Tag: KPK

  • سول ایوی ایشن اتھارٹی کا پختونخواہ کے سیکریٹری داخلہ کو خط

    سول ایوی ایشن اتھارٹی کا پختونخواہ کے سیکریٹری داخلہ کو خط

    کراچی: سول ایوی ایشن اتھارٹی نے پشاور کے باچا خان ائیرپورٹ کے اطراف میں طیاروں پر لیزر لائٹس مارنے کے معاملے پر صوبہ خیبر پختونخواہ کے سیکریٹری داخلہ کو خط لکھ دیا اور واقعات سے بچاؤ کے لیے اقدامات اٹھانے کی درخواست کی۔

    تفصیلات کے مطابق پشاور کے باچا خان ائیرپورٹ کے اطراف طیاروں پر لیزر لائٹس مارنے کے معاملے پر سول ایوی ایشن اتھارٹی نے سیکریٹری داخلہ خیبر پختونخواہ کو خط لکھ دیا۔

    سی اے اے نے طیاروں پر لیزر لائٹ مارنے کے حوالے سے تعاون کی درخواست کی ہے، خط میں سول ایوی ایشن نے لیزر لائٹ مارنے کے 2 واقعات پر تشویش کا اظہار کیا ہے۔

    خط میں کہا گیا ہے کہ پی آئی اے کے سیفٹی چیف نے بھی ان واقعات کو اجاگر کیا، 19 جون کو پی کے 6350 کے پائلٹ نے کوہاٹ میں گرین لیزر لائٹ کی نشاندہی کی، درہ آدم خیل پر بھی طیارے سے ڈیڑھ کلو میٹر فاصلے پر لیزر لائٹ کی نشاندہی کی گئی۔

    سول ایوی ایشن کے مطابق 3 جون کو پی کے 350 کے پائلٹ نے بڈابیر اور رنگ روڈ پر بھی لیزر لائٹ کی نشاندہی کی۔

    خط میں سول ایوی ایشن کی واقعات سے بچاؤ کے لیے اقدامات اٹھانے کی درخواست کرتے ہوئے کہا گیا کہ حالیہ تعمیر شدہ واچ ٹاورز کو لیزر لائٹ کی روک تھام کے لیے استعمال کیا جا سکتا ہے۔

  • کے پی میں تیسری لہر کے دوران ایک دن میں سب سے کم کیسز

    کے پی میں تیسری لہر کے دوران ایک دن میں سب سے کم کیسز

    پشاور: خیبر پختون خوا میں کرونا کیسز میں واضح کمی آ گئی ہے اور حالات بتدریج بہتر ہو رہے ہیں۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق گزشتہ 24 گھنٹوں میں کرونا وائرس سے خیبر پختون خوا میں 72 افراد متاثر ہوئے، تیسری لہر میں یہ ایک دن میں سب سے کم کیسز ہیں، جب کہ ایک دن میں کرونا سے 5 افراد جاں بحق ہوئے ہیں۔

    محکمہ صحت کے مطابق 24 گھنٹوں میں خیبر پختون خوا میں مثبت کیسز کی شرح 1.1 ریکارڈ کی گئی ہے، لوئر دیر صوبے کا واحد ضلع ہے جہاں کرونا وائرس کیسز کی مثبت شرح اب بھی 5 فی صد ہے، باقی تمام اضلاع میں مثبت کیسز کی شرح 4 فی صد سے کم ہے۔

    محکمہ صحت کے رپورٹ کے مطابق صوبے میں کرونا کیسز کی مجموعی تعداد 1 لاکھ 37 ہزار 147 ہوگئی ہے، جب کہ مجموعی ہلاکتوں کی تعداد 4 ہزار 274 ہے، کرونا وائرس سے متاثرہ ایک لاکھ 30 ہزار 668 مریض صحت یاب ہو چکے ہیں، دوسری طرف کے پی میں اب تک 19 لاکھ 94 ہزار 74 افراد کے پی سی آر ٹیسٹ کیے جا چکے ہیں۔

