیا حضوراکرم ﷺکو رحمت اللعالمین بناکربھیجا، اسلام کی تعلیمات اچھےاخلاق کی بھی تعلیم دیتی ہیں، اپنے اخلاق بہتر بنائیں ، اللہ کے راستےمیں گامزن رہنے میں ہی راہ نجات ہے، اللہ نے وعدہ کیا ہے متقی بندے جنت میں داخل کیےجائیں گے، اللہ نے حکم دیا ہے اسی کی عبادت کرو اور سرجھکاؤ۔

    انکا مزید کہنا تھا کہ شریعت اسلامیہ کی خوبصورتی ہے، زمین پرزندگی کومنظم کیا، شریعت اسلامیہ نے مالی اور معاشی نظام کوبھی منظم کیااللہ نے وعدہ کیا ایمان لانے اور نیک عمل کرنیوالوں کو طاقت عطا ہوگی، اسلام نے ہر قسم کے غبن اور سود کو بھی حرام قرار دیا، اللہ کی عبادت کریں اور ہر قسم کے تعصب سے اجتناب کریں۔

    شیخ ڈاکٹر سعد بن ناصر الشتریٰ نے امت کو نصیحت کرتے ہوئے کہا کہ والدین کی خدمت اور فرمانبرداری اولاد پر فرض ہے، مسلمان والدین اپنے بچوں کوقرآن پاک کی تعلیم دیں، اسلام امن کا درس دیتا ہے،ہر قسم کے تعصب سے اجتناب کریں، اللہ کی کتاب پرعمل کریں اوراس کے مطابق حکمرانی کریں، کسی عربی کوعجمی پراورعجمی کوعربی پرفوقیت نہیں۔

    انھوں نے کہا کہ زیادتی مسلمان کے ساتھ ہو یاغیرمسلم کے ساتھ اسلام میں منع ہے، ہم پرلازم ہے شریعت کے احکامات پر پوری طرح عمل پیراہوں، مسلمان پرلازم ہے ان حدود کی حفاظت کرے جواللہ نے کھینچ دیں۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • سعودی مفتی اعظم  35 سال بعد خطبہ حج نہیں دے سکیں گے

    سعودی مفتی اعظم 35 سال بعد خطبہ حج نہیں دے سکیں گے

    مکہ مکرمہ : پینتیس برس سے مسلسل خطبہ حج دینے والے سعودی مفتی اعظم شیخ عبدالعزیز بن عبداللہ علیل ہوگئے۔ اس سال خرابی صحت کے باعث خطبہ حج نہیں دےسکیں گے۔ ان کی جگہ شیخ صالح بن حُمَید یہ فریضہ انجام دیں گے۔

    تفصیلات کے مطابق انیس سو اکیاسی سے مسلسل خطبہ حج سنانے والے شیخ عبدالعزیز اس سال خطبہ نہیں دیں گے۔ پچھترسالہ شیخ عبدالعزیز گزشتہ پینتیس سالوں سے خطبہ حج دے رہے تھے۔

    غیرملکی خبر رساں ادارے کے مطابق شیخ عبدالعزیزخرابی صحت کے باعث خطبہ حج نہیں دے سکیں گے۔ سعودی میڈیا کے مطابق شیخ صالح بن حُمَید ان کی جگہ فرائض انجام دیں گے، جبکہ عبدالرحمان السُدیس کےنام بھی زیرغور ہیں۔

    مفتی اعظم شیخ عبدالعزیز چودہ سو تین سے چودہ سو چھتیس ہجری تک مسلسل حج کے خطیب رہے۔ اس کے علاوہ مسجد نمرہ میں نماز ظہر و عصر کی اذان کیلئے حرم مکی کے مؤذن شیخ حماد بقری کو مقرر کیا گیا ہے۔

    واضح رہے کہ مفتی اعظم سعودی عرب 1981 سے مسلسل خطبہ حج کے فرائض سرانجام دے رہے ہیں جنہیں 1999 میں شیخ عبدالعزیز بن باز کے انتقال کے بعد مفتی اعظم کی ذمہ داریاں سونپی گئیں۔

