Tag: KPK

  • پاکستان: 2 ہزار سال قدیم آثار دریافت

    پاکستان: 2 ہزار سال قدیم آثار دریافت

    پشاور: صوبہ خیبر پختون خوا کے شہر صوابی میں قدیم آثار دریافت ہوئے ہیں، جن میں بدھ مت کی یادگار اسٹوپا بھی شامل ہے، جس کے بارے میں ماہرین کا کہنا ہے کہ یہ 18 سے 19 سو سال پرانا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق محکمہ آرکیالوجی اینڈ میوزم خیبر پختون خوا کو آثار قدیمہ کے حوالے سے ایک بڑی کامیابی حاصل ہوئی ہے، 6 ماہ قبل صوابی کے ایک گاؤں باہو ڈھیری میں کھدائی شروع کرنے کے بعد اب محکمے نے تقریباً دو ہزار سال قدیم اسٹوپا دریافت کر لیا ہے۔

    ڈائریکٹر محکمہ آرکیالوجی اینڈ میوزیم ڈاکٹر عبدالصمد نے اے آر وائی نیوز کو بتایا کہ صوابی کے گاؤں باہو ڈھیری میں محکمہ آرکیالوجی کو کچھ عرصہ قبل قدیم آثار ملے تھے، اس جگہ پر 6 مہینے کھدائی کر کے ہمیں بڑی کامیابی حاصل ہوئی ہے۔

    ڈاکٹر صمد نے بتایا کہ محکمہ آرکیالوجی نے سائنٹیفک طریقے سے اس جگہ پر کھدائی کی تاکہ نوادرات کو کوئی نقصان نہ پہنچے، اس وجہ سے کھدائی کو مکمل کرنے میں 6 مہینے لگے۔

    محکمے کے مطابق دریافت شدہ اسٹوپا میں 4 سو سے زائد نواردات ملے ہیں، جو 18 سے 19 سو سال پرانی ہیں، خیبر پختون خوا میں جتنے اسٹوپا ہیں یہ ان سب میں سے بڑا ہے، ڈاکٹر صمد نے بتایا کہ اتنی پرانی اور بڑے اسٹوپا کی دریافت آرکیالوجی ڈیپارٹمنٹ کی بہت بڑی کامیابی ہے۔

    اس علاقے کے آس پاس اور بھی آرکیالوجیکل سائٹس موجود ہیں، ڈاکٹر صمد نے بتایا کہ نئے اسٹوپا سے جو نوادرات ملے ہیں ان پر مزید ریسرچ کی جائے گی، اس سے علاقے اور خیبر پختون خوا کے تاریخ کا پتا چلے گا۔

    ڈائریکٹر آرکیالوجی نے بتایا کہ محکمہ آثار قدیمہ اب اس سائٹ کو محفوظ بنانے کے لیے مزید اقدامات کر رہا ہے۔

    خیبرپختونخوا: قبرستان سے برآمد ہونے والی شے نے ہوش اڑا دیے

    ڈاکٹر عبدالصمد نے بتایا کہ ہمیں اطلاع ملی تھی کہ صوابی کے اس علاقے میں غیر قانونی کھدائی کی جا رہی ہے، جس پر ہم نے انتظامیہ کے ساتھ مل کر کارروائی کی اور غیر قانونی کھدائی پر پابندی لگا کر وہاں پر عالمی معیار کے مطابق کھدائی شروع کر دی تھی۔

  • وادئ کیلاش میں بڑی پابندی عائد

    وادئ کیلاش میں بڑی پابندی عائد

    چترال: وادئ کیلاش میں زمین کی خرید و فروخت پر پابندی عائد کر دی گئی۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق شمالی خیبر پختون خوا کے شہر چترال میں کیلاش قبیلے کی منفرد ثقافت کو محفوظ بنانے کے لیے ضلعی انتظامیہ نے وادی میں زمین کی خرید و فروخت پر پابندی عائد کر دی ہے۔

    ضلعی انتظامیہ لوئر چترال نے انٹکیویٹی ایکٹ 2016 کے تحت کیلاش میں زمین کی خرید و فروخت پر دفعہ 144 نافذ کر کے پابندی لگائی ہے۔

    انتظامیہ نے اس حوالے سے مراسلہ جاری کیا ہے جس کے مطابق وادئ کیلاش میں نئی تعمیرات پر بھی پابندی ہوگی۔

