Tag: KMS

  • بھارتی فوج کی بربریت سے مزید 4 کشمیری نوجوان شہید

    بھارتی فوج کی بربریت سے مزید 4 کشمیری نوجوان شہید

    سری نگر : مقبوضہ کشمیر میں قابض اور ظالم بھارتی فوج نے ریاستی دہشت گردی کا مظاہرہ کرتے ہوئے فائرنگ کرکے مزید 4 کشمیری نوجوانوں کو شہید کر ڈالا۔

    کشمیر میڈیا سروس کے مطابق بھارت نے مقبوضہ کشمیر میں ریاستی دہشت گردی کا بازار گرم کر رکھا ہے، ریاستی دہشت گردی کی ایک نئی کارروائی ضلع شوپیاں میں ہوئی جہاں قابض بھارتی فوج نے 4 کشمیریوں کو شہید کر دیا۔

    دوسری طرف قابض بھارتی فوج کی علاقے میں کارروائی کے خلاف احتجاج کو دنیا کی نظروں سے اوجھل کرنے کے لیے علاقے میں انٹر نیٹ سروس بھی معطل کردی گئی ہے۔

    واضح رہے کہ مقبوضہ کشمیر میں گزشتہ ایک سال کے دوران بھارتی مظالم سے 218 کشمیری شہید جبکہ ایک ہزار 395 زخمی ہوئے۔

    کشمیر میڈیا سروس کی رپورٹ کے مطابق مقبوضہ کشمیر میں گزشتہ سال 5 اگست سے اب تک غیر قانونی محاصروں کے دوران 218کشمیریوں کو شہید کیا گیا،جن میں 4 خواتین اور 10 کمسن بچے بھی شامل ہیں۔

    بھارت نے گزشتہ ایک سال کے دوران بزرگ، خواتین اور کشمیری لڑکیوں سمیت 13 ہزار 680 کشمیریوں کو گرفتار بھی کیا، اس دوران 84 خواتین کو زیادتی کا نشانہ بنایا گیا جبکہ 946 مکانات کو نقصان پہنچا۔

    قابض فوجیوں نے ظلم کی تاریخ رقم کرتے ہوئے پیلٹ گنوں سے 10 ہزار 240 کشمیریوں کونشانہ بنایا، جس سے درجنوں کشمیری بینائی سے محروم ہوگئے جبکہ 385 افراد کو دیکھنے میں مشکلات کا سامنا ہے۔

  • سری نگر : بھارتی فوج کی فائرنگ، مزید 2 کشمیری شہید

    سری نگر : بھارتی فوج کی فائرنگ، مزید 2 کشمیری شہید

    سری نگر: قابض بھارتی فورسز نے مقبوضہ کشمیر کے علاقے پلواما میں فائرنگ کرکے 2 کشمیری نوجوانوں کو شہید کردیا، وادی میں انٹرنیٹ اور موبائل فون سروس بھی بند کردی گئی۔

    تفصیلات کے مطابق قابض بھارتی فورسز نے مقبوضہ کشمیر میں ظلم و بربریت جاری رکھتے ہوئے پلواما میں 2 کشمیری نوجوانوں کو فائرنگ کرکے شہید کردیا، کشمیری نوجوانوں کو نام نہادسرچ آپریشن میں شہید کیا گیا۔

    کشمیری میڈیا سروس کے مطابق ظالم بھارتی فوج کی جانب سے کشمیری نوجوان کی شہادت کے بعد علاقے میں غیراعلانیہ کرفیو نافذ کردیا گیا ہے جبکہ انٹرنیٹ اور موبائل فون سروس بھی بند کردی گئی ہے۔

    کشمیری میڈیا کا کہنا ہے کہ بھارتی فورسزنے تلاشی کے بہانے خواتین، بچوں کوگھروں سے نکال دیا۔ بھارتی فوج نے پلواما کا محاصرہ کرکے گھر گھر تلاشی لی، بھارتی فوجی اہلکاروں نے گھروں میں گھس کرخواتین سے بدتمیزی کی اور مغلظات بکیں۔

    اس کے علاوہ  بھارتی فورسز نے سرچ آپریشن میں متعدد نوجوانوں کو گرفتار کرکے شدید تشدد کا نشانہ بنایا اور انہیں نامعلوم مقامات پر منتقل کردیا گیا، ۔

    واضح رہے کہ مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فوج آزادی کی آواز کو دبانے کے لیے مختلف ہتھکنڈے استعمال کررہی ہے اور اب تک ہزاروں کشمیری شہید اور زخمی ہوچکے ہیں۔

