Tag: Kolkata

  • کولکتہ ڈاکٹر کے ریپ اور قتل کے خلاف 25 ممالک میں مظاہرے

    کولکتہ ڈاکٹر کے ریپ اور قتل کے خلاف 25 ممالک میں مظاہرے

    بھارتی شہر کولکتہ کے ایک سرکاری اسپتال میں ایک خاتون ٹرینی ڈاکٹر کے ریپ اور قتل کے خلاف 25 ممالک میں مظاہرے کیے گئے۔

    روئٹرز کی ایک رپورٹ کے مطابق دنیا بھر کے 25 ممالک کے 130 سے زائد شہروں میں بھارتی شہریوں نے ہزاروں کی تعداد میں احتجاج کیا اور انصاف کا مطالبہ کیا۔

    یہ مظاہرے اتوار کو جاپان، آسٹریلیا، تائیوان اور سنگاپور میں شروع ہوئے اور کئی یورپی ممالک کے شہروں تک پھیل گئے، سویڈن کے دارالحکومت اسٹاک ہوم میں منعقدہ مظاہرے میں سیاہ لباس پہنے خواتین کی بڑی تعداد جمع ہوئی اور بنگالی زبان میں گیت گائے اور انڈین خواتین کے لیے تحفظ کا مطالبہ کیا۔

    عالمی سطح پر احتجاج کی ایک منتظم برطانوی شہری دیپتی جین نے کہا کہ ڈیوٹی کے دوران ایک نوجوان ٹرینی ڈاکٹر پر کیے گئے اس گھناؤنے جرم کی خبر سے ہم میں سے ہر کوئی بے حسی، سفاکیت اور انسانی زندگی کی بے توقیری پر صدمے میں ہے۔

    واضح رہے کہ بھارتی سپریم کورٹ نے ٹرینی ڈاکٹر کے ریپ اور قتل کیس کی اگلی سماعت پیر کو مقرر کر رکھی ہے۔ ٹرینی ڈاکٹر کے والدین نے کولکتہ پولیس پر الزام لگایا ہے کہ وہ کیس کے آغاز ہی سے شواہد مٹانے کی کوشش کر رہی ہے۔ مقتولہ کی والدہ نے کہا ’’حکومت، انتظامیہ اور پولیس نے کیس کے آغاز ہی سے ہمارے ساتھ تعاون نہیں کیا۔‘‘ انھوں نے کہا کہ بڑے پیمانے پر ہونے والے مظاہروں سے انھیں امید ہے کہ انصاف ملے گا۔

    32 سالہ ٹرینی ڈاکٹر کی لاش گزشتہ ماہ مغربی بنگال کے دارالحکومت میں آر جی کار اسپتال کے سیمینار ہال سے ملی تھی۔ ابتدائی پوسٹ مارٹم رپورٹ میں بتایا گیا کہ متاثرہ خاتون کی آنکھوں، منہ اور نازک اعضا سے خون بہہ رہا تھا، بائیں ٹانگ، گردن، دائیں ہاتھ، انگوٹھی کی انگلی اور ہونٹوں پر بھی زخم کے نشان تھے۔ قتل کے مرکزی ملزم 33 سالہ سنجے رائے نے پولیس کو بتایا تھا کہ اس نے جرم سے ایک دن قبل 8 اگست کو وارڈ میں ٹرینی ڈاکٹر کا پیچھا کیا تھا۔

  • کولکتہ ریپ کیس کے بعد ریاستی حکومت کا بڑا قدم، زیادتی کے مجرم کے لیے بڑی سزا کا بل منظور

    کولکتہ ریپ کیس کے بعد ریاستی حکومت کا بڑا قدم، زیادتی کے مجرم کے لیے بڑی سزا کا بل منظور

    کولکتہ: مغربی بنگال کی اسمبلی نے اینٹی ریپ بل متقفہ طور پر منظور کر لیا، وزیر اعلیٰ ممتا بینرجی نے بل کی منظوری کو تاریخی لمحہ قرار دے دیا ہے۔

    بھارتی میڈیا رپورٹس کے مطابق کولکتہ ڈاکٹر ریپ کیس کے بعد ریاستی حکومت نے بڑا قدم اٹھاتے ہوئے زیادتی کے مجرم کے لیے بڑی سزا کا قانون منظور کر لیا ہے، منظور شدہ بل میں زیادتی کے مجرم کے لیے سزائے موت تجویز کی گئی ہے۔

