Tag: Kim Jong-Un

  • کم جونگ ان جوہری ہتھیارترک کرنےکوتیارہیں‘ مون جے ان

    کم جونگ ان جوہری ہتھیارترک کرنےکوتیارہیں‘ مون جے ان

    سیئول: جنوبی کوریا کے صدر مون جے ان کا کہنا ہے کہ شمالی کوریا کے رہنما کم جونگ ان مکمل طور پرجوہری ہتھیاروں کو ترک کرنے کوتیار ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق جنوبی کوریا کے صدر مون جے ان نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ شمالی کوریا کے رہنما کم جونگ ان جوہری ہتھیاروں کو ترک کرنے اور امریکی صدر سے ملاقات کے لیے پُرعزم ہیں۔

    جنوبی کوریا کے صدر نے کہا کہ گزشتہ روز کم جونگ ان سے ملاقات میں اس بات پراتفاق ہوا کہ 12 مئی کو سنگاپور میں امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ سے ملاقات ہونی چاہیے۔

    شمالی کوریا کے سربراہ کی مون جے ان سے اچانک ملاقات

    خیال رہے کہ شمالی کوریا کے سربراہ کم جونگ ان نے گزشتہ روز جنوبی کوریا کے رہنما مون جے ان سے اچانک ملاقات کی اس دوران شمالی کوریا سے متعلق امریکی فیصلوں پر تبادلہ خیال کیا گیا تھا۔

    شمالی کوریا کے سربراہ کم جونگ ان سے آئندہ ماہ ملاقات نہ ہونے کا امکان ہے‘ڈونلڈ ٹرمپ

    یاد رہے کہ گزشتہ ہفتے امریکی صدرڈونلڈ ٹرمپ نے شمالی کوریا کے رہنما کم جونگ ان سے طے شدہ ملاقات کو منسوخ کردیا تھا تاہم شمالی کوریا کی جانب سے مصالحتی پیغام موصول ہونے کے بعد انہوں نے اپنا فیصلہ واپس لے لیا۔

    شمالی کوریا باز نہ آیا تواسےختم بھی کیا جا سکتا ہے‘ ڈونلڈ ٹرمپ

    واضح رہے کہ رواں ماہ 18 مئی کو امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے شمالی کوریا کو خبردار کرتے ہوئے کہا تھا کہ اگرکم جونگ ان نے جوہری ہتھیارختم کرنے سے متعلق امریکہ سے معاہدہ نہیں کیا تواس کا حال بھی لیبیا کے معمرقذافی کی طرح ہوسکتا ہے۔۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • اگر معاہدہ نہ کیا تو کم جونگ ان کا قذافی جیسا اختتام ہوسکتا ہے: امریکی صدر کی دھمکی

    اگر معاہدہ نہ کیا تو کم جونگ ان کا قذافی جیسا اختتام ہوسکتا ہے: امریکی صدر کی دھمکی

    واشنگٹن: امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے شمالی کوریا کے سربراہ کم جونگ ان کے خلاف دھمکی آمیز رویہ اپناتے ہوئے کہا ہے کہ اگر وہ جوہری معاہدے کر لیتے ہیں تو بات بن سکتی ہے ورنہ کم جونگ ان کا معمر قذافی جیسا اختتام ہوسکتا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق 2011 میں لیبیا کے حاکم معمر قذافی کے خلاف ایک انقلابی تحریک اٹھی تھی جس کے ذریعے قذافی کا تختہ الٹتے ہوئے انہیں ہلاک کر دیا گیا تھا، امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے بھی اس جیسا حال کرنے کی دھمکی کم جونگ ان کو دی ہے۔

    وائٹ ہاؤس میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا کہ اگر کم جونگ ان جوہری معاہدے کر لیتے ہیں تو ان کے تحفظ کی ضمانت دی جائے گی اور ان کے ملک کی لیبیا کے حکمران معمر قذافی جیسی تقدیر نہیں ہو گی، اگر اس طرح کا کوئی معاہدہ طے نہیں پاتا تو نتائج بڑے سنگین ہوں گے۔


