Tag: killing

  • عراق میں مشتعل مظاہرین نے ایرانی قونصل خانے کو آگ لگا دی

    عراق میں مشتعل مظاہرین نے ایرانی قونصل خانے کو آگ لگا دی

    دمشق: عراق میں جاری پرتشدد مظاہروں کے دوران مشتعل مظاہرین نے ایرانی قونصل خانے کو آگ لگا دی۔

    تفصیلات کے مطابق ان دنوں عراق کے جنوبی شہر بصرہ میں پرتشدد مظاہرے جاری ہیں، عوام حکومتی اقدامات اور بنیادی سہولتیں نہ ہونے کے خلاف مظاہرہ کررہے ہیں۔

    غیر ملکی خبر رساں رساں ادارے کے مطابق مظاہروں کے پیش نظر حکام نے بصرہ میں کرفیو نافذ کر رکھا ہے لیکن اس کے باوجود ایرانی قونصل خانے کو نذر آتش کردیا گیا۔

    بصرہ میں گذشتہ دنوں سے مظاہرے جاری ہیں، اب تک سیکیورٹی فورسز کی جانب سے فائرنگ کے نتیجے میں 8 مظاہرین ہلاک اور درجنوں زخمی ہو چکے ہیں، جبکہ سیکیورٹی فورسز کے 10 اہلکار بھی زخمی ہوئے۔

    علاوہ ازیں مذکورہ صوبے کی بڑی بندرگاہ کو مظاہرین اور سیکیورٹی فورسز کے درمیان پُرتشدد جھڑپوں کے بعد بند کردیا گیا ہے۔

    عراق کی صورتحال پر سلامتی کونسل کا ہنگامی اجلاس طلب

    خیال رہے کہ مظاہرین نے گذشتہ روز صوبائی حکومت کی عمارت کو نذر آتش کردیا تھا، اس کے علاوہ بھی انھوں نے کئی ایک سرکاری عمارتوں کو نقصان پہنچایا تھا۔

    عراق کے دیگر صوبوں میں بھی ہزاروں عراقی شہری بجلی ، پانی اور دیگر بنیادی خدمات کی عدم دستیابی یا ان کے پست معیار پر سراپا احتجاج بنے ہوئے ہیں۔

    واضح رہے کہ بصرہ کی آبادی بیس لاکھ سے زیادہ ہے، اس کے مکینوں کا موقف ہے کہ انہیں نمک آلود پانی مہیا کیا جارہا ہے اور یہ پانی پینے سے حالیہ مہینوں کے دوران میں ہزاروں افراد بیمار ہو کر اسپتالوں میں داخل کیے گئے ہیں۔

  • امریکا: بوائے فرینڈ پر فائرنگ کرنے والی خاتون کو 40 برس قید

    امریکا: بوائے فرینڈ پر فائرنگ کرنے والی خاتون کو 40 برس قید

    واشنگٹن : امریکی ریاست اوہائیو میں سابق ملکہ حسن ’اوڈرے بولٹی‘ سے تعلق کے شبے میں خاتون نے بوائے فرینڈ کو فائرنگ کرکے قتل کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق امریکی ریاست اوہائیو کے مشرقی علاقے میں شائنا ہوبرز نامی لڑکی نے دوسری خاتون نے محبت کے شبے میں اپنے دوست کو اسی کے گھر میں گولیاں مار کر ہلاک کردیا۔

    امریکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ سیکیورٹی اداروں کو 29 سالہ ریان کارٹر پوسٹن کی لاش ان ہی کے گھر سے ملی تھی جس کے چہرے پر 6 گولیاں ماری گئی تھی۔

    امریکی میڈیا کا کہنا تھا کہ مقتول کو گولیاں مارنے کے بعد شائنا ہوبرز نے پولیس کی ہیلپ لائن 911 پر فون کرکے اطلاع دی کہ ’میں نے اپنے بوئے فرینڈ کو فائرنگ کرکے قتل کردیا ہے‘۔

