Tag: Kim

  • ٹرمپ اُن ملاقات کو جنوبی کوریا نے دشمنی کا خاتمہ قرار دے دیا

    ٹرمپ اُن ملاقات کو جنوبی کوریا نے دشمنی کا خاتمہ قرار دے دیا

    سیول: امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ اور شمالی کوریا کے سربراہ کم جونگ ان کے درمیان حالیہ ملاقات کو جنوبی کوریا نے دشمنی کا خاتمہ قرار دے دیا۔

    تفصیلات کے مطابق جنوبی کوریا کے صدر مون جے ان نے ٹرمپ اور کم جونگ ان کی ملاقات کو تاریخی قرار دیتے ہوئے کہا کہ یہ مذاکرات دشمنی کا خاتمے کا سبب بنیں گے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق امریکی صدر اور شمالی کوریا کے سربراہ کم جونگ ان نے دو روز قبل تیسری ملاقات کی تھی، اس دوران دوطرفہ تعلقات کی بحالی سمیت جوہری ہتھیاروں سے متعلق تبادلہ خیال کیا گیا تھا۔

    جنوبی کوریا کے سربراہ کا کہنا ہے کہ دونوں ممالک کے سربراہ کے درمیان یہ ملاقات انتہائی اہم ہے، دشمنی کے خاتمے سمیت مستقبل میں بہتر تعلقات استوار کرنے میں ملاقات اہم ثابت ہوگی۔

    اس سے قبل ٹرمپ اور کم جونگ کے درمیان ہونے والی دو ملاقاتوں میں جنوبی کوریا نے بھی اہم کردار ادا کیا تھا۔

    یاد رہے کہ ڈونلڈ ٹرمپ شمالی کوریا کے سربراہ کی دعوت پر جنوبی اور شمالی کوریا کے غیر فوجی علاقے میں پہنچے تھے، ٹرمپ پہلے امریکی صدر ہیں جنہوں نے شمالی کوریا میں قدم رکھا ہے۔

    ڈونلڈ ٹرمپ شمالی کوریا میں قدم رکھنے والے پہلے صدر بن گئے

    اس موقع پر امریکی صدر کا کہنا تھا کہ’یہ بہت مثبت اور اچھی ملاقات ہے، یہ بات زیادہ اہمیت کی حامل ہے کہ ہم دونوں روز اوّل سے ایک دوسرے کو پسند کرتے ہیں‘۔

    واضح رہے کہ دونلڈ ٹرمپ نے کم جون ان کو وائٹ ہاؤس کے دورے کی دعوت دی جس پر شمالی کوریا کے چیئرمین نے کہا کہ ہمارے تعلقات تاحال اچھے نہیں ہوئے ہیں لہذا یہ ممکن نہیں ہوپائے گا۔

  • ٹرمپ نے چین کے ساتھ تجارتی معاہدہ طے پانے کا عندیہ دے دیا

    ٹرمپ نے چین کے ساتھ تجارتی معاہدہ طے پانے کا عندیہ دے دیا

    واشنگٹن: امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے امریکا اور چین کے درمیان کئی مہینوں سے جاری تجارتی جنگ کے خاتمے کا امکان ظاہر کیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے چینی صدر شی جن پنگ کے ساتھ تجارتی معاہدے کا عندیہ دیا ہے، جسے جلد عملی جامع پہنایا جائے گا۔

    غیر ملکی خبررساں ادارے کے مطابق جاپان میں ہونے والی جی ٹوئنٹی سمٹ میں ٹرمپ شی جن پنگ سے خصوصی ملاقات کریں گے، اس دوران تجارتی جنگ کے خاتمے کے لیے حکمت عملی ممکن ہے۔

    ٹرمپ کا اپنے تازہ بیان میں کہنا تھا کہ یہ بات ممکن ہے کہ چینی صدر شی جن پنگ کے ساتھ ملاقات میں وہ ایک ایسے معاہدے پر متفق ہو جائیں جس کے بعد مزید چینی مصنوعات پر اضافی محصولات عائد نہ کرنا پڑیں۔

    تجارتی جنگ کے باعث دنوں ممالک کے تعلقات ان دنوں شدید کشیدگی کا شکار ہیں، البتہ تجارتی جنگ کے خاتمے کے لیے فریقین وفود کی سطح پر ملاقاتیں بھی کرچکے ہیں۔