    شمالی کوریا کےرہنما کم جونگ ان سےملاقات میں معاہدہ ہوسکتا ہے‘ ڈونلڈ ٹرمپ


    امریکی صدر کا کہنا تھا کہ اگر ایک کامیاب جوہری معاہدہ طے پاجاتا ہے تو اس کے بدلے شمالی کوریا کو بڑے پیمانے پر رعایت دی جائیں گی جس کی میں خود یقین دہانی کراتا ہوں، البتہ میں خود بھی شمالی کودیا کو ایک خوش حال اور ترقی کرتا ملک دیکھنا چاہتا ہوں۔


    کم جونگ ان سے ملاقات ایک بڑی کامیابی ہوگی‘ ڈونلڈ ٹرمپ


    یاد رہے کہ گزشتہ ماہ 9 مارچ کو وائٹ ہاؤس کا کہنا تھا کہ شمالی کوریا کے سربراہ کم جونگ ان نے ڈونلڈ ٹرمپ کو ملاقات کا دعوت نامہ بھیجا تھا جسے امریکی صدر نے قبول کیا تھا تاہم گذشتہ دنوں شمالی کوریا کے رہنما کم جونگ ان نے ڈونلڈ ٹرمپ سے ملاقات کرنے سے انکار کر دیا تھا۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • شمالی کوریا باز نہ آیا تواسےختم بھی کیا جا سکتا ہے‘ ڈونلڈ ٹرمپ

    شمالی کوریا باز نہ آیا تواسےختم بھی کیا جا سکتا ہے‘ ڈونلڈ ٹرمپ

    واشنگٹن : امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے شمالی کوریا کو خبردار کرتے ہوئے کہا کہ اگرکم جونگ ان نے جوہری ہتھیارختم کرنے سے متعلق امریکہ سے معاہدہ نہیں کیا تواس کا حال بھی لیبیا کے معمرقذافی کی طرح ہوسکتا ہے۔۔

    تفصیلات کے مطابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے لیبیا کی مثال دی اور کہا کہ شمالی کوریا کے لیے لیبیا کا ماڈل سامنے رکھا جائے۔

    ڈونلڈ ٹرمپ نے شمالی کوریا کو دھمکی دیتے ہوئے کہا کہ اگر شمالی کوریا کے رہنما کم جونگ ان نے جوہری ہتھیار ختم کرنے سے متعلق معاہدہ نہیں کیا تو تو اس کا حشرلیبیا کے معمر قذافی کی طرح ہوسکتا ہے۔

    امریکی صدر نے مزید کہا کہ امریکہ اور شمالی کوریا کے حکام اگلے ماہ سفارتی سربراہی اجلاس کے لیے تیار ہیں۔

    ڈونلڈ ٹرمپ نے شمالی کوریا کے رہنما کم جونگ ان کو یقین دہانی کرائی ہے کہ وہ اپنے ایٹمی پروگرام کو چھوڑ کراقتدار میں رہیں گے لیکن انہوں نے امریکہ کے ساتھ جوہری ہتھیاروں سے متعلق کوئی معاہدہ نہیں کیا تو ان کا حال بھی لیبیا کے سابق سربراہ کرنل معمر قذافی کر طرح ہوگا۔

    امریکہ، شمالی کوریا کو ایٹمی ہتھیاروں کی دوڑ سے نکالنا چاہتا ہے، ڈونلڈ ٹرمپ

    خیال رہے کہ گزشتہ روز امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا کہنا تھا کہ امریکہ جزیرہ نما کوریا کو جوہری ہتھیاروں سے پاک اور ایٹمی ہتھیاروں کی دوڑ سے نکالنا چاہتا ہے۔

    شمالی کوریا کی امریکہ کو صدر ٹرمپ سے ملاقات منسوخ کرنے کی دھمکی

    یاد رہے کہ دو روز قبل شمالی کوریا نے دھمکی دی تھی کہ اگر امریکہ نے شمالی کوریا پر ایٹمی تنصیبات کو تلف کرنے کے حوالے غیر ضروری دباؤ ڈالا کو ڈونلڈ ٹرمپ سے طے شدہ ملاقات منسوخ ہوسکتی ہے۔

