Tag: KPK

  • دریا کنارے غیر تعمیر شدہ ہوٹلوں اور کمرشل اراضی کے این او سیز منسوخ کر دیے گئے

    دریا کنارے غیر تعمیر شدہ ہوٹلوں اور کمرشل اراضی کے این او سیز منسوخ کر دیے گئے

    پشاور (02 ستمبر 2025): خیبرپختونخوا میں دریا کنارے غیر تعمیر شدہ ہوٹلوں اور کمرشل اراضی کے این او سیز منسوخ کر دیے گئے۔

    تفصیلات کے مطابق ذرائع نے بتایا ہے کہ کے پی میں دریا کنارے پر متعلقہ تحصیل میونسپل ایڈمنسٹریشنز نے جانچ پڑتال کے بغیر ہوٹلوں اور کمرشل اراضی کی تعمیر کے این او سیز جاری کیے تھے، جنھیں منسوخ کر دیا گیا۔

    ڈی جی لینڈ یوز اینڈ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی نے تمام چیف پلاننگ کنٹرول افسران کو خط لکھ کر مطلع کیا ہے کہ کمرشل تعمیرات کے لیے جاری تمام این او سیز منسوخ کر دیے گئے ہیں، خط میں لکھا گیا کہ جن عمارتوں پر تعمیراتی کام شروع نہیں ہوا، ان کے این او سیز منسوخ کیے گئے ہیں۔

    خط میں کہا گیا ہے کہ یہ فیصلہ سوات، ہزارہ میں بارشوں اور سیلاب سے ہونے والے نقصانات کو مد نظر رکھتے ہوئے کیا گیا ہے۔

    بونیر میں طوفانی بارشیں، آسمانی بجلی گرنے سے بچہ جاں بحق، چار افراد زخمی

    دریں اثنا، قومی اسمبلی کے اجلاس میں جے یو آئی کے رکن نے سوال اٹھایا کہ ہاؤسنگ سوسائٹیز کو این او سی کس نے دیے ہیں، دریا کبھی اپنی زمین نہیں چھوڑتا، انھوں نے مطالبہ کیا کہ دریا کے اطراف سوسائٹیز کو این او سی دینے والوں کے خلاف کارروائی کی جائے۔ ان کا کہنا تھا کہ خیبرپختونخوا کی پی ڈی ایم اے 12 لوگوں کو نہ بچا سکی۔

    نور عالم خان نے کہا اسلام آباد کے سیکٹرز میں بھی دیکھ لیں کہ گھروں کے آگے کیسے تجاوز ات قائم کی گئی ہیں، اصل چور وہ ہیں جنھوں نے یہ این او سیز دیے ہیں، وزیر موسمیاتی تبدیلی کہاں ہے؟ واٹر اینڈ پاور کا وزیر کہاں ہے؟ وہ یہاں نقشے پیش کرے کہاں کہاں این او سی دیے گئے، این او سی دینے والوں نے اربوں روپے کمائے اور بیرون ملک شہریت لی۔

  • جنوبی خیبرپختونخوا سے پولیو کا کیس رپورٹ

    جنوبی خیبرپختونخوا سے پولیو کا کیس رپورٹ

    اسلام آباد (01 ستمبر 2025): ملک میں پولیو وائرس کا ایک اور کیس سامنے آ گیا ہے، جس سے رواں سال کے پولیو کیسز کی تعداد 24 ہو گئی ہے۔

    ذرائع ریفرنس لیب کے مطابق نیشنل ریفرنس لیب نے ملک میں ایک اور پولیو کیس کی تصدیق کر دی ہے، یہ کیس جنوبی خیبرپختونخوا سے رپورٹ ہوا ہے۔

    ذرائع کے مطابق پولیو وائرس سے متاثرہ بچی کی عمر 20 ماہ ہے، جس کا تعلق ٹانک کی تحصیل جنڈولہ، یو سی پنگ سے ہے، رواں برس خیبرپختونخوا سے یہ 16 واں کیس ہے، جب کہ جنوبی کے پی سے اب تک 14 پولیو کیس رپورٹ ہو چکے ہیں۔

    پولیو وائرس کے کم پھیلاؤ کا موسم، اہم حکومتی فیصلہ سامنے آ گیا

    رواں سال سندھ سے پولیو وائرس کے 6 کیس رپورٹ ہوئے ہیں، پنجاب، گلگت بلتستان سے ایک، ایک کیس رپورٹ ہوا ہے۔

