Tag: kot lakhpat jail

  • پی ٹی آئی رہنماؤں کا جیل سے ایک اور خط

    پی ٹی آئی رہنماؤں کا جیل سے ایک اور خط

    لاہور : پاکستان تحریک انصاف کے مرکزی رہنماؤں کا کوٹ لکھپت جیل لاہور سے ایک اور خط سامنے آیا ہے، جس میں میثاق جمہوریت کی ناکامی سے متعلق بات کی گئی ہے۔

    اے آر وائی نیوز کی رپورٹ کے مطابق مذکورہ پی ٹی آئی رہنماؤں شاہ محمود قریشی، ڈاکٹر یاسمین راشد، محمودالرشید، اعجازچوہدری اور عمر سرفرازچیمہ نے لکھا ہے۔

    خط کے متن کے مطابق رہنماؤں کا کہنا ہے کہ ن لیگ اور پیپلز پارٹی کے درمیان ہونے والا میثاق جمہوریت آئین کی بالادستی، عدلیہ کی آزادی کو یقینی بنانے کے لیے کیا گیا تھا۔

    دو بڑی جماعتوں کے درمیان میثاق جمہوریت ان ہی جماعتوں کے باعث ناکام ہوچکا ہے، ن لیگ اور پیپلز پارٹی نے اپنے ذاتی مفادات کیلئے میثاق جمہوریت کو تباہ کیا۔

    پی ٹی آئی رہنماؤں کے خط میں مزید کہا گیا ہے کہ آئین کی بالادستی اور قانون کی حکمرانی نہایت ضروری ہے، عوام کو جمہوری حق کی مکمل پاسداری حاصل ہونی چاہیے۔

    واضح رہے کہ کچھ روز پہلے بھی اسیر رہنماؤں کے کُھلے خط میں حکومت اور پی ٹی آئی کے درمیان مذاکرات کا مطالبہ کیا گیا تھا۔

     

  • قیدی خواتین سے ناروا سلوک کی تحقیقات : کمیٹی کا قیام

    قیدی خواتین سے ناروا سلوک کی تحقیقات : کمیٹی کا قیام

    لاہور: قیدی خواتین سے ناروا سلوک کے الزامات کے معاملے پر دو رکنی کمیٹی کا قیام عمل میں لایا گیا ہے، کمیٹی ارکان نے نگران وزیراعلیٰ پنجاب محسن نقوی کو بریفنگ دی۔

    تفصیلات کے مطابق نگران وزیراعلیٰ پنجاب محسن نقوی سے2رکنی کمیٹی کے ارکان ایس ایس پی انویسٹی گیشن انوش مسعود اور ڈپٹی کمشنر لاہور رافعہ حیدر نے ملاقات کی۔

    اس موقع پر نگراں وزیراعلیٰ کو کوٹ لکھپت جیل میں قیدی خواتین سے ملاقات پر بریف کیا گیا، ایس ایس پی انویسٹی گیشن، ڈپٹی کمشنر لاہور نے ناروا سلوک کےالزامات مسترد کردیے۔

    بریفنگ میں بتایا گیا کہ کوٹ لکھپت جیل میں تمام قیدی خواتین سے خصوصی ملاقاتیں کی، جیل میں تمام قیدی خواتین کو ایس او پیزکے مطابق رکھا گیا ہے۔

    خواتین قیدیوں سے قانون کےمطابق برتاؤ کیا جارہا ہے، ایک مخصوص ایجنڈے کےتحت سوشل میڈیا پر پراپیگنڈہ کیا جارہا ہے۔

    کمیٹی ارکان نے بریفنگ میں بتایا کہ قیدی خواتین نے نارواسلوک کے بارے میں کوئی شکایت نہیں کی، جیل کے مرد اسٹاف کو خواتین قیدیوں کے بیرک جانے کی اجازت نہیں ہے۔

  • وزیر اعظم شہباز شریف کا لاہور میں کوٹ لکھپت جیل کا دورہ، بڑا اعلان

    وزیر اعظم شہباز شریف کا لاہور میں کوٹ لکھپت جیل کا دورہ، بڑا اعلان

    لاہور: وزیر اعظم شہباز شریف نے کوٹ لکھپت جیل کا دورہ کیا ہے، اس موقع پر انھوں نے پاکستان بھر میں قیدیوں کی سزا میں 2 ماہ کی کمی کا اعلان کر دیا۔