  • مقبوضہ کشمیر میں کرفیو اور لاک ڈاؤن کا 198واں روز، نظام زندگی مفلوج

    مقبوضہ کشمیر میں کرفیو اور لاک ڈاؤن کا 198واں روز، نظام زندگی مفلوج

    سری نگر : آرٹیکل 370 کی منسوخی کے بعد مقبوضہ کشمیر میں کرفیو کا 198 واں روز ہے، وادی میں اسکول، کالجز اور تجارتی مراکز بند ہیں، مقبوضہ وادی میں نظام زندگی پوری طرح مفلوج ہوچکا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق مقبوضہ کشمیر میں قابض بھارتی فوج کی جارحیت بدستور جاری ہے اور وادی میں لاک ڈاؤن کا 198واں روز ہے، کشمیری روز مرہ کی ضروری اشیاء خریدنے سے بھی قاصر ہیں، دودھ بچوں کی خوراک، ادویات سب ختم ہو چکا ہے۔

    کشمیر میڈیا سروس کے مطابق مقبوضہ وادی میں انٹرنیٹ،موبائل سروس بدستور معطل ہے، کرناٹک میں زیر تعلیم3کشمیری طلبا کو گرفتار کرلیا گیا، طلبا کو پاکستان کے حق میں نعرے لگانے پر گرفتارکیا گیا۔

    بھارتی فورسز نے سری نگر، بڈگام اور دیگرعلاقوں کی ناکہ بندی کی، بھارتی فورسز نے گھر گھرتلاشی کے دوران خواتین سے بدتمیزی کی اور بچوں کو ہراساں کیا، بھارتی فورسز نے متعدد کشمیری نوجوانوں کو گرفتار کرلیا۔

    مقبوضہ کشمیر میں لاک ڈاؤن کے باعث کشمیریوں کو شدید مشکلات کا سامنا ہے۔ کرفیو اور پابندیوں کے باعث اب تک مقامی معیشت کو ایک ارب ڈالر کا نقصان ہوچکا ہے جبکہ ہزاروں لوگ بے روزگار ہوچکے ہیں۔

    کشمیر میڈیا سروس کے مطابق کشمیری رہنماؤں، نوجوانوں سمیت بچے بھی جیلوں میں قید ہیں، 4 ماہ سے کشمیریوں کو نماز جمعہ مساجد میں ادا کرنے نہیں دی جا رہی۔

    یاد رہے کہ کچھ روز قبل بھارتی ایئر فورس کے سابق ایئر مارشل کپل کاک کا کہنا تھا کہ مقبوضہ کشمیر یخ بستہ جیل ہے، 80 لاکھ کشمیری یخ بستہ قید میں ہیں، صورت حال نارمل کیسے کہہ سکتے ہیں۔

    سابق بھارتی وائس ایئر مارشل کپل کاک نے مقبوضہ کشمیر میں مظالم کا اعتراف کرتے ہوئے کہا تھا کہ اعلانات کے بجائے کشمیریوں کا درد سمجھنے کی ضرورت ہے۔

  • مقبوضہ کشمیر میں لاک ڈاؤن کو155 روز ہوگئے، بھارتی فوج کے مظالم جاری

    مقبوضہ کشمیر میں لاک ڈاؤن کو155 روز ہوگئے، بھارتی فوج کے مظالم جاری

    سری نگر : مقبوضہ کشمیر میں بھارتی حکومت کے لاک ڈاؤن کو155 روز مکمل ہوگئے اور سیکیورٹی فورسز کے نہتے نہتے لوگوں پر مظالم مسلسل جاری ہیں۔

    کشمیر میڈیا سروس کا کہنا ہے کہ لاک ڈاؤن کا تسلسل تاحال برقرار ہے، مقبوضہ علاقے کے چپے چپے پر بڑی تعداد میں بھارتی فوجی تعینات ہیں۔

    مقبوضہ وادی میں انٹرنیٹ، موبائل سروس بدستورمعطل ہیں جبکہ تعلیمی اورکاروباری مراکز بند بھی بند ہیں، اس صورتحال کی وجہ سے لوگ ایک دوسرے سے رابطہ بھی نہیں کرسکتے جبکہ دفاتر اور تعلیمی ادارے عملے اور طلباء سے خالی ہیں۔

    اس حوالے سے سابق بھارتی وزیرخزانہ چدم برم نے کہا کہ بھارت مقبوضہ کشمیرکو عملاً کھوچکا ہے، جمہوری ملک کسی خطے کی پوری آبادی کو محاصرے میں نہیں رکھ سکتا، مودی سرکار مقبوضہ کشمیر کی آبادی کو بطور دہشت گرد، پرو پاکستان دیکھتی ہے۔

    علاوہ ازیں مقبوضہ کشمیر میں فوجی محاصرے اوردیگر پابندیوں کی وجہ سے خوف و دہشت کا ماحول اور غیر یقینی صورتحال بدستور جاری ہے، جس کی وجہ سے مقبوضہ وادی میں لوگ شدید مشکلات سے دوچار ہیں۔

