Tag: King Charles

  • کنگ چارلس نے مشہور چاکلیٹ کمپنی کو شاہی اعزاز سے کیوں محروم کیا؟

    کنگ چارلس نے مشہور چاکلیٹ کمپنی کو شاہی اعزاز سے کیوں محروم کیا؟

    برطانیہ کی معروف چاکلیٹ ساز کمپنی کیڈبری 170 سال بعد شاہی اجازت نامے کے اعزاز سے محروم ہوگئی، کنگ چارلس سوم نے اس کمپنی کو فہرست سے باہر کردیا۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق برطانیہ میں چاکلیٹ کے سب سے بڑے برانڈ کیڈبری نے بالآخر 170سال بعد شاہی اجازت نامہ کا باوقار اعزاز کھو دیا۔

    یہ اہم تبدیلی کنگ چارلس سوم کے ایک فیصلے کے بعد ہوئی، جب کنگ چارلس نے اس کے اجازت نامہ کی تجدید نہ کرنے کا فیصلہ کیا۔

    رپورٹ کے مطابق اس سال کے اوائل میں مہم گروپ "بی فار یوکرین” نے بادشاہ سے ان کمپنیوں کو شاہی اجازت نامے سے محروم کرنے کی درخواست کی تھی جو یوکرین پر حملے کے بعد بھی روس میں بدستور کام کر رہی ہیں۔

    برطانیہ میں شاہی اجازت نامہ حاصل کرنے والی 400 کمپنیوں میں اس بار کیڈبری کا نام نہ ہونا لوگوں کو حیرت میں مبتلا کررہا ہے بلکہ کمپنی نے بھی بادشاہ کے اس فیصلے پر مایوسی کا اظہار کیا ہے۔

    واضح رہے کہ کمپنی کو یہ اجازت نامہ ملکہ وکٹوریہ نے 1854 میں دیا تھا، مبینہ طور پر مرحومہ ملکہ کی بھی یہ پسندیدہ چاکلیٹ تھی۔

    یہ بات ایک اعزاز ہی نہیں بلکہ معیار کا ایک پیمانہ بھی ہے جس کے ذریعے کمپنی کو شاہی گھرانے میں اپنی مصنوعات کی فراہمی کی حیثیت سے تشہیر کرنے کی اجازت ملتی ہے۔

    شاہی اجازت نامہ کیا ہے؟

    شاہی اجازت نامہ کی تاریخ 15 ویں صدی سے شروع ہوتی ہے، اس کا مقصد ان کامیاب تاجروں کی نشاندہی کرنا تھا کیوںکہ تاجر نے اپنی مصنوعات کیلئے ملکی قوانین پر مکمل عمل درآمد کرتے ہوئے کام کیا۔ اس کے علاوہ شاہی اجازت نامہ حاصل کرنے والی کمپنیوں کی مصنوعات کا مختلف معیارات کے تحت جائزہ لیا جاتا ہے۔

  • کنگ چارلس نے امیر قطر کے استقبال میں عربی جملے ادا کیے، ویڈیو وائرل

    کنگ چارلس نے امیر قطر کے استقبال میں عربی جملے ادا کیے، ویڈیو وائرل

    لندن: کنگ چارلس نے امیر قطر کے استقبال میں چند عربی جملے ادا کیے، جس کی ویڈیو وائرل ہوئی ہے۔

    غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق برطانوی بادشاہ چارلس نے امیر قطر شیخ تمیم بن حمدان الثانی کا، بکنگھم پیلس میں استقبال کے دوران عربی میں خیر مقدم کیا۔

    قطری امیر شیخ تمیم بن حمدان الثانی شاہ چارلس سوم کی دعوت پر سرکاری دورے پر برطانیہ میں ہیں، بکنگھم پیلس میں منعقدہ اسٹیٹ ڈنر میں شاہ چارلس نے مہمان کا عربی زبان کے الفاظ میں خیر مقدم کیا۔

