Tag: KP police

  • پولیس کا خواتین کو ہراساں کرنے کے واقعات کی روک تھام کیلئے اہم فیصلہ

    پولیس کا خواتین کو ہراساں کرنے کے واقعات کی روک تھام کیلئے اہم فیصلہ

    پشاور(30 اگست 2025): خیبر پختونخوا میں خواتین کو ہراساں کرنے کے واقعات کی روک تھام کیلئے پولیس نے اہم فیصلہ کیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق خیبر پختونخواہ (کے پی) پولیس نے خواتین کے خلاف ہراسانی کے واقعات کو روکنے کے لیے ایک اہم اٹھاتے ہوئے صوبے بھر میں ایک خصوصی "پنک بٹن” الرٹ سسٹم نصب کرنے کا اعلان کیا ہے۔

    سنٹرل پولیس آفس کے پی کے مطابق ابتدائی طور پر پشاور میں 68 پنک بٹن لگائے جائیں گے، یہ سہولت نہ صرف خواتین بلکہ دیگر شہری بھی اس سہولت سے استفادہ حاصل کرسکیں گے۔

    سی پی اور کا کہنا ہے کہ پنک بٹن خواتین کے بازاروں، شاپنگ سینٹرز اور تعلیمی اداروں کے قریب لگائے جائیں گے تاکہ عوامی مقامات پر خواتین کی حفاظت کو یقینی بنایا جا سکے۔

    پولیس حکام نے بتایا کہ یہ نظام براہ راست پولیس کنٹرول روم سے منسلک ہوگا، پنک بٹن دبانے سے شکایت کنندہ کی ویڈیو اور آواز کنٹرول روم کو موصول ہوگی، جس سے پولیس ٹیموں کی جانب سے فوری ردعمل ممکن ہو سکے گا۔

    اسی طرح، پنجاب سیف سٹیز اتھارٹی نے وزیر اعلیٰ پنجاب مریم نواز شریف کی ہدایت پر لاہور بھر کے خواتین کے کالجوں اور یونیورسٹیوں میں پینک بٹن لگانے کا آغاز کر دیا۔

    ترجمان نے ہفتہ کو جاری بیان میں بتایا کہ پہلے مرحلے میں، 39 اداروں کو اس نظام سے لیس کیا گیا ہے، جسے بعد میں پنجاب بھر کے 450 سے زائد خواتین کے کالجوں تک پھیلا دیا جائے گا۔

    https://urdu.arynews.tv/accused-of-harassing-10-year-old-girl-arrested-22-august-2025/

  • بارودی مواد سونگھنے والے پولیس کے دو ہیروز کی ریٹائرمنٹ

    بارودی مواد سونگھنے والے پولیس کے دو ہیروز کی ریٹائرمنٹ

    پشاور : خیبر پختونخوا پولیس کے بارودی مواد سونگھنے والے دو سراغ رساں کتے اپنی ملازمت کے 8 سال پورے کرنے کے بعد ریٹائر ہوگئے۔

    یہ سنِفر ڈاگز ’ڈیپ اور کین‘پولیس کے سرچ اینڈ اسٹرائیک آپریشنز میں شامل ہوتے تھے، پولیس کا مؤثر ہتھیار کہلانے والے ڈیٹکیٹو ڈاگز کی مزید آپریشنز میں خدمات حاصل نہیں کی جائیں گی۔ ،

    اے آر وائی نیوز پشاور کی رپورٹ کے مطابق ان دونوں سراغ رساں کتوں ’ڈیپ اور کین‘ نے دہشت گردی کیخلاف جنگ میں اہم کردار ادا کیا ہے۔ سال 2016 میں پیدا ہونے والے یہ کتے 8 سال تک ’کے نائن یونٹ‘ کا حصہ رہے۔،

    اس حوالے سے کے نائن یونٹ کے ڈائریکٹر عدیل ابدال نے اے آر وائی نیوز کو بتایا کہ اس وقت پولیس کے پاس مجموعی طور پر 39 کتے ہیں، ریٹائر ہونے والے ان کتوں کی طبعی عمر تقریباً 10 سال ہے اور 8سال کے بعد ان کی سونگھنے کی صلاحیت متاثر ہونا شروع ہوجاتی ہے اس لیے انہیں 8 سال بعد ریٹائر کردیا جاتا ہے۔

