Tag: KP

  • ڈیفالٹر ہوں نہ ’ہوتی سی این جی اسٹیشن‘ سے کوئی تعلق ہے، پرویز خٹک

    ڈیفالٹر ہوں نہ ’ہوتی سی این جی اسٹیشن‘ سے کوئی تعلق ہے، پرویز خٹک

    نوشہرہ: سابق وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا اور پی ٹی آئی رہنما پرویز خٹک نے امیدواروں کی اسکروٹنی رپورٹ پر رد عمل دیتے ہوئے کہا ہے کہ وہ نادہندہ نہیں ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق پرویز خٹک نے ’ہوتی سی این جی اسٹیشن‘ کی ملکیت کی بھی تردید کردی ہے، ان کا کہنا ہے کہ سی این جی اسٹیشن سے ان کا کوئی تعلق نہیں ہے۔

    سابق وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا پرویز خٹک نوشہرہ میں اے آر وائی نیوز سے گفتگو کر رہے تھے، انھوں نے کہا کہ سی این جی اسٹیشن جے یو آئی کے پرویز خٹک کا ہے۔

    پاکستان تحریک انصاف کے رہنما نے واشگاف الفاظ میں کہا کہ ’میرا کوئی سی این جی اسٹیشن نہیں ہے‘ اس حوالے سے نام کی مماثلت کی وجہ سے غلط فہمی پیدا ہوئی ہے۔

    پرویز خٹک کا کہنا تھا کہ مجھے 10 کروڑ کے ڈیفالٹر ہونے کا میڈیا سے پتا چلا، اس خبر میں کوئی صداقت نہیں ہے، میں ایک روپے کا بھی ڈیفالٹر نہیں ہوں۔

    پرویز خٹک 10 کروڑ 65 لاکھ 75 ہزار کے نادہندہ نکلے


    انھوں نے کہا کہ اس سلسلے میں پروپیگنڈا کرنے والی جماعتوں کو انتخابات کے میدان میں شکست سے دوچار کروں گا، مرکز اور صوبے میں حکومت پی ٹی آئی کی ہوگی۔

    واضح رہے کہ سوئی نادرن گیس پائپ لائنز لمیٹڈ (SNGPL) نے الیکشن کمیشن کی جانب سے امیدواروں کی اسکروٹنی کے لیے اپنی رپورٹ تیار کرکے الیکشن کمیشن کو بھجوائی جس میں حامد سعید کاظمی اور فضل الرحمان سمیت پرویز خٹک بھی دس کروڑ روپے سے زائد کے نادہندہ قرار دیے گئے ہیں۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • بجلی کا بڑا بریک ڈاؤن، اسلام آباد سمیت پنجاب اور کے پی کے میں بجلی بند

    بجلی کا بڑا بریک ڈاؤن، اسلام آباد سمیت پنجاب اور کے پی کے میں بجلی بند

    لاہور: رمضان کی آمد سے قبل بجلی کا ایک اور بڑا بریک ڈاون ہوا، جس کے باعث اسلام آباد سمیت پنجاب اور خیبر پختون خواہ کے متعدد شہروں میں بجلی کی فراہمی معطل ہوگئی۔

    تفصیلات کے مطابق رمضان کے آمد سے قبل ہی بجلی کا سسٹم بیٹھ گیا، تربیلا پاور پلانٹ میں فنی خرابی کے باعث لاہور، ملتان، بہاولپور سمیت پنجاب اور خیبرپختونخوا کے بیشتر شہر بجلی سے محروم ہوگئے۔

    اسلام آباد میں پارلیمنٹ ہاوس ، سپریم کورٹ،اسلام آباد ہائی کورٹ،احتساب عدالت بھی تاریکی میں ڈوب گیا، ججز کیسزکی سماعت ایمرجنسی لائٹ میں کر رہے ہیں جبکہ دونوں صوبوں میں عوام کو شدید مشکلات کا سامنا ہے۔

