Tag: koT lakh pat jail

  • لاہور: سیٹھ عابد کے بیٹے کے قاتل سمیت 4قیدیوں کے ڈیتھ وارنٹ موصول

    لاہور: سیٹھ عابد کے بیٹے کے قاتل سمیت 4قیدیوں کے ڈیتھ وارنٹ موصول

    لاہور: سیٹھ عابد کے بیٹے ایاز کے قاتل سمیت سزائے موت کے مزید چار قیدیوں کے ڈیتھ وارنٹ کوٹ لکھپت جیل کو موصول ہوگئے ہیں، مجرموں کو اکیس اور بائیس اپریل کی صبح تختہ دار پر لٹکایا جائے گا۔

    صدرِ مملکت نے سزائے موت کے منتظر مزید چار قیدیوں کی اپیلیں مسترد کردیں، جس کے بعد مجسٹریٹ نے بھی انکے موت کے پروانوں پر دستخط کردیئے ہیں۔

    جیل انتظامیہ کے مطابق چار قاتلوں کے ڈیتھ وارنٹ مل گئے ہیں اور مقتولین کے ورثاء نے بھی مجرموں کو معاف کرنے سے انکار کر دیا ہے۔

    جس کے بعد اللہ رکھا اور غلام نبی کو اکیس اپریل کی صبح پھانسی دی جائیگی۔ دونوں کو قتل کے جرم میں سزائے موت سنائی گئی تھی جبکہ رضوان اور معظم خان کو بائیس اپریل کی صبح تختہ دار پر لٹکایا جائےگا۔

    رضوان نے ملک کی معروف شخصیت سیٹھ عابد کے بیٹے ایاز کو قتل کیا تھا۔

  • لاہور: اکرام الحق عرف لاہوری کو پھانسی دے دی گئی

    لاہور: اکرام الحق عرف لاہوری کو پھانسی دے دی گئی

    لاہور: کوٹ لکھپت جیل میں اکرام الحق عرف لاہوری کو پھانسی دے دی گئی۔

    جھنگ کے رہائشی اکرام الحق عرف لاہوری کو فیصل آباد کی انسدادِ دہشت گردی کی عدالت نے شور کوٹ میں نیر عباس نامی شخص کو فرقہ وارانہ بنیادوں پر قتل کرنے کے جرم میں پھانسی کی سزا سنائی تھی۔

    آٹھ جنوری کو مقدمہ مدعی الطاف حسین نے پھانسی سے کچھ دیر قبل انہیں معاف کردیا تھا ، جس کے بعد پھانسی کو روک دیا گیا اور کیس کو دوبارہ ٹرائل کورٹ بھجوا دیا گیا۔ جہاں پر عدالت نے سزا کو برقرار رکھا۔

    عدالت نے اکرام الحق عرف لاہوری کے دوبارہ ڈیتھ وارنٹ جاری کرتے ہوئے سترہ جنوری کو پھانسی لگانے کا حکم دیا تھا، مختلف عدالتوں میں اکرام الحق کی اپیلیں مسترد ہو چکی تھیں، جس کے بعد صدر مملکت نے بھی ان کی رحم کی اپیلیں مسترد کر دی تھیں۔

    کوٹ لکھپت جیل میں پھانسی کے موقع پر جیل اور اطراف میں سخت سکیورٹی انتظامات کیے گئے تھے۔

    یاد رہے کہ آٹھ جنوری کو اکرام الحق کی پھانسی ملتوی کر دی گئی تھی

    سزائے موت پر عملدرآمد پر سے پابندی اٹھائے جانے کے بعد یہ بیسویں پھانسی ہے۔

    واضح رہے کہ وزیرِ اعظم نواز شریف نے پشاور میں گذشتہ ماہ 16 دسمبر کو آرمی پبلک اسکول میں طالبان کے حملے میں 132 بچوں سمیت 150 افراد کی ہلاکت کے بعد سزائے موت کے عمل درآمد پر پابندی ختم کرنے کا اعلان کیا تھا۔