    بارودی مواد کی کھوج لگانے کے ماہر ڈیپ اور کین نے سال2021 میں ڈی آئی خان میں 5 اور سال 2022 میں پشاور میں 2 کلو ایل ڈیز بموں کا سراغ لگایا۔

    اس کے علاوہ سیاسی سرگرمیوں اور وی آئی پی موومنٹ اور حساس مقامات کی تلاشی میں بھی ان دونوں کتوں نے کامیابی سے اپنی خدمات انجام دیں۔

    ریٹائرمنٹ کے بعد ان دونوں ہیروز کو پشاور پولیس کے ’کے نائن یونٹ‘ میں ہی رکھا جائے گا جہاں ان کو تمام تر مطلوبہ سہولیات فراہم کی جائیں گی۔

  • الیکشن 2024 پاکستان: کے پی پولیس کیلئے 50 کروڑ روپے فنڈز کی منظوری

    الیکشن 2024 پاکستان: کے پی پولیس کیلئے 50 کروڑ روپے فنڈز کی منظوری

    پشاور:خیبر پختونخوا کی نگراں حکومت نے انتخابات کے لیے پولیس کے لیے فنڈز کی منظوری دے دی۔

    پولیس حکام کے مطابق عام انتخابات کے لیے کے پی پولیس کیلئے 50 کروڑ روپے فنڈز کی منظوری دے دی گئی ہے پولیس نے انتخابات کے لئے 75 کروڑ روپے کا مطالبہ کیا تھا۔

    پولیس ذرائع کے مطابق مالی مشکلات کے باعث نگراں حکومت نے 50 کروڑ روپے جاری کیے، ہر ضلع کو ایک کروڑ روپے سے زائد رقم دی جائے گے۔

    پولیس ذرائع کا بتانا ہے کہ فنڈز کا زیادہ تر حصہ فیول کی مد میں خرچ کیا جائے گا، فنڈز آئندہ ہفتے جاری کیے جائے گے۔

  • محرم الحرام  میں پہلی بار سرکاری محکموں کی خواتین ملازمین  بطور سیکیورٹی طلب

    محرم الحرام میں پہلی بار سرکاری محکموں کی خواتین ملازمین بطور سیکیورٹی طلب

    پشاور : محرم الحرام کے دوران پہلی بار سرکاری محکموں کی خواتین ملازمین کو بطور سیکیورٹی طلب کرلیا گیا ، ان خواتین کو پشاور،ہنگو، ڈی آئی خان اورٹانک میں تعینات کیا جائے گا۔

    تفصیلات کے مطابق خیبرپختونخوا پولیس نے پہلی بار محرم الحرام کے دوران 4سرکاری محکموں کی خواتین ملازمین کو بطور سیکیورٹی طلب کرلیا اور اس حوالے سے صوبائی حکومت کومراسلہ ارسال کردیا ہے۔

    صوبائی حکومت کو خواتین ملازمین کی خدمات کے لئے سفارشات بھجوادی گئیں، مراسلے میں کہا گیا ہے کہ محرم کے دوران حساس اضلاع میں خواتین پولیس اہلکاروں کوتعینات کیا ہے، لیڈیز پولیس اہلکاروں کی تعداد کم بتائی گئی ہے۔

    خیبرپختونخوا پولیس کی جانب سے محکمہ تعلیم،سوشل ویلفیئرسمیت4محکموں کی 430خواتین ملازمین کی خدمات طلب کی گئی ہیں اور مراسلے میں کہا گیا ہے کہ ان خواتین کو پشاور،ہنگو، ڈی آئی خان اورٹانک میں تعینات کیا جائے گا۔

    خیال رہے کہ ملک بھر میں محرم الحرام کی مجالس اور جلوسوں کے انعقاد کے لیے ایس او پیز اور ضابطہ اخلاق جاری کیا جاچکا ہے جن پر عمل درآمد یقینی بنانا لازمی ہے۔

    ضابطہ اخلاق میں محرم الحرام کے سلسلے میں مجالس اور جلوسوں میں کورونا ایس ایس او پیز کی پابندی لازمی قرار دی گئی ہے، مجالس میں شرکا ماسک ضرور پہنیں۔