    تفصیلات کے مطابق آج اتوار کو میاں شہباز شریف نے کوٹ لکھپت جیل کا دورہ کیا اور جیل کے مختلف حصوں کا معائنہ کیا، وزیر اعظم نے نیب کی اس بیرک کا بھی دورہ کیا جہاں انھیں رکھا گیا تھا۔

    شہباز شریف نے جیلوں میں سہولتوں میں اضافے، اسکول، ڈسپنری بہتر کرنے کی ہدایت کی، ذرائع کا کہنا ہے کہ وزیر اعظم نے جیل کے اندر موجود اسپتال اور لنگر خانے کا بھی دورہ کیا، اس موقع پر آئی جی جیل، آئی جی پنجاب، چیف سیکریٹری اور کمشنر لاہور بھی ان کے ہمراہ تھے۔

    وزیر اعظم شہباز شریف نے جیل انتظامیہ سے ملاقات میں قیدیوں کو بہتر سہولیات فراہم کرنے کی ہدایت کی، ذرائع کے مطابق وزیر اعظم نے اردلی اور دیگر قیدیوں سے بھی ملاقات کی۔

    دریں اثنا، وزیر اعظم نے وزیر داخلہ رانا ثنا اللہ کی سربراہی میں ایک کمیٹی بنانے کا اعلان کیا ہے، جو جیلوں میں قیدیوں کی سہولت اور نظام کی بہتری کے لیے حکمت عملی مرتب کرے گی، اس کمیٹی میں چاروں صوبوں کے افسران شامل ہوں گے۔

    وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ سزا پوری کرنے والے قیدی کو اچھا شہری بنانا حکومتی فرائض میں شامل ہے، انھوں نے قیدیوں کی ہنر سازی کے لیے بھی دستیاب ذرائع کو استعمال میں لانے کی ہدایت کی۔

  • مریم نواز کو کوٹ لکھپت جیل میں بی کلاس الاٹ

    مریم نواز کو کوٹ لکھپت جیل میں بی کلاس الاٹ

    لاہور : سابق وزیراعظم نواز شریف کی صاحبزادی مریم نواز کو کوٹ لکھپت جیل میں بی کلاس الاٹ کردی گئی، ریم نواز کو تاحال ٹی وی اور اے سی فراہم نہیں کیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق ذرائع کا کہنا ہے کہ محکمہ داخلہ کی اجازت سے سابق وزیراعظم نواز شریف کی صاحبزادی مریم نواز کو کوٹ لکھپت جیل میں بی کلاس الاٹ کردی گئی ، مریم نواز کوبی کلاس میں دستیاب سہولتیں فراہم کی جائیں گی۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ مریم نواز کو تاحال ٹی وی اور اے سی فراہم نہیں کیا گیا جبکہ کولر، کرسی، میز، میٹرس، کتابیں اور گھر سےاشیا منگوانے کی اجازت ہے۔

    محکمہ داخلہ کے ذرائع کے مطابق مریم نواز کو گھر سے کھانا منگوانے کی بھی اجازت دے دی گئی ہے جبکہ اےسی ،ٹی وی کی اجازت طبی بنیاد پر دی جاتی ہے۔

    اس سے قبل جیل انتظامیہ کی جانب سے سابق وزیراعظم نواز شریف کی صاحبزادی مریم نواز کی کوٹ لکھپت منتقلی پر خواتین بیرک کی صفائی کے خصوصی انتظامات کئے گئے۔

    ذرائع کا کہنا تھا کہ مریم نواز کی منتقلی سے پہلے خوشبودار ڈینگی اسپرے کرایا گیا اور خواتین بیرک میں نئے پردے لگائے گئے جبکہ بستر بھی رکھا گیا،  مریم  نواز کا ایڈمن بلاک میں ابتدائی طبی معائنہ پھر جیل اندراج کیا گیا۔

    مزید پڑھیں : مریم نواز کی کوٹ لکھپت جیل منتقلی، خواتین بیرک کو چمکا دیا گیا

    یاد رہے احتساب عدالت نے چوہدری شوگرملزمنی لانڈرنگ کیس میں نیب کی مزید ریمانڈ کی استدعا مسترد کرتے ہوئے مریم نواز کو جوڈیشل ریمانڈ پرجیل بھجوادیا تھا۔