    ذرائع ریفرنس لیب کا کہنا ہے کہ پولیو کیس کی جینیاتی تشخیص کا عمل جاری ہے، جنڈولہ میں سیکیورٹی مسائل پر پولیو مہم منعقد نہیں ہوتی ہے۔

  • لکڑی کی اسمگلنگ پر مکمل پابندی عائد کر دی گئی

    لکڑی کی اسمگلنگ پر مکمل پابندی عائد کر دی گئی

    پشاور (31 اگست 2025): سیلاب کے بعد خیبرپختونخوا میں لکڑی کی اسمگلنگ پر مکمل پابندی عائد کر دی گئی۔

    محکمہ کلائمیٹ چینج، جنگلات و ماحولیات نے ایک اعلامیہ جاری کیا ہے، جس میں تنبیہہ کی گئی ہے کہ لکڑی کی اسمگلنگ پر مکمل پابندی لگا دی گئی ہے، اسمگل شدہ لکڑی ضبط کی جائے گی اور کسی صورت رعایت نہیں ہوگی۔

    اعلامیے کے مطابق اسمگلنگ میں استعمال گاڑیاں اور سامان بھی ضبط ہوں گے، لکڑی اسمگلنگ کیسز میں صلح یا کمپاؤنڈنگ کی اجازت بھی نہیں ہوگی، اور اسمگلنگ میں ملوث افسران کے خلاف بھی سخت کارروائی کی ہدایت کر دی گئی۔

    اعلامیے میں محکمہ جنگلات و ماحولیات نے کہا ہے کہ تمام احکامات پر سختی سے عمل درآمد یقینی بنائی جائے۔

    واضح رہے کہ بارشوں اور سیلاب سے خیبر پختونخوا میں مال مویشی کو بھی بڑی پیمانے پر نقصانات ہوئے ہیں، مجموعی طور پر ایک ارب 57 کروڑ مالیت کے مال مویشی اور چارہ سیلاب میں بہہ گیا۔

    محکمہ لائیو اسٹاک نے حالیہ سیلاب کے باعث نقصانات کی ابتدائی رپورٹ جاری کی ہے، جس میں کہا گیا ہے کہ خیبر پختونخوا میں آنے والے سیلاب میں 5 ہزار سے زائد مویشی اور 10 ہزار مرغیاں ہلاک ہوئیں، 7 اضلاع میں مجموعی طور پر 5 ہزار 328 مویشی ہلاک ہوئے، مویشیوں میں 1 ہزار 91 بکریاں، ایک ہزار 628 بچھڑے شامل تھے۔

    بونیر میں 748، سوات میں 218، شانگلہ میں 116، باجوڑ 58، بٹگرام 29، لوئر دیر 16 اور مانسہرہ میں 6 بکریاں ہلاک ہوئیں، ایک ہزار 89 گائے، 822 بھینسیں، 544 بھیڑیں پانی میں بہہ گئیں، بونیر میں 703 بھینسیں، سوات میں 71 بھینسیں، شانگلہ میں 38 بھینسیں ہلاک ہوئیں۔ سیلاب کے باعث پولٹری فارمز بھی شدید متاثر ہوئے ہیں اور سب سے زیادہ متاثر بونیر میں 9 ہزار مرغیاں ہلاک ہوئیں، باجوڑ اور سوات میں 4 ہزار 435 گھریلو مرغیاں بھی ہلاک ہوئیں۔

  • پیپلز پارٹی کا کے پی کے سیلاب متاثرہ اضلاع کو آفت زدہ قرار دینے کا مطالبہ

    پیپلز پارٹی کا کے پی کے سیلاب متاثرہ اضلاع کو آفت زدہ قرار دینے کا مطالبہ

    اسلام آباد (28 اگست 2025): پاکستان پیپلز پارٹی نے خیبرپختونخوا کے سیلاب متاثرہ اضلاع کو آفت زدہ قرار دینے کا مطالبہ کیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق پیپلز پارٹی کے پی کے صدر محمد علی شاہ باچہ نے وزیر اعلیٰ علی امین گنڈاپور کے نام ایک خط میں کہا ہے کہ بونیر، سوات، شانگلہ، مانسہرہ، صوابی، باجوڑ میں سیلاب سے تباہ کاری ہوئی، ان علاقوں کو آفت زدہ قرار دیا جائے۔