    بجلی کی فراہمی سے متاثر ہونے والے شہروں میں راولپنڈی، اٹک، مردان، پشاور، لاہور،شیخوپورہ،اوکاڑہ،قصور،ننکانہ صاحب،فیصل آباد، جھنگ، ملتان، بہاولپور اور  مظفر گڑھ شامل ہیں جبکہ ڈی آئی خان،کوہاٹ،بنوں ،میانوالی ، سرگودھا اور سوات میں بھی بجلی بند ہے۔

    وزیربرائےتوانائی اویس لغاری نےقومی اسمبلی میں خطاب میں کہا کے پی اور پنجاب میں بجلی کا بریک ڈاؤن ہوا ہے،چند گھنٹوں میں صورتحال بہترہو جائے گی اور بریک ڈاؤن سے متعلق شام تک انکوائری مکمل کرلی جائے گی۔

    پاور ڈویژن ترجمان کے مطابق آبی زرائع کو بروکار لایا جارہے، منگلا ڈیم،غازی بروتھا اورتربیلا کوبھی نیشنل گرڈ سے منسلک کردیا گیا، سسٹم کی باحالی کا کام جاری ہے، اسلام آبادکو بجلی کی فراہمی شروع کردی گئی ہے، اس وقت پیداوار بارہ ہزار میگاواٹ سے تجاوز کر گئی ہے۔

    ترجمان وزارت پانی وبجلی کا کہنا ہے کہ مظفرگڑھ سے گدو جانے والی ٹرانسمیشن لائن ٹرپنگ سے پنجاب اور کے پی میں بجلی کی فراہمی متاثر ہے جبکہ ساؤتھ میں بجلی کی فراہمی معمول کے مطابق جاری ہے۔

    ترجمان کے مطابق این پی سی سی متاثرہ سسٹم کی بحالی کےلئےکام کررہاہے، سندھ، بلوچستان، کراچی میں بجلی فراہمی معمو ل کے مطابق رہے گی، اس وقت بجلی کی پیداوار11ہزار8سومیگاواٹ ہے۔

    یاد رہے  رواں ماہ کے  آغاز میں ملک میں بجلی کے بریک ڈاؤن کے باعث 5ہزارمیگاواٹ بجلی سسٹم سے نکل گئی تھی۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • مجھے ایک ہفتے میں‌عطائیوں کےخلاف ایکشن چاہیے‘ چیف جسٹس

    مجھے ایک ہفتے میں‌عطائیوں کےخلاف ایکشن چاہیے‘ چیف جسٹس

    پشاور: سپریم کورٹ رجسٹری میں اتائیوں کے خلاف درخواست پر سماعت کے دوران چیف جسٹس نے چیئرمین ہیلتھ کیئرکمیشن سے استفسار کیا کہ آپ کے صوبےمیں کتنے عطائی ہیں؟ جس پرانہوں نے جواب دیا کہ 15 ہزارعطائی ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ پشاور رجسٹری میں چیف جسٹس ثاقب نثارکی سربراہی میں 3 رکنی بینچ نے عطائیوں کے خلاف درخواست پر سماعت کی۔

    چیف جسٹس نے سماعت کے دوران چیئرمین ہیلتھ کیئرکمیشن سے استفسار کیا کہ آپ کی تعلیم کتنی ہے، تنخواہ کیا ہے؟ جس پر انہوں نے جواب دیا کہ میں پانچ لاکھ روپے تنخواہ لیتا ہوں۔

    چیف جسٹس میاں ثاقب نثار نے ریمارکس دیے کہ تنخواہ آپ کی پانچ لاکھ روپے اور کام صفر ہے، انہوں نے سوال کیا کہ آپ کے صوبے میں کتنےعطائی ہیں؟ جس پر چیئرمین ہیلتھ کیئرکمیشن نے جواب دیا کہ 15 ہزارعطائی ہیں۔

    چیف جسٹس آف پاکستان نے ریمارکس دیے کہ یہ لوگوں کی زندگیاں تباہ کررہے ہیں، چیئرمین ہیلتھ کیئرکمیشن نے عدالت کو بتایا کہ عطائیوں کےخلاف ایکشن لیا، 122 کلینک سیل کیے۔