    شمالی کوریا کی دھمکی پر ٹرمپ انتظامیہ بھیگی بلی بن گئی

    بعدازاں وائٹ ہاؤس کی ترجمان سارا سینڈرز کا کہنا تھا کہ اگر ملاقات ہوتی ہے تو صدر ڈونلڈ ٹرمپ اس کے لیے بالکل تیار ہیں تاہم اگر ملاقات نہیں ہوتی تو ہم زیادہ سے زیادہ دباؤ کی مہم جاری رکھیں گے۔

    واضح رہے کہ آئندہ ماہ 12 جون کو شمالی کوریا کے صدر کم جونگ اُن اور امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے مابین انتہائی اہم ملاقات طے ہے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • شمالی کوریا کی دھمکی پر ٹرمپ انتظامیہ بھیگی بلی بن گئی

    شمالی کوریا کی دھمکی پر ٹرمپ انتظامیہ بھیگی بلی بن گئی

    واشنگٹن: شمالی کوریا کی دھمکی پر ٹرمپ انتظامیہ بھیگی بلی بن گئی، وائٹ ہاؤس نے کہا ہے کہ امریکی صدر ملاقات کے لیے تاحال پر امید ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق وائٹ ہاؤس سے کہا گیا ہے کہ ڈونلڈ ٹرمپ شمالی کوریا کے صدر کم جونگ اُن کے ساتھ ملاقات کی منسوخی کی دھمکی کے باجود ملنے کے لیے تیار ہیں۔

    خیال رہے کہ چند گھنٹے قبل شمالی کوریا نے غصے سے بھرا ایک بیان جاری کیا تھا کہ اگر امریکا جوہری ہتھیار ختم کرنے پر اصرار کرے گا تو طے شدہ ملاقات منسوخ بھی ہوسکتی ہے۔

    وائٹ ہاؤس کی ترجمان سارا سینڈرز کا کہنا تھا کہ اگر ملاقات ہوتی ہے تو صدر ٹرمپ اس کے لیے بالکل تیار ہیں تاہم اگر ملاقات نہیں ہوتی تو ہم زیادہ سے زیادہ دباؤ کی مہم جاری رکھیں گے۔

    ترجمان کے مطابق جب صدر ٹرمپ سے پوچھا گیا کہ کیا یہ ملاقات ہوپائے گی تو ان کا جواب تھا کہ ہم دیکھیں گے۔ انھوں نے کہا کہ امریکا جوہری ہتھیاروں کے خاتمے پر اصرار کرے گا۔

    ملاقات کے لیے فضا کیوں تبدیل ہوئی؟


    واضح رہے کہ امریکی صدر ٹرمپ اور شمالی کوریا کے صدر کم جونگ اُن کے مابین یہ اہم ترین ملاقات 12 جون کو ہو رہی ہے۔ کِم کی جانب سے جزیرہ نماے کوریا کو جوہری ہتھیاروں سے پاک کرنے کے عزم کے بعد دونوں سربراہان کے درمیان ملاقات طے ہوئی تھی۔

    شمالی کوریا کی امریکا کو صدر ٹرمپ سے ملاقات منسوخ کرنے کی دھمکی


    شمالی کوریا کی میڈیا کے مطابق ملک کے اندر اس ملاقات کے حوالے سے بڑی توقعات وابستہ کی جارہی تھیں لیکن امریکا کی جانب سے حالیہ سخت ریمارکس کے بعد مایوسی پھیلی۔

    شمالی کوریا کی جانب سے امریکی سیکورٹی ایڈوائزر جان بولٹن کے سلسلے میں باقاعدہ طور پر بے زاری کا اظہار کیا گیا ہے، جنھوں نے ایک ٹی وی انٹرویو میں کہا تھا کہ شمالی کوریا کو جوہری ہتھیار تلف کرنے کے معاملے میں لیبیا ماڈل کو اپنانا چاہیے۔