    ملک بھر کی طرح خیبر پختون خوا میں بھی کرونا وائرس سے بچاؤ کے لیے ویکسینیشن کا عمل جاری ہے، ڈائریکٹر جنرل ہیلتھ سروسز کے پی ڈاکٹر نیاز محمد کے مطابق اب تک 17 لاکھ سے زائد افراد کرونا ویکسین لگوا چکے ہیں، ان میں سے 3 لاکھ 98 ہزار شہریوں کی ویکسینیشن مکمل ہو چکی ہے، یعنی دونوں ڈوز لگ چکی ہیں، جب کہ 13 لاکھ 90 ہزار افراد ویکسین کی پہلی ڈوز لگوا چکے ہیں۔

    ڈاکٹر نیاز محمد کے مطابق 675 مقامات پر ویکسین لگانے کی سہولت موجود ہے، دور دراز علاقوں کے لیے 42 موبائل وینز بھی فعال ہیں۔

    صوبے کے مختلف اسپتالوں میں اس وقت 586 کرونا سے مثاثرہ مریض زیر علاج ہیں، خیبر پختون خوا میں کرونا وائرس کے فعال کیسز کی تعداد 2 ہزار 205 ہوگئی ہے۔

  • گاڑی کی رجسٹریشن فیس اب صرف ایک روپیہ

    گاڑی کی رجسٹریشن فیس اب صرف ایک روپیہ

    پشاور: آپ یہ جان کر حیران رہ جائیں گے کہ خیبر پختون خوا نے نئی گاڑیوں کی رجسٹریشن فیس صرف ایک روپے مقرر کر دی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق آج جمعے کو کے پی کے حکومت نے صوبائی اسمبلی اجلاس میں 2021-22 کا بجٹ پیش کیا تھا، بجٹ تقریر میں صوبائی وزیر خزانہ تیمور سلیم جھگڑا نے بتایا کہ نئی گاڑیوں کی رجسٹریشن فیس صرف ایک روپے ہوگی۔

    وزیر خزانہ کا کہنا تھا کہ یہ صوبے کی تاریخ کا سب سے بڑا بجٹ ہے۔ تعلیم اور صحت کے شعبوں میں بجٹ کو خاطر خواہ بڑھانے کے ساتھ ساتھ حکومت نے ٹیکسز کے سلسلے میں بھی حیران کیا، تیمور سلیم نے بتایا کہ گاڑیوں کی رجسٹریشن کی فیس صرف 1 روپے کر دی گئی، جب کہ دوبارہ رجسٹریشن بالکل مفت ہوگی۔

    اعلان کے مطابق 600 سی سی سے 4000 سی سی تک گاڑیوں کی رجسٹریشن فیس اب ایک روپے ہوگی۔

    خیبر پختون خوا: 1 ہزار 118 ارب روپے سے زائد کا بجٹ پیش

    صوبائی حکومت نے پیشہ ور افراد کو بھی بجٹ میں بڑی سہولت دے دی ہے، ان پر سے ٹیکس کو منسوخ کر کے اسے صفر کر دیا ہے۔ زرعی شعبے میں بھی ٹیکس چھوٹ دی گئی ہے، چھوٹے کاشت کاروں کے لیے ریلیف اراضی ٹیکس صفر کر دیا گیا ہے۔

    بجٹ میں ثقافت و سیاحت کے لیے 12 ارب روپے مختص (2 ارب روپے سے بڑھا کر) کیے گئے ہیں، مالی سال کے دوران صوبے میں پاکستان کا پہلا موٹر اسپورٹس ارینا تعمیر کیا جائے گا، ارباب نیاز، حیات آباد، کالام کرکٹ اسٹیڈیمز تعمیر کیے جائیں گے۔

    خیبر پختون خوا حکومت نے آئندہ برس بالی ووڈ کے لیجنڈ اداکاروں دلیپ کمار اور راج کپور کے آبائی گھروں کی بحالی کے لیے بھی فنڈ مختص کر دیا ہے۔

