Tag: KMC

  • میئر کراچی نے ہل پارک کی زمین پر قبضے کا نوٹس لے لیا، متعلقہ افسر معطل

    میئر کراچی نے ہل پارک کی زمین پر قبضے کا نوٹس لے لیا، متعلقہ افسر معطل

    کراچی: شہر قائد کے میئر وسیم اختر کی جانب سے ہل پارک کی زمین پر قبضے کا نوٹس لیتے ہوئے متعلقہ افسر کو معطل کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق میئر کراچی نے شہر کے ہل پارک کی زمین پر قبضے کے خلاف ایکشن لیتے ہوئے کے ایم سی کے ڈپٹی ڈائریکٹر پارکس محمد ندیم کو معطل کر دیا۔

    میئر کراچی وسیم اختر کا اس حوالے سے کہنا تھا کہ پارک کی پہاڑیاں کاٹ کر قبضے کی کوششیں جاری تھیں جس کے خلاف نوٹس لیا اور متعلقہ افسر کو معطل کیا۔

    نیب کا وزیرِ دفاع، اسپیکر سندھ اسمبلی اور میئر کراچی کے خلاف انکوائری کا اعلان

    ان کا کہنا تھا کہ آئندہ کے ایم سی کی املاک پر جہاں بھی تجاوزات قائم ہوں گی، متعلقہ افسران کو معطل کر دیا جائے گا۔

    میئر کراچی کا کہنا تھا کہ معطل ڈپٹی ڈائریکٹر ندیم ہل پارک میں تجاوزات قائم کرانے کا ذمہ دار ثابت ہوئے۔

    وسیم اختر کا مزید کہنا تھا کہ پی ای سی ایچ ایس آفس ہل پارک کی حدود میں لیز جاری کرنے سے باز رہے، شہر بھر میں تجاوزات کے خلاف کارروائی جاری رکھی جائے گی۔

    خیال رہے کہ ہل پارک پر قبضے اور اس پر غیر قانونی تعمیرات میں کے ڈی اے افسران اور اس کے ملازمین کے ملوث ہونے کا انکشاف ہوا ہے، جبکہ ڈائریکٹر جنرل پارکس نے میٹروپولٹن کمشنر کو خط لکھ دیا۔

  • عدم ادائیگی کے سبب کے ایم سی کو پٹرول کی فراہمی بند

    عدم ادائیگی کے سبب کے ایم سی کو پٹرول کی فراہمی بند

    کراچی: واجبات کی عدم ادائیگی پرکراچی کے تمام پیٹرول پمپس نے بلدیہ عظمی ٰکراچی کو پیٹرول کی فراہمی بند کردی‘ بلدیہ عظمیٰ کےزیراہتمام محکمہ جات کا تمام تر کام رک گیا ہے‘ فائر بریگیڈ بھی نہیں چل سکے گی۔

    تفصیلات کے مطابق دو ماہ سے واجبات کی عدم ادائیگی کے سبب شہر بھر کے تمام پٹرول پمپس نے متفقہ طورپر بلدیہ عظمیٰ کو پٹرول کی فراہمی منقطع کردی ہے جس سے ادارے کی مشکلا ت میں بے پناہ اضافہ ہوگیا ہے۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ پٹرول کی فراہمی منقطع ہونے کے سبب اسپتالوں میں جنریٹرز بند ہوگئے ہیں جس کے سبب مریض انتہائی مشکلات کا شکار ہیں‘ اور کئی آپریشن بھی ملتوی کرنا پڑگئے ہیں۔

    کراچی کا تاریخی گھنٹہ گھر خراب، کے ایم سی کی نئی منطق*

    دوسری جانب فائربریگیڈ کا محکمہ جو پہلے ہی زبوں حالی کی تصویر بنا ہوا ہے ‘ اس کا آپریشن بھی بند ہوچکا ہے یعنی شہر میں کسی بھی آتشزدگی کی صورت میں جائے حادثہ تک پہنچنے کے لیے فائر بریگیڈ کے پاس مطلوبہ ایندھن نہیں ہے۔

    بتایا جارہاہے کہ کے ایم سی نے گزشتہ دو ماہ سے بلوں کی ادائیگی نہیں کی ہے اور انہوں نے ایک کروڑبیالیس لاکھ روپےپٹرول کی مدمیں اداکرنےہیں ۔

