Tag: KPK Assembly

  • قصور میں بچوں سے زیادتی کا واقعہ سانحہ آرمی پبلک سکول سے بڑا واقعہ ہے،خیبر پختونخوا اسمبلی

    قصور میں بچوں سے زیادتی کا واقعہ سانحہ آرمی پبلک سکول سے بڑا واقعہ ہے،خیبر پختونخوا اسمبلی

    پشاور : خیبر پختونخوا اسمبلی میں حکومتی و اپوزیشن ارکان نے قصور میں بچوں سے زیادتی کے واقعے کو سانحہ آرمی پبلک سکول سے بڑا واقعہ قرار دیا اور اس واقعے کے خلاف مذمتی قرارداد متفقہ طور پرمنظور کرلی۔

     اسمبلی اجلاس کے دوران اپوزیشن جماعت پیپلز پارٹی کی خاتون رکن نگہت اورکزئی نے نکتہ اٹھاتے ہوئے کہا کہ قصور میں 300بچوں کو جنسی زیادتی کا نشانہ بنایا گیااور 6ہزار ویڈیوز بناکر والدین کو بلیک میل کیا گیا جبکہ ان بچوں کی عمریں 14سال سے کم ہے

    عوامی نیشنل پارٹی کے پارلیمانی لیڈر سردار حسین بابک، مسلم لیگ(ن) کے ارباب اکبر حیات، تحریک انصاف کے قربان خان قومی وطن پارٹی کے بخت بیدار خان نے قصور واقعہ کی شدید الفاظ میں مذمت کی۔

    بعد ازاں حکو مت اور اپوزیشن جماعتوں کی مشترکہ قرار داد پیش کرتے ہوئے نگہت اورکزئی نے کہا کہ یہ صوبائی اسمبلی قصور میں معصوم بچوں کیساتھ رونماء ہونے والے واقعہ کی مذمت کرتی ہے اور مرکزی حکومت سے مطالبہ کرتی ہے کہ وہ پنجاب حکومت کو ہدایت کرے کہ واقعہ میں ملوث ملزمان کو سخت ترین سزا دی اور ان کو کیفر کردار تک پہنچانے میں اپنا کردار ادا کرے بعد ازاں ایوان نے مشترکہ قرارداد کی متفقہ منظوری دے دی۔

  • قصور واقعے کے خلاف مذمتی قراردادیں منظور

    قصور واقعے کے خلاف مذمتی قراردادیں منظور

    اسلام آباد: قصور واقعے کے خلاف قومی اسمبلی ،سینیٹ اور خیبر پختون خوااسمبلی میں قرار دادیں منظور کرلی گئیں، پیپلز پارٹی نے سندھ اسمبلی میں قراردادِ مذمت جمع کرادی۔

    قصور واقعہ ایوانوں میں موضوع بحث رہا، قومی اسمبلی میں افسوسناک سانحہ کے خلاف قرارداد منظور کرلی گئی، قرارداد میں واقعہ کی انکوائری اور پنجاب حکومت سے ملزمان کو گرفتارکرنے کا مطالبہ کیا گیا۔ قرارداد میں کہا گیا ہے کہ بچوں کے حقوق کے تحفظ کیلئے جہاں ضروت ہو قانون سازی کی جائے۔

    سینیٹ کا اجلاس شروع ہوا تو قصور واقعے کے خلاف ایم کیو ایم کی نسرین جلیل نے قرارداد پیش کی، جو منظور کرلی گئی، قرارداد میں مطالبہ کیا گیا کہ مجرموں کو سخت ترین سزا دی جائے۔

    چیئر مین سینیٹ نے تجاویز طلب کر تے ہوئے کہا کہ بچوں کے حقوق کے تحفظ کیلئے مستقل ادارہ ہونا چاہیئے۔

    خیبر پختونخوا اسمبلی میں بھی قصور واقعے کے خلاف قرارداد متفقہ طور پر منظور کی گئی ، قرار داد میں مطالبہ کیا گیا ہے کہ وفاقی حکومت ملزمان کو سخت ترین سزا دینے کی ہدایت کرے۔