    مقتول امریکی ریاست اوہایئو کی سابق ملکہ حسن کے عشق میں گرفتار ہوچکا تھا اور شائنا ہیوبرز کو چھوڑ کر 2012 میں ملکہ حسن بننے والی ’اوڈرے بولٹی‘ کے پاس جانا چاہتا تھا۔

    مقامی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ ’ملزمہ پولیس اسٹیشن اندر رقص کرتے  ہوئے گنگنا رہی تھی ’میں نے اسے قتل کردیا، مجھے یقین نہیں آرہا میں نے قتل کردیا‘۔

    امریکی میڈیا کے مطابق عدالت میں قتل کیس کی سماعت کے دوران ملزم کے وکیل نے جج کو بتایا کہ ریان پوسٹن میری موکلہ کو تشدد کا نشانہ بناتا تھا، شائنا ہوبرز نے اپنے دفاع میں فائرنگ کی تھی۔

    مقدمے کی سماعت کے دوران شائنا نے عدالت کو بتایا کہ واقعے سے قبل میری اور ریان پوسٹن کی بہت خوش اسلوبی گفتگو جاری تھی جس دوران اس نے کہا کہ ’میں اپنی ناک کو مزید پُرکشش بنانا چاہتا ہوں‘۔

    خاتون کا کہنا تھا کہ میں نے ناک پر فائرنگ کرکے ریان کی ناک ہی توڑ دی۔

    مقامی میڈیا کا کہنا تھا کہ عدالت نے شائنا کا مؤقف سننے کے بعد ’ملزمہ کو 40 برس قید کی سزا سناتے ہوئے جیل منتقل کرنے کا حکم دے دیا‘۔

  • سعودی اتحادی افواج نے یمن سے متعلق اقوام متحدہ کی رپورٹ کو غیر شفاف قرار دے دیا

    سعودی اتحادی افواج نے یمن سے متعلق اقوام متحدہ کی رپورٹ کو غیر شفاف قرار دے دیا

    ریاض: یمن میں سعودی اتحادی افواج کی کارروائیاں اور عام شہریوں کی ہلاکتوں سے متعلق اقوام متحدہ کی رپورٹ کو عرب اتحاد نے غیر شفاف قرار دے دیا۔

    تفصیلات کے مطابق یمن کی بندرگاہ الحدیدہ میں سعودی اتحادی افواج اور یمن کی سرکاری فوج کی جانب سے مشترکہ فوجی آپریشن جاری ہے، جبکہ آپریشن میں فضائی کارروائیوں کی بھی مدد لی جارہی ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق سعودی عسکری اتحاد نے الزام عائد کیا ہے کہ یمن میں فضائی حملوں سے متعلق اقوام متحدہ کی رپورٹ غیر شفاف ہے۔

    حال ہی میں اقوام متحدہ کی ایک رپورٹ میں کہا گیا تھا کہ سعودی عسکری اتحاد کی ایک فضائی کارروائی میں کم از کم چھبیس بچے مارے گئے تھے۔ بعد ازاں عرب اتحاد نے ان ہلاکتوں کی تردید کی تھی۔

    یمن میں عام شہریوں پر حملہ، سعودی اتحادی افواج نے الزامات مسترد کردیے

    دوسری جانب سعودی عسکری اتحاد نے موقف اختیار کیا ہے کہ وہ ایسی بعض رپورٹوں پر حیران ہیں، جو یکطرفہ اور حوثی باغیوں کی کہانیوں پر مبنی ہیں۔

    خیال رہے کہ گذشتہ ماہ اقوام متحدہ کے یمن میں انسانی حقوق کے رکن ’لیز گرانڈ‘ نے کہا تھا کہ الحدیدہ میں فضائی بمباری سے ہزاروں معصوم یمنی شہریوں کی جان خطرے میں ہے، فضائی کارروائی بند نہ کی گئی تو ہم سنگین تنائج دیکھ رہے ہیں۔