  • آج ملک بھر میں یوم شہدائےپولیس منایاجارہاہے

    آج ملک بھر میں یوم شہدائےپولیس منایاجارہاہے

    آج ملک بھر میں یومِ شہدائے پولیس منایا جارہا ہے ، یہ دن ارض وطن میں جرائم پیشہ افراد اور دہشت گردوں کی سرکوبی کے دوران شہادت پانے والے پولیس اہلکاروں کی یاد میں منایا جاتا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق ملک بھر میں آج یوم شہدائے پولیس منایا جا رہا ہے جس کا مقصد اپنے فرائض کی انجام دہی کے دوران جان قربان کرنے والے پولیس افسران اور جوانوں کو خراج عقیدت پیش کرنا ہے، یہ دن پاکستان کے چاروں صوبوں اور آزاد کشمیر میں منایا جاتا ہے۔

    اس دن کی م ناسبت سے پولیس کے تمام دفاتر میں فرض کی راہ میں جان قربان کرنے والے فرض شناس پولیس اہلکاروں کے لیے قرآن خوانی اور انہیں خراج تحسین پیش کر نے کے لیے تقریبات کا بھی انعقاد کیا جاتا ہے۔

    آرمی چیف کا خراج عقیدت

    پاک فوج کے سالار جنرل قمرجاویدباجوہ نے اس دن کے موقع پر پولیس کےشہدااوران کےاہل خانہ کوسلام پیش کرتے ہوئے کہا کہ پولیس نےہمیشہ مضبوط فورس ہونےکاثبوت دیاہے۔

    ان کا کہنا تھا کہ پاکستان میں دو دہائیوں سے جاری دہشت گردی کے خلاف جنگ میں تمام صوبوں کی پولیس نے پاک افواج کے شانہ بشانہ اپنا کردار ادا کیا ہے اور شہادتیں پیش کی ہیں۔

    فرض کی راہ میں قربان ہونے والے بے مثال سپوت

    فرائض کی ادائیگی میں جہاں پولیس افسراوراہلکارامن وامان یقینی بناتے ہیں وہیں ملک دشمنوں کا مقابلہ کرتے ہوئے اپنی جانوں کا نذرانہ بھی پیش کرتے ہیں۔کراچی کے بہادر پولیس افسرشہید چودھری اسلم کی دلیری مدتوں یادرکھی جائےگی ،جنہوں نے کراچی کی بھتہ مافیا اوردہشت گردوں سے مرتے دم تک مقابلہ کیا اورملک دشمںوں کے حملے میں جام شہادت نوش کیا ۔

    پشاورکےاہم پولیس افسرصفوت غیورنےبھی اپنے نام کی لاج رکھی اور، دہشت گردی کا پا مردی سے مقابلہ کرتے ہوئےملک دشمن عناصر کے ہاتھوں شہید ہو گئے،قوم پولیس کےشہیدافسروں اورجوانوں کوسلام پیش کرتی ہے۔

    یوم شہدا ئے پولیس کے موقع پرآئی جی پنجاب عارف نواز خان اور دیگر پولیس افسران نے یادگار شہداء پر پنجاب پولیس کے شہداءکی یاد میں شمعیں روشن کیں اور پھول چڑھائے۔

  • قبائلی اضلاع میں فرائض سرانجام دینے خاصہ دار اور لیویز فورس کو پولیس میں ضم کرنے کا اعلان

    قبائلی اضلاع میں فرائض سرانجام دینے خاصہ دار اور لیویز فورس کو پولیس میں ضم کرنے کا اعلان

    پشاور : وزیر اعلیٰ کے پی نے محمودخان کا قبائلی اضلاع میں فرائض سرانجام دینے لیویز اور خاصہ داراہلکاروں کوپولیس میں ضم کرنے کا اعلان کرتے ہوئے کہا قبائلی اضلاع کے حوالے سے آج تاریخی دن ہے، وزیراعظم نے جو وعدے کیے وہ پورے کریں گے۔

    تفصیلات کے مطابق وزیراعلی ہاؤس میں پریس کانفرنس کرتے ہوئےوزیراعلی خیبرپختونخوا محمودخان نے کہا لیویز اور خاصہ دار فورس کی ملازمت سے متعلق اج ایک تاریخی دن ہے وزیراعظم عمران خان کی ہدایات کے مطابق کسی کو بے روزگار نہیں کیا جائے گا اور انہی ہدایات کی روشنی میں یویز اور خاصہ دار فورس کو مکمل طور پولیس میں شامل کرنے کا اعلان کرتا ہوں۔

