Tag: kpk-cabinet

  • اختلافات ختم ، سابق صوبائی وزیر شہرام ترکئی کو کابینہ میں دوبارہ شامل کرنے کا فیصلہ

    اختلافات ختم ، سابق صوبائی وزیر شہرام ترکئی کو کابینہ میں دوبارہ شامل کرنے کا فیصلہ

    پشاور : سابق صوبائی وزیر شہرام ترکئی کو کابینہ میں دوبارہ شامل کرنے کا فیصلہ کرلیا ، فیصلہ وزیراعظم کی ذاتی دلچسپی کے بعد کیا گیا، وزیراعلیٰ محمود خان کا کہنا ہے کہ غلط فہمیاں دور ہوگئیں، کسی سے کوئی ذاتی رنجش نہیں۔

    تفصیلات کے مطابق سابق صوبائی وزیر شہرام ترکئی سے 5 ماہ بعد اختلافات ختم اور غلط فہمیاں دورکرلی گئیں، جس کے بعد شہرام ترکئی کو کابینہ میں دوبارہ شامل کرنے کا فیصلہ کرلیا گیا ۔

    وزیراعظم کی ذاتی دلچسپی کےبعدشہرام ترکئی کوکابینہ میں شامل کرنیکا فیصلہ کیا، دوسرےمرحلےمیں سابق وزیرعاطف خان کو وزارت واپس دینے کیلئے لابنگ شروع کی جائے گی۔

    وزیراعلیٰ محمود خان کا کہنا ہے کہ غلط فہمیاں دور ہوگئیں، کسی سے کوئی ذاتی رنجش نہیں،جوپارٹی ایجنڈےکی تکمیل کیلئے کام کرے گا، اس کی بھرپور عزت کریں گے۔

    خیال رہے جنوری میں اختلافات کی بنیادپرشہرام ترکئی،محمدعاطف،شکیل احمد سے قلمدان لئےگئے تھے ، برطرف وزراپر کابینہ کے فیصلوں سے اختلاف اور پریشر گروپ بنانے کا الزام تھا۔

    مزید پڑھیں : خیبر پختونخواہ کے 3 وزرا کو عہدوں سے ہٹا دیا گیا

    ذرائع نے بتایا تھا کہ شہرام ترکئی اور محمدعاطف کی کارکردگی صوبائی حکومت کیلئے شرمندگی کی وجہ بنتی رہی، وزیراعلیٰ کی باربار توجہ دلوانے کےباوجود دونوں وزیر ٹس سے مس نہ ہوئے اور مسلسل ناکامیوں کے بعد وزیر اعلیٰ نے دونوں وزرا کو فار غ کیا، خالی محکموں کے لیے نئے وزرا کا تقرر جلد کر دیا جائے گا۔

    عاطف خان وزیر کلچر، سیاحت اور کھیل کے وزیر تھے، شہرام خان ترکئی بطور صوبائی وزیر صحت کام کرر ہے تھے جبکہ شکیل احمد صوبائی وزیر برائے ریونیو کی ذمہ داریاں سرانجام دے رہے تھے۔

    بعد ازاں وزیراعلیٰ کےپی نے حکومتی امور میں ڈسپلن معاملے پرمزید سختی کرنے کافیصلہ کرتے ہوئے کہا وزیر ہوں یا مشیر،سب کوپارٹی ڈسپلن کی پابندی کرناپڑےگی اور خیبرپختونخوامیں کابینہ ارکان کواپنی کارکردگی پرپہلےسےمزیدتوجہ دیناہوگی، صوبائی وزراکی کارکردگی کوبھی اعلیٰ سطح پر مانیٹر کیا جائے گا۔

  • خیبر پختونخواہ کابینہ کا اجلاس پہلی بار قبائلی ضلع میں ہوگا

    خیبر پختونخواہ کابینہ کا اجلاس پہلی بار قبائلی ضلع میں ہوگا

    پشاور: صوبہ خیبر پختونخواہ کی کابینہ کا اجلاس پہلی بار قبائلی ضلع میں ہوگا، فیصلہ وزیر اعظم عمران خان کی ہدایات کی روشنی میں کیا گیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق ذرائع خیبر پختونخواہ حکومت کا کہنا ہے کہ صوبائی کابینہ کا اجلاس پہلی بار قبائلی ضلع میں ہوگا۔ کابینہ کا اجلاس 31 جنوری کو ضلع خیبر میں ہوگا۔

    اسٹیبلشمنٹ ڈپارٹمنٹ نے کابینہ اجلاس کا ایجنڈا مرتب کر لیا ہے۔ اجلاس 16 نکاتی ایجنڈے پر مشتمل ہوگا۔ قبائلی اضلاع میں سیشن کورٹس قیام سے متعلق امور بھی ایجنڈے کا حصہ ہوں گی۔

    ذرائع کے مطابق اجلاس میں محکمہ صحت سے متعلق پالیسی بھی زیر غور آئے گی۔

    قبائلی ضلع میں اجلاس منعقد کرنے کا فیصلہ وزیر اعظم عمران خان کی ہدایات کی روشنی میں کیا گیا ہے۔