      پیپلزپارٹی نے قصور واقعے کے خلاف مذمتی قرارداد سندھ اسمبلی میں جمع کرادی، قرارداد میں واقعے میں ملوث ملزمان کے مقدمات فوجی عدالتوں میں چلانے کا مطالبہ کیا گیا ہے، قرارداد میں کہا گیا ہے کہ انسانیت سوز واقعے کی جتنی بھی مذمت کی جائے کم ہے۔

  • چیف الیکشن کمشنر نے کے پی کے اسمبلی میں ہلڑ بازی کا نوٹس لے لیا

    چیف الیکشن کمشنر نے کے پی کے اسمبلی میں ہلڑ بازی کا نوٹس لے لیا

    اسلام آباد : چیف الیکشن کمشنر نےخیبرپختونخوا اسمبلی میں سینٹ انتخا بات کے دوران ہو نیوالی ہلڑ با زی کا نو ٹس لے لیا۔

    تفصیلات کے مطابق خیبر پختونخوا اسمبلی میں سینٹ الیکشن کے دوران ہو نیوالی والی ہلڑ با زی اور ووٹنگ کے وقت میں اضا فے کا چیف الیکشن کمشنر سید سردار رضا نے نوٹس لیتے ہو ئے صو با ئی ریٹرننگ افسر سے رپورٹ طلب کر لی ہے ۔

    الیکشن کمیشن کے ذرائع کا یہ بھی کہنا ہے کہ ہنگامہ آرائی کے مرتکب اراکین صو با ئی اسمبلی کیخلاف کا رروائی کی جا ئے گی اور ذمہ داروں کو تین ماہ قید ، ایک ہزار روپے جرمانہ ہوسکتا ہے۔

    ان کا کہنا تھا کہ سزا یافتہ ارکان کی رکنیت ختم کی جاسکتی ہے، الیکشن کمیشن کا یہ بھی کہنا ہے کہ اس حوالے سے بنا یا گیا قانون ” سینٹ الیکشن رولز میں انیس سو پچھتر میں سزا موجو دہے.

    اب دیکھنا یہ ہے کہ اس ضمن میں صو با ئی ریٹرنگ افسر کیا مؤقف اختیار کرتے ہیں کیا واقعی ہنگا مہ آرائی کے مرتکب افراد کیخلاف کا رروائی ہو گی یا معاملہ اتنا طو ل کھینچے گا کہ دوسرے سینیٹ انتخابات کا وقت ہی نہ آجا ئے۔

  • سینیٹ انتخابات:  کے پی کے اراکین کی الیکشن کمیشن کے کردار پر تنقید

    سینیٹ انتخابات: کے پی کے اراکین کی الیکشن کمیشن کے کردار پر تنقید

    خیبرپختونخوا:  سینیٹ الیکشن کیلئے پولنگ معطل ہوگئی ہے، حکومت اور اپوزیشن کے ایک دوسرے پرہارس ٹریڈنگ کے الزامات، اپوزیشن نے انتخابات کے حوالے سے الیکشن کمیشن پر سخت تنقید کی ہے۔

    سینیٹ انتخابات میں الیکشن کمیشن کے کردار پر ایک بار پر بحث شروع ہونےجارہی ہے، خیبرپختونخواہ کے وزیراطلاعات مشتاق غنی نے کہا ہے کہ الیکشن کمیشن انتخابی عمل شفاف بنائے۔

    پیپلزپارٹی کی نگہت اورکزئی نےانتخابی عمل پرعدم اعتماد کرتے ہوئے کہا کہ الیکشن کمیشن کو بتا دیا تھا کہ اس الیکشن کو نہیں مانیں گے۔

    عوامی نیشنل پارٹی کے رہنماء حاجی عدیل نے الزام عائد کیا کہ ایوان کو اسپیکر اور اسکا عملہ کنٹرول کررہا ہے۔

    کے پی کے اسمبلی اراکین نے سینیٹ انتخابات کو غیر شفاف قرار دیتے ہوئے الیکشن کمیشن سے اپیل کی کہ وہ انصاف کرے۔

  • کے پی کےاسمبلی، عمران خان کیخلاف تحریک استحقاق

    کے پی کےاسمبلی، عمران خان کیخلاف تحریک استحقاق

    پشاور: خیبر پختونخواہ اسمبلی میں تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان کیخلاف اسمبلی کے استحقاق مجروح کرنے پرتحریک استحقاق جمع کرادی گئی ۔

