Tag: kpc

  • کویتی خام تیل کی قیمت میں کمی ریکارڈ

    کویتی خام تیل کی قیمت میں کمی ریکارڈ

    کویت سٹی : کویتی خام تیل کی قیمت میں واضح کمی سامنے آئی ہے اور عالمی مارکیٹ میں برینٹ اور ویسٹ ٹیکساس کے نرخ بھی کم ہوئے ہیں۔

    امارات نیوز ایجنسی وام کے مطابق کویت پٹرولیم کارپوریشن (کے پی سی ) نے بدھ کو بتایا ہے کہ کویتی خام تیل کی قیمت میں 64 سینٹس کی کمی ریکارڈ کی گئی، جس کے بعد فی بیرل قیمت 68.59 امریکی ڈالر پر آ گئی جبکہ پیر کو یہ قیمت 69.23 ڈالر تھی۔

    رپورٹ کے مطابق منگل کے روز کویتی خام تیل کی فی بیرل قیمت 69.98 امریکی ڈالر ریکارڈ کی گئی، جو کہ پیر کو درج 76.32 ڈالر فی بیرل کی قیمت کے مقابلے میں نمایاں کمی کو ظاہر کرتی ہے۔

    کویت نیوز ایجنسی (کونا) کی رپورٹ میں جاری کردہ اعداد و شمار کے مطابق عالمی مرکنٹائل منڈیوں میں برینٹ خام تیل کی قیمت 37 سینٹس کی کمی کے بعد 67.11 ڈالر فی بیرل ہو گئی۔

    اس کے علاوہ ویسٹ ٹیکساس انٹرمیڈیٹ کی قیمت میں 34 سینٹس کا اضافہ ہوا جس کے بعد یہ 65.45 ڈالر فی بیرل پر بند ہوئی۔

  • پاکستان میں آزادی اظہار پرغیراعلانیہ سنسر شپ ہے، بلاول بھٹو زرداری

    پاکستان میں آزادی اظہار پرغیراعلانیہ سنسر شپ ہے، بلاول بھٹو زرداری

    کراچی : چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ جمہوریت کیلئے آزادی صحافت بہت ضروری ہے، پاکستان میں آزادی اظہار پر غیراعلانیہ دباؤ ہے۔

    ان خیالات کا اظہار انہوں نے کراچی پریس کلب کے کے دورے کے موقع پر میڈیا نمائندوں سے گفتگو کرتے ہوئے کیا، انہوں نے کہا کہ آزادی اظہار میں میڈیا کے افراد سب سے زیادہ متاثر ہوتے ہیں۔

    آزادی اظہار کا حق تمام حقوق کی ماں ہے، جمہوری قوتوں کیلئے پریس کلب ہمیشہ اہم رہا ہے، ان کا مزید کہنا تھا کہ پاکستان میں آزادی اظہار پر غیراعلانیہ دباؤ ہے، آزادی اظہار کو دبانے کیلئے بندوق اور مذہب کا استعمال کیا جاتا ہے، بنیادی حقوق ہر پاکستانی کا حق ہے۔

    ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ میں نے انگریزی میں تقریر تیار کی ہے امید ہے یہاں اعتراض کیلئے کوئی اسد عمر موجود نہیں ہوگا۔

    مزید پڑھیں: آزادی صحافت پر قدغن جمہوریت کو کمزورکرنے کے مترادف ہے،بلاول بھٹو

    چیئرمین پیپلزپارٹی بلاول بھٹو نے کہا کہ جمہوریت کیلئے آزادی صحافت بہت ضروری ہے جبکہ پاکستان صحافیوں کےلئے غیر محفوظ بن چکا ہے، ماضی میں کئی صحافیوں کو قتل کیا گیا مگر ملزمان نہیں پکڑے جاتے۔

