Tag: Kim Jong-Un

  • شمالی کورین رہنما کی طاقتور بہن نے ایٹمی حملے کی دھمکی دے دی

    شمالی کورین رہنما کی طاقتور بہن نے ایٹمی حملے کی دھمکی دے دی

    پیانگیانگ: شمالی کورین رہنما کی طاقتور بہن نے جنوبی کوریا کو ایٹمی ہتھار استعمال کرنے کی دھمکی دے دی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق شمالی کوریا کے رہنما کِم جونگ اُن کی طاقت ور بہن کِم یو جونگ نے جنوبی کوریا کو دھمکی دی ہے کہ اگر انھیں اشتعال دلایا گیا تو وہ جوہری جوابی کارروائی کر دیں گے۔

    جنوبی کوریا کے وزیر دفاع نے جمعے کے روز کہا تھا کہ ان کے ملک کی فوج کے پاس نمایاں طور پر بہتر رینج، اور طاقت والے میزائل موجود ہیں، جو شمالی کوریا میں کسی بھی ہدف کو درست اور تیزی سے نشانہ بنانے کی صلاحیت رکھتے ہیں۔

    کِم یو جونگ، جو حکمراں جماعت کی سینیئر عہدے دار اور کم جونگ ان کی بہن ہیں، نے کہا کہ جنوبی کوریا کے وزیر دفاع کا شمالی کوریا پر حملوں کے بارے میں حالیہ ریمارکس دینا ایک ‘بہت بڑی غلطی’ ہے۔

    خیال رہے کہ شمالی کوریا کی جانب سے اس سال تیزی سے طاقت ور میزائلوں کے تجربات کیے گئے ہیں، جس کے بعد دونوں کوریائی ممالک کی جانب سے فوجی طاقت کا مظاہرہ بڑھا دیا گیا ہے۔

    سیئول اور واشنگٹن میں حکام کو یہ بھی خدشہ ہے کہ شمالی کوریا 2017 کے بعد پہلی بار جوہری ہتھیاروں کا تجربہ دوبارہ شروع کرنے کی تیاری کر رہا ہے۔

    کم یو جونگ نے کہا کہ اگر جنوبی کوریا کی فوج شمالی کوریا کی سرزمین کی خلاف ورزی کرتی ہے تو اسے ایک ‘ناقابل تصور خوفناک تباہی’ کا سامنا کرنا پڑے گا، جنوبی کوریا جوہری ہتھیاروں سے لیس ریاست پر کسی بھی حملے کے بعد بچ نہیں سکے گا۔

    یہ تین دنوں میں جنوبی کورین رہنما کے تبصروں پر کم یو جونگ کا دوسرا غصے سے بھرا جواب ہے، اتوار کے روز انھوں نے ریمارکس کو ‘لاپروا’ قرار دیا، اور کہا کہ جنوب اگر تباہی کو روکنا چاہتا ہے تو خود کو قابو کرے۔

  • کھانا کم کھائیں، سپریم لیڈر کا عوام کو حکم

    کھانا کم کھائیں، سپریم لیڈر کا عوام کو حکم

    پیانگ یانگ: شمالی کوریا نے اپنے بھوکے شہریوں سے کہا ہے کہ وہ 2025 تک کمر کس لیں، سپریم لیڈر کم جونگ اُن نے عوام کو تین سال تک کم کھانا کھانے کا حکم جاری کر دیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق شمالی کوریا میں خوراک کی قلت اور بھوک سے پریشان عوام پر ایک اور مصیبت نازل ہو گئی، انھیں 2025 تک کم کھانے کی ہدایت جاری کر دی گئی ہے۔

    شمالی کوریا نے اپنے شہریوں کو خبردار کیا ہے کہ جب تک ملک 2025 میں چین کے ساتھ اپنی سرحد دوبارہ نہیں کھولتا، تب تک انھیں خوراک میں کمی لانا ہوگی۔ واضح رہے کہ شمالی کوریا نے جنوری 2020 میں کرونا وائرس کے پھیلاؤ کے پیش نظر احتیاطی اقدام کے طور پر چین کے ساتھ اپنی سرحد بند کر دی تھی۔