  • خیبر پختون خوا: 1 ہزار 118 ارب روپے سے زائد کا بجٹ پیش

    خیبر پختون خوا: 1 ہزار 118 ارب روپے سے زائد کا بجٹ پیش

    پشاور: صوبائی وزیر خزانہ تیمور سلیم جھگڑا نے صوبائی اسمبلی کے بجٹ اجلاس میں مالی سال 2021،22 کا بجٹ پیش کیا، انھوں نے کہا ہم صوبے کی تاریخ میں سب سے بڑا بجٹ پیش کر رہے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق خیبر پختون خوا نے آئندہ مالی سال کے لیے 1 ہزار 118 ارب 30 کرور روپے کا بڑا بجٹ پیش کیا ہے، بجٹ میں ابتدائی و ثانوی تعلیم کے بجٹ میں 24 فی صد، صحت کے شعبے میں 22 فی صد اضافے کی تجویز دی ہے، صوبے کے 30 کالجز کو پریمئیر کا درجہ دیا جائے گا، اور اگلے مالی سال کے دوران 40 کالجز مکمل ہو جائیں گے۔

    مجموعی بجٹ

    صوبہ کے پی کے کا مجموعی بجٹ 1,118.3 ارب روپے ہے

    بندوستی اضلاع کا بجٹ 919 ارب، قبائلی اضلاع کا بجٹ 199 ارب 3 کروڑ روپے ہیں

    جاری بجٹ 747.3 ارب روپے، بندوبستی اضلاع کا جاری بجٹ 648.3 ارب روپے، ضم شدہ اضلاع کا جاری بجٹ 99 ارب روپے

    ترقیاتی بجٹ

    صوبے کا مجموعی ترقیاتی بجٹ 371 ارب روپے

    بندوبستی اضلاع کا 270 ارب روپے بجٹ

    ضم شدہ اضلاع کا بجٹ 100 ارب روپے تجویز

    ترقی پلس بجٹ (سرمایہ کاری بشمول ترقیاتی بجٹ) کے لیے 500 ارب روپے مختص کرنے کی تجویز

    کے پی کا ترقیاتی بجٹ سندھ اور پنجاب سے زیادہ ہے

    تنخواہوں میں اضافہ

    خدمات کی فراہمی کے بجٹ میں 57 فی صد اضافہ، 424 ارب روپے مختص

    خصوصی مراعات نہ لینے والے سرکاری ملازمین کی تنخواہ میں 37 فی صد اضافہ

    سرکاری ملازمین کے لیے 10 فی صد ایڈہاک ریلیف الاؤنس دینے کی تجویز

    سرکاری ملازمین کی ہاؤس رینٹ میں 7 فی صد اضافے کی تجویز

    مزدورں کی کم از کم اجرت 21 ہزار روپے مقرر کی ہے

    20 ہزار ائمہ کرام کو 2 ارب 60 کروڑ ماہانہ اعزازیہ دیا جائے گا

    بیواؤں کی پنشن میں 100 فی صد اضافے کی تجویز

    تعلیم

    تعلیم کے لیے خطیر بجٹ 200 ارب سے زائد رکھے گئے ہیں

    اعلیٰ تعلیم کے لیے 27.56 ارب رکھے گئے ہیں

    ابتدائی و ثانوی تعلیم کے بجٹ میں 24 فی صد، صحت کے شعبے میں 22 فی صد اضافے کی تجویز

