Tag: KKF

  • ایف آئی اے کو خدمت خلق فاؤنڈیشن کے مراکز کی تلاشی کی اجازت

    ایف آئی اے کو خدمت خلق فاؤنڈیشن کے مراکز کی تلاشی کی اجازت

    کراچی: انسداد دہشت گردی عدالت میں متحدہ قومی موومنٹ (ایم کیو ایم) اور خدمت خلق فاؤنڈیشن کے نام پر منی لانڈرنگ کیس کی سماعت میں ایف آئی اے نے بتایا کہ کیس کے لیے جے آئی ٹی تشکیل دی جا چکی ہے، عدالت نے ایف آئی اے کو کے کے ایف کے مراکز کی تلاشی کی اجازت دے دی۔

    تفصیلات کے مطابق صوبہ سندھ کے دارالحکومت کراچی کی انسداد دہشت گردی عدالت میں متحدہ قومی موومنٹ (ایم کیو ایم) اور خدمت خلق فاؤنڈیشن کے نام پر منی لانڈرنگ کیس کی سماعت ہوئی۔ عدالت نے وفاقی تحقیقاتی ایجنسی (ایف آئی اے) کی درخواست منظور کرلی جس میں کے کے ایف کے مراکز کی سرچنگ کی اجازت کی استدعا کی گئی تھی۔

    سابق سینیٹر ملزم احمد علی عدالت میں پیش نہیں ہوئے اور ان کی ضمانت قبل از گرفتاری پر فیصلہ نہ ہوسکا، ان کے وکیل نے کہا کہ احمد علی کی طبیعت ناساز ہے، پیش نہیں ہوسکتے۔ عدالت سے استدعا ہے ضمانت پر فیصلہ مؤخر کیا جائے۔

    عدالت نے کہا کہ درخواست پر فیصلہ ملزم کی موجودگی میں سنایا جائے گا، ملزم احمد علی کی ضمانت سے متعلق درخواست پر فیصلہ 29 اپریل تک مؤخر کردیا گیا۔

    سماعت کے دوران وفاقی تحقیقاتی ایجنسی (ایف آئی اے) نے عدالت کو بتایا کہ منی لانڈرنگ کیس میں مشترکہ تحقیقاتی ٹیم (جے آئی ٹی) تشکیل دی جا چکی ہے، سابق سینیٹر احمد علی تفتیش میں تعاون نہیں کر رہے جس پر ملزم کے وکیل نے کہا کہ ایف آئی اے نے جب بھی بلایا ہم پیش ہوئے۔

    ایف آئی اے کی جانب سے کہا گیا کہ دیگر ملزمان کی گرفتاری کے لیے بھی کوششیں جاری ہیں، معاملہ کروڑوں کی منی لانڈرنگ سے زیادہ کا معلوم ہوتا ہے۔

    اس سے قبل گزشتہ سماعت میں عدالت میں سیکریٹری جوائنٹ انویسٹی گیشن کی جانب سے متحدہ بانی و دیگر کے خلاف پیشرفت رپورٹ جمع کروائی گئی تھی۔ رپورٹ میں کہا گیا تھا کہ متحدہ بانی و دیگر کے خلاف مقدمے میں ٹھوس شواہد حاصل کر لیے گئے۔ دستاویزی شواہد کی تصدیق برطانیہ سے کروانے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔

    رپورٹ میں کہا گیا تھا کہ وزارت خارجہ کے ذریعے دستاویزات کی تصدیق کروائی جا رہی ہے، متحدہ بانی کے گھر سے اسلحے کی فہرست کا فرانزک کروانے کا بھی فیصلہ کیا گیا ہے۔

    خیال رہے کہ خدمت خلق فاؤنڈیشن کے نام پر اربوں روپے کی منی لانڈرنگ کا انکشاف کچھ عرصہ قبل ہوا تھا۔

    ایف آئی اے کی تحقیقات کے مطابق متحدہ قومی موومنٹ کے 50 سے زائد رہنما غیر قانونی ٹرانزیکشنز میں ملوث تھے۔ ادارے کے نام پر اربوں روپے کی رقوم منی لانڈرنگ کے ذریعے لندن بھجوائی گئیں۔