  • کراچی اورلاہور میں مزید2 دہشتگردوں کو پھانسی دیدی گئی

    کراچی اورلاہور میں مزید2 دہشتگردوں کو پھانسی دیدی گئی

    کراچی: لاہور اور کراچی میں مزید دو مجرموں کو پھانسی دیدی گئی، کراچی میں محمد سعید اور لاہور میں زاہد حسین کو تختہ دار پر لٹکا دیا گیا ۔

    جیلوں میں سزائے موت کے منتظر مزید دو مجرم منطقی انجام کو پہنچ گئے، سینٹرل جیل کراچی میں کالعدم تنظیم کے کارکن محمد سعید کو تمام قانونی تقاضے پورے کرنے کے بعد الصبح پھانسی دی گئی۔

    مجرم نے تیس اپریل دو ہزار ایک کو تھانہ الفلاح کی حدود میں ریٹائرڈ ڈی ایس پی سید صابر حسین شاہ اور انکے بیٹے کو فائرنگ کرکے قتل کیا تھا، مجرم کو انسدادِ دہشت گردی کی خصوصی عدالت نے جرم ثابت ہونے پر سزائے موت سنائی تھی۔

    دوسری جانب کوٹ لکھپت جیل لاہور میں مجرم زاہد حسین کو تختہ دار پر لٹکایا گیا، زاہد حسین دو پولیس اہلکاروں سمیت تین افراد کے قتل میں ملوث تھا، مجرم کی رحم کی اپیل صدرِ پاکستان نے مسترد کردی، جس کے بعد ملزم کو آج پھانسی دی گئی۔

    یاد رہے 2روز قبل سزائے موت کے سات مجرموں کو پھانسی دی گئی تھی، پاکستان کی تاریخ میں پہلی بار ایسا ہوا کہ سات مجرموں کو ایک ہی دن پھانسی دی گئی ہو، سات مجرموں میں سکھر سے تین، فیصل آباد سے دو جبکہ راولپنڈی اور کراچی سے ایک ایک مجرم شامل تھے۔

    سکھر سینٹرل جیل میں تین مجرموں محمد طلحہ،خلیل احمد اور شاہد حنیف کو تختہ دار پر لٹکایا گیا تھا، ملزمان کا تعلق کالعدم تنظیم سے تھا۔

    کراچی میں سزائے موت کے قیدی بہرام خان کو پھانسی دی گئی، سینٹرل جیل کراچی میں سنہ دو ہزار آٹھ کے بعد دی جانے والی یہ پہلی پھانسی تھی۔

    راولپنڈی اڈیالہ جیل میں کراچی میں امریکی قونصلیٹ پر حملے میں سزائے موت کے مجرم ذوالفقار احمد کو تختہ دار پر لٹکایا گیا تھا جبکہ فیصل آباد ڈسٹرکٹ جیل میں سابق صدر پرویز مشرف پر حملے میں ملوث مجرموں نائیک نوازش علی اور مشتاق احمد کو تختہ دار پر لٹکایا گیا۔

    اس سے پہلے نو جنوری کو مشرف حملہ کیس میں ملوث خالد محمود کو پھانسی دی گئی تھی۔

    یاد رہے کہ سزائے موت پر پابندی ختم ہونے کے بعد اب تک انیس دہشت گردوں کو پھانسی دی جاچکی ہے۔

  • اکرام الحق کا بلیک وارنٹ جاری، پھانسی 17جنوری کو دی جائے گی

    اکرام الحق کا بلیک وارنٹ جاری، پھانسی 17جنوری کو دی جائے گی

    لاہور: انسداد دہشت گردی عدالت کی جانب سے سزائے موت کے امید وار اکرام الحق لاہوری کی جانب سے صلح نامہ داخل کروایا گیا تھا جس کے منسوخ ہونے کے بعد عدالت نے مجرم اکرام الحق لاہوری کے ڈیتھ وارنٹ جاری کر دیے ہیں۔

    کوٹ لکھپت جیل میں پھانسی سے بچ نکلنے والے اکرام الحق عرف لاہور کی عمر نے زیادہ وفا نہ کرسکی۔

    انسداد دہشت گردی عدالت کی جانب سے سزائے موت کے حکم نامے کو برقرار رکھتے ہوئے مجرم کے ڈیتھ وارنٹ جاری کیے ہیں۔