    وزیراعلی خیبرپختونخوا محمودخان نے کہا کہ لیویز اور خاصہ دار فورس کی قربانیاں کسی سے ڈھکی چھپی نہیں لیویز اور خاصہ دار فورس کو درپیش مذید مسائل بھی حل کیے جائیں گے، وزیراعظم نے جو وعدے کیے وہ پورے کریں گے۔

    وزیراعلی نے کہا کہ خاصہ دار اور لیویز کے 22نقاطی ایجنڈے میں سب مطالبات تسلیم کر لیے گئے، تمام لیویز اور خاصہ دار اہلکار پولیس فورس میں ضم ہوگئے، ان کے تمام تحفظات دور کردئیے ہیں، یہ 28 ہزار اہلکار ہیں جنہیں تربیت دیں گے اور پولیس کی طرز پر ہی تمام رینکس، مراعات اور ترقیاں دی جائیں گی۔

    محمودخان کا کہنا تھا وزیراعظم عمران خان کے سر اس کا سہرا ہے کہ ان اہلکاروں کا مستقبل محفوظ ہوگیا، ان کے لیے صوبائی حکومت تمام وسائل فراہم کرینگے، قبائلی اضلاع کے حالات میں لیویزاورخاصہ داروں نے قربانیاں دی ہیں اورہم انھیں ان کی قربانیوں کاصلہ دیں گے۔

    وزیراعلی خیبرپختونخوا کے نوٹی فکیشن کے مطابق اس کام کے لیے 6 ماہ کا وقت دیا گیا ہے اور یہ انضمام رواں سال اکتوبر تک مکمل ہوگا۔

    واضح رہے کہ جنوری میں  خاصہ دار اور لیویز فورس کے اہلکاروں نے پشاور پریس کلب میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے پولیس میں ضم کرنے کا مطالبہ کیا تھا۔

    جس کے بعد قبائلی اضلاع میں امن وامان کی فضاء برقراررکھنے کیلئے چھ ہزار اہلکاروں کو بھرتی کرنے، 12 ہزار لیویز اور 18 ہزار خاصہ داروں کو پولیس میں ضم کرنے کی منظوری دیدی گئی جبکہ ضم شدہ اضلاع میں جوڈیشل فورس، تحقیقاتی اور آپریشنل پولیسنگ کا نظام قائم کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔

  • خیبر پختونخواہ پولیس اب جدید ترین ’فورجی ہیلمٹ‘ استعمال کرے گی

    خیبر پختونخواہ پولیس اب جدید ترین ’فورجی ہیلمٹ‘ استعمال کرے گی

    پشاور: خیبرپختونخواہ پولیس نے ترقی یافتہ ممالک کی طرز پر فور جی ہیلمٹ متعارف کرانے کا فیصلہ کرلیا ہے ، پاکستان میں یہ پہلی بار استعمال کیا جائے گا۔

    تفصیلات کے مطابق اس فیصلے کا مقصد پولیس کو ای – پولیسنگ کی جدید ترین ضروریات سے لیس کرنا ہے ، یہ ہیلمٹ ابھی تک صرف انتہائی ترقی یافتہ ممالک کے پولیس اہلکار ہی استعمال کررہے ہیں، کے پی حکومت کے پہلے سو دن کے اہداف میں یہ منصوبہ بھی شامل تھا۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ اس فور جی ہیلمٹ کے ذریعے پولیس اہلکار اپنے کنٹرول روم سے منسلک رہے گا اور یہ رئیل ٹائم آڈیو اور ویڈیو کنٹرول روم میں ٹرانسمٹ کرے گا، انٹرنیٹ کے ذریعے منسلک یہ ہیلمٹ پولیسنگ کے معیارکو انتہائی جدید رخ دے سکے گا۔

    اس ہیلمٹ کی مدد سے جہاں پولیس اہلکار ہر لمحہ اپنے کنٹرول روم سے منسلک رہیں گے اور ان کے اطراف میں ہونے والی تمام حرکات و سکنات کا ریکارڈ مرتب ہوگا وہیں یہ پولیس اہلکاروں پر بھی ایک ایڈوانس قسم کا چیک سسٹم ہوگا جس سے کرپشن کو مکمل طور پر ختم کرنے میں بھرپور مدد ملے گی۔

