Tag: Kidney hills case

  • نیب نے سلیم مانڈوی والا اور اعجاز ہارون کیخلاف کڈنی ہلز تحقیقات میں اہم کامیابی حاصل کرلی

    نیب نے سلیم مانڈوی والا اور اعجاز ہارون کیخلاف کڈنی ہلز تحقیقات میں اہم کامیابی حاصل کرلی

    راولپنڈی: قومی احتساب بیورو (نیب) نے سلیم مانڈوی والا اور اعجاز ہارون کیخلاف کڈنی ہلز کیس میں ایک کروڑ 62 لاکھ روپے کی رقم برآمد کر لی۔

    تفصیلات کے مطابق نیب راولپنڈی کو سلیم مانڈوی والا اور اعجاز ہارون کیخلاف کڈنی ہلز تحقیقات میں اہم کامیابی حاصل ہوگئی ، نیب نے کڈنی ہلز کیس میں ایک کروڑ 62 لاکھ روپے کی رقم برآمد کر لی۔

    نیب نے بتایا کہ اظہر حسین مغل نامی ملزم نے اعتراف جرم کر کے اپنے حصے کے ایک کروڑ 62 لاکھ واپس کر دیئے ، شامل تفتیش کئے جانے پر اظہر حسین نے حوالہ ہنڈی سے اعجاز ہارون کیلئے منی لانڈرنگ کا اعتراف کیا۔

    نیب کے مطابق اعجاز ہارون نے کڈنی ہلز کے پلاٹس فروخت سے حاصل رقوم مختلف اکاؤنٹس میں منتقل کر رکھی تھیں، انھوں نے رشتہ داروں کے اکاؤنٹس استعمال کرتے ہوئے یہ رقوم منتقل کی تھیں جبکہ ایک کروڑ 62 لاکھ روپے کی رقم اظہر حسین مغل کے ملازم شکیل کے اکاونٹ میں گئی تھی۔

    چئیرمین نیب کی جانب سے پلی بارگین منظور کرلی گئی ، جس کے بعد توثیق کیلئے نیب احتساب عدالت سے رجوع کرے گا۔

    یاد رہے رواں سال جنوری میں کڈنی ہلز پلاٹس الاٹمنٹ کیس میں سلیم مانڈوی والا کو ملزم نامزد کیا گیا تھا، دیگر ملزمان میں اعجاز ہارون، ندیم حکیم مانڈوی والا، عبدالقادر شیوانی، عبدالقیوم، عبدالغنی مجید اور مبینہ بے نامی طارق محمود شامل ہیں۔

    جعلی اکاؤنٹس اسکینڈل میں نیب کے ریفرنس میں کہا گیا تھا کہ اعجاز ہارون کو الاٹمنٹس کے بدلے بھاری رقوم جعلی اکاؤنٹس سےملیں، اعجاز ہارون نے کڈنی ہلز فلک نما میں پلاٹس کی بیک ڈیٹ فائلیں تیار کیں، سلیم مانڈوی والا نے پلاٹس عبدالغنی مجید کو بیچنے میں اعجاز ہارون کی معاونت کی، انھوں نے پہلے ایک بے نامی کے نام پر پلاٹ خریدا، بعد میں پلاٹ بیچ کر دوسرے فرنٹ مین کے نام پر بے نامی شئیر خریدے، کڈنی ہلز پلاٹس کی فروخت کے بدلے میں رقم آئی ہی جعلی اکاؤنٹس سے تھی۔

  • سابق وزیر اعظم پاکستان میاں محمد سومرو مبینہ قبضے میں ملوث نکلے

    سابق وزیر اعظم پاکستان میاں محمد سومرو مبینہ قبضے میں ملوث نکلے

    کراچی: سابق وزیر اعظم پاکستان میاں محمد سومرو مبینہ قبضے میں ملوث نکلے، اسسٹنٹ کمشنر نے غیر قانونی بنگلوں پر لال رنگ کا نشان لگادیا۔

    ذرائع کے مطابق سپریم کورٹ کے احکامات پر عملدرآمد کرتے ہوئے اسسٹنٹ کمشنر کڈنی ہل پہنچیں ، جہاں انہوں نے دس سے 12بارہ بنگلوں پر لال نشان لگایا، انہیں بنگلوں میں سابق وزیر اعظم پاکستان میاں محمد سومرو کا بنگلہ بھی آگیا۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ مارک کیا گیا بنگلہ نمبر 114 میاں محمد سومرو کی ملکیت ہے، لیڈی اسسٹنٹ کمشنر کی جانب سے 15 روز میں بنگلہ خالی کرنےکا حکم دے دیا گیا ہے۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ کڈنی ہل پر بنے تمام بنگلے کروڑوں روپے مالیت کے ہیں۔

    بعد ازاں متعلقہ انتظامیہ نے کڈنی ہل پر بنائے گئے گھروں اور بنگلوں کے خلاف آپریشن کیا اس دوران دو بنگلوں کے دروازے اکھاڑ پھینکے، آپریشن کے وقت اسسٹنٹ کمشنر وقوعہ پر موجود رہیں۔

    یہ بھی پڑھیں:  کمشنر کراچی کو کل تک “کڈنی ہل ” سے تجاوزات ختم کرانے کا حکم

    واضح رہے کہ انتیس دسمبر کو چیف جسٹس سپریم کورٹ جسٹس گلزار احمد نے کمشنر کراچی کو ایک روز میں کڈنی ہل کی زمین سے تمام تجاوزات ختم کرنے کا حکم دیا تھا، چیف جسٹس نے اپنے ریمارکس میں کہا تھا کہ اگر کل تک کڈنی ہل کی زمین کلیئر نہ ہوئی تو کمشنر کو جیل بھیج دیں گے۔