Tag: #KKvPZ

  • پی ایس ایل 4: پشاور زلمی نے کراچی کنگز کے خلاف  میچ جیت لیا

    پی ایس ایل 4: پشاور زلمی نے کراچی کنگز کے خلاف میچ جیت لیا

    کراچی: پاکستان سپرلیگ کے تیسویں میچ میں پشاور زلمی نے کراچی کنگز کو شکست دے دی، میزبان ٹیم ایلیمنٹری راؤنڈ کا میچ 14 مارچ کو اسلام آباد یونائیٹڈ کے خلاف کھیلے گی۔

    تفصیلات کے مطابق پی ایس ایل کے چوتھے سیزن کے پانچویں مرحلے کا تیسرا میچ نیشنل اسٹیڈیم میں کراچی کنگز اور پشاور زلمی کی ٹیموں کے درمیان کھیلا گیا۔

    کراچی کنگز کے کپتان عماد وسیم نے ٹاس جیت پر پہلے فیلڈنگ کا فیصلہ کیا۔


    پشاور زلمی کو اچھا آغاز ملا، اوپنر کامران اکمل اور امام الحق نے عمدہ بیٹنگ کی اور 137 رنز کی شراکت داری قائم کی، دونوں بلے بازوں نے کراچی کنگز کے باؤلرز کو گراؤنڈ کے چاروں طرف بہت اچھے طریقے سے کھیلا اور ٹیم کی پوزیشن مستحکم کی، کراچی کنگز کے لیے کولن منرو کا اوور ٹرننگ پوائنٹ ثابت ہوا کیونکہ انہوں نے اننگز کے 14ویں اوور میں کامران اکمل اور پولارڈ کو پویلین کی راہ دکھائی۔

    پشاور زلمی کی تیسری وکٹ 166 رنز پر گری جبکہ اس دوران اوپنر امام الحق نے اپنی نصف سنچری بھی مکمل کی، محمد عامر نے اسی اوور میں 171 کے مجموعی اسکور پر امام الحق کو 59 رنز پر دوسرا کلین بولڈ کیا اور سیمی الیون کے اسکور کو روکنے کی کوشش کی، محمد عامر نے وکٹ لینے کے سلسلے کے جاری رکھتے ہوئے اگلے ہی اوور میں سیمی کو بھی پویلین کی راہ دکھائی۔

    اننگز کے آخری اوور میں عثمان شنواری نے وہاب ریاض کو پویلین واپس بھیجا جبکہ آخری گیند پر حسن علی رن آؤٹ ہوئے یوں پشاور زلمی کی ٹیم نے مقررہ 20 اوورز میں 7 وکٹوں کے نقصان پر 203 رنز بنائے، کامران اکمل 86 اور امام الحق 59 کے ساتھ نمایاں بلے باز رہے، کراچی کنگز کے باؤلر محمد عامر نے تین کولن منرو نے دو اور عثمان شنواری نے ایک وکٹ حاصل کی۔


    کراچی کنگز اننگز

    ہدف کے تعاقب میں کراچی کنگز کو آغاز اچھا نہ مل سکا اور کولن منرو صرف تین رن پر آؤٹ ہوئے، انہیں امپائر نے غلط ایل بی ڈبلیو آؤٹ قرار دیا جبکہ ری ویو میں گیند وکٹ کے باہر کی طرف جارہی تھی، بعد ازاں بابر اعظم اور لیونگ اسٹون بالترتیب 13 اور 22 کے مجموعی اسکور پر پویلین روانہ ہوئے۔

    ڈنک اور کولن انگرام نے محتاط انداز میں بیٹنگ کرتے ہوئے اسکور 65 تک پہنچایا تو  چوتھی وکٹ بھی کر گئی، دوسری طرف انگرام نے جارحانہ انداز میں بیٹنگ جاری رکھی اور نصف سنچری مکمل کی، اگلے آؤٹ ہونے والے کھلاڑی افتخار احمد تھے جو 87 کے مجموعی اسکور پر پویلین روانہ ہوئے یوں کراچی کنگز کی آدھی ٹیم پویلین لوٹ گئی۔

    کولن انگرام چودہویں اوور میں ٹائمل ملز کی گیند پر 37 گیندوں پر چار چھکوں اور 7 چوکوں کی مدد سے 71 رنز کی شاندار اننگز کھیل کرکیچ آؤٹ ہوئے۔