    بعد ازاں ایف آئی اے کے انسداد دہشت گردی ونگ نے 726 افراد کی فہرست جاری کی تھی جن سے مجموعی طور پر ایک ارب روپے جمع کرنے ہیں۔

    جاری کی جانے والی فہرست میں میئر کراچی وسیم اختر کا نام بھی شامل تھا۔ وسیم اختر کے علاوہ دیگر افراد میں قمر منصور، اشفاق منگی اور تنویر الحق تھانوی سمیت اہم نام شامل تھے۔

    کے کے ایف پر منی لانڈرنگ کا مقدمہ ضابطہ فوجداری کے تحت درج ہے۔

    3 جنوری کو ایف آئی اے نے فاؤنڈیشن کی ساڑھے 3 ارب روپے مالیت کی جائیدادیں بھی ضبط کرلیں تھی۔ ایف آئی اے کے مطابق فاؤنڈیشن کی جائیدادیں بھتے کی رقوم سے بنائی گئیں۔

    کیس میں ایم کیو ایم بانی، طارق میر، ندیم نصرت، سہیل منصور، ریحان منصور اور بابر غوری کے وارنٹ گرفتاری جاری کیے جاچکے ہیں تاہم تاحال کسی کو گرفتار نہیں کیا گیا۔

  • کے کے ایف منی لانڈرنگ کیس : بانی ایم کیوایم اور دیگر کےخلاف ثبوت مل گئے

    کے کے ایف منی لانڈرنگ کیس : بانی ایم کیوایم اور دیگر کےخلاف ثبوت مل گئے

    کراچی :  قانون نافذ کرنے والے اداروں نے بانی ایم کیوایم اور دیگر کیخلاف کے کے ایف کے ذریعے منی لانڈرنگ کرانے کے ٹھوس ثبوت حاصٓل کرلیے۔ رپورٹ انسدادِ دہشت گردی کی عدالت میں جمع کرادی۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی کی انسدادِ دہشت گردی کی عدالت میں ایم کیو ایم کی فلاحی تنظیم خدمتِ خلق فاؤنڈیشن کے نام پر منی لانڈرنگ کیس کی سماعت ہوئی۔

    کے کے ایف کے نام پر منی لانڈرنگ کے مقدمہ میں بانی ایم کیوایم اور دیگر ملزمان کےخلاف تحقیقات میں پیش رفت کی رپورٹ جمع کرادی گئی۔

    رپورٹ میں عدالت کو آگاہ کیا گیا ہے کہ بانی ایم کیو ایم کے خلاف ٹھوس شواہد حاصل کرلیے گئے ہیں، شواہد کی تصدیق برطانیہ سے کرائی جارہی ہے۔

    ذرائع کے مطابق رپورٹ سیکریٹری جوائنٹ انویسٹی گیشن ٹیم نے جمع کرائی جس میں کہا گیا ہے کہ متحدہ بانی و دیگر کے خلاف ٹھوس شواہد حاصل کر لیے گئے، وزارتِ خارجہ کے ذریعے ان دستاویزاتی شواہد کی تصدیق برطانیہ سے کرائی جا رہی ہے۔

    اس کے علاوہ متحدہ بانی کے گھر سے اسلحے کی فہرست کا فرانزک کرانے کا بھی فیصلہ کیا گیا ہے تاکہ معلوم کیا جاسکے کہ اسلحہ کہاں استعمال ہوا؟ فرانزک کے لیےحکام کو فہرست بھیج دی گئی ہے۔

    رپورٹ میں وفاقی حکومت کو جے آئی ٹی تشکیل دینے کی تجویز دیتے ہوئے کہا گیا کہ مزید پیش رفت تک سماعت مناسب دورانیے کے لیے ملتوی کردی جائے۔

    کیس کی سماعت کےدوران ایف آئی اے کی ٹیم کے پیش نہ ہونے پرفاضل جج نے برہمی کا اظہارکیا اور کہا کہ اہم کیس میں ایف آئی اے نے لاپرواہی کی اعلیٰ مثال قائم کردی، عدالت نے ایف آئی اے سےانیس اپریل کوجواب طلب کرلیا۔

  • انسداد دہشت گردی عدالت میں خدمت خلق فاؤنڈیشن کے نام پر منی لانڈرنگ کیس کی سماعت

