Tag: khuwajasaad rafique

  • بی بی سی کی رپورٹ نے کئی سوالوں کو جنم دیا ہے،عمران خان

    بی بی سی کی رپورٹ نے کئی سوالوں کو جنم دیا ہے،عمران خان

    اسلام آباد : پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے کہا ہے کہ ایم کیو ایم پر بی بی سی رپورٹ سے کئی سوال پیدا ہو گئے۔ جبکہ خواجہ سعد رفیق نے کہا ہے کہ ایم کیوایم کے خلاف حتمی رائے قائم نہیں کی جاسکتی.

    تفصیلات کےمطابق پاکستان تحریک انصاف کے چیئر مین عمران خان نے اپنے ٹوئٹر پیغام میں کہا ہے کہ بی بی سی کی تہلکہ خیز رپورٹ نے کئی سوالوں کو جنم دیا ہے۔

    انہوں نے کہا کہ کیا پاکستان میں پر تشدد کارروائیوں کے پیچھے کوئی بیرونی ہاتھ ملوّث ہے؟ اگر کسی بھارتی سیاسی جماعت پر آئی ایس آئی سے مدد لینے کا الزام ہوتا تو کیا وہ ایک دن بھی کام جاری رکھ پاتی؟

    عمران خان نے کہا کہ ایم کیو ایم غداری کے مقدمے سے بچنے کے لئے بی بی سی کے خلاف قانونی کارروائی کرسکتی ہے۔

    اس کے برعکس وفاقی وزیر خواجہ سعد رفیق کا کہنا تھا کہ بی بی سی غیر ملکی ادارہ ہے اس کی خبر پر ایم کیوایم کے خلاف حتمی رائے قائم نہیں کی جاسکتی۔

    واضح رہے کہ ایم کیو ایم کے خلاف بی بی سی کی رپورٹ پر تہلکہ مچا ہوا ہے۔ بی بی سی رپورٹ کے آخر میں کہا گیا ہے کہ لندن میں جو کچھ ہو رہا ہے اس کا اثر اسلام آباد نئی دہلی اور کراچی میں ضرور ہوگا۔

  • اے آر وائی نیوز کے نمائندوں کی گرفتاری، ریلوے انسپکٹر نے بھانڈا پھوڑ دیا

    اے آر وائی نیوز کے نمائندوں کی گرفتاری، ریلوے انسپکٹر نے بھانڈا پھوڑ دیا

    لاہور: لاہور کی عدالت میں اے آر وائی کے نمائندوں کی گرفتاری کے مقدمے کی سماعت کے دوران ریلوے انسپکٹر نے خواجہ سعد رفیق کے ملوث ہونے کا بھانڈا پھوڑ دیا ہے۔

    لاہور کی عدالت میں اے آروائی نیوز کے رپورٹرز کی گرفتاری کے مقدمے کی سماعت ہوئی ہے۔ سماعت کے دوران محکمہ ریلوے کے حکام نے غیر سنجیدہ رویہ اختیار کیے رکھا۔ عدالت کو بار بار زبانی یقین دہانی کرائی گئی کہ ریکارڈ پیش کیا جارہا ہے۔

    عدالتی حکم کے باوجود عدالتی وقت ختم ہونے تک ریکارڈ پیش نہیں کیا گیا ہے، جس پر عدالت نے برہمی کا اظہار کیا ہے۔ سماعت کے دوران انسپکٹر لیگل ریلوے نے بتایا کہ صبح جب عدالت نے ریکارڈ منگوایا تو اس میں کئی جرائم شامل نہیں تھے اور خواجہ سعد رفیق اور آئی جی ریلوے خود معاملے کو دیکھ رہے ہیں۔

    انسپکٹر نے مزید بتایا کہ خواجہ سعد رفیق اور آئی جی ریلوے میں مشاورت جاری ہے کہ اس کیس کا کیا کیا جائے۔