Tag: kpk police

  • خیبر پختونخوا پولیس کے گرفتار 9 پولیس افسران و اہلکاروں کی شناخت ہو گئی

    خیبر پختونخوا پولیس کے گرفتار 9 پولیس افسران و اہلکاروں کی شناخت ہو گئی

    اسلام آباد: پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کی جانب سے اسلام آباد میں احتجاج کی آڑ میں توڑ پھوڑ کرنے والے خیبر پختونخوا پولیس کے گرفتار 9 پولیس افسران و اہلکاروں کی شناخت ہو گئی۔

    تفصیلات کے مطابق اسلام آباد پولیس نے احتجاج کی آڑ میں توڑ پھوڑ کرنے والے پولیس ملازمین کو خیبر پختونخوا ہاؤس اسلام آباد سے گرفتار کیا تھا، جس کے بعد انھیں تھانہ سیکرٹریٹ منتقل کیا گیا۔

    اب گرفتار ہونے والے پولیس ملازمین کی لائن ہیڈکوارٹر سے شناخت کرا لی گئی ہے، ان ملازمین میں کفایت اللہ، فرمان اللہ، شعیب، سلمان، ہارون، عمران، عبدالخالق، نجیب اور رفعت اللہ شامل ہیں۔

    اسلام آباد پولیس کے مطابق رفعت اللہ ایف سی کا اہلکار جب کہ نجیب اے ایس آئی ہے، اسلام آباد پولیس نے گرفتار اہلکاروں کے خلاف ضابطے کی کارروائی شروع کر دی ہے۔

  • خیبر پختون خوا میں 4 ماہ میں پولیس پر 77 حملے، 120 اہل کار شہید

    خیبر پختون خوا میں 4 ماہ میں پولیس پر 77 حملے، 120 اہل کار شہید

    پشاور: خیبر پختون خوا میں گزشتہ 4 ماہ میں پولیس پر 77 حملے ہوئے، جن میں 120 اہل کار شہید ہوئے۔

    تفصیلات کے مطابق خیبر پختون خوا کی پولیس نے حملوں کی رپورٹ جاری کر دی، جس میں کہا گیا ہے کہ چار ماہ میں پولیس پر ستتر حملے ہوئے ہیں، دہشت گردوں کے حملوں میں مجموعی طور پر ایک سو بیس اہل کار شہید اور 333 زخمی ہوئے۔

    سب سے زیادہ حملے بنوں میں ہوئے جن کی تعداد 24 ہے، ڈی آئی خان میں 23، اور پشاور میں 15 حملے ہوئے، ان حملوں میں پشاور میں 88، ملاکنڈ میں 12، بنوں میں 11 اور ڈی آئی خان میں 3 اہل کار شہید ہوئے۔

    حملوں کے نتیجے میں پشاور میں 245، ملاکنڈ میں 46، ڈی آئی خان میں 24، اور بنوں میں 13 اہل کار زخمی ہوئے۔ رپورٹ کے مطابق خیبر پختون خوا میں سب سے زیادہ حملے جنوبی اضلاع میں ہوئے۔

  • بلدیاتی انتخابات: پختونخواہ پولیس کی چھٹیاں منسوخ

    بلدیاتی انتخابات: پختونخواہ پولیس کی چھٹیاں منسوخ

    پشاور: صوبہ خیبر پختونخواہ میں بلدیاتی انتخابات کے لیے صوبائی پولیس کی چھٹیاں منسوخ کردی گئیں، پہلے سے چھٹی پر جانے والوں کو بھی حاضر ہونے کی ہدایت کردی گئی۔

    تفصیلات کے مطابق صوبہ خیبر پختونخواہ کے بلدیاتی انتخابات کے پیش نظر صوبائی پولیس کے تمام اہلکاروں کی چھٹیاں منسوخ کردی گئیں۔

    انسکپٹر جنرل (آئی جی) نےتمام اہلکاروں کو متعلقہ اسٹیشنز میں رپورٹ کرنے کا اعلامیہ جاری کردیا۔