    کراچی کنگز کی ساتویں وکٹ 138 کے مجموعی اسکور پر اُس وقت گری جب سہیل خان صرف ایک رن بنا کر پویلین واپس روانہ ہوئے، محمد عامر، عمر خان اور عماد وسیم بالترتیب 140 اور 142 پر آؤٹ ہوئے۔

    کراچی کنگز کی جانب سے کولن انگرام 71 اور کپتان عماد وسیم 30 رنز بنا کر نمایاں بلے باز رہے جبکہ زلمی کے حسن علی نے تین ، ثمین گل، ٹائمل ملز اور وہاب ریاض نے دو دو وکٹیں حاصل کیں، پشاور زلمی نے کراچی کنگز کو 61 رنز سے شکست دے کر فتح اپنے نام کی۔

    ایلیمنیٹری راؤنڈ

    میچ کے ساتھ پاکستان سپرلیگ کا گروپ مرحلہ اختتام پذیر ہوا، کراچی کنگز اب ایلیمنٹری راؤنڈ میں 14 مارچ کو اسلام آباد یونائیٹڈ سے مقابلہ کرے گی، اسی طرح کوئٹہ گلیڈی ایٹرز اور پشاور زلمی کے درمیان 13 مارچ کو مقابلہ ہوگا، فاتح ٹیم فائنل تک رسائی حاصل کرے گی۔

    دونوں ٹیموں نے اسکواڈ میں ایک ایک تبدیلی کی تھی کراچی کنگز نے عامر یامین کی جگہ محمد عامر جبکہ پشاور زلمی نے مصباح الحق کی جگہ صہیب مقصور کو ٹیم میں شامل کیا گیا تھا۔

    اسکواڈ

    کراچی کنگز

    عماد وسیم (کپتان)، کولن انگرام (نائب کپتان)،بابر اعظم ، کولن منرو، لیام لیونگ اسٹون، بین ڈنک، افتخار احمد، محمد عامر، سہیل خان، عثمان شنواری، عمر خان

    پشاور زلمی

    امام الحق، کامران اکمل، عمر امین، صہیب مقصود، لیام ڈاؤسن، کیورن پولارڈ، ڈیرن سیمی (کپتان)، وہاب ریاض، حسن علی، ٹائمل ملز، ثمین گل

    کراچی کنگز اور پشاور زلمی دونوں ہی ٹیمیں پلے آف مرحلے تک رسائی حاصل کرچکی ہیں، میزبان ٹیم فتح حاصل کر کے پوائنٹس ٹیبل پر رن ریٹ کی اوسط سے ایک درجہ ترقی کرسکتی تھی۔ میچ سے قبل پوائنٹس ٹیبل پر  پشاور زلمی 12 پوائنٹس کے ساتھ دوسرے جبکہ کراچی کنگز 10 پوائنٹس کے ساتھ چوتھے نمبر پر تھی۔

    یاد رہے کہ ایک روز قبل کھیلے جانے والے میچ میں کراچی کنگز نے سنسنی خیز مقابلے کے بعد کوئٹہ گلیڈی ایٹرز کو ایک رن سے شکست دی تھی، عماد اور سیمی الیون جیت کے تسلسل کو برقرار رکھنے کی خواہش مند تھیں۔

    ویڈیو دیکھیں: چار سال سے ہار ہار کر تھک گیا ہوں: رانا فواد

    قبل ازیں ملتان سلطانز اور لاہور قلندرز کی ٹیموں کے مابین پاکستان سپرلیگ کا 29واں میچ کھیلا گیا جس میں لاہور قلندرز کو ایک بار پھر شکست کا سامنا کرنا پڑا۔

  • پشاور زلمی نے کراچی کنگز کو شکست دے کر فائنل تک رسائی حاصل کرلی

    پشاور زلمی نے کراچی کنگز کو شکست دے کر فائنل تک رسائی حاصل کرلی

    لاہور: پاکستان سپر لیگ کے دوسرے ایلی منیٹر میچ میں پشاور زلمی نے کراچی کنگز کو 13 رنز سے شکست دے کر فائنل تک رسائی حاصل کرلی۔

    تفصیلات کے مطابق پی ایس ایل کا تیسرا ایڈیشن شایانِ شان طریقے سے اپنے اختتام کی جانب رواں دواں ہے، اس ضمن میں لاہور کے قذافی اسٹیڈیم میں ایلی منیٹر میچ میں کراچی کنگز اور دفاعی چیمپئن پشاور زلمی کی ٹیمیں مد مقابل تھیں۔

