Tag: KPK

  • خیبر پختون خوا تمام صوبوں‌ میں‌ بازی لے گیا

    خیبر پختون خوا تمام صوبوں‌ میں‌ بازی لے گیا

    پشاور: خیبر پختون خوا فوڈ سیکورٹی پالیسی تیار کرنے والا ملک کا پہلا صوبہ بن گیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق آج وزیر اعلیٰ محمود خان کی زیر صدارت اجلاس میں خیبر پختون خوا کی پہلی فوڈ سیکورٹی پالیسی کے مسودے کی منظوری دے دی گئی۔

    یہ پالیسی حتمی منظوری کے لیے کابینہ کے اگلے اجلاس میں پیش کی جائے گی، اس کی تیاری کے ساتھ ہی کے پی کے ملک میں فوڈ سیکورٹی پالیسی تیار کرنے والا پہلا صوبہ بن گیا ہے۔

    پالیسی میں زرعی پیداوار کو بڑھانے کے لیے 19 مختلف اقدامات تجویز کیے گئے ہیں، جن میں چھوٹے ڈیموں کی تعمیر اور موجودہ ڈیموں کی ریزنگ اقدامات بھی شامل ہیں۔

    پالیسی کے تحت بڑے پیمانے پر زیتون کی کاشت کی جائے گی، ایگری کلچر بزنس ڈیویلپمنٹ اتھارٹی کے قیام کی بھی تجویز دی گئی ہے۔

    وزیر اعلیٰ کے پی نے اجلاس میں ہدایت کی کہ محکمہ منصوبہ بندی پالیسی پر عمل درآمد کے لیے درکار فنڈز کی فراہمی کا انتظام کرے۔

  • شہریوں کی شکایات پر پختونخواہ پولیس کے 355 اہلکار نوکری سے برخاست

    شہریوں کی شکایات پر پختونخواہ پولیس کے 355 اہلکار نوکری سے برخاست

    پشاور: صوبہ خیبر پختونخواہ کی پولیس کو رواں برس اپنے محکمے کے خلاف 31 ہزار سے زائد شکایات موصول ہوئیں، شکایات پر 355 اہلکاروں کو نوکری سے برخاست کردیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق سنہ 2020 میں خیبر پختونخواہ پولیس کو اپنے ہی محکمے کے خلاف 31 ہزار 764 شکایت موصول ہوئیں، صوبائی پولیس نے 30 ہزار ایک سو شکایات کا ازالہ کر دیا۔

    پولیس کی دستاویزات کے مطابق شکایات ثابت ہونے پر 3 ہزار 347 پولیس اہلکاروں کو سزائیں دی گئیں، محکمہ پولیس نے 355 اہلکاروں کو نوکری سے برخاست کیا۔ سزا پانے والوں میں کانسٹیبل سے انسپکٹر رینک تک کے اہلکار شامل ہیں۔

    دستاویزات کے مطابق سزا پانے والوں میں 41 پولیس اہلکاروں پر کرپشن کا الزام تھا، ناقص تفتیش پر 41 اہکاروں کو سزا دی گئی۔

    پولیس دستاویزات کے مطابق سب سے زیادہ 1 ہزار 25 سزائیں مالا کنڈ میں دی گئیں، دوسرے نمبر پر 606 سزائیں ضلع کوہاٹ پولیس کو دی گئی۔

  • خیبر پختونخوا : کورونا وائرس مزید 10 افراد کی جان لے گیا

    خیبر پختونخوا : کورونا وائرس مزید 10 افراد کی جان لے گیا

    پشاور : محکمہ صحت خیبر پختونخوا نے اپنی رپورٹ میں کہا ہے کہ گزشتہ24گھنٹوں کے دوران کورونا وائرس سے متاثرہ 10افراد جاں بحق ہوگئے۔

    رپورٹ کے مطابق صوبے میں اب تک میں عالمی وبا سے جاں بحق ہونے والے افراد کی مجموعی تعداد ایک ہزار 521ہوگئی، جبکہ خیبرپختونخوا میں24گھنٹے میں427افراد میں کورونا وائرس کی تصدیق ہوئی ہے۔