    واضح رہے کہ رواں ماہ کے آغاز میں یمنی صوبہ صعدہ میں سعودی اتحادی افواج کی جانب سے فضائی بمباری کی گئی تھی، جس کے نتیجے میں متعدد عام شہریوں کی ہلاکتیں ہوئی تھیں، بعد ازاں عرب عسکری اتحاد نے اس حملے میں عام شہریوں کی ہلاکت کی تردید کی تھی۔

  • یمن میں عام شہریوں پر حملہ، سعودی اتحادی افواج نے الزامات مسترد کردیے

    یمن میں عام شہریوں پر حملہ، سعودی اتحادی افواج نے الزامات مسترد کردیے

    ریاض: یمن میں ہونے والے ایک حملے کے نتیجے میں درجنوں شہریوں کی ہلاکتوں کا الزام سعودی اتحادی افواج نے مسترد کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق گذشتہ دنوں یمنی صوبہ صعدہ میں سعودی اتحادی افواج کی جانب سے فضائی بمباری کی گئی تھی، جس کے نتیجے میں متعدد عام شہریوں کی ہلاکتیں ہوئی تھیں۔

    عرب میڈیا کے مطابق عرب اتحاد کی جانب سے موقف اختیار کیا گیا ہے کہ مذکوہ حملہ حوثی باغیوں کی موجودگی کی اطلاعات پر کیا گیا تاہم اس حملے میں عام شہری ہلاک نہیں ہوئے۔

    عرب اتحاد کی واقعات کا جائزہ لینے والی مشترکہ ٹیم ( جیاٹ) نے یمن کے شمالی صوبے صعدہ میں ایک عمارت پر بمباری سے متعلق عام شہریوں کی ہلاکتوں کے الزامات کو تحقیقات کے بعد مسترد کیا ہے۔


    سعودی فوج نے جازان میں حوثیوں کا بیلسٹک میزائل مار گرایا


    سعودی دارالحکومت ریاض میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے عرب اتحاد کی مشترکہ ٹیم نے حملے کا نشانہ بننے والے عمارت کی تصاویر بھی صحافیوں کو دکھائی ہیں، جہاں عرب اتحاد نے فضائی بمباری کی تھی۔

    مذکورہ عمارت کے بارے میں بعض بین الاقوامی تنظیموں نے یہ دعویٰ کیا تھا کہ یہ شہریوں کے مکانوں سے متصل واقع تھا لیکن صحافیوں کی دکھائی جانے والی تصاویر میں دیکھا گیا کہ یہ مکان آبادی سے الگ تھلگ ایک دور دراز علاقے میں واقع ہے۔

    خیال رہے کہ آج عرب اتحادی فوج کے ترجمان ترکی المالکی نے بتایا کہ حوثی باغیوں کی جانب سے یمن سے جازان میں داغا گیا بیلسٹک میزائل مار گرایا، اس واقعے میں کسی قسم کے جانی نقصان کی کوئی اطلاع نہیں ملی ہے۔

  • کینیڈا میں ہونے والے حملے کی ذمہ داری داعش نے قبول کرلی

    کینیڈا میں ہونے والے حملے کی ذمہ داری داعش نے قبول کرلی

    اوٹاوا: کینیڈا کے شہر ٹورنٹو میں ہونے والے حملے کی ذمہ داری عالمی دہشت گرد تنظیم داعش نے قبول کرلی۔

    تفصیلات کے مطابق دو روز قبل کینیڈا کے شہر ٹورنٹو کی ڈینفوٹ اور لوگان ایوینو پر نامعلوم مسلح شخص نے فائرنگ کردی تھی، جس کے نتیجے میں خاتون سمیت دو افراد ہلاک ہوئے تھے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق کالعدم شدت پسند تنظیم داعش کی جانب سے مذکورہ حملے کی ذمہ داری قبول کرلی گئی ہے، واضح رہے کہ ٹورنٹو حملے میں متعدد افراد زخمی بھی ہوئے تھے۔