    ڈپٹی کمشنر لوئر چترال کے مطابق غیر مقامی افراد کیلاش میں پراپرٹی خرید کر اس پر تجارتی سرگرمیاں کر رہے ہیں، جس سے وادی کی منفرد ثقافت کو خطرہ لاحق ہے۔

    صوبائی حکومت سیاحت کو فروغ دے رہی ہے اور کیلاش وادی کی ثقافت کو تحفظ فراہم کرنے میں سنجیدہ ہے، اس کے لیے کیلاش ویلی ڈویلپمنٹ اتھارٹی کی منظوری بھی دی گئی ہے۔

    انتظامیہ نے وادئ کیلاش میں جائیداد کی ہر قسم کی خرید و فروخت پر پابندی عائد کی ہے، انتظامیہ کے مطابق خلاف ورزی کرنے والوں کے خلاف قانونی کارروائی عمل میں لائی جائے گی۔

  • صوبائی وزیر کے پی شاہ محمد 5 سال کے لیے نااہل قرار، الیکشن کمیشن نے گرفتاری کا حکم دے دیا

    صوبائی وزیر کے پی شاہ محمد 5 سال کے لیے نااہل قرار، الیکشن کمیشن نے گرفتاری کا حکم دے دیا

    اسلام آباد: خیبر پختون خوا کے شہر بنوں میں ایک پولنگ اسٹیشن پر حملے کے کیس میں الیکشن کمیشن آف پاکستان نے مثالی فیصلہ جاری کرتے ہوئے صوبائی وزیر شاہ محمد کو 5 سال کے لیے نااہل قرار دے دیا، اور شاہ محمد سمیت متعدد افراد کی گرفتاری کا حکم جاری کر دیا۔

    تفصیلات کے مطابق الیکشن کمیشن نے بنوں کے پولنگ اسٹیشن پر حملے کے جرم میں خیبر پختونخوا کے صوبائی وزیر شاہ محمد کو 5 سال کے لیے نا اہل قرار دے دیا، اور شاہ محمد سمیت ان کے بیٹے مامون الرشید کے خلاف فوجداری مقدمہ درج کرنے کا حکم جاری کیا۔

    الیکشن کمیشن نے ہدایت کی کہ کارروائی تک مامون الرشید بھی الیکشن نہیں لڑ سکتے، صوبائی الیکشن کمشنر شاہ محمد خان، ان کے بیٹے گلباز خان، محبت خان اور قدرت اللہ کے خلاف کیس دائر کریں۔

    الیکشن کمیشن نے اسسٹنٹ پریزائڈنگ آفیسر محبت خان، حمید اللہ اور قدرت اللہ کے خلاف محکمانہ کارروائی کا بھی فیصلہ کیا، اور پولیس کو مقدمات درج کر کے تمام افرادکو گرفتار کرنے کا حکم دے دیا۔

    الیکشن کمیشن نے ہدایت کی ہے کہ پولیس کیس کی تمام پہلوؤں کی تحقیقات کرے، صوبائی وزیر شاہ محمد خان پولنگ اسٹیشن پر حملے میں ملوث پائے گئے ہیں، وہ پولنگ اسٹاف کے اغوا اور انتخابی مواد چھیننے کے بھی مرتکب قرار پائے۔

    الیکشن کمیشن نے یہ فیصلہ آرٹیکل 218 الیکشن ایکٹ اور سپریم کورٹ کے فیصلوں کی روشنی میں جاری کیا ہے۔

  • مردان میں زیر تعمیر پل ٹوٹنے کا سخت نوٹس، ناقص مٹیریل کے استعمال کی انکوائری کی جائے گی

    مردان میں زیر تعمیر پل ٹوٹنے کا سخت نوٹس، ناقص مٹیریل کے استعمال کی انکوائری کی جائے گی

    پشاور: وزیر اعلیٰ خیبر پختون خوا نے مردان میں زیر تعمیر پل ٹوٹنے کا سخت نوٹس لے لیا، ناقص مٹیریل کے استعمال کی انکوائری کی جائے گی۔

    تفصیلات کے مطابق گزشتہ روز مردان صوابی روڈ منصوبے پر زیر تعمیر پل ٹوٹنے کا واقعہ پیش آیا تھا، وزیر اعلیٰ خیبر پختون خوا محمود خان نے واقعے کا سخت نوٹس لے لیا، اور پراونشل انسپکشن ٹیم سے معاملے کی تحقیقات کرانے کا حکم دے دیا۔