    [bs-quote quote=”چیف جسٹس میاں ثاقب نثار کا خیبرپختونخواہ میں عطائیوں کے خلاف ایک ہفتے میں ایکشن لینے کا حکم” style=”style-2″ align=”center” author_name=” چیف جسٹس میاں ثاقب نثار ” author_avatar=”https://arynewsudweb.wpengine.com/wp-content/uploads/2018/04/nisar-3.jpg”][/bs-quote]

    چیف جسٹس میاں ثاقب نثار نے ریمارکس دیے کہ کوئی اسٹے آرڈرجاری نہیں کریں گے، کسی نے اسٹے آرڈرلینا ہے توسپریم کورٹ آئے، پورے صوبے میں عطائیوں کوبند کریں۔


    صاف پانی کیس کی سماعت

    سپریم کورٹ پشاوررجسٹری میں پینے کے صاف پانی سے متعلق سماعت کے دوران چیف جسٹس نے ریمارکس دیے کہ آپ کے پاس نہ لیب ہے نہ اعلیٰ مشینری ہے، انہوں نے واٹرسیفٹی حکام سے استفسار کیا کہ آپ پانی کیسے ٹیسٹ کراتے ہیں؟۔

    چیف جسٹس میاں ثاقب نثار نے پشاور کے مختلف مقامات سے پانی کے سیمپل لینے اور پشاور کا پانی پنجاب سے ٹیسٹ کروانے کا حکم دیا۔


    میں اکیلا نظام ٹھیک نہیں کرسکتا‘ چیف جسٹس

    خیال رہے کہ گزشتہ روزپشاور میں چیف جسٹس آف پاکستان میاں ثاقب نثار نے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا تھا کہ انصاف انصاف ہے، تول کر دیا جانا چاہیے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • ووٹ فروخت کا معاملہ، خاتون رکن اسمبلی کا پرویز خٹک کو الزام ثابت کرنے کا چیلنج

    ووٹ فروخت کا معاملہ، خاتون رکن اسمبلی کا پرویز خٹک کو الزام ثابت کرنے کا چیلنج

    پشاور: چترال سے خواتین کی مخصوص نشست پر منتخب ہونے والی  تحریک انصاف  کی ممبر صوبائی اسمبلی خیبرپختونخواہ فوزیہ بی بی نے سینیٹ انتخابات میں ووٹ فروخت  کرنے کے الزام کو  مسترد کرتے ہوئے خود کو  پارٹی قیادت کے سامنے پیش کرنے کا اعلان کردیا اور پرویز خٹک کو چیلنج کیا ہے کہ وہ الزام ثابت کر کے دکھائیں۔

    پشاور میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے رکن صوبائی اسمبلی خیبرپختونخواہ کا کہنا تھا کہ مجھے بتایا گیا تھا کہ پارٹی کی جانب سے آپ پر کوئی الزام نہیں مگر وزیراعلیٰ نے اپنے اور دیگر لوگوں کو بچانے کے لیے مجھ پر ووٹ فروخت کرنے کا الزام عائد کیا۔

    تحریکِ انصاف کی رکن صوبائی اسمبلی  کا کہنا تھا کہ سینیٹ الیکشن کے بعد سے پارٹی کا ایک گروپ میرے خلاف سازشوں میں مصروف ہے،  مجھ پر  ووٹ فروخت کرنے کا الزام عائد کیا گیا اور سوشل میڈیا پر   بھی میری کردار کشی  کی گئی۔

    [bs-quote quote=”وزیر اعلی پرویز خٹک اپنے گروپ کے بعض وزراء اور ممبران کو بچانے کے لئے مجھ پر الزام عائد کیا” style=”default” align=”left” author_name=”فوزیہ بی بی” author_job=”رکن صوبائی اسمبلی” author_avatar=”https://arynewsudweb.wpengine.com/wp-content/uploads/2018/04/fauzia-bibi.jpg”][/bs-quote]

    ان کا کہنا تھا کہ کردار کشی کرنے والوں کو قانونی نوٹس ارسال کردیا اور  الیکشن کمیشن میں ووٹ کی تصدیق کے حوالے سے  درخواست دائر کردی تاکہ میرے اوپر عائد ہونے والے الزام کی تصدیق ہو اور میری بے گناہی پر  ثابت ہوجائے۔