    محکمہ صحت کا کہنا ہے کہ صوبے میں کورونا سے متاثرہ افراد کی مجموعی تعداد54ہزار448ہوگئی ہے، خیبر پختونخوا میں گزشتہ 24گھنٹے میں کورونا کے172مریض صحت یاب ہوگئے، صوبے میں کورونا کے صحت یاب مریضوں کی تعداد48ہزار426 ہوگئی۔

    واضح رہے کہ ملک بھر میں کورونا وائرس کی دوسری لہر کے دوران ہلاکتوں اور کیسز میں تیزی سے اضافہ ہورہا ہے، پاکستان میں مثبت کورونا کیسز کی مجموعی شرح 7.59 فیصد تک جا پہنچی ہے جبکہ تشویشناک مریضوں کی تعداد 2447 ہے۔

    این سی اوسی کے اعداد و شمار کے مطابق 24گھنٹے میں کورونا سےسب سے زیادہ اموات سندھ میں ہوئیں، جاں بحق51 مریض وینٹی لیٹرز پر زیر علاج تھے جبکہ ملتان میں کورونا کیلئے مختص45 فیصد وینٹی لیٹرز ، اسلام آباد کا42، لاہور،34پشاورمیں27 فیصد وینٹی لیٹرز زیر استعمال ہیں۔

  • بارشوں اور برف باری کا نیا سلسلہ کل سے شروع ہونے کا امکان

    بارشوں اور برف باری کا نیا سلسلہ کل سے شروع ہونے کا امکان

    پشاور: خیبر پختون خوا میں بارشوں اور برف باری کا نیا سلسلہ کل سے شروع ہونے کا امکان ہے۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق پی ڈی ایم اے نے ضلعی انتظامیہ کو مراسلہ جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ کل سے کے پی میں بارشوں اور برف باری کا نیا سلسلہ شروع ہونے کا امکان ہے جو ممکنہ طور پر ہفتے کے روز تک جاری رہے گا۔

    محکمہ موسمیات کے مطابق گلیات میں جمعے اور ہفتے کو بارش اور برف باری کا امکان ہے، بالائی خیبر پختون خوا کے پہاڑی علاقوں میں لینڈ سلائیڈنگ کا بھی خدشہ ہے۔

    پاکستان ڈیزاسٹر منیجمنٹ اتھارٹی نے بارشوں اور برف باری کے پیش نظر اداروں کو پیشگی اقدامات کی ہدایات جاری کر دیں۔

    ڈی جی پی ڈی ایم اے نے مراسلے میں ہدایت کی ہے کہ بالائی علاقوں میں مشینری کی دستیابی یقینی بنائی جائے، بارشوں اور برف باری سے درجہ حرارت میں کمی کا امکان ہے، اس لیے سیاحوں کو موسمی صورت حال سے با خبر رکھا جائے، سیاح بھی دوران سفر احتیاطی تدابیر اختیار کریں۔

    انھوں نے کہا کہ پی ڈی ایم اے کا ایمرجنسی آپریشن سینٹر مکمل فعال ہے، عوام کسی نا خوش گوار واقعے کی اطلاع ہیلپ لائن 1700 پر دیں۔

  • بچے کیسا بستہ اسکول لے کر جائیں گے؟ حکومت نے بتا دیا

    بچے کیسا بستہ اسکول لے کر جائیں گے؟ حکومت نے بتا دیا

    پشاور : خیبر پختونخوا اسمبلی نے بچوں کے اسکول بیگز کے وزن کی حد مقرر کردی، خلاف ورزی کرنے والے اسکول پرنسپلز کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی۔

    کے پی اسمبلی نے اسکول بیگز لیمی ٹیشن آف ویٹ بل2020 کی منظوری دے دی ہے، جس کے تحت بچوں کے اسکول بیگز کا وزن ان کی جماعت کے مطابق ہوگا۔

