Tag: Kim Jong-Un

  • کم جونگ اپنے وعدے کے سچے ہیں، ڈونلڈ ٹرمپ

    کم جونگ اپنے وعدے کے سچے ہیں، ڈونلڈ ٹرمپ

    واشنگٹن : ڈونلڈ ٹرمپ نے کوریائی جنگ میں ہلاک ہونے والے امریکی فوجیوں کی باقیات لوٹانے پر شمالی کوریا کے صدر کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا ہے کہ ’کم جونگ آن اپنے وعدے کے سچے نکلے جنہوں نے برسوں قبل گم ہونے والے امریکی فوجیوں کو ان کے پیاروں سے ملا دیا‘۔

    تفصیلات کے مطابق شمالی کوریا نے امریکا سے تعلقات میں بہتری کے بعد برسوں قبل کوریا کی جنگ میں ہلاک ہونے والے امریکی فوجیوں کی باقیات امریکا کے سپرد کرنا شروع کردی، امریکی حکومت کی جانب سے اپنے فوجیوں کو لانے کے لیے خصوصی طیارہ بھی بھیجا گیا تھا۔

    امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے سماجی رابطے کی ویب سایٹ ٹویٹر پر شمالی کوریا کے سربراہ کم جونگ آن کا شکریہ ادا کیا ہے۔

    ڈونلڈ ٹرمپ نے ٹویٹر پر اپنے پیغام میں کہا ہے کہ کم جونگ اپنے وعدے کے سچے ہیں، جنہوں نے برسوں قبل گم ہونے والے امریکی فوجیوں کو واپس اپنے پیاروں تک پہنچایا ہے۔ تاہم مجھے کم جونگ آن کے اقدام پر حیرانگی نہیں ہے۔ میں بہت جلد ان سے دوبارہ ملاقات کروں گا۔

    وائٹ ہاوس کی جانب سے کوریا سے واپس لائی جانے والی امریکی فوجیوں کی باقیات وصول کرنے کی تصدیق کردی گئی ہے۔ امریکی فوجیوں کے حوالے کی جانے والی باقیات 55 تابوتوں میں رکھی ہوئی تھیں جنہیں اقوام متحدہ کے پرچم میں لپیٹا ہوا تھا۔

    غیر ملکی خبر رساں اداروں کا کہنا تھا کہ عشروں قبل کوریائی جنگ میں ہلاک ہونے والے امریکی فوجیوں کو کوریا اور امریکا کے خصوصی دستوں نے سلامی بھی پیش کی تھی۔

    یاد رہے کہ شمالی کوریا کے صدر کم جونگ آن نے ایک ماہ قبل ڈونلڈ ٹرمپ سئے سنگا پور میں ہونے والی ملاقات میں امریکی فوجیوں کی باقیات لوٹانے کا وعدہ کیا تھا۔

    خیال رہے کہ سنہ 1950 سے 1953 تک جزیزہ نما کوریا پر جاری رہنے والی جنگ میں 7 ہزار سے زائد امریکی فوجی اپنے دستوں سے لاپتہ ہوئے تھے، جن کا بعد میں کچھ پتہ نہیں چلا۔

    امریکی فوجی حکام کا خیال ہے کہ کوریا کی جنگ میں ہلاک ہونے والے لاکھوں افراد میں 3 ہزار سے زائد امریکی فوجی بھی شامل تھے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں

  • شمالی کوریا معاملہ، امریکا اور جنوبی کوریا کی مشترکہ فوجی مشقیں معطل

    شمالی کوریا معاملہ، امریکا اور جنوبی کوریا کی مشترکہ فوجی مشقیں معطل

    واشنگٹن: شمالی کوریا کے معاملے پر امریکا اور جنوبی کوریا نے اپنی مشترکہ فوجی مشقیں معطل کرنے کا اعلان کر دیا۔