    جس پرانھیں کیمپ جیل منتقل کیا گیا وہاں خواتین بیرک نہ ہونے پر حکام مریم نواز کو کوٹ لکھپت جیل لے گئے، جہاں نواز شریف اور حمزہ شہباز بھی قید ہیں۔

    واضح رہے 8 اگست کو نیب نے چوہدری شوگرملز منی لانڈرنگ کیس میں مریم نوا ز کو تفتیش کے لئے بلایا گیا تھا لیکن وہ نیب دفترمیں پیش ہونے کے بجائے والد سے ملنے کوٹ لکھپت جیل چلی گئیں، مریم نواز ملاقات کر کےنکلیں تو نیب ٹیم نے انھیں گرفتار کرلیا تھا جبکہ نواز شریف کے بھتیجے یوسف عباس کو بھی گرفتار کیاتھا۔

  • مریم نواز کی کوٹ لکھپت جیل منتقلی، خواتین بیرک کو چمکا دیا گیا

    مریم نواز کی کوٹ لکھپت جیل منتقلی، خواتین بیرک کو چمکا دیا گیا

    لاہور: سابق وزیراعظم نواز شریف کی صاحبزادی مریم نواز کی کوٹ لکھپت منتقلی پر خواتین بیرک کو چمکا دیا گیا، خواتین بیرک میں نئے پردے لگائے گئے ،  محکمہ داخلہ پنجاب کی اجازت کے بعد مریم نواز کو بی کلاس دی جائے گی۔

    تفصیلات کے مطابق جیل انتظامیہ کی جانب سے سابق وزیراعظم نواز شریف کی صاحبزادی مریم نواز کی کوٹ لکھپت منتقلی پر خواتین بیرک کی صفائی کے خصوصی انتظامات کئے گئے۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ مریم نواز کی منتقلی سے پہلے خوشبودار ڈینگی اسپرے کرایا گیا اور خواتین بیرک میں نئے پردے لگائے گئے جبکہ بستر بھی رکھا گیا۔

    ذرائع کے مطابق مریم نواز کا ایڈمن بلاک میں ابتدائی طبی معائنہ پھر جیل اندراج کیا گیا، محکمہ داخلہ پنجاب کی اجازت کے بعد مریم نواز کو بی کلاس دی جائے گی۔

    مزید پڑھیں : احتساب عدالت نے مریم نواز کا جوڈیشل ریمانڈ دے دیا

    یاد رہے احتساب عدالت نے چوہدری شوگرملزمنی لانڈرنگ کیس میں نیب کی مزید ریمانڈ کی استدعا مسترد کرتے ہوئے مریم نواز کو جوڈیشل ریمانڈ پرجیل بھجوادیا تھا۔

    جس پرانھیں کیمپ جیل منتقل کیا گیا وہاں خواتین بیرک نہ ہونے پر حکام مریم نواز کو کوٹ لکھپت جیل لے گئے، جہاں نواز شریف اور حمزہ شہباز بھی قید ہیں۔

    واضح رہے 8 اگست کو نیب نے چوہدری شوگرملز منی لانڈرنگ کیس میں مریم نوا ز کو تفتیش کے لئے بلایا گیا تھا لیکن وہ نیب دفترمیں پیش ہونے کے بجائے والد سے ملنے کوٹ لکھپت جیل چلی گئیں، مریم نواز ملاقات کر کےنکلیں تو نیب ٹیم نے انھیں گرفتار کرلیا تھا جبکہ نواز شریف کے بھتیجے یوسف عباس کو بھی گرفتار کیاتھا۔

  • نواز شریف کیلئے گھرسے کھانا منگوانے کی سہولت واپس لینے کا فیصلہ

    نواز شریف کیلئے گھرسے کھانا منگوانے کی سہولت واپس لینے کا فیصلہ

    لاہور : نواز شریف کیلئے ان کے گھر سے کھانا منگوانے کی سہولت واپس لینے کا فیصلہ کیا گیا ہے، اس سلسلے میں حکومت پنجاب کی جانب سے آئندہ چند روز میں حکم نامہ جاری کردیا جائے گا۔

    تفصیلات کے مطابق العزیزیہ ریفرنس میں سات سال کیلئے کوٹ لکھپت جیل میں قید نوازشریف کیلئے گھر سے کھانے پینے کی اشیاء لانے پرپابندی کا فیصلہ کیا گیا ہے۔

