Tag: King Charles III

  • برطانیہ کے شاہ چارلس سوئم کی تصویر والے سکوں کی تیاری ویڈیو جاری

    برطانیہ کے شاہ چارلس سوئم کی تصویر والے سکوں کی تیاری ویڈیو جاری

    لندن: برطانیہ کے شاہ چارلس سوئم کی تصویر والے ایک پاؤنڈ کے سکوں کی تیاری کی ویڈیو جاری کردی گئی ہے۔

    غیر ملکی ذرائع ابلاغ کے مطابق برطانیہ میں سکے تیار کرنے والے ادارے رائل منٹ نے اس حوالے سے بتایا کہ رواں ہفتے برطانیہ بھر میں 30 لاکھ سکے استعمال ہونا شروع ہوجائیں گے۔

    تیار کئے گئے سکوں میں برطانوی شہد کی مکھیوں کا نقش بھی شامل کیا گیا ہے۔

    واضح رہے کہ اس سے قبل جون میں شاہ چارلس کی تصویر کے ساتھ بینک نوٹ جاری کئے جاچکے ہیں۔

    برطانوی شاہ چارلس اور ملکہ کمیلا کی دوسری بار تاج پوشی

    برطانوی شاہ چارلس سوئم کی کینسر کے خلاف جنگ جاری ہے،6 فروری کو بکنگھم پیلس نے ایک بیان میں بتایا تھا کہ 75 سالہ برطانوی بادشاہ کو کینسر کی تشخیص ہوئی ہے جس کے بعد ان کا علاج جاری ہے۔

  • بادشاہ چارلس کی سالگرہ نومبر کی جگہ جون میں کیوں منائی گئی؟

    بادشاہ چارلس کی سالگرہ نومبر کی جگہ جون میں کیوں منائی گئی؟

    لندن: برطانیہ کے شاہ چارلس سوم کی سالگرہ پر لندن میں ’ٹروپنگ دی کلر‘ کی رنگا رنگ تقریب منعقد ہوئی، بارش کے باوجود ہزاروں افراد بادشاہ کی ایک جھلک دیکھنےکے لیے شاہراہ پر جمع ہو گئے تھے، عوام نے بادشاہ کو سالگرہ کی مبارک باد دی۔

    میڈیا رپورٹس کے مطابق بادشاہ چارلس کی اصل تاریخ پیدائش 14 نومبر ہے، تاہم برطانوی بادشاہوں کی عام طور پر گرمیوں کے مہینوں میں دوسری ’سالگرہ‘ بھی ہوتی ہے، موسم کو مدنظر رکھتے ہوئے بادشاہ کی برتھ ڈے کی تقریبات جون میں رکھی جاتی ہیں۔

    جون میں بادشاہ کی سالگرہ منانے کی ابتدا 1748 میں کی گئی، جون کے دوسرے ہفتے کے روز برطانوی فوج شاہی خاندان کو خراج تحسین پیش کرنے کے لیے پریڈ کرتی ہے، سالگرہ کے موقع پر شاہی فضائیہ کے طیاروں نے کنگ چارلس کو سلامی دی۔

    کینسر کی تشخیص کے بعد شہزادی کیٹ میڈلٹن بھی 5 ماہ بعد منظر عام پر آئیں، وہ پرنس ولیم کے ہمراہ سالگرہ کی تقریب میں شریک ہوئیں، شہزادی کیٹ جنوری میں سرجری، کینسر کی تشخیص کے بعد پہلی بار کسی تقریب میں شریک ہوئی ہیں۔

    سالگرہ کے موقع پر 11 بجے بادشاہ چارلس کا شاہی جلوس بکنگھم پیلس سے برآمد ہوا، کنگ چارلس نے برطانوی شاہی افواج کا معائنہ کیا، انھیں سلیوٹ پیش کیا، کنگ چارلس کی سالگرہ کی تقریب کو ’’ٹروپنگ دی کلر پریڈ‘‘ کے نام سے پکارا گیا۔ اس موقع پر 1400 فوجی، 200 گھوڑے اور 400 سازندوں نے پریڈ میں حصہ لیا۔

    واضح رہے کہ برطانوی بادشاہ کی باضابطہ سالگرہ منانے کا سلسلہ 260 سال سے بھی زائد عرصے سے جاری ہے، بادشاہ خاندان کے دیگر افراد کے ہمراہ بکنگھم پیلس کی بالکونی پر آ کر باہر افراد کو دیکھ کر ہاتھ ہلاتے ہیں۔

    دوسری طرف بادشاہ چارلس کی سالگرہ کے موقع پر بادشاہت کے خلاف شہریوں نے مظاہرہ بھی کیا، بادشاہت کے خلاف مظاہرہ کرنے والوں نے ’’ناٹ مائی کنگ‘‘ کے نعرے لگائے۔

  • برطانیہ کے نئے بادشاہ کو کن مشکلات کا سامنا ہوگا؟

    برطانیہ کے نئے بادشاہ کو کن مشکلات کا سامنا ہوگا؟

    برطانیہ کے نئے بادشاہ چارلس سوئم، اپنی والدہ ملکہ الزبتھ دوئم کی وفات کے بعد، 73 سال کی عمر میں تخت سنبھال چکے ہیں، لیکن ان کے سامنے بے شمار چیلنجز موجود ہیں۔