    خوراک کی قلت پہلے ہی شمالی کوریائی باشندوں کو متاثر کر رہی ہے، شہریوں کا کہنا ہے کہ موسم سرما میں ہی کھانے کی قلت اس قدر ہے کہ ان کا گزارا مشکل ہے۔

    سرحد بند کرنے کے باعث ملک کی معیشت پر سنگین اثر پڑا ہے، طلب بڑھنے کی وجہ سے روزمرہ کی اشیا کی قیمتوں میں تیزی سے اضافہ دیکھنے میں آیا، اقوام متحدہ کے مطابق شمالی کوریا کے پاس رواں سال تقریباً 8 لاکھ 60 ہزار ٹن خوراک کی کمی ہے۔

    شمالی کوریا میں غذائی قلت، فی کپ چائے کی قیمت 11 ہزار روپے تک پہنچ گئی

    شمالی کوریا سویت یونین کے حامیوں میں سے رہا ہے، اس کے خاتمے کے بعد شمالی کوریا میں جو فاقہ کشی ہوئی تھی اس میں 30 لاکھ شمالی کورینز ہلاک ہو گئے تھے۔ شمالی کوریا کے لوگ چاول زیادہ پسند کرتے ہیں اور اس وقت راجدھانی میں ایک کلو چاول کی قیمت آسمان پر ہے، جس کی وجہ سے عوام بہت پریشان اور بے چینی کا شکار ہیں۔

    دوسری جانب حکومت نے خوراک کی کمی کے لیے بیرونی عوامل کو ذمہ دار ٹھہرایا ہے، ان عوامل میں شمالی کوریا پر عائد عالمی پابندیاں، قدرتی آفات اور کرونا وبا شامل ہیں، گزشتہ برس شمالی کوریا کو شدید سیلاب کا سامنا بھی کرنا پڑا تھا، جس سے اہم فصلوں کو نقصان پہنچا اور سینکڑوں خاندان بے گھر ہو گئے تھے۔

  • شمالی کوریا نے امریکا کو اپنا سب سے بڑا دشمن قرار دے دیا

    شمالی کوریا نے امریکا کو اپنا سب سے بڑا دشمن قرار دے دیا

    پیانگ یانگ: شمالی کوریا کے رہنما کم جونگ اُن نے امریکا کو اپنے ملک کا سب سے بڑا دشمن قرار دے دیا۔

    غیر ملکی میڈیا کے مطابق شمالی کوریا کے سربراہ کم جونگ اُن نے اپنے ایک بیان میں امریکا کو سب سے بڑا دشمن قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ ہم جوہری اور میزائل پروگرام کو آگے بڑھائیں گے۔

    انھوں نے منگل کو کانگریس میں اپنی تقریر میں جوہری پروگرام کو آگے بڑھانے کا عزم ظاہر کرتے ہوئے کہا ملک کی خارجہ پالیسی، سیاسی سرگرمیاں امریکا کو دبانے اور اس پر غلبہ پانے پر مرکوز ہونی چاہیئں۔

    واضح رہے کہ کم جونگ اُن کا یہ بیان نو منتخب امریکی صدر جو بائیڈن کے رواں ماہ منصب سنبھالنے سے چند ہی روز قبل سامنے آیا ہے۔ انھوں نے کہا قطع نظر اس سے کہ وائٹ ہاؤس میں کون منصب سنبھالتا ہے، شمالی کوریا سے متعلق امریکی پالیسیوں میں کوئی تبدیلی نہیں آئے گی۔

    کم جونگ اُن نے مزید کہا کہ دونوں ممالک میں مستقبل کے تعلقات کے لیے ضروری ہے کہ امریکا اپنا مخاصمانہ رویہ بدلے۔

    انھوں نے اعلان کیا کہ شمالی کوریا جوہری ہتھیاروں کو مزید چھوٹا اور کم وزن کرے گا، ٹیکٹیکل جوہری اسلحہ بنائے گا، اور انتہائی بڑے جوہری ہتھیاروں کی پائیدار بنیادوں پر پیداوار کو عملی جامہ پہنائے گا۔