    اس حوالے سے ذرائع کا کہنا ہے کہ نواز شریف کو گھر سے کھانا لانے کی اجازت جیل سپرنٹنڈنٹ نے دے رکھی تھی، جسے اب واپس لے لیا جائے گا۔

    آئندہ چند روز میں نوازشریف کو گھر سے کھانے پینے کی اشیاء پر مکمل پابندی ہوگی، محکمہ داخلہ پنجاب اس سلسلے میں جلد نوٹیفکیشن جاری کرے گا۔

    ذرائع کا مزید کہنا ہے کہ اس کے علاوہ نوازشریف کو گھر کے افراد کے علاوہ کسی اور سے ملاقات کی اجازت بھی نہیں ہوگی۔ یاد رہے کہ اس سے قبل اڈیالہ جیل راولپنڈی میں بھی نواز شریف کیلئے گھر سے کھانا منگوانے کی سہولت حاصل تھی۔

    واضح رہے کہ کوٹ لکھپت جیل میں نواز شریف سے ملاقات کا دن جمعرات مقرر ہے، اس موقع پر ان کے اہل خانہ کے علاوہ ن لیگی رہنمابھی ملاقات کرتے ہیں۔ اس موقع پر نواز شریف کے ایل خانہ گھر سے کھانا لے کر آتے ہیں۔

    مزید پڑھیں : نوازشریف سے کوٹ لکھپت جیل میں اہل خانہ اور پارٹی رہنماؤں ملاقات کریں گے

    قبل ازیں مسلم لیگ ن کے رہنماؤں نے گزشتہ ماہ 16 مئی کو سابق وزیراعظم نوازشریف سے کوٹ لکھپت جیل میں ملاقات کی جس میں نوازشریف نے ن لیگ کو حکومت کے خلاف احتجاج کی اجازت دی تھی۔

  • لاہور: نوازشریف کارکنان کے ہمراہ کوٹ لکھپت جیل پہنچ گئے

    لاہور: نوازشریف کارکنان کے ہمراہ کوٹ لکھپت جیل پہنچ گئے

    لاہور: نواز شریف جاتی امراء سے کوٹ لکھپت جیل پہنچ گئے، جیل کے قریب لیگی کارکنوں نے ٹرین روک کرنعرے لگائے، جیل حکام  نےنواز شریف کو سرینڈر کرنے پر وصول کیا ۔

    تفصیلات کے مطابق مسلم لیگ ن کے قائد نواز شریف چھ ہفتے کی ضمانت پر رہائی کی مدت ختم ہونے کے بعد قافلے کی صورت میں جاتی امراء سے کوٹ لکھپت جیل پہنچ گئے۔

    اس موقع پر بیٹی مریم نواز، حمزہ شہباز و دیگر رہنما اور کارکنان کی بڑی تعداد بھی موجود تھی، جیل انتظامیہ نے میاں نواز شریف کو دوبارہ سرینڈر کرنے پر وصول کیا۔

    قبل ازیں جاتی امرا سے روانہ ہونے پر ن لیگی رہنماﺅں اور کارکنوں کی ایک بڑی تعداد ان کے ساتھ تھی، کارکنان اپنے قائد کو دیکھ کر جذباتی ہوگئے اور نعرے بلند کرتے ہوئے ان پر پھولوں کی پتیاں نچھاور کیں۔

    راستے میں بھی جگہ جگہ نواز شریف کے قافلے کا استقبال کیا گیا۔ ریلی رنگ روڈ سے ہوتی ہوئی فیروز پور روڈ پہنچی اور پھر وہاں سے کوٹ لکھپت جیل پر اختتام پذیر ہوئی۔

    یاد رہے کہ جیل پہنچنے کا دیا گیا وقت ختم ہونے پر کوٹ لکھپت جیل کا لاک اپ بند کردیا گیا تھا، اسسٹنٹ سپرنٹڈنٹ جیل جاتی امرا میں لیٹر دے کر چلےگئے تھے ۔ بعد ازاں محکمہ داخلہ نے نواز شریف کو وصول کرنے کے لئے جیل حکام کو احکامات بھجوائے۔

