Tag: KPK Goverment

  • شریف برادران ذہنی طور پر مفلوج اور عقلی بحران کا شکار ہیں، فواد چوہدری

    شریف برادران ذہنی طور پر مفلوج اور عقلی بحران کا شکار ہیں، فواد چوہدری

    اسلام آباد : پاکستان تحریک انصاف کے ترجمان فواد چوہدری نے کہا ہے کہ شریف برادران ذہنی طور پرمفلوج اور عقلی بحران کا شکار ہیں، عمران خان نے کے پی میں ترقیاتی کام اور کرپشن کا خاتمہ کیا۔

    یہ بات انہوں نے شہباز شریف کے سوالوں کا جواب دیتے ہوئے اپنے درعمل میں کہی، فواد چوہدری نے کہا کہ پی ٹی آئی نے کے پی میں جب حکومت سنبھالی تو صوبہ جنگ زدہ تھا، کرپشن اور بدانتظامی نے پختونخوا کو مکمل بدحال کر رکھا تھا۔

    صوبائی حکومت نے تعلیم کے فروغ میں اہم اقدامات کیے جس کے سبب کے پی میں تعلیم پر سرمایہ کاری کے اثرات نسلوں برقرار رہیں گے۔ اس کے علاوہ کے پی حکومت نے5سال میں درجن بھرنئی جامعات اوراسپتال بنائے۔ پی ٹی آئی نے جنگ زدہ صوبے کو گورننس اور انسانی ترقی میں آگے لاکھڑا کیا۔

    انہوں نے کہا کہ چیئرمین پی ٹی آئی نے کرپشن کے خاتمے کا اپنا وعدہ نبھایا ہے، عمران خان نے کرپشن الزامات پر وزیر اور درجنوں اراکین اسمبلی کو نکالا۔

    ترجمان پی ٹی آئی نے بتایا کہ کے پی میں کرپشن میں ملوث وزیر اور سرکاری عملے کا باضابطہ احتساب کیا گیا۔ کے پی میں حکومت نے ہزاروں پڑھے لکھے نوجوانوں کو قابلیت پر روزگار فراہم کیا۔

    مزید پڑھیں :شہباز شریف نے عمران خان اور تحریک انصاف کے سامنے  26سوالات رکھ دیے

    فواد چوہدری کا مزید کہنا تھا کہ سابق وزیر اعلیٰ پنجاب اپنی تقاریر میں خود کہا کرتے تھے کہ بجلی کا بحران ختم نہ کیا تو میرا نام بدل دینا، شہباز شریف میں شرم و حیا باقی ہے تو اپنا نام ہی تجویز کردیں۔

    یاد رہے کہ پاکستان مسلم لیگ ن کے صدر شہباز شریف نے عمران خان اور تحریک انصاف کے سامنے 26 سوالات رکھ دیے، جس میں کے پی میں ہونے والے ترقیاتی کام، تعلیم صحت سے متعلق اقدامات اور دیگر عوامی مسائل کے حل کیلئے سوالات پوچھے گئے ہیں انہوں نے کہا کہ مجھے امید ہے کہ سنجیدہ جواب ملیں گے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • تحریک انصاف کے پی میں قاتلوں کو تحفظ فراہم کرتی ہے، بلاول بھٹو

    تحریک انصاف کے پی میں قاتلوں کو تحفظ فراہم کرتی ہے، بلاول بھٹو

    کراچی : پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ تحریک انصاف کے پی کے میں قاتلوں کو تحفظ فراہم کرتی ہے، عاصمہ، شریفاں بی بی، اسماء اور مشال کے قاتل اب تک آزاد ہیں، پی ٹی آئی جرائم اور دہشت گردوں کی نانی بن چکی ہے۔

    یہ بات انہوں نے اپنے ایک بیان میں کہی، کوہاٹ میں میڈیکل کی طالبہ عاصمہ کے قتل کی شدید مذمت کرتے ہوئے چیئرمین پی پی پی کا کہنا تھا کہ عاصمہ کا قاتل پی ٹی آئی کوہاٹ کے رہنما کابھتیجا ہے، اس کا سعودی عرب فرار ہونا کے پی کے حکومت کی آشیرباد کے بغیر ناممکن تھا۔