    ابتداء میں بارش اور موسم کی خرابی کے باعث میچ تاخیر کا شکار ہوا، امپائرز نے معائنہ کرنے کے بعد ٹاس کو  پہلے 7:30  اور پھر 7:45 بجے  تک ملتوی کرنے کا اعلان کیا، وقت کی قلت کے باعث میچ کو 16 اوور تک مختصر کرنے کا فیصلہ کیا گیا۔

    کراچی کنگز کے کپتان کی دعوت پر پشاور زلمی نے بیٹنگ کا آغاز کیا تو کامران اکمل اور فلیچر میدان میں آئے، سیمی الیون کو اچھی اوپننگ ملی اور اُن کا پہلا کھلاڑی 107 کے مجموعی اسکور پر آؤٹ ہوا، بعد ازاں کامران اکمل 120 ، محمد حفیظ 137، ڈوسن 150، ڈیرن سیمی ، سعد نسیم  اور وہاب ریاض 169 کے مجموعی اسکور پر پویلین لوٹے۔

    پشاور زلمی نے مقررہ 16 اوورز میں 7 وکٹوں کے نقصان پر 170 رنز بنائے جن میں کامران اکمل کی 27 گیندوں پر 77 رنز کی دھواں دھار بیٹنگ بھی شامل ہے۔

    علاوہ ازیں آندرے فلیچر 34، ڈیرن سیمی 23 رنز کے ساتھ نمایاں بلے باز ہے، کراچی کنگز کے روی بوپارا نے 3اور  ٹائمل ملز  نے 2کھلاڑیوں کو آؤٹ کیا۔

    پشاور زلمی کے  ہدف 171 کے تعاقب میں کراچی کنگز نے بیٹنگ کا آغاز کیا تو 13 کے مجموعی اسکور پر مختار احمد آؤٹ ہوئے جبکہ دوسرے بلے باز بابر اعظم 130 کے مجموعی اسکور پر پویلین روانہ ہوئے۔

    کراچی کنگز کی ٹیم نے 171 رنز ہدف کے جواب میں 157 رنز بنائے، اوپنر جوئے ڈین لی 79 رنز ناٹ آؤٹ کے ساتھ نمایاں بلے باز رہے جبکہ بابر اعظم نے 63 رنز کی اننگز کھیلی جو ٹیم کے کام نہ آسکی۔

    پشاور زلمی نےکراچی کنگز کو شکست دے کر فائنل تک رسائی حاصل کی جس کے بعد اب پی ایس ایل کے فائنل میچ میں سیمی الیون اور اسلام آباد یونائیٹڈ کا مقابلہ 25 مارچ کو نیشنل اسٹیڈیم کراچی میں ہوگا۔


    کراچی کنگز اننگز

    سولہواں اوور (وہاب ریاض): اننگز کے آخری اوور میں کراچی کنگز کو جیت کے لیے 27 رنز درکار تھے مگر کراچی کنگز کی ٹیم صرف 13 رنز بنا سکی اور اس طرح عماد الیون کو 13 رنز سے شکست کا سامنا کرنا پڑا۔

    پندرہواں اوور (حسن علی): بابر اعظم 45 گیندوں پر 63 رنز کی اننگز کھیل کر کیچ آؤٹ ہوئے، اختتام پر ٹیم کا مجموعی اسکور 144/2 تک پہنچا۔

    چودہواں اوور (کرس جورڈن): 7 رنز اضافے کے بعد کراچی کنگز کا مجموعی اسکور 1 وکٹ کے نقصان پر 128 تک پہنچا۔

    تیرہواں اوور (حسن علی): دو چوکوں اور سنگلز کے بعد مجموعی اسکور 121/1 تک پہنچا۔

    بارہواں اوور (عمید آصف): 1 چھکے اور سنگلز کی مدد سے مجموعی اسکور 110/1 تک پہنچا۔

    گیارہواں اوور (وہاب ریاض): ایک چھکے اور دو چوکوں کی مددسے مجموعی اسکور 99/1 تک پہنچا۔

    دسواں اوور (عمید آصف): پانچ رنز اضافے کے بعد مجموعی اسکور 82/1 تک پہنچا۔

    نواں اوور (کرس جورڈن): 8 رنز اضافے کے بعد کراچی کنگز کا مجموعی اسکور 77/1 تک پہنچا، ٹیم کو جیت کے لیے 42 گیندوں پر 94 رنز درکار تھے۔