    تفصیلات کے مطابق شمالی کوریا کی سلامتی اور تحفظات کو مدنظر رکھتے ہوئے امریکا اور جنوبی کوریا نے مشترکہ فوجی مشقیں ختم کرنے کا اعلان کیا ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ مشترکہ فوجی مشقیں ختم کرنے پر امریکا نے یہ شرط عائد کی ہے کہ شمالی کوریا دوبارہ جوہری پروگرام کا آغاز نہیں کرے گا اور 12 جون کو سنگا پور میں جو بات چیت ہوئی تھی اس پر کم جونگ ان کاربند رہیں گے۔


    شمالی کوریا معاملہ، امریکا اور جنوبی کوریا مشترکہ فوجی مشقیں معطل کرنے پر متفق


    خبر رساں ادارے کے مطابق یہ اہم پیش رفت امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ اور شمالی کوریا کے رہنما کم جونگ ان کی گذشتہ دنوں سنگاپور میں ہونے والی ملاقات کے بعد سامنے آئی ہے جس سے دونوں ملکوں کے درمیان اعتماد مزید بڑھے گا۔

    تین روز قبل جنوبی کوریائی میڈیا نے کہا تھا کہ رواں ماہ 12 جون کو امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ اور کم جونگ ان کی ملاقات ہوئی تھی جس کے بعد صدر ٹرمپ نے اعلان کیا تھا کہ وہ جنوبی کوریا کے ساتھ جنگی مشقیں روک دیں گے، جس پر عمل درآمد جلد ہونے والا ہے۔


    شمالی کوریا معاملہ، صدر ٹرمپ کا تقریباً مسئلہ حل کرنے کا دعویٰ


    واضح‌ رہے کہ ٹرمپ نے 12 جون کو سنگاپور کے جزیرے سینتوزا میں شمالی کوریا کے سربراہ کم جونگ ان سے تاریخی ملاقات کی تھی اس موقع پر دونوں‌ ملکوں‌ کے درمیان اہم دستاویز پر دستخط بھی کیے گئے تھے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں۔

  • شمالی کوریا معاملہ، امریکا اور جنوبی کوریا مشترکہ فوجی مشقیں معطل کرنے پر متفق

    شمالی کوریا معاملہ، امریکا اور جنوبی کوریا مشترکہ فوجی مشقیں معطل کرنے پر متفق

    واشنگٹن: شمالی کوریا کے معاملے اور کم جونگ ان سے دونلڈ ٹرمپ کی ملاقات کے بعد امریکا اور جنوبی کوریا جلد اپنی فوجی مشقیں معطل کرنے کا اعلان کریں گے۔

    تفصیلات کے مطابق امریکا اور جنوبی کوریا مشترکہ فوجی مشقوں کو معطل کرنے کا اعلان کر سکتے ہیں، یہ فوجی مشقیں اس شرط کے ساتھ معطل کی جائیں گی کہ شمالی کوریا اپنے جوہری ہتھیاروں کے خاتمے کے وعدے پر قائم رہے۔

    جنوبی کوریائی میڈیا کی جانب سے یہ دعویٰ کیا جارہا ہے کہ امریکا اور جنوبی کوریا اپنی مشترکہ فوجی مشقیں اسی ہفتے ختم کرنے کا اعلان کریں گے اور یہ اس عمل سے مشروط ہوگا کہ شمالی کوریا خود کو جوہری ہتھیاروں سے پاک کرنے کے دعدے پر قائم رکھے۔


    شمالی کوریا معاملہ، صدر ٹرمپ کا تقریباً مسئلہ حل کرنے کا دعویٰ


    جنوبی کوریائی میڈیا کا کہنا ہے کہ گذشتہ دنوں امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ اور کم جونگ ان کی ملاقات ہوئی تھی جس کے بعد صدر ٹرمپ نے اعلان کیا تھا کہ وہ جنوبی کوریا کے ساتھ جنگی مشقیں روک دیں گے، جس پر عمل درآمد جلد ہونے والا ہے۔

    واضح‌ رہے کہ ٹرمپ نے 12 جون کو سنگاپور کے جزیرے سینتوزا میں شمالی کوریا کے سربراہ کم جونگ ان سے تاریخی ملاقات کی تھی اس موقع پر دونوں‌ ملکوں‌ کے درمیان اہم دستاویز پر دستخط بھی کئے گئے تھے۔