    کم جونگ کا کہنا تھا کہ ان کا ملک بیلسٹک میزائلز پر کثیر تعداد میں وار ہیڈز نصب کرنے اور ٹھوس ایندھن والے بین البراعظمی بیلسٹک میزائلز کی تیاری کی جانب پیش رفت کر رہا ہے۔

  • کِم جونگ اُن نے اپنی قوم سے معافی مانگ لی، خطاب کے دوران آبدیدہ

    کِم جونگ اُن نے اپنی قوم سے معافی مانگ لی، خطاب کے دوران آبدیدہ

    کم جونگ اُن نے عوامی توقعات پر پورا نہ اترنے کا اعتراف کرتے ہوئے اپنی قوم سے معافی مانگی اور خطاب کے دوران قدرتی آفات اور کرونا وائرس کی روک تھام کے ذکر پر رو پڑے۔

    اتوار کو ملٹری پریڈ سے خطاب کے دوران شمالی کوریا کے رہنما کم جونگ اُن نے اعتراف کیا ہے کہ وہ عوام کا معیارِ زندگی بلند کرنے میں ناکام ہو گئے ہیں تاہم انہوں نے معاشی مشکلات کے چیلنجز کا سامنا کرنے پر فوج اور عوام کا شکریہ ادا کیا ہے، کم جونگ اُن عوام کو درپیش مشکلات کا ذکر کرتے ہوئے رو پڑے۔

    شمالی کوریا کے سرکاری خبر رساں ادارے نے کم جونگ اُن کی ایڈٹ شدہ ویڈیو جاری کی ہے جس میں اُنہیں ملٹری پریڈ سے خطاب کے دوران آنسوؤں سے روتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے۔

    غیر ملکی خبررساں ادارے کے مطابق کم جونگ ان  ملک کو درپیش قدرتی آفات اور کرونا وائرس کی روک تھام کے لیے کوششوں کا ذکر کرتے ہوئے جذباتی ہو گئے۔ انہوں نے فوجی اہلکاروں کو خراجِ تحسین پیش کیا اور شہریوں کا معیارِ زندگی بلند کرنے میں ناکامی پر اُن سے معذرت بھی کی۔

    کم جونگ اُن نے اپنے خطاب میں کہا کہ عوام کا مجھ پر اعتماد آسمان جتنا بلند اور سمندر جتنا گہرا ہے لیکن میں اُنہیں اطمینان بخش زندگی گزارنے کی سہولیات فراہم کرنے میں ناکام ہو گیا ہوں، ایک موقع پر کم جونگ اُن نے ہچکچاتے ہوئے کہا کہ اس سب کے لیے وہ معافی کے طلب گار ہیں۔

    اس حوالے سے آزاد محقق اور شمالی کوریا کی تجزیہ کار رچل منیونگ لی نے کہا ہے کہ کم جونگ کی تقریر خاص طور پر مقامی افراد کے لیے تھی جس کا مقصد ممکنہ طور پر کم کو قابل اور کرشماتی رہنما کے طور پر پیش کیا جانا بھی ہو سکتا ہے۔

    انہوں نے دعویٰ کیا کہ عالمی پابندیوں، قدرتی آفات، سیلاب اور کرونا وائرس کی وجہ سے شمالی کوریا کو معاشی مشکلات کا سامنا ہے۔

  • کم جونگ ان کوما میں ہیں: سابق سفارتکار کا سنسنی خیز دعویٰ

    کم جونگ ان کوما میں ہیں: سابق سفارتکار کا سنسنی خیز دعویٰ

    جنوبی کوریا کے ایک سفارت کار نے دعویٰ کیا ہے کہ شمالی کوریا کے رہنما کم جونگ ان کوما میں ہیں اور جلد ہی ان کی بہن ملک کا کنٹرول سنبھال لیں گی۔

    جنوبی کوریا کے سابق صدر کے ایک سابق مشیر چانگ سونگ من کا کہنا ہے کہ شمالی کوریا کے حکام اپنے رہنما کی صحت کی بگڑتی صورتحال کو چھپا رہے ہیں، ان کا خیال ہے کہ کم جونگ ان کوما میں جاچکے ہیں۔

    رواں برس کم جونگ ان کو بہت کم مختلف تقریبات میں دیکھا گیا لہٰذا ان کی صحت کے بارے میں مختلف قیاس آرائیاں جاری ہیں۔