    لیبیا ماڈل کیا ہے؟


    جان بولٹن نے اپنے انٹرویو میں کہا کہ لیبیا ماڈل امریکا کے لیے جوہری ہتھیار تلف کرنے کا قابل قبول ماڈل ہے۔ اس بیان نے پیانگ یانگ کے لیے خطرے کی گھنٹی بجادی ہے۔ لیبیا کے کرنل قذافی اسی طرح جوہری پروگرام سے دست بردار ہوگئے تھے جس کے چند برس بعد باغیوں نے انھیں قتل کردیا تھا، جنھیں مغربی پشت پناہی حاصل تھی۔

    شمالی کوریا کے شدید رد عمل کے بعد جان بولٹن نے ریڈیو سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ ملاقات کا امکان ابھی زندہ ہے اور ہم نہ صرف پُرامید ہیں بلکہ حقیقت پسندی کا مظاہرہ بھی کر رہے ہیں۔ دوسری طرف شمالی کوریا کی طرف سے نائب وزیر خارجہ کم کیگوان نے صاف الفاظ میں کہہ دیا ہے کہ اگر امریکا یک طرفہ جوہری ہتھیاروں کے خاتمے پر زور دے گا تو ہمیں مذاکرات میں کوئی دل چسپی نہیں ہوگی۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • شمالی کوریا کےرہنما کم جونگ ان سےملاقات میں معاہدہ ہوسکتا ہے‘ ڈونلڈ ٹرمپ

    شمالی کوریا کےرہنما کم جونگ ان سےملاقات میں معاہدہ ہوسکتا ہے‘ ڈونلڈ ٹرمپ

    واشنگٹن : امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا کہنا ہے کہ وہ شمالی کوریا اور جنوبی کوریا کے درمیان ہونے والے کامیاب مذاکرات کے باوجود شمالی کوریا پر دباؤ برقرار رکھیں گے۔

    تفصیلات کے مطابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا کہنا ہے کہ شمالی کوریا کے رہنما کم جونگ ان سے ملاقات کے دوران معاہدہ ہوسکتا ہے۔

    ڈونلڈ ٹرمپ کا کہنا تھا کہ وہ پرامید ہیں کہ ایک دن تمام کوریائی افراد جوہری ہتھیاروں سے پاک جزیرہ نما خطے میں مل کر رہیں گے۔

    امریکی صدر کا واشنگٹن میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہنا تھا کہ کم جونگ ان سے ملاقات امریکہ یا شمالی کوریا میں ہوگی۔


    شمالی اور جنوبی کوریا نے باہمی جنگ کے خاتمے کا اعلان کر دیا

    خیال رہے کہ گزشتہ روز شمالی کوریا اور جنوبی کوریا کے رہنماؤں نے تاریخی ملاقات کے بعد جزیرہ نما کوریا کو جوہری ہتھیاروں سے پاک کرنے کے لیے مل کرکام کرنے پراتفاق کیا تھا۔


    کم جونگ ان سے ملاقات ایک بڑی کامیابی ہوگی‘ ڈونلڈ ٹرمپ

    یاد رہے کہ گزشتہ ہفتے فلوریڈا میں امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا کہنا تھا کہ کم جونگ ان سے ملاقات کامیاب ثابت ہوگی لیکن اگرایسا نہیں ہوا تو وہ بات چیت ادھوری چھوڑ کرچلیں جائیں گے۔


    ڈونلڈ ٹرمپ نے کم جونگ ان سےملاقات پر رضامندی ظاہرکردی

    واضح رہے کہ گزشتہ ماہ 9 مارچ کو وائٹ ہاؤس کا کہنا تھا کہ شمالی کوریا کے سربراہ کم جونگ ان نے ڈونلڈ ٹرمپ کو ملاقات کا دعوت نامہ بھیجا تھا جسے امریکی صدر نے قبول کیا تھا۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں۔

  • شمالی اور جنوبی کوریا نے باہمی جنگ کے خاتمے کا اعلان کر دیا

    شمالی اور جنوبی کوریا نے باہمی جنگ کے خاتمے کا اعلان کر دیا

    سیئول: شمالی کوریا کے سربراہ کم جونگ ان اور جنوبی کوریا کے صدر مون جے ان نے مشترکہ پریس کانفرنس میں دونوں ملکوں کے درمیان جاری باہمی جنگ کے خاتمے کا اعلان کر دیا۔