    اب شمالی کوریا سے کسی قسم کا جوہری خطرہ نہیں، ڈونلڈ‌ ٹرمپ


    خیال رہے کہ گذشتہ دنوں امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا تھا کہ گذشتہ دنوں شمالی کوریا کے سربراہ کم جونگ ان کے ساتھ ملاقات نے دنیا کو جوہری آفت سے بچانے میں اہم کردار ادا کیا، اب شمالی کوریا سے کسی قسم کا جوہری خطرہ نہیں ہے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں۔

  • شمالی کوریا کے صدر کِم جونگ اُن نے ڈونلڈ ٹرمپ کی دورہ امریکہ کی دعوت قبول کرلی

    شمالی کوریا کے صدر کِم جونگ اُن نے ڈونلڈ ٹرمپ کی دورہ امریکہ کی دعوت قبول کرلی

    پیانگ یانگ : شمالی کوریا کے صدر کِم جونگ اُن نے ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے دورہ امریکہ کی دعوت قبول کرلی اور ڈونلڈ ٹرمپ کو بھی شمالی کوریا آنے کی دعوت دی ہے۔

    شمالی کوریا کی سرکاری خبرایجنسی کے مطابق امریکی صدر نے ملاقات میں شمالی کوریا کے رہنما کو امریکہ آنے کی دعوت دی تھی، جسے کِم جونگ اُن نے ڈونلڈ ٹرمپ کی دعوت قبول کرلی ہے۔

    کِم جونگ اُن ڈونلڈ ٹرمپ کی دعوت پر امریکہ کا دورہ کریں گے جبکہ کِم جونگ اُن نے بھی ڈونلڈ ٹرمپ کو شمالی کوریا آنے کی دعوت دی ہے۔

    گذشتہ روز سنگاپور میں امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ اور شمالی کوریا کے سربراہ کم جونگ کے درمیان تاریخی ملاقات کے دوران کوریائی خطے کو جوہری ہتھیاروں سے پاک کرنے کے عزم کا اظہار کیا ہے جبکہ دونوں رہنماؤں نے ایک مشترکہ اعلامیے پر دستخط بھی کیے، جو امریکہ اور شمالی کوریا کے درمیان دور رس نتاج کے حامل مذکرات کا فریم ورک پیش کرتا ہے۔

    ملاقات کے بعد صحافیوں سے گفتگو میں ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا تھا کہ کم جونگ ان بہت ذہین اور باصلاحیت انسان ہیں، انہیں میں وائٹ ہاؤس ضرور بلاؤں گا، ہماری ون ٹو ون ملاقات بہت خوشگوار رہی جلد نتائج نظر آنا شروع ہوجائیں گے۔


    مزید پڑھیں : کم جونگ ان کو وائٹ ہاؤس ضرور بلاؤں گا: امریکی صدر


    امریکی صدر کا کہنا تھا کہ شمالی کوریاپرابھی پابندیاں جاری رہیں گی، جنگ ہرکوئی کرسکتاہےلیکن امن بہادرلوگ ہی لاتے ہیں،  شمالی کوریاکےسربراہ چاہتےہیں دنیاکےساتھ نسبت قائم ہو۔

    انھوں نے مزید کہا تھا کہ روشن مستقبل کیلئےکم جونگ کےدلیرانہ قدم پرشکرگزارہوں،  بےشک حریف بھی دوست بن سکتے ہیں، ہم نئی تاریخ کا آغاز اور دنیاکیلئےنیاچیپٹر  شروع کرنے کو تیار ہیں۔

    اس موقع پر شمالی کوریا کے سربراہ کم جونگ ان کا کہنا تھا کہ ہم ماضی کو بھلا کر ایک نیا سفر شروع کرنا چاہتے ہیں، دنیا اب بڑی تبدیلی کی توقع کر رہی ہے، امید ہے ہم ایک بار پھر جلد ساتھ بیٹھیں گے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں۔