    اس حوالے سے ذرائع کا کہنا ہے کہ ایکٹ کے تحت ہر کلاس کے لئے الگ الگ بیگ کے وزن کا تعین کیا گیا ہے، پہلی جماعت کے بچوں کے لئے بیگ کا وزن 2.4 کلوگرام ہوگا، اور جماعت دوئم کیلئے2.6 کلوگرام وزن مقرر کیا گیا ہے۔

    اس کے علاوہ منثور شدہ بل کے مطابق تیسری جماعت کیلئے3 کلو گرام وزن مقرر جبکہ ہائی سیکنڈری کے طلبہ کے لئے بیگ کا وزن 7کلو گرام تک ہوگا۔

    بل میں مزید کہا گیا ہے کہ اسکول بیگ میں زائد وزن پر صوبے بھر کے سرکاری اسکولوں کے پرنسپلز کیخلاف سخت تادیبی کارروائی ہوگی اور پرائیویٹ تعلیمی اداروں پر2لاکھ روپے تک کا جرمانہ عائد کیا جائے گا۔

    واضح رہے کہ خیبر پختونخوا اسمبلی میں منظور ہونے والے ٓمذکورہ بل کی مخالفت جے یو آئی (ف) کے رکن محمود بھٹنی کی جانب سے کی گئی تھی۔

  • پشاور اسپتال میں آکسیجن کی کمی سے 6 مریض انتقال کر گئے

    پشاور اسپتال میں آکسیجن کی کمی سے 6 مریض انتقال کر گئے

    پشاور: خیبر ٹیچنگ اسپتال میں آکسیجن سلنڈرز کی کمی کے باعث 6 مریض انتقال کر گئے۔

    اسپتال ذرایع کے مطابق پشاور کے خیبر ٹیچنگ اسپتال میں آکسیجن کی کمی کی وجہ سے چھ مریض جاں بحق ہو گئے، مریضوں کی اموات کا واقعہ گزشتہ رات پیش آیا۔

    ترجمان خیبر ٹیچنگ اسپتال کا کہنا ہے کہ آکسیجن ٹینکر راولپنڈی سے لائے جاتے ہیں، ناگزیر وجوہ سے سلنڈر سپلائی میں تاخیر ہوئی، جس کے باعث چند مریض انتقال کر گئے۔

    ترجمان کا یہ بھی کہنا ہے کہ ابتدائی معلومات کے مطابق 3 سے 4 مریضوں کا انتقال ہوا ہے۔ اسپتال ذرایع کا کہنا ہے کہ آکسیجن پلانٹ میں آکسیجن بروقت کیوں موجود نہیں تھا، اس سلسلے میں تحقیقات جاری ہیں۔

    اسپتال ذرایع کے مطابق بی او سی نامی کمپنی آکسیجن سلنڈر سپلائی کرتی ہے، سپلائی میں تاخیر کی وجہ سے سانحہ رونما ہوا۔ ادھر خیبر ٹیچنگ اسپتال بورڈ آف گورنرز نے انتظامی سربراہان کا اہم اجلاس بلا لیا ہے، جس میں واقعے کی مکمل تحقیقات کی جائیں گی۔

    وزیر صحت کے پی تیمور جھگڑا نے واقعے کے بعد ٹویٹ میں کہا کہ آکسیجن کی عدم دستیابی پر رونما ہونے والے واقعے کی تحقیقات کا حکم دے دیا، 48 گھنٹوں کے اندر واقعے پر کارروائی کی ہدایت کی ہے، تحقیقات اطمینان بخش نہیں ہوئیں تو حکومت انکوائری کا حکم دے گی۔

    انھوں نے کہا اسپتال میں آکسیجن کی فراہمی میں کمی کا واقعہ نہیں ہونا چاہیے تھا، یا تو آکسیجن فراہمی میں مسئلہ تھا یا غفلت ہوئی، واقعے کی مکمل تفصیلات آنے کا انتظار کیا جائے، انتقال کرنے والے مریضوں کی تعداد سے متعلق ابھی کچھ نہیں کہا جا سکتا، زیادہ تر آکسیجن سلنڈر پر کرونا کے مریض ہیں۔