    تفصیلات کے مطابق گذشتہ روز شمالی کوریا کے رہنما کم جونگ ان نے جنوبی کوریا کا تاریخی دورہ کیا اور صدر مون جے ان سے ملاقات کی بعد ازاں دونوں رہنماؤں نے مشترکہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے باہمی جنگ کے خاتمے کے اعلان کے ساتھ ساتھ جوہری ہتھیاروں کے عدم پھیلاؤ پر بھی اتفاق کیا۔

    کم جونگ ان کی جنوبی کوریا کے کامیاب دورے کے بعد دونوں ملکوں کے درمیان اعلی سطح کا ملٹری رابطہ بھی جلد متوقع ہے، جبکہ اس دورے میں شمالی کوریا کے سربراہ نے جنوبی کوریا کے صدر کے ساتھ امن کی علامت کے طور پر پودا بھی لگایا، اور یاداشت پر دستخط بھی کیے۔

    کم جونگ ان کی جنوبی کوریا آمد، پرتباک استقبال، تاریخی ملاقات

    خیال رہے کہ سرحدی علاقوں میں لوگوں کی جانب سے دونوں رہنماؤں کی ملاقات کے حق اور مخالفت میں مظاہرے بھی کیے گئے جبکہ عالمی ماہرین کا کہنا ہے کہ دونوں رہنماؤں کی ملاقات خطے کے لیے موثر ثابت ہوگی اور جنگی صورت حال کے خاتمے کا پہلا قدم ہوگا۔

    واضح رہے کہ گذشتہ روز شمالی کوریا کے سربراہ کم جونگ ان سرحد پار کر کےجنوبی کوریا پہنچے جہاں جنوبی کوریا کے سربراہ ’مون جے ان‘ نے شمالی کوریا کے رہنما کا بھرپور استقبال کیا جبکہ کم جونگ ان 65 سال بعد جنوبی کوریا کا دورہ کرنے والے پہلے رہنما ہیں۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • کم جونگ ان کی جنوبی کوریا آمد، پرتباک استقبال، تاریخی ملاقات

    کم جونگ ان کی جنوبی کوریا آمد، پرتباک استقبال، تاریخی ملاقات

    سیئول: شمالی کوریا کے رہنما کم جونگ ان سرکاری دورے پر جنوبی کوریا پہنچ گئے جہاں ان کا پرتباک استقبال کیا گیا اس موقع پر جنوبی اور شمالی کوریا کے سربراہوں کی تاریخی ملاقات ہوگی۔

    تفصیلات کے مطابق شمالی کوریا کے سربراہ کم جونگ ان سرحد پار کر کےجنوبی کوریا پہنچے ہیں  اس موقع پر جنوبی کوریا کے سربراہ ’مون جے ان‘ نے شمالی کوریا کے سربراہ کابھرپور  استقبال کیا جبکہ کم جونگ ان 65 سال بعد جنوبی کوریا کا دورہ کرنے والے پہلے رہنما ہیں۔

    کم جونگ ان نے جنوبی کوریا آمد پر گارڈ آف آنر کا بھی معائنہ کیا اور شمالی کوریا کے رہنما کی جنوبی کوریا آمد پر دونوں ممالک کے ترانے بجائے گئے، علاوہ ازیں استقبالیہ تقریب میں موجود بچوں نے صدر شمالی کوریا کو پھولوں کے گلدستے بھی پیش کئے۔

    امریکا اور جنوبی کوریا میں اہم تجارتی معاہدہ طے پا گیا

    اس موقع پر کم جونگ ان نے مہمانوں کی کتاب میں اپنے تاثرات درج کئے، اس ملاقات میں دونوں ممالک جنگ بندی کے معاہدے کو امن معاہدے میں بدلنے پر بات کریں گے اور خطے کو ایٹمی ہتھیاروں سے پاک کرنے پر بھی بات چیت کا امکان ہے۔