    اعلامیے میں پہلے سے چھٹی پر جانے والوں کو بھی دوبارہ حاضر ہونے کی ہدایت کی گئی ہے۔

  • شہریوں کی شکایات پر پختونخواہ پولیس کے 355 اہلکار نوکری سے برخاست

    شہریوں کی شکایات پر پختونخواہ پولیس کے 355 اہلکار نوکری سے برخاست

    پشاور: صوبہ خیبر پختونخواہ کی پولیس کو رواں برس اپنے محکمے کے خلاف 31 ہزار سے زائد شکایات موصول ہوئیں، شکایات پر 355 اہلکاروں کو نوکری سے برخاست کردیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق سنہ 2020 میں خیبر پختونخواہ پولیس کو اپنے ہی محکمے کے خلاف 31 ہزار 764 شکایت موصول ہوئیں، صوبائی پولیس نے 30 ہزار ایک سو شکایات کا ازالہ کر دیا۔

    پولیس کی دستاویزات کے مطابق شکایات ثابت ہونے پر 3 ہزار 347 پولیس اہلکاروں کو سزائیں دی گئیں، محکمہ پولیس نے 355 اہلکاروں کو نوکری سے برخاست کیا۔ سزا پانے والوں میں کانسٹیبل سے انسپکٹر رینک تک کے اہلکار شامل ہیں۔

    دستاویزات کے مطابق سزا پانے والوں میں 41 پولیس اہلکاروں پر کرپشن کا الزام تھا، ناقص تفتیش پر 41 اہکاروں کو سزا دی گئی۔

    پولیس دستاویزات کے مطابق سب سے زیادہ 1 ہزار 25 سزائیں مالا کنڈ میں دی گئیں، دوسرے نمبر پر 606 سزائیں ضلع کوہاٹ پولیس کو دی گئی۔

  • عاصمہ رانی قتل کیس: مرکزی ملزم مجاہد آفریدی گرفتار

    عاصمہ رانی قتل کیس: مرکزی ملزم مجاہد آفریدی گرفتار

    پشاور: ایبٹ آباد میڈیکل کالج کی طالبہ عاصمہ رانی کو فائرنگ کر کے قتل کرنے والے مرکزی ملزم مجاہد آفریدی کو انٹرپول کے ذریعے شارجہ سے گرفتار کر لیا گیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق ملزم مجاہد آفریدی قتل کے فوری بعد دبئی فرار ہو گیا تھا جس کے بعد خیبرپخونخواہ پولیس نے انٹرپول سے ملزم کی گرفتاری میں مدد کی اپیل کی تھی بعد ازاں مجاہد آفریدی کا نام انٹرپول کے انتہائی مطلوب افراد کی فہرست میں بھی شامل گیا تھا۔

    گرفتاری سے متعلق آئی جی خیبر پختونخواہ صلاح الدین محسود نے کہا ہے کہ مرکزی ملزم مجاہد آفریدی کی گرفتاری کے لیے پولیس تین سے چار ہفتوں سے مسلسل انٹرپول سے رابطے میں تھی، ملزم کو پاکستان لانے میں تھوڑا وقت لگ سکتا ہے تاہم امارات اور پاکستان پولیس رابطے میں ہیں۔


    عاصمہ رانی قتل کیس: ملزم مجاہد انٹرپول کی انتہائی مطلوب افراد کی فہرست میں شامل


    یاد رہے کہ 29 جنوری کو کوہاٹ میں مجاہد آفریدی نے رشتے سے انکار پر میڈیکل کالج میں زیر تعلیم ایم بی بی ایس تھرڈ ایئر کی طالبہ عاصمہ رانی کو فائرنگ کر کے قتل کردیا تھا جس کے فوری بعد ملزم اسلام آباد کے بینظیر بھٹو انٹرنیشنل ایئر پورٹ سے غیر ملکی پرواز کے ذریعے سعودی عرب فرار ہو گیا تھا۔

