Tag: kidnappers

  • کراچی میں اغوا کاروں سے پولیس مقابلہ، 18 سالہ ریان، 15 سالہ رضوان بازیاب

    کراچی میں اغوا کاروں سے پولیس مقابلہ، 18 سالہ ریان، 15 سالہ رضوان بازیاب

    کراچی: شہر قائد کے علاقے بلدیہ رئیس گوٹھ میں اینٹی وائلنٹ کرائم سیل پولیس نے دو مغوی لڑکوں کو بازیاب کرا لیا، اور مقابلے میں 2 اغواکار گرفتار کر لیے۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی کے علاقے بلدیہ رئیس گوٹھ میں اینٹی وائلنٹ کرائم سیل پولیس کا اغوا کاروں کے ساتھ مقابلہ ہوا ہے، مقابلے کے دوران ایک زخمی سمیت دو اغواکار گرفتار کر لیے گئے، کارروائی کے دوران دو مغوی بھی بازیاب کرائے گئے۔

    ایس ایس پی اے وی سی سی ذیشان شفیق صدیقی کے مطابق پولیس ٹیم نے ٹیکنیکل بنیادوں اور خفیہ اطلاع پر اسکانی روڈ، یار محمد گوٹھ نزد رئیس گوٹھ کراچی پر کارروائی کی، جہاں اغوا کاروں نے پولیس پارٹی پر فائرنگ شروع کر دی، دو طرفہ فائرنگ کے نتیجے میں دو اغوا کار اسلحہ سمیت گرفتار ہوئے، جس میں سے ایک زخمی حالت میں ہے۔

    بازیاب ہونے والے مغویوں میں اٹھارہ سالہ ریان اور پندرہ سالہ رضوان شامل ہیں، جب کہ گرفتار ملزمان میں ریاض احمد اور اعجاز احمد شامل ہیں۔ پولیس حکام کا کہنا ہے کہ گرفتار ملزمان کا تیسرا ساتھی موقع سے فرار ہو گیا، جس کی تلاش جاری ہے، گرفتار ملزمان سے اسلحہ بھی برآمد ہوا۔

    پولیس حکام کے مطابق ملزمان نے 14 اکتوبر کو سکھن کے علاقے سے دو لڑکوں کو اغوا کیا تھا، لڑکوں کو نوکری کا جھانسہ دے کر اغوا کیا گیا تھا، اغوا کاروں نے رہائی کے عوض 60 لاکھ روپے تاوان طلب کیا، اور تاوان نہ دینے کی صورت میں مغویوں کو جان سے مارنے کی دھمکی دی گئی تھی۔

    پولیس کا کہنا ہے کہ گرفتار ملزمان عادی جرائم پیشہ ہیں، اور پہلے بھی اغوا کے مقدمے میں جیل جا چکے ہیں، نیز ملزمان بین الصوبائی اغواکار گروہ کے کارندے ہیں۔

  • تاوان وصول کرنے کے باوجود مغوی بچہ قتل، ملزمان کی سزا کالعدم

    تاوان وصول کرنے کے باوجود مغوی بچہ قتل، ملزمان کی سزا کالعدم

    کراچی: صوبہ سندھ کے دارالحکومت کراچی میں تاوان وصول کرنے کے باوجود 9 سالہ مغوی بچے کو قتل کرنے والے ملزمان کی سزا کالعدم قرار دے دی گئی۔

    تفصیلات کے مطابق سندھ ہائی کورٹ میں اغوا برائے تاوان کے جرم میں 3 ملزمان کی سزا کے خلاف اپیل منظور کرلی گئی، پولیس اور استغاثہ ملزمان کی سزا برقرار رکھنے کے لیے شواہد پیش کرنے میں ناکام رہے۔

    استغاثہ کی جانب سے کہا گیا کہ ملزمان نے سنہ 2017 میں اتحاد ٹاؤن سے 9 سالہ آصف کو اغوا کیا تھا اور بچے کے والد سے 15 لاکھ روپے تاوان طلب کیا تھا۔

    استغاثہ کے مطابق ملزمان نے 1 لاکھ 3 ہزار وصول کرنے کے باوجود بچے کو قتل کردیا تھا۔

    سندھ ہائی کورٹ نے ملزم اللہ دتہ، حفیظ اور محمدعرفان کی سزا کالعدم قرار دے دی۔ عدالت کا کہنا تھا کہ تینوں ملزمان کے خلاف کوئی اور کیس نہیں تو جیل سے رہا کیا جائے۔