    آٹھواں اوور (عمید آصف): دو چوکوں کی مدد سے 12 رنز بنے جس کے بعد مجموعی اسکور 69/1 تک پہنچ گیا۔

    ساتواں اوور (وہاب ریاض): ایک چوکے اور دو سنگلز کے بعد اسکور 57/1 تک پہنچا۔

    چھٹا اوور (ثمین گل): ایک چھکے ، ایک چوکے کی مدد سے 14 رنز بنے جس کے بعد اختتام پر مجموعی اسکور 51/1 تک پہنچا۔

    پانچواں اوور (کرس جورڈن): ایک چھکے، 1 چوکے کی مدد سے 12 رنز حاصل ہوئے، پانچویں اوور کے اختتام پر مجموعی اسکور 37/1 تک پہنچا۔

    چوتھا اوور (ثمین گل): ایک چھکے  کی مدد سے 8 رنز بنے، اوور اختتام پر ٹیم کا مجموعی اسکور 25/1 تک پہنچا۔

    تیسرا اوور (حسن علی): 1 رن اضافے کے بعد مجموعی اسکور 17/1 تک پہنچا۔

    دوسرا اوور (ثمین گل): دوسری گیند پر مختار احمد 1 رن بنا کر آؤٹ ہوئے، تین رنز اضافے کے بعد مجموعی اسکور 16/1 تک پہنچا۔

    ہدف کے تعاقب میں کراچی کنگز کی جانب سے بیٹنگ کا آغاز مختار احمد اور ڈین لی

    نے کیا جبکہ پہلا اوور حسن علی نے کرایا، ایک سنگل اور تین چوکوں کے بعد مجموعی اسکور 13/0 تک پہنچا۔

    اننگز پشاور زلمی

    سولہواں اوور (ٹائمل ملز): پہلے بال پر چھکا اور دوسری پر چونکا پڑا،تاہم تیسری ہی گیند پر سیمی کیچ آؤٹ ہوکر روانہ ہوئے اگلی ہی گیند پر سعد نسیم اور پھر وہاب ریاض آؤٹ ہوئے، اوور اختتام پر زلمی کا اسکور 170/7 تک پہنچا۔

    پندرہواں اوور (محمد عامر): 6 رنز اضافے کے بعد مجموعی اسکور 159/4 تک پہنچا۔

    چودہواں اوور (عثمان شنواری): چوتھی گیند پر ڈوسن 13 کے انفرادی جبکہ 150 کے مجموعی اسکور پر پویلین لوٹے، 11 رنز اضافے کے بعد اسکور 153/4 تک پہنچا۔

    تیرہواں اوور (محمد عامر): 5 رنز اضافے کے بعد زلمی کا مجموعی اسکور 142/3 تک پہنچا۔

    بارہواں اوور (روی بوپارا): کراچی کنگز کے لیے یہ اوور بھی اچھا ثابت ہوا کیونکہ آخری گیند پر محمد حفیظ 12 کے انفرادی اسکور پر آؤٹ ہوئے، اختتام پر ٹیم کا مجموعی اسکور 137/3 تک پہنچا۔

    گیارہواں اوور (اسامہ میر): ایک چھکے اور چار سنگلز کے بعد مجموعی اسکور 130/2 تک پہنچا۔

    دسواں اوور (روی بوپارا): فلیچر 34 کے انفرادی اور 107 کے مجموعی اسکور پر پویلین روانہ ہوئے، آخری گیند پر کامران اکمل کی دھواں دھار اننگز کا اختتام ہوا اور وہ 27 گیندوں پر 8 چھکوں اور 5 چوکوں کی مدد سے 77 رنز کی اننگز کھیل کر آؤٹ ہوئے، اختتام پر ٹیم کا مجموعی اسکور 120/2 تک پہنچا۔

    نواں اوور (دانش عزیز): 2 چھکوں اور چار سلنگز کے بعد زلمی کا مجموعی اسکور 107/0 تک پہنچا۔

    آٹھواں اوور (ٹائمل ملز): 3 رنز اضافے کے بعد مجموعی اسکور 91/0 تک پہنچا۔

    ساتواں اوور (اسامہ میر): کامران اکمل نے 17 گیندوں پر پی ایس ایل کی تیزترین نصف سنچری 54 رنز بنائے، اوور میں 19 رنز آنے کے بعد مجموعی اسکور 88/0 تک پہنچا۔