    خیال رہے کہ میاں نواز شریف نے مقررہ وقت میں خود کو جیل حکام کے حوالے نہیں کیا تھا، جس کے بعد جیل پولیس سابق وزیر اعظم کی گرفتاری کے لئے رائیونڈ پہنچی. جیل پولیس نواز شریف کے گھر سے باہر آنے کا انتظار کر تی رہی۔

  • نواز شریف رات بارہ بجے سے پہلے کوٹ لکھپت جیل پہنچ جائیں گے، ن لیگ

    نواز شریف رات بارہ بجے سے پہلے کوٹ لکھپت جیل پہنچ جائیں گے، ن لیگ

    لاہور : ڈی سی لاہور نے نواز شریف کو یاد دہانی کرائی ہے کہ وہ مغرب سے پہلے جیل آجائیں، جبکہ ن لیگ لاہور کے جنرل سیکرٹری کا کہنا ہے کہ نواز شریف رات بارہ بجے سے پہلے سرنڈر کردیں گے۔

    تفصیلات کے مطابق لیگی رہنماﺅں کو جیل حکام نے پیغام دیا ہے کہ نواز شریف جیل قوانین کے مطابق شام 6 بجے سے پہلے سرنڈر کر دیں، جبکہ پاکستان مسلم لیگ (ن) لاہور کے جنرل سیکرٹری خواجہ عمران نذیر نے کہا ہے کہ کارکن جیل انتظامیہ کی نوازشریف کو شام چھ بجے کے بعد قبول نہ کرنے والی افواہوں پر کان نہ دھریں۔

    نواز شریف طے شدہ شیڈول کے مطابق اپنی رہائش گاہ سے روانہ ہوں گے اور رات بارہ بجے سے پہلے سرنڈر کر دیں گے۔ ذرائع کے مطابق ضلعی انتظامیہ نے لیگی رہنماﺅں کو یہ پیغام پہنچایا تھا کہ نواز شریف جیل قوانین کے مطابق 7مئی شام چھ بجے سے پہلے سرنڈر کر دیں اور کوٹ لکھپت جیل پہنچ جائیں۔

    جیل میں انہیں نیا قیدی نمبر الاٹ کیا جائے گا۔ دوسری جانب مسلم لیگ (ن)کے رہنماﺅ ں نے اس حوالے سے انتظامیہ کو اپنے موقف سے آگاہ کر دیا ہے جسے انہوں نے جیل حکام تک پہنچا دیا ہے۔

  • نوازشریف کل شام خود کو کوٹ لکھپت جیل حکام کے حوالےکریں‌ گے

    نوازشریف کل شام خود کو کوٹ لکھپت جیل حکام کے حوالےکریں‌ گے

    لاہور : سابق وزیراعظم نوازشریف کل شام خودکو کوٹ لکھپت جیل حکام کےحوالےکریں گے، کارکنان کو نوازشریف سے اظہار یکجہتی کے لئے پہنچنے کی ہدایت کردی گئی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق سابق وزیراعظم نوازشریف کی 45 روزہ ضمانت کی مدت کل ختم ہوگی، جس کے بعد نوازشریف خود کو کل شام کوٹ لکھپت جیل حکام کے حوالے کریں گے ، وہ افطار کے بعد جاتی امرا سے کوٹ لکھپت جیل جائیں گے، پارٹی رہنمااورکارکنان بھی ان کے ہمراہ ہوں گے۔

    ذرائع کا کہنا ہے کارکنان کو نواز شریف سے اظہار یکجہتی کے لئے پہنچنے کی ہدایت کی گئی ہے اور مختلف مقامات پر کارکنوں کو اکٹھا کرنے کی حکمت عملی بھی تیار کرلی ہے، اڈہ پلاٹ، فیروزپور روڈ پر کارکنا ن کو جمع ہونے کی ہدایت کی ہے۔

    یاد رہے سپریم کورٹ نے سابق وزیر اعظم نواز شریف کی جانب سے 6 ہفتوں کی ضمانت میں مزید توسیع کے لیے دائر کی گئی درخواست مسترد کردی تھی، چیف جسٹس نے کہا تھا کہ ضمانت علاج کے لیے دی تھی، آپ نے ٹیسٹ پر صرف کردی، ہم تو یہ سمجھیں گے ان کی جان کو خطرہ نہیں ہے۔