    صوبے کے 30 کالجز کو پریمئیر کا درجہ دیا جائے گا

    ضم شدہ اضلاع میں 4 ہزار 300 اسکول کے لیے اساتذہ کی بھرتی کی جائے گی

    صوبے میں اگلے مالی سال کے دوران 40 کالجز مکمل ہو جائیں گے

    ضم اضلاع کے طالب علموں کو اسکالر شپس کی مد میں 23 کروڑ روپے دیے جائیں گے

    20 ہزار اساتذہ اور 3 ہزار اسکول لیڈرز بھرتی کیے جائیں گے

    سائنس اینڈ ٹیکنالوجی کے لیے 2.58 ارب تجویز کیے گئے

    صحت

    صحت کے شعبہ کے لیے 142 ارب روپے تجویز کیے گئے

    بجٹ میں 22 فی صد اضافہ کیا گیا ہے

    23 ارب روپے صحت سہولت کارڈ پر خرچ کیے جائیں گے

    صوبے کے بڑے اسپتالوں کی بحالی کے لیے 14.9 ارب روپے مختص (دو سالوں کے لیے)

    بیسک ہیلتھ یونٹس کے لیے 1.7 ارب روپے کی تجویز

    رورل ہیلتھ کلینکس کے لیے 1 ارب روپے

    ٹرشری ہیلتھ کیئر میں سرمایہ کاری کے لیے 42 ارب روپے مختص

    سرکاری و نجی سرمایہ کاری شراکت سے صوبے میں 4 بڑے اسپتالوں کی تعمیر کے لیے 40 ارب روپے مختص

    ٹیکس چھوٹ

    صوبے کو وفاق کی ٹیکس محصولات سے 475 ارب روپے ملنے کی توقع ہے

    دہشت گردی سے متاثر صوبہ ہونے کی مد میں 57 ارب 20 کروڑ ملنے کا امکان ہے

    زرعی شعبے میں ٹیکس چھوٹ، چھوٹے کاشت کاروں کے لیے ریلیف اراضی ٹیکس صفر

    تعمیراتی شعبے میں ریلیف

    پیشہ ورانہ ٹیکس منسوخ، شرح صفر

    گاڑیوں کی رجسٹریشن کی فیس صرف 1 روپے کر دی گئی، دوبارہ رجسٹریشن مفت

    پراپرٹی ٹیکس دینے والوں کے لیے ٹیکس کی شرح میں مزید کمی کی تجویز

    بجٹ تقریر کے اہم نکات

    گندم پر سبسڈی کے لیے 10 ارب روپے مختص

    غریب طبقے کو فوڈ باسکٹ کی فراہم کے لیے 10 ارب مختص

    ضلعی ترقیاتی منصوبے کے لیے 10 ارب 40 کروڑ روپے کی تجویز

    انفارمیشن ٹیکنالوجی کے سالانہ بجٹ میں 137 ارب روپے کا اضافہ

    بلدیاتی انتخابات کے لیے 1 ارب روپے کی تجویز

    ریسکیو 1122 میں توسیع کے لیے 2.8 ارب روپے کی تجویز

    ثقافت و سیاحت کے لیے 12 ارب روپے مختص (2 ارب روپے سے بڑھا کر)

    پاکستان کا پہلا موٹر اسپورٹس ارینا کی تعمیر

    ارباب نیاز، حیات آباد، کالام کرکٹ اسٹیڈیمز

    دلیپ کمار اور راج کپور کے آبائی گھروں کی بحالی

    ضلعی ہیڈکوارٹر میں عورتوں کے لیے ان ڈور جمنازیم

    3 ہزار کلو میٹر سے زائد سڑکوں کی تعمیر کے لیے 48.2 ارب روپے مختص

    زراعت کے شعبے کے لیے 13.2 ارب روپے

    طور خم سفاری ٹرین کی از سرنو بحالی

    خواتین کی فلاح و بہبود کے لیے 1 ارب روپے مختص

    اقلیتی برادریوں کے روزگار کے لیے 50 ملین روپے مختص

    اقلیتوں کو قومی دھارے میں لانے کے لیے 450 ملین روپے مختص

     