    معاملے پر وزیر اعلیٰ سیکرٹریٹ سے چیف سیکریٹری کو مراسلہ جاری کر دیا گیا ہے، جس میں کہا گیا ہے کہ انسپیکشن ٹیم 15 دنوں میں انکوائری رپورٹ پیش کرے۔

    وزیر اعلیٰ نے کہا زیر تعمیر پل ٹوٹنے کی تمام پہلوؤں سے تحقیقات کر کے رپورٹ دی جائے، پل کی تعمیر میں مبینہ طور پر ناقص مٹیریل کے استعمال کی انکوائری کی جائے، تعمیراتی منصوبوں میں کام کے معیار پر کوئی سمجھوتا نہیں ہوگا، ناقص مٹیریل کا استعمال ثابت ہونے پر ذمہ داروں کے خلاف کارروائی کی جائے گی۔

    واضح رہے کہ صوابی مردان روڈ زیر تعمیر پل پر ابھی انسان نے پاؤں بھی نہیں رکھا تھا کہ گر گیا، 42 کلو میٹر طویل صوابی مردان ڈبل روڈ 10 ارب روپے سے بن رہا ہے، پرانا پُل تاحال کھڑا ہے جب کہ نیا پُل زمین بوس ہو گیا۔

    خیال رہے کہ ضلع صوابی اسپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر اور وزیر تعلیم شہرام ترکئی کا آبائی علاقہ ہے، جہاں مردان صوابی روڈ کو دو رویہ کرنے کے لیے پرانے پل کے ساتھ نئے پل کے بیم ڈالے گئے تھے۔

  • پختونخواہ میں اومیکرون کے 37 نئے کیسز رپورٹ

    پختونخواہ میں اومیکرون کے 37 نئے کیسز رپورٹ

    پشاور: صوبہ خیبر پختونخواہ میں کرونا وائرس کی قسم اومیکرون کے مزید 37 نئے کیسز سامنے آگئے جس کے بعد پختونخواہ میں اومیکرون کیسز کی تعداد 145 ہوگئی۔

    تفصیلات کے مطابق صوبہ خیبر پختونخواہ میں کرونا وائرس کی قسم اومیکرون کے مزید 37 نئے کیسز سامنے آگئے، محکمہ صحت کا کہنا ہے کہ 37 کیسز میں سے 18 کا تعلق پشاور سے ہے۔

    ترجمان محکمہ صحت کا کہنا ہے کہ اومیکرون کا شکار 37 افراد میں 14 خواتین بھی شامل ہیں۔ صوبے میں اومیکرون کیسز کی تعداد 145 ہوچکی ہے۔

    خیال رہے کہ پاکستان میں کرونا وائرس خطرناک صورتحال اختیار کرتا جارہا ہے، نیشنل کمانڈ ایںڈ آپریشن سینٹر کے مطابق گزشتہ 24 گھنٹے کے دوران ملک بھر میں کووڈ 19 کے 5 ہزار سے زائد کیسز رپورٹ ہوئے ہیں۔

    ملک بھر میں کرونا وائرس کے مثبت کیسز کی شرح 9.48 ریکارڈ کی گئی ہے۔

    مذکورہ نئے کیسز کے ساتھ ملک بھر میں کرونا وائرس کے مثبت کیسز کی تعداد 13 لاکھ 38 ہزار 993 ہوچکی ہے جن میں سے 12 لاکھ 65 ہزار 239 افراد صحت یاب ہوچکے ہیں۔

  • ‘اسمبلی کے نمبر سے میرے حلقے کے لوگوں کو میرے خلاف کالیں کی جا رہی ہیں’

    ‘اسمبلی کے نمبر سے میرے حلقے کے لوگوں کو میرے خلاف کالیں کی جا رہی ہیں’

    پشاور: پاکستان تحریک انصاف کے ایم این اے نور عالم خان کو پارٹی کی جانب سے شوکاز نوٹس جاری کر دیا گیا، نور عالم نے کہا ہے کہ صوبائی اسمبلی کے نمبر سے ان کے حلقے کے لوگوں کے کالیں کر کے ان کے خلاف نکلنے کے لیے اُکسایا جا رہا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق تحریک انصاف کے ممبر قومی اسمبلی نور عالم خان نے ایک ٹوئٹ میں دعویٰ کیا ہے کہ میرے حلقے کے لوگوں کو خیبر پختون خوا اسمبلی کے نمبر سے کالیں کی جا رہی ہیں، اور انھیں میرے خلاف احتجاج کا کہا جا رہا ہے۔