     اکرام لاہوری پھانسی گھاٹ سے ایک بار توبچ گیا لیکن مقتول کے لواحقین نے معاف کرنے سے انکار کر دیا، جس پر عدالت نے اکرام الحق عرف لاہوری کا پروانہ موت ایک بار پھر جاری کر دیا۔

    آٹھ جنوری کو موت کے منہ سے بچ نکلنے والا مجرم اب سترہ جنوری کو تختہ دار پرلٹکایاجائےگا۔

  • کوٹ لکھپت جیل: سزائے موت کے مجرم زاہد حسین کے ڈیتھ وارنٹ جاری

    کوٹ لکھپت جیل: سزائے موت کے مجرم زاہد حسین کے ڈیتھ وارنٹ جاری

    لاہور: انسدادِ دہشتگردی کی خصوصی عدالت نے قتل اور فائرنگ کرکے خوف و ہراس پھیلانے والے مجرم کے ڈیتھ وارنٹ جاری کر دیئے ہیں۔

    لاہور کی انسدادِ دہشت گردی کی خصوصی عدالت نے کوٹ لکھپت جیل میں قید سزائے موت پانے والے مجرم زاہد حسین کے ڈیتھ وارنٹ جاری کئے ہیں اور معاملہ سیشن عدالت کو بھجوا دیا ہے۔ جس نے مجرم کو پھانسی دینے کیلئے جوڈیشل مجسٹریٹ مقرر کر دیا گیا ہے۔

    مجرم زاہد کو 15 جنوری کو تختہ دار پر لٹکایا جائے گا، زاہد حسین نے ملتان میں بازار میں سرعام فائرنگ کر کے ایک شخص کو قتل کیا تھا۔

    اس سے قبل کراچی ، سکھر، راولپنڈی اور فیصل آباد میں سزائے موت کے سات مجرموں کو پھانسی دے دی گئی ہے۔

    سکھر سینٹرل جیل میں صبح ساڑھے چھ بجے وزارتِ دفاع کے ڈائریکٹر اور ڈرائیور کے قتل میں ملوث تین مجرموں محمد طلحہ،خلیل احمد اور شاہد حنیف کو تختہ دار پر لٹکا دیا گیا، ملزمان کا تعلق کالعدم تنظیم سے تھا۔

    کراچی میں سزائے موت کے قیدی بہرام خان کو بھی صبح ساڑے چھ بجے پھانسی دی گئی، بہرام خان نے دو ہزار تین میں ذاتی دشمنی پر سندھ ہائی کورٹ میں گھس کر ایڈوکیٹ اشرف کو قتل کیا تھا، سینٹرل جیل کراچی میں سنہ دو ہزار آٹھ کے بعد دی جانے والی یہ پہلی پھانسی ہے۔

    راولپنڈی اڈیالہ جیل میں بھی صبح ساڑھے چھ بجے کراچی میں امریکی قونصلیٹ پر حملے میں سزائے موت کے مجرم ذوالفقار احمد کو تختہ دار پر لٹکایا گیا، امریکی قونصلیٹ پر حملے میں دو رینجرز اہلکار بھی شہید ہوئے تھے۔

    فیصل آباد ڈسٹرکٹ جیل میں صبح سات بجے کے قریب سابق صدر پرویز مشرف پر حملے میں ملوث مجرموں نائیک نوازش علی اور مشتاق احمد کو تختہ دار پر لٹکادیا گیا، پھانسی کے موقع پر موجود مجرموں کے اہلخانہ کی جانب سے چیخ و پکار کے مناظر دیکھنے میں آئے جبکہ جیل انتظامیہ نے طبی معائنے کے بعد میتیں لواحقین کے حوالے کردیں ہیں۔

    پھانسیوں پر علمدرآمد کے موقع پر سخت ترین سیکورٹی انتظامات کئے گئے تھے۔

    اس سے پہلے نو جنوری کو مشرف حملہ کیس میں ملوث خالد محمود کو پھانسی دی گئی تھی۔

  • حساس ادارے نے کوٹ لکھپت جیل پر حملے کا منصوبہ ناکام بنا دیا

    حساس ادارے نے کوٹ لکھپت جیل پر حملے کا منصوبہ ناکام بنا دیا

       لاہور: حساس ادارے نے کوٹ لکھپت جیل پر حملے کا منصوبہ ناکام بنا دیا، ملحقہ کالونی سے دوخواتین سمیت 3 دہشتگرد حراست میں لے لئے۔