    مقامی میڈیا کو انٹرویو دیتے ہوئے سابق سفارت کار کا کہنا تھا کہ وہ سمجھتے ہیں کہ کم جونگ ان زندہ تو ہیں تاہم ان کی صحت تشویشناک حالت میں ہے۔

    کم جونگ ان کی بہن

    ان کا یہ بھی کہنا ہے کہ اس وقت کم جونگ ان کی بہن ہی ایک موزوں ترین شخصیت ہیں جو ان کی جگہ ملک پر حکمرانی کر سکتی ہیں۔

    سابق سفارت کار کا دعویٰ ہے کہ حالانکہ سرکاری طور پر کم جونگ ان کی کچھ تصاویر جاری کی گئی ہیں جن میں انہیں جمعرات کے روز ایک اجلاس کی صدارت کرتے دیکھا جاسکتا ہے، تاہم آزادانہ ذرائع سے ان کی تصدیق نہیں کی جاسکی۔

    یہ بھی یاد رہے کہ اسی ہفتے کم جونگ ان نے اپنی بہن کو شمالی کوریا کا سیکنڈ ان کمانڈ مقرر کردیا ہے جس کے بعد وہ ملک کے کچھ امور خارجہ کو دیکھ رہی ہیں، گویا اس طرح وہ اپنے بھائی کی بطور نائب کام انجام دے رہی ہیں۔

    اس حوالے سے شمالی کورین میڈیا کی جانب سے کہا گیا کہ یوں تو مملکت کے تمام امور کم جونگ ان ہی کی زیر نگرانی ہیں تاہم بدلتے ہوئے سیاسی حالات کے سبب ذمہ داریاں بانٹنے کے لیے انہیں کسی مددگار کی ضرورت تھی لہٰذا یہ فیصلہ کیا گیا۔

    36 سالہ کم جونگ کے بارے میں یہ بھی کہا جارہا تھا کہ رواں برس اپریل میں ان کا دل کا ایک آپریشن ہوا جس کے بعد ان کی صحت بہت زیادہ بگڑ گئی یا پھر وہ دم توڑ گئے، تاہم مئی میں یہ قیاس آرائیاں اس وقت دم توڑ گئیں جب انہوں نے ایک فرٹیلائزر فیکٹری کاا فتتاح کیا۔

  • کیا کم جونگ ان میزائل لانچ کے دوران زخمی ہوگئے ہیں؟

    کیا کم جونگ ان میزائل لانچ کے دوران زخمی ہوگئے ہیں؟

    شمالی کوریا کے رہنما کم جونگ ان کی موت کے بارے میں افواہوں میں اس وقت تعطل آگیا جب سرکاری میڈیا نے ان کا ایک خط جاری کردیا۔ دوسری جانب ایک سابق عہدیدار کا دعویٰ ہے کہ کم جونگ ان ایک میزائل لانچ کے دوران زخمی ہوگئے ہیں۔

    شمالی کوریا کے سرکاری میڈیا نے ایک خط شائع کیا ہے جس کے بارے میں ان کا دعویٰ ہے کہ یہ ملک کے رہنما کم جونگ ان نے لکھا ہے اور اس پر گزشتہ روز کی تاریخ درج ہے۔

    یہ خط جنوبی افریقہ کے صدر سائرل رمافوسا کو لکھا گیا ہے جس میں کم جونگ ان نے مبینہ طور پر اس خوشی کا اظہار کیا ہے کہ دونوں ممالک کے تعلقات مضبوط ہورہے ہیں۔

    کم جونگ ان کے بارے میں گزشتہ کئی روز سے مختلف افواہیں گردش کر رہی ہیں جن کے مطابق وہ یا تو مر چکے ہیں یا پھر شدید زخمی ہیں۔ ان افواہوں کا آغاز 15 اپریل سے اس وقت ہوا جب انہوں نے حکمران پارٹی کے ایک پروگرام میں شرکت نہیں کی، جہاں ان کی شرکت طے تھے۔

    چینی میڈیا کا دعویٰ ہے کہ کم جونگ مر چکے ہیں جب کہ جاپانی میڈیا دعویٰ کر رہا ہے کہ کم رواں مہینے کے آغاز میں دل کے آپریشن کے بعد کوما میں جا چکے ہیں۔

