Tag: king salman

  • شاہ سلمان کا ایرانی عازمین حج سے متعلق بڑا اعلان

    شاہ سلمان کا ایرانی عازمین حج سے متعلق بڑا اعلان

    ریاض: سعودی عرب کے فرمانروا شاہ سلمان بن عبدالعزیز نے کہا ہے کہ مملکت میں موجود ایرانی زائرین ایران میں حالات معمول پر آنے تک ان کے مہمان ہیں۔

    عرب نیوز کے مطابق شاہ سلمان نے جمعہ کے روز سعودی حکام کو حکم دیا ہے کہ مملکت میں پھنسے ہوئے ایرانی عازمین حج کو اس وقت تک ہر قسم کی ضروری مدد فراہم کی جائے جب تک ان کی محفوظ وطن واپسی یقینی نہ ہو۔

    شاہ سلمان نے کہا سعودی عرب میں موجود ایرانی زائرین ہمارے مہمان ہیں، ان کی ہر ممکن مدد کو یقینی بنایا جائے، سعودی وزارت حج و عمرہ ایرانی زائرین کی ہر ممکن مدد کرے۔


    اسرائیل کا ایران پر حملہ، سعودی عرب کا سخت ردعمل آگیا


    شاہ سلمان بن عبدالعزیز کی جانب سے یہ ہدایت اسرائیلی حکام کی جانب سے ایران کے خلاف صبح سویرے فضائی حملے شروع کیے جانے کے فوراً بعد سامنے آئی۔ سعودی پریس ایجنسی کے مطابق پھنسے ہوئے ایرانی زائرین کو مدد فراہم کرنے کا منصوبہ ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان نے بادشاہ کو پیش کیا تھا۔ وزارت حج و عمرہ کو اس بات کو یقینی بنانے کا کام سونپا گیا ہے کہ زائرین تمام ضروری تعاون حاصل کر سکیں۔

    واضح رہے کہ اسرائیل نے جمعہ کی صبح ایران میں درجنوں مقامات پر فضائی حملے کیے، جس میں جوہری مقامات، جوہری سائنس دانوں اور فوجی سربراہوں کو نشانہ بنایا گیا۔ ایران کی مسلح افواج کے چیف آف اسٹاف میجر جنرل محمد باقری، اور 6 جوہری سائنس دان بھی شہید ہوئے ہیں۔

  • شاہ سلمان  نے شاہی فرمان جاری کردیا

    شاہ سلمان نے شاہی فرمان جاری کردیا

    سعودی عرب میں خادم حرمین شریفین شاہ سلمان بن عبد العزیز نے متعدد عسکری شعبوں میں نئی تعیناتیوں سے متعلق شاہی فرمان جاری کردیا ہے۔

    سعودی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق سعودی عرب کی مشترکہ فورس کے سربراہ جنرل مطلع الازیمع کو منصب سے ہٹا دیا گیا ہے، اس کے علاوہ بحریہ کے سربراہ جنرل فہد الغفیلی کو بھی منصب سے سبکدوش کردیا گیا ہے۔

    جنرل فہد الغفیلی کو سعودی مسلح أفواج کے نائب سربراہ کے طور پر تعینات کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے، جبکہ بری فورس کے سربراہ جنرل فہد المطیر کو منصب سے سبکدوش کرکے وزیر دفاع کے دفتر کا مشیر مقرر کیا گیا ہے۔

    شاہ سلمان نے شاہی فرمان میں میجر جنرل فہد الجہنی کو ترقی دے کر جنرل بنادیا ہے اور انہیں بری أفواج کا سربراہ مقرر کردیا ہے اس کے علاوہ میجر جنرل محمد الغریبی کو ترقی دے کر جنرل بنایا گیا ہے اور انہیں بحریہ کا سربراہ مقرر کیا گیا ہے۔

    اسرائیل غزہ حملوں میں 3 روز کے وقفے پر رضا مند

    جنرل مطلق الازیمع کو ایوان شاہی میں مشیر مقرر کردیا گیا ہے، میجر جنرل فہد السلمان کو ترقی دے کر جنرل بنادیا گیا ہے اور انہیں مشترکہ فورس کا سربراہ تعینات کردیا گیا ہے، کابینہ کے مشیر سمیر الطبیب کو منصب سے سبکدوش کردیا گیا ہے۔