    برطانوی شاہی فضائیہ کے دو جنگی طیارے خیر مقدم کرنے اور جشن منانے کے لیے امیر قطر کے طیارے کے ساتھ برطانیہ کی فضائی حدود میں داخل ہوئے تھے۔

    اسٹیٹ ڈنر کے موقع پر امیر قطر کا خیر مقدم کرتے ہوئے کنگ چارلس نے ابتدا باقاعدہ طور پر ’السلام علیکم‘ کہتے ہوئے کی، انھیں عربی میں بولتے ہوئے دیکھ کر سب حیران رہ گئے۔

    انگریزی میں چند جملے ادا کرنے کے بعد شاہ چارلس نے امیر قطر کی طرف دیکھ کر عربی میں کہا ’’برطانیہ میں دوبارہ آنے پر خوش آمدید، یہ آپ کا دوسرا گھر ہے۔‘‘

    واضح رہے کہ امیر قطر الشیخ تمیم بن حمد آل ثانی کے برطانیہ کے سرکاری دورے کے موقع پر دونوں ممالک نے انسانی بحرانوں اور بین الاقوامی ترقیاتی اقدامات سے نمٹنے کے لیے اپنی مشترکہ فنڈنگ کو دوگنا کر کے 100 ملین ڈالر کرنے کا عزم کیا ہے۔

     

    View this post on Instagram

     

    A post shared by Qatar Day (@qatarday)

  • عدنان صدیقی کی برطانیہ کے شاہ چارلس سے ملاقات کی تصاویر وائرل

    عدنان صدیقی کی برطانیہ کے شاہ چارلس سے ملاقات کی تصاویر وائرل

    عدنان صدیقی کی برطانوی شاہ چارلس سوم سے ملاقات کی تصاویر سوشل میڈیا پر وائرل ہوگئی، اداکار نے ملاقات کا احوال بذریعہ انسٹاگرام اپنے مداحوں کے ساتھ شیئر کر دیا۔

    پاکستان شوبز انڈسٹری کے معروف اداکار عدنان صدیقی نے فوٹو اینڈ شیئرنگ ایپ انسٹاگرام پر برطانوی بادشاہ کے ساتھ اپنی ملاقات کی تصاویر پوسٹ کر کے سوشل میڈیا صارفین کو حیران کردیا۔

     

    View this post on Instagram

     

    A post shared by Adnan Siddiqui (@adnansid1)

    عدنان صدیقی نے تصاویر کے ساتھ کیپشن میں لکھا کہ ’ہماری گفتگو مختصر لیکن پر اثر تھی، پلک جھپکتے ہی مختلف دنیاؤں کی ملاقات، شاہ چارلس میں لوگوں کو آرام دہ اور پرسکون کرنے کی ایک منفرد صلاحیت تھی‘۔

    اداکار نے مزید لکھا کہ ایسا ہر روز نہیں ہوتا کہ آپ کسی ایسے شخص سے ملتے ہوں جس کی موجودگی اس لمحے کے گزر جانے کے بعد طویل وقت تک آپ کے خیالوں میں رہتی ہے۔

    واضح رہے کہ برطانوی میڈیا کی رپورٹ کے مطابق گزشتہ روز شاہ چارلس نے گلیڈی ایٹر ٹو کے پریمیئر سے ایک رات سے پہلے بکنگھم پیلس کے استقبالیہ میں برطانیہ کی فلم اور ٹیلی ویژن انڈسٹری کا جشن منعقد کیا تھا۔

    شاہ چارلس نے بدھ کے روز لندن کے بکنگھم پیلس میں ڈائریکٹرز، اداکاروں، ٹی وی پریزینٹرز، اسٹنٹ پرفارمرز اور کاسٹیوم ڈیزائنرز کا خیر مقدم کیا اور ممکنہ طور پر عدنان صدیقی بھی اس تقریب میں شریک ہوئے۔