     ان کا کہنا تھا کہ جب میرے اوپر الزام عائد ہوا تو میں نے اپنی  لیڈرشپ کو صفائی پیش کی، جس پر  مجھے یقین دہانی کرائی گئی کہ پارٹی کی جانب سے کسی پر بھی ووٹ فروخت کرنے کا الزام نہیں مگر کل میڈیا کی توسط سے علم ہوا کہ میرا نام بھی ووٹ فروخت کرنے  والے اراکین کی فہرست میں شامل کیا گیا۔

    فوزیہ بی بی کا کہنا تھا کہ ‘وزیر اعلی پرویز خٹک اپنے گروپ کے بعض وزراء اور ممبران کو بچانے کے لئے مجھ پر الزام عائد کیا جس کی وجہ سے میرا سیاسی کیرئیر اور خاندان کی عزت دونوں داؤ پر لگ چکی، میں وزیراعلیٰ کو چلینج کرتی ہوں کہ الزام ثابت کریں‘۔

    خاتون ممبر صوبائی اسمبلی کا کہنا تھا کہ وزیر اعلیٰ نے حقیقت سمجھنے کے باوجود مجھ پر الزام عائد کیا جبکہ پارٹی چیئرمین نے ہر فورم پر میری کارکردگی کی تعریف کی اور مجھے امید ہے کہ وہ میری پانچ سالہ کارکردگی کو مد نظر رکھتے ہوئے صفائی کا موقع فراہم کریں گے اور میں انہیں تمام تر حقیقت سے آگاہ کروں گی۔

    فوزیہ بی بی نے عمران خان سے اپیل کی کہ وہ ٹریڈنگ کیس کو نیب بھجوائیں تاکہ معاملے کی حقیقت سامنے آئے۔ اُن کا کہنا تھا کہ میں پارٹی کی جانب سے ملنے والے شوکاز نوٹس کا جواب ضرور دوں گی کیونکہ پارٹی عہدیداران کی جانب سے فہرست مرتب کرتے وقت بڑی غلطی ہوئی اور  رہنماؤں نے کارکنان سمیت کسی کو اعتماد میں بھی نہیں لیا۔

    خاتون رکن اسمبلی نے اس بات کا بھی اعلان کیا کہ کرپشن کے خلاف جنگ میں عمران خان کے ساتھ ہوں اور آئندہ بھی رہوں گی۔

    یاد رہے کہ بی بی فوزیہ 2013 کے انتخابات میں خواتین کی مخصوص نشست پر چترال سے منتخب ہوئی تھیں۔ وہ خیبر پختونخواہ حکومت میں پارلیمانی سیکرٹری برائے سیاحت کے عہدے پر بھی فائز ہیں۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں

  • خیبر پختونخوا میں ڈاکٹروں کے 58 فیصد نسخے پڑھنے کے قابل نہ ہونے کا انکشاف

    خیبر پختونخوا میں ڈاکٹروں کے 58 فیصد نسخے پڑھنے کے قابل نہ ہونے کا انکشاف

    پشاور : خیبر پختونخوا میں سروے میں ڈاکٹروں کے 58 فیصد نسخے پڑھنے کے قابل نہ ہونے کا انکشاف ہوا، مبہم اور نا مکمل نسخے غریب مریضوں کے لئے پریشانی کا باعث بنتے ہیں۔

    تصیلات کے مطابق پشاور میں ایک سروے میں انکشاف ہوا ہے کہ ڈاکٹروں کے 58 فیصد نسخے پڑھنے کے قابل نہیں، جس کے بعد محکمہ صحت خیبر پختونخوا نے طبی نسخوں کے لئے طریقہ کار وضع کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

    طبی نسخے دوائیوں کے برانڈ نام کی بجائے کیمیائی ترکیب پر جاری کرنے کی تجویز پر غور کیا جارہا ہے ، کیمیائی ترکیب پر مشتمل نسخوں سے غریب افراد کو وہی دوائی کم نرخ پر حاصل کرنے میں آسانی ہوگی۔

