Tag: kot lakhphat jail

  • ن لیگ کے جو لوگ نکل نہیں پا رہے ان کی جگہ جیل میں کفارہ ادا کر رہا ہوں، نواز شریف

    ن لیگ کے جو لوگ نکل نہیں پا رہے ان کی جگہ جیل میں کفارہ ادا کر رہا ہوں، نواز شریف

    لاہور : سابق وزیراعظم نواز شریف نے کہا عیدکےبعدتمام سینئرقیادت مہنگائی کےخلاف عوام کی آواز بنیں، ن لیگ کےجولوگ نکل نہیں پارہے ان کی جگہ جیل میں کفارہ اداکررہاہوں۔

    تفصیلات کے مطابق سابق وزیراعظم نوازشریف سے کوٹ لکھپت جیل میں لیگی رہنماؤں نے ملاقات کی ، لیگی رہنماؤں میں پرویز رشید، رفیق رجوانہ، عطا اللہ تارڑ، رانا ثنا اللہ، مرزا جاوید، غلام مصطفیٰ شامل تھے۔

    ملاقات میں نواز شریف نے کہا عدلیہ کا احترام کرتے ہیں ، عدلیہ بچاؤ تحریک میں ن لیگ نے پہلے بھی کردار ادا کیا تھا اور ہدایت کی ن لیگی وکلا آزاد عدلیہ کےلیے متحد ہوں اوراظہار یکجہتی کریں۔

    نوازشریف کا کہنا تھا عیدکےبعدتمام سینئرقیادت مہنگائی کےخلاف عوام کی آواز بنیں ، ن لیگ کےجولوگ نکل نہیں پارہےان کی جگہ جیل میں کفارہ ادا کر رہا ہوں۔

    مزید پڑھیں : مشکل وقت میں بے وفائی کرنےوالوں کی ن لیگ میں جگہ نہیں، نواز شریف

    یاد رہے 23 مئی کو سابق وزیراعظم نواز شریف نے مریم نواز ولیگی رہنماؤں سے ملاقات میں کہا تھا مشکل وقت میں بے وفائی کرنے والوں کی ن لیگ میں جگہ نہیں ، اب کسی لوٹے کو واپس نہیں لیا جائےگا اور ہدایت کی پارٹی کی تنظیم سازی جلد سے جلد مکمل کی جائے۔

    نوازشریف کا کہنا تھا عمران خان کی حکومت کیلئےمسائل کی جڑبھی یہی سیاسی لوٹےہیں اور ہدایت کی پارٹی کی تنظیم سازی جلد سے جلد مکمل کی جائے، مخلص اور پرانے کارکنوں کو نظرانداز نہ کیا جائے اور سفارش کے بجائے میرٹ پرپارٹی عہدے دیئے جائیں۔

    مسلم لیگ ن کے رہنماؤں نے رواں ماہ 16 مئی کو سابق وزیراعظم نوازشریف سے کوٹ لکھپت جیل میں ملاقات کی جس میں نوازشریف نے ن لیگ کو حکومت کے خلاف احتجاج کی اجازت دی تھی۔

    نوازشریف کا کہنا تھا کہ مسلم لیگ ن اب مہنگائی پرمزید خاموش نہیں رہے گی، حکومت نےعوام کے ساتھ جو رویہ اپنایا وہ کسی صورت قبول نہیں، اخبارات میں مہنگائی اورڈالرکی اڑان کا پڑھ کر پریشان ہوں۔

  • مشکل وقت میں بے وفائی کرنےوالوں کی ن لیگ میں جگہ نہیں، نواز شریف

    مشکل وقت میں بے وفائی کرنےوالوں کی ن لیگ میں جگہ نہیں، نواز شریف

    لاہور : سابق وزیراعظم نواز شریف نے مریم نواز ولیگی رہنماؤں سے ملاقات میں کہا مشکل وقت میں بے وفائی کرنے والوں کی ن لیگ میں جگہ نہیں ، اب کسی لوٹے کو واپس نہیں لیا جائےگا اور ہدایت کی پارٹی کی تنظیم سازی جلد سے جلد مکمل کی جائے۔

    تفصیلات کے مطابق سابق وزیراعظم نواز شریف سے مریم نواز اور لیگی رہنماؤں کی کوٹ لکھپت جیل میں ملاقات کی اندرونی کہانی سامنے آگئی۔

    پارٹی رہنماؤں نے نواز شریف کو بتایا کچھ دوست پارٹی میں واپسی کیلئےرابطے کر رہے ہیں، جس پر نوازشریف نے کہا مشکل وقت میں بےوفائی کرنےوالوں کی ن لیگ میں جگہ نہیں، اب کسی لوٹےکوواپس نہیں لیاجائےگا۔

    نوازشریف کا کہنا تھا عمران خان کی حکومت کیلئےمسائل کی جڑبھی یہی سیاسی لوٹےہیں اور ہدایت کی پارٹی کی تنظیم سازی جلد سے جلد مکمل کی جائے، مخلص اور پرانے کارکنوں کو نظرانداز نہ کیا جائے اور سفارش کے بجائے میرٹ پرپارٹی عہدے دیئے جائیں۔