    بعدازاں 30 جنوری کو چیف جسٹس میاں ثاقب نثار نے کوہاٹ میں میڈیکل کی طالبہ عاصمہ رانی کے قتل کا ازخود نوٹس لیتے ہوئے آئی جی خیبرپختونخواہ صلاح الدین محسود سے 24 گھنٹوں میں رپورٹ طلب کی تھی۔


    عاصمہ رانی قتل کیس، چیف جسٹس کا ملزم کی گرفتاری اور ریڈوارنٹ پر ایک ماہ تک نتیجہ دینے کا حکم


    واضح رہے 2 فروری کو پولیس نے عاصمہ کے قتل کے مرکزی ملزم مجاہد آفریدی کے دوست اور معاون شاہ زیب کو بھی گرفتار کیا تھا جو عاصمہ کی جاسوسی میں ملوث ہے، قتل کے وقت بھی وہ ملزم مجاہد کے ساتھ ہی تھا اور اسی نے واردات کے بعد مجاہد کو فرارد ہونے میں مدد فراہم کی تھی۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں۔

  • مشعال قتل  ازخود نوٹس کیس، 36ملزمان کو گرفتار کیا، ،پولیس رپورٹ

    مشعال قتل ازخود نوٹس کیس، 36ملزمان کو گرفتار کیا، ،پولیس رپورٹ

    اسلام آباد:  سپریم کورٹ میں طالبعلم مشعال خان کے قتل کی ازخود نوٹس کیس میں  پولیس کا اپنی رپورٹ میں کہنا ہے کہ مشال خان قتل کیس میں اب تک چھتیس ملزمان کوگرفتار کرلیا گیا، لیکن گولی چلانے والا گرفتار نہ ہوسکا۔

    تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ میں مردان کی عبدالولی خان یونیورسٹی میں طلباءکے تشدد سے جاں بحق ہونے والے طالبعلم مشعال خان کے قتل کی ازخود نوٹس کیس کی سماعت ہوئی ،  مقدمے کی سماعت چیف جسٹس کی سر براہی میں تین رکنی بنچ نے کی، دوران سماعت کے پی کے پولیس کی طرف سے رپورٹ سپریم کورٹ میں جمع کرائی ۔

    پولیس کا رپورٹ میں کہنا ہے کہ مردان یونیورسٹی میں طالبعلم مشعال خان کے قتل میں مجموعی طور پر چھتیس ملزمان کو گرفتار کرلیا گیا ہے، ان میں نو یونیورسٹی کے ملازمین بھی شامل ہیں جبکہ تفتیش میں معاونت کے لئے تین رکنی ٹیم تشکیل دے دی گئی ہے۔

    ، سرکاری وکیل نے بتایا کہ جےآئی ٹی کی ازسرنوتشکیل کر دی گئی ، آئی ایس آئی ،ایم آئی اورایف آئی اےکو شامل کیا گیا ہے ، چھ ملزمان کے اقبالی بیانات مجسٹریٹ کے سامنے قلمبند کیےگئے اور گولی مارنے والے ملزم کی شناخت ہوگئی تاہم ملزم تا حال گرفتار نہیں ہو سکا۔

    چیف جسٹس نے کہا کہ تحقیقات ہمارا کام نہیں، معاملے میں مداخلت نہیں چاہتے لیکن وقت ضائع نہ کیا جائے۔


    مزید پڑھیں : مشعال خان قتل از خود نوٹس کیس، سپریم کورٹ نے پشاور ہائیکورٹ کو جوڈیشل کمیشن بنانے سے روک دیا


    عدالت نےمقدمے کی سماعت پندرہ دن کے لئے ملتوی کردی۔

    گذشتہ سماعت میں سپریم کورٹ نے مشعال خان قتل از خودنوٹس کیس میں پشاور ہائیکورٹ کو جوڈیشل کمیشن بنانے سے روک دیا  تھا جبکہ آئی جی خیبر پختونخوا نے مکمل رپورٹ مرتب کر نے کیلئے مزید مہلت مانگی تھی۔