  • کم جونگ ان کو وائٹ ہاؤس ضرور بلاؤں گا: امریکی صدر

    کم جونگ ان کو وائٹ ہاؤس ضرور بلاؤں گا: امریکی صدر

    واشنگٹن: امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا ہے کہ شمالی کوریا کے سربراہ کم جونگ ان کو وقت آنے پر وائٹ ہاؤس ضرور بلاؤں گا۔

    ان خیالات کا اظہار انہوں نے سنگاپور میں شمالی کوریا کے سربراہ کم جونگ ان سے ملاقات کے بعد صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کیا، اس موقع پر نجی ٹی وی کے صحافی نے ڈونلڈ ٹرمپ سے سوال کیا کہ کیا آپ کم جونگ ان کو وائٹ ہاؤس آنے کی دعوت دیں گے؟

    جواب میں امریکی صدر نے بڑے پرجوش انداز میں کہا کہ ’کیوں نہیں، کم جونگ ان بہت ذہین اور باصلاحیت انسان ہیں انہیں میں وائٹ ہاؤس ضرور بلاؤں گا، ہماری ون ٹو ون ملاقات بہت خوشگوار رہی جلد نتائج نظر آنا شروع ہوجائیں گے۔

    غیر ملکی خبر رساں اداے کے مطابق اس ملاقات میں دونوں رہنماؤں نے ایک خاص قسم کے معاہدے پر دست خط بھی کیے جسے اب تک میڈیا کے سامنے پیش نہیں کیا گیا اور نہ ہی دونوں ممالک کی جانب سے پبلک کیا گیا ہے۔


    امریکی صدراورشمالی کوریا کے رہنما کی تاریخی ملاقات


    صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے امریکی صدر کا مزید کہنا تھا کہ شمالی کوریا اب ایسا نہیں جیسا پہلے تھا، کم جونگ ان نے اپنی پوزیشن بھی تبدیل کی ہے جس سے ہمارے تعلقات کو تقویت ملے گی۔

    اس موقع پر شمالی کوریا کے سربراہ کم جونگ ان کا کہنا تھا کہ ہم ماضی کو بھلا کر ایک نیا سفر شروع کرنا چاہتے ہیں، دنیا اب بڑی تبدیلی کی توقع کر رہی ہے، امید ہے ہم ایک بار پھر جلد ساتھ بیٹھیں گے۔

    خیال رہے کہ سنگاپور کے جزیرے سینٹوسا میں امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ اور جنوبی کوریا کے سربراہ کم جونگ اُن کے درمیان ون آن ون ملاقات جزیرہ سینٹوسا کے کیپیلا ہوٹل میں ہوئی۔

    واضح رہے کہ امریکی صدر اور شمالی کوریا کے سربراہ نے ملاقات کے آغاز میں ایک دوسرے سے مصافحہ کیا اور فوٹوسیشن بھی ہوا، اس موقع پر دونوں سنجیدہ نظر آئے لیکن بات چیت ہوئی تو چہروں پرمسکراہٹ بھی آگئی۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • امریکی صدراورشمالی کوریا کے رہنما کی تاریخی ملاقات

    امریکی صدراورشمالی کوریا کے رہنما کی تاریخی ملاقات

    سنگاپور: امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ اور شمالی کوریا کے رہنما کم جونگ اُن کے درمیان ملاقات اختتام پذیرہوگئی ہے، ملاقات میں دونوں طرف سے مترجم بھی شریک ہوئے۔

    تفصیلات کے مطابق سنگاپور کے جزیرے سینٹوسا میں امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ اور جنوبی کوریا کے سربراہ کم جونگ اُن کے درمیان ون آن ون ملاقات جزیرہ سینٹوسا کے کیپیلا ہوٹل میں ہوئی۔

    سینٹوسا میں ہونے والی اس تاریخی ملاقات کے لیے کم جونگ اُن وفد کے ساتھ ہوٹل پہنچے اور کچھ ہی دیربعد امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا قافلہ بھی ہوٹل پہنچا۔