    این آرٹی سی ای پولیسنگ کے نام سے جانے جانے والے اس سسٹم میں ایل ٹی ای کیمرہ اور نائٹ ویژن کی سہولت بھی موجود ہے ۔ اب تک پاکستانی شہریوں نے ایسی ڈیوائسز صرف فلموں میں ہی دیکھی تھیں تاہم اب اس ٹیکنالوجی سے لیس پولیس اہلکار آپ کی حفاظت پر معمور نظر آئیں گے۔

    خیبرپختونخواہ پولیس کی سطح سمندرسے 9 ہزارفٹ بلندی پر انسدادِ دہشت گردی کی مشقیں

    یاد رہے کہ وزیراعظم عمران خان خیبر پختونخواہ پولیس کو پورے ملک کے لیے رول ماڈل قرار دیتے ہیں اور ان کا کہنا ہے کہ اسی طرز پر پورے ملک کی پولیس کی تنظیمِ نو کی جائے گی۔

    کچھ عرصہ قبل خیبر پختوانخواہ پولیس نے سطح سمندر سے نو ہزار فٹ بلندی پر دہشت گردوں کے ٹھکانے کو گھیرے میں لینے کی ، ان کے ٹھکانے تباہ کرنے کی مشق کرکے تاریخ رقم کی تھی ۔ ا س مشق میں جوان برف پوش پہاڑوں، پہاڑی دروں اور دشوا ر گزار سرنگوں میں مصروف عمل رہے۔ یہ مشقیں ایک ہفتے تک جاری رہیں تھیں ۔

  • خیبرپختونخواہ پولیس کی سطح سمندرسے 9 ہزارفٹ بلندی پر انسدادِ دہشت گردی کی مشقیں

    خیبرپختونخواہ پولیس کی سطح سمندرسے 9 ہزارفٹ بلندی پر انسدادِ دہشت گردی کی مشقیں

    چترال: خیبرپختونخواہ پولیس کے ایلیٹ فورس ڈیپارٹمنٹ نے سطح سمندر سے نو ہزار فٹ کی بلندی پر دہشت گردی کی روک تھام کے لیے تربیتی مشق کرکے تاریخ رقم کردی۔

    ڈسٹرکٹ پولیس آفیسر چترال محمد فرقان بلال کے مطابق یہ تربیتی مشقیں چترال کے بلند وبالا پہاڑ شغور پر منعقد کی گئیں ، جس میں ایلیٹ فورس کے چاق و چوبند جوانوں نے حصہ لیا، یہ مشقیں آرمی اور چترال اسکاؤٹس کے باہمی تعاون سے کی جارہی ہیں۔

    سطح سمندر سے نو ہزار فٹ بلندی پر جاری اس مشق میں جوانوں نے دہشت گردوں کے ٹھکانے کو گھیرے میں لینے کی ، ان کے ٹھکانے تباہ کرنے کی مشق کی ۔ ا س مشق میں جوان برف پوش پہاڑوں، پہاڑی دروں اور دشوا ر گزار سرنگوں میں مصروف عمل رہے۔ یہ مشقیں ایک ہفتے تک جاری رہیں گی ۔

    اس حوالے سے ڈی پی او چترال محمد فرقان بلال کا کہنا ہے کہ ملکی صورت حال کے پیش نظر چترال میں مقیم مختلف پراجیکٹس میں کام کرنے والے غیر ملکیوں کی سیکورٹی کو ہر لحاظ سے بہتر بنایا جائے گا۔ ان کا کہنا تھا کہ اگرچہ چترال ایک پرامن ضلع ہے لیکن اس کے باوجود ہر ممکن سیکورٹی کو اولین ترجیح دی جائے گی تاکہ کوئی میلی آنکھ اس جانب نہ اٹھے۔

     

    یاد رہے کہ چترال میں جاری مختلف ترقیاتی پراجیکٹس میں غیر ملکی ماہرین کام کررہے ہیں اور ان غیر ملکیوں کی سیکورٹی کو ہر لحاظ سے بہتر بنانے اور ان کی تحفظ کو یقینی بنانے کے لیے خیبر پختونخواہ پولیس نے آرمی/سکاوٹس کے باہمی تعاون سے یہ مشقیں کی ہیں اور ان کا مقصد یہ ہے کہ کسی بھی ایمرجنسی کی صورت میں فوری اقدامات اٹھائے جائیں اور جانی ومالی نقصان سے بچاجاسکے ۔