  • شاہ سلمان نے شاہی فرمان جاری کردیا

    شاہ سلمان نے شاہی فرمان جاری کردیا

    سعودی عرب میں خادم حرمین شریفین شاہ سلمان بن عبدالعزیز نے شاہی فرمان جاری کرتے ہوئے سعودی کابینہ کا اجلاس بلانے کی اجازت دے دی۔

    سعودی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق ریاض سے جاری شاہی فرمان میں کہا گیا ہے کہ سعودی شاہ، ولی عہد یا ان کے نائبین کی غیر موجودگی میں کابینہ کی صدارت کابینہ کا سب سے بڑا رکن کرے گا۔

    شاہی فرمان میں کہا گیا ہے کہ اجلاس کے دوران جاری ہونے والے کابینہ کے فیصلوں پر چیئرمین کے دستخط ہوں گے۔

    اس سے قبل خادم حرمین شریفین شاہ سلمان بن عبدالعزیز کی زیر صدارت سعودی کابینہ کے اجلاس میں لیبر قانون کے کچھ آرٹیکلز میں ترمیم کرنے اور فنڈ ریزنگ سسٹم کی منظوری دے دی گئی۔

    خادم حرمین شریفین شاہ سلمان بن عبدالعزیز کی زیر صدارت اجلاس کو شاہ سلمان کی جانب سے ایرانی صدر کو بھیجے گئے پیغام اور سعودی ولی عہد سے فرانسیسی صدر کی جانب سے ٹیلی فونک رابطے کے بارے میں آگاہ کیا گیا۔

    سعودی وزیر مملکت، کابینہ کے رکن اور قائم مقام وزیر اطلاعات ڈاکر عصام بن سعد بن سعید کا کہنا تھا کہ سعودی کابینہ نے مختلف ملکوں اور تنظیموں کے ساتھ تعاون اورجوائنٹ ورک پر بات چیت کی جو مملکت کی پوزیشن، اس کے علاقائی اور بین الاقوامی کردار کو بڑھانے، مشترکہ مفادات کی تکمیل، خطے اور اس سے باہر استحکام اور خوشحالی کی سپورٹ کے لیے ہے۔

    مکہ مکرمہ میں ہونے والی اسلامی وزرائے اوقاف کی کانفرنس کے نتائج کو سراہا گیا جس کا مقصد اسلامی یکجہتی کو مضبوط بنانا، اعتدال پسندی کی وکالت کرنا اور مسلم دنیا کے خدشات کو دور کرکے اتحاد اور استحکام کو فروغ دینا ہے۔

    اجلاس میں بین الاقوامی پارٹنرز کے تعاون سے 100 ملکوں میں منصوبوں پر عملدرآمد کرنے پر شاہ سلمان مرکز برائے امداد و انسانی خدمات کی تعریف کی جو آفات اور بحران سے متاثرہ افراد کو انسانی امداد کی فراہمی اور مدد فراہم کرنے کیلیے مملکت کے عزم کا اظہار ہے۔

    سعودی کمیونیکیشن، سپیس اینڈ ٹیکنالوجی کمیشن اور ڈیجیٹل تعاون تنظیم کے درمیان کمیونیکیشن اور انفارمیشن ٹیکنالوجی کے شعبے میں مفاہمتی یادداشت کی منظوری دی گئی۔

    سعودی عرب: اقامہ ہولڈرز ہوشیار

    اجلاس میں سعودیہ اور برطانیہ کے درمیان جید ٹرانسپورٹیشن کے طریقوں اور ریلوے کے شعبے میں تعاون جبکہ سعودی پریس ایجنسی اور کویت نیوز ایجنسی کے درمیان تعاون اور خبروں کے تبادلے کے لیے مفاہمتی یادداشت کی بھی منظوری دی گئی۔

  • شاہ سلمان نے 3 ارب ریال “رمضان اعانت “ کے لیے مختص کردیے

    شاہ سلمان نے 3 ارب ریال “رمضان اعانت “ کے لیے مختص کردیے

    سعودی حکومت کی جانب سے رمضان المبارک کے بابر کت مہینے کے دوران 3 ارب ریال سے زیادہ کی امداد تقسیم کی جائے گی۔