    جنوبی کوریا کی سابق صدر کو24 سال قید کی سزا

    خیال رہے کہ دونوں ممالک گذشتہ کئی سالوں سے ایک دوسرے کے حریف رہے ہیں، ماضی میں ایک دوسرے کے ملکوں کو تباہ کرنے جیسی سنگین دھمکیاں بھی دیتے رہے ہیں ہیں۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • شمالی کوریا کا میزائل تجربات روکنے کا اعلان بڑی خبر ہے‘ ڈونلڈ ٹرمپ

    شمالی کوریا کا میزائل تجربات روکنے کا اعلان بڑی خبر ہے‘ ڈونلڈ ٹرمپ

    واشنگٹن : امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے شمالی کوریا کے رہنما کم جونگ ان کی جانب سے جوہری اور میزائل تجربات روکنے کے فیصلے کا خیرمقدم کرتے ہوئے کہا کہ یہ دنیا کے لیے ایک بڑی خبر ہے۔

    تفصیلات کے مطابق شمالی کوریا کی جانب سے جوہری اورمیزائل تجربات بند کرنے کے اعلان پر امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا ہے کہ یہ شمالی کوریا اور دنیا کے لیے ایک بہت اچھی خبر ہے۔

    امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹرپراپنے پیغام میں کہا کہ شمالی کوریا کے سربراہ کی جانب سے میزائل تجربات بند کرنے کا اعلان بڑی پیش رفت ہے جس کے بعد کم جونگ ان کے ساتھ ملاقات کے لیے ماحول خوشگوار ہوگیا ہے۔

    شمالی کوریا کا جوہری اورمیزائل تجربات روکنےکا اعلان

    خیال رہے کہ شمالی کوریا کے سربراہ کم جونگ ان نے میزائل تجربات کو فوری طور پربند کرنے کا اعلان کرتے ہوئے کہا ہے کہ اس فیصلے کا مقصد معاشی ترقی کا حصول اور شمالی کوریا میں امن لانا ہے۔

    شمالی کوریا کے سرکاری ذرائع ابلاغ کے مطابق کم جونگ ان آئندہ ہفتے جنوبی کوریا کے صدر مون جے ان سے بھی ملاقات کررہے ہیں۔

    یاد رہے کہ دو روز قبل جنوبی کوریا کے صدر مون جے ان کا کہنا تھا کہ شمالی کوریا مکمل جوہری تخفیف کے لیے تیار ہے. ان کا کہنا تھا کہ امریکی صدر اور کم جونگ ان کی ملاقات کی کامیابی کے لیے تخلیقی حل کی ضرورت ہے۔

    کم جونگ ان سے ملاقات ایک بڑی کامیابی ہوگی‘ ڈونلڈ ٹرمپ

    واضح رہے کہ دو روز قبل فلوریڈا میں امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا کہنا تھا کہ کم جونگ ان سے ملاقات کامیاب ثابت ہوگی لیکن اگرایسا نہیں ہوا تو وہ بات چیت ادھوری چھوڑ کرچلیں جائیں گے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں۔

  • شمالی کوریا کا جوہری اورمیزائل تجربات روکنےکا اعلان

    شمالی کوریا کا جوہری اورمیزائل تجربات روکنےکا اعلان

    پیانگ یانگ : شمالی کوریا کے رہنما کم جونگ ان نے جوہری اور بین البراعظمی میزائل تجربات کو بند کرنے کا اعلان کیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق شمالی کوریا کے سربراہ کم جونگ ان نے میزائل تجربات کو فوری طور پربند کرنے کا اعلان کرتے ہوئے کہا ہے کہ اس فیصلے کا مقصد معاشی ترقی کا حصول اور شمالی کوریا میں امن لانا ہے۔

    شمالی کوریا کے سرکاری ذرائع ابلاغ کے مطابق کم جونگ ان آئندہ ہفتے جنوبی کوریا کے صدر مون جے ان سے بھی ملاقات کررہے ہیں۔