    محکمہ صحت کی جانب سے صوبہ بھر میں طبی نسخوں کے لئے یکساں فارمیٹ کی تجویز دی گئی۔

    محکمہ صحت کا کہنا ہے کہ ضرورت سے زیادہ دوائیاں تجویز کرنے سے مریض کے جسم میں دوائیوں کے خلاف قوت مدافعت پیدا ہو جاتی ہے لہذا نسخے صرف ضرورت کے مطابق کم سے کم ادویات پر جاری کرنے کی بھی تجویز دی ہے۔

    کے پی محکمہ صحت کے مطابق مبہم اور نا مکمل نسخے غریب مریضوں کے لئے پریشانی کا باعث بنتے ہیں۔

    پاکستان جرنل آف میڈیکل سائنسز میں ایک آرٹیکل کے مطابق پشاور کے چھ بڑے ہسپتالوں اور فارمیسیز میں 1096 طبی نسخوں کا جائزہ لیا گیا۔

    تحقیق کے مطابق کسی بھی ڈاکٹری نسخے میں مکمل معلومات درج نہیں تھیں، ڈاکٹری نسخوں میں 89 فیصد پر ڈاکٹر کا نام تحریر نہیں تھا جبکہ 98.2 فیصد پر رجسٹریشن نمبر نہیں لکھا گیا تھا۔

    آرٹیکل کے مطابق طبی نسخوں میں 78 فیصد پر بیماری سے متعلق کچھ بھی نہیں لکھا گیا تھا، اس طرح 63 فیصد پر دوائی کی مقدار، 55 فیصد پر دوائی استعمال کی مدت، 18 فیصد پر معالج کے دستخط اور 10 فیصد پر استعمال کا طریقہ کار تحریر نہیں تھا جبکہ طبی نسخوں میں 62 فیصد درد کش ادویات پر مشتمل تھیں۔

    دوسری جانب عالمی ادارہ صحت کے طبی نسخوں سے متعلق گائیڈ لائنز کے مطابق نسخہ واضح طور پر پرنٹ شدہ اور پڑھنے کے قابل ہو، معالج کا نام، دوائی کا نام اور قوت، مقدار ہندسوں اور ہجے میں لکھا ہوا، تاریخ ہندسوں اور ہجے میں اور معالج کے دستخط ہونے چاہیے جبکہ نسخہ کالی سیاہی سے لکھا ہوا ہونا چاہیے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں۔

  • مشال کیس کے مرکزی ملزم کی گرفتاری پر کے پی کے پولیس خراج تحسین کی مستحق ہے: عمران خان

    مشال کیس کے مرکزی ملزم کی گرفتاری پر کے پی کے پولیس خراج تحسین کی مستحق ہے: عمران خان

    اسلام آباد: پی ٹی آئی کے چیئرمین عمران خان نے کہا ہے کہ مشال خان قتل کیس کے مرکزی ملزم اور تحریک انصاف کے کونسلر عارف رنگی کو گرفتار کرنے پر پختون خواہ پولیس زبردست خراج تحسین کی مستحق ہے۔

    ان خیالات کا اظہار انھوں‌ نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر کیا. ان کا کہنا تھا کہ پنجاب اور سندھ کے برعکس ایک غیر سیاسی اور پیشہ وارانہ پولیس یوں ہی اپنے فرائض سرانجام دیتی ہے۔

    عمران خان کا کہنا تھا کہ میں‌ کے پی کے پولیس کو مرکزی ملزم کو گرفتار کرنے پر مبارک باد پیش کرتا ہوں. پروفیشنل اورغیرسیاسی پولیس اس طرح کام کرتی ہے.

    یاد رہے کہ خیبرپختون خواہ پولیس نے مشال خان قتل کیس کے مرکزی ملزم عارف کو 10 ماہ بعد گرفتار کر لیا، عارف رنگی پی ٹی آئی کا کونسلر ہے۔ ملزم عارف خان کو اسپیشل آپریشن ٹیم نے گرفتار کیا اور تفتیش کے لئے تھانے منتقل کردیا گیا ہے، جہاں اس سے تفتیش جاری ہے۔

    واضح رہے کہ مشال خان کے قتل کیس میں 61 ملزمان نامزد ہوئے تھے، جن میں سے 58 گرفتار ہوئے اور 57 افراد پر ایبٹ آباد کی انسداد دہشت گردی کی عدالت نے فرد جرم عائد کی تھی، جب کہ عارف سمیت 3 ملزمان روپوش تھے۔

    گذشتہ ماہ 7 فروری کو ایبٹ آباد انسداد دہشت گردی نے مشال خان کے قتل کیس میں ایک ملزم کو سزائے موت، پانچ کو پچیس، پچیس سال اور پچیس ملزمان کو تین ،تین سال کی سزاسنائی گئی تھی، جبکہ 26 ملزمان کو رہا کردیا گیا تھا۔ البتہ مرکزی ملزم کو گرفتار نہیں‌کیا جاسکا تھا.