    عسکریت پسند تنظیم نے اپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ حملہ آور کو خاص مقصد کے لیے بھیجا گیا تھا، جبکہ داعش نے حملے سے متعلق کوئی ثبوت پیش نہیں کیا۔


    ٹورنٹو میں نامعلوم شخص کی فائرنگ، ایک خاتون ہلاک، متعدد افراد زخمی


    خیال رہے کہ مذکورہ حملے کے بعد ٹورنٹو پولیس نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر ٹویٹ کے ذریعے شہریوں کو آگاہ کیا تھا کہ واقعے میں خاتون سمیت دو افراد ہلاک جبکہ 14 افراد زخمی ہیں، زخمیوں میں ایک بچی کی حالت تشویش ناک بتائی گئی تھی۔

    واضح رہے کہ پولیس ذرائع نے یہ بھی کہا تھا کہ مسلح شخص نے خود کو گولی مارنے سے قبل پولیس پر بھی فائرنگ  کی تھی۔

    علاوہ ازیں پولیس ترجمان نے کہا تھا کہ حملے کی تحقیقات جاری ہیں، تاہم ابھی تک یہ معلوم نہیں ہوسکا ہے کہ حملے کی وجہ کیا تھی۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں۔

  • سعودی اتحادی افواج کی بڑی کامیابی، باغیوں کی سپلائی لائن کاٹ دی

    سعودی اتحادی افواج کی بڑی کامیابی، باغیوں کی سپلائی لائن کاٹ دی

    صنعا: یمن میں جاری حوثی باغیوں کے خلاف آپریشن میں آہم پیشرفت سامنے آگئی، سعودی اتحادی افواج نے الحدیدہ میں حوثی باغیوں کی سپلائی لائن کاٹ دی۔

    تفصیلات کے مطابق یمن کی مرکزی بندرگاہ میں سعودی اتحادی افواج اور یمنی سرکاری فوج کی جانب سے میگا آپریشن جاری ہے، عرب اتحاد نے الحدیدہ میں حوثی باغیوں کی سپلائی لائن کاٹ کر اہم کامیابی حاصل کرلی۔

    عرب میڈیا کے مطابق سعودی اتحادی افواج اور حوثی باغیوں کے درمیان گھمسان کی لڑائی جاری ہے جبکہ افواج کو کامیابیاں حاصل ہورہی ہیں اور مختلف علاقوں پر کنٹرول بھی حاصل کر لیا ہے۔


    یمن: سعودی اتحادی افواج کا آپریشن، 145 حوثی باغی ہلاک


    دوسری جانب عالمی ذرائع نے یہ دعویٰ کیا ہے کہ الحدیدہ پر باغیوں نے اندھا دھند گولہ باری جاری رکھی ہوئی ہے جس کے نتیجے میں 12 عام شہری جاں بحق اور متعدد زخمی ہو گئے ہیں۔

    خیال رہے کہ اب تک 145 سے زائد حوثی باغی بندرگارہی شہر الحدیدہ کے مختلف علاقوں میں سعودی اتحادی افواج اور یمنی سرکاری فوج سے لڑتے ہوئے ہلاک ہوچکے ہیں جن کی لاشیں مقامی اسپتال کے سرد خانے میں موجود ہیں۔


    یمن: سعودی اتحادی افواج نے حبل بندرگاہ پر کنٹرول سنبھال لیا، متعدد حوثی باغی گرفتار


    یاد رہے کہ یمن کی سرکاری فوج نے سعودی اتحادی افواج کے تعاون سے گذشتہ ہفتے حبل بندرگاہ پر اہم کارروائی کی تھی جس کے باعث ایران نواز باغی بندرگاہ چھوڑ کر فرار ہوگئے تھے جبکہ متعدد کو گرفتار بھی کیا گیا تھا۔