  • کےپی پولیس کاسندھ،پنجاب پولیس سےموازنہ نہیں کیاجاسکتا،عمران خان

    کےپی پولیس کاسندھ،پنجاب پولیس سےموازنہ نہیں کیاجاسکتا،عمران خان

    اسلام آباد : پاکستان تحریک انصاف کے سربراہ عمران خان کا کہنا ہے کہ کے پی پولیس کا سندھ، پنجاب پولیس سے موازنہ نہیں کیا جا سکتا، سندھ، پنجاب پولیس کو ماورائے عدالت قتل کیلئے استعمال کیا جاتا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر اپنے بیان میں کہا کہ عمران خان کے پی پولیس خود مختار، غیر سیاسی ہے جبکہ سندھ، پنجاب پولیس کو مخالفین کیخلاف اور ماورائے عدالت قتل کیلئے استعمال کیا جاتا یے۔

    عمران خان کا کہنا تھا کہ کے پی کی خودمختار،غیرسیاسی اور پرفیشنل پولیس کا سندھ اورپنجاب کی مکمل سیاسی اور غیر پیشہ ورانہ پولیس سے موازنہ نہیں کیا جاسکتا، کے پی پولیس ایکٹ نے پولیس فورس کو مکمل طورپرغیرسیاسی کردیا ہے۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر ضرور شیئر کریں۔

  • عاصمہ رانی قتل، مرکزی ملزم کا نامزد بھائی ملزم صادق اللہ گرفتار

    عاصمہ رانی قتل، مرکزی ملزم کا نامزد بھائی ملزم صادق اللہ گرفتار

    کوہاٹ : عاصمہ رانی قتل کیس کے مرکزی ملزم مجاہد اللہ آفریدی کے نامزد بھائی ملزم صادق اللہ پولیس کی گرفت میں آگیا، ڈی پی او کوہاٹ کا کہنا ہے جلد مفرور مرکزی ملزم بھی قانون کے شکنجے میں آجائے گا۔

    تفصیلات کے مطابق کوہاٹ پولیس نے میڈیکل کی طالبہ عاصمہ رانی کے قتل میں نامزد مرکزی ملزم مجاہداللہ آفریدی کا بھائی صادق آفریدی کوگرفتار کرکے میڈیا کے سامنے پیش کردیا گیا۔

    ڈی پی اوکوہاٹ مجید عباس نے پریس کانفرنس میں بتایا کہ عاصمہ رانی گھرکے دروازے پر رکشے سے اتری تو 2ملزمان نے فائرنگ کی، تحقیقاتی ادارے نے بتایا مجاہد کے پاس عمرے کا ویزہ تھا وہ فرارہوگیا، دوسرے ملزم صادق اللہ کو گرفتارکرلیا ،عدالت میں پیش کریں گے۔

    مجید عباس کا کہنا تھا کہ دوسراملزم بھی جلدقانون کی گرفت میں ہوگا، تفتیشی ٹیم نے فوری رابطہ کرکے ملزمان کے نام ای سی ایل میں ڈالےگئے، پولیس اور تحقیقاتی اداروں کی طرف سے کوئی غفلت نہیں ہوئی۔

    ڈی پی اوکوہاٹ نے پریس کانفرنس میں بتایا کہ اطلاع ملتے ہی تمام اداروں نے بروقت کارروائی کی لیکن ملزم مجاہد اللہ فرار ہوچکا تھا، ملزم کو48گھنٹےمیں انٹرپول کے ذریعےگرفتارکرکے لائیں گے۔


    مزید پڑھیں :  کوہاٹ : شادی سے انکار پر میڈیکل کی طالبہ کو گولیاں مار کر قتل کردیا گیا


    انکا مزید کہنا تھا کہ مجاہداللہ آفریدی کی گرفتاری کیلئے انٹرپول سے رابطہ کیاہے ، ایف آئی اے نے بتایا ملزم کےریڈ وارنٹ جاری کردیئے، دونوں ملزمان پی ٹی آئی کے ضلعی عہدیدار کے بھتیجے ہیں ۔

    یاد رہے ایبٹ آباد کی میڈیکل کی طالبہ عاصمہ رانی کو رشتے سے انکار پر مجاہد اللہ آفریدی نے فائرنگ کرکے قتل کردیا تھا، مقتولہ نے دم توڑنے سے قبل اپنے اہل خانہ کو مجاہد آفریدی کا نام بتایا تھا۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی وال پر شیئر کریں۔