    نور عالم خان نے اپنے ٹوئٹ میں کے پی اسمبلی کا نمبر بھی شیئر کر دیا ہے، انھوں نے حیرانی کے ساتھ اشارہ بھی کیا کہ فون کرنے والے وہ ہیں جو اپنے چھوٹے حلقوں میں بھی جیت نہیں پاتے۔

    انھوں نے لکھا مجھے حیرانی ہے کہ جو لوگ اپنے دیہات کا الیکشن نہیں جیت سکتے وہ لوگوں کو میرے خلاف احتجاج کے لیے کالیں کر رہے ہیں، اُنھیں شرم آنی چاہیے۔

    چند دن قبل نور عالم خان نے ایک ٹوئٹ میں مطالبہ کیا تھا کہ پارٹی کی سینئر قیادت اور کچھ مشیران کے نام ای سی ایل میں ڈالے جانے چاہیئں، انھوں نے کہا کہ ان کے نزدیک مہنگائی عوام کا بڑا مسئلہ ہے، جب تک یہ مسئلہ حل نہیں کیا جاتا، وہ اسی طرح آواز اٹھاتے رہیں گے۔

    پی ٹی آئی قیادت کا نور عالم خان کو شوکاز نوٹس جاری کرنے کا فیصلہ

    ایم این اے اگرچہ کچھ عرصے سے آواز اٹھا رہے ہیں تاہم جب سے ان کے سخت ٹوئٹس سامنے آئے ہیں تو پی ٹی آئی قیادت نے بھی اس کا نوٹس لے لیا، اس سلسلے میں گزشتہ روز پی ٹی آئی خیبر پختون خوا کے صدر کے طور پر پرویز خٹک نے نور عالم کو شو کاز نوٹس جاری کرنے کا فیصلہ کیا تھا، آج صدر پی ٹی آئی خیبر پختون خواہ پرویز خٹک نے انھیں شوکاز نوٹس جاری کر دیا ہے، اور ان سے 7 دن کے اندر اپنے بیانات کی وضاحت طلب کی گئی ہے۔

  • خیبر پختونخوا اسمبلی اراکین کے ترقیاتی فنڈز کا معاملہ عدالت پہنچ گیا

    خیبر پختونخوا اسمبلی اراکین کے ترقیاتی فنڈز کا معاملہ عدالت پہنچ گیا

    پشاور: خیبر پختون خوا اسمبلی اراکین کے ترقیاتی فنڈز کا معاملہ عدالت پہنچ گیا، آج پشاور ہائی کورٹ میں مسلم لیگ ن کے ایم پی اے کی جانب سے دائر کی گئی درخواست پر اہم سماعت ہوئی۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق جمعرات کو پشاور ہائی کورٹ میں پی کے 55 مردان سے پاکستان مسلم لیگ ن کے منتخب رکن صوبائی اسمبلی جمشید مہمند کی جانب سے، حلقے کا ترقیاتی فنڈ منصوبے کی منظوری کے باوجود روکے جانے کے خلاف دائر درخواست پر جسٹس روح الامین اور جسٹس اعجاز انور پر مشتمل دو رکنی بنچ نے سماعت کی۔

    درخواست گزار کے وکیل اور رکن صوبائی اسمبلی خوشدل خان ایڈوکیٹ نے عدالت کو بتایا کہ درخواست گزار پی کے 55 مردان سے رکن صوبائی اسمبلی ہیں، اپوزیشن سے تعلق ہونے کی وجہ سے حکومت نے ان کے حلقے کے ترقیاتی فنڈ کو روک دیا ہے۔

    جسٹس روح الامین نے ریمارکس دیے کہ حکومت نے اگر اپوزیشن ارکان کے ساتھ امتیازی سلوک کرنا ہے، تو اپوزیشن ارکان کو ڈی نوٹیفائی کرنے کے لیے اقدامات کیوں نہیں کر لیتے، حکومت نے اگر اپوزیشن ارکان کو ہر معاملے میں نظر انداز کرنا ہے تو سادہ الفاظ میں کہہ دے کہ آپ کے پاس اکثریت نہیں ہے باہر بیٹھ جائیں۔