    تفصیلات کے مطابق عمران خان نے ممبران پختونخواہ اسمبلی پر سینٹ کی سیٹ کے لیے دوکروڑ روپے قیمت کا بیان دیا تھا جس پر تحریک عوامی وطن پارٹی کے بخت بیدارنے عمران خان کے کیخلاف استحقاق مجروح کرنے پر تحریک استحقاق جمع کرادی ہے ۔

    بخت بیدار کا کہناہے کہ عمران خان نے ممبران پر پیسے لینے کا الزام لگا کر پختونوں کی توہین کی ہے جس سے ممبران پختونخواہ اسمبلی کے استحقاق مجروح ہوئے ہیں ۔

  • خیبرپختونخواہ حکومت نے چھوٹے پن بجلی گھروں کے قیام منظوری دیدی

    خیبرپختونخواہ حکومت نے چھوٹے پن بجلی گھروں کے قیام منظوری دیدی

    پشاور: خیبرپختونخواہ حکومت نے صوبے میں چھوٹے پن بجلی گھروں کے قیام کے لیے نوارب روپے کے فنڈزجاری کرنے کی منظوری دے دی ہے۔

    وزیراعلی پرویزخٹک کی زیرصدارت محکمہ توانائی کے پن بجلی بورڈاجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ شانگلہ،دیرپائیں،مانسہرہ،سوات،چترال سمیت دیگراضلاع میں چھوٹے پن بجلی گھرتعیمرکیے جائینگےجس سے توانائی کے بحران کے خاتمے میں مددملے گی۔

     اس موقع پروزیراعلی خیبرپختونخواہ نے اپنے خطاب میں کہاکہ صوبائی حکومت اپنے انتخابی ایجنڈے پرعمل درآمدکویقینی بنائےگی اوراس مقصدکے تمام تروسائل بروئے کارلائے جائینگے وزیراعلی پرویزخٹک نے بتایاکہ اس منصوبے سے عوام کولوڈشیڈنگ کے عذاب سے نجات ملے گی جبکہ صنعتی ترقی کوبھی فروغ حاصل ہوگا۔

  • رکن کے پی اسمبلی کا اپنی ہی صوبائی حکومت کے خلاف دھرنے کااعلان

    رکن کے پی اسمبلی کا اپنی ہی صوبائی حکومت کے خلاف دھرنے کااعلان

    پشاور: پاکستان تحریکِ انصاف کی صوبائی حکومت کے رکن جاوید نسیم کا کہنا ہے کہ چند وزراء نےکرپشن اوراقرباپروری کا بازارگرم کیا ہواہے انکے خلاف 15 اکتوبر کو دھرنا دیا جایئگا۔

    تحریکِ انصاف کے رکن صوبائی اسمبلی جاوید نسیم نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ پرویزخٹک اور ان کے چند وزراء کرپشن کرکے پاکستان تحریک انصاف کو بدنام کررہے ہیں انھوں نے ابھی تک عوام کی خدمت نہیں کی اورنہ ترقیاتی کام کئے بلکہ صرف اسمبلی میں بل پیش کئے اورعمران خان کو جھوٹ بتایا جارہا ہے۔

    ایم پی اے جاوید نسیم نے صوبائی حکومت کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے بتایا کہ کرپشن ابھی بھی کیا جارہا ہے کوئی تبدیلی نہیں آئی صرف زبانی جمع خرچ سے کام لیا جارہا ہے انھوں نے کہا کہ پشاور کے لوگ مایوسی کا شکار ہیں کیونکہ صوبائی حکومت بہتر حکومت نہیں کرسکی۔

    گونوازگو اورگوپرویزخٹک گو کانعرہ لگاتے ہوئے جاوید نسیم نے 15 اکتوبر کو صوبائی حکومت کے خلاف دھرنا دینے کا اعلان کیا جس میں وہ وزراء کی کرپشن کے تمام ثبوت بھی پیش کریں گے ۔