    غیر ملکی ذرائع ابلاغ کے مطابق سعودی عرب میں سماجی کفالت سے مستفید ہونے والوں کے لیے شاہی اعلان کیا گیا ہے۔

    سعودی عرب کے فرماں روا، خادمِ حرمین شریفین شاہ سلمان بن عبدالعزیز کی جانب سے رمضان کے دوران المبارک میں 3 ارب ریال سے زیادہ امداد تقسیم کرنے کا حکم دے دیا۔

    سعودی میڈیا کا اس حوالے سے کہنا ہے کہ اس حکم کے تحت خاندان کے سربراہ کو 1 ہزار اور فیملی ممبر کو 500 ریال دیے جائیں گے۔

    دوسری جانب سعودی عرب نے کہا ہے کہ رمضان المبارک کے دوران مکہ مکرمہ میں لاکھوں زائرین کو منظم کرنے کے لیے ایک سے زائد عمرے کی اجازت نہیں ہے۔

    سعودی وزارت حج و عمرہ نے کہا ہے کہ رمضان المبارک میں دو یا دو سے زیادہ عمرے کرنے کے لیے کوئی اجازت نامہ جاری نہیں کیا جاتا اور زائرین پر زور دیا گیا ہے کہ وہ مقدس مہینے میں ایک عمرہ کم کریں۔

    وزارت نے وضاحت کی کہ اس پابندی کا مقصد رش کو کم کرنا، دوسروں کو عمرہ کرنے کا موقع دینا اور ہجوم کے انتظام میں مدد کرنا ہے۔

    پیوٹن نے صدر منتخب ہوتے ہی مغربی ممالک کو خبر دار کردیا

    نُسک کے مطابق سعودی حکومت کا ایک پلیٹ فارم جو عمرہ کے طریقہ کار کو الیکٹرانک طور پر سہولت فراہم کرتا ہے، ایک ہی شخص کی طرف سے دوسرے عمرے کے لیے اجازت نامہ حاصل کرنے کی کوشش کی صورت میں، ایک پیغام لکھا ہوا نظر آئے گا ’پرمٹ کا اجراء ناکام

  • سعودی فرمانروا شاہ سلمان کے لئے بڑا اعزاز

    سعودی فرمانروا شاہ سلمان کے لئے بڑا اعزاز

    عرب وزرائے داخلہ کونسل کی جانب سے خادم حرمین شریفین شاہ سلمان بن عبدالعزیز کو اعلی ترین درجے کا ’شہزادہ نایف ایوارڈ برائے عرب امن‘ سے نوازا گیا ہے۔

    غیر ملکی ذرائع ابلاغ کے مطابق خادم حرمین شریفین کو یہ ایوارڈ عرب معاشرے کے لیے کی گئی بے مثال امن کوششوں کو سراہتے ہوئے دیا گیا ہے۔

    وزیر داخلہ شہزادہ عبدالعزیز بن سعود بن نایف نے خادم حرمین شریفین شاہ سلمان بن عبدالعزیز آل سعود کو نوازا جانے والا ایوارڈ وصول کیا جو تیونس میں منعقدہ عرب وزرائے داخلہ کونسل کے 41 ویں اجلاس میں شرکت کررہے ہیں۔

    واضح رہے کہ سعودی عرب مختلف شعبوں میں روز افزوں ترقی کر رہا ہے اور 2040 میں اس کے دنیا کی 15 ویں بڑی معیشت بننے امکان ظاہر کیا جا رہا ہے۔

    امریکی سرمایہ کاری بینک ’گولڈمین ساکس‘ کی حالیہ رپورٹ میں 2040 تک سعودی عرب دنیا کی 15 ویں بڑی معیشت بننے کی توقع ظاہر کی گئی ہے۔

    جاری رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ 2040 میں سعودی عرب کی متوقع جی ڈی پی 2.4 ٹریلین ڈالر (9 ٹریلین ریال) جبکہ مملکت کی آبادی 45 ملین تک پہنچ جائے گی۔

    غزہ میں جنگ بندی اور یرغمالی کب تک رہا ہوں گے؟ بائیڈن کا اہم بیان

    اسی رپورٹ میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ 2040 میں چین، امریکا کو پیچھے چھوڑ کر 34.1 ٹریلین ڈالر جی ڈی پی کے ساتھ دنیا کی سب سے بڑی معاشی طاقت بننے جا رہا ہے جبکہ امریکا کی جی ڈی پی 32 ٹریلین ڈالر تک پہنچ جائے گی۔