    انسداد دہشت گردی عدالت میں خدمت خلق فاؤنڈیشن کے نام پر منی لانڈرنگ کیس کی سماعت

    کراچی: صوبہ سندھ کے دارالحکومت کی انسداد دہشت گردی عدالت میں متحدہ قومی موومنٹ (ایم کیو ایم) اور خدمت خلق فاؤنڈیشن کے نام پر منی لانڈرنگ کیس کی سماعت میں ایف آئی اے کی ٹیم پیش نہیں ہوئی، عدالت نے ایف آئی اے سے جواب طلب کرلیا۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی کی انسداد دہشت گردی عدالت میں متحدہ قومی موومنٹ (ایم کیو ایم) اور خدمت خلق فاؤنڈیشن کے نام پر منی لانڈرنگ کیس کی سماعت ہوئی۔ سماعت میں وفاقی تحقیقاتی ایجنسی (ایف آئی اے) کی ٹیم پیش ہی نہیں ہوئی جس پر عدالت سخت برہمی کا اظہار کیا۔

    عدالت کا کہنا تھا کہ اہم کیس میں ایف آئی اے نے لا پرواہی کی اعلیٰ مثال قائم کردی ہے، عدالت نے ایف آئی اے کے ایڈیشنل ڈائریکٹر بختیار چنہ، اعجاز شیخ اور محمد رئیس سے 19 اپریل تک جواب طلب کرلیا۔

    عدالت نے ایف آئی اے کی درخواستوں پر حکم نامہ جاری کرنا تھا تاہم ایف آئی اے کی ٹیم کی عدم پیشی کی وجہ سے حکم نامہ جاری نہ ہوسکا۔ ایف آئی اے نے درخواست کی تھی کہ کچھ بینکوں اور ایم کیو ایم دفاتر پر چھاپوں کی اجازت دی جائے۔

    مقدمے میں پیش رفت پر رپورٹ جمع

    مذکورہ کیس میں پیش رفت کے حوالے سے سیکریٹری جوائنٹ انویسٹی گیشن کی جانب سے رپورٹ جمع کروادی گئی۔ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ متحدہ بانی و دیگر کے خلاف مقدمے میں ٹھوس شواہد حاصل کر لیے گئے۔ دستاویزی شواہد کی تصدیق برطانیہ سے کروانے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔

    رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ وزارت خارجہ کے ذریعے دستاویزات کی تصدیق کروائی جا رہی ہے، متحدہ بانی کے گھر سے اسلحے کی فہرست کا فرانزک کروانے کا بھی فیصلہ کیا گیا ہے۔

    رپورٹ میں وفاقی حکومت کو مشترکہ تحقیقاتی ٹیم (جے آئی ٹی) تشکیل دینے کی بھی تجویز دی گئی ہے، جے آئی ٹی کے لیے ممبران کے انتخاب کا عمل جاری ہے۔

    سیکریٹری جوائنٹ انویسٹی گیشن نے مزید پیش رفت تک سماعت مناسب دورانیے کے لیے ملتوی کرنے کی درخواست بھی کی۔

    خیال رہے کہ خدمت خلق فاؤنڈیشن کے نام پر اربوں روپے کی منی لانڈرنگ کا انکشاف کچھ عرصہ قبل ہوا تھا۔

    ایف آئی اے کی تحقیقات کے مطابق متحدہ قومی موومنٹ کے 50 سے زائد رہنما غیر قانونی ٹرانزیکشنز میں ملوث تھے۔ ادارے کے نام پر اربوں روپے کی رقوم منی لانڈرنگ کے ذریعے لندن بھجوائی گئیں۔

    بعد ازاں ایف آئی اے کے انسداد دہشت گردی ونگ نے 726 افراد کی فہرست جاری کی تھی جن سے مجموعی طور پر ایک ارب روپے جمع کرنے ہیں۔

    جاری کی جانے والی فہرست میں میئر کراچی وسیم اختر کا نام بھی شامل تھا۔ وسیم اختر کے علاوہ دیگر افراد میں قمر منصور، اشفاق منگی اور تنویر الحق تھانوی سمیت اہم نام شامل تھے۔