  • خیبر پختونخواہ اسمبلی: 13اراکین پی ٹی آئی کی حمایت حاصل ہے، اپوزیشن کا دعوی

    خیبر پختونخواہ اسمبلی: 13اراکین پی ٹی آئی کی حمایت حاصل ہے، اپوزیشن کا دعوی

    ایبٹ آباد: مسلم لیگ ن نے وزیرِ اعلیٰ پرویز خٹک کے خلاف تحریکِ عدم اعتماد اکثریت سے منظور کرانے کا دعوی کردیا ہے، خیبر پختونخواہ اسمبلی میں ن لیگ کے پارلیمانی لیڈر کا کہنا ہے کہ عدم اعتماد کی تحریک کیلئے دیگراپوزیشن جماعتوں سمیت تیرہ اراکین پی ٹی آئی کی بھی حمایت حاصل ہے۔

    ایبٹ آباد میں میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے سرداراورنگزیب نلوٹھا کا کہنا تھا کہ جماعت اسلامی کے امیر سراج الحق اور شہرام خان ترہ سے اپوزیشن کے رابطے جاری ہیں، ان رہنماؤں نے اراکین پی ٹی آئی کی جانب سے استعفی دئیے جانے کی صورت میں اپوزیشن کی حمایت کی یقین دہانی کرائی ہے۔

    سرداراورنگزیب کا کہنا تھا کہ ان کا یہ اقدام اسمبلی کے تحفظ کیلئے ہے تاکہ عمران خان کی ہدایت پر وزیراعلیٰ اسمبلی تحلیل نہ کرسکیں، انکا کہنا تھا کہ چودہ روز کے اندر اسپیکر اجلاس بلانے کا پابند ہے، جس کے بعد رائے شماری کے ذریعےتحریکِ عدم اعتماد کامیاب بنائیں گے۔

    انہوں نے عمران خان پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ نئے پاکستان کی بات کرنے والے خیبرپختونخواہ میں ایک سال میں کوئی تبدیلی نہیں لاسکے۔

  • وزیراعلیٰ کے خلاف خیبرپختونخواہ اسمبلی میں عدم اعتماد کی تحریک جمع

    وزیراعلیٰ کے خلاف خیبرپختونخواہ اسمبلی میں عدم اعتماد کی تحریک جمع

    پشاور : خیبر پختون خواہ اسمبلی میں اپوزیشن جماعتوں نے وزیراعلیٰ پرویز خٹک کے خلاف عدم اعتماد کی تحریک جمع کرادی ہے، عدم اعتماد کی تحریک پر سینتالیس اراکین کے دستخط ہیں۔

    کے پی کے اسمبلی کی تحلیل پر اختلافات کے بعد ،اپوزیشن جماعتوں نے وزیر اعلیٰ پرویز خٹک کے خلاف عدم اعتماد کی تحریک جمع کرادی ہے، عدم اعتما د کی تحریک اپوزیشن لیڈر مولانا لطف الرحمان اور سکندر شیر پاوٗ نے سیکریڑی اسمبلی کے پاس جمع کرائی عدم اعتماد کی تحریک پر سینتالیس اراکین کے دستخط ہیں۔

    اپوزیشن لیڈر مولانا لطف الرحمان کے مطابق جماعت اسلامی نے بھی عدم اعتماد کی تحریک کی حمایت کی یقین دہانی کرائی ہے۔ ذرائع کے مطابق اپوزیشن جماعتوں میں عدم اعتمادکی تحریک چلانے پر اتفاق تو ہے مگر نئے قائد اعوان کے نام پر اختلاف پایا جاتا تھا۔

    گزشتہ روز قومی وطن پارٹی کے سربراہ آفتاب احمد خان شیر پاؤ  کی زیر صدارت اپوزیشن جماعتوں کا اہم اجلاس منعقد ہوا، اجلاس میں یہ فیصلہ کیا گیا کہ اسمبلی کی تحلیل روکنے کے لئے وزیراعلیٰ کے خلاف عدم اعتماد کی تحریک پیش کی جائے گی۔

    اس سلسلے میں اپوزیشن جماعتوں سے دستخط بھی لے لئے گئے ہیں جب کہ صوبائی حکومت میں شامل تحریک انصاف کی اتحادی جماعتوں جماعت اسلامی اور  عوامی جمہوری اتحاد کو منانے کا ٹاسک آفتاب احمد خان شیر پاؤ کو دے دیا گیا ہے۔