  • سعودی فرماں روا شاہ سلمان کا اہم بیان

    سعودی فرماں روا شاہ سلمان کا اہم بیان

    ریاض: سعودی بادشاہ شاہ سلمان بن عبدالعزیز نے کہا ہے کہ سعودی عرب تیل کی عالمی منڈی کے استحکام کے لیے کوششیں کر رہا ہے۔

    عرب میڈیا کے مطابق سعودی فرماں روا شاہ سلمان بن عبدالعزیز نے مجلسِ شوریٰ میں کہا کہ تیل کی عالمی مارکیٹ میں استحکام لانے کے لیے مملکت کی کوششیں جاری ہیں۔

    انھوں نے عالمی سیاست پر بھی خصوصی گفتگو کی، کہا کہ ہم چاہتے ہیں روس یوکرین جنگ جلد از جلد ختم ہو جائے، یوکرین جنگ کے خاتمے کے لیے سیاسی حل نکالا جانا چاہیے۔

    شاہ سلمان کا کہنا تھا کہ دنیا بھر میں تنازعات کو ختم کرنے کے لیے مذاکرات اور مکالمہ بہترین حل ہے۔

    ’بائیڈن سعودی عرب کو جواب دینے میں وقت لیں گے‘

    انھوں نے کہا ایران ہمسایہ ممالک کے ساتھ اعتماد کا رشتہ قائم کرے، ایران سے عالمی توانائی ایجنسی کے ساتھ تعاون کی اپیل کرتے ہیں، عالمی برادری مشرقِ وسطیٰ میں مہلک ہتھیاروں کے پھیلاؤ کو روکنے کے لیے کوششیں تیز کرے۔

    شاہ سلمان بن عبدالعزیز نے کہا سعودی عرب افغانستان کو انسانی امداد فراہم کرتا رہے گا، ہم چاہتے ہیں کہ افغانستان میں امن قائم ہو، افغانستان کو دہشت گردوں کی پناہ گاہ نہیں بننا چاہیے۔

  • سعودی ولی عہد اور شاہ سلمان کا بڑا فیصلہ

    سعودی ولی عہد اور شاہ سلمان کا بڑا فیصلہ

    ریاض: سعودی عرب کے فرمانروا شاہ سلمان اور ولی عہد محمد بن سلمان نے اعضا عطیہ پروگرام میں اپنے ناموں کا اندراج کرادیا ہے۔

    سعودی پریس ایجنسی کے مطابق ولی عہد اور شاہ سلمان نے اعضا عطیہ کیے جانے کے پروگرام میں اپنی رجسٹریشن شہریوں اور مقیم افراد کی حوصلہ افزائی کے طور پر کرائی ہے۔

    عرب نیوز کے مطابق اعضا عطیہ کیے جانے کا یہ پروگرام سعودی سینٹر فار آرگن ٹرانسپلانٹیشن کا حصہ ہے اور انتہائی اہمیت کا حامل ہے کیونکہ یہ ان مریضوں کو امید دیتا ہے جن کے زندہ رہنے کے لیے نئے عضو کی ضرورت ہوتی ہے۔

    شاہ سلمان نے سعودی سینٹر فار آرگن ٹرانسپلانٹیشن کے قیام کے اقدامات کئے تھے، جسے عام طور پر نیشنل سینٹتر فار کڈنی ٹرانسپلانٹیشن کے طور پر جانا جاتا ہے، ادارے کے قیام کا مقصد ان مریضوں کی مشکلات کم کرنا تھا جن کے گردے فیل ہو جائیں۔

    بعدازاں عضو عطیہ کرنے کا سلسلہ ان تمام مریضوں تک بڑھا دیا گیا جن کا کوئی عضو مستقل طور پر فیل ہو چکا ہو، یہ ان مریضوں کے لیے امید کا باعث تھا جو ویٹنگ لسٹ پر تھے اور ان کی صحت یابی کے لیے نئے عطیات کی ضرورت تھی، جیسے دل، جگر، گردے، پھیپھڑے اور دوسرے اعضا وغیرہ۔