    ادھر وزیر اعلیٰ کے پی نے کے ٹی ایچ میں آکسیجن کی کمی سے مریضوں کی اموات کا نوٹس لے لیا ہے، محمود خان نے اسپتال کے بورڈ آف گورنرز سے تحقیقات کرانے کی ہدایت کر دی ہے، انھوں نے کہا 48 گھنٹوں میں تحقیقات مکمل کر کے رپورٹ پیش کی جائے، واقعہ متعلقہ ذمہ داروں کی غفلت اور غیر ذمہ داری کا مظاہرہ ہے۔

  • اسکول بیگ کا وزن کتنا ہونا چاہیے؟ بل پیش

    اسکول بیگ کا وزن کتنا ہونا چاہیے؟ بل پیش

    پشاور: خیبر پختون خوا کی اسمبلی میں آج ایک ایسا بل پیش کیا گیا ہے جس کا تعلق بچوں کے اسکول بیگ کے وزن سے ہے۔

    تفصیلات کے مطابق کے پی اسمبلی میں اسکول بیگز لمی ٹیشن آف ویٹ بل 2020 ایوان میں پیش کر دیا گیا، یہ بل آج اسپیکر مشتاق غنی کی زیر صدارت اسمبلی اجلاس میں پیش کیا گیا۔

    خیبر پختون خوا میں اسکول بیگ کا وزن مقرر کرنے کے لیے باقاعدہ قانون سازی کا عمل شروع ہو گیا ہے، اس سلسلے میں جو بل پیش کیا گیا ہے اسے ’اسکول بیگز لمی ٹیشن آف ویٹ بل 2020‘ کا نام دیا گیا ہے، یہ بل صوبائی وزیر تعلیم شہرام ترکئی نے ایوان میں پیش کیا۔

    مذکورہ ایکٹ کے تحت ہر کلاس کے لیے بیگ کے الگ الگ وزن کا تعین کیا گیا ہے، مجوزہ بل کے مطابق جماعت اوۤل کے بچوں کے لیے بیگ کا وزن 2.4 کلوگرام ہوگا۔

    بل کے مطابق جماعت دوئم کے لیے بیگ کا زیادہ سے زیادہ وزن 2.6 کلوگرام اور تیسری جماعت کے لیے 3 کلوگرام وزن مقرر کیا گیا ہے، جب کہ ہائی سیکنڈری کے طلبہ کے لیے بیگ کا وزن 7 کلوگرام تک ہوگا۔

    بچوں کے بھاری اسکول بیگ سے متعلق قانون سازی کی جائے، پشاور ہائی کورٹ کا حکم

    مجوزہ بل میں کہا گیا ہے کہ بچوں کے اسکول بیگ کا وزن مقررہ مقدار سے زائد ہوگا تو سرکاری اسکول پرنسپلز کے خلاف تادیبی کارروائی کی جائے گی، جب کہ پرائیویٹ تعلیمی اداروں کو 2 لاکھ روپے تک جرمانہ کیا جائے گا۔

    یاد رہے کہ گزشتہ برس اپریل میں اس سلسلے میں ایک درخواست پر پشاور ہائی کورٹ نے کے پی حکومت کو قانون سازی کا حکم دیا تھا اور 4 ماہ کی مہلت دی تھی، جسٹس قیصر رشید نے کیس کی سماعت میں ریمارکس دیے تھے کہ بھاری بستوں سے بچوں کی صحت متاثر ہو رہی ہے۔

    مارچ 2018 میں اس حوالے سے ڈپٹی میڈیکل سپرنٹنڈنٹ کلینکل عباسی شہید اسپتال کراچی نے تمام اسکول پرنسپلز کو ایک خط میں کہا تھا کہ بھاری بیگ اٹھانے والے بچے مختلف تکالیف کا شکار ہوتے ہیں، انھیں گردن، ریڑھ کی ہڈی اور کندھے میں درد کی شکایات ہو سکتی ہیں، روزانہ کئی بچوں کو ان ہی تکالیف کے باعث اسپتال لایا جاتا ہے، اس لیے بیگ کا وزن مناسب رکھا جائے۔

  • فش فارمنگ اب ہو گئی آسان!