    جسٹس روح الامین نے ریمارکس دیے کہ بدقسمتی سے ہر دور میں ایسا ہوتا ہے جب کوئی وزیر اعلیٰ بنتا ہے تو مجموعی سوچ کی بجائے صرف اپنے حلقے کے لوگوں کے لیے سوچتا ہے۔

    جسٹس اعجاز انور نے استفسار کیا کہ ایک منصوبے کی انتظامی سطح پر منظوری کے بعد بھی اسے کس طرح واپس لیا گیا، کیا صرف ایک حلقہ ایسا ہے جس کے لیے فنڈز نہیں ہیں، اگر فنڈز نہیں ہیں تو پھر تمام حلقوں کے لیے نہیں ہوں گے، صرف اپوزیشن ارکان کو کیوں نشانہ بنایا گیا۔

    جسٹس روح الامین نے ایڈیشنل ایڈوکیٹ جنرل سے استفسار کیا کہ سپریم کورٹ اور ہائی کورٹ نے فنڈز کی تقسیم کے لیے میکنزم بنانے کا حکم دیا ہے، کیا آپ کو پتا ہے؟ متعلقہ لوگوں نے صرف اپنے حکام بالا کو خوش کرنے کے لیے اس حلقے کا فنڈ روکا، اور منصوبے کو نکال دیا، اس اقدام سے صرف اس حلقے کے عوام ہی متاثر ہوں گے۔

    ایڈیشنل ایڈوکیٹ جنرل نے عدالت کو بتایا کہ فنڈز کی کمی ہے، جیسے ہی فنڈز کا مسئلہ حل ہوگا تو اس ٹینڈر کو دوبارہ کھولا جائے گا، اس پر جسٹس روح الامین نے کہا کہ جب اس منصوبے کی منظوری دی جا رہی تھی تو اس وقت یہ معلوم نہیں تھا کہ فنڈ نہیں ہے، اس سے لگتا ہے کہ متعلقہ حکام نے دباؤ میں یا کسی کو خوش کرنے کے لیے اپوزیشن ارکان کے فنڈز کو روکا، لیکن ہم کسی کے ساتھ امتیازی سلوک نہیں کرنے دیں گے۔

    درخواست گزار کے وکیل نے عدالت کو بتایا کہ جب فنڈ منظور ہو جائے اور ایڈمنسٹریٹیو منظوری دی جائے، تو وہ واپس نہیں ہو سکتا، یہ واحد حکومت ہے جس میں فنڈز نہ ملنے پر ارکان اسمبلی نے وزیر اعلیٰ ہاؤس کے سامنے احتجاج کیا تھا، حکومت کے ایسے اقدامات سے لوگوں میں بے چینی پھیلتی ہے۔

    عدالت نے ایم پی اے جمشید مہمند کی درخواست باقاعدہ سماعت کے لیے منظور کرتے ہوئے متعلقہ حکام کو اس حلقے کے ڈرافٹ شدہ منصوبوں کو واپس ای بڈنگ میں شامل کرنے کا حکم دے دیا، عدالت نے قرار دیا کہ فریقین اگر کوئی جواب جمع کرنا چاہتے ہیں تو وہ اپنا جواب جمع کروا سکتے ہیں۔

  • پشاور ایڈورڈز کالج میں انٹرویو کے بعد مسیحی برادری کے پرنسپل تعینات

    پشاور ایڈورڈز کالج میں انٹرویو کے بعد مسیحی برادری کے پرنسپل تعینات

    پشاور: ایڈورڈز کالج پشاور میں انٹرویو کے بعد مسیحی برادری سے تعلق رکھنے والے پرنسپل کی تعیناتی کی منظوری دے دی گئی۔

    تفصیلات کے مطابق آج پشاور ایڈورڈز کالج میں پرنسپل تعیناتی کے معاملے پر بورڈ آف گورنرز کا اجلاس منعقد ہوا، اجلاس کی صدارت گورنر کے پی شاہ فرمان نے کی۔

    انٹرویو کے لیے 5 میں سے صرف 3 امیدوار اجلاس میں پیش ہوئے، ایک امیدوار ڈاکٹر شرون ہانوک طے شدہ اہلیت اور تجربے پر پورا اترے، جس کے بعد ڈاکٹر شرون ہانوک کی پرنسپل ایڈورڈز کالج تعیناتی کی منظوری دے دی گئی۔