    ڈونلڈ ٹرمپ اور کم جونگ اُن کا مصافحہ

    امریکی صدر اور شمالی کوریا کے سربراہ نے ملاقات کے آغاز میں ایک دوسرے سے مصافحہ کیا اور فوٹوسیشن ہوا۔ اس موقع پر دونوں سنجیدہ نظر آئے لیکن بات چیت ہوئی تو چہروں پرمسکراہٹ بھی آگئی اور ایک بار پھر ہاتھ ملائے گئے۔

    سینٹوسا کے کیپیلا ہوٹل میں 45 منٹ تک جاری رہنے والی ون آن ون ملاقات میں شمالی کوریا کو ایٹمی ہتھیاروں سے پاک کرنے کا معاملہ سرفہرست رہا۔ ملاقات میں دونوں طرف سے صرف مترجم شریک ہوئے۔

    صحافیوں سے مختصرگفتگو

    اس موقع پر امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہنا تھا کہ وہ بہت اچھا محسوس کررہے ہیں، ہماری بات چیت بہترین ہوگی اور میرے خیال میں بہت کامیاب بھی ہوگی۔

    ڈونلڈ ٹرمپ کا کہنا تھا کہ یہ میرے لیے بہت اعزاز کی بات ہے اور اس میں کوئی شک نہیں کہ ہمارا تعلق شاندار ہوگا۔

    دوسری جانب شمالی کوریا کے رہنما کا کہنا تھا کہ یہاں تک کا سفرآسان نہیں تھا، ماضی اور پرانی رقابتیں اور اقدامات نے آگے بڑھنے کی راہ میں رکاوٹوں کا کام کیا لیکن ہم نے ان سب پرقابو پایا اور آج ہم یہاں ہیں۔

    امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ملاقات کے اختتام کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہ کم جونگ اُن سے ملاقات بہت اچھی رہی، شمالی کوریا کے سربراہ کے ساتھ مل کر معاملات کو حل کریں گے۔

    شمالی کوریا کے سربراہ کم جونگ اُن نے کہا کہ آگے چیلنجز کا سامنا ہوگا لیکن ڈونلڈ ٹرمپ کے ساتھ مل کر کام کریں گے۔

    ملاقات سے قبل جنوبی کوریا کے صدر کا امریکی صدر کو فون

    شمالی کوریا کے سربراہ سے ملاقات سے قبل جنوبی کوریا کے صدرمون جے ان نے امریکی صدرڈونلڈ ٹرمپ کو فون کیا اور نیک خواہشات کا اظہار کیا۔

    ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا کہ وہ سربراہ ملاقات ختم ہوتے ہی نتائج سے آگاہ کرنے کے لیے امریکی وزیر خارجہ مائیک پامپیوکو جنوبی کوریا بھیجیں گے۔

    خیال رہے کہ کسی بھی امریکی صدر نے آج تک اپنے دورِ اقتدار میں کسمی شمالی کوریائی رہنما سے ملاقات نہیں کی، یہ ایک تاریخی موقع ہے۔

    شمالی کوریا کو جوہری ہتھیاروں سے پاک کرنا بہت ضروری ہے‘ امریکی وزیر خارجہ

    واضح رہے کہ امریکی وزیر خارجہ مائیک پامپیو نے کہا کہ جزیرہ نما شمالی کوریا کو جوہری ہتھیاروں سے پاک کرنا بہت ضروری ہے، کم جونگ ان کو ایٹمی پروگرام سے مکمل طور پر دست برداری کی ضمانت دینا ہوگی۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں۔

  • ٹرمپ سے ملاقات، کم جونگ ان سنگاپور پہنچ گئے

    ٹرمپ سے ملاقات، کم جونگ ان سنگاپور پہنچ گئے

    سنگاپور: امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ سے تاریخی ملاقات کے لیے شمالی کوریا رہنما کم جونگ ان سنگاپور پہنچ گئے ہیں، امریکی صدر بھی سنگاپور میں موجود ہیں۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق ٹرمپ اور شمالی کوریا رہنما کم جونگ ان کی ملاقات 12 جون کو طے ہے، جس کے لیے خصوصی انتظامات کئے گئے ہیں جبکہ سنگاپور کے وزیراعظم کا کہنا تھا کہ اس ملاقات پر 15 ملین ڈالرز لاگت آئے گی۔