    فش فارمنگ اب ہو گئی آسان!

    پشاور: اے آر وائی نیوز کے قارئین یہ جان کر حیران ہوں گے کہ فش فارمنگ اب بہت آسان ہوگئی ہے۔

    پشاور میں بائیو فلاک ٹیکنالوجی والا پہلا مچھلی گھر قائم کیا گیا ہے، جس میں دیسی اور بدیسی مچھلیاں نہایت آسانی سے پالی جا سکتی ہیں، یعنی مچھلیوں کی افزائش اب گھریلو طریقے سے بھی ممکن ہو گئی ہے۔

    اے آر وائی نیوز  کی خصوصی رپورٹ کے مطابق پشاور رِنگ روڈ پر پہلا بائیو فلاک ٹیکنالوجی پر مبنی مچھلی گھر قائم کیا گیا ہے، جہاں پانی کے ایسے ٹینکرز بنائے گئے ہیں جن میں ہر ایک میں 10 ہزار لیٹر پانی اسٹور کیا گیا ہے، اور ایک ٹینکر میں 800 سے 1500 تک مچھلیوں کی افزائش کی جا سکتی ہے۔

    اس مچھلی گھر ’اسمارٹ بائیو فلاک فش فارم‘ کے مالک ہمایوں کا کہنا ہے کہ پاکستان میں روایتی طور پر جو ایک ایکڑ میں فارمنگ ہوتی تھی وہ اب دس بارہ ہزار لیٹر کے ٹینک میں ممکن ہو گیا ہے، اس ٹیکنالوجی کی مدد سے اب ہم ایک ٹینک میں اتنی ہی پروڈکشن لے سکتے ہیں جتنی ہم پہلے ایک ایکڑ علاقے میں لیتے تھے۔

    ان کا کہنا تھا اس نئے طریقے میں ایک تو پانی کا استعمال بہت کم ہو گیا ہے، پورا سال ایک ہی پانی ہوتا ہے، تبدیل کرنے کی ضرورت نہیں ہوتی، جگہ بھی بہت کم درکار ہونے کی وجہ سے اب گھروں میں خواتین بھی آرام سے مچھلیوں کی فارمنگ کر سکتی ہیں جو کہ پہلے ممکن نہیں تھا۔

    ہمایوں کے مچھلی گھر میں 20 سے زائد ٹینک بنائے گئے ہیں، جن میں ہزاروں مچھلیوں کی افزائش کا عمل جاری ہے، ان ٹینکس میں مچھلیوں کو آکسیجن فراہم کرنے کے لیے بھی خصوصی انتظام کیا گیا ہے، کیوں کہ چھوٹی جگہ پر سیکڑوں مچھلیاں پالی جاتی ہیں تو انھیں آکسیجن کی ضرورت بھی زیادہ ہوتی ہے۔

    انھوں نے بتایا کہ صرف جگہ نہیں، اس فارم کے قیام کے لیے سرمایہ کاری بھی کم لگتی ہے، ایک عام روایتی فارم پر بہت پیسا خرچ ہوتا ہے لیکن اس ٹیکنالوجی کی مدد سے آپ 80 ہزار سے ایک لاکھ روپے تک ایک ٹینک بنا سکتے ہیں۔

  • خیبر پختونخواہ میں بارش و برفباری: 2 خواتین زخمی، گھروں کو بھی نقصان

    خیبر پختونخواہ میں بارش و برفباری: 2 خواتین زخمی، گھروں کو بھی نقصان

    پشاور: صوبائی ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی کا کہنا ہے کہ خیبر پختونخواہ میں بارش و برفباری سے 2 خواتین زخمی ہوئیں، جبکہ 2 گھروں کو بھی جزوی نقصان پہنچا۔