     حساس ادارے نے لاہور کی کوٹ لکھپت جیل سے ملحقہ فرید کالونی میں چھاپہ مارا، اس دوران دو خواتین اور ایک نوجوان کو حراست میں لے کر ملزمان سے دو لیپ ٹاپ، آرمی جیکٹ اور لانگ شوز برآمد کر لئے، مشتبہ افراد سے دو راکٹ لاؤنچر، تیر کمان، فوج کی وردیاں، سی سی ٹی وی کیمرے، بم بنانے اور ڈی فیوز کرنے کا سامان، کوٹ لکھپت جیل کا نقشہ، موبائل فون اور سمیں بھی برآمد ہوئی ہیں۔

    حساس ادارے نے ملزمان کی کال ٹریس کر کے فرید کالونی میں چھاپہ مارا تھا، ملزمان نے کوٹ لکھپت جیل کی مکمل ریکی کر رکھی تھی اور انہوں نے جیل پر حملہ کرنے والے گروہ کو لاجسٹک سہولت فراہم کرنا تھی،حساس ادارے نے ملزمان کو تفتیش کیلئے نامعلوم مقام پرمنتقل کر دیا ہے۔

  • کوٹ لکھپت جیل کے 5دہشتگردوں کی سزائے موت برقرار

    کوٹ لکھپت جیل کے 5دہشتگردوں کی سزائے موت برقرار

    لاہور:  ہائیکورٹ نے سزائے موت کے پانچ مجرموں کی سزا کیخلاف حُکم امتناعی کی درخواستیں خارج کردیں ہیں، فوجی عدالت کی جانب سے سزائے موت دیئے جانے کا فیصلہ برقرار رکھا۔

    لاہور ہائیکورٹ نے فوجی عدالت کی جانب سے سزائے موت پانے والے پانچ دہشت گردوں احسان عظیم،عامر یوسف ،آصف ادریس ،محمد ندیم اور کامران اسلم کی حکم امتناعی کی درخواستیں خارج کردیں، جسٹس ارشد محمود تبسم نے درخواستوں پر محفوظ کیا گیا فیصلہ سُناتے ہوئے فوجی عدالت کی جانب سے سزائے موت دیئے جانے کا فیصلہ برقرار رکھا۔

    جسٹس ارشد محمود تبسم نے کہا کے مجرموں کے ڈیٹھ وارنٹ قانون کے مطابق جاری ہوں گے، فوجی عدالت نے بارہ جنوری دوہزار چودہ کو پانچوں دہشت گردوں کو تین حوالداروں ، ایک نائب حوالدار، دو لانس نائیک، صوبیدار اورپوسٹ پر تعینات نسٹیبل کو گجرات کے علاقے چناب پل کے قریب فائرنگ کرکے شہید کیا تھا۔

    دس جون دوہزار چودہ کو دہشتگردوں کی تمام اپیلیں مجاز فورم سے مسترد ہوئیں تھیں ۔ مجرم اس وقت کوٹ لکھپت جیل لاہور میں سزائے موت کے منتظر ہیں ۔

  • کوٹ لکھپت جیل میں 4مجرموں کو پھانسی دینے کی تیاری

    کوٹ لکھپت جیل میں 4مجرموں کو پھانسی دینے کی تیاری

    لاہور: کوٹ لکھپت جیل لاہورمیں چار دہشت گردوں کسی بھی وقت پھانسی دی جا سکتی ہے،  جس کے لئے انتظامات مکمل کرلیے گئے، جیل کے اطراف سخت سیکیورٹی کا حصار ہے

    کوٹ لکھپت جیل میں قید چار دہشت گردوں کی پھانسی کے انتظامات کو حتمی شکل دیدی گئی ہے، جیل ذرائع کا کہنا ہے کہ ملتان میں حساس ادارے کے دفتر اور چناب آرمی کیمپ پر حملے میں ملوث چاروں دہشت گردوں کامران ، عمر عظیم ، احسان ندیم اور محمد زاہد کے بلیک وارنٹ موصول ہونے کے پھانسی دینے کی تیاری مکمل کرلی گئی ہے۔