    ممتا بینرجی نے کہا کہ انسداد عصمت دری بل کا مقصد فوری تحقیقات، خواتین اور بچوں کے تحفظ کو مضبوط کرنا اور سزا میں اضافہ ہے، اس سے متاثرین کو جلد انصاف مل سکے گا۔ انھوں نے کہا ایک بار جب یہ بل منظور ہو جائے گا، ہم پولیس کی ایک خصوصی ٹاسک فورس تشکیل دیں گے تاکہ جانچ کی بر وقت تکمیل کو یقینی بنایا جا سکے۔ وزیر اعلیٰ نے یہ بھی بتایا کہ اس معاملے پر انھوں نے وزیر اعظم نریندر مودی کو دو خط بھی لکھے تھے لیکن انھوں نے کوئی جواب نہیں دیا۔

    اپوزیشن لیڈر سوویندو ادھیکاری نے بل پر کہا ’’ہم انسداد عصمت دری کے قانون کا فوری نفاذ چاہتے ہیں، یہ ریاستی حکومت کی ذمہ داری ہے، ہم نتائج چاہتے ہیں۔‘‘ ان کا کہنا تھا کہ وہ وزیر اعلیٰ کی مکمل حمایت کریں گے لیکن اس بات کی گارنٹی دینی ہوگی کہ اس بل کو فوری نافذ کیا جائے گا۔

    کولکتہ زیادتی کیس، پولیس کمشنر پر شواہد کے غلط استعمال کا الزام، جونئیر ڈاکٹرز نے دھرنا دے دیا

    کولکتہ میں ڈاکٹر کے ساتھ زیادتی اور قتل کو 3 ہفتے ہو گئے ہیں، لیکن متاثرین کو اب تک انصاف نہیں مل سکا ہے۔ جونیئر ڈاکٹرز نے انصاف نہ ملنے پر پولیس ہیڈکوارٹر کے باہر دھرنا دے دیا ہے، اور سڑک بند کر دی ہے، مظاہرین نے پولیس کمشنر کے استعفے کا مطالبہ کیا ہے۔

    لیڈی ڈاکٹر کے قتل کے بعد کیا ہوا، اس حوالے سے وزیر اعلیٰ ممتا بینرجی نے بتایا ’’لیڈی ڈاکٹر کا انتقال 9 اگست کو ہوا، میں نے مقتول کے والدین سے اسی دن بات کی جس دن واقعہ ہوا، ان کے گھر جانے سے پہلے انھیں تمام آڈیو، ویڈیو، سی سی ٹی وی فوٹیجز دی گئیں تاکہ وہ سب کچھ جان سکیں۔ میں نے ان سے صاف کہہ دیا کہ مجھے اتوار تک کا وقت دیں، اگر ہم اس وقت تک سب کو گرفتار نہیں کر پاتے ہیں تو میں اسے پیر کو سی بی آئی کے حوالے کر دوں گی۔‘‘

    ممتا نے مزید کہا ’’پولیس نے 12 گھنٹے میں مرکزی ملزم کو پکڑ لیا، میں نے پولیس سے کہا کہ فاسٹ ٹریک کورٹ میں جا کر سزائے موت کے لیے درخواست دیں لیکن کیس سی بی آئی کے حوالے کر دیا گیا۔ اب ہم سی بی آئی سے انصاف کا مطالبہ کر رہے ہیں۔ ہم شروع سے سزائے موت کا مطالبہ کر رہے ہیں۔‘‘

  • ٹرینی ڈاکٹر کا زیادتی کے بعد قتل، بالی وڈ اداکار بھی میدان آگئے

    ٹرینی ڈاکٹر کا زیادتی کے بعد قتل، بالی وڈ اداکار بھی میدان آگئے

    ممبئی: کلکتہ میں اکتیس سالہ ٹرینی ڈاکٹر کے ساتھ زیادتی اور اور قتل کے خلاف بالی ووڈ شخصیات بھی سوشل میڈیا کے ذریعے سراپااحتجاج ہیں۔