    خیال رہے نواز شریف کو علاج کے لئے سپریم کورٹ سے 6 ہفتے کی ضمانت ملی تھی لیکن انہوں نے علاج نہ کرایا، 6 ہفتے میں نواز شریف صرف طبی معائنے کے لئے 7مرتبہ اسپتال گئے اور ایک دن بھی اسپتال میں داخل نہیں ہوئے۔

    مزید پڑھیں : نواز شریف کی ضمانت میں توسیع کی درخواست مسترد، گرفتاری دینا ہوگی

    واضح رہے نواز شریف کے خلاف العزیزیہ اسٹیل ملز اور فلیگ شپ ریفرنسز کا فیصلہ گزشتہ برس 24 دسمبر کو سنایا گیا تھا، فیصلے میں نواز شریف کو العزیزیہ ریفرنس میں مجرم قرار دیتے ہوئے 7 سال قید اور جرمانے کا حکم سنایا تھا جبکہ فلیگ شپ ریفرنس میں انہیں بری کر دیا گیا تھا۔

    26 مارچ 2019 کو سپریم کورٹ نے انہیں 6 ہفتے کے لیے ضمانت پر رہا کرنے کا حکم دیتے ہوئے سزا معطل کردی تھی تاہم ان کے بیرون ملک جانے پر پابندی عائد کرتے ہوئے انہیں 50 لاکھ کے مچلکے جمع کروانے کا بھی حکم دیا تھا۔

  • علیم خان کی  ڈیڑھ کروڑ روپے مالیت کی قیمتی گھڑی کوٹ لکھپت جیل سے چوری

    علیم خان کی ڈیڑھ کروڑ روپے مالیت کی قیمتی گھڑی کوٹ لکھپت جیل سے چوری

    لاہور : کوٹ لکھپت جیل لاہور میں قید پی ٹی آئی رہنماء علیم خان کی قیمتی گھڑی چوری ہوگئی، عبدالعلیم خان نے جیل حکام کو ذمہ دار قرار دیا جبکہ جیل ذرائع نے واقعہ کو علیم خان کی ذاتی غفلت قرار دیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستان تحریک انصاف کے رہنماء عبدالعلیم خان کی قیمتی گھڑی کوٹ لکھپت جیل سے چوری ہوگئی، جس پر جیل میں کھلبلی مچ گئی۔

    آئی جی جیل خانہ جات نے واقعہ کی انکوائری کا حکم دے دیا ہے ، ذرائع کے مطابق گھڑی کی مالیت ڈیڑھ کروڑ روپے ہے، علیم خان کو یہ گھڑی ان کے والد نے تحفے میں دی تھی۔

    ذرائع کا کہنا ہے عبدالعلیم خان نے جیل حکام کو ذمہ دار قرار دیا ہے، جیل مینوئل کے مطابق قیدی قیمتی اشیا نہیں رکھ سکتے جبکہ جیل ذرائع نے واقعہ کو علیم خان کی ذاتی غفلت قرار دیا ہے، جس کی تحقیقات جاری ہیں۔

    یاد رہے لاہور کی احتساب عدالت میں عبدالعلیم خان کے خلاف آمدن سے زائد اثاثوں اور آف شور کمپنی کیس کی سماعت ہوئی ، علیم خان کو جج جواد الحسن کے روبرو پیش کیا گیا۔

    مزید پڑھیں : علیم خان کے جوڈیشل ریمانڈ میں 13 مئی تک توسیع

    عدالت نے نیب سے استفسار کیا کہ حتمی رپورٹ کب جمع کروائیں گے، جس پر نیب پراسیکیوٹر وارث جنجوعہ نے عدالت کو آگاہ کیا کہ ابھی رپورٹ تیار ہو رہی ہے۔ عدالت نے دوبارہ پوچھا کہ بندہ جیل میں ہے، بتائیں رپورٹ کب تک پیش کرنی ہے۔

    نیب پراسیکیوٹر نے بتایا کہ کیس کے بہت سے ملزمان ملک سے فرار ہیں، اس لیے تفتیش مکمل نہیں ہوئی۔

    عدالت نے عبدالعلیم خان کے جوڈیشل ریمانڈ میں 13 مئی تک توسیع کرتے ہوئے نیب کو حکم دیا کہ آئندہ سماعت پر رپورٹ جمع کروائی جائے۔