  • آسٹریلوی خاتون سینیٹر نے برطانوی بادشاہ کو تقریب میں کھری کھری سنا دی، ویڈیو وائرل

    آسٹریلوی خاتون سینیٹر نے برطانوی بادشاہ کو تقریب میں کھری کھری سنا دی، ویڈیو وائرل

    کینبرا: برطانوی بادشاہ کنگ چارلس سوم ان دنوں آسٹریلیا کے دورے پر ہیں، تاہم گزشتہ روز انھیں اس وقت سخت شرمندگی کا سامنا کرنا پڑا جب ایک تقریب میں ایک خاتون سینیٹر نے انھیں کھری کھری سنا دی۔ خاتون نے گالیاں بھی دیں جنھیں ویڈیو میں سنسر کیا گیا ہے۔

    بی بی سی نے لکھا کہ کنگ چارلس نے سرکاری دورے کے دوسرے دن آسٹریلیا کے پارلیمنٹ ہاؤس میں اپنی خطاب ختم کر چکے تھے، جب اچانک ایک آزاد سینیٹر کی طرف سے انھیں ’’تم میرے بادشاہ نہیں ہو‘‘ کے نعروں کا سامنا کرنا پڑا۔

    لیڈیا تھورپ نامی خاتون سینیٹر نے دارالحکومت کینبرا میں تقریباً ایک منٹ تک چیخ چیخ کر تقریب میں خلل ڈالا، یہاں تک کہ انھیں سیکیورٹی اہلکار باہر نکال کر لے گئے۔

    خاتون نے کہا ’’تم ہمارے بادشاہ نہیں ہو، اورنہ ہی ہماری خودمختاری کے مالک ہو، تم ہمارے لوگوں کی نسل کشی کے مرتکب ہوئے ہو‘‘ دبنگ خاتون نے شاہ چارلس کو مخاطب کرتے ہوئے کہا تم ہماری خودمختاری کے مالک نہیں ہو ہمیں ہماری سرزمین واپس کرو۔

    جب سیکیورٹی اہلکارخاتون کو تقریب سے باہر لے جا رہے تھے تو وہاں موجود لوگ حیران و پریشان ادھر اُدھر دیکھتے رہے۔ وائرل ہونے والی ویڈیو میں سنا جا سکتا ہے کہ خاتون نے نکلتے نکلتے بھی نوآبادکاری کو گالیاں دیں لیکن ویڈیو میں انھیں سنسر کیا گیا۔

  • وائرل ویڈیو: کنگ چارلس کو قینچی سے ربن کاٹتے ہوئے مضحکہ خیز صورت حال کا سامنا

    وائرل ویڈیو: کنگ چارلس کو قینچی سے ربن کاٹتے ہوئے مضحکہ خیز صورت حال کا سامنا

    ایبرڈین: ایک وائرل ویڈیو سامنے آئی ہے، جس میں برطانیہ کے کنگ چارلس کو گارڈن والی قینچی سے ربن کاٹتے ہوئے مضحکہ خیز صورت حال سے دوچار ہوتے دیکھا جا سکتا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق اسکاٹ لینڈ کے شہر ایبرڈین میں ’رائل ہارٹیکلچرل سوسائٹی‘ کے سالانہ سمر فلاور شو کا افتتاح کرتے ہوئے برطانیہ کے بادشاہ چارلس سوم کو اس وقت مضحکہ خیز صورت حال کا سامنا ہوا جب گھاس کاٹنے والی بڑی قینچی سے فیتہ کٹ نہیں پا رہا تھا۔

    دل چسپ وائرل ویڈیو دیکھ کر یہ خیال ذہن میں آتا ہے کہ حکم چلانا آسان ہے لیکن قینچی چلانا مشکل، اس لیے برطانوی بادشاہ کے لیے پھولوں کی نمائش کا افتتاح مشکل ہو گیا، اور فیتہ کاٹنے میں ناکامی پر انھیں مدد کی ضرورت پڑ گئی۔