    کے کے ایف پر منی لانڈرنگ کا مقدمہ ضابطہ فوجداری کے تحت درج ہے۔

    3 جنوری کو ایف آئی اے نے فاؤنڈیشن کی ساڑھے 3 ارب روپے مالیت کی جائیدادیں بھی ضبط کرلیں تھی۔ ایف آئی اے کے مطابق فاؤنڈیشن کی جائیدادیں بھتے کی رقوم سے بنائی گئیں۔

    کیس میں ایم کیو ایم بانی، طارق میر، ندیم نصرت، سہیل منصور، ریحان منصور اور بابر غوری کے وارنٹ گرفتاری جاری کیے جاچکے ہیں تاہم تاحال کسی کو گرفتار نہیں کیا گیا۔

  • خدمت خلق فاؤنڈیشن کے نام پر منی لانڈرنگ: ایف آئی اے نے گاڑیوں کی تفصیلات طلب کرلیں

    خدمت خلق فاؤنڈیشن کے نام پر منی لانڈرنگ: ایف آئی اے نے گاڑیوں کی تفصیلات طلب کرلیں

    اسلام آباد: وفاقی تحقیقاتی ایجنسی (ایف آئی اے) نے متحدہ قومی موومنٹ کے فلاحی ادارے خدمت خلق فاؤنڈیشن کی 48 گاڑیوں کی مکمل جانچ پڑتال کا فیصلہ کرتے ہوئے محکمہ ایکسائز کو خط لکھ دیا۔

    تفصیلات کے مطابق ایم کیو ایم کے فلاحی ادارے خدمت خلق فاؤنڈیشن پر منی لانڈرنگ کیس کے حوالے سے ایف آئی اے نے اہم پیشرفت دکھاتے ہوئے ادارے کی گاڑیوں کی مکمل جانچ پڑتال کا فیصلہ کیا ہے۔

    اس سلسلے میں ایف آئی اے انسداد دہشت گردی ونگ نے محکمہ ایکسائز کو خط لکھ کر ادارے کی 48 گاڑیوں کی تفصیلات طلب کی ہیں۔

    اپنے خط میں ایف آئی اے نے کہا ہے کہ فاؤنڈیشن کی گاڑیاں کس کے نام ہیں اس بارے میں تفصیلات دی جائیں۔ ایف آئی اے نے فاؤنڈیشن کی کسی بھی گاڑی کی ملکیت تبدیل کرنے سے بھی روک دیا ہے۔

    ایف آئی اے نے خط کی نقول انسداد دہشت گردی عدالت (اے ٹی سی) میں بھی جمع کروا دی ہیں۔

    خیال رہے کہ خدمت خلق فاؤنڈیشن کے نام پر اربوں روپے کی منی لانڈرنگ کا انکشاف کچھ عرصہ قبل ہوا تھا۔

    ایف آئی اے کی تحقیقات کے مطابق متحدہ قومی موومنٹ کے 50 سے زائد رہنما غیر قانونی ٹرانزیکشنز میں ملوث تھے۔ ادارے کے نام پر اربوں روپے کی رقوم منی لانڈرنگ کے ذریعے لندن بھجوائی گئیں۔

    بعد ازاں ایف آئی اے کے انسداد دہشت گردی ونگ نے 726 افراد کی فہرست جاری کی تھی جن سے مجموعی طور پر ایک ارب روپے جمع کرنے ہیں۔

    جاری کی جانے والی فہرست میں میئر کراچی وسیم اختر کا نام بھی شامل تھا۔ وسیم اختر کے علاوہ دیگر افراد میں قمر منصور، اشفاق منگی اور تنویر الحق تھانوی سمیت اہم نام شامل تھے۔

    کے کے ایف پر منی لانڈرنگ کا مقدمہ ضابطہ فوجداری کے تحت درج ہے۔

    ایف آئی اے کے مطابق منی لانڈرنگ کی تحقیقات مکمل ہوتے ہی ایم کیو ایم کے اہم رہنماؤں کی گرفتاری کی جائے گی۔

    3 جنوری کو ایف آئی اے نے فاؤنڈیشن کی ساڑھے 3 ارب روپے مالیت کی جائیدادیں بھی ضبط کرلیں تھی۔ ایف آئی اے کے مطابق فاؤنڈیشن کی جائیدادیں بھتے کی رقوم سے بنائی گئیں۔