    مفتی اعظم سعودی عرب کی عالم دین کونسل اور افتاء کونسل کے چیئرمین بھی ہیں۔

     

  • منٰی جیسےحادثات روکنا انسانی اختیارمیں نہیں،سعودی مفتی اعظم

    منٰی جیسےحادثات روکنا انسانی اختیارمیں نہیں،سعودی مفتی اعظم

    ریاض: سعودی مفتی اعظم نے کہا ہے کہ منٰی جیسےحادثات روکنا انسانی اختیار سے باہر ہے، قسمت اورتقدیرکوروکنا ممکن نہیں ہے۔

    سعودی عرب کے سرکاری خبررساں ادارے کے مطابق حج کمیٹی کےسربراہ سعودی شہزادے نے مفتی اعظم شیخ عبدالعزیزبن عبداللہ سے ملاقات کی۔ مفتی اعظم نے شہزادہ محمد بن نائف سے کہا کہ ’جو کچھ ہوا آپ اس کے ذمہ دار نہیں‘۔

     سعودی عرب کے مفتی اعظم کا کہنا ہے کہ حج کے دوران ہونے والی 700 سے زیادہ ہلاکتوں جیسے واقعات کو روکنا انسانی اختیار سے باہر ہے۔

     انہوں نےشہزادہ محمد سے یہ بھی کہا کہ جو چیزیں انسانی کنٹرول میں نہیں،ان کےلیے آپ کو مورد الزام نہیں ٹھہرایا جاسکتا۔ قسمت اور تقدیر پرکسی کازورنہیں چلتا۔

    دوسری جانب بھگدڑ میں جاں بحق ہونے والوں کی شناخت ہونا شروع ہو گئی، اب تک سامنے آنے والے اعدادوشمارمیں سب سےزیادہ شہریوں کا تعلق ایران سے ہے،ایرانی حکام کے مطابق ان کے 131 شہری جاں بحق ہوئے۔

  • اسلامی ریاست پر حملہ کرنے والے دائرہ اسلام سے خارج ہے، مفتی اعظم

    اسلامی ریاست پر حملہ کرنے والے دائرہ اسلام سے خارج ہے، مفتی اعظم

    مکہ :  مسجدہ نمرہ میں خطبہ حج کا آغاز ہوگیا ہے، مفتی اعظم شیخ عبدالعزیز آل شیخ مسجد نمرہ میں خطبۂ حج دے رہے ہیں۔

    مفتی اعظم شیخ عبدالعزیز آل شیخ نے خطبۂ حج میں کہا کہ دینِ اسلام کو تمام مذاہب پر برتری حاصل ہے، اللہ کا فرمان ہے کہ نعمتیں انسانوں کیلئے عطا کی گئی ہے،اے لوگو اللہ کی عطا کردہ اسلام کی نعمت کا شکر ادا نہیں کر سکتے۔

    انھوں نے کہا کہ اسلام کے علاوہ کوئی دین نہیں، ہمیں اسلام کی تعلیمات پر ہی علم پیرا ہونا چایئے، اسلام کی ہدایت ہی میں سیدھے راستے پر گامزن کرتی ہے، تقوی اور اللہ کی اطاعت اختیار کریں، اللہ نے فرمایا کہ دینِ حق صرف اور صرف اسلام ہے، اللہ کے نیک لوگوں کو چاہیئے کہ وہ انسانوں کو نیک راستے کی دعوت دیں۔

    مفتی اعظم نے کہا کہ اللہ کا کرم ہے کہ آج ہم بیت اللہ میں موجود ہے، اللہ نے اسلام کی شرائط نازل کرنے کیلئے مکہ اور مدینہ کا انتخاب کی، اللہ سے ڈرنا عظیم بات ہے، زمین پر اللہ کا پہلا گھر صرف بیت اللہ ہے اور مدینہ منورہ بہت حرمت والا شہر ہے۔