    خیبر پختون خواہ اسمبلی میں پاکستان تحریک انصاف کے اراکین کی تعداد 55 ہے جب کہ وزیراعلیٰ پرویز خٹک کو تحریک عدم اعتماد سے بچنے کے لئے 63 ووٹ درکار ہیں۔ دوسری جانب اگر اپوزیشن جماعتیں وزیراعلیٰ کے خلاف تحریک عدم اعتماد لانے میں کامیاب ہو جاتی ہیں تو اس صورت میں پرویز خٹک گورنر خیبر پختون خواہ سردار مہتاب عباسی کو اسمبلی تحلیل کرنے کی درخواست کرنے کے مجاز نہیں ہوں گے۔

    واضح رہے کہ خیبر پختون خواہ اسمبلی 124 اراکین پر مشتمل ہیں، جس میں تحریک انصاف کی اتحادی جماعتوں جماعت اسلامی کے پاس 8 اور عوامی جمہوری اتحاد کی 5 سیٹیں ہیں جبکہ اپوزیشن جماعتوں میں مسلم لیگ ن کے 17، جمعیت علمائے اسلام (ف) 17، قومی وطن پارٹی 10، عوامی نیشنل پارٹی 5، پاکستان پیپلز  پارٹی 5 اور  2 آزاد اراکین بھی شامل ہیں۔

  • وزیراعلی پرویزخٹک کے خلاف تحریک عدم اعتماد لانے کا امکان

    وزیراعلی پرویزخٹک کے خلاف تحریک عدم اعتماد لانے کا امکان

    پشاور: خیبرپختونخوا اسمبلی کی تحلیل پر اختلاف پیدا ہوگیا ہے، وزیراعلی پرویزخٹک کے خلاف تحریک عدم اعتماد لانے کا امکان ہے،اسمبلی تحلیل پرعدلیہ سے رجوع کرنے پر بھی غور کیا جا رہا ہے۔

    گزشتہ روز قومی وطن پارٹی کے سربراہ آفتاب احمد خان شیر پاؤ  کی زیر صدارت اپوزیشن جماعتوں کا اہم اجلاس منعقد ہوا، اجلاس میں یہ فیصلہ کیا گیا کہ اسمبلی کی تحلیل روکنے کے لئے وزیراعلیٰ کے خلاف عدم اعتماد کی تحریک پیش کی جائے گی۔

    اس سلسلے میں اپوزیشن جماعتوں سے دستخط بھی لے لئے گئے ہیں جب کہ صوبائی حکومت میں شامل تحریک انصاف کی اتحادی جماعتوں جماعت اسلامی اور  عوامی جمہوری اتحاد کو منانے کا ٹاسک آفتاب احمد خان شیر پاؤ کو دے دیا گیا ہے۔

    خیبر پختون خوا اسمبلی میں پاکستان تحریک انصاف کے اراکین کی تعداد 55 ہے جب کہ وزیراعلیٰ پرویز خٹک کو تحریک عدم اعتماد سے بچنے کے لئے 63 ووٹ درکار ہیں۔ دوسری جانب اگر اپوزیشن جماعتیں وزیراعلیٰ کے خلاف تحریک عدم اعتماد لانے میں کامیاب ہو جاتی ہیں تو اس صورت میں پرویز خٹک گورنر خیبر پختون خوا سردار مہتاب عباسی کو اسمبلی تحلیل کرنے کی درخواست کرنے کے مجاز نہیں ہوں گے۔

    واضح رہے کہ خیبر پختون خوا اسمبلی 124 اراکین پر مشتمل ہیں، جس میں تحریک انصاف کی اتحادی جماعتوں جماعت اسلامی کے پاس 8 اور عوامی جمہوری اتحاد کی 5 سیٹیں ہیں جبکہ اپوزیشن جماعتوں میں مسلم لیگ ن کے 17، جمعیت علمائے اسلام (ف) 17، قومی وطن پارٹی 10، عوامی نیشنل پارٹی 5، پاکستان پیپلز  پارٹی 5 اور  2 آزاد اراکین بھی شامل ہیں۔