  • خدمت خلق فاؤنڈیشن کی ساڑھے 3 ارب روپے مالیت کی جائیدادیں ضبط

    خدمت خلق فاؤنڈیشن کی ساڑھے 3 ارب روپے مالیت کی جائیدادیں ضبط

    اسلام آباد: وفاقی تحقیقاتی ایجنسی (ایف آئی اے) نے متحدہ قومی موومنٹ کے فلاحی ادارے خدمت خلق فاؤنڈیشن کی ساڑھے 3 ارب روپے مالیت کی جائیدادیں ضبط کرلیں۔

    تفصیلات کے مطابق ایم کیو ایم کے فلاحی ادارے خدمت خلق فاؤنڈیشن پر منی لانڈرنگ کیس کے حوالے سے ایف آئی اے نے اہم پیشرفت دکھاتے ہوئے فاؤنڈیشن کی جائیدادیں ضبط کرلی ہیں۔

    ضبط کی جانے والی جائیدادوں کی مالیت ساڑھے 3 ارب روپے ہے۔ ایف آئی اے کا کہنا ہے کہ فاؤنڈیشن کی جائیدادیں بھتے کی رقوم سے بنائی گئیں۔

    خیال رہے کہ خدمت خلق فاؤنڈیشن کے نام پر اربوں روپے کی منی لانڈرنگ کا انکشاف 3 ماہ قبل ہوا تھا۔

    ایف آئی اے کی تحقیقات کے مطابق متحدہ قومی موومنٹ کے 50 سے زائد رہنما غیر قانونی ٹرانزیکشنز میں ملوث تھے۔ ادارے کے نام پر اربوں روپے کی رقوم منی لانڈرنگ کے ذریعے لندن بھجوائی گئیں۔

    بعد ازاں ایف آئی اے کے انسداد دہشت گردی ونگ نے 726 افراد کی فہرست جاری کی تھی جن سے مجموعی طور پر ایک ارب روپے جمع کرنے ہیں۔

    جاری کی جانے والی فہرست میں میئر کراچی وسیم اختر کا نام بھی شامل تھا۔ وسیم اختر کے علاوہ دیگر افراد میں قمر منصور، اشفاق منگی اور تنویر الحق تھانوی سمیت اہم نام شامل تھے۔

    کے کے ایف پر منی لانڈرنگ کا مقدمہ ضابطہ فوجداری کے تحت درج ہے۔

    ایف آئی اے کے مطابق منی لانڈرنگ کی تحقیقات مکمل ہوتے ہی ایم کیو ایم کے اہم رہنماؤں کی گرفتاری کی جائے گی۔

  • خدمت خلق فاؤنڈیشن کے نام پر منی لانڈرنگ: میئر سمیت 726 افراد کی فہرست جاری

    خدمت خلق فاؤنڈیشن کے نام پر منی لانڈرنگ: میئر سمیت 726 افراد کی فہرست جاری

    کراچی: وفاقی تحقیقاتی ایجنسی (ایف آئی اے) نے متحدہ قومی موومنٹ کے فلاحی ادارے خدمت خلق فاؤنڈیشن میں منی لانڈرنگ میں ملوث میئر کراچی وسیم اختر سمیت 726 افراد کے ناموں کی فہرست جاری کردی۔

    تفصیلات کے مطابق ایم کیو ایم کے فلاحی ادارے خدمت خلق فاؤنڈیشن پر منی لانڈرنگ کیس کے حوالے سے ایف آئی اے کے انسداد دہشت گردی ونگ نے 726 افراد کی فہرست جاری کی ہے۔

    منی لانڈرنگ میں ملوث ان افراد میں میئر کراچی وسیم اختر کا نام بھی شامل ہے۔ وسیم اختر کے علاوہ دیگر افراد میں قمر منصور، اشفاق منگی اور تنویر الحق تھانوی سمیت اہم نام شامل ہیں۔

    ایف آئی اے کا کہنا ہے کہ مذکورہ 726 ناموں سے مجموعی طور پر ایک ارب روپے جمع ہونے ہیں۔