    پٹرول مالکان کی جانب سے پہلے بلدیہ عظمیٰ کراچی کو وارننگ جاری کی گئی کہ اگر واجبات کی ادائیگی نہ کی گئی تو سپلائی بند کردی جائے گی‘ تاہم ادائیگی نہ ہونے کے سبب آج سے پٹرول کی سپلائی بند کردی گئی ہے۔

    یاد رہے کہ میئر کراچی وسیم اختر روزِ دن سے شکایت کرتے نظر آرہے ہیں کہ انہیں شہر کا انتظام چلانے کے لیے مطلوبہ وسائل مہیا نہیں کیے جارہے ہیں‘ جبکہ حال ہی میں ایم کیو ایم پاکستان کو الوداع کہنے والے ارشد وہرہ کا کہنا تھا کہ جو کام کرسکتے ہیں وہ بھی نہیں کیے جارہے۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • آج سے کراچی میں صفائی کے نئے باب کا آغازہو رہا ہے‘ وزیر بلدیات

    آج سے کراچی میں صفائی کے نئے باب کا آغازہو رہا ہے‘ وزیر بلدیات

    کراچی: صوبائی وزیر بلدیات جام خان شورونے کہا کہ ہم آج سے شہرقائد کی صفائی کے لئے نئی حکمت عملی مرتب کرکے میدان میں اترے ہیں، جلد کراچی کو صاف سھترا شہر بنادیں گے.چینی کمپنی کو ادائیگی 26 ڈالر فی ٹن کے حساب سے ہوگی۔

    تفصیلات کے مطابق سندھ کے وزیر بلدیات جام خان شورو کا کہنا ہے کہ انہوں نے صفائی مہم کی تفصیلات سے آگاہ کرتے ہوئے کہا کہ شہرکے 2 اضلاع میں چین کی کمپنی کی گاڑیاں صفائی مہم میں لگادی گئی ہیں، 165 میں سے 22 گاڑیاں سڑکوں پرآگئی ہیں.

    وزیربلدیات نے یقین دہانی کراتے ہوئے کہا کہ مزید گاڑیاں بھی بہت جلد سڑکوں پرموجود ہوں گی، تمام جماعتیں اوراسٹیک ہولڈرصفائی مہم میں حکومت کا ساتھ دیں، جام خان شورو نے کہا کہ چینی کمپنی کو 26 ڈالرفی ٹن ریٹ کے حساب سے کچرا اٹھانے کی ادائیگی کی جائے گی۔

    مزید پڑھیں:میئر کراچی کی 100 روزہ صفائی مہم کا آغاز

    گذشتہ سال یکم دسمبر کو مئیر کراچی وسیم اختر نے کراچی کی صفائی سھترائی کے حوالے سے "100 روزہ صفائی مہم کا آغاز” کیا تھا۔

    مزید پڑھیں:وزیر اعلیٰ بھی 100 روزہ صفائی مہم میں شامل

    بعدازاں وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے میئرکراچی کی صفائی مہم کی حمایت کا اعلان کیا تھا۔ جس پرمیئر وسیم اختر نے اظہارِخیال کرتے ہوئے کہا تھا کہ وزیراعلیٰ کی حمایت کے بعد خود کو مضبوط محسوس کررہا ہوں۔

  • میئر کراچی کا اہم اقدام، ریٹائرڈ ملازمین کے واجبات کا مسئلہ حل

    میئر کراچی کا اہم اقدام، ریٹائرڈ ملازمین کے واجبات کا مسئلہ حل

    کراچی: وسیم اختر نے میئر کراچی کا منصب سنبھالتے ہی بڑا کام کردکھایا، کے ایم سی کے 8 سال سے ریٹائرڈ ملازمین کے واجبات کی ادائیگی کے احکامات جاری کردیے۔

    نمائندہ اے آر وائی رافع حسین کے مطابق دو روز قبل جیل سے ضمانت پر رہا ہونے والے میئر کراچی نے منصب سنبھالتے ہی بڑا کام کر دکھایا۔ کراچی میونسپل کارپوریشن کے ریٹائرملازمین کے واجبات ادا کرنے کے احکامات جاری کیے۔

    میئر کراچی گزشتہ روز رہائی کے بعد پہلی بار اپنے دفتر پہنچے تھے اور کے ایم سی کے اعلیٰ افسران سے مٹینگ کر کے آئندہ کی حکمت عملی پر غور کیا اور ملازمین کے مسائل پر تفصیلی گفتگو بھی کی تھی۔