    معروف اداکارہ عالیہ بھٹ نے اپنی ایک انسٹاگرام پوسٹ میں بھارت میں خواتین کے ریپ کے حوالے سے اعداد وشمار شیئر کرتے ہوئے لکھا کہ،ایک اور بھیانک حرکت،ایک دہائی بعد بھی ہمیں یاد دہانی ہو رہی ہے کہ کچھ بھی تبدیل نہیں ہوا۔

    عالیہ بھٹ کا کہنا تھا کہ یہ بھیانک واقعہ ایک بار پھر ہمیں یہ یاد دہانی کراتا ہے کہ خواتین کو اپنی حفاظت خود کرنی ہے۔

    کرینہ کپور نے لکھا کہ بارہ سال قبل وہی کہانی وہی احتجاج مگر آج بھی کچھ تبدیل نہیں ہوا ہے۔

    اداکارہ ٹوئنکل کھنہ نے اپنی پوسٹ میں لکھا کہ اس ملک میں پچاس سال گزر گئے ہیں اور میں اپنی بیٹی کو وہی چیز سمجھا رہی ہوں جو کہ مجھے بچپن میں سمجھائی گئی تھی۔

    کریتی سینن نے لکھا آج بھی خواتین کو ہی قصوروار ٹھہرایا جاتا ہے،اگر جلد از جلد انصاف نہیں دیا جائے گا،سخت سزائیں نہیں ہوں گی تو کچھ بھی تبدیل نہیں ہوگا۔

  • بھارت: زیر آب آجانے والی سڑکوں پہ لوگ مچھلیاں پکڑنے لگے

    بھارت: زیر آب آجانے والی سڑکوں پہ لوگ مچھلیاں پکڑنے لگے

    نئی دہلی: بھارت میں بارش کے پانی میں ڈوبی سڑکیں شہریوں کی تفریح کا ذریعہ بن گئیں، مقامی افراد زیر آب آجانے والی سڑکوں سے مچھلیاں پکڑنے لگے۔

    بھارتی میڈیا کے مطابق کولکتہ میں ہونے والی شدید بارشوں نے جہاں نظام زندگی درہم برہم کردیا وہیں اس موقع پر کچھ دلچسپ مناظر بھی دیکھنے میں آئے۔

    سوشل میڈیا پر وائرل ایک ویڈیو میں دیکھا جاسکتا ہے مقامی افراد پانی میں ڈوبی سڑکوں پر مچھلی کا شکار کر رہے ہیں۔

    مقامی افراد کا کہنا ہے کہ انہیں پانی میں کچھ مچھلیاں تیرتی نظر آئیں جس کے بعد وہ گھروں سے جال لے آئے اور شکار کرنے لگے، زیر آب آئی سڑکوں سے انہوں نے 15 کلو گرام مچھلی پکڑی۔

    حکام کے مطابق بارش کی وجہ سے قریبی ندی نالے اور تالاب بھر چکے ہیں اور یہ مچھلیاں وہیں سے بہہ کر سڑکوں پر آئی ہیں۔

    یاد رہے کہ کلکتہ میں رواں ماہ ہونے والی بارشوں نے 14 سالہ ریکارڈ توڑ ڈالا ہے۔

    مسلسل بارشوں کے باعث کئی علاقے زیر آب آگئے، سڑکیں تالاب کا منظر پیش کر رہی ہیں جبکہ سرکلر ریلوے آپریشن بھی بند کردیا گیا ہے۔

  • خاتون کی موت پر اسپتال میدان جنگ بن گیا

    خاتون کی موت پر اسپتال میدان جنگ بن گیا

    کولکتہ: بھارتی شہر کولکتہ میں خاتون کی موت کے بعد اسپتال میدان جنگ بن گیا، خاتون کے اہلخانہ اور ڈاکٹرز آپس میں گتھم گتھا ہوگئے۔

    مذکورہ واقعہ کولکتہ میڈیکل ریسرچ انسٹی ٹیوٹ میں پیش آیا جہاں ایک نوجوان خاتون بچے کو جنم دینے کے چند گھنٹے بعد چل بسی۔ خاتون کے رشتے داروں نے ڈاکٹرز پر غفلت کا الزام لگاتے ہوئے ان پر حملہ کر دیا۔