    سوشل میڈیا پر گردش کرتی جعلی تصویر

    ایک دعویٰ یہ بھی ہے کہ کم جونگ 15 اپریل کو کیے جانے والے ایک میزائل لانچ میں زخمی ہوگئے ہیں اور ان کی حالت تشویشناک ہے۔

    حکمران پارٹی کے ایک سابق عہدیدار نے ایک اخبار میں لکھا ہے کہ 14 اپریل تک کم جونگ ان بالکل تندرست تھے، تاہم ممکنہ طور پر وہ 15 اپریل کو کیے جانے والے میزائل لانچ میں زخمی ہوگئے ہیں۔

    ان کے دعوے کو تقویت اس سے بھی ملتی ہے کہ مذکورہ میزائل لانچ کی کوئی ویڈیو یا تصاویر جاری نہیں کی گئیں جس سے اندازہ ہوتا ہے کہ شاید وہاں کوئی حادثہ پیش آیا ہے، اس دن کے بعد سے کم جونگ ان بھی اب تک سامنے نہیں آئے۔

    بین الاقوامی میڈیا کے مطابق غیر یقینی صورتحال کی وجہ سے دارالحکومت پیانگ یانگ میں لوگوں نے چاول، سگریٹس، ڈبہ بند خوراکیں، اور الیکٹرانک اشیا ذخیرہ کرنا شروع کرلی ہیں جبکہ دارالحکومت میں غیر معمولی ہیلی کاپٹر کی پروازیں بھی دیکھی گئیں۔

    سوشل میڈیا پر ایک فوٹو شاپ شدہ تصویر بھی گردش کر رہی ہے جس میں کم جونگ ان اپنے والد کی طرح شیشے کے تابوت میں لیٹے نظر آرہے ہیں، تاہم جلد ہی علم ہوگیا کہ اصل میں یہ تصویر ان کے والد کی ہے جنہیں اس طرح سے رکھا گیا ہے، اس تصویر میں تبدیلیاں کی گئی ہیں۔

    ایک سابق سفارت کار کا یہ بھی کہنا ہے کہ جب وہ ملک کے اندر تھے تو اس وقت سابقہ سربراہ اور کم جونگ کے والد، کم جون ال کی موت سے متعلق بھی کسی کو خبر نہیں ہوئی، پھر ایک دن سب کو آڈیٹوریم میں جمع کیا گیا اور سیاہ لباس پہنے ایک شخص نے ان کی موت کا اعلان کردیا۔

    اگر شمالی کوریا کے سربراہ کم جونگ ان کا انتقال ہوتا ہے تو اس صورت میں ان کی جگہ کون لے گا، اس سلسلے میں حکومت کی جانب سے کبھی کچھ نہیں بتایا گیا، تاہم تجزیہ نگاروں کا خیال ہے کہ ان کی بہن کم یو جونگ موجودہ سربراہ کے بچوں کے بڑے ہونے تک اقتدار سنبھالیں گی۔

  • کم جونگ اُن زندہ اور صحت مند ہیں: جنوبی کوریا

    کم جونگ اُن زندہ اور صحت مند ہیں: جنوبی کوریا

    سیئول: شمالی کوریا کے سربراہ کم جونگ اُن کی زندگی اور صحت سے متعلق جنوبی کوریا کی ایک اہم سرکاری شخصیت نے کہا ہے کہ کم جونگ زندہ اور صحت مند ہیں۔

    غیر ملکی میڈیا کے مطابق جنوبی کوریا کی خارجہ پالیسی کے مشیر چونگ اِن مون نے بیان دیا ہے کہ ان کی حکومت کو اس بات پر پکا یقین ہے کہ ڈکٹیٹر کم جونگ اُن مرے نہیں ہیں۔

    انھوں نے میڈیا کو بتایا کہ کم جونگ 13 اپریل سے ملک کے وانسن ایریا میں رہایش پذیر ہیں، اس دوران کوئی مشکوک سرگرمی دیکھنے میں نہیں آئی۔