    بین الاقوامی ویب سائٹ کے مطابق 9 ستمبر کو پہلی بار بطور برطانوی بادشاہ چارلس سوئم نے وزیر اعظم لز ٹرس سے ملاقات کے دوران تخت برطانیہ میں آنے والی تبدیلی کے بارے میں بات چیت کی تھی۔ اس موقع پر ان کا انداز خطابت ماضی کے مقابلے میں زیادہ جذباتی تھا اور انہوں نے کہا کہ یہ وہ لمحہ ہے جس سے میں ہمیشہ سے خوفزدہ تھا۔

    اسی شام برطانوی باشندوں سے خطاب کرتے ہوئے بادشاہ چارلس سوئم نے اپنی والدہ کے انتقال پر گہرے صدمے اور اداسی کا اظہار کرتے ہوئے اپنے جذبات اور عوام سے بطور بادشاہ رسمی وعدے کے درمیان توازن رکھنے کا مظاہرہ بھی کیا۔

    ہردلعزیز سابقہ شہزادی لیڈی ڈیانا کی موت کے بعد کی دہائی میں اس وقت کے پرنس چارلس کے لیے حالات بہت مختلف تھے۔ اس وقت پرنس چارلس کی ساکھ کافی کمزور تھی اور کمیلا عوام میں انتہائی ناپسندیدہ شخصیت تھیں۔

    پچھلی دہائی کے وسط میں، صرف ایک چوتھائی برطانوی باشندے پرنس چارلس کو تخت کے وارث کے طور پر تسلیم کرنا چاہتے تھے، بہت سے لوگوں نے تو انہیں ڈیانا کی موت کا ذمہ دار ٹھہرایا اور انہیں اور ان کی نئی اہلیہ کو اس اپنی منفی ساکھ کو بہتر بنانے میں کئی سال لگے۔

    میجر چارلس میک فارلین نے ٹائی اور گہرے رنگ کے سوٹ میں ملبوس بکھنگم پیلس کے دروازے کے سامنے کھڑے ہو کر ملکہ کو خراج عقیدت پیش کیا۔ وہ ملکہ الزبتھ ثانی کے رسمی گارڈ کا حصہ تھے اور ابھی دو ہفتے قبل ہی اپنی خدمات کی انجام دہی سے سبکدوش ہوئے تھے۔

    انہیں پورا یقین ہے کہ چارلس سوئم ایک اچھے بادشاہ ثابت ہوں گے۔

    چارلس سوئم کو جدیدیت اور شاہی محل کے قدیم تصورات کے مابین توازن کا بھی خاص طور پر خیال رکھنا ہوگا، اپنی والدہ ملکہ الزبتھ ثانی کے انتقال کے بعد سے وہ جذبات کا اظہار اور اپنے نئے کردار کو واضح طور پر سمجھنے کا مظاہرہ کر رہے ہیں۔

    ماحولیاتی تحفظ کے لیے سرگرم تنظیموں، روایتی زراعت، فن تعمیر اور دیگر خود منتخب کردہ کاموں کو بادشاہ چارلس سوئم اب ماضی کی طرح جاری نہیں رکھ پائیں گے کیونکہ برطانیہ میں آئینی بادشاہت کے قوانین میں اس کی ممانعت ہے۔

    جہاں تک سیاسی بیانات کا تعلق ہے تو نئے بادشاہ کو شاید ملکہ کا انداز اختیار کرنا ہوگا۔ ملکہ ڈھکے چھپے انداز میں شاذ و نادر ہی اپنی رائے کا اظہار کرتی تھیں۔

    سینٹ جیمز پیلس میں ہفتے کے روز منعقد ہونے والی صدیوں پرانی جانشینی کی رسمی تقریب کے موقع پر نئے بادشاہ چارلس سوئم نے واضح کر دیا کہ وہ شاہی خاندان کی رہنمائی روایتی انداز میں کرنے کے ساتھ ساتھ اکیسویں صدی میں جدیدیت کی طرف بھی گامزن ہوں گے۔

    اس کی واضح نشاندہی اس امر سے ہوئی کہ انہوں نے برطانوی تاریخ میں پہلی بار سینٹ جیمز پیلس سے اس نجی تقریب کی ٹیلی وژن پر براہ راست نشریات کی اجازت دی۔ اس اقدام کو برطانوی شاہی خاندان کے آداب و رسومات پر سے پردہ ہٹانے کے مترادف سمجھا جا رہا ہے۔

    یہی نہیں بلکہ پہلی بار اسکاٹ لینڈ کے وزیر اعظم نکولا اسٹرجیون نے بھی جانشینی سے متعلق دستاویز پر دستخط کیے۔ یہ ایک واضح اشارہ ہے کہ بادشاہ چارلس سوئم اسکاٹ لینڈ کی آزادی کے خطرے سے بچنے کے لیے اور برطانیہ کو متحد رکھنے کے لیے ہر ممکن اقدام کریں گے۔

    بادشاہ چارلس کو جو ایک مزید چیلنج کا سامنا ہوگا اس کا تعلق دولت مشترکہ اور سلطنت کو زیادہ سے زیادہ ایک دوسرے کے ساتھ مربوط رکھنے سے ہے۔ نیز اپنے اختیارات سے تجاوز نہ کرتے ہوئے بادشاہت کو جدید بنانے کا عظیم کام بھی انہیں کرنا ہوگا۔

    ساتھ ساتھ، چارلس سوئم کو اپنے بیٹوں ولیم اور ہیری کے ساتھ صلح کرنے کی بھی کوشش کرنا ہوگی اور اسی امر کو نئے بادشاہ کا ابھی تک کا سب سے بڑا امتحان بھی سمجھا جا رہا ہے، یہ بات مشہور ہے کہ اس کام میں تو ملکہ الزبتھ بھی کامیاب نہیں ہو سکی تھیں۔