    انھوں نے کہا کہ اسلامی ریاستوں پر حملہ کرنے والے دائرہ اسلام سے خارج ہے، اسلام کا لبادہ اوڑھ کر مسلمانوں کو تباہ کرنے والوں کا راستہ روکیں، داعش اسلام کے نام پر مسلم امہ کو تباہ کرنے میں مصروف ہے، وہ ایک گمراہ گروہ ہے، جو اسلام کی غلط تشریح پیش کررہا ہے، اسلام کسی بے گناہ کو قتل کرنےکی اجازت نہیں دیتا، مسلمانوں کو فتنے اور فساد کے خلاف کھڑا ہونا ہوگا۔

    حجاج کرام کو خطبہ حج میں مخاطب کرتے ہوئے مفتی اعظم نے کہا کہ آج امت مسلمہ میں فساد پھیل چکا ہے اخلاص ختم ہوچکا ہے، گمراہ جماعتوں کا مقصد اسلام کو نقصان پہنچانا ہے، دشمنان اسلام مختلف اندازمیں سازشوں میں مصروف ہیں، مسلمانوں پرلازم ہےکہ تمام قوتیں دین کے لیے استعمال کریں۔

      نوجوانوں کواسلام کی قوت قراردیتے ہوئے شیخ عبدالعزیز آل شیخ نےکہا کہ امت کے نوجوان دشمن کے عزائم کو سمجھیں اوراپنے ذہنوں کوخراب ہونے سے بچائیں۔

    انھوں نے کہا کہ مسجد اقصیٰ مسلمانوں کو پکار رہی ہے، یہودی مسلمانوں کے اخلاق اور کردار کو تباہ کر رہے ہیں، یہودی انتہائی ظالم ہے اور انھوں نے انسانیت کو پامال کر رکھا ہے، ہمیں  چاہئے کہ اخلاص و اخلاق اختیار کریں، مسلم امہ میں سعودی عرب کو مرکزیت حاصل ہے۔

    مفتی اعظم نے کہا کہ جس نے اللہ سے شرک کیا اس کا ٹھکانہ جہنم ہے، شرک عظیم تر گناہ ہے۔

    حکمرانوں کو تلقین کرتے ہوئے مفتی اعظم نے کہا کہ مسلمان ریاستوں کے حکمرانوں اللہ سے ڈرو اور مسلمان ریاستوں کے حکمرانوں طرز حکمرانی میں برابری رکھو،  حکمرانی اللہ کا تحفہ ہے، حاکم عوام کا خیال رکھیں اورانہیں سہولیات مہیا کریں،  انھوں کہا کہ اللہ ظلم کرنے والوں کوجلد صفحہ ہستی سے مٹادیتا ہے، حکمران کوشش کریں کہ مسلمانوں کے درمیان محبت قائم رہے۔

    مسلمانوں کو ہدایت کرتے ہوئے مفتی اعظم شیخ عبدالعزیز آل شیخ کا کہنا تھا کہ علم حاصل کر کے ہی اسلام دشمنوں کا مقابلہ کیا جا سکتا ہے، مسلمان نظام تعلیم بہتر کرنے کی کوشش کریں اور آپس میں اتحادویگانگت پیدا کریں۔

     

  • مسلم ملکوں کے حکمران اللہ تعالیٰ سے ڈرتے رہیں، مفتی اعظم کا خطبۂ حج

    مسلم ملکوں کے حکمران اللہ تعالیٰ سے ڈرتے رہیں، مفتی اعظم کا خطبۂ حج

    مکہ مکرمہ: دنیا بھر سے آئے لاکھوں فرزندانِ توحید نے آج حج کا رکن اعظم وقوف عرفات ادا کر رہے ہیں، سعودی عرب کے مفتی اعظم شیخ عبدالعزیز الشیخ میدانِ عرفات میں خطبۂ حج دے رہے ہیں، وقوفِ عرفات کے بعد حجاج مسجد نمرہ میں نماز ادا کریں گے۔

    عرفات کے میدان میں خطبہ حج دیتے ہوئے مفتی اعظم نے کہا کہ اے لوگو! اللہ تعالیٰ سے ڈرتے رہو، اللہ تعالیٰ نے آپ کو دینِ اسلام عطا فرمایا ہے، شیطان انسان کو گمراہ کرنے کی کوشش کرتا رہا ہے۔ اسلام مکمل شریعت ہے، جو زندگی میں ہدایت فراہم کرتا ہے، اسلام کی تعلیمات انسانی فطرت کے عین مطابق ہیں۔