    خیال رہے کہ خدمت خلق فاؤنڈیشن کے نام پر اربوں روپے کی منی لانڈرنگ کا انکشاف گزشتہ ماہ ہوا تھا۔

    ایف آئی اے کی تحقیقات کے مطابق متحدہ قومی موومنٹ کے 50 سے زائد رہنما غیر قانونی ٹرانزیکشنز میں ملوث تھے۔ ادارے کے نام پر اربوں روپے کی رقوم منی لانڈرنگ کے ذریعے لندن بھجوائی گئیں۔

    ایف آئی اے کے مطابق منی لانڈرنگ کی تحقیقات مکمل ہوتے ہی ایم کیو ایم کے اہم رہنماؤں کی گرفتاری کی جائے گی۔

    کے کے ایف پر منی لانڈرنگ کا مقدمہ ضابطہ فوجداری کے تحت درج ہے۔

  • خدمت خلق فاؤنڈیشن کے زیراہتمام غرباء و مساکین میں راشن، نقد رقوم تقسیم

    خدمت خلق فاؤنڈیشن کے زیراہتمام غرباء و مساکین میں راشن، نقد رقوم تقسیم

    کراچی : خدمت خلق فاؤنڈیشن کے زیراہتمام ماہ رمضان کے موقع پر امدادی پروگرام میں غرباء و مساکین میں راشن اور نقد رقوم تقسیم کی گئیں، خالد مقبول صدیقی کا کہنا ہے کہ کے کے ایف کا ایم کیو ایم کی سیاست سے کوئی تعلق نہیں۔

    ایم کیو ایم پاکستان کے کنونیر ڈاکٹر خالد مقبول صدیقی نے کہا ہے کہ پاکستان میں بعض جماعتیں سیاست کے لیے خدمت کر رہی ہیں، کے کے ایف کا ایم کیو ایم کی سیاست سے کوئی تعلق نہیں، یہ فلاحی ادارہ بلا امتیاز رنگ و نسل اپنا کام کر رہا ہے۔

    یہ بات انہوں نے متحدہ قومی موومنٹ کے زیراہتمام ماہ رمضان میں غریبوں اور مستحقین میں راشن اور نقد رقوم تقسیم کرنے کی تقریب کے خطاب کرتے ہوئے کیا، ایم کیو ایم کے فلاحی ادارے خدمت خلق فاؤنڈیشن کے زیر اہتمام امدادی پروگرام کا انعقاد کیا گیا، جس میں غرباء، یتیم، مساکین اور مستحقین میں کروڑوں روپے کا امدادی سامان، راشن اور نقد رقوم تقسیم کی گئی۔

    تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کے کے ایف کے ٹرسٹی خالد مقبول صدیقی کا کہنا تھا کہ سیاست کی سزا فلاحی ادارے کو نہ دی جائے، کے کے ایف کو کھبی سیاست کے لیے استعمال نہیں کیا۔

    خالد مقبول صدیقی نے کہا کہ کے کے ایف کے حوالے سے جو دور اندیشیاں یا الزامات ہیں ان کو بیٹھ کر دور کیا جا سکتا ہے، تاہم یہ فلاحی ادارہ خدا کی خوشنودی کے لیے اپناکام کرتا رہے گا، ایم کیو ایم رہنماؤں کا کہنا تھا کہ متحدہ قومی موومنٹ ہی نے سیاست میں خدمت کو متعارف کرایا۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔ 

  • وسیم اختر کو کراچی کے لوگوں نے منتخب کیا میئر وہی بنیں گے، خالد مقبول صدیقی

    وسیم اختر کو کراچی کے لوگوں نے منتخب کیا میئر وہی بنیں گے، خالد مقبول صدیقی

    حیدرآباد: ممبر قومی اسمبلی اور ایم کیو ایم رابطہ کمیٹی کے رکن ڈاکٹر خالد مقبول صدیقی نے کہا ہے کہ وسیم اختر کو کراچی کی عوام نے منتخب کیا ہے اگر وہ جیل میں بھی ہیں تو میئر بھی وہی بنیں گے۔