    بعد ازاں یمنی فوج کی جانب سے جاری کردہ بیان میں کہا گیا تھا کہ حبل بندرگاہ کا کنٹرول حاصل کرنے کے لیے فورسز کو عرب اتحادی فوج کی فضائیہ کی مدد حاصل تھی، سرکاری فوج نے ایران نواز حوثیوں کے ساتھ لڑائی کے بعد حوثی باغیوں کے زیر انتظام حبل بندرگاہ کا کنٹرول حاصل کیا۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں۔

  • طالبان کے دو دہشت گرد حملے، 30 فوجی اہلکار ہلاک

    طالبان کے دو دہشت گرد حملے، 30 فوجی اہلکار ہلاک

    کابل: افغانستان میں طالبان کے دو مختلف دہشت گرد حملوں میں 30 فوجی اہلکار ہلاک جبکہ متعدد زخمی ہوگئے۔

    تفصیلات کے مطابق طالبان کی جانب سے یہ حملے افغان صوبے بادغیس میں قائم حفاظتی چوکیوں پر کیے گئے جس کے نتیجے میں تیس فوجی اہلکار جاں بحق اور متعدد زخمی ہوگئے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ طالبان نے یہ حملے علی الصبح کیے کہ جب فوجی اہلکار معمول کے مطابق حفاظتی چوکیوں پر ڈیوٹی انجام دے رہے تھے۔

    گورنر صوبہ بادغیس عبد الغفور کی جانب سے جاری کردہ بیان میں کہا گیا ہے کہ طالبان کے حملے میں تیس فوجی اپنی زندگی کی بازی ہارے ہیں جبکہ شدت پسند ایک فوجی چھاؤنی پر قابض ہونے میں بھی کامیاب ہوگئے ہیں۔


    افغانستان: پولیس چیک پوسٹوں پر طالبان کے حملے، 9 سیکیورٹی اہلکار ہلاک


    خیال رہے کہ مذکورہ حملے طالبان کی جانب سے عیدالفطر کے موقع پر کی گئی سہ روزہ جنگ بندی کی مدت ختم ہونے کے بعد کیے گئے ہیں جبکہ اس سے قبل گذشتہ روز بھی طالبان نے دو دہشت گرد حملے کیے تھے، افغان حکام نے جنگ بندی میں توسیع کا اعلان کیا تھا جسے طالبان نے مسترد کردیا تھا۔

    واضح رہے کہ افغان صدر اشرف غنی نے ٹی وی پر خطاب کرتے ہوئے طالبان کے ساتھ جنگ بندی میں توسیع کا اعلان کیا تھا، اس موقع پر اشرف غنی نے کہا تھا کہ حکومت طالبان کے ساتھ طویل المدتی مذاکرات کے لیے تیار ہے، لیکن طالبان نے جنگ بندی میں توسیع کو مسترد کردیا تھا۔

    یاد رہے کہ رواں ماہ 17 جون کو افغانستان کے شہر جلال آباد میں گورنر ہاؤس کے قریب خودکش حملے میں سترہ افراد زندگی کی بازی ہار گئے تھے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • افغانستان: پولیس چیک پوسٹوں پر طالبان کے حملے، 9 سیکیورٹی اہلکار ہلاک

    افغانستان: پولیس چیک پوسٹوں پر طالبان کے حملے، 9 سیکیورٹی اہلکار ہلاک

    کابل: افغانستان میں پولیس چیک پوسٹوں پر طالبان کے حملے میں 9 سیکیورٹی اہلکار ہلاک اور متعدد زخمی ہوگئے۔

    تفصیلات کے مطابق طالبان کی جانب سے یہ حملے افغانستان کے شمالی صوبے قندوز میں قائم دو پولیس چیک پوسٹوں پر کیے گئے جس کے نتیجے میں نو پولیس اہلکار جاں بحق اور متعدد زخمی ہوئے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ یہ حملے طالبان کی جانب سے عیدالفطر کے موقع پر کی گئی سہ روزہ جنگ بندی کی مدت ختم ہونے کے بعد کیے گئے ہیں جبکہ افغان حکام نے جنگ بندی میں توسیع کا اعلان کیا تھا جسے طالبان نے مسترد کردیا تھا۔