  • پاگل شخص کو اغواء کار سمجھ کر شہریوں کا بہیمانہ تشدد

    پاگل شخص کو اغواء کار سمجھ کر شہریوں کا بہیمانہ تشدد

    کراچی : کریم آباد میں شہریوں نے ایک ذہنی معذور شخص کو اغواء کار سمجھ کر پٹائی لگادی۔ پولیس کا کہنا ہے کہ تشدد کا شکار شخص بے گناہ ہے۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی کےعلاقے کریم آباد میں بھیک مانگنے والے ایک شخص کو شہریوں نے تختہ مشق بنالیا، شہری اس شخص کو اغواء کارسمجھ کر گھنٹہ بھر بد ترین تشدد کا نشانہ بناتے رہے۔

    ادھیڑ عمر شخص مار کھاتا رہا، ایک گھنٹے بعد پولیس پہنچی اور اس پاگل شخص کو مشتعل شہریوں سے چھڑا کر اپنے ساتھ لے گئی۔

    ایس ایس پی گلبرگ نے صحافیوں کو بتایا کہ جس شخص پرتشدد کیاگیا اس کا ذہنی توازن ٹھیک نہیں ہے، پولیس کے مطابق بے گناہ شہری پر تشدد میں ملوث افراد کو گرفتارکیا جائے گا۔

  • جائیداد کا تنازعہ، لائنزایریا میں خاتون قتل

    جائیداد کا تنازعہ، لائنزایریا میں خاتون قتل

    کراچی: جائیداد کے تنازعے پر لائنزایریا میں فائرنگ سے عقیلہ نامی خاتون جاں بحق سول اسپتال منتقل کردیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق  کراچی کے علاقے لائنزایریا میں فائرنگ سے خاتون جاں بحق کی شناخت عقیلہ کے نام سے ہوئی، مقتولہ کو قانونی کارروائی کے لیے سول اسپتال منتقل کردیا گیا ہے، خاتون کے قتل کے بعد علاقہ مکینوں کی بڑی تعداد نے پریڈی اسٹریٹ پر ٹائر جلا کر احتجاج کیا اور پولیس کے خلاف شدید نعرے بازی بھی کی، مظاہرین کو منتشر کرنے کے لیے پولیس کی بھاری نفری طلب کی گئی۔

    لواحقین کا کہنا ہے کہ مسلح افراد ماں کے ہمراہ جانے والی بچی کے اغواء کی کوشش کررہے تھے، جس پر مقتولہ نے مزاحمت کی جس کے باعث مسلح افراد نے فائرنگ کر کے عقیلہ کو قتل کردیا جبکہ ماں کے ہمراہ جانے والی بچی نے اے آر وائی نیوز سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ’’میں اور امی منے کی دوائی لے کر واپس آرہے تھے کہ دو افراد نے فائرنگ کی جس کے بعد وہ وہاں سے فرار ہوگئے‘‘۔

    دوسری جانب ایس پی جمشید ٹاؤن طاہر نورانی نے واقعے کو ذاتی دشمنی کا شاخسانہ قرار دیتے ہوئے کہاکہ ’’اس حادثے کی تین مختلف پہلوؤں سے تحقیقات کی جائے گی اور جلد ملزمان کو گرفتار کیا جائےگا‘‘۔

    احتجاجی مظاہرین میں شریک ایک خاتون نے اے آر وائی کے نمائندے سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ’’عقیلہ اپنے بچوں کو محنت کر کے پڑھاتی تھی، اب بچوں کی پڑھائی ادھوری رہ جائے گی انہیں کون پڑھائے گا؟‘‘۔

    علاقہ مکینوں کے احتجاج کے باعث کوریڈور 3 پر ٹریفک کی آمد ورفت روک دی گئی تھی ، جس کے باعث قریبی سڑکوں پر ٹریفک کا نظام درھم برہم ہوگیا اور شہریوں کی بڑی تعداد ٹریفک میں پھنس گئی‘‘۔

    پولیس حکام کی جانب سے مظاہرین سے مذاکرات کا سلسلہ جاری ہے تاہم مظاہرین نے قاتلوں کی گرفتاری کی یقین دہانی کے بعد مظاہرہ ختم کردیا۔

    بعدازاں مقتولہ کے شوہر نے بریگیڈ تھانے جاکر اپنی مدعیت میں مقدمہ درج کروایا جس میں اُس نے انکشاف کیا کہ یہ واقعہ اغواء کا نہیں بلکہ جائیداد کے تنازعے کا ہے، مقتولہ کو گولی مارنے والا شخص اُس کا اپنا بھائی تھا۔

    پولیس حکام کے سامنے بیان دیتے ہوئے مقتولہ کے شوہر نے تصدیق کی کہ ’’ہم اپنا گھر فروخت کر کے رقم لارہے تھے کہ میری اپنے بھائی اور ہمشرہ سے لڑائی ہوئی جس کے بعد میں اور میری بیوی چار لاکھ روپے لے کر روانہ ہوئے‘‘۔

    پولیس نے مقدمہ درج کر کے ملزم کی گرفتاری کے لیے تلاش شروع کردی ہے۔