    اس بات کا اظہار انہوں نے حیدرآبادمیں بارش سے متاثرہ علاقے لطیف آباد نمبر11کے دورے کے موقع پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے ڈاکٹر خالد مقبول صدیقی نے کہاکہ ’’کراچی کے میئر کے حوالے سے جو بھی فیصلہ ہوگا عوام کے مفاد کو سامنے رکھتے ہوئے کیا جائے گا، ہم اسے انا کا مسئلہ نہیں بنائیں گے ہاں مگر اس معاملے میں کسی کی دھونس اور دھمکی میں بھی نہیں آئیں گے۔ وسیم اختر کو کراچی کے لوگوں نے منتخب کیا ہے اور میئر کراچی بھی وہی بنیں گے ‘‘۔

    خالد مقبول صدیقی کا مزید کہنا تھا کہ ’’موجودہ صورتحال میں پیغامات اور پریشر کی صورت میں غیر اعلانیہ طور پر اقدامات کی شکل میں یہ بھی دباؤ ہے کہ وسیم اختر کو میئر شپ کے عہدے سے دستبردار کرایا جائے لیکن انہیں دستبردار صرف اور صرف ہمارے قائد ہی کراسکتے ہیں‘‘۔

    اُن کا  کہنا تھا کہ ’’پیپلز پارٹی کی حکومت قدرتی آفات کو بھی کرپشن کے لیے نادر موقع سمجھتی ہے، پیپلز پارٹی نے مقامی حکومتوں کا جو نظام دیا ہے وہ آئین سے متصادم ہے لیکن پھر بھی ہمیں اجازت تو دی جاتی کہ ہم اپنے ہاتھوں سے صفائی تو کرتے اور جب ہم نے کراچی اور حیدرآبادمیں صفائی کی کوشش کی تو منتخب یوسی چیئرمینوں کی گرفتاریاں شروع کردی گئیں‘‘۔

    انہوں نے مزید کہا کہ ’’یہ صرف ہمارے نصیب میں ہی ہے کہ تقاریر کرنے اور سننے پر بھی مقدمات بنائے جاتے ہیں۔ آج قومی اسمبلی میں جو بھی تقاریر کی گئیں کیا ان پر بھی مقدمات بنیں گے‘‘۔ بعدازاں ڈاکٹر خالد مقبول صدیقی نے بارش سے متاثرہ علاقوں اور کے کے ایف کے امدادی کیمپوں کا دورہ کیا، اس دوران متاثرین میں امدادی سامان بھی تقسیم کیا گیا۔

  • کے کے ایف کے لئے زکوۃ فطرہ جمع کرنے والوں کو گرفتار کیا جارہا ہے، ایم کیو ایم

    کے کے ایف کے لئے زکوۃ فطرہ جمع کرنے والوں کو گرفتار کیا جارہا ہے، ایم کیو ایم

    کراچی : ایم کیو ایم رابطہ کمیٹی کے ممبر شبیر قائم خانی نے کہا ہے کہ رجسٹرڈ خیراتی ادارے خدمت خلق فاؤنڈیشن کو زکوۃ فطرہ جمع کرنے کی اجازت نہیں ہے جبکہ کالعدم مذہبی جماعتیں شہر میں کھلے عام فنڈ جمع کرنے میں مصروف ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق ایم کیو ایم کے مرکز نائن زیرو پر پریس کانفرنس کرتے ہوئے شبیر قائم خانی کا کہنا تھا کہ ’’کراچی کو اوون کرنے کے باوجود ہمارے ساتھ ایسا سلوک کیا جارہا ہے، خدمت خلق فاؤنڈیشن باقاعدہ رجسٹرڈ ہے مگر اس کے لیے صدقہ خیرات جمع کرنے پر پابندی ہے اور اس کے رضا کاروں کو گرفتار کر لیا جاتا ہے۔

    کے کے ایف کے لیے لوگ رضاکارانہ طور پر کام کرتے ہیں اور ادارے کی جانب سے ہونے والی سرگرمیوں میں خود بڑھ چڑ کر حصہ لیتے ہیں، مگر گزشتہ تین سال سے رضا کاروں کو گرفتار کیا جارہا ہے جبکہ اس کے برعکس شہر میں کالعدم مذہبی جماعتیں اور جہادی تنظیمیں کھلے عام زکوۃ فطرہ جمع کرنے میں مصروف ہیں جن کے خلاف کارروائی نہیں کی جاتی۔