    کنگ چارلس نے فیتہ کاٹنے کی کوشش کی تو بار بار ناکامی ہوئی، تو ایک موقع پر انھوں نے ایک گہری سانس بھر کر بھیڑ کی جانب دیکھا، جس سے ظاہر ہوتا تھا کہ بس اب وہ ہار ماننے ہی والے ہیں، لیکن ایبرڈین کے لارڈ لیفٹیننٹ ڈیوڈ کیمرون نے وقت پر ’گستاخ‘ ربن کو دونوں اطراف سے تھوڑا سا کھینچا، اور بادشاہ سلامت نے 8 کوششوں کے بعد آخر کار فیتہ کاٹنے میں کامیابی حاصل کر لی۔

    کنگ چارلس فیتہ کاٹنے میں ناکامی پر خود پر ہنسے، جس سے تقریب میں موجود تماشائی بھی محظوظ ہوئے۔


  • کینسر کی تشخیص کے بعد برطانیہ کے بادشاہ چارلس کا پیغام سامنے آ گیا

    کینسر کی تشخیص کے بعد برطانیہ کے بادشاہ چارلس کا پیغام سامنے آ گیا

    لندن: کینسر کی تشخیص ہونے کے بعد برطانیہ کے بادشاہ چارلس کا پیغام سامنے آ گیا، جس میں انھوں نے اپنے لیے نیک خواہشات کا اظہار کرنے والوں سے اظہار تشکر کیا ہے۔

    برطانوی میڈیا کے مطابق کینسر کی تشخیص ہونے کے بعد پہلی بار کنگ چارلس نے پیغام جاری کرتے ہوئے نیک خواہشات کا اظہار کرنے والوں کا شکریہ ادا کیا، اور کہا کہ ان کے دل کو یہ جان کر تقویت ملی ہے کہ ان کے تجربے کی وجہ سے لوگ چیک اپ کروا رہے ہیں۔

    بادشاہ نے اپنا تحریری پیغام نارفولک میں سینڈرنگھم سے جاری کیا ہے، رپورٹس کے مطابق کنگ چارلس کا علاج جاری ہے، شاہی محل کے مطابق بادشاہ کے علاج کے دوران ملکہ کمیلا، ولئ عہد شہزادہ ولیم ان کی جگہ ذمہ داریاں ادا کر رہے ہیں۔

    ڈونلڈ ٹرمپ گن کنٹرول کی مخالفت میں کھل کر سامنے آ گئے

    75 برس کے بادشاہ چارلس کو لاحق کینسر کی نوعیت تاحال واضح نہیں ہو سکی ہے، پیر کے روز بکنگھم پیلس نے اعلان کیا تھا کہ بادشاہ کو اُس وقت کینسر کی ایک قسم کی تشخیص ہوئی جب ان کے بڑھے ہوئے پروسٹیٹ کا معائنہ کیا جا رہا تھا۔

  • پرنس ہیری کا شاہی محل کا ہنگامی دورہ، کیا بھائی ولیمز کے ساتھ اختلافات ختم ہو جائیں‌ گے؟

    پرنس ہیری کا شاہی محل کا ہنگامی دورہ، کیا بھائی ولیمز کے ساتھ اختلافات ختم ہو جائیں‌ گے؟

    لندن: پرنس ہیری نے منگل کو شاہی محل کا ہنگامی دورہ کیا، جہاں انھوں نے اپنے بیمار والد کنگ چارلس سوم کی عیادت کی، اور ایک دن گزار کر واپس امریکا کے لیے روانہ ہو گئے۔