    جی ٹوئنٹی اجلاس، امریکی صدر چینی اور روسی ہم منصب سے ملاقاتیں کریں گے

    جی ٹوئنٹی سمٹ جاپان کے شہر اوساکا میں رواں ہفتے ہوگی، بیس ممالک کی یہ دو روزہ سمٹ جمعے کو شروع ہو کر ہفتے کو ختم ہوجائے گی۔

    عالمی رہنماؤں نے اس سمٹ کو بین الاقوامی تعلقات کے لیے اہم قرار دیا ہے، جبکہ ٹرمپ کی چینی ہم منصب شی جن پنگ اور روسی ہم منصب ولادی میر پیوٹن سے ملاقات کو بھی اہم تصور کیا جارہا ہے۔

  • ٹرمپ کم ملاقات بےسود ثابت، دونوں ملکوں کے مابین کشیدگی بڑھنے لگی

    ٹرمپ کم ملاقات بےسود ثابت، دونوں ملکوں کے مابین کشیدگی بڑھنے لگی

    پیانگ یانگ: شمالی کوریا کے سربراہ کم جونگ ان اور امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے درمیان حالیہ ملاقات بھی بےسود ثابت ہوئی، دونوں ملکوں کے مابین کشیدگی پھر بھڑنے لگی۔

    تفصیلات کے مطابق جنوبی کوریا اور امریکا کی مشترکہ جنگی مشقیں ہونے جارہی ہیں جس پر شمالی کوریا نے شدید تنقید کرتے ہوئے اسے قیام امن کی کوششوں میں رکاوٹ قرار دیا ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ شمالی کوریائی حکام نے عنقریب ہونے والی ان جنگی مشقوں کو کھلا چیلنج قرار دیتے ہوئے اسے فوری روکے کا بھی مطالبہ کیا ہے۔

    جنوبی کوریا اور امریکا نے اپنی سالانہ جنگی مشقوں کو شمالی کوریا سے مذاکرات کے پیش نظر روک رکھا تھا، البتہ گذشتہ اتوار دنوں ممالک کی جانب سے دوبارہ بحال کردی گئیں۔

    صدر ٹرمپ اور کم جونگ کی پہلی ملاقات میں امریکی صدر نے کم جونگ کو پوری امید دلائی تھی کہ وہ جنوبی کوریا کے ساتھ فوجی مشقیں بحال نہیں کرائیں گے، جبکہ دوسری جانب شمالی کوریا پر جوہری ہتھیاوں کے خاتمے پر زور دیا گیا تھا۔

    ٹرمپ کم ملاقات، جنوبی کوریا نے مایوسی کا اظہارکردیا

    یاد رہے کہ گذشتہ ہفتے ڈونلڈ ٹرمپ اور کم جونگ ان کی آٹھ ماہ بعد ملاقات ہوئی اور دونوں ملکوں کے سربراہان نے مذاکرات بغیر کسی معاہدے کے ختم کردیے تھے۔ بعد ازاں جنوبی کوریا نے اس پر تشویش اور مایوسی کا اظہار کیا تھا۔

    قبل ازیں صدر ٹرمپ کا کہنا تھا کہ جوہری پروگرام کے خاتمے کے معاملے پرجلد بازی سے کام نہیں لینا چاہتے، معاہدے میں سرعت دکھانے کے بجائے زیادہ ضروری امر یہ ہے کہ معاہدہ درست انداز میں کیا جائے۔

  • ٹرمپ کم ملاقات، جنوبی کوریا نے مایوسی کا اظہارکردیا

    ٹرمپ کم ملاقات، جنوبی کوریا نے مایوسی کا اظہارکردیا

    سیؤل: امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ اور شمالی کوریا کے سربراہ کم جونگ ان کی ملاقات سے متعلق جنوبی کوریا نے مایوسی کا اظہار کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق ڈونلڈ ٹرمپ اور کم جونگ ان کی آٹھ ماہ بعد ملاقات ہوئی اور دونوں ملکوں کے سربراہان نے مذاکرات بغیر کسی معاہدے کے ختم کردیے ہیں۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ شمالی کوریا اور امریکا کے سربراہان کے درمیان بغیر کسی معاہدے کے مذاکرات ختم ہوجانے پر جنوبی کوریا نے مایوسی کا اظہار کیا ہے۔

    امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ ویت نام کے دارالحکومت ہنوئی میں کم جونگ ان سے ملاقات کے بعد واشنگٹن دوبارہ روانہ ہوگئے۔