    واضح رہے کہ چین اور جاپانی میڈیا کے رپورٹرز شمالی کوریا کے ڈکٹیٹر کم جونگ اُن کی زندگی سے متعلق مختلف دعوے کر رہے ہیں، چینی جرنلسٹ نے دعویٰ کیا ہے کہ کم جونگ مر چکے ہیں جب کہ ایک جاپانی رپورٹ کہتی ہے کہ وہ کوما میں ہیں۔

    ہانگ کانگ سیٹلائٹ ٹیلی وژن کی نائب ڈائریکٹر شیجیان شنگزو (ایک چینی وزیر خارجہ کی بھتیجی) نے دعویٰ کیا ہے کہ انھیں ایک ‘نہایت مضبوط ذریعے’ نے بتایا ہے کہ 36 سالہ نارتھ کورین ڈکٹیٹر مر چکے ہیں۔ اس کے برعکس جاپانی میڈیا ادارہ دعویٰ کر رہا ہے کہ کِم رواں مہینے کے آغاز میں دل کا آپریشن کرنے کے بعد کوما میں جا چکے ہیں۔

    کِم رواں مہینے کے آغاز میں دل کا آپریشن کرنے کے بعد کوما میں جا چکے ہیں: جاپانی میڈیا کا دعویٰ

    شمالی کوریا کی سرکاری میڈیا کے مطابق کِم 11 اپریل کے بعد عوام میں کہیں نہیں دیکھے گئے ہیں، دو ہفتے قبل انھوں نے صاحب اقتدار ورکرز پارٹی کمیٹی کے پالیسی سازوں کی میٹنگ کی صدارت کی تھی۔

    اب چونگ اِن مون کے بیان نے شمالی کوریا کے سربراہ کی زندگی سے متعلق حیران کن دعوؤں پر ٹھنڈا پانی پھیر دیا ہے۔ نیویارک ٹائمز نے شمالی کوریا چھوڑنے والے ایک ڈفیکٹر جرنلسٹ جُو سونگ ہا کی فیس بک پوسٹ رپورٹ کی ہے جس میں انھوں نے کہا کہ یہ تو سمجھ میں آتا ہے کہ کم کی صحت ٹھیک نہیں، تاہم ان رپورٹس پر ذرا بھی اعتبار نہیں جو ان کی میڈیکل ایمرجنسی سے متعلق ہیں، کیوں کہ کم فیملی کی صحت دیگر رازوں میں سے ایک راز ہے۔

    شمالی کوریا چھوڑنے والے (ڈفیکٹر) ایک سابقہ سفارت کار تھائے یونگ ہو نے بھی کہا ہے کہ اس بات پر یقین کرنا بہت مشکل ہے کہ کم کے کسی قریبی ساتھی نے انفارمیشن لیک کی ہو۔ انھوں نے مزید کہا کہ جب وہ ملک کے اندر تھے تو اس وقت سابقہ سربراہ کم جون اِل کی موت سے متعلق بھی کسی کو خبر نہیں تھی، اور پھر ایک دن سب کو آڈیٹوریم میں جمع کیا گیا اور اعلان کرنے والا سیاہ لباس پہن کر آیا۔

    اگر شمالی کوریا کے سربراہ کم جونگ اُن کا انتقال ہوتا ہے تو اس صورت میں کون ان کی جگہ لے گا، اس سلسلے میں حکومت کی جانب سے کبھی کچھ نہیں بتایا گیا، تاہم تجزیہ نگاروں کا خیال ہے کہ ان کی بہن کم یو جونگ موجودہ سربراہ کے بچوں کے بڑے ہونے تک اقتدار سنبھالیں گی۔

  • کیا شمالی کوریا کے سربراہ کم جونگ اُن انتقال کر گئے؟

    کیا شمالی کوریا کے سربراہ کم جونگ اُن انتقال کر گئے؟

    پیانگ یانگ: کیا شمالی کوریا کے سربراہ کم جونگ اُن انتقال کر گئے؟ یا وہ کوما میں چلے گئے ہیں؟ اس حوالے سے غیر ملکی میڈیا میں مختلف افواہیں زیر گردش ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق چین اور جاپانی میڈیا کے رپورٹرز شمالی کوریا کے ڈکٹیٹر کم جونگ اُن کی زندگی سے متعلق مختلف دعوے کر رہے ہیں، چینی جرنلسٹ نے دعویٰ کیا ہے کہ کم جونگ مر چکے ہیں جب کہ ایک جاپانی رپورٹ کہتی ہے کہ وہ کوما میں ہیں۔