    کوٹ لکھپت جیل کے اطراف میں دو کلومیٹر تک عام افراد کا داخلہ بند کرکے جیل کی اندرونی سیکورٹی کی ذمہ داری رینجرز کے حوالے کردی گئی ہے، مجموعی طور پر جیل اور اطراف کی سیکورٹی کی ذمہ داری فوج کے پاس ہے ۔

    ادھرہری پور میں پرویز مشرف حملہ کیس کے ماسٹر مائنڈ نیاز محمد کے بھی ڈیتھ وارنٹ جاری کیے جاچکے ہیں جب کہ پھانسی پشاور یا راولپنڈی کے جیل میں دیئے جانے کا امکان ہے۔

    سکھر کے سینٹرل جیل ون میں کالعدم لشکرجھنگوی کےمحمد اعظم اور عطااللہ سمیت چار دہشت گردوں کو تئیس دسمبر کو پھانسی دیئےجانے کی توقع ہے۔

    گزشتہ روز بھی پرویز مشرف پرقاتلانہ حملے کے مزید چار مجرموں کو فیصل آباد ڈسٹرکٹ جیل میں پھانسی دے دی گئی تھی، جن مجرموں کو پھانسی دی گئی ان میں غلام سرور بھٹی، راشد محمود قریشی عرف ٹیپو، زبیر احمد اور اخلاص روسی شامل ہیں۔

    اس سے پہلے جمعے کی رات کو جی ایچ کیو پر حملے کے مجرم محمد عقیل عرف ڈاکٹر عثمان اور پرویز مشرف حملے کے مجرم ارشد محمود کو پھانسی دی گئی تھی، سانحہ پشاور کے بعد اب تک چھ مجرموں کو پھانسی دی جاچکی ہے۔

  • سزائے موت پرعملدرآمد: چاردہشت گردوں کے ڈیتھ وارنٹ جاری

    سزائے موت پرعملدرآمد: چاردہشت گردوں کے ڈیتھ وارنٹ جاری

    فیصل آباد: کوٹ لکھپت جیل میں قید چار دہشت گردوں کی سزائے موت پرعملدرآمد ڈیٹھ وارنٹ جاری نہ ہونے پرمؤخر کردیا گیا جبکہ سینٹرل جیل فیصل آباد میں قید جی ایچ کیوحملہ کیس کے چاردہشت گردوں کے ڈیتھ وارنٹ جاری کردیئے گئے ہیں مجرموں کو تیئس دسمبرکو پھانسی دیئے جانے کاامکان ہے۔

    سزائے موت پرعملدرآمد شروع ہوتے ہی ملک بھرکی جیلوں میں سزائے موت کے قیدیوں کی الٹی گنتی شروع ہوگئی تاہم ذرائع کا کہنا ہے حکومت سزائے موت پرعمل درآمد میں تاخیر کررہی ہے جس کے باعث عوام کے سر پر سے دہشت گردی کے خطرات ٹلے نہیں ہیں۔

    ذرائع کے مطابق ڈیتھ وارنٹ جاری نہ ہونے کے باعث مزید پھانسیاں نہیں دی جا سکیں کوٹ لکھپت جیل لاہور میں قید چار مجرموں کامران، عظیم، ندیم اور محمد زاہد کو تختہ دار پرلٹکانے کا وقت آیا تو آئی جی جیل خانہ جات نے کہا کہ چاروں کی سزائے موت پر عملدرآمد فی الحال مؤخرکردیا گیا ہے۔

    دوسری جانب بہاولپورجیل میں قید کالعدم تنظیم کےنوازمحمد سمیت چاردہشت گردوں اورپشاورجیل میں قید مجرم کو بھی جلد پھانسی دیئےجانےکاامکان ہے۔

    سکھرسینٹرل جیل ون میں کالعدم لشکر جھنگوی کےمحمداعظم اورعطاءاللہ سمیت چاردہشت گردوں کو تئیس دسمبر کو پھانسی دی جائے گی دہشتگردوں کو پھانسی دیئے جانے تک جیل سیکیورٹی پاک فوج کے حوالے کردی گئی ہے۔