    پڑھیں: ایکشن پلان ہوچکےاب ڈیولپمنٹ پلان شروع کریں،وسیم اختر


    دورانِ مٹینگ میئر کراچی نے کے ایم سی کے ریٹائرڈ ملازمین کے واجبات کی ادائیگی کے حوالے سے دریافت کیا اور افسران کو فوری طور پر ان کی ادائیگی کے احکامات جاری کیے۔ وسیم اختر کی ہدایت کے بعد کراچی میونسپل کراچی کے ریٹائرڈ ملازمین کے واجبات کی ادائیگیوں کا سلسلہ شروع کردیا ہے۔

    قبل ازیں میئر کراچی نے سندھ اسمبلی کا خصوصی دورہ کیا اور مہمان گیلری میں بیٹھ کر کارروائی دیکھی، اُن کی آمد پر اسپیکر سندھ اسمبلی آغا سراج درانی نے میئر کراچی کا استقبال کیا اور انہیں ٹوپی اور اجرک کا تحفہ بھی پیش کیا۔

    وسیم اختر نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ’’اسمبلی سے پرانی یادیں وابستہ ہیں اور یہاں آکر بہت اچھا لگا۔ انہوں نے کہا کہ اب کراچی میں ایکشن پلان نہیں ڈیولپمنٹ پلان کا وقت شروع ہوگیا ہے، کراچی کے مسائل کو حل کرنے کے لیے تمام جماعتوں کو کردار ادا کرنا ہوگا‘‘۔

  • بلدیاتی اختیارات پیپلز پارٹی کے منشور میں شامل ہیں‘ منتقل کیے جائیں: وسیم اختر

    بلدیاتی اختیارات پیپلز پارٹی کے منشور میں شامل ہیں‘ منتقل کیے جائیں: وسیم اختر

    کراچی: شہرِ قائد کے منتخب میئر وسیم اختر کا کہنا ہے کہ ہم شہر کی بہتری کے لیے کام کرناچاہتے ہیں لیکن ہمارے پاس وسائل نہیں ہیں‘پیپلز پارٹی کے منشور میں لوکل گورنمنٹ سر فہرست ہے لہذا اختیارات منتقل کریں۔

    تفصیلات کے مطابق وسیم اختر ضمانت پر رہائی کے بعد پہلے دن کراچی میونسپل کارپوریشن کے دفتر پہنچے تو وہاں ان کا پرتپاک استقبال کیا گیا اور ان پر پھول نچھاور کیے گئے۔

    دفتر میں پہلے دن میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے وسیم اختر کا کہنا تھا کہ ماضی میں جو ہوا اسے بھول جائیں‘ نئے عزم کے ساتھ کام کا آغاز کریں۔

    انہوں نے پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو کو مخاطب کرکے کہا کہ بلاول صاحب ہم آپ کو ایک منتخب ٹیم دے رہے ہیں، ہم سندھ حکومت کے خیرخواہ ہیں۔

    انہوں نے یہ بھی کہا کہ پیپلز پارٹی کے منشور میں لوکل گورنمنٹ سر فہرست ہے لہذا اختیارات منتقل کریں، چیف منسٹر کی ذمہ داری ہے کے وہ اختیارات اور فنڈز دے۔لوکل گورنمنٹ کامیاب ہوگی تو کریڈٹ سندھ حکومت کو ہی ملے گا۔

    ان کا کہنا تھا کہ ہم خود اکیلے ہیں ، ہمارے پاس کام کرنے کے لیے اختیارات نہیں ہیں۔ وسیم اختر کا یہ بھی کہنا تھا کہ ہم اس شہر کی بہتری کے لیے کام کرناچاہتے ہیں لیکن وسائل کا نہ ہونا آڑے آرہا ہے‘ اختیارات ہوتے تو پلاننگ بتا رہا ہوتا مسائل نہیں گنوا رہا ہوتا۔

    وسیم اخترکایہ بھی کہنا تھا کہ کراچی کے ٹیکس سے سارے ملک کا پہیہ چلتا ہے لیکن کراچی کو اس کا حق نہیں ملتا، انہوں نے

    وسیم اختر کا کہنا تھا کہ بلاول بھی چاہتے ہیں کے سندھ اور کراچی ترقی کرے،2018 میں کیا شہر وں کا یہ چہرہ دکھا کے ووٹ لیا جائے گا۔کراچی میں جگہ جگہ کچرے کا ڈھیر منہ چڑا رہا ہے۔