    مذکورہ خاتون نے چند گھنٹے قبل بیٹے کو جنم دیا تھا اور بعد ازاں ساس اور شوہر سے باتیں بھی کیں، ساس نے روتے ہوئے پولیس کو بتایا کہ میری بہو بالکل ٹھیک تھی، ہم اس سے گزشتہ روز صبح اور شام میں ملے تھے، اس نے سی سیکشن کے بعد معدے میں تکلیف کی شکایت کی تھی۔

    ان کے مطابق رات 3 بجے انہیں بتایا گیا کہ ان کی بہو کا بلڈ پریشر خطرناک حد تک گر گیا ہے، اگلے دن صبح 9 بجے ڈاکٹرز نے اس کی موت کی تصدیق کردی۔

    اسپتال کی سی سی ٹی وی فوٹیج میں دیکھا جاسکتا ہے کہ خاتون کی موت کے بعد رشتے داروں میں سے ایک شخص نے ڈاکٹرز پر غفلت کا الزام لگاتے ہوئے ایک ڈاکٹر کو تھپڑ رسید کردیا، اس وقت وہاں متعدد افراد اور ایک پولیس اہلکار بھی موجود تھا۔

    بعد ازاں دونوں فریقین لڑ پڑے اور اسپتال میدان جنگ میں تبدیل ہوگیا۔

    ڈاکٹرز کا کہنا تھا کہ خاتون کو دل کا دورہ پڑا تھا جس سے ان کی موت واقع ہوئی، تاہم خاتون کے اہلخانہ کا الزام ہے کہ ایمرجنسی کی صورتحال کے باوجود ڈاکٹرز نے مریضہ کو نہیں دیکھا اور لاپرواہی برتی۔

    کولکتہ پولیس نے واقعے کی تحقیقات کا آغاز کردیا ہے۔

  • بھارت کے سرکاری اسپتال کے مردہ خانے میں چوہے لاش کی آنکھیں کتر گئے

    بھارت کے سرکاری اسپتال کے مردہ خانے میں چوہے لاش کی آنکھیں کتر گئے

    نئی دہلی : بھارت کے شہر کلکتہ کے سرکاری اسپتال آرجےکھر کے مردہ خانے میں ہلاک ہونے والے شخص کی آنکھوں مبینہ طور پر چوہے کُتر گئے۔

    تفصیلات کے مطابق کلکتہ کے سرکاری ہسپتال آر جے کھر میڈیکل کالج کے مردہ خانے میں حادثے کے باعث ہلاک ہونے والے 69 سالہ سموناتھ داس کی لاش رکھی گئی تھی۔

    رپورٹ کے مطابق جب سموناتھ داس کی لاش ان کے بیٹے کے حوالے کی گئی تو آنکھیں غائب تھیں،اس حوالے سے بتایا گیا کہ رواں ماہ 18 اگست کو ٹریفک حادثے میں سموناتھ کی موت واقع ہوئی، جس کے بعد آر جے کھر میڈیکل کالج میں ان کا پوسٹ مارٹم ہوا اور پھر لاش کو مردہ خانے منتقل کردیا گیا۔

    سموناتھ کے بیٹے سشانت نے ہسپتال حکام کو لکھے گئے خط میں بتایا کہ مردہ خانے کے ملازمین نے بتایا کہ ان کے والد کی آنکھیں چوہے کتر گئے۔

    انہوں نے بتایا کہ ان کے والد کی لاش کو پلاسٹک کی بڑی شیٹ اور ایک کپڑے میں اچھی طرح لپیٹ کر دیا گیا،ان کا کہنا تھا کہ جب انہوں نے پلاسٹک ہٹائی تو دیکھا کہ والد کی آنکھیں غائب تھیں۔

    مرنے والے شخص کے بیٹے نے بتایا کہ مردہ خانے کے ملازمین نے چوہوں کو ذمہ دار ٹھہرایا ہے،علاوہ ازیں اس بارے میں بتایا گیا کہ کلکتہ حکام نے تین رکنی کمیٹی تشکیل دے کر تحقیقات کا آغاز کردیا ہے۔

    میڈیکل کالج کے پرنسپل سدھابان بٹیال نے بتایا کہ یہ انتہائی سنجیدہ معاملہ ہے، تشکیل دی گئی کمیٹی 72 گھنٹے میں اپنی رپورٹ جمع کرائے گی۔