    کم جونگ ان کا استقبال چانگی ایئرپورٹ پہنچنے پر وزیر خارجہ ویویان بلکرشان نے کیا، شمالی کوریا کے سپریم لیڈر آج سنگاپورکے وزیر اعظم سے ملاقات کریں گے، جس میں مختلف امور زیر غور آئیں گے۔

    ادھر کینیڈا میں جی سیون کانفرنس کے اختتام پر امریکی صدر ٹرمپ کا کہنا تھا کہ شمالی کوریا امریکا کے ساتھ تعلقات کو بہترین انداز میں درست سمت کی جانب بڑھا رہا ہے۔

    امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا کہنا تھا کہ جی 7 کے اجلاس میں بھی عالمی طاقتوں نے ایران کی بڑھتی ہوئی انتہا پسندی، عالمی امن و استحکام کو ایران سے لاحق خطرات اور ایران کے مضموم عزائم پر نظر رکھنے کے لیے مفصل گفتگو کی گئی ہے۔.

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ امریکی صدر نے گروپ کے دیگر 6 ممالک کے ساتھ اپنے تعلقات کو بہتر بتایا لیکن کینیڈا میں ہونے والے اجلاس کے دوران امریکا اور دیگر ممالک کے درمیان اختلافات واضح ہوگئے ہیں.


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • کم جونگ ان سے ملاقات امن کا واحد موقع ہے‘ ڈونڈٹرمپ

    کم جونگ ان سے ملاقات امن کا واحد موقع ہے‘ ڈونڈٹرمپ

    اوٹاوا: امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے شمالی کوریا کے سربراہ کم جونگ ان سے ہونے والی ملاقات کو امن کا مشن قرار دیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ اور شمالی کوریا کے رہنما کم جونگ ان کے درمیان اہم ملاقات 12 جون کو سنگاپور میں ہوگی۔

    ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا کہ شمالی کوریا کے سربراہ کم جونگ ان اپنے لوگوں، خاندان اور اپنے لیے کچھ مثبت کرسکتے ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ امریکہ کو امید ہے کہ اس ملاقات سے ایک ایسے مرحلے کا آغاز ہوگا جس میں کم جونگ ان آخرکار اپنے جوہری ہتھیاروں پرکام بند کردیں گے۔

    کم جونگ ان کو امریکہ آنے کی دعوت دے سکتا ہوں‘ ڈونلڈ ٹرمپ

    خیال رہے کہ دو روز قبل امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا تھا کہ اگر شمالی کوریا کے رہنما کم جونگ ان سے اگلے ہفتے سنگاپور میں طے شدہ ملاقات اچھی رہی تو وہ انہیں امریکہ آنے کی دعوت دے سکتا ہوں۔

    امریکی صدرکا کہنا تھا کہ شمالی کوریا کے حوالے سے زیادہ دباؤ کی اصطلاح استعمال نہیں کرنا چاہتے کیونکہ وہ دوستانہ بات چیت کے لیے جا رہے ہیں۔

    کم جونگ ان سے ملاقات ایک بڑی کامیابی ہوگی‘ ڈونلڈ ٹرمپ

    یاد رہے کہ رواں سال 19 اپریل 2018 کو امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا کہنا تھا کہ کم جونگ ان سے ملاقات کامیاب ثابت ہوگی لیکن اگرایسا نہیں ہوا تو وہ بات چیت ادھوری چھوڑ کرچلیں جائیں گے.