    مشال خان کے قتل پر بھی پی ٹی آئی رہنما نے اکسایا تھا اور وہ بھی آج تک پولیس کی گرفت سے آزاد ہے، ان کا مزید کہنا تھا کہ پی ٹی آئی دہشت گردوں اور قاتلوں کو تحفظ دینے والے لاڈلوں کابھیانک گروہ ہے۔

    انہوں نے کہا کہ شریفاں بی بی اور ننھی اسماء کے قاتلوں کی بھی کے پی حکومتی سطح پر سرپرستی کی جا رہی ہے، بلاول بھٹو نے کہا کہ کے پی کے میں برسر اقتدار ٹولے کا سنگین جرائم میں ملوث افراد سے نرم رویہ قابل مذمت ہے، پی ٹی آئی جرائم اور دہشت گردوں کی نانی بن چکی ہے۔


    مزید پڑھیں: ملک کو نواز وعمران کے رحم و کرم پر نہیں چھوڑ سکتے، بلاول بھٹو 


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر ضرور شیئر کریں۔ 

     

  • عمران خان کی کے پی کے حکومت کو مبارکباد

    عمران خان کی کے پی کے حکومت کو مبارکباد

    اسلام آباد : پاکستان تحریک انصاف کے سربراہ نے کے پی کے حکومت کو مبارکباد دیتے ہوئے کہا کہ پشاور ہائیکورٹ ایک سال میں سول کیسز کا فیصلہ دے گی۔

    تفصیلات کے مطابق چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر کے پی کے حکومت کو مبارکباد دیتے ہوئے کہا کہ سول پروسیجر کوڈ میں تبدیلی کے بعد پشاور ہائیکورٹ ایک سال میں سول کیسز کا فیصلہ دے گی، پرانے قوانین کی تبدیلی کیلئے بھی اصلاحت کی جائے گی۔

    کے پی کے کی حکومت نے وفاقی حکومت کو فوجداری نظام میں ترمیم کیلئے بھی تجاویز بھیجی ہیں فوجداری نظام میں اصلاحات نیشنل ایکشن پلان کا لازمی جزو ہے لیکن اب تک وفاقی حکومت اس معاملے میں پیش رفت کرنے میں ناکام رہی ہے۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی وال پر شیئر کریں۔

  • عمران خان صاحب سانحہ ماڈل ٹاؤن کے ٹھیکیدار نہ بنیں،مریم اورنگزیب

    عمران خان صاحب سانحہ ماڈل ٹاؤن کے ٹھیکیدار نہ بنیں،مریم اورنگزیب

    اسلام آباد : وزیرمملکت برائے اطلاعات ونشریات مریم اورنگزیب کا کہنا ہے کہ عمران خان صاحب سانحہ ماڈل ٹاؤن کےٹھیکیدارنہ بنیں، عمران صاحب جو آپ سے جواب مانگتا ہے اسے تو گالی دیتے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق وزیرمملکت برائے اطلاعات ونشریات مریم اورنگزیب نے عمران خان پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ عمران خان صاحب سانحہ ماڈل ٹاؤن کے ٹھیکیدار نہ بنیں، عمران خان جواب دیں پارلیمنٹ پر حملہ کیوں کیا۔

    خیبر پختونخوا حکومت کو نشانہ بناتے ہوئے کہنا تھا کہ خیبر پختونخوا میں ایک ہزاراسکول بندہو گئے ہیں ، جنگ کرپشن کا خاتمہ ہوتی توکےپی احتساب کمیشن بندنہ ہوتا۔

    وزیرمملکت برائے اطلاعات ونشریات نے مزید کہا کہ عمران خان اپنے وزراکی کرپشن کو چھپانے کیلئےشورکررہےہیں، عمران خان تو خود پارٹی کی فنڈنگ کیلئے جوئے کا اعتراف کر چکے ہیں۔

    انکا کہنا تھا کہ عمران صاحب اب تک عائشہ گلالئی کا جواب نہیں دے سکے، عمران صاحب جو آپ سے جواب مانگتا ہے اسے تو گالی دیتے ہیں۔


    مزید پڑھیں : عوام2018 میں سازش کرنے والوں کو لگام دیں گے، مریم اورنگزیب


    یاد رہے کہ چند روز قبل  مریم اورنگزیب کا کہنا تھا کہ عوام 2018 میں ترقی کاراستہ روکنےوالوں اورحکومت کے خلاف سازش کرنے والوں لگام دیں گے، عمران خان حکومت اور اداروں کیخلاف منفی سیاست کررہے ہیں۔