    دوسری جانب صوبائی وزیر برائے صحت چندریما بھتاچاریہ نے واقعہ سے متعلق گفتگو کرنے سے گریز کیا۔

  • بھارتی شہر کلکتہ سے 14 نومولود بچوں کی لاشیں برآمد

    بھارتی شہر کلکتہ سے 14 نومولود بچوں کی لاشیں برآمد

    کلکتہ: بھارتی شہر کلکتہ میں ایک خالی پلاٹ سے 14 نومولود بچوں کی لاشیں بر آمد کی گئیں، یہ لاشیں صفائی کے دوران پلاسٹک کی تھیلیوں میں بند تھیں۔

    تفصیلات کے مطابق بھارتی ریاست مغربی بنگال کے مرکزی شہر کلکتہ میں ایک خالی پلاٹ کی صفائی کے دوران چودہ نومولود بچوں کی لاشیں بر آمد کی گئی ہیں۔

    بھارتی میڈیا کا کہنا ہے کہ تھیلیوں سے لاشیں راجہ رام موہن رائے کے علاقے سے مزدوروں نے صفائی کے دوران بر آمد کیں، بچے اسقاطِ حمل کا نتیجہ ہیں۔

    بھارتی نشریاتی ادارے کی رپورٹ کے مطابق نومولود بچوں کی لاشوں کے پیچھے اسقاط حمل کے آپریشن کرنے والے ڈاکٹرز ملوث ہوسکتے ہیں۔ لاشیں ملنے کے بعد علاقے میں صورت حال کشیدہ ہوگئی۔

    پولیس کے مقامی سینئر افسر کا کہنا تھا کہ ان بچوں میں چند کی لاشیں مکمل جب کہ زیادہ تر لاشیں نامکمل تھیں، ہمیں نہیں معلوم کہ یہ لاشیں کہاں سے آئی ہیں۔


    یہ بھی پڑھیں:  بھارت: یتیم خانے پر پولیس کا چھاپہ، 24 لڑکیاں بازیاب


    پولیس کے مطابق خالی پلاٹ کو اس لیے لاشیں پھینکنے کے لیے منتخب کیا گیا کیوں کہ یہ جگہ ایک عرصے ترک کی گئی تھی، خبر نشر ہوتے ہی شہر کے میئر سوون چتر جی اور کمشنر پولیس بھی جائے وقوعہ پر پہنچے۔

    تاہم ایک سینئر پولیس افسر نے دعویٰ کیا ہے کہ لیبارٹری تجزیے کے بعد معلوم ہوا کہ پلاسٹک کی تھیلیوں میں نومولود بچوں کی لاشیں نہیں بلکہ طبی فضلہ بھرا ہوا تھا۔

    واضح رہے کہ بھارت میں قانونی طور پر خواتین کو اسقاطِ حمل کرانے کے لیے 20 ہفتوں کی حد مقرر کی گئی ہے، قانون کے مطابق حمل 20 ہفتوں کا ہو تب ہی اسقاط کیا جاسکتا ہے، اگر ماں یا بچے کی جان کو خطرہ ہو۔

  • آئی سی سی نے چیمپئنز ٹرافی ختم کردی

    آئی سی سی نے چیمپئنز ٹرافی ختم کردی

    کولکتہ: آئی سی سی نے 2021 میں شیڈول چیمپئنز ٹرافی ختم کردی، چیمپئنز ٹرافی کی جگہ ورلڈ ٹی ٹوئنٹی نے لی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق انٹرنیشنل کرکٹ کونسل (آئی سی سی) کے فیوچر ٹورز پروگرام 2019 تا 2023 پر تمام رکن ممالک سے دستخط کردئیے ہیں جس کے تحت 2021 میں شیڈول چیمپئنز ٹرافی ختم کردی گئی ہے اور اس کی جگہ ورلڈ ٹی ٹوئنٹی نے لی ہے۔

    آئی سی سی نے 2021 کی چیمپئنز ٹرافی ختم کرتے ہوئے اس کی جگہ 2021 میں ہونے والے ورلڈ ٹی ٹوئنٹی کی میزبانی بھارت کے سپرد کردی ہے، 2020 میں ہونے والے ورلڈ ٹی ٹوئنٹی میزبانی آسٹریلیا کرے گا۔