    خط میں کہا گیا کہ کے پی کے سیلاب زدہ علاقوں میں گھر، کھیت، مارکیٹیں مکمل تباہ ہو چکی ہیں، اور شہریوں کو شدید جانی و مالی نقصانات ہوئے ہیں، سیلاب سے ہزاروں افراد بے گھر اور بے روزگار ہو چکے ہیں، اس لیے کے پی حکومت سیلاب متاثرین کی زراعت و روزگار بحالی کے لیے ریلیف پیکج دے۔

    خط میں صدر پی پی نے مطالبہ کیا کہ صوبائی حکومت سیلاب زدہ اضلاع کو آفت زدہ قرار دے، سیلاب زدہ علاقوں میں انفراسٹرکچر کی فوری بحالی ناگزیر ہے، صوبائی حکومت سیلاب زدگان کی بحالی کے لیے فوری اقدامات کرے۔ محمد علی شاہ باچہ نے کہا کہ پیپلز پارٹی خیبر پختونخوا متاثرین کے ساتھ کھڑی ہے۔

    خیبر پختونخوا میں سیلاب متاثرین کے لیے معاوضے کا خصوصی پیکج دُگنا کر دیا گیا

    واضح رہے کہ سیلاب کے دو ہفتے بعد بھی سوات اور دیگر علاقوں کے متاثرین کی مشکلات بدستور برقرار ہیں، امدادی کام سست روی سے جاری ہے، جس سے متاثرین کو پریشانی کا سامنا ہے۔

    وزیر اعلیٰ علی امین گنڈاپور کی ہدایت پر سیلاب متاثرین کے لیے معاوضے کا ابتدائی پیکج دس لاکھ سے دگنا کر کے 20 لاکھ روپے کیا جا چکا ہے اور متاثرین کے لیے معاوضوں کی ادائیگی کا باضابطہ آغاز بھی ہو گیا ہے، جاں بحق افراد کے لواحقین کو بیس لاکھ روپے دیے جا رہے ہیں۔

    بیرسٹر سیف کے مطابق تمام متاثرہ اضلاع کو 85 کروڑ روپے جاری کر دیے گئے ہیں اور سیلاب متاثرین کو چیکس کی تقسیم کا عمل جاری ہے۔

  • کلاؤڈ برسٹ سے مکئی کی فصل کو شدید نقصان

    کلاؤڈ برسٹ سے مکئی کی فصل کو شدید نقصان

    موسمیاتی تبدیلی نے خیبرپختونخوا اور گلگت بلتستان میں تباہی مچائی ہے، کے پی میں کلاؤڈ برسٹ سے جہاں جانی و مالی نقصانات ہوئے ہیں وہاں سیلاب نے زراعت کو بھی شدید متاثر کیا ہے۔

    محکمہ زراعت خیبرپختونخوا کے اعداد و شمار کے مطابق سیلاب سے 31 ہزار 595 ایکڑ پر محیط فصلیں، سبزیاں اور باغات متاثر ہوئے ہیں۔ بونیر میں فصلوں اور باغات کو سب سے زیادہ نقصان پہنچا ہے۔ سیلاب سے بونیر میں 26 ہزار 141 ایکڑ پر فصلیں اور باغات متاثر ہوئے۔

    خیبرپختونخوا کے مختلف اضلاع میں اس وقت مکئی کی فصل کا موسم ہے اس وجہ سے مکئی کی فصل سب سے زیادہ متاثر ہوئی ہے۔ نقصانات کی تفصیل کچھ یوں ہے:

    بونیر


    بونیر میں 26141 ایکڑ پر کھڑی فصلیں تباہ ہو گئی ہیں۔ کلاؤڈ برسٹ اور سیلاب سے سب سے زیادہ متاثر ہونے والا علاقہ بونیر ہے، جہاں سرکاری اعداد و شمار کے مطابق سب سے زیادہ جانی اور مالی نقصانات ہوئے ہیں۔ فصلوں کو بھی سب سے زیادہ نقصان پہنچا۔ بونیر میں 23 ہزار 487 ایکڑ زمین پر کھڑی مکئی کو متاثر کیا ہے، 1300 ایکڑ پر کھڑی چاول، 700 ایکڑ زمین پر کھڑی سبزی، 641 ایکڑ پر باغات اور 13 ایکڑ پر کھڑی دیگر فصلوں کو متاثر کیا ہے۔