    مرکزی ملزم عارف کی عدم گرفتاری پر پی ٹی آئی حکومت کو شدید تنقید کا سامنا تھا، مگر اب اسے گرفتار کر لیا گیا ہے، اس موقع پر عمران خان نے کے پی کے پولیس کو خراج تحسین پیش کیا. واضح رہے کہ پی ٹی آئی کے پی کے پولیس کی غیرجانب داری کی دعوے دار ہے.


    مشال قتل کیس کا مرکزی ملزم عارف گرفتار


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں۔

  • وزیرمشتاق غنی کے بھائی کےگھرکمسن ملازمہ کی ہلاکت،پوسٹ مارٹم کیلئے مصباح کی قبرکشائی آج ہوگی

    وزیرمشتاق غنی کے بھائی کےگھرکمسن ملازمہ کی ہلاکت،پوسٹ مارٹم کیلئے مصباح کی قبرکشائی آج ہوگی

    ایبٹ آباد: خیبر پختو نخوا کے وزیر مشتاق غنی کے بھائی کےگھرکمسن ملازمہ کی پراسرار ہلاکت کے معاملے پر پوسٹ مارٹم کیلئے مصباح کی قبرکشائی آج ہوگی جبکی سپریم کورٹ نے واقعہ کا ازخودنوٹس لے لیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق خیبر پختو نخوا کے وزیر مشتاق غنی کے بھائی کے گھر کمسن ملازمہ کی موت کیسے ہوئی، پوسٹ مارٹم کے بعددودھ کا دودھ پانی ہو جائے گا۔

    عدالت کے حکم پر12سالہ مصباح کی قبر کشائی اور پوسٹمارٹم آج کیا جائے گا، عدالت نے پوسٹمارٹم کے دوران ماہر فرانزک ایکسپرٹ کی خدمات لینے کا حکم دیا ہے۔

    دوسری جانب چیف جسٹس آف پاکستان نے 12 سالہ ملازمہ کی پراسرار ہلاکت کا ازخود نوٹس لیا ہوا ہے اور آئی جی خیبر پختونخوا کو تین دن میں رپورٹ جمع کرانےکی ہدایت کی ہے۔

    گذشتہ روز فیکٹ فائنڈنگ کمیٹی نے ابتدائی رپورٹ ڈی آئی جی ہزارہ سعید وزیرکو پیش کی ، رپورٹ آئی جی خیبر پختونخواہ صلاح الدین محسود کو ارسال کی جائے گی۔


    مزید پڑھیں : صوبائی وزیر مشتاق غنی کے بھائی کے گھر کمسن گھریلو ملازمہ کی ہلاکت، فیکٹ فائنڈنگ کمیٹی تشکیل


    فیکٹ فائینڈنگ کمیٹی کی درخواست پرمجسٹریٹ نے حقائق جاننے کے لئے مصباح کی قبر کشائی کی اجازت دی جبکہ مصباح کا معائنہ کرنے والے ڈاکٹروں کے خلاف کاروائی کی سفارش کے لئے سیکرٹری صحت کو خط لکھنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔

    یاد رہے کہ کمسن گھریلو ملازمہ مصباح ہلاکت کیس میں ڈی آئی جی ہزارہ سعید وزیرنے سول سوسائٹی اور افسران کی فیکٹ فائنڈنگ کمیٹی تشکیل دی تھی، کمیٹی کی سربراہی چائلڈ پروٹیکشن آفیسر اور ڈی پی او نے کی جبکہ کمیٹی میں ریٹائرڈ لیفٹننٹ جنرل سلیم ایاز رانا بھی شامل ہے۔