    شبیر قائم خانی نے مزید کہا کہ پنجاب، بلوچستان میں بھی ہمارے کارکنان کو ڈرایا جارہا ہے، کے کے ایف کو روک کر ہمیں کمزور کرنے کی سازش بنائی گئی ہے جو ناکام ثابت ہوگی، رکن رابطہ کمیٹی نے کہا کہ گزشتہ روز شہر کے مختلف علاقوں سے 8 کارکنان کو گرفتار کیا گیا ہے جو قابل مذمت ہے، ایم کیو ایم نے مطالبہ کیا کہ تمام گرفتار افراد کو فوری طور پر رہا کیا جائے۔

    دوسری جانب رینجرز نے شاہ فیصل میں کارروائی کرتے ہوئے ایم کیو ایم کے دو کارکنان کو گرفتار کرنے کا دعویٰ کیا ہے، رینجرز ذرائع نے مبینہ طور پر گرفتار کیے جانے والے ملزمان کے بارے میں دعویٰ کیا ہے کہ دوران تفتیش دونوں نے اہم انکشافات کیے ہیں۔

    رینجز ذرائع کے مطابق ملزم ناصر نے رکشہ ڈرائیور سمیت 4 افراد کے قتل جبکہ ملزم عدنان نے 3 افراد کے قتل کا اعتراف کیا ہے، کارروائی کے دوران ملزمان کے قبضے سے اسلحہ برآمد کیا گیا ہے، دونوں افراد پر الزام ہے کہ انہوں نے رمضان المبارک میں بھتے کی مد میں 2 لاکھ 80 ہزار روپے سے زائد رقم وصول کی ہے۔

     

  • ایم کیو ایم کے تحت آج تعزیتی اجتماعات اور شمعیں روشن کی جائیں گی

    ایم کیو ایم کے تحت آج تعزیتی اجتماعات اور شمعیں روشن کی جائیں گی

    کراچی : متحدہ قومی موومنٹ کے تحت آج بروز جمعرات کو یوم سوگ کے سلسلے میں اسماعیلی کمیونٹی سے اظہاریکجہتی کیلئے ملک بھر میں تعزیتی اجتماعات منعقد کئے جائیں گے اورسانحہ صفورہ چورنگی میںجاں بحق ہونے والے افراد کی یاد میںشمعیں روشن کی جائیں گی ۔

    یہ تعزیتی اجتماعات صوبہ سندھ ، صوبہ پنجاب، صوبہ بلوچستان اورصوبہ خیبرپختونخوا کے علاوہ آزادکشمیراور گلگت بلتستان میں بھی منعقد کئے جائیں گے اور جاں بحق ہونے والے افرادکے سوگوارلواحقین سے اظہاریکجہتی کیاجائے گا ۔

    واضح رہے کہ کراچی کے علاقے صفورہ چورنگی کے قریب مسلح دہشت گردوںنے بس میں گھس کر اندھادھند فائرنگ کرکے اسماعیلی کمیونٹی کے 45 افراد کوہلاک اور متعدد افراد کو شدیدزخمی کردیا اور اس المناک واقعہ پر ایم کیوایم کی جانب سے آج بروز جمعرات کو یوم سوگ کا اعلان کیا گیا ہے۔

    علاوہ ازیں متحدہ قومی موومنٹ کے قائد الطاف حسین کی ہدایت پرفلاحی ادارے خدمت خلق فاؤنڈیشن کے زیر اہتمام سہراب گوٹھ پرایدھی سردخانے کے باہر کیمپ قائم کر دیا گیاہے۔

    کیمپ پر سانحہ صفورا گوٹھ میں اسماعیلی کمیونٹی کے معصوم و بے گناہ افراد کے شہید ہونے والے افراد کے سوگوار لواحقین کو ان کے پیاروں کے حوالے تفصیلات فراہم کرنے کے ساتھ ساتھ انہیں خلق فائونڈیشن کی جانب سے دیگر مطلوبہ خدمات بھی پیش کی جارہی ہیں۔

    اس مو قع پر حق پر ست رکن قومی اسمبلی سفیان یوسف اور کے کے ایف کے رضاکاران بھی کیمپ میںموجود تھے۔