Tag: KORAKORAM

  • آسٹریلوی سیاح ’پاکستان‘کے سحرمیں مبتلا ہوگئیں

    آسٹریلوی سیاح ’پاکستان‘کے سحرمیں مبتلا ہوگئیں

    صوفی اسمائلز کے نام سے ٹریول بلاگنگ کی دنیا میں مشہور آسٹریلوی سیاح صوفی ساوٗتھ ہال ان دنوں اپنے 12 ماہ طویل سفر پرہیں اوراس سفر میں ان کی ہم سفر ہے ان کی لینڈ رووَر جیپ اور بے شمار اجنبی دوست جو انہوں مختلف ممالک میں مل رہے ہیں۔

    صوفی کا یہ سفر ایک سال تک جاری رہے گا اوراس دوران وہ سنگاپور سے لندن تک لگ بھگ 50،000 کلومیٹر کا فاصلہ طے کریں گی۔

    sophie smiles

    sophie smiles

    صوفی رواں ماں اگست کی پہلی تاریخ کو پاکستان میں وارد ہوئیں تھیں اور لاہور اور اسلام آباد میں مختصر قیام کے بعد شاہراہ قراقرم کے ذریعے چین کی جانب روانہ ہوگئیں۔

    sophie smiles

    sophie smiles

    صوفی کے اس سفر میں موٹر سائیکلسٹ ایسوسی ایشن آف پاکستان کے مہمان نواز ممبران نے ان کا ساتھ دیا اور ان کی ایسی آوٗ بھگت کی کہ صوفی پاکستان اور پاکستانیوں کی مداح ہوکر رہ گئیں۔

    motorcycle association of pakistan

    صوفی نے پاکستان کے بارے میں اپنے تاثرات کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ ’’میں دنیا میں جہاں بھی گئی ہوں پاکستان ان میں سب سے زیادہ مہمان نواز اور دوستانہ مزاج رکھنے والا ملک ہے‘‘۔

    sophie smiles

    انہوں نے مزید کہا کہ ’’ناصرف یہ کہ یہاں کے لوگ انتہائی عمدہ مزاج کے حامل ہیں بلکہ یہ دنیا کے حسین ترین ممالک میں سے ایک ہے‘‘۔

    صوفی کے مطابق ’’قراقرم ہائی وے پر سفر کرنا انتہائیی دلفریب اورمحسور کردینے والا تجربہ تھا جسے وہ زندگی بھر فراموش نہیں کرسکتیں‘‘۔

    Not only has Pakistan been one of the friendliest countries we've visited, it's also been one of the most beautiful….

    Posted by Sophee Smiles on Thursday, August 13, 2015

    sophie smiles

    sophie smiles

    sofie smiles

    sophee smiles

    موٹرسائیکل ایسوسی ایشن کے اراکین سفرمیں صوفی کے ہم رکاب رہے اورقدم قدم پران کی رہنمائی اورمدد کرتے رہے۔

    sophee smiles

    صوفی کا خیال تھا کہ پاکستان نوواردوں کے لئے ایک مشکل ملک ثابت ہوسکتا ہے لیکن انہیں یہاں کے مقامی افراد کا تعاون شامل رہا جس کے بدولت وہ بغیر کسی دشواری کا شکار ہوئے پاکستان کی سیاحت انتہائی آرام دہ انداز میں کرسکیں۔

    انہوں نے اس بات پر تاسف کا اظہار کیا کہ انہوں نے پاکستان میں انتہائی مختصر قیام کیوں رکھا، صوفی کا کہنا تھا کہ وہ یہاں دوبارہ ضرور آئیں گی اور ان سب افراد سے دوبارہ ملیں گی۔

    I've only been in Pakistan for a week and this unique country has already chipped away at my armour and found its way to... Posted by Sophee Smiles on Friday, August 7, 2015

  • سانحہ نانگا پربت کے دوسال بعد پاکستان میں کوہ پیمائی لوٹ آئی

    سانحہ نانگا پربت کے دوسال بعد پاکستان میں کوہ پیمائی لوٹ آئی

    نانگا پربت بیس کیمپ پر 22 جون 2013 کوہونے والے سانحے کو دوسال سے زائد کا عرصہ گزرچکا ہے جس میں 10سیاح مارےگئے تھے جن میں نو غیر ملکی تھے۔

    نانگا پربت بیس کیمپ


    سال 2013 میں 4،200 فٹ کی بلندی پر پیش آنے والے نانگا پربت کے بیس کیمپ میں ایک خون آشام سانحہ پیش آیا تھا۔

    سانحے میں ایک امریکن، تین یوکرینین، دو سلواک، ایک لیوتھینین، ایک چینی ، ایک نیپالی شیرپااور ایک پاکستانی گائڈ شامل تھے۔

    پولیس نے بعد ازاں کی جانے والے تحقیقات کے نتیجے میں کہا کہ حملہ آور 2 پاکستانی گائڈز کو اغوا کرکے ان کی رہنمائی میں یہاں تک پہنچے تھے۔

