Tag: KPK

  • خیبر پختونخوا : 455 ڈاکٹرز اور 170 نرسیں کورونا وائرس کا شکار

    خیبر پختونخوا : 455 ڈاکٹرز اور 170 نرسیں کورونا وائرس کا شکار

    پشاور : کورونا مریضوں کے علاج معالجے پر مامور ڈاکٹرز خود کرونا کا شکار ہوگئے، خیبر پختونخوا میں 455ڈاکٹرز اور 170نرسیں بھی اس وبا میں مبتلا ہوگئیں۔

    تفصیلات کے مطابق کورونا وائرس کے خلاف جنگ کے محاذ پر صحت کے شعبے میں ڈاکٹروں کے ساتھ ساتھ پیرا میڈیکل اسٹاف بھی کندھے سے کندھا ملائے کھڑا ہے۔

    ڈاکٹر نرسیں اور دیگر عملہ تمام اسپتالوں اور قرنطینہ مراکز میں فرنٹ لائن پر بہادری سے کام کر رہے ہیں اور اس قاتل وائرس کو شکست دینے کے لیے انتہائی پرعزم ہیں لیکن اس وباء سے لڑنے والے ڈاکٹرز اور ان کا ساتھ دینے والا عملہ اس سے محفوظ نہیں رہے۔

    پشاور میں پروونشل ڈاکٹرزایسوسی ایشن نے بتایا ہے کہ کے پی میں455ڈاکٹرز کورونا میں مبتلاہوگئے ہیں، ان ساتھ 170کے قریب نرسیں بھی اس مہلک وباء کا شکار ہوگئیں۔

    پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے پروونشل ڈاکٹرزایسوسی ایشن کے عہدیداران نے بتایا کہ پیرامیڈیکس اور دیگر375افراد میں کوروناکی تشخیص ہوئی ہے۔

    اس سے قبل خیبر پختونخوا میں6ڈاکٹرز، نرس،4پیرامیڈیکس، اکاؤنٹنٹ کورونا سے شہید ہوئے، پروونشل ڈاکٹرز ایسوسی ایشن نے مطالبہ کیا ہے کہ ڈاکٹرز اور دیگر طبی عملے کورسک الاؤنس دیا جائے اور ایڈہاک، کنٹریکٹ ڈاکٹرز کو ریگولر کیا جائے۔

  • سو سے زائد مریضوں کو اسپتال پہنچانے والا ریسکیو اہل کار کرونا سے متاثر

    سو سے زائد مریضوں کو اسپتال پہنچانے والا ریسکیو اہل کار کرونا سے متاثر

    مردان: خیبر پختون خوا کے شہر مردان میں کرونا وائرس سے متاثرہ 100 سے زائد مریضوں کو اسپتال پہنچانے والا ریسکیو اہل کار کرونا وائرس کا شکار ہو گیا۔

    تفصیلات کے مطابق ریسکیو اہل کار ارشاد خان دوسرے مریضوں کو اسپتال پہنچاتے پہنچاتے خود بھی کرونا وائرس سے متاثر ہو گئے ہیں، ارشاد خان نے یو سی منگا سے ایک رات میں 56 مریضوں کو اسپتال منتقل کیا تھا۔

    ایمرجنسی میڈیکل ٹیکنیشن کے طور پر خدمات انجام دینے والے فرنٹ لائن سولجر ارشاد خان کو مردان کے میڈیکل کمپلیکس کے آئسولیشن وارڈ میں زیر علاج رکھا گیا ہے، خیبر پختون خوا کے سیکریٹری ریلیف عابد مجید نے ریسکیو جاں باز ارشاد خان کو سلام بھی پیش کیا، انھوں نے میڈیا کو بتایا کہ ارشاد خان کو علاج کے لیے بہترین سہولتیں فراہم کی جا رہی ہیں۔

    ڈائریکٹر ریسکیو 1122 خطیر احمد کا کہنا تھا کہ مشکل کی گھڑی میں جوانوں کی کارکردگی قابل ستائش ہے، ریسکیو کے جوان اپنی جانوں کی پروا کیے بغیر عوام کو بہترین خدمات فراہم کر رہے ہیں۔ انھوں نے ارشاد خان سے ٹیلی فونک رابطہ کر کے ان کی خیریت بھی دریافت کی اور جلد صحت یابی کے لیے نیک تمناؤں کا اظہار کیا۔