    انسانی حقوق کی مقامی تنظیم جموں وکشمیر کولیشن آف سول سوسائٹی نے سری نگر سے جاری اپنی سالانہ رپورٹ میں کہا ہے کہ بڑوں کے ساتھ ساتھ بچوں کو بھی غیر قانونی اور بلاجواز قید اور اس دوران بھارتی فوجیوں کے ہاتھوں ظلم و تشدد سمیت غیر انسانی سلوک کا سامنا بھی کرنا پڑا۔

    اس کے علاوہ مقبوضہ علاقے میں مسلسل فوجی محاصرہ، کرفیو اور پابندیاں جاری ہیں اور مسلسل دفعہ 144 کے نفاذ سے عوام کے بنیادی حقوق کی کھلی خلاف ورزی ہو رہی ہے۔

  • آرٹیکل 370 منسوخی: مودی حکومت چارہفتے میں جواب جمع کرائے، بھارتی سپریم کورٹ

    آرٹیکل 370 منسوخی: مودی حکومت چارہفتے میں جواب جمع کرائے، بھارتی سپریم کورٹ

    نئی دہلی: بھارتی سپریم کورٹ نے آرٹیکل370کے خلاف درخواستوں کی سماعت کرتے ہوئے نریندر مودی کی حکومت کوجواب داخل کرنےکے لیے 4ہفتوں کی مہلت دے دی۔

    تفصیلات کے مطابق بھارتی سپریم کورٹ کے ججز پر مشتمل پانچ رکنی بنچ نے آرٹیکل 370  منسوخ کرنے اور کشمیر کے موجودہ حالات سے متعلق دائرکردہ درخواستوں کی سماعت کی۔

    سماعت میں بھارتی حکومت کے اٹارنی جنرل کے کے وینو گوپال نے حکومت کی جانب سے جواب داخل کرانے کے لیے چار ہفتوں کا وقت طلب کیا، اتنا ہی وقت بھارت مقبوضہ ریاست کشمیر کے وکیل نے بھی جواب دہی کے لیے طلب کیا۔

    بھارتی سپریم کورٹ نے جواب دہی کے لیے حکومت کو 28 دن کی مہلت دیتے ہوئے ہر صورت جواب داخل کرانے کی ہدایت کی اور کہا کہ کشمیر کے معاملے پر مزید نئی درخواستیں نہیں لی جائیں گی۔

    عدالت نے درخواست گزاروں کو بھی حکم دیا کہ حکومت کی جانب سے جواب جمع کرانے کے ایک ہفتے کے اندر حکومتی جواب پر اپنا ردعمل جمع کرائیں گے۔ بھارتی سپریم کورٹ 14 نومبر کو حکومتی جواب پر درخواست گزاروں کے دلائل سنے گا۔

    یاد رہے کہ اس سے قبل بھارتی سپریم کورٹ نے مودی سرکار کو مقبوضہ کشمیر میں کرفیو ہٹا کر حالات نارمل کرنے کا حکم دیا تھا تاہم وہاں تاحال حالات معمول پر نہیں آسکے ہیں اور نہ ہی کرفیو ہٹایا گیا ہے۔

    عدالت نے کانگریس رہنما غلام نبی آزاد کو بھی وادی کا دورہ کرنے کی اجازت دیتے ہوئے اصل حقائق عدالت میں رپورٹ کرنے کی ہدایت کی تھی۔ بھارتی سپریم کورٹ میں مقبوضہ کشمیر کی خصوصی حیثیت ختم کرنے کے خلاف دائر درخواستوں کی سماعت کے دوران چیف جسٹس کا کہنا تھا ضرورت پڑی تو وہ خود بھی مقبوضہ وادی جائیں گے۔

    واضح رہے کہ رواں سال 5 اگست کو بھارتی حکومت نے آئینی دفعہ 370 کو ختم کرتے ہوئے مقبوضہ کشمیر کی خصوصی حیثیت ختم کر دی تھی اور کشمیر کو دو حصوں میں تقسیم کردیا تھا۔

    بھارتی وزیر داخلہ امیت شاہ نے پارلیمان کے ایوان بالا میں اعلان کرتے ہوئے کہا تھا کہ لداخ کو جموں و کشمیر سے الگ کر کے وفاق کے زیر انتظام علاقہ (یونین ٹیریٹری) بنایا جارہا ہے لیکن وہاں اسمبلی نہیں ہوگی، جب کہ جموں و کشمیر کو بھی علیحدہ یونین ٹیریٹری بنایا جا رہا ہے تاہم وہاں اسمبلی ہوگی۔

    مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فوجیوں کی تعداد اس وقت 9 لاکھ کے قریب پہنچ چکی ہے اور بھارتی انتظامیہ نے پورے کشمیر کو چھاؤنی میں تبدیل کر رکھا ہے۔ ریاستی جبر و تشدد کے نتیجے میں متعدد کشمیری شہید اور زخمی ہو چکے ہیں۔