    انکا کہنا تھا کہ سیاسی جماعتیں انتخابات2018کی تیاریاں کررہی ہیں ، مخالفین 4سال کےدوران عوامی منصوبوں پر تنقید کرتے رہے، احتساب کانعرہ لگانےوالوں نےکےپی کے میں احتساب کو تالالگایا، پارلیمنٹ کو گالیاں دینے والے استعفے دے کر واپس لے چکے ہیں۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی وال پر شیئرکریں۔

  • افغانی خاتون شربت گلہ لئی کو ملک بدر کرنے کے احکامات واپس

    افغانی خاتون شربت گلہ لئی کو ملک بدر کرنے کے احکامات واپس

    پشاور : کے پی کے حکومت نے افغانی خاتون شربت گلہ لئی کو ملک بدر کرنے کے احکامات واپس لے لیے۔ ملک بدر نہ کرنے کی سفارش پی ٹی آئی چیئر مین عمران خان نے کی تھی، مذکورہ خاتون کو دیگر افغان مہاجرین کی طرح پاکستان میں رہنے کی اجازت دے دی گئی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق سبز آنکھوں سے شہرت پانے والی افغانی خاتون پاکستان سے کہیں نہیں جائے گی۔ شربت گلہ لئی کے ملک بدری کے احکامات واپس لے لیے گئے، وزیراعلیٰ کے پی کے پرویز خٹک کے ترجمان شوکت یوسف زئی کے مطابق افغان مہاجرین کی واپسی تک شربت گلہ یہیں رہیں گی۔

    افغان مہاجرین مارچ تک پاکستان میں رہ سکتے ہیں، افغان مہاجرین جب واپس جائیں گے توشربت گلہ بھی واپس جائے گی، شوکت یوسفزئی نے کہا کہ افغان حکومت نے رابطہ کیا تھا کہ شربت گلہ کو ڈی پورٹ نہ کیا جائے، کیونکہ ان کی صحت ٹھیک نہیں ہے اورعمران خان نے وزیر اعلیٰ کے پی کے کو فون کر کے درخواست بھی کی تھی۔ جس پر وزیر اعلیٰ پرویز خٹک نے ہوم ڈیپارٹمنٹ کو ہدایت کی تھی کہ جس کے تحت ڈی پورٹ کرنے کے احکامات کو روک دیا گیا ہے۔

    انہوں نے کہا کہ شربت گلہ بی بی بیمار ہیں، افغانستان میں علاج کی سہولتیں نہیں ہیں، شربت گلہ نے زندگی پاکستان میں گزاری ہے۔ انسانی ہمدری کے تحت محکمہ داخلہ نے ڈیپورٹ کرنے کا معاملہ روک دیا ہے۔

    عدالتی فیصلے کی روشنی میں وفاقی حکومت سے بھی معاملہ اٹھایا جائے گا، یاد رہے کہ پی ٹی آئی چیئر مین عمران خان نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پرصوبائی حکومت سے شربت گلہ کو ملک بدرنہ کرنے کی اپیل کی تھی۔

    شربت گلہ کو جعلی پاکستانی شناختی کارڈ رکھنے پرپندرہ روز قید اور ایک لاکھ دس ہزار روپے جرمانے کی سزا ہوئی تھی اور ملک بدر کرنے کا فیصلہ کیا گیا تھا۔ شربت گلہ لئی کی قید کی سزا بدھ کے روز ختم ہو رہی ہے۔

    علاوہ ازیں اس حوالے سے صوبائی حکومت کے ترجمان مشتاق غنی نے بی بی سی کو بتایا ہے کہ اس وقت عدالت کے حکم پر عمل کیا جا رہا ہے لیکن جب شربت گلہ کو وطن واپس بھیجنے کے لیے صوبائی حکومت کے حوالے کیا جائے گا تو اس وقت وہ وفاقی حکومت سے رابطہ کریں گے۔

    ان کا کہنا تھا کہ یہ وفاقی حکومت کے زیر انتظام ہے کیونکہ کسی افغان مہاجر کی رجسٹریشن ہو یا انھیں یہاں روکنے کا معاملہ یہ سب وفاقی حکومت فیصلہ کرے گی۔

    اس سے پہلے وفاقی وزیر داخلہ چوہدری نثار نے بھی شربت گلہ سے ہمدردی کا اظہار کرتے ہوئے کہا تھا کہ ان کے مقدمے کو انسانی ہمدردی کی بنیاد پر سنا جائے۔