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں۔

  • کم جونگ ان کو امریکہ آنے کی دعوت دے سکتا ہوں‘ ڈونلڈ ٹرمپ

    کم جونگ ان کو امریکہ آنے کی دعوت دے سکتا ہوں‘ ڈونلڈ ٹرمپ

    واشنگٹن: امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا ہے کہ اگر شمالی کوریا کے رہنما کم جونگ ان سے اگلے ہفتے سنگاپور میں طے شدہ ملاقات اچھی رہی تو وہ انہیں امریکہ آنے کی دعوت دے سکتا ہوں۔

    تفصیلات کے مطابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے جاپان کے وزیراعظم شنزو آبے سے ملاقات کے بعد صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ وہ شمالی کوریا کے رہنما کم جونگ ان کو امریکہ آنے کی دعوت دے سکتے ہیں‌۔

    امریکی صدر نے کہا کہ شمالی کوریا کے حوالے سے زیادہ دباؤ کی اصطلاح استعمال نہیں کرنا چاہتے کیونکہ وہ دوستانہ بات چیت کے لیے جا رہے ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ بہت سی پابندیاں ہیں جو وہ شمالی کوریا کے خلاف استعمال کرسکتے ہیں تاہم وہ ایسا کرنے کا ارادہ نہیں رکھتے کیونکہ ان کا خیال ہے کہ معاہدے کا امکان موجود ہے۔

    ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا ہے اگر شمالی کوریا کے رہنما کم جونگ ان س 12 جون کو سنگاپور میں طے شدہ ملاقات اچھی رہی تو وہ انہیں امریکہ آنے کی دعوت دے سکتا ہوں۔

    کم جونگ ان سے ملاقات ایک بڑی کامیابی ہوگی‘ ڈونلڈ ٹرمپ

    خیال رہے کہ رواں سال 19 اپریل 2018 کو امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا کہنا تھا کہ کم جونگ ان سے ملاقات کامیاب ثابت ہوگی لیکن اگرایسا نہیں ہوا تو وہ بات چیت ادھوری چھوڑ کرچلیں جائیں گے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • امریکی صدر ٹرمپ شمالی کوریا کے رہنما سے ملاقات پر رضامند

    امریکی صدر ٹرمپ شمالی کوریا کے رہنما سے ملاقات پر رضامند

    واشنگٹن: امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے شمالی کوریا کے رہنما کم جونگ ان سے ملاقات پر آمادگی کا اظہار کردیا۔

    ان خیالات کا اظہار ٹرمپ نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر اپنے پیغام میں کیا، ٹرمپ کا کہنا تھا کہ شمالی کوریا کے رہنما سے ملاقات کے حوالے سے مثبت رابطے اور بات چیت ہوئی ہے، اگر یہ ملاقات ہوئی تو 12 جن کو سنگاپور میں ہی ہوگی اور اگر ضرورت محسوس ہوئی تو ملاقات 12 جون کے بعد بھی ہوسکتی ہے۔

    واضح رہے کہ ایک روز قبل ہی ڈونلڈ ٹرمپ نے شمالی کوریا کے رہنما سے 12 جون کو ہونے والی ملاقات منسوخ کرنے کا اعلان کیا تھا۔

    مزید پڑھیں: برف پگھل نہ سکی، ٹرمپ نے کم جونگ سے ملاقات ملتوی کردی

    وائٹ ہاؤس کی جانب سے جاری کردہ ٹرمپ نے اپنے خط میں کہا تھا کہ کم جونگ کے حالیہ بیان کے بعد اب سنگاپور میں ہونے والی شیڈول ملاقات کا امکان بالکل بھی نہیں کیونکہ شمالی کوریا کے سربراہ ایک بار پھر کھلی دشمنی ظاہر کردی۔

    یاد رہے کہ کم جونگ اُن کا بیان میں کہنا تھا کہ’12 جون کو امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے ساتھ ہونے والی ملاقات کے حوالے سے نظر ثانی کرنی پڑے گی‘۔

    خیال رہے کہ گزشتہ روز شمالی کوریا کے سربراہ کم جونگ ان نے جنوبی کوریا کے رہنما مون جے ان سے اچانک ملاقات کی اس دوران شمالی کوریا سے متعلق امریکی فیصلوں پر تبادلہ خیال کیا گیا تھا۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