    مفتی اعظم شیخ عبدالعزیز  نے کہا ہے کہ مسلم ملکوں کے حکمران کو کہتا ہوں اللہ تعالیٰ سے ڈرتے رہیں اور اپنی عوام کا خیال کریں، مفتی اعظم نے خطبۂ حج میں مسلمانوں کو حکم دیا گیا ہے وہ اپنے حکمرانوں کی اطاعت کریں،مسلمانوں کوزیب نہیں دیتاکہ وہ کسی جھگڑے یا فساد میں پڑیں۔

      مفتی اعظم نے کہا کہ مسلم ملکوں کےعوام حکمرانوں کیخلاف ہتھیارنہ اٹھائیں،  اسلامی ملکوں کی عوام حکمرانوں سے مکمل تعاون کریں، ریاست میں جان و مال اور عزت کی حفاظت کی جائے، اسلام کے دشمن مسلسل سازشوں میں مصروف ہیں، دشمن آپ کی قوت کو کم کرنا چاہتا ہے۔اسلام میں فحاشی اور نشے کو گناہ قرار دیا گیا ہے۔

    مفتی اعظم نے کہا ہے کہ مسلمان اپنے مال میں غریبوں کا حق ضرور یاد رکھیں، اسلامی تعلیمات بھائی چارے کا درس دیتی ہیں، دین اور دنیاوی معاملات میں انسانیت کی حفاظت کی جائے۔ اسلام قیامت تک آنے والوں کیلئے مکمل دین ہے، اسلام میں فحاشی اور نشے کو گناہ قرار دیا گیا ہے۔

    خطبہ حج میں مفتی اعظم نے کہا کہ اپنے تعلیمی نظام کو درست کیا جائے، اسلامی نظام تعلیم سے ہم بہتر نسل تیار کرسکتے ہیں،دینِ اسلام آخرت تک مشعل راہ ہے۔

    انھوں نے کہا کہ مسلمانوں کا رحجان مغربی طرز سے نکال کر اسلام کی طرف لایا جائے، مسلمان حکمرانوں کی ذمہ داری ہے، مسلمان حکمران اپنی عوام کی فلاح و بہبود کیلئے کام کریں ۔

    انہوں نے کہا کہ جو غیر مسلم ہیں وہ اسلامی دنیا اور ممالک کو تباہ کرنا چاہتے ہیں، لیکن مسلمانوں کو چاہیے کہ وہ بنی کریم حضرت محمدﷺ کی تعلیمات پر عمل کرتے رہیں، دین اسلام کہتا ہے کہ ہم اپنےعقائد کو درست کریں۔

    انہوں نے کہا کہ کسی بھی انسان کو قتل کرنا اسلام میں کبیرہ گناہ ہے۔

    مفتی اعظم کا کہنا ہے کہ اللہ تعالیٰ کے فرشتے بھی اس کی ہی عبادت کرتے ہیں، اللہ نے رسالت اور دیگر عقائد پر ایمان لانے کاحکم دیا۔

    مفتی اعظم کا خطبۂ حج میں کہنا ہے کہ بےشک نماز آپ کو بے حیائی سے روکتی ہے،اسلام، روحانی اور معاشرتی تربیت دیتا ہے، اسلام کی تعلیمات انسانی فطرت کے مطابق ہیں، مسلمان اپنے مال میں غریبوں کا حق ضرور یاد رکھیں، دین اوردنیاوی معاملات میں انسانیت کی حفاظت کی جائے۔

    مفتی اعظم کا کہنا ہے کہ اللہ کے احکامات انسانوں کی اصلاح کے لئے ہیں، اللہ تعالیٰ نے فرمایا نیکی کی دعوت دیا کرو۔

    مفتی اعظم نے خطبہ حج کے دوران فلسطین اور عراق کے مسلمانوں کے لئے خصوصی دعا بھی کی۔