    بیان میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ ’شاہ سلمان اور ولی عہد کی جانب سے پروگرام میں اندراج ان مریضوں کے لیے فکر مند ہونے کا ایک بزرگانہ اشارہ ہے جو جسم کا کوئی عضو کھونے کے آخری مراحل میں ہیں، اسی طرح یہ یکجہتی کی انتہائی اہم شکلوں میں سے ایک ہے جن کے لیے سعودی معاشرہ جانا جاتا ہے۔

    ایس پی اے کے مطابق ایسے اشارے بھی سامنے آئے ہیں کہ کئی اعلیٰ حکام بھی اعضا عطیہ کرنے کے پروگرام میں شامل ہوئے ہیں جن میں سعود بن نائف بن عبدالعزیز (گورنر مشرقی علاقہ)، پرنس فیصل بن خالد بن سلطان بن عبدالعزیز (گورنر شمالی علاقہ)، پرنس ڈاکٹر حسام بن سعود بن عبدالعزیز (گورنر البہا) اور فیصل بن نواف بن عبدالعزیز (گورنر الجوف) شامل ہیں۔

    اس اقدام سے صحت عامہ کے شعبے کی استعداد کار کو بڑھانے میں مدد ملے گی، مشکل آپریشنز کے سلسلے میں میڈیکل کے شعبے کی کارکردگی میں بہتری آئے گی اور مستقبل میں ان کی کامیابیوں کا تناسب بڑھے گا۔

  • سعودی فرمانروا شاہ سلمان کی سرجری ہوگئی

    سعودی فرمانروا شاہ سلمان کی سرجری ہوگئی

    ریاض: سعودی فرمانروا شاہ سلمان بن عبدالعزیز کی سرجری کامیاب ہوگئی۔

    عرب میڈیا کے مطابق سعودی فرمانروا شاہ سلمان کا پتا کامیابی سے نکال دیا گیا ہے اور ان کی سرجری کامیاب ہوگئی ہے، انہیں کچھ روز قبل طبیعت بگڑنے پر اسپتال منتقل کیا گیا تھا۔

    ڈاکٹرز کے مطابق شاہ سلمان ابھی کچھ دن اور اسپتال میں داخل رہیں گے، 84 سالہ سعودی فرمانروا کو پتے میں تکلیف کے باعث تین روز قبل ریاض کے کنگ فیصل اسپتال منتقل کیا گیا تھا۔

    سعودی فرمانروا شاہ سلمان بن عبدالعزیز 2015 سے سعودی عرب کے بادشاہ ہیں، بادشاہت ملنے سے قبل تقریباً ڈھائی سال وہ سعودی عرب کے ولی عہد بھی رہے جبکہ انہوں نے 50 سال ریاض کے گورنر کے فرائض بھی سرانجام دئیے۔

    شاہ سلمان بن عبدالعزیز سعودی عرب کے وزیر دفاع کے عہدے پر بھی فائز رہ چکے ہیں۔

    واضح رہے کہ شاہ سلمان کے بیٹے سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان نے والد کی صحت یابی کے لیے دعا کی اپیل کی تھی، شاہ سلمان کی صحتیابی کے لیے ٹویٹر پر بھی صارفین کی جانب سے دعا کی گئی تھی۔

  • بزرگ انڈونیشین اہل خانہ سمیت رواں برس شاہی خرچ پر حج کرے گا

    بزرگ انڈونیشین اہل خانہ سمیت رواں برس شاہی خرچ پر حج کرے گا

    ریاض:سعودی عرب کے حاکم سلمان بن عبدالعزیزکی ہدایت پر انڈونیشیا میں سعودی سفارت نے چورانوے برس کے انڈونیشین بزرگ اور اس کے اہل خانہ کو اس سال شاہی مہمان کے طور پر حج ادائی کی دعوت دی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق جکارتہ میں سعودی عرب کے سفیر عاصم القرشی نے انڈونیشی بزرگ سے سفارتخانے میں ملاقات کی اور انہیں شاہ سلمان کی جانب سے ملنے والی ہدایات سے متعلق بتایا کہ ہمیں ہدایت کی گئی ہے آپ کی ہمراہ عیال حج کے لئے سفری انتظامات مکمل کئے جائیں۔