    جنوبی کویائی حکام کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ یہ بات افسوس ناک ہے کہ صدر ٹرمپ اور شمالی کوریائی رہنما کِم جونگ اُن کے درمیان ملاقات کسی مکمل معاہدے تک نہیں پہنچی۔ البتہ جنوبی کوریا کو دونوں ممالک کے درمیان پیش رفت کی امید ہے۔

    قبل ازیں صدر ٹرمپ کا کہنا تھا کہ جوہری پروگرام کے خاتمے کے معاملے پرجلد بازی سے کام نہیں لینا چاہتے، معاہدے میں سرعت دکھانے کے بجائے زیادہ ضروری امر یہ ہے کہ معاہدہ درست انداز میں کیا جائے۔

    جوہری تنازعہ، صدر ٹرمپ اور کم جونگ کی ملاقات بغیر معاہدے کے ختم

    اس موقع پر شمالی کوریا کے سربراہ نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ اگر جوہری ہتھیاروں میں تخفیف نہ کرنی ہوتی تو امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ سے ملاقات نہ کرتا۔

     آٹھ ماہ قبل ٹرمپ اور اُن کی سنگاپور میں ہونے والی ملاقات میں جزیرہ نما کوریا کو جوہری ہتھیاروں سے پاک کرنے پر اتفاق رائے ہوا تھا۔ تاہم  بعد میں دونوں ممالک کے درمیان تحفظات دیکھے گئے تھے۔

  • ٹرمپ اور کم جونگ ملاقات، امریکی صدر ہنوئی روانہ

    ٹرمپ اور کم جونگ ملاقات، امریکی صدر ہنوئی روانہ

    واشنگٹن: امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ اور شمالی کوریا کے سربراہ کم جونگ ان کے درمیان ویتنام میں ہونے والی ملاقات کے لیے ٹرمپ ہنوئی روانہ ہوگئے۔

    تفصیلات کے مطابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ ویتنام کے دارالحکومت ہنوئی روانہ ہوگئے، جہاں شمالی کوریا کے سربراہ کم جونگ ان سے اہم ملاقات ہوگی۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ امریکی صدر شمالی کوریا کو جوہری ہتھیاروں سے پاک کرنے سے متعلق معاہدے کے لیے شمالی کوریا کے اپنے ہم منصب کم جونگ ان سے دوسری مرتبہ براہ راست مذاکرات کریں گے۔

    نیشنل سیکورٹی کے مشیر جان بولٹن نے دو ماہ قبل کہا تھا کہ پچھلے سال جون میں سنگاپور میں جو وعدے کیے گئے تھے، شمالی کوریا کو ابھی ان پر عمل کرنا ہے جس کے لیے دوسری سربراہی ملاقات کی ضرورت ہے۔

    دوسری جانب امریکی نشریاتی ادارے کا کہنا ہے کہ دوسری سربراہی ملاقات میں کوئی بڑی پیش رفت نہ ہونے کی صورت میں صدر ٹرمپ کو سیاسی طور پر نقصان ہو سکتا ہے۔

    ٹرمپ اور کم جونگ کی ممنکہ ملاقات، مخالفین میدان میں آگئے

    کم جونگ ان اور ڈونلڈ ٹرمپ سنگاپور میں پہلی ملاقات کے آٹھ ماہ بعد ویت نام کے دارالحکومت ہنوئی میں رواں ماہ 27 فروری کو دوسری ملاقات کریں گے۔

    خیال رہے کہ کئی امریکی ناقدین نے کم جونگ ان اور ٹرمپ کی 27 فروری کو ہونے والی ملاقات کو بے سود قرار دیا ہے۔

    البتہ شمالی کوریائی حکام نے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کو مخاطب کرتے ہوئے کہا ہے کہ وہ مخالفین کی باتوں پر توجہ نہ دیں کیوں کہ یہ مذاکرات کی ناکامی چاہتے ہیں۔

  • شمالی کوریا پر امریکی پابندیوں میں توسیع کا اعلان

    شمالی کوریا پر امریکی پابندیوں میں توسیع کا اعلان

    واشنگٹن: امریکا کی جانب سے شمالی کوریا پر عائد کی جانے والی پابندیوں میں توسیع کردی گئی جبکہ ڈونلڈ ٹرمپ کو اب بھی کم جونگ ان سے غیر معمولی خطرہ ہے۔

    تفصیلات کے مطابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے شمالی کوریا پر 2008 میں لگائی جانے والی پابندیوں میں توسیع کی ہے اس موقع پر صدر ٹرمپ نے واضح کیا کہ ابھی بھی شمالی کوریا کا غیرمعمولی خطرہ موجود ہے۔