  • پاکستان میں جمہوریت کوکبھی پنپنے نہیں دیا گیا، میاں رضا ربانی

    پاکستان میں جمہوریت کوکبھی پنپنے نہیں دیا گیا، میاں رضا ربانی

    کراچی : چیئرمین سینیٹ میاں رضا ربانی نے کہا ہے کہ جمہوریت ملک کی بنیادوں میں ہے لیکن جمہوریت کو پنپنے نہیں دیا گیا پاکستان کو امریکہ کی جانب سے انڈیا کو علاقے کا چوکیدار مقررکرنا ہرگز قبول نہیں لیکن ڈونلڈ ٹرمپ کی پالیسی کا مقابلہ صرف وہی پارلیمان کرسکتی جس کے پیجھے عوام کھڑے ہوں۔

    ان خیالات کا اظہار انہوں نے کراچی پریس کلب میں سیمینار سے خطاب کرتےہوئے کیا، اس موقع پر ایم کیو ایم پاکستان کے رہنما ڈاکٹر فاروق ستار، وفاقی وزیر میر حاصل بزنجو سینئرصوبائی وزیر نثارکھوڑو، آفاق احمد، اسد اللہ بھٹو، ایاز لطیف پیلیجو، انیس ایڈوکیٹ نے بھی خطاب کیا۔

    سیمینار سے خطاب میں میاں رضا ربانی کا مزید کہنا تھا کہ قائد اعظم کی پوری جدوجہد جمہوری اور پالیمانی پاکستان کے لئے تھی، چودہ نکات میں سے چار صرف صوبائی خود مختاری کے حوالے سے تھے۔

    میاں رضا ربانی نے کہا کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے حالیہ بیانات انتہائی سنگین ہیں تاریخ گواہ ہے کہ جن قوموں نے بھی امریکی سامراج کا مقابلہ کیا ہے وہاں عوام پارلیمان کے پیچھے کھڑے تھے۔

    جمہوری حکومتوں میں عوام ہی اصل طاقت کا سرچشمہ ہوتے ہیں۔ امریکی صدر کے بیان کو عوام کی طاقت سے رد کیا جا سکتا ہے، اداروں کے پیچھے عوام کی طاقت ہی اداروں کومظبوط بناتی ہے۔

    ان کا مزید کہنا تھا کہ پاکستان پیپلزپارٹی نے قیدیں برداشتیں کی لیکن جمہوریت کو ڈی ریل نہیں ہو نے دیا۔

  • ہمیں ہمارے حقوق ہرحال میں چاہئیں، مصطفیٰ کمال

    ہمیں ہمارے حقوق ہرحال میں چاہئیں، مصطفیٰ کمال

    کراچی : پاک سر زمین پارٹی کے سربراہ مصطفیٰ کمال نے کہا ہے کہ ہمیں ہمارے حقوق ہرحال میں چاہئیں، کراچی کے عوام اب باہر نکلیں، آئندہ نسل کوہم بہترین پاکستان دیں گے۔

    ان خیالات کا اظہار انہوں نے کراچی پریس کلب کے باہر احتجاجی دھرنے کے موقع پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا، پی ایس پی کے زیر اہتمام دھرنے کا آج ساتواں روز ہے۔

    مصطفیٰ کمال نے کہا کہ ہماری جدوجہد سے کراچی کے عوام کو امید نظر آرہی ہے، آئندہ نسل کوہم بہترین پاکستان دیں گے۔ مصطفیٰ کمال کا کہنا تھا کہ میں حکمرانوں سے صرف کراچی کیلئے پینے کا پانی مانگ رہا ہوں، مجھے پانی دینے کیلئے کون سے مذاکرات ہوں گے؟

    انہوں نے کہا کہ پاکستان کے سب سے بڑے شہر کراچی کے باسیوں کو پینے کا صاف پانی تک میسر نہیں ہے۔ حکمرانوں نے کراچی میں تفرقہ ڈال کرپیسہ بنایا۔

    ان کا کہنا تھا کہ کراچی کی تمام جماعتوں نے اس شہرکو لوٹا ہے، حکمرانوں نے ہمیں آپس میں لڑایا، انہوں نے کہا کہ پی ایس پی کے جھنڈے کےنیچے آج ہم سب ایک ہیں، ملک میں اب انصاف کا نظام آئے گا۔