    باجوڑ


    باجوڑ میں 211.32 ایکڑ پر کھڑی فصلیں سیلاب سے متاثر ہوئی ہیں، باجوڑ میں بھی مکئی کی فصل سب سے زیادہ متاثر ہوئی۔ 157.32 ایکڑ پر کھڑی مکئی کی فصل سیلاب کی نذر ہو گئی، 57 ایکڑ پر کھڑی چاول کی فصل بھی تباہ ہو چکی ہے۔

    کراچی میں کل گرج چمک کےساتھ بارش کا کوئی امکان نہیں، محکمہ موسمیات

    مکئی کلاؤڈ برسٹ خیبرپختونخوا

    بٹگرام، چارسدہ


    مانسہرہ کے ضلع بٹگرام میں 3.5 ایکڑ پر مکئی کی فصل سیلاب کی وجہ سے متاثر ہوئی ہے۔ سیلابی پانی سے چارسدہ میں 53 ایکڑ پر کھڑی مکئی، 27 ایکڑ پر سبزی اور 7 ایکڑ پر کھڑے دیگر باغات متاثر ہوئے ہیں۔

    دیر لوئر


    دیر لوئر میں 617.25 ایکڑ پر کھڑی فصلیں تباہ ہوئی ہیں، دیر لوئر میں سب سے زیادہ چاول کی فصل متاثر ہوئی ہے۔ 360.75 ایکڑ پر چاول کی فصل، 249 ایکڑ پر کھڑی مکئی، ایک ایکڑ پر کھڑی سبزی اور 6.5 ایکڑ پر کھڑی دیگر فصلیں تباہ ہوئی ہیں۔

    سوات


    سوات میں بھی سیلاب نے بڑی تباہی مچائی، جانی نقصان کے ساتھ زراعت کا بھی بڑے پیمانے پر نقصان ہوا، کبل اور بریکوٹ میں 2 ہزار 702.5 ایکڑ زمین پر فصلیں تباہ ہوئی ہیں۔ 729.5 ایکڑ پر مکئی کی فصل، 1209 ایکڑ پر کھڑی چاول، 334 ایکڑ پر سبزیاں، 362 ایکڑ پر باغات اور 68 ایکڑ پر کھڑی دیگر فصلوں کو نقصان پہنچا ہے۔

    اپر سوات کے علاقے میں 1035 ایکڑ زمین پر فصلیں متاثر ہوئی ہیں، ان میں 130 ایکڑ پر مکئی، 550 ایکڑ پر چاول، 45 ایکڑ پر سبزیاں اور 130 ایکڑ پر باغات کو نقصانات پہنچا ہے۔

    مانسہرہ


    ہزارہ ڈویژن میں بھی سیلابی ریلوں نے تباہی مچائی، مانسہرہ کے علاقے بفہ میں 12 ایکڑ پر کھڑی فصلوں کو نقصان پہنچا ہے، 10 ایکڑ پر کھڑی مکئی اور 2 ایکڑ چاول کی فصلیں سیلاب سے متاثر ہوئے ہیں۔ اوگی اور بالاکوٹ میں مختلف علاقوں میں 23.734 ایکڑ پر مکئی کی فصل اور 53 ایکڑ پر چاول کی فیصل بارشوں سے متاثر ہوئی ہے۔ کل 76.734 ایکڑ پر فصلیں متاثر ہوئی ہیں۔

    نوشہرہ


    سوات، دیر، چترال میں بارشوں اور سیلابی صورت حال کی وجہ سے نوشہرہ کے مقام پر دریائے کابل میں پانی کے بہاؤ میں اضافہ ہو جاتا ہے، جس کی وجہ سے دریا کے کنارے ابادی کو شدید خطرات ہوتے ہیں، 2010 اور 2022 کے سیلاب سے نوشہرہ کے کئی دیہات متاثر ہوئے تھے اور اربوں کا نقصان ہوا تھا، حالیہ بارشوں سے بھی نوشہرہ میں 130 ایکڑ پر کھڑی فصلوں کو نقصان پہنچا ہے، 43 ایکڑ پر مکئی، 6 ایکڑ پر کھڑی چاول، 11 ایکڑ پر سبزیوں اور 70 ایکڑ پر دیگر فصلیں متاثر ہوئی ہیں۔

    شانگلہ


    شانگلہ میں بھی کلاؤڈ برسٹ سے بڑے پیمانے پر تباہی ہوئی، جانی و مالی نقصانات کے ساتھ 570 ایکڑ پر محیط فصلیں بھی متاثر ہوئی ہیں، 248 ایکڑ پر مکئی اور 267 ایکڑ پر چاول کی فصل سیلاب سے متاثر ہوئی ہے۔