    برطانوی میڈیا رپورٹس کے مطابق شہزادہ ہیری نے بیمار والد کنگ چارلس سے 45 منٹ کی ملاقات کے بعد برطانیہ چھوڑ دیا ہے، جس سے ان کے بھائی شہزادہ ولیم کے ساتھ مفاہمت کی آخری امید بھی ختم ہو گئی ہے، شاہی نگراں ان دو باہم متصادم بھائیوں کے درمیان صلح کی امید کر رہے تھے۔

    فاکس نیوز ڈیجیٹل کے مطابق کنگ چارلس III کے کینسر کی تشخیص کی خبر نظر عام پر آنے کے چند گھنٹے بعد ہی ان کا چھوٹا بیٹا ڈیوک آف سسیکس شہزادہ ہیری ان کی عیادت کے لیے بادشاہ کی رہائش گاہ کلیرنس ہاؤس پہنچا، جب کہ ان کی اہلیہ میگھن مارکل اپنے دو بچوں پرنس آرچی اور شہزادی للی بٹ کے ساتھ کیلیفورنیا ہی میں رہ گئی تھیں۔

    شاہ چارلس کی غیر موجودگی میں شاہی فرائض کون ادا کرے گا؟

    ’’دی کنگ‘‘ کے مصنف کرسٹوفر اینڈرسن نے فاکس نیوز ڈیجیٹل کو بتایا کہ اب ہیری اور ان کے بھائی پرنس ولیم کے لیے اپنے والد کی خاطر اپنے اختلافات کو ایک طرف رکھنے کا وقت آ گیا ہے۔ انھوں نے کہا کبھی کبھی اس طرح کا بحران سامنے آتا ہے جب خاندان کو اکٹھے ہونا ہی پڑتا ہے، اور شاہی خاندان کو اکھٹے ہونے کے لیے ان کے والد کی صحت کا بحران درپیش ہے۔ انھوں نے مزید کہا کہ یہی وہ لمحہ ہے جب ہیری اور شاہی خاندان کے باقی افراد کے درمیان خلیج کو ختم کرنے کے لیے حقیقی پیش رفت کی جا سکتی ہے۔

    شاہی ماہر ایان پیلہم ٹرنر نے اس یقین کا اظہار کیا کہ ہیری اپنے والد اور بھائی کے ساتھ ’’پل بنانے کی کوشش کریں گے۔‘‘ ان کا خیال ہے کہ شہزادہ چارلس اپنے بھائی ہیری کی واپسی چاہتے ہیں۔ تاہم برطانوی شاہی ماہر ہیلری فورڈ وچ نے فاکس نیوز ڈیجیٹل کو دعویٰ کرتے ہوئے بتایا کہ ’’ولیم اپنے بھائی ہیری سے نہیں مل رہے ہیں، حالاں کہ ہیری ملنا چاہیں گے۔‘‘

    فورڈ وچ نے کہا ’’کم از کم کنگ چارلس سے مفاہمت ممکن ہے، کیوں کہ وہ ایک پیار کرنے والا باپ ہے لیکن ولیم کامعاملہ بالکل الگ ہے، ولیم یقینی طور پر اپنی ذمہ داری کو ہر چیز سے بالاتر رکھے گا، تاج ان کی ترجیح ہے، جس کی تاریخ ایک ہزار سال سے زائد عرصے چلی آ رہی ہے۔‘‘

  • شاہ چارلس کی غیر موجودگی میں شاہی فرائض کون ادا کرے گا؟

    شاہ چارلس کی غیر موجودگی میں شاہی فرائض کون ادا کرے گا؟

    لندن: برطانوی بادشاہ چارلس کے کینسر میں مبتلا ہونے کی اطلاعات کے بعد شاہی فرائض کی انجام دہی کا بوجھ شہزادہ ولیم کے کندھوں پر آ پڑا ہے۔

    اے ایف پی کے مطابق برطانیہ کے بادشاہ چارلس سوم میں کینسر کے مرض کی تشخیص کے بعد ولئ عہد ولیم سے توقع کی جا رہی ہے کہ وہ اپنے والد کی غیرموجودگی میں شاہی فرائض انجام دیں گے۔