    واضح  رہے کہ مردان کی عبدالولی یونیورسٹی میں مشتعل طالب علموں نے مشعال  خان پر توہین رسالت کا الزام لگا کر بہیمان تشدد کا نشانہ بنایا، جس کے نتیجے میں وہ جاں بحق ہوگیا تھا۔

     

  • دہشت گردی کی روک تھام، خیبرپختونخواہ پولیس کی نئی فورس تیار کرنے کا فیصلہ

    دہشت گردی کی روک تھام، خیبرپختونخواہ پولیس کی نئی فورس تیار کرنے کا فیصلہ

    پشاور : خیبرپختونخواہ پولیس نے دہشت گردی کی روک تھام کے لئے سٹی پٹرول کے نام سے نئی فورس بنانے کا فیصلہ کرلیا ہے۔

    خیبر پختونخواہ پولیس نے دہشت گردی روکنے کے لئے سٹی پٹرول کے نام سے نئی فورس بنانے کا فیصلہ کیا ہے، پولیس حکام کے مطابق دوسوجوانوں پر مشتمل نئی فورس جدید ٹیکنالوجی ،جدید گاڑیوں سے لیس ہوگی۔

    نئی فورس کے پاس نادرہ کا مکمل ڈیٹا اور مطلوب کرمنلز کی مکمل معلومات ہوگی، جو ان کے سسٹم کے فیڈ ہوگی، ہر جوان کے کالر میں کیمرہ نصب ہوگا، جو سینٹرل سسٹم سے منسلک ہوگا۔

    سٹی پٹرول فورس براہ راست چیف کیپٹل پولیس افسر کو رپورٹ کرنے کی پابند ہوگی، پولیس حکام کے مطابق سٹی پٹرول فورس ابتداء میں پشاور میں تعینات ہوگی۔

  • بھتےکی اٹھانوے فیصد کالزافغانستان سےآتی ہیں، کے پی کے پولیس

    بھتےکی اٹھانوے فیصد کالزافغانستان سےآتی ہیں، کے پی کے پولیس

    پشاور: خیبرپختونخوا پولیس نے مطالبہ کیا ہے کہ بھتہ خوری کامعاملہ افغان حکومت سے اٹھایا جائے،پچھلے مہینے قتل ہونے والے بابائےتاجرحاجی حلیم جان کو بھی افغانستان سےبھتےکی کالز آئی تھیں۔

    بھتہ خوری نے پشاورکے تاجروں کی زندگی اجیرن کردی،کریکر دھماکوں کے بعد معاملہ دن دہاڑے گولی مارکرقتل کردینے تک پہنچ گیا۔

    خیبرپختونخوا پولیس نے بھتہ خوری کی روک تھام کے لئے وفاقی وزارت داخلہ کوخط لکھ دیا۔ خط میں کہا گیا ہے کہ حکومت بھتہ خوری کامعاملہ افغان حکومت کے ساتھ اٹھائے۔

    خیبرپختونخوا پولیس کےمطابق بھتےکےلئےاٹھانوے فیصد کالزافغان نمبروں سےآتی ہیں۔ خط میں کہا گیا ہے کہ وفاقی حکومت افغانستان سے بھتہ خوروں کے خلاف کارروائی کامطالبہ کرے۔

    پشاورمیں نوفروری کوبابائےتاجرحاجی حلیم جان کوگولی مارکرجاں بحق کردیا گیا تھا،ان سےتین کروڑ بھتہ مانگاگیا تھا،اسی روز افغان سم سے سات سے دس تاجروں کو دھمکی آمیز کالز کی گئیں تھی۔

     

  • افتخار حسین کی رہائی کا بندوبست کیا جارہا ہے، پرویز خٹک

    افتخار حسین کی رہائی کا بندوبست کیا جارہا ہے، پرویز خٹک

    پشاور: وزیراعلیٰ کے پی کے پرویز خٹک کا کہنا ہے کہ میاں افتخار حسین کی رہائی کا بندوبست کیا جارہا ہے، عدالت میں اے این پی رہنماکاکہنا تھا وہ شہید کےباپ ہیں، بیٹے کی جدائی کے درد سے واقف ہیں۔