    خیال رہے گزشتہ ماہ خیبر پختونخواہ حکومت نے اگلے 5 سال کے لیے ترقیاتی منصوبہ بندی مکمل کرلی تھی۔

    وزیر اعظم عمران خان کو پیش کردہ منصوبوں میں دیہی علاقوں کے لیے ایمبولنس سروس، مستحق خاندانوں کو صحت انصاف کارڈ کی فراہمی اور ایک سال کے اندر 24 گھنٹے فعال ثانوی مراکز صحت کا قیام شامل تھا۔

    منصوبوں میں صحت کے شعبے میں 4 ہزار ایل ایچ ڈبلیوز کی بھرتیاں اور لائیو اسٹاک کی 5500 ایکڑ بنجر زمین کو قابل کاشت بنانا بھی شامل ہے۔

    5 سالہ منصوبہ بندی میں محکمہ پولیس میں خواتین افسران کی تعداد میں 4 گنا اضافہ، مزید 13 ماڈل پولیس اسٹیشنوں کی تعمیر اور 30ہزار خواتین کو ہنر و تربیت دے کر ان کو بااختیار بنانا بھی شامل ہے۔

    پختونخواہ حکومت 3 ماہ میں 100 فلٹریشن پلانٹ نصب کرنے، تشدد کی روک تھام کے لیے ریجنل وائلنس اگینسٹ ویمن سینٹر کے قیام، سیاحت کے فروغ کے لیے حکومتی ریسٹ ہاؤس عوامی استعمال کے لیے کھولنے اور 3 ہائیکنگ ٹریلز کے قیام کا بھی ارادہ رکھتی ہے۔

  • خیبرپختونخوا کی کابینہ نے حلف اٹھالیا

    خیبرپختونخوا کی کابینہ نے حلف اٹھالیا

    پشاور : خیبرپختونخواکی کابینہ نے حلف اٹھالیا، قائم مقام گورنر مشتاق غنی نے ارکان سے حلف لیا، خزانہ کا قلمدان تیمور سلیم، محمد عاطف وزیر سیاحت اور شہرام ترکئی وزیر بلدیات بن گئے۔

    تفصیلات کے مطابق خیبرپختونخوا کے وزیراعلیٰ محمود خان کو ٹیم مل گئی،گیارہ رکنی کابینہ نے عہدوں کا حلف اٹھالیا، قائم مقام گورنر مشتاق غنی نے کابینہ سے حلف لیا۔

    سابق وزیر تعلیم محمدعاطف کو نئی سرکار میں سیاحت کا قلمدان ملا، شہرام ترکئی وزیربلدیات کی کرسی پر براجمان ہوئے جبکہ وزیر صحت حشام امان اللہ خان ہیں۔

    تیمور سلیم جھگڑا وزیر خزانہ،اشتیاق ارمڑ محکمہ جنگلات، قلندر لودھی وزیر خوراک اور شکیل احمد کووزیرریونیو بنایا گیا ہے۔

    خیبرپختونخوا کابینہ میں زراعت کی وزارت محب اللہ دیکھیں گے جبکہ سلطان محمد وزیر قانون اور ڈاکٹرامجد علی وزیر ڈویلپمنٹ بنائے گئے ہیں اور اکبر ایوب خان بھی کابینہ کا حصہ ہیں۔

    دوسری جانب خیبر پختونخوا کابینہ وزیراعظم کے وژن پرعمل درآمد کے لیے پر عزم ہیں ، وزیر سیاحت عاطف خان نے کہا کہ پہلی مرتبہ سیاحت کی وزارت کسی نے اپنی مرضی سے لی ، عمران خان سےدرخواست کی تھی سیاحت کی وزارت دی جائے۔

    عاطف خان کا کہنا تھا کہ سیاحت کو فروغ دیکر نوجوانوں کو روزگار فراہم کریں گے، سیاحت کے شعبے میں ترقی سے ذرائع آمدن بڑھائیں گے۔

    وزیر خزانہ تیمور سلیم نے کہا کہ وزیراعظم عمران خان نےبڑی ذمےداری سونپی ہے ، صوبے کو مالی لحاظ سے مستحکم بنانا اولین ترجیح ہے۔

    وزیر بلدیات شہرام ترکئی کا کہنا تھا پہلے سے زیادہ کام کریں گے ، پی ٹی آئی ایجنڈے پر عمل درآمد یقینی بنائیں گے جبکہ وزیرقانون سلطان نے کہا کہ کمزور طبقے کے لیے انصاف کی فوری فراہمی کے اقدامات کریں گے۔

    خیال رہے دو روز قبل خیبرپختونخوا کابینہ کیلئے وزراء اور ان کے محکموں کے ناموں کا اعلان کیا گیا تھا۔