    مزید پڑھیں : مسلم لیگ ن اب مہنگائی پرمزیدخاموش نہیں رہےگی، نواز شریف

    یاد رہے گذشتہ ملاقات میں نوازشریف کی ن لیگ کوحکومت کےخلاف احتجاج کی اجازت دی تھی اور قیادت کو احتجاجی لائحہ عمل کیلئے اجلاس طلب کرنے کی ہدایت کردی تھی۔

    اس موقع پر نوازشریف نے کہا تھا مسلم لیگ ن اب مہنگائی پرمزیدخاموش نہیں رہےگی، حکومت نے عوام کیساتھ جو رویہ اپنایا وہ کسی صورت قبول نہیں، اخبارات میں مہنگائی اور ڈالر کی اڑان کاپڑھ کرپریشان ہوں۔

    سابق وزیراعظم کا کہنا تھا ن لیگ کےمرکزی اورصوبائی عہدیداران مہنگائی پرعوام کی آوازبنیں، ایمنسٹی اسکیم کوبرابھلاکہنےوالاکس منہ سےاپنی اسکیم لارہاہے، اس حکومت کی عوام کوریلیف دینےکی نیت ہی نہیں۔

  • سانحہ ماڈل ٹاؤن کیس : نواز شریف کا آج کوٹ لکھپت جیل میں بیان ریکارڈ کیے جانے کا امکان

    سانحہ ماڈل ٹاؤن کیس : نواز شریف کا آج کوٹ لکھپت جیل میں بیان ریکارڈ کیے جانے کا امکان

    لاہور : سانحہ ماڈل ٹاؤن کیس کی نئی جے آئی ٹی کی جانب سے نواز شریف کا آج کوٹ لکھپت جیل میں بیان ریکارڈ کیےجانے کا امکان ہے جبکہ اپوزیشن لیڈر شہباز شریف کو بھی آج طلب کررکھا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق سانحہ ماڈل ٹاؤن کیس کی نئی جے آئی ٹی کی تحقیقات جاری ہے، نئی جے آئی ٹی نواز شریف کا آج کوٹ لکھپت جیل میں بیان ریکارڈ کرسکتی ہے۔

    یاد رہے 14 مارچ کو احتساب عدالت سے سانحہ ماڈل ٹاؤن کیس میں ڈی ایس پی پنجاب پولیس محمد اقبال نے نواز شریف سے جیل میں تفتیش کیلئے اجازت کی درخواست کی تھی۔

    درخواست گزار نے موقف اختیار کیا کہ نواز شریف ماڈل مقدمے میں نامزد ملزم ہیں، عدالت سے استدعا ہے کہ ماڈل ٹاون واقعے کی تفتیش سے متعلق نواز شریف سے جیل میں ملنے کی اجازت دی جائے۔

    جس کے بعد عدالت نے درخواست گزار ڈی ایس پی پنجاب پولیس محمد اقبال کی استدعا منظور کرتے ہوئے نواز شریف سے جیل میں تفتیش کی اجازت دے دی تھی۔

    مزید پڑھیں :  سانحہ ماڈل ٹاؤن ، پولیس کو نوازشریف سے جیل میں تفتیش کی اجازت مل گئی

    یاد رہے 24 فروری کو سانحہ ماڈل ٹاؤن مقدمے میں نامزد 7 سیاسی شخصیات کو جوائنٹ انویسٹی گیشن ٹیم نے تفتیش کے لیے طلب کیا تھا، جس کے بعد خواجہ آصف ، رانا ثنااللہ اور پرویز رشید جے آئی ٹی کے سامنے پیش ہوچکے ہیں۔

    جے آئی ٹی 85 سے زائد شاہدین اور 90 پولیس اہلکاروں کے بیان ریکارڈ کرچکی ہیں۔

    خیال رہے پہلے بنی جی آئی ٹی پرعدم اطمینان کے بعد 19 نومبر 2018 کو ہونے والی سماعت میں چیف جسٹس ثاقب نثار نے سانحہ ماڈل ٹاؤن کی تحقیقات کے لیے نئی جے آئی ٹی بنانے کے لیے 5رکنی لارجر بنچ تشکیل دینے کا حکم دیا تھا اور 5 دسمبر کو حکومت کی جانب سے کیس میں نئی جے آئی ٹی تشکیل دینے کی یقین دہانی کرانے پر سپریم کورٹ نے درخواست نمٹا دی تھی۔

    اس سے قبل سانحہ ماڈل ٹاؤن استغاثہ کیس میں نامز ملزم نوازشریف، شہبازشریف ، حمزہ شہباز، راناثناءاللہ، دانیال عزیز، پرویز رشید اور خواجہ آصف سمیت دیگر 139 ملزمان کو نوٹس جاری کئے تھے۔

    بعد ازاں 3 جنوری 2019 کو محکمہ داخلہ پنجاب نے سانحہ ماڈل ٹاؤن پر نئی جے آئی ٹی تشکیل دی تھی ،جوائنٹ انویسٹی گیشن ٹیم کے سربراہ آئی جی موٹر ویز اے ڈی خواجہ ہیں۔

    واضح رہے کہ جون 2014 میں لاہور کے علاقے ماڈل ٹاؤن میں جامع منہاج القرآن کے دفاتر اور پاکستان عوامی تحریک کے سربراہ علامہ طاہر القادری کی رہائش گاہ کے باہر بیرئیر ہٹانے کے لیے خونی آپریشن کیا گیا، جس میں خواتین سمیت 14 افراد جاں بحق جب کہ 90 افراد زخمی ہو گئے تھے۔