    تفصیلات کے مطابق صوبہ خیبر پختونخواہ کی ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی کا کہنا ہے کہ صوبے میں بارش و برفباری سے 2 خواتین زخمی ہوئیں، دونوں خواتین مٹہ کے علاقے بھر مٹہ میں دیوارگرنے سے زخمی ہوئیں۔

    پی ڈی ایم اے کا کہنا ہے کہ بارشوں اور برفباری سے 2 گھروں کو جزوی نقصان پہنچا، برفباری سے بند سڑکیں کھولنے کے اقدامات جاری ہیں۔

    دوسری جانب ڈپٹی کمشنر مانسہرہ کا کہنا ہے کہ برفباری سے بند شاہراہ کاغان کو آمد و رفت کے لیے بحال کردیا گیا ہے۔

    ڈی سی کے مطابق ناران، شاہراہ کاغان سکی کناری کے مقام پر پھنسے سیاحوں کو بھی نکال لیا گیا ہے، برف باری سے 6 کوسٹر اور 16 چھوٹی گاڑیاں پھنس گئی تھیں۔

    خیال رہے کہ صوبہ خیبر پختونخواہ اور گلگت بلتستان کے بالائی علاقوں میں شدید برفباری اور بارشیں جاری ہیں، کوئٹہ، قلات اور دیر میں درجہ حرارت منفی 1 سے بھی نیچے جا چکا ہے۔

  • خیبر پختونخواہ حکومت کا سیاحت کے فروغ کے لیے اہم اقدام

    خیبر پختونخواہ حکومت کا سیاحت کے فروغ کے لیے اہم اقدام

    پشاور: خیبر پختونخواہ کابینہ نے سیاحت کے فروغ کے لیے اہم اقدام کرتے ہوئے متعدد سڑکوں کی تعمیر و مرمت کی منظوری دے دی۔

    تفصیلات کے مطابق خیبر پختونخواہ کابینہ نے سیاحت کے لیے اہمیت کی حامل اہم سڑکوں کی تعمیر کی منظوری دے دی، 127 کلو میٹر سڑکیں عالمی بینک کے تعاون سے تعمیر کی جائیں گی۔

    منصوبے میں 24 کلو میٹر ٹھنڈیانی سڑک کی توسیع بھی شامل ہے۔ 35 کلو میٹر وادی سپات کوہستان کی تعمیر، 45 کلو میٹر شیشی کوہ تا مداکلاشٹ چترال روڈ اور 23 کلو میٹر مانکیال تا بڈہ سیرئے روڈ بھی منصوبے میں شامل ہے۔

    وزیر اعلیٰ خیبر پختونخواہ محمود خان کا کہنا ہے کہ سڑکوں کی تعمیر سے سفری سہولیات میسر ہوں گی، سڑکوں کی تعمیر سے سیاحت کو فروغ ملے گا۔

    انہوں نے کہا کہ صوبائی حکومت صوبے کے تمام علاقوں میں سیاحت کے فروغ کے لیے کوشاں ہے۔

    خیال رہے کہ پختونخواہ کے 3 سیاحتی علاقوں کالام، کمراٹ اور کیلاش کے لیے الگ اتھارٹیز قائم کردی گئی ہیں جن کا مقصد یہاں کی سیاحت کو فروغ دینا ہے۔

    اتھارٹیز کے قیام سے ان علاقوں کی سیاحت کو مزید تقویت ملے گی، اتھارٹیز علاقوں کا قدرتی حسن برقرار رکھنے کے لیے کردار ادا کریں گی۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ اتھارٹیز کے قیام کے بعد تعمیرات یا عمارت کی خلاف ورزی پر 3 سال قید اور 10 لاکھ روپے جرمانہ ہوگا، بغیراجازت رہائشی اسکیموں سے متعلق 3 سال قید یا 50 لاکھ روپے جرمانہ ہوگا۔