  • مبینہ پولیس مقابلے میں ہلاک نوجوانوں کے اہل خانہ کا لاش رکھ کرمظاہرہ

    مبینہ پولیس مقابلے میں ہلاک نوجوانوں کے اہل خانہ کا لاش رکھ کرمظاہرہ

    کراچی : گلستان جوہر میں ہونے والے مبینہ پولیس مقابلے میں ہلاک ہونے والے دو نوجوانوں کے اہل خانہ پریس کلب کے سامنے سراپا احتجاج ہیں، مظاہرین نے متوفی اشرف کی لاش سڑک پر رکھ کر مظاہرہ کیا۔

    تفصیلات کے مطابق جمعرات اور جمعہ کی درمیان شب گلستان جوہر میں مبینہ پولیس مقابلے میں جاں بحق ہونے والے اشرف کے اہلخانہ نے کراچی پریس کلب کے باہر لاش رکھ کر احتجاج کیا۔

    اس موقع پر لواحقین نے میڈیا کو بتایا کہ پولیس اسٹیشن کے پولیس افسر میر محمد لاشاری نے دیگر اہلکاروں کے ساتھ مل کر موٹر سائیکل سوار اشرف اورعلی اکبر کو کاغذات کے بہانے روکا اوربعد ازاں دونوں کو لے جاکر ان کو جعلی پولیس مقابلے مین ہلاک کردیا، جس کی اطلاع بعد میں گھر والوں کی دی گئی۔

    متوفیان کے اہل خانہ کا مؤقف ہے کہ دونوں نوجوان بے گناہ تھے، جن پر پولیس اہلکاروں نے فائرنگ کی، فائرنگ سے زخمی ہونے والا اشرف آج دوران علاج دم توڑگیا۔

    دونوں نوجوان گلستان جوہر میں ایک مزار سے واپس جارہے تھے، لواحقین نے اعلیٰ حکام سے انصاف کی فراہمی کا مطالبہ کیا ہے، ان کا کہنا ہے کہ واقعے میں ملوث پولیس افسران واہلکاروں کو گرفتار کرکے قرار واقعی سزا دی جائے۔

  • میڈیا میں عوامی ایڈیٹرکا عہدہ تخلیق کیاجائے، مقررین

    میڈیا میں عوامی ایڈیٹرکا عہدہ تخلیق کیاجائے، مقررین

    کراچی: ماہرین صحافت نے کہا ہے کہ صحافتی اخلاقیات (کوڈ آف ایتھکس) کی صحافیوں سے زیادہ میڈیا مالکان کو ضرورت ہے، الیکٹرانک میڈیا نے صحافتی قدروں کو کھودیا، صحافتی اقدار کی پاسداری کرتے ہوئے حادثات اور سانحات سے متاثرہ افراد کی نجی زندگی میں مداخلت سے گریز کیا جائے، میڈیا میں عوامی شکایات کے ازالے کے لیے محتسب یا عوامی ایڈیٹر کا عہدہ تخلیق کیا جائے۔

    ان خیالات کا اظہار کراچی پریس کلب کے صدر سراج احمد، سینئر صحافی مبشر زیدی، اعزار سید، سجاد اظہر اور فہیم صدیقی نے پاک انسٹی ٹیوٹ فار پیس اسٹڈیز کی جانب سے پاکستانی میڈیا کے لیے جاری ضابطہ اخلاق کی تقریب اجراء کے موقع پر کراچی پریس کلب میں سیشن کے دوران خطاب کرتے ہوئے کیا۔

    یہ ضابطہ اخلاق پاکستان کولیشن فار ایتھکل جرنلزم کے پلیٹ فارم سے تیار کیا گیا ہے جس میں پاکستان بھر کے سو سے زائد اضلاع سے تعلق رکھنے والے 1477 افراد کی مشاورت شامل تھی۔