  • خیبر پختون خوا کی تاریخ کا سب سے بڑا ترقیاتی بجٹ

    خیبر پختون خوا کی تاریخ کا سب سے بڑا ترقیاتی بجٹ

    پشاور: خیبر پختون خوا کی حکومت نے اپنی آمدن وسائل سے 75 ارب تک بڑھانے کی منصوبہ بندی کر لی ہے، ذرائع کا کہنا ہے کہ مالی سال کے اختتام تک صوبے کو 53 ارب کی آمدنی حاصل ہوگی۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق 18 جون کو خیبر پختون خوا حکومت کا بجٹ 2021-22 پیش کیا جا رہا ہے، جس میں ترقیاتی بجٹ 350 ارب سے زائد رہنے کا امکان ہے، یہ صوبے کی تاریخ کا سب سے بڑا ترقیاتی بجٹ ہوگا۔

    گریڈ 19 سے نیچے گریڈز کے ملازمین کی تنخواہوں میں 25 فی صد اضافہ کیا جائے گا، اور مزدوروں کی کم از کم اجرت 21000 کرنے کا امکان ہے۔

    بجٹ میں آٹے پر سبسڈی دی جائے گی، جگر کی پیوندکاری بھی صحت پلس کارڈ میں شامل کی جائے گی، جب کہ صحت کارڈ کا دائرہ کار ضم اضلاع تک بڑھایا جائے گا۔

    سرمایہ کاری میں اضافے کے لیے نجی سیکٹر کو مراعات دی جائیں گی، نجی سرمایہ کاروں کو سہولیات بھی فراہم کی جائیں گی، تمام اضلاع میں خواتین، بزرگوں اور اقلیتوں کی فلاح و بہبود کے لیے ہنگامی اقدامات کیے جائیں گے۔

    پنشن اور سرکاری ملازمین کی کارکردگی بہتر بنانے کے لیے اصلاحات کا فیصلہ کیا گیا ہے، سالانہ ترقیاتی پروگرام میں شامل اہم ترین جاری منصوبے بھی مکمل کیے جائیں گے، صحت اور تعلیم کے جاری تمام منصوبے پایہ تکمیل تک پہنچائے جائیں گے۔

    اضلاع کے مابین منصوبوں کے لیے فنڈز کی فراہمی میں پایا جانے والا تضاد ختم کیا جائے گا، اگلے مالی سال کے پروگرام میں صرف 2 نئی اسکیمیں شامل کی جائیں گی، جب کہ اضلاع کے ترقیاتی پروگرامز پر خصوصی توجہ دی جائے گی۔

    نئے اساتذہ کی بھرتیاں کی جائیں گی، 80 فی صد سے زائد نمبر حاصل کرنے والی طالبات کو وظائف دیے جائیں گے۔

    ریسکیو 1122 کا دائرہ کار تحصیلوں کی سطح تک بڑھایا جائے گا، ادارے کے لیے نئی ایمبولینسز کی خریداری کے لیے فنڈز بھی مختص کیے جائیں گے۔

  • خیبر پختونخواہ کے بجٹ کی تفصیلات سامنے آگئیں

    خیبر پختونخواہ کے بجٹ کی تفصیلات سامنے آگئیں

    پشاور: صوبہ خیبر پختونخواہ کا مالی سال 22-2021 کا بجٹ 18 جون کو پیش کیا جائے گا، بجٹ کا حجم 1 ہزار ارب روپے سے زائد ہوگا۔

    تفصیلات کے مطابق صوبہ خیبر پختونخواہ کے آئندہ مالی سال کے بجٹ کی تفصیلات سامنے آگئیں، پختونخواہ کا بجٹ 18 جون کو پیش کیا جائے گا۔

    سرکاری حکام کا کہنا ہے کہ خیبر پختونخواہ کے بجٹ کا حجم 1 ہزار ارب روپے سے زائد ہوگا، سالانہ ترقیاتی پروگرام کے لیے 205 ارب سے زیادہ مختص ہوں گے۔

    بجٹ میں گریڈ 19 تک کے سرکاری ملازمین کی تنخواہوں میں 25 فیصد اضافے اور گریڈ 19 سے اوپر کے ملازمین کی تنخواہوں میں 10 فیصد اضافے کی تجویز دی گئی ہے۔