  • کے پی کے حکومت کا شریف برادران اور وزیر داخلہ پر مقدمہ درج کرانے کا فیصلہ

    کے پی کے حکومت کا شریف برادران اور وزیر داخلہ پر مقدمہ درج کرانے کا فیصلہ

    اسلام آباد: عمران خان نے خیبر پختون خوا حکومت کے فیصلے کی تائید کردی جس کے مطابق پی ٹی آئی کارکنوں کے خلاف ہنگامہ آرائی کا مقدمہ وزیراعظم، وزیراعلیٰ پنجاب، وزیر داخلہ اور آئی جی پنجاب کے خلاف درج کرایا جائے گا۔

    تفصیلات کے مطابق بنی گالہ میں عمران خان کی زیرصدارت پارٹی قیادت کا اجلاس منعقد ہوا، اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ خیبر پختونخوا حکومت کی جانب سے پی ٹی آئی کارکنان اور شہریوں پر لاٹھی چارج، شدید شیلنگ اور تشدد کے واقعات اور راستے روکنے کے خلاف وزیراعظم نواز شریف، وزیر داخلہ چوہدری نثارعلی خان، وزیراعلیٰ پنجاب شہباز شریف اور آئی جی پنجاب کے خلاف مقدمہ درج کرایا جائے گا۔

    اجلاس میں وزیراعلیٰ کے پی کے پرویز خٹک اور ان کی کابینہ کے دیگر افراد شامل تھے۔ اجلاس میں اٹک میں تحریک انصاف کے کارکنوں پر تشد د کے واقعات اور احتجاج کے بعد پیدا ہونے والے صورتحال کا بھی جائزہ لیا گیا۔

    اجلاس کے بعد جاری اعلامیہ میں کہا گیا ہے کہ وفاق اور پنجاب حکومت نے آئین و قانون کو نظرانداز کیا، وفاقی حکومت نے کے پی کے کابینہ کو اٹک کے مقام پر روک کر اچھا پیغام نہیں دیا۔ وفاقی حکومت اور پنجاب حکومت کے اقدامات قابل مذمت ہے۔

    اس موقع پر چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان نے کہا کہ تحریک انصاف وزیراعلیٰ کے پی کے پرویز خٹک اور صوبائی حکومت کی جانب سے اس اقدام کی حمایت کرتی ہے، کیونکہ عدالت نے حکم دیا تھا کہ پرامن احتجاج کا راستہ نہ روکا جائے، مسلم لیگ کی حکومت نے قانون کی دھجیاں اڑا دیں۔

    انہوں نے کہا کہ پنجاب پولیس کو کسی بھی پارٹی کا حصہ نہیں بننا چاہئے، انہیں اپنے شہریوں کے ساتھ قانون کے مطابق برتاؤ کرنا چاہیئے۔

    مزید پڑھیں: کے پی کے حکومت کا چوہدری نثار اور آئی جی پنجاب کے خلاف مقدمات درج کرانے کا فیصلہ

    اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے عمران خان کا پانامہ لیکس کے حوالے سے کہنا تھا کہ حکومت اب اپنا جھوٹ چھپانے کیلئے مزید جھوٹ بولے گی۔

  • پشاور ڈوبنے کے بعد تحریک انصاف کی حکومت نے غلطیوں کا اعتراف کرلیا

    پشاور ڈوبنے کے بعد تحریک انصاف کی حکومت نے غلطیوں کا اعتراف کرلیا

    پشاور: پشاور ڈوبنے کے بعد تحریکِ انصاف کی حکومت نےغلطیوں کا اعتراف کرلیا، آئندہ بہتر منصوبہ بندی کا وعدہ کرلیا۔

    پشاور کے بڈھنی نالے نے نصف شہر کو ڈبا دیا، صوبائی وزیرِاطلاعات مشتاق غنی متاثرہ علاقوں میں پہنچے تو حالت زار اپنی آنکھوں سے دیکھی تو نااہلی کا اعتراف کرنا ہی پڑا۔

    مشتاق غنی اداروں کے انتظامات سے نالاں نظرآئے اور کہا کہ وزیراعلٰی سے شکایت کریں گے۔

      تحریک انصاف کی رہنما عائشہ گلالئی نے بھی اعتراف کیا کہ صوبائی حکومت پہلے سے تیار نہیں تھی، خیبرپختونخوا میں تحریک انصاف کی حکومت دو سال سے قائم ہے، دو سال بعد بھی حکومت کو نوٹس لینے کا ہی خیال آیا۔