    ضابطہ اخلاق میں کہا گیا ہے کہ خبر کے تقدس کو ملحوظ ِ خاطر رکھنے کے لیے ضروری ہے کہ صحافیوں کو خبر پر جامع اور ہمہ پہلو کام کرنے کے لیے مناسب وقت دیا جائے، انہیں غیر مصدقہ اور غیر متعلقہ معلومات جاری کرنے کے لیے مجبور نہ کیا جائے،معاشرے کے مختلف طبقات کو برابری کی بنیاد پر کوریج دی جائے، مختلف مذاہب، ذاتوں، فرقوں، قومیتوں اور نسلوں، صنفوں، اقلیتی، کمزور اور پسماندہ طبقات کی شمولیت کی حوصلہ افزائی کی جائے۔

    اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے سینئر صحافی مبشر زیدی کا کہنا تھا کہ پاکستان میں صحافت آج خطرناک ترین پیشہ بن چکا ہے۔ فاٹا، بلوچستان، مہمندایجنسی، کراچی سمیت دیگر وار زون علاقوں میں رپورٹراپنی جان خطرے میں ڈال کر چینلز اور اخبارات کیلئے کام کررہے ہیں۔ چینلزمیں کوئی ایڈیٹوریل بورڈ موجود نہیں ہے۔ آج مالکان اینکرزاور رپورٹرز کو سوالات پوچھنے کیلئے ہدایات جاری کرتے ہیں۔ ایڈیٹوریل بورڈ نہ ہونے کی وجہ سے یہ سب مسائل درپیش ہیں۔ کوڈآف ایتھکس پر عملدرآمد کیلئے پی ایف یوجے اور صحافتی تنظیموں کو کردار ادا کرنا ہوگا۔

    سینئرصحافی اعزازسید کا کہنا تھا کہ فاٹا،خیبرپختونخوا، کراچی اور بلوچستان میں صحافیوں پر بے شمارحملے ہوئے۔ شدت پسند تنظیموں، قوم پرست جماعتوں، سیاسی جماعتوں اور ریاستی اداروں سے ہر دور میں صحافیوں کو خطرات کا سامنا رہا ہے۔ پاکستان صحافیوں کیلئے دنیا کے چارخطرناک ممالک کی فہرست میں شامل ہے۔

    ان کا کہنا تھا کہ کوڈ آف ایتھکس کو مدنظر رکھتے ہوئے صحافیوں کو اپنے پیشہ وارانہ فرائض انجام دینے چاہئیے۔ کراچی پریس کلب کے صدرسراج احمد کا کہنا تھا کہ معاشرہ عدم برداشت کی جانب چلا گیاہے۔ صحافیوں کا کام واقعہ کی رپورٹ بنا کرعوام کے سامنے پیش کرنا ہے۔ تفتیشی افسربننا صحافی کا کام نہیں ہے۔ صحافی معاشرہ کو رونما ہونے والے واقعات سے آگاہ کرتا ہے۔

    انہوں نے کہا کہ اس بات کا خیال رکھا جائے کہ جغرافیائی تقسیم کسی آبادی کی کوریج پر منفی طور پر اثر انداز نہ ہو، میڈیا کے ادارے نیوز روم، رپورٹنگ اور ایڈیٹوریل اسٹاف میں تنوع کی کوشش کریں۔ صحافی پیشہ وارانہ طریقے اور ادارتی آزادی کو ملحوظِ خاطر رکھ کر اپنے امور اسرانجام دیں اور وہ ہرقسم کے مفاداتی تنازعات اور جانبداری سے گریزکریں۔

    تشدد اوربحرانوں کے متاثرین کی کوریج کرتے وقت صحافیوں کو معاملے کی حساسیت سے آگاہ کیا جائے کہ کہیں وہ کسی کی دل آزاری یا تکلیف میں اضافے کا موجب تو نہیں بن رہے، نیوز روم فیلڈ میں کام کرنے والے صحافیوں سے قریبی رابطہ رکھے تاکہ وہ فیلڈ میں انہیں درپیش خطرات سے آگاہ ہو، فیلڈ میں کام کرنے والے صحافیوں کی ساکھ کا تحفظ کیا جائے۔