    کولکتہ میں منعقدہ اجلاس میں آئی سی سی کے تمام 104 ایسوسی ایٹ ممالک کو ٹی ٹوئنٹی انٹرنیشنل کا درجہ دے دیا گیا ہے، جبکہ ٹیسٹ چیمپئنز شپ کی منظوری بھی دی گئی ہے جو ہر دو سال بعد کرائی جائے گی، پہلی ٹیسٹ چیمپئن شپ کا شیڈول 2019-2021 تک ہوگا، جبکہ دوسری ٹیسٹ چیمپئن شپ کا شیڈول 2021 سے 2023 پر مشتمل ہوگا۔

    آئی سی سی چیف ایگزیکٹو ڈیوڈ رچرڈسن نے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ وہ خوش ہیں کہ فیوچرز ٹور پروگرام پر دستخط کردئیے ہیں، ٹی ٹوئنٹی کرکٹ کے ذریعے کھیل کو دیگر ممالک تک پہنچایا جائے گا اور تمام ٹی ٹوئنٹی کو بین الاقوامی کا درجہ دینا اس حوالے سے مثبت پیش رفت ہے۔

    مزید پڑھیں: بھارت کو 180 رنز سے شکست، پاکستان کرکٹ کا چیمپئن بن گیا

    واضح رہے کہ پاکستان نے سرفراز احمد کی قیادت میں 2017 میں آئی سی سی چیمپئنز ٹرافی کے فائنل میں بھارت کو 180 رنز کے بھاری مارجن سے شکست دے کر ٹرافی اپنے نام کی تھی۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • بھارت کی پہلی خواجہ سرا جج

    بھارت کی پہلی خواجہ سرا جج

    نئی دہلی: بھارتی شہر کلکتہ میں پہلی بار ایک خواجہ سرا کو عوامی عدالت کا جج مقرر کردیا گیا جس کے بعد وہ اس عہدے پر فائز ہونے والی پہلی خواجہ سرا بن گئیں۔

    مغربی بنگال میں قائم یہ عدالتیں جرگے یا پنچائیت کی طرز پر منعقد کی جاتی ہیں جن میں عموماً مقامی لڑائی جھگڑوں کے معاملات کا حل نکالا جاتا ہے۔ جویتا منڈل اس عدالت کی جج مقرر ہونے والی پہلی خواجہ سرا ہیں۔

    جویتا کو بچپن سے ہی بے انتہا مصائب کا سامنا کرنا پڑا۔ انہیں اسکول میں تضحیک کا نشانہ بنایا گیا، بعد میں ان کا نام اسکول سے خارج کردیا گیا۔

    بعد ازاں انہیں گھر سے بھی نکال دیا گیا جس کے بعد وہ سڑکوں پر بھی سوئیں اور بھیک بھی مانگی۔ اس کے بعد وہ ریاست اتر پردیش کے ایک چھوٹے سے قصبے اسلام پور چلی آئیں اور یہیں رہائش اختیار کرلی۔

    یہاں سے انہوں نے خواجہ سراؤں کی بہبود کے لیے ایک تنظیم ’دیناج پور کی روشنی‘ قائم کی جو اب تک 22 سو کے قریب خواجہ سراؤں کو مختلف اقسام کی ٹریننگز دلوا چکی ہے جو اپنے پاؤں پر کھڑے ہوسکیں۔

    دو سال قبل جویتا نے ویلفیئر کمیٹیوں کے ساتھ مل کر ایڈز کا شکار افراد کے لیے ایک علیحدہ رہائش گاہ بھی تیار کروائی اور یہیں سے وہ علاقے میں مشہور ہوگئیں۔

    مزید پڑھیں: خواجہ سراؤں کے لیے مفت تعلیم کا آغاز

    بعد ازاں ان کی ذہانت و خدمات کو مدنظر رکھتے ہوئے انہیں عوامی عدالت کا جج مقرر کردیا گیا۔

    جویتا کا کہنا ہے کہ عموماً وہ کوشش کرتی ہیں کہ فریقین کو آمنے سامنے بٹھا کر بات چیت سے مسئلے کا حل نکالیں۔ ان کے مطابق وہ مخالف فریقین کو بھی نرمی کا رویہ اختیار کرنے پر مجبور کرتی ہیں جس کے باعث قصور وار خود ہی اپنے غلطی کا اعتراف کرلیتا ہے۔