     اے آر وائی نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا نے کہا کہ علی امین گنڈا پور کے خلاف مقدمہ درج کیاجاچکاہے،الزامات کےتحت قانونی کارروائی کی جائے گی۔

    پرویز خٹک کا کہنا تھا کہ خیبرپختونخوا میں پولیس سیاسی دباؤ سے آزاد ہے اور اپنے طور پر آزادانہ کارروائی کرتی ہے۔

    پرویز خٹک کا کہنا تھا کہ بلدیاتی الیکشن میں بدامنی پھیلانے والوں کےخلاف کارروائی شروع ہوچکی ہے۔

     واضح رہے کہ نوشہرہ کی سیشن عدالت میں پی ٹی آئی کارکن کے قتل کیس کی سماعت کے دوران پی ٹی کے کے جاں بحق ہونے والے کارکن حبیب اؒللہ کے والد کا کہناہے کہ کے اے این پی کے رہنما میاں افتخار حُسین اُن کے بیٹے کے قتل میں براہ راست ملوث نہیں ہیں،  میڈیا سے بات چیت میں اے این پی کے رہنما نے کہا کہ قتل کی واردات سے ان کا کوئی تعلق نہیں۔

     مقتول کے والدنے پہلے روز بھی انہیں بچایااورعدالت میں بھی الزام کی تردید کی، میاں افتخار تعریف کرنے پرمیاں افتخار نے عمران خان کاشکریہ ادا کیا اور ساتھ ہی صوبائی حکومت کوسیاسی مداخلت سے روکنے کا بھی کہا۔

    اے این پی رہنما نے اظہار یکجہتی پرسیاسی رہنماوں کا بھی شکریہ ادا کیا۔

  • پشاور: مدرسوں کا ڈیٹا ، پہلی بار آے آر وائی کے پاس

    پشاور: مدرسوں کا ڈیٹا ، پہلی بار آے آر وائی کے پاس

    پشاور: خیبر پختونخوا میں نیشنل ایکشن پلان کے تحت مدرسوں کا ڈیٹا مکمل کیا جا رہا ہے، اے آر وائی نیوز نے حاصل شدہ مدرسوں کے ڈیٹے کی فوٹیج حاصل کرلی ہے۔

    قومی ایکشن پلان کے تحت خیبر پختونخواہ میں مدرسوں کا ڈیٹا مکمل کرنے کا عمل جاری ہے، خیبر پختونخواہ پولیس اور دیگر تحقیقاتی اداروں کی جانب سے تیار کیا گئے ڈیٹے کی تفصیلات پہلی بار اے آر وائی نیوز نے حاصل کر لی ہے۔

    جس کے مطابق صوبے بھر میں کُل مدرسوں کی تعداد 3010 ہے، جن میں 2234 رجسٹرڈ جبکہ 771 غیر رجسٹرڈ ہیں مدرسوں کی حاصل شدہ تفصیلات کی رپورٹ سنٹرل پولیس کو ارسال کی گئی ہے۔

    جس کے مطابق پشاور میں رجسٹرڈ مدرسوں کی تعداد 187 ہے جبکہ غیر رجسٹرڈ مدرسوں کا ڈیٹا بھی مکمل کیا جا رہا ہے، صوبے بھر کے حاصل کئے گئے مدرسوں کے ڈٰیٹا کو تین کیٹگری میں رکھا گیا ہے۔

    رپورٹ کے مطابق مدرسوں میں ملکی غیر ملکی طالب علموں کے کوائف کو بھی مکمل کیا جا رہا ہے، صوبے بھر میں مدرسوں کا ڈیٹا پولیس اور اسپیشل پرانچ مشترکہ طور پر اکھٹی کر رہی ہیں، جس میں مدرسوں کے مہتم کے کوائف بھی اکھٹے کئے گئے ہیں۔