    پریس کلبوں یا صحافتی یونینز کو صحافیوں اور رپورٹروں کے احتساب یا جوابدہی کے لئے کردار ادا کرنا چاہئے، شکایت کنندہ کی تشفی کے لئے محتسب کا کردار متعارف کرایا جائے، تمام میڈیا اداروں کو غیر جانبدار بیرونی محتسب یا عوامی ایڈیٹر کا عہدہ تخلیق کرنا چاہئے جو میڈیا کے صارفین کی شکایات اور اخلاقی تحفظات کو دور کرنے میں اپنا کردار ادا کرے۔

    صحافیوں کو اپنے لفظوں کے انتخاب میں بہت زیادہ محتاط اور حساس ہونا چاہئیے اور وہ غیر اخلاقی مواد اور نازیبا الفاظ کے بارے میں محتاط رہیں، اس کا خاص خیال براہِ راست کوریج یا خاص مواقع مثلاً دہشت گردی اور جرائم کے واقعات کی کوریج کے وقت کیا جائے۔

    تمام نیوز رومز میں اخلاقیات کمیٹیاں بنائی جائیں جو کہ میڈیا اور رپورٹنگ کے مواد پر نظر رکھیں جس سے اچھی اور معیاری صحافت کو فروغ ملے، میڈیا کے ادارے صحافیوں کو فرسٹ ایڈ کٹ سے لے کر صحت ، تحفظ اور سیکورٹی سے لے کر ٹراما سے متعلق تربیت وقتاً فوقتاً فراہم کریں۔ تنازعات والے علاقوں میں سیفٹی ایڈوائزرز کا تقرر کیا جائے جو کہ کسی بھی اسائنمنٹ یا رپورٹنگ کے لئے اجازت نامہ دیں، جوصحافی یا رپورٹرز نیوز کوریج کے دوران جاں بحق ہو جائیں ان کے خاندانوں کی کفالت کے لئے حکومت مالی مدد دے، میڈیا اپنے ملازمین کی تنخواہوں میں سالانہ اضافہ کرے۔

    متعلقہ ریگولیٹری ادارے اس سلسلے میں اپنا کردار ادا کریں ۔ہراساں کرنے اور شکایات کے ازالے کے لئے کمیٹیوں کی تشکیل دھمکیوں، ہراساں کرنے یابلیک میلنگ کرنے جیسی شکایات کے ازالے کے لئے کمیٹیا ں بنائی جائیں۔

    بعد ازاں بزرگ صحافی ضیاء الدین نے اپنے خطاب میں کہا کہ صحافی ضابطہ اخلاق کو رواج دینے کی کوشش کریں کیونکہ جب تک وہ خود نہیں چاہیں گے ان کے حالات بہتر نہیں ہو ں گے ۔انہوں نے کہا کہ صحافیوں کواپنے ضمیر اور جان کی حفاظت خود کرنی ہے۔

  • راحیل شریف کی حمایت، بھوک ہڑتال پر بیٹھا شخص انتقال کرگیا

    راحیل شریف کی حمایت، بھوک ہڑتال پر بیٹھا شخص انتقال کرگیا

    کراچی: سابق آرمی چیف راحیل شریف کی ریٹائرمنٹ کے خلاف پریس کلب کے باہر تادم مرگ بھوک ہڑتال کرنے والے لطف امین شبلی آغا خان اسپتال میں انتقال کرگئے، اہل خانہ نے نمازِ جنازہ کل بعد نماز ظہر پریس کلب کے باہر ادا کرنے کا اعلان کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق سابق آرمی چیف سے اپنی محبت کا اظہار کرنے والے اور راحیل شریف کی مدتِ ملازمت کا مطالبہ کرنے والے کراچی کے رہائشی عمیم شبلی  گزشتہ  3 ہفتے سے پریس کلب کے تادمِ مرگ بھوک ہڑتال پر بیٹھے ہوئے تھے۔

    عمیم شبلی کا مطالبہ تھا کہ ’’سابق آرمی چیف راحیل شریف نے ملک کو کئی بحرانوں سے نکالا اور کرپشن کے خلاف اقدامات کیے اگر ان کی مدتِ ملازمت میں توسیع نہیں کی گئی تو میں زندہ نہیں رہوں گا‘‘۔