    دوسری طرف ان کی نجی ریل گاڑی کی سیٹلائٹ تصاویر بتاتی ہیں کہ کم جونگ اُن نے رواں ہفتے اپنے ہولیڈے ہوم کا دورہ کیا، ادھر ایشیا کے میڈیا اداروں میں یہ مضبوط افواہ پھیلی ہوئی ہے کہ وہ اب نہیں رہے۔

    شمالی کوریا کے رہنما کم جونگ ان کی صحت سے متعلق امریکی میڈیا کا بڑا دعویٰ

    ہانگ کانگ سیٹلائٹ ٹیلی وژن کے نائب ڈائریکٹر شیجیان شنگزو نے دعویٰ کیا ہے کہ انھیں ایک ‘نہایت مضبوط ذریعے’ نے بتایا ہے کہ 36 سالہ نارتھ کورین ڈکٹیٹر مر چکے ہیں۔ واضح رہے کہ شیجیان شنگزو ایک چینی وزیر خارجہ کی بھتیجی ہیں، اور چینی سوشل میڈیا پر ان کے فالوورز کی تعداد 15 ملین ہے۔

    اس کے برعکس جاپانی میڈیا ادارہ دعویٰ کر رہا ہے کہ کِم رواں مہینے کے آغاز میں دل کا آپریشن کرنے کے بعد کوما میں جا چکے ہیں، ایک اور نیوز ویب سائٹ کی سیٹلائٹ تصاویر کے مطابق جمعرات کو کم جونگ کے وانسن ہولیڈے کمپاؤنڈ کے قریب ایک ڈھائی سو میٹر لمبے ٹرین کو دیکھا گیا ہے، تاہم شمالی کوریا کے سربراہ اس وقت کہاں ہیں، اس کی کوئی مصدقہ اطلاع نہیں ہے۔

    شمالی کوریا کی سرکاری میڈیا کے مطابق کِم دو ہفتے قبل آخری مرتبہ دیکھنے میں آئے تھے، جب انھوں نے صاحب اقتدار ورکرز پارٹی کمیٹی کے پالیسی سازوں کی میٹنگ کی صدارت کی تھی، جاپانی میڈیا کے مطابق چین نے کم جونگ کی صحت سے متعلق مشاورت کے لیے ایک طبی ٹیم بھی بھیجی ہوئی ہے، چینی ڈاکٹروں اور عہدیداروں کا یہ سفر کم جونگ کی صحت سے متعلق متضاد اطلاعات کے درمیان آیا ہے۔

    جاپانی میڈیا نے ایک چینی ڈاکٹر کے حوالے سے دعویٰ ہے کہ کم جونگ اُن کے دل کی سرجری بہت معمولی تھی لیکن اس پروسیجر کے دوران ان کی حالت بگڑ گئی، اور وہ اس وقت کوما میں ہیں۔ میڈیا کا دعویٰ ہے کہ شمالی کوریا کے سربراہ اپنے ہالیڈے ہوم پہنچے تو انھیں اچانک سینے میں درد اٹھا، اور وہ سینہ پکڑ کر گر گئے، جس پر انھیں فوری طور پر اسپتال پہنچایا گیا۔

  • شمالی کوریا کے رہنما کم جونگ ان کی صحت سے متعلق امریکی میڈیا کا بڑا دعویٰ

    شمالی کوریا کے رہنما کم جونگ ان کی صحت سے متعلق امریکی میڈیا کا بڑا دعویٰ

    واشنگٹن : امریکی میڈیا نے دعویٰ کیا ہے کہ شمالی کوریا کے رہنما کم جونگ ان شدید علیل ہے ، کم جونگ ان کارواں ماہ دل کا آپریشن ہوا تھا۔

    تفصیلات کے مطابق شمالی کوریا کے سربراہ کم جونگ کی صحت کے حوالے سے مختلف خبریں گردش کر رہی ہے، امریکی میڈیا نے دعویٰ کیا ہے کہ کم جونگ ان کارواں ماہ دل کا آپریشن ہوا تھا ، جس کے بعد وہ شدید علیل ہے۔