    کرک، اپر چترال


    کرک میں بارشوں سے 2.125 ایکڑ زمین پر فصلوں کو نقصان پہنچا ہے۔ اپر چترال میں بھی سیلابی ریلوں سے فصلوں کو نقصانات پہنچے ہیں، جہاں 55.2 ایکڑ پر کھڑی فصلوں کو نقصان پہنچا ہے، 3 ایکڑ پر مکئی، 9 ایکڑ پر سبزیاں، 1.2 ایکڑ پر باغات اور 42 ایکڑ پر دیگر فصلیں متاثر ہوئی ہے۔

    واضح رہے کہ سرکاری اعداد و شمار کے مطابق خیبرپختونخوا میں اب تک کلاؤڈ برسٹ اور سیلاب سے 393 افراد جاں بحق اور 200 سے زائد زخمی ہوئے ہیں۔

  • ملاکنڈ میں سیلاب متاثرہ علاقوں کے لیے 10 دنوں کے لیے سیکریٹری بلدیات تعینات

    ملاکنڈ میں سیلاب متاثرہ علاقوں کے لیے 10 دنوں کے لیے سیکریٹری بلدیات تعینات

    پشاور (17 اگست 2025): ملاکنڈ ڈویژن میں سیلاب متاثرہ علاقوں کے لیے 10 دنوں کے لیے سیکریٹری بلدیات کی تعیناتی کی گئی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق چیف سیکریٹری کی ہدایت پر ملاکنڈ ڈویژن میں گریڈ 20 کے افسر سیکریٹری لوکل گورنمنٹ ثاقب رضا اسلم کو تعینات کیا گیا ہے، جو سیلاب سے متاثرہ علاقوں میں ریلیف اور بحالی کے کام کی نگرانی کریں گے۔

    اس سلسلے میں جاری مراسلے میں کہا گیا ہے کہ ثاقب رضا اسلم کی تعیناتی چیف سیکریٹری کی ہدایت پر دس دن کے لیے کی گئی ہے، اور انھیں دس روزہ مدت میں انفراسٹرکچر کی بحالی کا منصوبہ مکمل کرنے کی ہدایت کی گئی ہے، اس دوران وہ متاثرہ علاقوں میں انفراسٹرکچر کا ڈیٹا بھی اکھٹا کریں گے۔

    وزیر اعلیٰ کا بونیر میں جاں بحق افراد کے ورثا کو فی کس 20 لاکھ دینے کا اعلان

    واضح رہے کہ وزیر اعلیٰ علی امین گنڈاپور نے بونیر میں جاں بحق افراد کے ورثا کو فی کس 20 لاکھ دینے کا اعلان کیا ہے۔ بونیر کے ڈپٹی کمشنر آفس میں سیلابی صورت حال اور ریلیف سرگرمیوں پر اجلاس بھی منعقد ہوا، جس میں صوبائی وزرا، ارکان اسمبلی، چیف سیکریٹری اور ضلعی حکام شریک ہوئے، تباہ کاریوں پر تفصیلی بریفنگ میں بتایا گیا کہ بونیر کی 7 ولیج کونسلوں میں 5380 مکانات کو نقصان پہنچا ہے اور اب تک 209 اموات، 134 لاپتا، اور 159 زخمی ہوئے ہیں۔

    خیبرپختونخوا میں 223 ریسکیو اہلکار، 205 ڈاکٹرز، 260 پیرا میڈکس، 400 پولیس اہلکار متحرک ہیں، پاک فوج کی 3 بٹالین ریلیف آپریشن میں شریک ہیں، خوراک، ٹینٹس، کمبل، دیگر ضروری اشیا فراہم کی جا رہی ہیں، پیر بابا اور گوکند کی سڑکیں بحال، 15 مقامات سے ملبہ ہٹا دیا گیا ہے، بونیر سمیت 8 اضلاع میں ریلیف ایمرجنسی نافذ ہے، 3500 پھنسے افراد کو بہ حفاظت نکال لیا گیا ہے، اور لاپتا افراد کی تلاش جاری ہے۔