    علاوہ ازیں فوڈ اتھارٹی کو محکمہ خوراک کے سپرد کرنا بھی کابینہ اجلاس کے ایجنڈے میں شامل ہے، بلدیاتی انتخابات سے متعلق سفارشات کابینہ اجلاس میں زیر غور لائی جائیں گی۔

    سرکاری حکام کے مطابق سفارش کی گئی ہے کہ ستمبر کے اختتام سے اکتوبر کے وسط تک بلدیاتی انتخابات کے لیے وقت سازگار ہوگا، ضم شدہ قبائلی علاقوں میں بلدیاتی انتخابات علیحدہ کروائے جائیں۔

  • خیبر پختون خوا: کرونا کیسز کے حوالے سے اچھی خبر

    خیبر پختون خوا: کرونا کیسز کے حوالے سے اچھی خبر

    پشاور: خیبر پختون خوا میں مثبت کیسز کی شرح 3 ماہ کی کم ترین سطح پر آ گئی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران صوبے میں مثبت کیسز کی شرح 3.1 ریکارڈ کی گئی ہے۔

    محکمہ صحت خیبر پختون خوا کے جاری کردہ اعداد و شمار کے مطابق صوبے کے 30 اضلاع ایسے ہیں جہاں پر کرونا وائرس کیسز کی شرح 1 سے 4 فی صد کے درمیان ہے، جب کہ اس وقت دیر اپر 8 فی صد کے ساتھ پہلے، پشاور شہر 7 فی صد کے ساتھ دوسرے نمبر پر ہے، جہاں مثبت کیسز زیادہ رپورٹ ہو رہے ہیں۔

    محکمہ صحت کے مطابق کے پی میں کرونا وائرس ایکٹیو کیسز میں بھی مسلسل کمی آ رہی ہے، اس وقت صوبے میں فعال کیسز کی تعداد 4 ہزار 365 ہے، اسپتالوں پر بھی مریضوں کا بوجھ کم ہو گیا ہے، صوبے کے مختلف اسپتالوں میں کرونا وائرس سے متاثرہ 825 مریض داخل ہیں، جن میں 32 مریض وینٹی لیٹر پر ہیں۔

    صوبائی محکمہ صحت کا کہنا ہے کہ گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران کرونا وائرس سے 14 افراد جاں بحق ہوئے، اور 237 نئے کیسز رپورٹ ہوئے ہیں، جب کہ وائرس سے متاثرہ 176 مریض صحت یاب ہوئے۔

    اب تک صوبے میں کرونا وائرس سے 1 لاکھ 34 ہزار 558 افراد متاثر ہو چکے ہیں، جاں بحق ہونے والوں کی تعداد 4 ہزار 158 ہیں، پشاور ڈویژن میں اب تک 2 ہزار 218 اموات ہوئے ہیں، ملاکنڈ ڈویژن دوسرے نمبر پر ہے جہاں اب تک 610 افراد، جب کہ مردان ڈویژن تیسرے نمبر پر ہے، جہاں 561 افراد کرونا وائرس کی وجہ سے زندگی کی بازی ہار گئے ہیں، ہزارہ ڈویژن 375، کوہاٹ ڈویژن 200، بنوں 97 اور ڈیرہ اسماعیل خان ڈویژن میں 96 افراد اس وائرس سے جاں بحق ہو چکے ہیں۔

    کرونا وائرس کیسز میں کمی آنے کے بعد کاروبار کے ساتھ تعلیمی سرگرمیاں بھی بحال ہونا شروع ہو گئی ہیں اور صوبے میں یونی ورسٹیز، کالجز کھل گئے ہیں، جب کہ پرائمری اسکول بھی آج سے کھل گئے ہیں۔ حکومت نے اساتذہ اور تعلیمی اداروں میں خدمات انجام دینے والے اسٹاف کے لیے ویکسین لازمی قرار دیا ہے۔