    انہوں نے کراچی کے سب اہم مسئلے پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ ہماری خواہش اور کوشش ہے کہ کراچی میں امن قائم ہو اور مسائل حل ہوں‘ ا س سلسلے میں حکومت اور امن قائم کرنے والے اداروں کے ساتھ تعاون کریں گے۔

    میڈیا کانفرنس سے قبل میئر کراچی وسیم اختر کو ڈپٹی میئر ارشد وہرہ اور دیگر افسران کی جانب سے شہری حکومت کی موجودہ صورتحال پر بریفنگ بھی دی گئی۔

  • کے ایم سی اور ٹریفک پولیس کے تعاون سے آگاہی مہم کا آغاز

    کے ایم سی اور ٹریفک پولیس کے تعاون سے آگاہی مہم کا آغاز

    کراچی : کے ایم سی اور ٹریفک پولیس کے تعاون سے آگاہی مہم کا آغاز کردیا گیا۔ تفصیلات کے مطابق سندھ اسمبلی میں اپوزیشن لیڈرخواجہ اظہار الحسن نے کے ایم سی اور ٹریفک پولیس کے تعاون سے آگاہی مہم کا افتتاح کیا۔

    میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے خواجہ اظہار الحسن کا کہنا تھا کہ گزشتہ آٹھ سال سے شہر کی سڑکوں پر زیبرا کراسنگ بنائے ہی نہیں گئے۔

    شہر کی مختلف شاہراہوں پر زیبرا کراسنگ بنارہے ہیں۔ خواجہ اظہار الحسن کا کا کہنا تھا کہ شہر مسائل کا گڑھ بن چکا ہے کوئی ادارہ ایسا نہیں ہے جس میں حکومت کی کارکردگی نظر آئے۔

     

  • وزیر بلدیات سندھ کی جانب سے ایف بی آر کے اقدام کی سخت مذمت

    وزیر بلدیات سندھ کی جانب سے ایف بی آر کے اقدام کی سخت مذمت

    کراچی : وزیر بلدیات سندھ جام خان شورو نے ایف بی آر کی جانب سے کے ایم سی اور محکمہ بلدیات کے اکاونٹس سے بغیر اجازت رقم لینے کی شدید الفاظ میں مذمت کی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق دو سال سے ٹیکس کی عدم ادائیگی کے سبب فیڈرل بورڈ آف ریونیو کی جانب سے کراچی میونسپل کارپوریشن اور محکمہ بلدیات کے اکاؤنٹس منجمد کر دیئے ہیں۔

    وزیر بلدیات نے ایف بی آر کے اس اقدام کو سازش قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ وفاق صوبوں میں مداخلت کرنا بند کردے، ایسے اقدامات کسی صورت قابل قبول نہیں ہیں۔

    جام خان شورو نے موقف اختیار کرتے ہوئے کہا کہ ملازمین کی تنخواہوں، پینشن اور دیگر کاموں کے لئے شدید مشکلات درپیش آرہی ہیں، اس عمل کے باعث ملازمین کی تنخواہیں اور شہر میں صفائی ستھرائی کے کام بھی شدید متاثر ہورہے ہیں۔

    انہوں نے وفاقی وزیر خزانہ سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ اپنا کردار ادا کرتے ہوئے ایف بی آر کو اکاؤنٹ بحال کرنے اور رقم واپس کرنے کی ہدایت کریں، بصورت دیگر ملازمین کی جانب سے آنے والے ردعمل کی ذمہ داری وفاقی حکومت پرعائد ہوگی۔

     

  • کے ایم سی نے کراچی کے 122 پارکس نیلام کرنے کا فیصلہ کرلیا

    کے ایم سی نے کراچی کے 122 پارکس نیلام کرنے کا فیصلہ کرلیا

    کراچی: بلدیہ عظمیٰ کراچی نے فنڈز کی عدم فراہمی کے سبب شہرِقائد کے کئی پارکس نیلام کرنے کا فیصلہ کرلیا۔

    بلدیہ عظمیٰ کراچی کے زیرانتظام کراچی میں کل 152 پارکس ہیں جن میں سے 122 کو نیلام کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے اور جلد ہی اس کا باضابطہ اعلان اخبارات کے ذریعے کیا جائےگا۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ نیلام کئے جانے والے پارکس مین سے 34 پارکس ضلع جنوبی میں ہیں، آٹھ ضلع شرقی میں، دو ڈسٹرکٹ سنٹرل میں، تین سرجانی ٹاوٗن میں اور 73 گلستانِ جوہرمیں واقع ہیں۔