    افغانستان: جلال آباد میں‌ خود کش حملہ، طالبان کا جنگ بندی میں توسیع سے انکار


    ترجمان صوبہ قندوز نعمت اللہ تعموری کا حملے کی تصدیق کرتے ہوئے کہنا تھا کہ قندوز صوبے کے ضلعے دشتِ آرچی میں کیے جانے والے حملوں کا نشانہ دو پولیس چیک پوسٹیں تھیں جبکہ دو پولیس اہلکار لاپتہ بھی ہوئے ہیں جن کی تلاش جاری ہے۔

    دوسری جانب طالبان نے حملے کی ذمہ داری قبول کرتے ہوئے یہ دعویٰ کیا ہے کہ اس حملے میں تقریباً انیس سیکیورٹی اہلکاروں کو ہلاک کیا گیا ہے۔


    افغان صدر کا طالبان کے ساتھ جنگ بندی میں توسیع کا اعلان


    خیال رہے کہ رواں ماہ 17 جون کو افغانستان کے شہر جلال آباد میں گورنر ہاؤس کے قریب خودکش حملے میں سترہ افراد زندگی کی بازی ہار گئے تھے۔

    واضح رہے کہ افغان صدر اشرف غنی نے ٹی وی پر خطاب کرتے ہوئے طالبان کے ساتھ جنگ بندی میں توسیع کا اعلان کیا تھا، اس موقع پر اشرف غنی نے کہا تھا کہ حکومت طالبان کے ساتھ طویل المدتی مذاکرات کے لیے تیار ہے، لیکن طالبان نے جنگ بندی میں توسیع کو مسترد کردیا تھا۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں۔

  • سانحہ ماڈل ٹاؤن، چار سال بیت گئے، لواحقین انصاف کے منتظر

    سانحہ ماڈل ٹاؤن، چار سال بیت گئے، لواحقین انصاف کے منتظر

    لاہور: پنجاب میں ہونے والے سانحہ ماڈل ٹاؤن کو چار سال بیت گئے لیکن شہدا کے لواحقین اب بھی انصاف کے منتظر ہیں کہ آخر کب ذمہ داروں کو سزا دی جائے گی۔

    تفصیلات کےمطابق مسلم لیگ ن کے موجودہ صدر اور اُس وقت کے وزیراعلیٰ پنجاب شہبازشریف کے دور اقتدار 2014 میں بیرئیر ہٹانے کے معاملے پر ایسا پولیس آپریشن کیا گیا، جس میں حکومتی اشاروں پر پولیس نے نہتے شہریوں پر براہ راست گولیاں چلادیں، فائرنگ سے خواتین سمیت چودہ افراد جان سے گئے جبکہ نوے افرادزخمی ہوئے تھے۔

    سانحہ ماڈل ٹاؤن پنجاب میں لیگی اقتدار پر سیاہ ترین دھبہ، طاقت کا نشہ، مخالفین کو کچلنے کی پالیسی، ظلم کی اندوہناک داستاں ثابت ہوا، خادم اعلیٰ کے اشاروں پر نہتے شہریوں کو پولیس نے گولیوں سے بھون دیا تھا۔

    جون 2014 میں لاہور کے علاقے ماڈل ٹاؤن میں جامع منہاج القرآن کے دفاتر اور پاکستان عوامی تحریک کے سربراہ علامہ طاہر القادری کی رہائش گاہ کے باہر بیرئیر ہٹانے کے لیے خونی آپریشن کیا گیا، خاص مقصد کے تحت بارہ تھانوں سے بلائی گئی پولیس نے بات چیت یا مذاکرات کے بجائے سیاسی کارکنوں پربراہ راست فائرنگ کردی تھی۔