    واضح رہے کہ بارہ سال کی مصباح اپنی بہن اقصی کے ہمراہ شعیب غنی کے گھر ملازمہ تھی، چا روز قبل اسے تشویشناک حالت میں اسپتال لایا گیا، مصباح کی لاش راتوں رات گاؤں روانہ کر دی گئی،پوسٹ مارٹم کرایا گیا نہ پولیس کو کانوں کان خبر ہوئی۔

    آئی جی خیبرپختونخواہ نے واقعے کا نوٹس لیا، جس کےبعدازسر نو تفتیش شروع کر دی گئی تھی۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر ضرور شیئر کریں۔

  • خیبرپختونخواہ کے بالائی علاقے زلزلے کی لپیٹ میں

    خیبرپختونخواہ کے بالائی علاقے زلزلے کی لپیٹ میں

    پشاور: خیبر پختونخواہ کے بالائی علاقوں میں زلزلے کے جھٹکے محسوس کیے گئے ، زلزلے سے سکول میں بھگدڑ مچنے کے سبب 57 طلبہ زخمی بھی ہوئے۔

    خیبرپختونخواہ کے ادارہ ڈیزاسسٹرمنیجمنٹ اتھارٹی کے مطابق بالائی ضلع بٹ گرام میں زلزلے کے نتیجے میں 57بچے زخمی ہوگئے پی ڈیم اے حکام کے مطابق صبح نوبجکرپچاس منٹ پربٹ گرام میں زلزلے کے جھٹکے محسوس کیے گئے۔

    school-post-1

    زلزلہ پیمامرکزکے مطابق ریکٹرسکیل پرزلزلے کی شدت چاراعشاریہ پانچ ریکارڈکی گئی تھی زلزلے سے لوگوں میں خوف پھیل گیااورافراتفری کی عالم میں کھلے میدانوں کارخ کرلیا ۔

    پنجاب کے مختلف شہروں میں زلزلہ

     زلزلے کے نتیجے میں مقامی سکول میں بھگدڑمچ گئی اورسکول کی تیسری منزل پرموجودطلبانے سیڑھیوں سے نیچے اترنے کے لیے دوڑلگائی جس سے 57طلبازخمی ہوگئے۔

    school-post-2

    زخمی طلبہ کوفوری طورپرعلاج کے لیے بٹ گرام کے ڈسٹرکٹ ہیڈکوارٹرہسپتال منتقل کردیاگیاہے جہاں پرانہیں علاج فراہم کیاجارہاہے بھگ دیڑسے تین طلبہ شدیدزخمی بھی ہوئے ۔

    سائنسدانوں نے زلزلہ پروف بیڈ تیار کرلیا

     زلزلے سے کسی عمارت کونقصان نہیں پہنچاواضح رہے کہ بٹ گرام کاشمارخیبرپختونخواہ کے ان بالائی اضلاع میں ہوتاہے جہاں پرآٹھ اکتوبرکے زلزلے نے تباہی مچادی تھی اورضلع کاپورانفراسٹرکچرتباہ ہواتھا۔

    school-post-3

     قدرتی آفات میں زلزلے کا شمارانسان کے سب سے ہولناک اورتباہ کن دشمنوں میں ہوتا ہے انسانی تاریخ میں جتنا نقصان زلزلے نے کیا آج تک کسی قدرتی آفت نے نہیں کیا جس کی تازہ مثال رواں ماہ نیپال میں آنے والے زلزلہ ہے جس میں اب تک سارھے چار ہزار کے قریب افراد جاں بحق ہوچکے ہیں۔ 2005 میں پاکستان میں آنے والا زلزلے کا شمار انسانی تاریخ کے ہولناک ترین حادثوں میں ہوتا ہے جس میں لگ بھگ 85 ہزار افراد اپنی جان سے ہاتھ دھوبیٹھے تھے۔

    آتش فشاں پھٹتے ہیں تو لاوا پوری شدت سے زمین کی گہرائیوں سے سطح زمیں کی بیرونی تہوں کو پھاڑتا ہوخارج ہوتا ہے جس سے زمیں کی اندرونی پلیٹوں میں شدید قسم کی لہریں پیدا ہوتی ہیں۔