  • کے پی کے: محکمہ داخلہ کا افغان پیش امام کو نکالنے کا فیصلہ

    کے پی کے: محکمہ داخلہ کا افغان پیش امام کو نکالنے کا فیصلہ

    خیبر پختونخواہ : محکمہ داخلہ خیبر پختونخواہ نے صوبے کی تمام مساجد میں افغان پیش امام کو نکالنے کے احکامات جاری کر دئیے ہیں۔

    خیبر پختونخواہ میں حالیہ دنوں میں دہشت گردی کے واقعات میں اضافے کے بعد محکمہ داخلہ خیبر پختونخواہ نے تمام مساجد کے افغان پیش امام کو نکالنے کا فیصلہ کرلیا ہے۔

    صوبے بھر میں دوسو چورانوے افغان پیش امام ہیں۔

    محکمہ داخلہ کا کہنا تھا کہ سات دن کے اندر تمام افغانستان سے تعلق رکھنے والے پیش امام کو ان کے عہدوں سے برطرف کیا جائے ۔

    حکام نے بتایا کہ انتظامیہ اور پولیس کو ہدایت کی گئی ہے کہ وہ فیصلے پرعمل درآمد کو یقینی بنائیں جبکہ اس سے متعلق رپورٹ مرتب کرکے محکمہ داخلہ کے حوالے کیے جائیں۔

  • پشاور: خواتین اساتذہ کو اسلحہ رکھنے کی اجازت

    پشاور: خواتین اساتذہ کو اسلحہ رکھنے کی اجازت

    پشاور: خیبر پختون خوا حکومت نے خواتین اساتذہ کو بھی اسلحہ رکھنے کی اجازت دے دی ہے تاکہ کسی حملے کی صورت میں وہ حملہ آوروں کا مقابلہ کرسکیں۔

    سانحہ پشاور کے بعد ملک بھر میں اسکولوں کو سیکیورٹی خدشات ہیں، کہیں اسکولوں کو دھمکی آمیز پیغام مل رہے ہیں تو کہیں اسکولوں پر قبضے ہورہے ہیں لیکن اب خواتین ٹیچرز کو بھی اسلحہ رکھنے کی اجازت دیدی گئی ہے، جس کا مقصد اساتذہ کو تحفظ کا احساس دلانا ہے۔

    صوبائی وزیرِ تعلیم محمد عاطف کا کہنا ہے کہ حساس تعلیمی اداروں کی سیکیورٹی پر خاص توجہ دے رہے ہیں، اسی کروڑ روپے کی لاگت سے پچاس ہزار اساتذہ کو خصوصی تربیت دی جارہی ہے۔

    واضح رہے کہ پشاور میں آرمی پبلک اسکول پر حملے کے بعد حکومت نے سیکیورٹی خدشات کی بناء پر ملک بھر کے تعلیمی اداروں میں موسمِ سرما کی تعطیلات میں اضافہ کردیا تھا تاکہ اس دوران ان کی سکیورٹی کے انتظامات بہتر بنائے جاسکیں۔

    یاد رہے گزشتہ سال 16دسمبر کو پشاور کے آرمی پبلک اسکول پر دہشت گردوں کے حملے میں 133 بچوں سمیت 148 افراد شہید ہوگئے  تھے۔

    دوسری جانب پشاور میں دوسو چھپن نجی تعلیمی اداروں کی رجسٹریشن مکمل نہیں ہوسکی ہے، چیئرمین پشاور بورڈڈاکٹر شفیع آفریدی کے مطابق صوبے کےاکیس سو تعلیمی اداروں میں سے اٹھارہ سو چوالیس کی رجسٹریشن کاعمل مکمل ہوگیا، اسکول کے ساتھ ساتھ زیرِ تعلیم طالبعلم اور اساتذہ سے متعلق معلومات بھی اکھٹی کی جارہی ہیں۔

    چیئرمین پشاوربورڈ کا کہنا ہے کہ نجی درسگاہوں میں درس و تدریس سے وابستہ افغان اساتذہ اور اسٹاف کا بھی مکمل ڈیٹا جمع کیا جارہا ہے، ڈیٹا حاصل ہونے کے بعد تعلیمی اداروں میں ایس او ایس سروس فراہم کردی جائے گی۔