    خیال رہے کہ دو روز قبل فلوریڈا میں امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا کہنا تھا کہ کم جونگ ان سے ملاقات کامیاب ثابت ہوگی لیکن اگرایسا نہیں ہوا تو وہ بات چیت ادھوری چھوڑ کرچلیں جائیں گے۔

    سی آئی اے ڈائریکٹر کی شمالی کوریا کے سربراہ سے خفیہ ملاقات

    یاد رہے کہ تین روز قبل سی آئی اے ڈائریکٹر مائیک پومپیو نے شمالی کوریا کے سربراہ کم جونگ ان سے پیانگ یانگ میں ملاقات کی تھی۔

    امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ڈائریکٹر سی آئی اے اور شمالی کوریا کے رہنما کی ملاقات کی تصدیق کرتے ہوئے کہا تھا کہ سی آئی اے کے ڈائریکٹر اور کم جونگ ان کے ملاقات خوشگوار رہی ہے۔

    ڈونلڈ ٹرمپ نے کم جونگ ان سےملاقات پر رضامندی ظاہرکردی

    واضح رہے کہ گزشتہ ماہ 9 مارچ کو وائٹ ہاؤس کا کہنا تھا کہ شمالی کوریا کے سربراہ کم جونگ ان نے ڈونلڈ ٹرمپ کو ملاقات کا دعوت نامہ بھیجا تھا جسے امریکی صدر نے قبول کیا تھا۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں۔

  • شمالی کوریا امریکا سے اپنے جوہری پروگرام پر مزاکرات کے لیے راضی ہے: امریکی وعویٰ

    شمالی کوریا امریکا سے اپنے جوہری پروگرام پر مزاکرات کے لیے راضی ہے: امریکی وعویٰ

    واشنگٹن: امریکی حکام کے ایک اعلیٰ افسر نے یہ دعویٰ کیا ہے کہ شمالی کوریا امریکا سے اپنے جوہری پروگرام پر بات چیت کرنے کے لیے راضی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق شمالی کوریا کی جانب سے عالمی جوہری پروگرام قوانین کی ہمیشہ خلاف ورزی کی جاتی رہی ہے جس کے نتیجے میں امریکا نے ان پر مختلف پابندیاں بھی عائد کر رکھی ہیں اس کے باجود امریکی حکام نے دعویٰ کیا ہے کہ شمالی کوریا جوہری پروگرام سے متعلق بات چیت پر آمادہ ہے۔

    عالمی میڈیا کے مطابق ٹرمپ انتظامیہ کے ایک اعلیٰ اہلکار نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بتایا ہے کہ شمالی کوریا کی حکومت نے امریکہ کو باضابطہ طور پر مطلع کیا ہے کہ اس کے سربراہ کم جونگ ان صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے ساتھ اپنی متوقع ملاقات میں پیانگ یانگ کے جوہری ہتھیاروں پر بات کرنے کے لیے تیار ہیں۔

    مذاکرات سے قبل شمالی کوریا پر پابندیاں جاری رہیں گی، ڈونلڈ ٹرمپ

    دوسری جانب امریکی حکام کا کہنا ہے کہ شمالی کوریا کی جانب سے پیغام ملا ہے جس میں انہوں نے اپنے جوہری پروگرام پر بات چیت کرنے پر رضا مندی ظاہر کی ہے جس سے صدر ٹرمپ اور کم جونگ ان کی مستقبل میں ہونے والی ملاقات کے نتیجہ خیز ہونے سے متعلق امریکی حکومت کی توقعات میں اضافہ ہوا ہے۔

    شمالی کوریا نےامریکہ سےمذاکرات پررضامندی کا اظہار کردیا

    خیال رہے کہ تاحال شمالی کوریا حکام یا کسی اعلیٰ عہدیدار نے صدر ٹرمپ اور کم جونگ ان کی ملاقات کے بارے میں کوئی بیان نہیں دیا ہے جبکہ دونوں ملکوں کے درمیان براہِ راست سفارتی تعلقات نہ ہونے کے باعث ملاقات کی اس پیشکش اور اس کے پیچھے کار فرما مقاصد کے بارے میں قیاس آرائیاں بدستور جاری ہیں۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