    چھٹا اوور (روی بوپارا): ایک چھکے، 2 چوکوں اور ایک سنگل کے بعد مجموعی اسکور 69/0 تک پہنچا۔

    پانچواں اوور (عثمان شنواری): دو چھکوں اور یکے بعد دیگرے 3 چوکوں کی مدد سے مجموعی اسکور میں 25 رنز کا اضافہ ہوا اور اختتام پر اسکور 54/0 تک پہنچا۔

    چوتھا اوور (ٹائمل ملز): ایک چھکے اور ایک چوکے کے بعد مجموعی اسکور 29/0 تک پہنچا۔

    تیسرا اوور (محمد عامر): دو رنز اضافے کے بعد مجموعی اسکور 19/1 تک پہنچا۔

    دوسرا اوور (عثمان شنواری) : ایک چھکے اور ایک چوکے کی مدد سے 13 رنز بنے جس کے بعد مجموعی اسکور 15/0 تک پہنچا۔

    زلمی کی جانب سے اننگز کا آغاز کامران اکمل اور آندرے فلیچر نے کیا جبکہ محمد عامر نے پہلا اوور کرایا، اختتام پر ٹیم کا مجموعی اسکور 2/0 تک پہنچا۔


    اسکواڈ

    کراچی کنگز: مختار احمد، جوئے ڈٰن لے، بابر اعظم، کولن انگرا، روی بوپارا، دانش عزیز، محمد رضوان، اسامہ میر، محمد عامر (کپتان)، ٹائمل ملز، اور عثمان شنواری

    پشاور زلمی: کامران اکمل، آندرے فلیچر، محمد حفیظ، سعد نسیم، ڈیرن سیمی (کپتان)، لیام ڈوسن، عمید آصف، وہاب ریاض، حسن علی اور ثمین گل

    امپائر علیم ڈار کا کہنا تھا کہ گراؤنڈ کے 3 مقامات پر اب بھی پانی موجود ہے، اسٹاف بہترین انداز میں کام کررہا ہے مگر ابھی میچ شروع نہیں کیا جاسکتا، ٹاس کے بعد مقررہ اوورز کم کردیے جائیں گے۔

    بعد ازاں علیم ڈار میدان میں آئے اور انہوں نے اعلان کیا کہ میچ کے لیے ٹاس پونے آٹھ بجے کیا جائے گا اور مقررہ اوورز 20 سے کم کر کے 16 تک کردیے جائیں گے۔

    ٹاس کے بعد گفتگو کرتے ہوئے کراچی کنگز کے کپتان محمد عامر کا کہنا تھا کہ تین اہم کھلاڑی ٹیم میں کا حصہ نہیں ہیں، شاہد آفریدی کا ٹیم میں نہ بہت ہونا بڑا نقصان ہے تاہم کھلاڑی اچھی فارم میں ہیں اور ہم میچ میں فتح حاصل کرنے کی ہر ممکن کوشش کریں گے۔

    اُن کا کہنا تھا کہ گذشتہ رات سے بارش ہورہی ہے وکٹ سے باؤلرز کو بہت مدد ملے گی، ٹیم میں  تین تبدیلیاں کیں، دانش عزیر،روی بوپارا،مختاراحمد اور اسامہ میر ٹیم کاحصہ ہیں۔

    پشاور زلمی کے کپتان ڈیرن سیمی کا کہنا تھا کہ تمیم اقبال کو انجری کے باعث آرام کا موقع فراہم کر کے ٹیم میں جارڈن کو شامل کیا گیا ہے، فائنل میں پہنچنے کی کوشش کریں گے۔

    دوسرے ایلی منیٹر میچ میں کراچی کنگز کی قیادت آج فاسٹ باؤلر محمد عامر کے سپرد تھی کیونکہ شاہد آفریدی اور کپتان عماد وسیم انجری کے سبب ٹیم کا حصہ نہیں بن سکے۔ پشاور زلمی کے اوپنر تمیم اقبال بھی انجری کے باعث پلیئنگ الیون کا حصہ نہیں ہیں۔

    میچ دیکھنے کے لیے جہاں عام عوام کی بڑی تعداد میں پہنچے وہیں چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس ثاقب نثار نے بھی قذافی اسٹیڈیم پہنچ کر میچ دیکھا۔

     

    یاد رہے کہ آج فتح حاصل کرنے والی ٹیم 25 مارچ کو  لیگ کا فائنل میچ میں اسلام آباد یونائیٹڈ کے مد مقابل کراچی میں کھیلے گی۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