    ذرائع نے یہ بھی کہا ہے کہ نیلامی کے بعد پارکوں میں جھولے اور چیئرلفٹس بھی نصب کی جائیں گی۔

    کے ایم سے کے ترجمان کا کہنا تھا کہ کچھ پارکس محض دیکھ بھال کی حد تک دئیے جائیں گے جبکہ باقی باضابطہ نیلام کئےجائیں گے۔

  • ڈائریکٹرایف آئی اے  نے کے ایم سی میں کرپشن کی داستان کھول دی

    ڈائریکٹرایف آئی اے نے کے ایم سی میں کرپشن کی داستان کھول دی

    کراچی : ایف آئی اے کے ڈائریکٹرشاہد حیات نے کے ایم سی میں غضب کرپشن کی داستان کھول کررکھ دی ۔ کراچی میں نیوز کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے بتایا کہ کراچی کے شہریوں کے اربوں روپے چوری ہوئے۔

    انہوں نے بتایا کہ کے ایم سی کے گھوسٹ ملازمین عوام کے اربوں روپے ہڑپ کر گئے۔ ایف آئی اے نے ڈائریکٹر سمیت نو ملازم گرفتار کر لئے۔ایک افسرکی چونسٹھ سالہ ساس بھی گھربیٹھے تنخواہ لےرہی تھی۔

    فنڈزمیں خرد برد،اربوں کی کرپشن،گھوسٹ ملازمین کی کھوج لگا لی، ڈائریکٹر ایف آئی اے نےکے ایم سی میں لوٹ مارکا کچاچٹھاکھول ڈالا۔

    ڈائریکٹر ایف آئی اے سندھ کہتے ہیں کہ کے ایم سی کےبڑے کرپٹ افسران کے خلاف گھیرا تنگ کردیاہے ڈائریکٹر ایف آئی اے نےبد عنوانی کےالزام میں گرفتارملزم ڈپٹی ڈائریکٹرایڈمن ایجوکیشن سلیم خان کومیڈیا کےسامنے پیش کردیا۔

    گرفتار ملزم نے مزید انکشاف کیا کہ کرپشن سے حاصل شدہ رقم بڑے افسران کو دی جاتی تھی، ڈائریکٹر ایف آئی اے شاہد حیات نےپریس کانفرنس میں بتایا کہ کے ایم سی کےشعبہ تعلیم سے منسلک ساڑھے چارسوبینک اکاؤنٹ چیک کئےگئے ہیں۔

  • کے ایم سی کی شعبہ تعلیم کے 9 اہلکار گرفتار

    کے ایم سی کی شعبہ تعلیم کے 9 اہلکار گرفتار

    کراچی: ڈائریکٹر ایف آئی اے شاہد حیات کا کہنا ہے کے ایم سی کے سینئر افسران کے خلاف تحقیقات شروع کردی، ایک افسر کی چونسٹھ سالہ ساس بھی گھر بیٹھے تنخواہ لے رہی تھی۔

    ڈائریکٹر ایف آئی اےشاہد حیات کا کہنا ہے کے ایم سی کے سینئر افسران کے خلاف تحقیقات شروع کردی ہیں۔

    ڈائریکٹرایف آئی اے شاہدحیات نے نیوز کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ  کےایم سی میں 3 کروڑ روپے تنخوا ہوں کی مد میں محکمہ تعلیم میں گھوسٹ ملازمین کوجاتی تھی۔

     شاہد حیات نے بتایا کہ گرفتارکے ایم سی افسر سلیم خان کے گھرسے  21 افراد محکمہ میں ملازم تھے۔

    ان کا کہنا تھا کہ کے ایم سی کےشعبہ تعلیم میں تنخواہوں کی مد میں 50 کروڑ روپے ادائیگی کی جاتی ہے کے ایم سی کےشعبہ تعلیم کے450اکاؤنٹس کوچیک کیا گیا ہے ۔

    ڈائریکٹر ایف آئی اےشاہد حیات نے مزید انکشاف کیا کہ ایک افسر کی چونسٹھ سالہ ساس بھی گھر بیٹھے تنخواہ لے رہی تھی۔