    سانحے میں زندہ بچ جانے والے پاکستانی کوہ پیما شیرخان کے مطابق دہشت گردوں نے پہلے تو رقم، سیٹلائٹ فون اور ریڈیو سیٹس ہتھیائے اوراسکےبعد ہمیں رسیوں سے باندھااورپھر پشت سے گولی ماردی گئی۔ انہوں نے یہ بھی بتایا کہ حملہ آور مسلسل چلا رہے تھے کہ ’’یہ اسامہ بن لادن کا انتقام ہے‘‘۔

    واضح رہے کہ تاحال واقعے میں ملوث افراد کو عدالت میں پیش نہیں کیا گیا حالانکہ واقعے کی تفتیش کے سلسلے میں متعدد گرفتاریاں ہوئی ہیں۔

    پاکستان میں 2015 میں کوہ پیمائی کا دوبارہ احیاء


    قتل و غارت کے اس سانحے کے کافی وقت بیت چکا ہے اوراب کوہِ پیمائی دوبارہ سے پاکستان میں فروغ پانے جارہی ہے جیسا کہ آلٹی ٹیوڈ پاکستان نامی ایک بلاگ میں کہا گیا ہے کہ اس سال دس مہمات کے ٹو سر کرنے کے لئے جائیں گی، 11 بروڈپیک کا رخ کریں گی جبکہ 11 مہمات کے ٹو کے نزدیک گیشربروم نامی چوٹیوں کے سلسلے کا رخ کریں گی۔

    ذیل میں پہاڑوں کی چوٹیوں اور انہیں فتح کرنے دنیا بھرسے آنے والی ٹیموں کی تفصیلات درج ہیں۔

    کے ٹو


    کے ٹو

    کے ٹو دنیا کا دوسراسب سے بلند اورسب سے زیادہ خطرناک ترین پہاڑ ہے جس کی اونچائی 8،611 میٹر ہے۔ رواں سال اسے سر کرنے کے لئے 10 ٹیمیں اپنی جان ہتھیلی پر رکھ کر روانہ ہوں گی۔ میڈیسن سے روانہ ہونے والی مہم میں زیادہ ترافراد امریکی ہیں اور ساتھ میں ایک شخص نیپال سے،ایک فرانس سے اور ایک پاکستان سے شامل ہے۔

    پاکستانی کوہ پیما بہن بھائی مرزا علی اور مشہورِ زمانہ ثمینہ بیگ بھی کے ٹو کو سر کرنے کے لئے مہم جوئی کریں گے۔

    یورپی ممالک سوئٹرز لینڈ اور اسپین سے آںے والی ٹیموں میں تین تین ممبر شامل ہیں اور وہ بھی کے ٹو سر کریں گی۔ارجنٹینا، ایکوڈور، ہنگری، رومانیہ، آسٹریلیا، نیوزی لینڈ، اور یو کے کی ٹیمیں بھی میم جوئی کریں گی۔ فرانس ، کینیڈا ، ناروے، آئرلینڈ اور اسپین سے وابسطہ افراد پر مشتمل ٹیم بھی انٹرنیشنل سیون سمٹ کے سلسلے میں کے ٹو سر کرنے آئے گی۔

    بروڈ پیک


    بروڈ پیک

    بروڈ پیک دنیا کا 12 وان بلند ترین پہاڑ ہے جس کی اونچائی 8،051 میٹر ہے اسے بھی سر کرنے کے لئے دنیا بھرسے مہم جو آئیں گے۔

    سلواکیا، نیوزی لینڈ، رومانیہ، بلگاریہ کے مہم جوؤں پر مشتمل عالمی ٹیم بروڈ پیک کو فتح کرنے پاکستان آئے گی۔

    اسپین سے بھی کوہ پیماوٗں کی ایک نمایاں تعداد بروڈ پیک کو سر کرنے کی کوشش کرے گی جبکہ کینیڈا اور جرمنی سے تعلق رکھنے والے ال ہینکوک اور بلی بیرلنگ بھی اس عظیم پہاڑ کو فتح کرنے کی کوشش کریں۔

    پاکستان، اسپین، جرمنی،امریکہ، برطانیہ، آسٹریلیا اور سوئٹزرلینڈ سے تعلق رکھنے والے19 افراد پرمشتمل ٹیم بھی سمٹ کلائمبمہم کے سلسلے میں بروڈ پیک سر کرنے آئے گی۔

    گیشربرومز


    گیشر بروم

    گیشربرومز کو ہ قراقرم میں بالتورو گلیشیئر کے نزدیک گلگت بلتستان میں واقع ہے۔

    چیک ری پبلک، پولینڈ ، چائل، امریکہ، میکیسکو،نیپال،پاکستان، پیرو، اور تائیوان کئ کوہ پیماوٗں پر مشتمل 11 ٹیمیں اس پہاڑی سلسلے کو فتح کریں گی۔