  • نوجوان قتل کیس: میاں افتخارضمانت پررہا

    نوجوان قتل کیس: میاں افتخارضمانت پررہا

    نوشہرہ: عوامی نیشنل پارٹی کے جنرل سیکرٹری اورسابق صوبائی وزیرِاطلاعات میاں افتخارحسین کو نوجوان قتل کیس سے ضمانت پررہا کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق آج صبح بروز منگل نوشہرہ کی عدالت میں اے این پی کے رہنما کو تحریک انصاف سے تعلق رکھنے والے نوجوان حبیب اللہ کے قتل کے الزام میں عدالت میں پیش کیا گیا تھا۔

    میاں افتخار اور ان کے محافظ کو اتوار کی صبح خیبرپختونخواہ پولیس نے پی ٹی آئی کے کارکن کے قتل کے الزام میں گرفتار کیا تھا۔

    میاں افتخار کے خلاف ایف آئی آرتحریک انصاف کے کارکن شیرخان نے پبی تھانے میں درج کرائی تھی جس کے نتیجے میں انہیں ان کے گھر سے حراست میں لیا گیا تھا۔

    گزشتہ روزپیشی کے موقع پرعدالت میں مقتول حبیب اللہ کے والد نے بیانِ حلفی دیا کہ میاں افتخار کا ان کے بیٹے کے قتل سے کوئی تعلق نہیں ہے۔

    مقتول کے والد کے بیان کے بعد عدالت نے کاروائی ایک دن کے لئے ملوتی کرتے ہوئے میاں افتخار کو مزید ایک دن کے لئے ریمانڈ پر بھیج دیا تھا۔

    آج صبح عدالت نے مقدمے کی سماعت کے دوران میاں افتخار حسین کی ضمانت منظور کرتے ہوئے دو لاکھ روپے سکہ رائج الوقت بطور زرِضمانت کا مچلکہ جمع کرانے کا حکم دیا۔

    میاں افتخار نے گزشتہ روز میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا تھا کہ’’ میں باچا خان کا پیروکارہوں اورعدم تشدد کے فلسفے کا قائل ہوں کسی کو قتل کرنے کا سوچ بھی نہیں سکتا‘‘۔

    انہوں نےحکومتی جماعت تحریک انصاف کے سربراہ عمران خان سے مطالبہ بھی کیا تھا کہ تحقیق کی جائے کہ ان کا نام کس کی ایما پر مقدمے میں شامل کیا تھا۔

  • خیبرپختونخواہ کے 26 پولنگ اسٹیشنوں میں ری پولنگ کا فیصلہ

    خیبرپختونخواہ کے 26 پولنگ اسٹیشنوں میں ری پولنگ کا فیصلہ

    پشاور: خیبرپختونخواہ کے بلدیاتی انتخابات میں دھاندلی کی شکایات کے ازالے کے لئے ڈسٹرکٹ ریٹرننگ افسران نے 26  پولنگ اسٹیشنوں  میں دوبارہ انتخابات کرانے کا فیصلہ کیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق آج پیرکی صبح پشاورمیں ڈسٹرکٹ ریٹرننگ افسران کا اجلاس منعقد ہوا۔

    منعقدہ اجلاس میں پریذائیڈنگ افسران کی جانب سے دی جانے والی دھاندلی کی شکایات پرتبادلۂ خیال کیا گیا۔

    کئی ضلعی کاؤنسلز کے پریذائیڈنگ افسران نے تحریری طور پرشکایت درج کرائی تھی کہ ان کے حلقے میں دھاندلی کے لئے جعلی ووٹ کاسٹ کئے گئے اوربیلٹ باکس توڑے گئے۔

    ریٹرننگ اجلاس نے شکایات کا جائزہ لیتے ہوئے 26 پولنگ اسٹیشنوں میں دوبارہ انتخابات کا انعقاد کرانے کا حکم دے دیا۔

    دوبارہ انتخابات ماشو خیل، ہزارخوانی اور غلہ گودام سمیت دیگرضلعوں میں انتخابات کا انعقادکرایا جائے گا۔