    قبل ازیں ٹرمپ نے شمالی کوریائی لیڈر کم جونگ اُن سے بارہ جون کو سنگاپور میں ملاقات کے بعد کہا تھا کہ پابندیوں میں کمی یا نرمی کا انحصار جوہری ہتھیاروں کو تلف کرنے کی پیش رفت پر ہے۔


    شمالی کوریا معاملہ، امریکا اور جنوبی کوریا کی مشترکہ فوجی مشقیں معطل


    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق امریکی صدر ٹرمپ نے 13 جون کو سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر جاری اپنے پیغام میں کہا تھا کہ اب امریکا کو شمالی کوریا کی جانب سے کوئی خطرہ نہیں ہے۔

    بین الاقوامی تعلقات کے ماہرین کا کہنا ہے کہ یہ عجیب صورت حال ہے کہ ایک جانب امریکی صدر شمالی کوریا سے بہتر تعلقات اور کسی قسم کا کوئی خطرہ نہ ہونے کا دعویٰ کر رہے ہیں تو دوسرے جانب پابندیاں ختم کرنے کے بجائے توسیع دی جارہی ہے۔


    امریکا، شمالی کوریا کو ایٹمی ہتھیاروں کی دوڑ سے نکالنا چاہتا ہے، ڈونلڈ ٹرمپ


    خیال رہے کہ گذشتہ دنوں امریکا اور جنوبی کوریا نے شمالی کوریا کے تحفظات کے پیش نظر اپنے مشترکہ فوجی مشقیں ختم کرنے کا اعلان کیا تھا، یہ اہم فیصلہ ٹرمپ اور کم جونگ ان کی ملاقات کے تناظر میں سامنے آیا تھا۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں۔

  • شمالی کوریا کے سربراہ کا دورہ چین، شی جن پنگ سے ملاقات

    شمالی کوریا کے سربراہ کا دورہ چین، شی جن پنگ سے ملاقات

    بیجنگ: شمالی کوریا کے سربراہ کم جونگ ان نے چین کا دورہ کیا اور چینی صدر شی جن پنگ سے ملاقات کی اس دوران دونوں رہنماؤں نے دوطرفہ تعلقات کو مزید مضبوط بنانے پر روز دیا۔

    تفصلات کے مطابق شمالی کوریا کے لیڈر کِم جونگ اْن نے چین کا غیر اعلانیہ دورہ کیا اور میزبان ملک کے شمال مشرقی شہر ڈالیان میں چینی صدر شی جن پنگ سے ملاقات کی، ملاقات کے دوران دونوں رہنما خوشگوار موڈ میں نظر آئے اور ایک دوسرے کے کردار کو سراہا۔

    ملاقات کے بعد جاری کردہ بیان میں چینی صدر شی جن پنگ کا کہنا تھا کہ میرے اور کم جونگ ان کے درمیان پہلی ملاقات کے بعد سے چین اور کوریا کے درمیان تعلقات اور جزیرہ نما کوریا کی صورت حال میں مثبت پیش رفت ہوئی ہے، مجھے اس ملاقات سے بہت خوشی ہوئی۔

    شمالی کوریا کے صدر کم جونگ ان چین پہنچ گئے

    خیال رہے کہ کِم جونگ اْن کا مارچ کے بعد چین کا یہ دوسرا دورہ ہے اور وہ سرد جنگ کے دور کے اپنے ملک کے اہم اتحادی ملک چین کے ساتھ اختلافات کے خاتمے کے لیے کوشاں ہیں۔

    یاد رہے کہ چین نے شمالی کوریا کے خلاف جوہری تجربات کے ردعمل میں اقوام متحدہ کی عائد کردہ مختلف پابندیوں کی حمایت کی تھی، اس کے بعد دونوں ملکوں کے تعلقات میں سرد مہری آ گئی تھی۔

    شمالی کوریا میں قید تین امریکی رہا

    واضح رہے کہ شمالی کوریا کے سربراہ کم جونگ ان کی جانب سے چین کا یہ دوسرا دورہ ہے اس سے قبل گذشتہ ماہ انہوں نے اعلی سطح وفد کے ہمرا چین کے دار الحکومت بیجنگ کا دوراہ کیا تھا اور اس دورن چینی صدر سے ملاقات کی تھی، بعد ازاں عالمی ماہرین نے بھی اس ملاقات کو مثبت قرار دیا تھا۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