    سعودی سفیر نے بتایا کہ معمر انڈونیشین شہری اور اس کے اہل خانہ کی اس سال حج کی خواہش پر مبنی ویڈیو کلپ وائرل ہوتے ہی خادم الحرمین الشریفین کے جکارتہ میں سفارتخانے نے اگلے ہی روز بزرگ شہری کو سفارتخانے آنے کی دعوت دی تاکہ ان سے متعلق مزید تفصیلات حاصل کی جا سکیں۔

    تحقیق کے بعد معلوم ہوا کہ برزگ شہری نے اس سے پہلے حج نہیں کیا ہے، ہماری ملاقات کے فیڈ بیک کے فوری بعد ہمیں ہدایت کی گئی کہ بزرگ انڈونیشین شہری کے سفر حج سے متعلق ضروری اقدامات کئے جائیں، اس ضمن میں حج سے واپسی تک کے تمام اخراجات ادا کرنے کی ذمہ داری شاہ سلمان حکومت کی ہو گی۔

    یاد رہے کہ انڈونیشیا میں اکثر شہری بیس سالوں سے فریضہ حج کی ادائیگی کے لئے ترس رہے ہیں۔

  • سعودی حکومت رضامند، پاکستانی حجاج کے لیے دو بڑی خوش خبریاں

    سعودی حکومت رضامند، پاکستانی حجاج کے لیے دو بڑی خوش خبریاں

    اسلام آباد: وفاقی وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے تصدیق کی ہے کہ سعودی عرب نے رواں برس کے لیے پاکستان کا حج کوٹہ بڑھا دیا جبکہ وفاقی وزیر برائے مذہبی امور نے کہا ہے کہ سعودی حکومت نے پاکستانی حجاج کو ای ویزہ دینے کی تجویز تسلیم کرلی۔

    سرکاری نشریاتی ادارے سے گفتگو کرتے ہوئے شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ اُن کی سعودی وزیر خارجہ سے گفتگو ہوئی جس میں انہوں نے حج کوٹہ بڑھانے کا اعلان کیا۔

    اُن کا کہنا تھا کہ سعودی حکومت نے رواں برس حج کوٹہ 1 لاکھ 84 ہزار سے بڑھا کر 2 لاکھ کردیا۔ شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ حکومت کی جانب سے وزیر خارجہ عادل الجبیر کو فون کر کے اُن کا اور سعودی حکومت کا شکریہ ادا کیا۔

    وفاقی وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ ’حکومت اور پاکستانی عوام کی جانب سے سعودی حکومت کے شکر گزار ہیں‘۔

    مزید پڑھیں: قومی حج پالیسی 2019 منظور، سبسڈی نہ دینے کا فیصلہ، سہولیات پر سمجھوتا نہ کرنے کا اعلان

    دوسری جانب وفاقی وزیر برائے مذہبی امور  اور بین المذاہب ہم آہنگی ڈاکٹر نور الحق قادری نے کہا ہے کہ سعودی عرب نے عمران خان کی درخواست منظور کرتے ہوئے پاکستانی حجاج کو ای ویزہ سروس فراہم کرنے کا اعلان کردیا۔

    وزارتِ مذہبی امور کی جانب سے جاری اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ عمران خان نے دورہ پاکستان کے دوران ولی عہد محمد بن سلمان سے درخواست کی تھی کہ سعودی پاکستانی حجاج کو آسان سہولیات فراہم کرے تاکہ سب آسانی کے ساتھ فریضہ مقدس ادا کرسکیں۔

    نورالحق قادری کا کہنا تھاکہ پاکستانی حجاج کو ویزہ اُن کی دہلیز پر ہی مل جائے گا، ابتدائی مرحلے میں ای ویزہ سروس لاہور اور اسلام آباد میں شروع کی جائے گی بعد ازاں کراچی میں بھی اسے شروع کیا جائے گا۔

    یہ بھی پڑھیں: دوسری بار عمرے پر جانے والے کو 2 ہزار ریال اضافی ادا کرنا ہوں گے، وفاقی وزیر

    وفاقی وزیر کا مزید کہنا تھا کہ پاکستانی حجاج کا دیرینہ مطالبہ تھا کہ انہیں ای ویزہ فراہم کیا جائے کیونکہ سعودی عرب کے ائیرپورٹس پر انتظار میں بہت زیادہ وقت لگ جاتا ہے۔