  • وزیر اعلیٰ کا بونیر میں جاں بحق افراد کے ورثا کو فی کس 20 لاکھ دینے کا اعلان

    وزیر اعلیٰ کا بونیر میں جاں بحق افراد کے ورثا کو فی کس 20 لاکھ دینے کا اعلان

    بونیر (17 اگست 2025): وزیر اعلیٰ علی امین گنڈاپور نے بونیر میں جاں بحق افراد کے ورثا کو فی کس 20 لاکھ دینے کا اعلان کیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق وزیراعلیٰ کے پی علی امین گنڈاپور نے کلاؤڈ برسٹ کے بعد تباہی کی زد پر آنے والے علاقے بونیر کا دورہ کیا، اور سیلاب سے نقصان اور امدادی کارروائیوں کا جائزہ لیا۔

    علی امین نے میڈیا سے گفتگو میں کہا کہ جاں بحق افراد کے ورثا کو فی کس بیس لاکھ روپے دیے جائیں گے، چیئرمین پی ٹی آئی بیرسٹر گوہر نے کہا کہ وزیر اعلیٰ اور صوبائی حکومت کے شکر گزار ہیں کہ بونیر کے عوام کا مشکل گھڑی میں ساتھ دیا۔

    خیبرپختونخوا: این ڈی ایم اے نے 328 اموات کی تصدیق کر دی

    دورے کے موقع بونیر کے ڈپٹی کمشنر آفس میں سیلابی صورت حال اور ریلیف سرگرمیوں پر اجلاس بھی منعقد ہوا، جس میں صوبائی وزرا، ارکان اسمبلی، چیف سیکریٹری اور ضلعی حکام شریک ہوئے، تباہ کاریوں پر تفصیلی بریفنگ میں بتایا گیا کہ بونیر کی 7 ولیج کونسلوں میں 5380 مکانات کو نقصان پہنچا ہے اور اب تک 209 اموات، 134 لاپتا، اور 159 زخمی ہوئے ہیں۔

    وزیر اعلیٰ نے کہا جاں بحق افراد کے لواحقین اور زخمیوں کو فوری معاوضہ دیا جائے گا، حکومت نے ریلیف کے لیے 1.5 ارب روپے جاری کر دیے ہیں، وزیر اعظم اور دیگر صوبوں کے وزرائے اعلیٰ کے تعاون پر شکر گزار ہوں۔

    اجلاس میں بریفنگ کے مطابق


    خیبرپختونخوا میں 223 ریسکیو اہلکار، 205 ڈاکٹرز، 260 پیرا میڈکس، 400 پولیس اہلکار متحرک ہیں، پاک فوج کی 3 بٹالین ریلیف آپریشن میں شریک ہیں، خوراک، ٹینٹس، کمبل، دیگر ضروری اشیا فراہم کی جا رہی ہیں، پیر بابا اور گوکند کی سڑکیں بحال، 15 مقامات سے ملبہ ہٹا دیا گیا ہے، بونیر سمیت 8 اضلاع میں ریلیف ایمرجنسی نافذ ہے، 3500 پھنسے افراد کو بہ حفاظت نکال لیا گیا ہے، اور لاپتا افراد کی تلاش جاری ہے۔

    وزیر اعظم کی ہدایت


    وزیر اعظم شہباز شریف نے بھی ہدایت جاری کی ہے کہ بارشوں اور لینڈ سلائیڈنگ سے بند راستوں کو فوری بحال کیا جائے، بند شاہراہوں پر پھنسے مسافروں کو جلد از جلد مدد پہنچائی جائے۔ انھوں نے کہا ہے کہ وہ چیئرمین این ڈی ایم اے سے مسلسل رابطے میں ہیں، اور ریسکیو ریلیف آپریشن اور امدادی سامان کی ترسیل کی نگرانی کر رہے ہیں۔

  • خیبرپختونخوا میں مزید مون سون بارشوں کی پیشگوئی

    خیبرپختونخوا میں مزید مون سون بارشوں کی پیشگوئی

    پشاور (17 اگست 2025): محکمہ موسمیات کی جانب سے خیبرپختونخوا میں مزید مون سون بارشوں کی پیشگوئی کی گئی ہے، پی ڈی ایم اے نے اس سلسلے میں الرٹ جاری کر دیا ہے۔

    پی ڈی ایم اے الرٹ میں کہا گیا ہے کہ 17 سے 19 اگست تک تیز بارش، آندھی اور گرج چمک کا امکان ہے، تمام متعلقہ اداروں کو ہائی الرٹ رہنے کی ہدایت جاری کر دی گئی ہے۔