    پڑھیں: ’’ قمرباجوہ آرمی چیف، زبیر حیات چیئرمین جوائنٹ چیفس مقرر ‘‘


     نمائندہ اے آر وائی ارباب چانڈیو کے مطابق جس روز نئے آرمی چیف کی تعیناتی کا اعلان کیا گیا، اس دن مزدور رہنما لطف امین شبلی کی حالت بہت خراب ہوگئی تھی جس کے بعد انہیں نجی اسپتال منتقل کیا گیا تھا۔

    تین روز اسپتال میں داخل رہنے کے باوجود مزدور رہنماء کے اہل خانہ پریس کلب پر آکر اُن کے مشن کو جاری رکھے ہوئے تھے، اس دوران اُن کے 8 سالہ بچے نے حکومت سے اپیل کی کہ وہ بڑا ہوکر راحیل شریف بننا چاہتا ہے اور اگر اُن کی مدتِ ملازمت میں توسیع نہ کی گئی اور میرے والد کو کچھ ہوا تو اس کی ذمہ داری حکومت پر عائد ہوگی۔

    ameem-1

    دوسری جانب اہل خانہ نے مزدور رہنماء کے انتقال کی تصدیق کردی ہے جبکہ اُن کے بیٹے نے اعلان کیا ہے کہ کل بعد نماز ظہر لطف امین شبلی کا نماز جنازہ پریس کلب کے باہر ہی ادا کیا جائے گا۔

  • ایم کیو ایم کا کارکنان کی گرفتاریوں اور ماورائے عدالت قتل کیخلاف مظاہرہ

    ایم کیو ایم کا کارکنان کی گرفتاریوں اور ماورائے عدالت قتل کیخلاف مظاہرہ

    کراچی : متحدہ قومی موومنٹ نے کراچی پریس کلب کے باہر اپنے کارکنان کی گرفتاریوں اور ماورائے عدالت قتل کے خلاف احتجاجی مظاہرہ کیا۔

    MQM1

    تفصیلات کے مطابق کراچی پریس کلب کے باہر احتجاجی مظاہرہ میں رابطہ کمیٹی کے اراکین سمیت کارکنان اور خواتین نےبڑی تعداد میں شرکت کی۔ مظاہرین ہاتھوں میں پلے کارڈز اور بینرز اٹھائے ہوئے تھے،جن پعر اپنے مطالبات کے حق میں نعرے درج تھے۔

    MQM2

    مطاہرین سے خطاب کرتے ہوئے ایم کیو ایم کے رہنما ڈاکٹر خالد مقبول صدیقی نے کہا کہ تین سال میں ایم کیو ایم کے اکسٹھ کارکنان کو ماورائے عدالت قتل جبکہ ایک ہفتے میں آٹھ سے زائد کارکنان کو گرفتار کیا گیا ہے۔ اور بیشتر کارکنان کو گرفتار کرکے نامعلوم مقام پر منتقل کر دیا گیا ہے

    MQM3

    مظاہرین نے حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ ایم کیو ایم کے کارکنان کے ماورائے عدالت قتل کا سلسلہ بند کرایا جائے اور لاپتہ کارکنان کو بازیاب کرایا جائے۔

    MQM4

    مظاہرے سے کنورنوید جمیل نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ شہر میں بڑھتی ہوئی لاقانونیت کے خلاف ایم کیو ایم نے فوجی آپریشن کا مطالبہ کیا۔

    ان کا کہنا تھا کہ اگر کوئی مجرم ہے تو اسے عدالت میں پیش کیا جائے نہ کہ اسے لاپتہ کردیا جائے۔

     

  • الطاف حسین پردرج مقدمات کیخلاف مختلف شہروں میں احتجاجی مظاہرے

    الطاف حسین پردرج مقدمات کیخلاف مختلف شہروں میں احتجاجی مظاہرے

    کراچی : وفاقی وزیر داخلہ چوہدری نثار اور وزیر دفاع خواجہ آصف کے الطاف حسین کے بارے میں ریمارکس اور الطاف حسین کے خلاف مقدمات درج ہونے پر پر ایم کیوایم نے مختلف شہروں میں احتجاجی مظاہرے کئے گئے۔