    گو کہ جویتا کو اس عدالت کا جج ان کی سماجی خدمات کی وجہ سے مقرر کیا گیا، تاہم اس عہدے پر کسی خواجہ سرا کا مقرر کیا جانا یقیناً ایک خوش آئند بات ہے۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • معروف بھارتی اداکارہ کار حادثے میں ہلاک

    معروف بھارتی اداکارہ کار حادثے میں ہلاک

    ممبئی: بھارتی اداکارہ سونیکا چوہان کار حادثے میں ہلاک ہوگئیں، شوبز شخصیات کا سونیکا کی حادثاتی موت پر گہرے رنج و غم کا اظہار کیا ہے۔۔

    تفصیلات کے مطابق کولکتہ سے تعلق رکھنے والی بھارتی ماڈل و اداکارہ سونیکا چوہان کار حادثے میں اپنی جان سے ہاتھ دھو بیٹھی ہیں،  حادثے کے وقت سونیکا کے ہمراہ معروف اداکار وکرم چٹرجی موجود تھے جو گاڑی چلا رہے تھے، وکرم چٹرجی حادثے میں شدید زخمی ہوگئے ہیں۔


    اداکار وکرم چٹرجی کے مطابق سونیکا سر، کان اور ناک  پر گہری چوٹیں آئیں، سونیکا کو شدید چوٹیں آنے کی وجہ سے جائے حادثہ سے اسپتال لے کر جایا جارہا تھا تاہم وہ جانبر نہ ہوسکیں اور دار فانی سے کوچ کرگئیں۔

    پولیس کے مطابق اداکار وکرم کی کار قابو سے پاہر جاتے ہوئے فٹ پاتھ سے ٹکرا گئی تھی جس کی وجہ سے حادثہ پیش آیا، گاڑی کی اسپیڈ اتنی زیادہ تھی کہ فٹ پاتھ سے ٹکرانے کے باوجود ایک دکان کے اندر جاگھسی اور 180 ڈگری کے قریبا مڑ کر رک گئیں۔

    سونیکا چوہان کولکتہ ماڈل انڈسٹری کی پہچان مانی جاتی تھیں، معروف اداکارہ نے ماڈلنگ کے علاوہ بھارتی چینلز پر پیش کئے جانے والے متعدد شوز میں بھی میزبانی کے فرائض انجام دئیے، جن میں بگ باس، پرو کبڈی لیگ، دی ٹیلیگراف فوڈ گائیڈ ایوارڈز وغیرہ نمایاں ہیں۔

    مس انڈیا آرگنائزیشن نے سونیکا چوہان کی حادثاتی موت پر گہرے رنج و ٖغم کا اظہار کیا ہے۔

    بھارتی میڈیا رپورٹس کے مطابق دونوں اداکار کسی تقریب سے واپس آرہے تھے جب حادثہ پیش آیا، چٹرجی اور چوہان دونوں نے ڈرائیور کرتے ہوئے سیٹ بیلٹس نہیں پہنے ہوئے تھے، تاہم پولیس تفتیش کررہی ہے کہ آیا وکرم چٹرجی کار ڈرائیو کرتے وقت نشے میں تو نہیں تھے۔

    کہانی میں ٹوئسٹ


    حادثے کے بعد دو طرح کی افواہیں گردش کررہی ہیں، وکرم چٹرجی کے والد بجوئے چٹرجی کے مطابق حادثہ راش بہاری ایونیو تارا روڈ پر پیش آیا جبکہ کار کسی فٹ پاتھ سے نہیں ٹکرائی بلکہ مخالف سمت سے آنے والی دوسری کار کے ساتھ حادثہ پیش آیا ہے۔

    کولکتہ کے لوکل ٹریفک پولیس کا کہنا ہے کہ کار کسی مخالف سمت سے آنے والی گاڑی سے نہیں ٹکرائی بلکہ حادثہ اوور اسپیڈنگ کی وجہ سے پیش آیا ہے۔

    جیولری کی دکان کے قریب رہنے والے اپارٹمنٹس میں موجود لوگوں نے تصدیق کی ہے  کہ حادثہ اس وقت پیش آیا جب وکرم کی گاڑی دمخالف سمت سے آنے والی گاڑی سے ٹکرائی۔