    ایبٹ آباد، سوات، چترال، پشاور، مانسہرہ سمیت متعدد اضلاع میں فلش فلڈ کا خدشہ ظاہر کیا گیا ہے، برساتی نالوں، دریاؤں میں طغیانی اور پہاڑی علاقوں میں لینڈ سلائیڈنگ کا بھی خطرہ ہے، شہری علاقوں میں اربن فلڈنگ کا اندیشہ ہے جس کی وجہ سے عوام کو محتاط رہنے کی ہدایت کی گئی ہے۔

    تیز ہواؤں سے کمزور عمارات، بجلی کے کھمبوں اور سائن بورڈز کو نقصان پہنچ سکتا ہے، پی ڈی ایم اے نے مون سون اسپیل کے دوران غیر ضروری سفر سے گریز کی اپیل بھی کی ہے، اور کہا ہے کہ کاشتکار اپنی فصلیں اور مال مویشی محفوظ مقامات پر منتقل کریں۔


    خیبرپختونخوا: این ڈی ایم اے نے 328 اموات کی تصدیق کر دی


    پی ڈی ایم اے نے ہدایت کی ہے کہ سیاح خطرناک اور متاثرہ علاقوں کی جانب جانے سے گریز کریں، اور متعلقہ ادارے ہنگامی سروسز، طبی امداد اور خوراک کی فراہمی یقینی بنائیں، اور شہریوں سے اپیل کی گئی ہے کہ کسی بھی ہنگامی صورت حال میں پی ڈی ایم اے ہیلپ لائن 1700 پر فوری رابطہ کریں۔

    واضح رہے کہ موسمیاتی تبدیلی نے خیبرپختونخوا میں تباہی مچا دی ہے، بادل پھٹنے اور آسمانی بجلی گرنے اور لینڈ سلائڈنگ سے ہونے والی اموات کی تصدیق شدہ تعداد 328 تک پہنچ گئی ہے۔

    کلاؤڈ برسٹ کے شکار بونیر میں 230 لاشیں نکالی گئی ہیں، اور 180 سے زائد شہری زخمی ہوئے، متعدد افراد اب بھی لاپتا ہیں۔ قدر نگر کے علاقے میں آسمانی بجلی گرنے سے ایک ہی خاندان کے 25 افراد جان سے گئے، قدر نگر اور ڈگر میں کئی رابطہ پل بھی بہہ گئے ہیں۔

  • خیبرپختونخوا: این ڈی ایم اے نے 328 اموات کی تصدیق کر دی

    خیبرپختونخوا: این ڈی ایم اے نے 328 اموات کی تصدیق کر دی

    خیبرپختونخوا میں بادل پھٹنے اور آسمانی بجلی گرنے سے زبردست تباہی ہوئی ہے، این ڈی ایم اے نے اب تک 328 اموات کی تصدیق کر دی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق موسمیاتی تبدیلی نے خیبرپختونخوا میں تباہی مچا دی ہے، بادل پھٹنے اور آسمانی بجلی گرنے اور لینڈ سلائڈنگ سے ہونے والی اموات کی تصدیق شدہ تعداد تین سو اٹھائیس تک پہنچ گئی ہے۔

    کلاؤڈ برسٹ کے شکار بونیر میں 230 لاشیں نکالی گئی ہیں، اور 180 سے زائد شہری زخمی ہوئے، متعدد افراد اب بھی لاپتا ہیں۔ قدر نگر کے علاقے میں آسمانی بجلی گرنے سے ایک ہی خاندان کے 25 افراد جان سے گئے، قدر نگر اور ڈگر میں کئی رابطہ پل بھی بہہ گئے ہیں۔

    بونیر میں 120 سے زائد گھر بھی مکمل تباہ ہو چکے ہیں، سیلاب کے دوران جاں بحق 190 افراد کی نماز جنازہ ادا کر دی گئی ہے۔ شانگلہ میں سیلاب کے باعث جاں بحق افراد کی تعداد 34 ہو گئی ہے، اور کئی لاپتا ہیں، جب کہ 7 سے زائد رابطہ پُل ٹوٹ چکے ہیں۔

    آبی ریلا درجنوں گاڑیاں اور مویشی بھی بہالے گیا ہے، سوات میں بھی سیلاب سے ہر طرف تباہی مچی ہوئی ہے، اور جاں بحق افراد کی تعداد 22 ہو گئی ہے، مانسہرہ میں بھی این ڈی ایم اے نے 20 اموات کی تصدیق کی ہے۔