    41 سالہ ولئ عہد ولیم نے اپنی اہلیہ شہزادی کیتھرین کے آپریشن کے بعد سے عوامی مصروفیات معطل کی ہوئی ہیں، اور وہ شہزادی کیتھرین اور تین بچوں کی دیکھ بھال میں مصروف ہیں۔

    تاہم والد میں کینسر کی اچانک تشخیص کے بعد گزشتہ روز سے شہزادہ ولیم نے اپنی سرکاری مصروفیات کا آغاز کر دیا ہے، تاکہ شاہی سطح پر پیدا ہونے والے خلا کو پُر کیا جا سکے، ان سے توقع کی جا رہی ہے کہ وہ والد کے بھی کچھ فرائض انجام دیں گے، اس دوران شاہ چارلس کی بیٹی شہزادی این اور ملکہ کمیلا بھی ولئ عہد کا ساتھ دیں گی۔

    واضح رہے کہ بکنگھم پیلس نے شاہ چارلس کی بیماری کے حوالے سے تاحال تفصیلات جاری نہیں کیں، کہ وہ کینسر کی کون سی قسم میں مبتلا ہیں، برطانوی وزیر اعظم رشی سونک نے تصدیق کی تھی کہ شاہ چارلس کا کینسر ابتدائی اسٹیج کا ہے۔

  • کنگ چارلس نے پاکستانی نوجوان کو ایوارڈ کیلئے کیوں نامزد کیا؟

    کنگ چارلس نے پاکستانی نوجوان کو ایوارڈ کیلئے کیوں نامزد کیا؟

    لندن : کوویڈ19 کی عالمی وبا کے دوران شاندار انسانی خدمات کے اعتراف میں پاکستانی نژاد نوجوان اور کاروباری شخصیت بلال بن ثاقب کو موسٹ ایکسیلنٹ آرڈر آف دی برٹش ایمپائر (ایم بی ای) میڈل سے نوازا گیا۔

    کنگ چارلس کی سفارش پر ’’شہزادی این‘‘ نے انہیں یہ باوقار اعزاز عطا کیا، بلال بن ثاقب کو یہ ایوارڈ کورونا وائرس کی وبا کے دوران برطانیہ کے فرنٹ لائن ورکرز کو تازہ اور گرم کھانا فراہم کرنے کی کوششوں پر دیا گیا۔

    اے آر وائی نیوز کے پروگرام باخبر سویرا میں بلال بن ثاقب نے اپنی اس شاندار کاوش کے بارے میں ناظرین کو آگاہ کیا اور اپنے دیگر منصوبوں کے حوالے سے بھی آگاہ کیا۔

    انہوں نے بتایا کہ برطانیہ کے علاوہ ہماری تنظیم پاکستان میں بھی کام کررہی ہے جس کے تحت صاف پانی فراہمی کے منصوبے پر کام جاری ہے۔ اس میں لوگوں کو پانی سے بھرے بھاری برتن کاندھوں یا سر پر لانا نہیں پڑے گا انہیں ایک خاص قسم کی ہاتھ گاڑی فراہم کی جائے گی۔

    بلال بن ثاقب نے بتایا کہ وہ اس وقت پاکستان میں بلاک چین اپنانے اور تعلیم پر کام کر رہے ہیں اور ملک میں بلاک چین انقلاب کی قیادت بھی کر رہے ہیں۔

  • پیئرس مورگن نے کنگ چارلس اور کیٹ میڈلٹن کو ’شاہی نسل پرست‘ کہنے کی وجہ بتا دی

    پیئرس مورگن نے کنگ چارلس اور کیٹ میڈلٹن کو ’شاہی نسل پرست‘ کہنے کی وجہ بتا دی

    لندن: معروف برطانوی صحافی، ٹی وی پریزنٹر اور مصنف پیئرس مورگن نے شاہِ برطانیہ کنگ چارلس اور پرنسز آف ویلز کیٹ میڈلٹن کو ’شاہی نسل پرست‘ کہنے کی وجہ بتا دی۔

    غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق پیئرس مورگن نے اتوار کے روز وضاحت کی ہے کہ انھوں نے اپنے ٹی وی شو میں کنگ چارلس اور کیٹ میڈلٹن کا ذکر ’شاہی نسل پرست‘ کے طور پر کیوں کیا۔

    مذکورہ شاہی شخصیات نے شہزادہ ہیری اور ان کی اہلیہ میگھن مارکل کے بیٹے کے رنگ کے بارے میں مبینہ طور پر خدشات کا اظہار کیا تھا، سنڈے ٹائمز کے ایک کالم میں مورگن نے وضاحت کی ’’میرے لیے یہ مضحکہ خیز تھا کہ ڈچ لوگوں کو تو ہمارے شاہی خاندان سے متعلق اہم معلومات کا رازدار ہونا چاہیے، لیکن برطانوی عوام کو اسے جاننے سے روکا جائے۔‘‘

    واضح رہے کہ شاہ برطانیہ اور ان کی بہو کیٹ میڈلٹن کے بارے میں اومڈ اسکوبی کی نئی کتاب ’اِنڈ گیم‘ میں کہا گیا تھا کہ انھوں نے میگھن کے بیٹے آرچی کے رنگ کے بارے میں نسل پرستانہ گفتگو کی تھی، اور اس سلسلے میں تشویش بھی اظہار کیا تھا۔ جب اس کتاب کا ڈچ ترجمہ آیا تو کنگ چارلس اور کیٹ کے بارے میں قابل تحسین دعوے بھی سامنے آنے لگے۔

    کتاب کے مصنف اسکوبی نے دعویٰ کیا کہ انھوں نے اصل میں مسودے میں ناموں (بادشاہ اور ان کی بہو) کو شامل نہیں کیا تھا، لیکن اب پیئرس مورگن نے اپنے کالم میں لکھا کہ یہ عذر بالکل غلط ہے۔

    ’ٹاک ٹی وی‘ کے میزبان مورگن نے لکھا ’’اس کھچڑی سے اب تک کافی نقصان پہنچا ہے، سچ کہوں تو اب وقت آ گیا ہے کہ ہمیں بالکل وہی بتایا جائے جو مبینہ طور پر کہا گیا تھا، کہ کس نے کب اور کہاں کیا کہا، اور کس تناظر میں کہا تھا۔‘‘ انھوں نے لکھا کہ بہ صورت دیگر نسل پرستی کا یہ گہرا زخم عالمی سطح پر عوامی شعور میں اپنا راستہ بناتا چلا جائے گا۔ پیئرس مورگن نے مزید لکھا کہ یہ ہیری اور میگھن ہی تھے جنھوں نے کتاب کے مصنف اسکوبی کو کنگ چارلس اور کیٹ میڈلٹن کے نام بتائے تھے۔

    واضح رہے کہ اومڈ اسکوبی کی کتاب کے ڈچ ترجمے میں ہیری اور میگھن کے بیٹے آرچی سے متعلق نسل پرستانہ گفتگو کرنے والے دو شاہی افراد (کنگ چارلس اور کیٹ میڈلٹن) کے نام شائع کیے گئے جو انگریزی کتاب میں ظاہر نہیں کیے گئے تھے، اس پر ہیئرس مورگن نے اپنے ٹی وی پروگرام میں بھی ان کے نام بہ طور شاہی نسل پرست لیے، جس پر ہنگامہ کھڑا ہوا، اور بکنگھم پیلس سے جاری ایک بیان میں کہا گیا کہ مورگن کے خلاف قانونی کارروائی پر غور کیا جا رہا ہے، ایک شاہی ذریعے نے کہا کہ تمام اختیارات پر غور ہو رہا ہے۔