    اس حملے میں دو خواتین سمیت چودہ افراد جاں بحق اور نوے زخمی ہوئے، انصاف کے لیے پاکستان عوامی تحریک کے احتجاج پر جوڈیشیل کمیشن بنا اور عدالتی حکم پر نوازشریف، شہبازشریف سمیت اکیس افراد کے خلاف اٹھائیس اگست کو قتل، اقدام قتل اور دہشت گردی کی دفعات کے تحت مقدمہ درج کرلیا گیا۔

    بعد ازاں جسٹس باقر نجفی کی سربراہی میں بننے والے یک رکنی جوڈیشیل کمیشن کی رپورٹ بھی چھپائی گئی، آخر کار عدالتی حکم پر رپورٹ منظر عام پر آئی تو ذمہ دار شہباز شریف کی حکومت قرار پائی، رپورٹ میں بتایا گیا کہ شہباز شریف نے پولیس کو موقع سے ہٹانے سے متعلق جھوٹ بولا تھا۔

    علاوہ ازیں رانا ثناءاللہ کی زیر صدارت اجلاس خون ریزی کا سبب بنا، پاکستان عوامی تحریک تاحال انصاف کی منتظر ہے، علامہ طاہر القادری نے کل جماعتی کانفرنس سے لے کر ملک گیر احتجاج تک کیا، لاہور سے اسلام آباد انقلاب مارچ میں بھی انصاف کی دہائی دی گئی، اور قاتلوں کو کٹہرے میں لانے کے لیے ملکی عدالتوں میں بھی قانونی جنگ لڑ رہے ہیں۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • اقوام متحدہ: غزہ میں فلسطینیوں کے قتل کے خلاف مذمتی قرارداد منظور

    اقوام متحدہ: غزہ میں فلسطینیوں کے قتل کے خلاف مذمتی قرارداد منظور

    نیویارک: اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی میں قابض اسرائیلی فوج کے ہاتھوں قتل عام کے خلاف مذمتی قرارداد منظور کرلی گئی۔

    تفصیلات کے مطابق وحشت اور درندگی کی حدیں پار کرنے والی اسرائیلی فوج نے غزہ میں معصوم اور نہتے فلسطینیوں کو شہید کرنے کا سلسلہ جاری رکھا ہوا ہے، حال ہی میں اسرائیلی فوج کی فائرنگ سے چار فلسطینی شہید جبکہ سو سے زائد شدید زخمی ہوچکے ہیں۔

    غیر ملکی خبر رساں ایجنسی کا کہنا ہے کہ اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کا آج اجلاس ہوا جس میں غزہ میں فلسطینیوں کے قتل کے خلاف مذمتی قراد داد پیش کی گئی جسے متفقہ طور پر منظور کرلیا گیا۔


    اسرائیلی فوج کی فائرنگ، چار فلسطینی شہید، سینکڑوں زخمی


    اجلاس کے دوران غزہ میں فلسطینیوں کے قتل عام کا الزام امریکا نے حماس پر ڈالنے کی کوشش کی جسے مسترد کردیا گیا، 193 رکنی جنرل اسمبلی میں قرارداد 8 کے مقابلے میں 120 ووٹوں سے منظور کی گئ جبکہ 45 ملکوں نے قراراداد کے لیے ہونیوالی ووٹنگ میں حصہ نہیں لیا۔

    خیال رہے کہ رواں سال دو جون کو اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل نے اسرائیل کے حق میں امریکی قرار داد مسترد کردی تھی، امریکا نے اپنی قرارداد میں غزہ میں تشدد کا ذمہ دار حماس کو ٹھہرایا تھا۔


    سلامتی کونسل نے اسرائیل کے حق میں امریکی قرارداد مسترد کردی


    واضح رہے کہ گذشتہ دنوں اسرائیل کی سرحدی پٹی غزہ میں ہفتہ وار مظاہرہ جاری تھا کہ اچانک اسرائیلی فوج نے فائرنگ کردی جس کے باعث چار فلسطینی شہید جبکہ متعدد زخمی ہوگئے تھے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں۔