    پی ڈی ایم اے کے اعداد و شمار


    پی ڈی ایم اے نے بھی بارشوں اور فلش فلڈ سے جانی و مالی نقصان کی ابتدائی رپورٹ جاری کر دی ہے، جس کے مطابق مختلف حادثات میں 313 افراد جاں بحق، اور 156 زخمی ہوئے ہیں، جاں بحق افراد میں 263 مرد، 29 خواتین، اور 21 بچے شامل ہیں، جب کہ زخمیوں میں 123 مرد، 23 خواتین، 10 بچے شامل ہیں۔

    پی ڈی ایم اے کے مطابق بارشوں سے 159 مکانات کو نقصان پہنچا، 97 جزوی، 62 مکمل منہدم ہوئے، سیلاب سے سب سے زیادہ متاثر ضلع بونیر ہوا ہے جہاں 208 اموات رپورٹ ہوئی ہیں، حادثات سوات، بونیر، باجوڑ، تورغر، مانسہرہ، شانگلہ، بٹگرام میں پیش آئے۔ وزیر اعلیٰ کی ہدایت پر متاثرہ اضلاع کے لیے امدادی فنڈز جاری کر دیے گئے ہیں۔

  • بنوں پولیس دہشت گردوں کے مستقل نشانے پر، حملے میں 3 ہلاک، ایک اہلکار شہید

    بنوں پولیس دہشت گردوں کے مستقل نشانے پر، حملے میں 3 ہلاک، ایک اہلکار شہید

    بنوں (03 اگست 2025): بنوں پولیس پر ایک بار پھر دہشت گردوں نے حملہ کیا ہے، جس میں 3 حملہ آور مارے گئے، اور ایک اہلکار شہید ہو گیا۔

    تفصیلات کے مطابق دہشت گردوں نے بنوں میں پولیس چوکی فتح خیل پر حملہ کیا جسے بہادر پولیس اہلکاروں نے ناکام بنا دیا، پولیس کی بھرپور جوابی کارروائی میں تین دہشتگرد ہلاک ہو گئے ہیں۔

    پولیس حکام کا کہنا ہے کہ دہشت گردوں کے حملے میں ایک اہلکار شہید اور 3 زخمی ہو گئے ہیں، ہلاک دہشت گردوں کی لاشیں قبضے میں لے لی گئی ہیں، پولیس اہلکار نیاز نے بہادری سے لڑتے ہوئے جام شہادت نوش کیا۔


    بنوں میں 24 گھنٹوں کے دوران دہشت گردی کے 4 بڑے واقعات


    پولیس حکام کے مطابق دہشت گردوں سے مقابلے میں اہلکار سوداد، مفتی محمود زخمی ہوئے، حملے کے دوران دہشت گردوں کی جانب سے بھاری ہتھیاروں کا استعمال کیا گیا، حملے کی ناکامی کے بعد آر پی او اور ڈی پی او کی قیادت میں علاقےمیں سرچ آپریشن جاری ہے۔ آر پی او، ڈی پی او نے کامیاب آپریشن پر پولیس کے ہمراہ پاکستان زندہ باد کے نعرے بھی لگائے۔

    21 مئی کو ڈیرہ اسماعیل خان کے ضلع بنوں میں نیو سبزی منڈی پولیس چوکی پر دہشت گردوں کے حملے کے نتیجے میں 2 پولیس اہلکار شہید ہوئے تھے، دہشت گردوں نے پولیس چوکی کے مرکزی گیٹ کو بارودی مواد سے اڑا دیا تھا، جس کے بعد وہ اندر گھسے اور شدید فائرنگ کا تبادلہ ہوا۔

    25 جولائی کو بنوں پولیس نے رات گئے بسیہ خیل پولیس اسٹیشن پر دہشت گردوں کا حملہ ناکام بنا دیا تھا، جب حملہ آوروں نے مختلف سمتوں سے اسنائپرز اور بھاری ہتھیاروں کا استعمال کرتے ہوئے پولیس اسٹیشن کو نشانہ بنایا، تاہم پولیس کی بروقت اور دلیرانہ جوابی کارروائی سے حملہ آور فرار ہو گئے۔

    26 جولائی کو بنوں میں دہشت گردوں نے تھانہ ہوید کی حدود میں مزنگہ پولیس چیک پوسٹ پر کواڈ کاپٹر سے حملہ کیا تھا، پولیس کے مطابق دہشت گردوں نے پولیس چیک پوسٹ پر کواڈ کاپٹر ڈرون سے بم گرایا تھا، تاہم خوش قسمتی سے اس میں کوئی جانی نقصان نہیں ہوا۔