    صوبے میں کرونا وائرس سے بچاؤ کے لیے ویکسینیشن کا عمل بھی جاری ہے، عام شہریوں کے لیے اسپتالوں کے علاوہ ویکسینیشن سینٹرز بھی قائم کیے گئے ہیں، جہاں 18 سال کی عمر سے زائد شہری اپنی باری پر جا کر ویکسین لگا سکتے ہیں۔

  • خیبر پختون خوا کی سیر کرنے والوں کے لیے بڑی خوش خبری (تصاویر دیکھ کر آپ حیران رہ جائیں گے)

    خیبر پختون خوا کی سیر کرنے والوں کے لیے بڑی خوش خبری (تصاویر دیکھ کر آپ حیران رہ جائیں گے)

    کیلاش: محکمہ سیاحت خیبر پختون خوا نے سیاحوں کی سہولت کے لیے مختلف مقامات پر نہایت خوب صورت کیمپنگ پاڈز قائم کر لیے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق کیلاش کی جنت نظیر وادی کی یہ تصاویر دیکھ کر آپ حیران رہ جائیں گے اور آپ کا دل چاہے گا کہ پہلی فرصت میں سامان سفر باندھ کر اس کی سیر کے لیے نکل پڑیں۔

    کے پی محکمہ سیاحت نے حال ہی میں وادی کیلاش کے تاریخی اہمیت کے حامل سیاحتی مقام بمبوریت میں کیمپنگ پاڈز قائم کیے ہیں، جن میں دوران سیاحت سیاح پُرسکون ماحول میں قیام کر سکیں گے، یہ جنت نظیر سیاحتی مقام سیاحوں کے لیے اس سیزن یعنی جون کے مہینے میں کھول دیا جائے گا۔

    سیاح ان خوبصورت کیمپنگ پاڈز میں قیام کر کے وادی کیلاش کے خوب صورت نظاروں سے لطف اندوز ہو سکیں گے۔

    اے آر وائی نیوز سے بات کرتے ہوئے محکمہ سیاحت کے ترجمان سعد بن اویس نے بتایا کہ پاڈز 2 اور 4 بیڈز پر مشتمل ہیں، دو بیڈز کے 3 ہزار روپے اور چار بیڈز کے 5 ہزار روپے رات کا کرایہ ہے، ان پاڈز میں قیام کے لیے سیاح ٹیلی فون پر رابطہ کر کے اپنے لیے بکنگ کر سکتے ہیں۔

    پاڈز کے ساتھ ایک کچن بھی ہے، سیاح اپنے ساتھ خود بھی کھانے پکانے کے لیے سامان لے جا سکتے ہیں اور اپنے لیے کھانا پکا سکتے ہیں اور اگر خود نہیں بنانا چاہتے تو وہاں پر باورچی بھی ہر وقت موجود رہتا ہے۔

    محکمہ سیاحت خیبر پختون خوا کے ترجمان کے مطابق اب تک 10 سیاحتی مقامات میں 260 بیڈز پر مشتمل کیمپنگ پاڈز قائم کیے گئے ہیں، جن میں 6 مقامات ٹھنڈیانی، شاران، بیشیگرام، یخ تنگی، شیخ بدین اور گبین جبہ میں قائم پاڈز سیاحوں کے لیے پہلے سے کھول دیے گئے ہیں۔

    4 نئے مقامات مہابن، شہیدے سر(بونیر)، الئی (بٹگرام) اور بمبوریت (کیلاش) میں قائم پاڈز میں سیاح جون سے انٹری کر سکیں گے۔

    محکمہ سیاحت کے ترجمان نے سیاحوں سے اپیل کی ہے کہ وہ سیاحتی مقامات کی سیر کے لیے ضرور جائیں لیکن صفائی کا خیال رکھیں تاکہ سیاحتی مقامات کا قدرتی حسن متاثر نہ ہو۔