  • خیبر پختونخوا کی 15رکنی کابینہ کے وزراء کو قلمدان سونپ دیے گئے

    خیبر پختونخوا کی 15رکنی کابینہ کے وزراء کو قلمدان سونپ دیے گئے

    اسلام آباد : خیبرپختونخوا کابینہ کیلئے وزراء اور ان کے محکموں کے ناموں کا اعلان کردیا گیا، محمد عاطف خان کو سینئر وزیر اور سیاحت کا قلمدان دیا گیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا محمود خان کی 15رکنی کابینہ تشکیل کی تشکیل کا مرحلہ بھی آخر کار مکمل ہوگیا، پارٹی قیادت سے مشاورت کے بعد وزیر اعظم عمران خان نے کے پی کے کابینہ کے اراکین کی منظوری دے دی۔

    ابتدائی طور پر پندرہ رکنی کابینہ میں عاطف خان سینئر وزیر ہیں اور سیاحت کاقلمدان بھی ان کے پاس رہے گا۔

    دیگر وزراء میں شہرام تراکئی وزیر بلدیات، تیمور سلیم جھگڑا وزیر خزانہ، اشتیاق اڑمڑ وزیر جنگلات مقرر کیے گئے ہیں اس کے علاوہ حاجی قلندرخان لودھی کو وزیرخوراک، شکیل احمد ریونیو،،محب اللہ خان وزیر زراعت، امجد علی کو معدنیات اور سلطان خان کو وزارت قانون کا قلمدان سونپ دیا گیا۔

    ہاشم خان وزیر صحت ، کامران بنگش وزیر برائے آئی ٹی، ضیاء اللہ بنگش اور عبدالکریم اور شاہ محمد خان وزیر اعلیٰ کےپی کے مشیر مقرر کیے گئے ہیں جبکہ اختر ایوب خان کے محکمے کا اعلان بعد میں کیا جائے گا۔

  • وزیراعظم عمران خان کا خیبرپختونخوا کابینہ کی تشکیل کیلئے آج اجلاس طلب

    وزیراعظم عمران خان کا خیبرپختونخوا کابینہ کی تشکیل کیلئے آج اجلاس طلب

    اسلام آباد : وزیراعظم عمران خان نے خیبرپختونخوا کابینہ کی تشکیل کے لیے آج  اجلاس بلا لیا، جس میں کابینہ کی حتمی منظوری دی جائے گی جبکہ و زیراعلیٰ محمود خان اور نامزد گورنر شاہ فرمان کو بھی اسلام آباد طلب کرلیا گیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق حکومت سازی کی تشکیل آخری مراحل میں داخل ہوگئی ہے، وزیراعظم عمران خان نے کے پی کابینہ کی تشکیل کے لیے اجلاس آج طلب کرلیا ہے۔

    اجلاس میں کابینہ کی حتمی منظوری دی جائے گی جبکہ خیبرپختونخوا کے وزیراعلیٰ محمود خان اور نامزد گورنر شاہ فرمان بھی شریک ہوں گے۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ کابینہ کیلئے تئیس ممبران کا انٹرویو ہوگا،ابتدائی کابینہ دس وزرا اور پانچ مشیروں پر مشتمل ہوگی، تیمور جھگڑا، عاطف خان، شہرام ترکئی کو اہم ذمے داری ملے گی۔

    مزید پڑھیں : خیبر پختونخوا: محمود خان نے وزیرِ اعلیٰ ہاؤس میں نہ رہنے کا اعلان

    یاد رہے گذشتہ روز ترجمان کے پی حکومت کا کہنا ہے کہ وزیرِ اعلیٰ محمود خان نے فیصلہ کیا ہے کہ ان کی نقل و حرکت کے دوران سڑکیں بند نہیں ہوں گی، وہ وزیرِ اعلیٰ ہاؤس میں بھی نہیں رہیں گے۔

    خیال رہے خیال رہے کہ وزیراعظم عمران خان کی 16 رکنی وفاقی کابینہ نے حلف اٹھا لیا جبکہ کابینہ ڈویژن کی جانب سے 5 مشیروں کا بھی نوٹیفکیشن جاری کردیا گیا۔

    ایوان صدر میں صدر ممنون حسین نے 16 رکنی کابینہ سے حلف لیا، اس موقع پروزیراعظم عمران خان موجود تھے۔

    وفاقی کابینہ میں شاہ محمود قریشی، اسد عمر، پرویز خٹک، فروغ نسیم، خالد مقبول صدیقی، شریں مزاری، شیخ رشید، فواد چوہدری، زبیدہ جلال، غلام سرور خان، فہمیدہ مرزا، طارق بشیرچیمہ، عامر کیانی، شفقت محمود، خسرو بختیار اور مولانا نورالحق قادری شامل ہیں۔

    وزیراعظم عمران خان کی کابینہ میں 5 مشیر بھی شامل ہیں جن میں بابراعوان پارلیمانی امور، ملک امین اسلم ماحولیاتی تبدیلی اور ڈاکٹرعشرت حسین ادارہ جاتی اصلاحات، عبدالرزاق داؤد صنعت وتجارت جبکہ محمد شہزاد ارباب کواسٹیبلشمنٹ ڈویژن کا مشیرلگایا گیا ہے۔

    واضح رہے کہ ملک میں ہونے والے حالیہ عام انتخابات میں تحریک انصاف نے وفاق اور تین صوبوں میں واضح اکثریت حاصل کی۔