    جنوبی کوریا کے حکومتی ذرائع کے مطابق کم جونگ ان کی طبیعت کے حوالے سے سامنے آنے والی خبروں میں صداقت نہیں ہے اور شدید بیمار نہیں ہیں۔

    جنوبی کورین ویب سائٹ کا کہنا ہے کہ شمالی کوریا کے رہنما سرجری کے بعد ماونٹ میوہیانگ کے علاقے میں رہائش پذیر ہیں اور آپریشن کے بعد کم جونگ ان کی طبیعت بہترہورہی ہے۔

    خیال رہے پندرہ اپریل کو کم جونگ ان  نے اپنے دادا اور شمالی کوریا کے بانی کم ال سنگ کی سالگرہ کی تقریبات  میں شرکت نہیں کی تھی۔

    واضح رہے شمالی کوریا کے حکومتی میڈیا کی جانب سے کہا گیا تھا کہ کم جونگ ان نے ایک فوجی ایئربیس کا دورہ کیا اور جنگی مشقوں کا معائنہ کیا ہے، جس کے دو دن بعد شمالی کوریا نے شارٹ رینج اینٹی شپ کروز میزائلوں کو تجربہ کیا تھا۔

  • شمالی کوریائی سربراہ تعلقات کی راہ کو خطرے میں نہیں ڈالیں گے: ٹرمپ

    شمالی کوریائی سربراہ تعلقات کی راہ کو خطرے میں نہیں ڈالیں گے: ٹرمپ

    واشنگٹن: امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے امید ظاہر کی ہے کہ شمالی کوریا کے سربراہ کم جونگ ان تعلقات کی راہ کو خطرے میں نہیں ڈالیں گے۔

    تفصیلات کے مطابق شمالی کوریا کی جانب سے نئے میزائل کا کامیاب تجربہ کیا گیا ہے، جس کے ردعمل میں صدر ٹرمپ کا کہنا تھا کہ کم جونگ ان سے اچھے تعلقات ہیں۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق شمالی کوریائی لیڈر کم جونگ ان کے کہنے پر ملکی سالمیت اور دفاعی نظام کو مضبوط بنانے کے لیے مزید جدید طرز کے میزائل کا مشاہدہ کیا جاسکتا ہے۔

    امریکی صدر کا سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر کہنا تھا کہ شمالی کوریا کے ساتھ معاہدہ ضرور ہوگا، مجھے یہ بھی امید ہے کہ کم جونگ اپنے دعوے کی خلاف ورزی نہیں کریں گے۔

    عالمی ماہرین کا کہنا ہے کہ شمالی کوریا کی جانب سے میزائل تجربہ امریکا پر جوہری مذاکرات کو آگے بڑھانے کے لیے دباؤ ڈالنے کی ایک کوشش ہے۔

    واضح رہے کہ گذشتہ ماہ شمالی کوریا نے کہا تھا کہ اس نے اپنے ٹیکٹیکل گائیڈڈ ہتھیاروں کا تجربہ کیا تھا۔ اور یہ ہنوئی سربراہی ملاقات کے بعد پہلا تجربہ تھا۔

    علاوہ ازیں شمالی کوریا امریکا کو پہلے ہی خبردار کرچکا ہے کہ اگر ٹرمپ انتظامیہ سال کے آخر تک تعلقات اور مذاکرات کے حوالے سے فیصلہ نہیں کرتی تو شمالی کوریا اپنے فیصلے میں آزاد ہوگا۔

    کم جونگ نے صدر ٹرمپ سے مذاکرات میں ناکامی کی وجہ بتادی

    یاد رہے کہ گذشتہ ماہ ڈونلڈ ٹرمپ اور کم جونگ ان کی آٹھ ماہ بعد ملاقات ہوئی اور دونوں ملکوں کے سربراہان نے مذاکرات بغیر کسی معاہدے کے ختم کردیے تھے۔ بعد ازاں جنوبی کوریا نے اس پر تشویش اور مایوسی کا اظہار کیا تھا۔