    تصاویر: عامر، فوٹوگرافر محکمہ سیاحت

  • پختونخواہ میں کرونا وائرس کیسز کی شرح میں کمی

    پختونخواہ میں کرونا وائرس کیسز کی شرح میں کمی

    پشاور: صوبہ خیبر پختونخواہ میں کرونا وائرس کے مثبت کیسز کی شرح مزید کم ہوگئی ہے، گزشتہ 24 گھنٹے میں مثبت کیسز کی شرح 4.6 فیصد رہی۔

    تفصیلات کے مطابق خیبر پختونخواہ کے وزیر صحت تیمور سلیم جھگڑا کا کہنا ہے کہ صوبے میں کرونا وائرس کے مثبت کیسز کی شرح مزید کم ہوگئی ہے۔

    وزیر صحت کا کہنا تھا کہ گزشتہ 24 گھنٹے میں صوبے میں 364 نئے کیسز رپورٹ ہوئے، اس عرصے میں مثبت کیسز کی شرح 4.6 فیصد رہی۔ صوبے میں فعال کرونا کیسز کی تعداد 5 ہزار 551 ہے۔

    صوبائی وزیر کے مطابق پختونخواہ میں اس وقت 1 ہزار 46 مریض اسپتالوں میں زیر علاج ہیں، گزشتہ روز 27 اضلاع میں کرونا وائرس کیسز کی مثبت شرح 5 فیصد یا اس سے کم ریکارڈ کی گئی تھی۔

    یاد رہے کہ پختونخواہ سمیت ملک بھر میں کرونا وائرس کے مجموعی کیسز کی تعداد 9 لاکھ 16 ہزار 239 ہوچکی ہے۔ ملک بھر میں کووڈ 19 سے مجموعی اموات کی تعداد 20 ہزار 680 ہوچکی ہے۔

    اب تک ملک میں کرونا وائرس کے 8 لاکھ 36 ہزار 702 مریض صحت یاب ہوچکے ہیں۔

  • سستی بجلی کی پیداوار کے لیے انقلابی قدم

    سستی بجلی کی پیداوار کے لیے انقلابی قدم

    پشاور: خیبر پختون خوا میں سستی بجلی کی پیداوار کے لیے بالا کوٹ ہائیڈرو پاور پراجیکٹ کی تعمیر کے سلسلے میں معاہدے پر دستخط ہو گئے۔

    تفصیلات کے مطابق ایشین ترقیاتی بینک اور کے پی حکومت کے درمیان بالاکوٹ ہائیڈرو پاور پراجیکٹ کی تعمیر کے معاہدے پر دستخط ہو گئے، منصوبے کی مجموعی لاگت 750 ملین ڈالر ہے۔

    ذرائع کے پی حکومت کا کہنا ہے کہ منصوبے کے لیے 580 ملین ڈالر ایشین ترقیاتی بینک فراہم کرے گا، جب کہ باقی رقم صوبائی حکومت ادا کرے گی، بالاکوٹ ہائیڈرو پاور پراجیکٹ 6 سال کی مدت میں تعمیر کی جائے گی۔

    اس منصوبے سے 300 میگا واٹ بجلی پیدا ہوگی اور صوبائی حکومت کو اس سے سالانہ 14 ارب روپے ملیں گے، خیال رہے کہ بالا کوٹ ہائیڈرو پاور پراجیکٹ دریائے کنہار پر تعمیر کیا جائے گا۔

    جلد ہی اس اہم منصوبے کا سنگ بنیاد رکھا جائے گا، توقع ہے وزیر اعظم عمران خان خود اس منصوبے کا سنگ بنیاد رکھیں گے، اس منصوبے کی تعمیر کے دوران روزگار کے 1200 سے زائد مواقع پیدا ہوں گے۔

    علاوہ ازیں، وزیر اعلیٰ کے پی کے معاون خصوصی کامران بنگش نے بتایا ہے کہ قبائلی اضلاع میں تاریخ میں اتنا ترقیاتی کام نہیں ہوا جتنا ہم نے کیا، یہاں پہلے سال 24 ارب روپے کے ترقیاتی کام ہوئے، انضمام کے دوسرے سال 26 ارب سے زائد کے ترقیاتی کام ہوئے۔