    گورنر شاہ فرمان نے اس موقع پر کہا کہ ایڈورڈز کالج کے پرنسپل کی تعیناتی کے سلسلے میں مجھے تنقید کا نشانہ بنایا گیا، لیکن شروع دن سے میرا مؤقف تھا کہ کالج کا پرنسپل مسیحی برادری سے ہوگا۔

    انھوں نے کہا میری سنجیدہ کوششوں کے باوجود بلاوجہ مجھے تنقید کا نشانہ بنایا گیا، ہم ایڈورڈز کالج کی تاریخی علمی حیثیت کو برقرار رکھنا چاہتے ہیں۔

  • پختونخواہ میں مفت جگر ٹرانسپلانٹ کا آغاز جلد ہوگا

    پختونخواہ میں مفت جگر ٹرانسپلانٹ کا آغاز جلد ہوگا

    پشاور: صوبہ خیبر پختونخواہ کے وزیر صحت تیمور خان جھگڑا کا کہنا ہے کہ یکم جنوری سے صوبے میں مفت جگر ٹرانسپلانٹ کا آغاز کردیا جائے گا، سالانہ 120 سے 150 مریضوں کو پیوند کاری درکار ہوتی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق صوبہ خیبر پختونخواہ کے وزیر صحت تیمور خان جھگڑا کا کہنا ہے کہ یکم جنوری سے صوبے میں جگر کی مفت پیوند کاری کا آغاز کردیا جائے گا، جگر کی پیوند کاری صحت کارڈ کے ذریعے کی جائے گی۔

    وزیر صحت کا کہنا تھا کہ صوبے میں سالانہ 120 سے 150 مریضوں کو پیوند کاری درکار ہوتی ہے، جنوری 2021 سے جون تک پیوند کاری سب کے لیے مفت ہوگی۔

    انہوں نے کہا کہ جون کے بعد شوکت خانم اسپتال کے ماڈل پر غریبوں کے لیے علاج مفت ہوگا، جگر کی پیوند کاری صرف لاہور اور کراچی کے مخصوص اسپتالوں میں ممکن ہے، متعلقہ سہولت رکھنے والے اسپتال پہلے سے صحت کارڈ پلس پر ہیں۔

    صوبائی وزیر کا مزید کہنا تھا کہ شراب نوشی کی وجہ سے درکار جگر کی پیوند کاری مفت نہیں ہوگی۔

  • پختونخواہ میں کتنے افراد ڈینگی سے متاثر ہوئے؟

    پختونخواہ میں کتنے افراد ڈینگی سے متاثر ہوئے؟

    پشاور: صوبہ خیبر پختونخواہ میں ڈینگی سے متعلق سالانہ رپورٹ جاری کردی گئی، رواں سال 10 ہزار سے زائد افراد ڈینگی کا شکار ہوئے جن میں سے 98 فیصد ڈینگی مریض سرکاری اسپتالوں میں زیر علاج رہے اور صحت یاب ہوئے۔

    تفصیلات کے مطابق صوبہ خیبر پختونخواہ کے محکمہ صحت نے ڈینگی سے متعلق سالانہ رپورٹ جاری کردی، رپورٹ میں کہا گیا کہ بروقت اقدامات اور کوششوں سے نسبتاً کم لوگ متاثر ہوئے۔

    رپورٹ میں کہا گیا کہ صوبے میں ڈینگی کا ابھی کوئی فعال کیس موجود نہیں۔

    محکمہ صحت نے اپنی رپورٹ میں کہا کہ رواں سال 10 ہزار سے زائد افراد ڈینگی کا شکار ہوئے، ڈینگی کے دوران پشاور، نوشہرہ، ہری پور اور صوابی ہائی رسک اضلاع رہے۔

    پشاور میں ڈینگی کے سب سے زیادہ 5 ہزار 700 کیسز رپورٹ ہوئے، اپر چترال، اپر کوہستان اور شمالی وزیرستان سے ڈینگی کا کوئی کیس رپورٹ نہیں ہوا۔

    رپورٹ کے مطابق تاحال صرف 10 افراد ڈینگی سے جاں بحق ہوئے، 98 فیصد ڈینگی مریض سرکاری اسپتالوں میں زیر علاج رہے اور صحت یاب ہوئے۔