    کراچی میں ایم کیوایم شعبہ خواتین کی جانب سے کراچی پریس کلب کے باہر احتجاجی مظاہرہ کیا گیا، کارکنان نے شدید نعرے بازی بھی کی اس موقع پر خواتین کارکنان اور رینجرز اہلکاروں کا آمنا سامنا بھی ہوا۔

    احتجاجی مظاہرے سے خطاب کرتے ہوئے ڈاکٹر فاروق ستار نے کہا کہ آج بھی فوج کے ساتھ ہیں۔ ہمارے ساتھ ظلم بند کیاجائے۔

    مظاہرے میں آنے پر بھی فاروق ستار کی گاڑی کی تلاشی لی گئی۔ سیکورٹی اہلکاروں نے فاروق ستار کو پوچھ گچھ کے بعد جانے دیا

     لاہورپریس کلب کے باہر ایم کیوایم سنٹرل پنجاب ایڈہاک کمیٹی کا نےاحتجاجی مظاہرہ کیا، مظاہرین نےخواجہ آصف اور چوہدری نثار کے خلاف نعرے بازی کی ۔

    کوئٹہ میں بھی ایم کیو ایم کے کارکنوں نے وفاقی وزیرداخلہ چوہدری نثار کیخلاف احتجاجی مظاہرہ کیا ،کارکنوں نے الطاف حسین کے حق اور حکومت کے خلاف نعرے بازی کی۔

    سکھر ،نواب شاہ،میرپور خاص اور ٹنڈو الٰہ یارمیں بھی متحدہ قومی موومنٹ کے قائد الطاف حسین کے خلاف مقدمات درج ہونے کے خلاف کارکنوں نے احتجاجی مظاہرے کئے ، مظاہروں میں خواتین بھی بڑی تعداد میں شریک ہوئیں۔

  • فردوس عاشق اعوان پی پی پنجاب کے نائب صدر کے عہدے سے مستعفی

    فردوس عاشق اعوان پی پی پنجاب کے نائب صدر کے عہدے سے مستعفی

    کراچی : فردوس عاشق اعوان نے پیپلز پارٹی پنجاب کے نائب صدر کے عہدے سے استعفیٰ دے دیا ہے،ان کا کہنا کہ  پیپلزپارٹی کوہومیوپیتھک گولیوں کی نہیں،سرجری کی ضرورت ہے۔

    ان خیالات کا اظہار انہوں نے کراچی پریس کلب میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا، اس موقع پر فردوس عاشق اعوان نے پیپلز پارٹی پنجاب کے نائب صدر کے عہدے استعفیٰ دینے کا اعلان کیا۔

    فردوس عاشق اعوان کا کہنا تھا کہ وہ ڈاکٹر ہیں اور جانتی ہیں کہ کونسی بیماری کا علاج سرجری سےہوتا ہے، پیپلزپارٹی کو ہومیوپیتھک گولیوں کی نہیں،سرجری کی ضرورت ہے۔

    انہوں نے کہا کہ اگر پیپلز پارٹی کے بانی چھوڑ کرجا رہے ہیں تو کہیں نہ کہیں مسائل ضرور ہیں، اپنے تحفظات سے بلاول بھٹو زرداری کو آگاہ کر دیا ہے، امید ہے بلاول بھٹو پارٹی کارکنوں کو مطمئن کرنے کے لئے اہم فیصلے کریں گے۔

    فردوس عاشق اعوان کا کہنا تھا کہ سندھ حکومت کی کوتاہیوں کی سزا پوری پیپلز پارٹی کو کیوں دی جا رہی ہے، کیا ہم صرف سندھ حکومت بچانے کی سیاست کررہے ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ ہمارے دہرے معیار نے ہمیں تباہ کیا، اپوزیشن اگرحکومت کو کندھا دے تو وہ خود اپنی قبر کھودتی ہے۔