    چیف سیکریٹری کے پی کی جانب سے ریسکیو اہل کار ارشاد خان کو پھولوں اور پھلوں کا تحفہ بھی پہنچایا گیا۔

    واضح رہے کہ خیبر پختون خوا میں کرونا وائرس کے کیسز کی تعداد بڑھ کر 8,080 ہو گئی ہے، جن میں سے 5,143 مریض زیر علاج ہیں، اور 408 مریض اب تک جاں بحق ہو چکے ہیں جب کہ 2529 مریض صحت یاب ہو چکے ہیں۔

  • پشاور: بیرون ملک سے آئے صرف علامات والے مسافروں کا کرونا ٹیسٹ ہوگا

    پشاور: بیرون ملک سے آئے صرف علامات والے مسافروں کا کرونا ٹیسٹ ہوگا

    پشاور: خیبر پختونخواہ حکومت نے فیصلہ کیا ہے کہ بیرون ملک سے آئے ہر مسافر کے کرونا وائرس ٹیسٹ کے بجائے صرف ان مسافروں کا ہی ٹیسٹ کیا جائے گا جن میں علامات ظاہر ہوں گی۔

    تفصیلات کے مطابق خیبر پختونخواہ حکومت نے بیرون ملک سے آئے ہر مسافر کا کرونا وائرس کا ٹیسٹ نہ کرنے کا فیصلہ کیا ہے، ذرائع پختونخواہ حکومت کا کہنا ہے کہ صرف ان مسافروں کا ہی ٹیسٹ کیا جائے گا جن میں علامات ظاہر ہوں گی۔

    ذرائع کے مطابق صوبائی حکومت نے فیصلہ کیا ہے کہ جن مسافروں میں علامات نہ ہوں ان کو گھر جانے دیا جائے گا۔

    خیال رہے کہ صوبہ خیبر پختوخواہ سمیت ملک بھر میں کرونا وائرس کے مریضوں کی تعداد 57 ہزار سے تجاوز کر گئی ہے، صرف گزشتہ 24 گھنٹے میں 30 مریض جاں بحق ہوئے ہیں جس کے بعد وائرس سے ہلاک افراد کی تعداد 1 ہزار 197 ہوگئی ہے۔

    نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹر کے اعداد و شمار کے مطابق سندھ میں کرونا سے متاثرہ مریضوں کی تعداد 22 ہزار 934، پنجاب میں 20 ہزار 656، خیبر پختونخواہ میں 8 ہزار 80، بلوچستان میں 3 ہزار 468، اسلام آباد میں 17 سو 28، گلگت بلتستان میں 630 اور آزاد کشمیر میں 211 ہے۔

    آپریشن سینٹر کے مطابق 18 ہزار 314 مریض کرونا کو شکست دے کر صحتیاب ہوچکے ہیں جبکہ پاکستان میں اب تک 4 لاکھ 90 ہزار 908 ٹیسٹ کیے جا چکے ہیں۔

  • خیبر پختونخوا : کورونا لاک ڈاؤن کی مدت میں 15مئی تک توسیع

    خیبر پختونخوا : کورونا لاک ڈاؤن کی مدت میں 15مئی تک توسیع

    پشاور : خیبر پختونخوا حکومت نے کرونا وائرس پر قابو پانے کے لیے صوبے میں 15 مئی تک لاک ڈاؤن میں توسیع کر دی ہے، مویشی منڈی کھولنے کی اجازت بھی دے دی گئی۔

    تفصیلات کے مطابق خیبر پختونخوا کی صوبائی کابینہ کا اجلاس جمعرات 30اپریل کو وزیر اعلیٰ محمود خان کی زیر صدارت ہوا اجلاس میں کورونا وائرس کے حوالے سے صوبائی حکونت کے اقدامات کا جائزہ لیا گیا، اور اہم فیصلے کیے گئے۔

    بعد ازاں اس حوالے سے صوبائی وزیر اجمل وزیر نے پریس کانفرنس میں صحافیوں بتایا کہ کے پی حکومت نے کرونا وائرس پر قابو پانے کے لیے صوبے میں 15 مئی تک لاک ڈاؤن کی مدت میں توسیع کردی ہے، لاک ڈاون میں توسیع کے ساتھ ساتھ مویشی منڈی کھولنے کی اجازت بھی دے دی گئی ہے۔

    صوبائی وزیر اجمل وزیر نے بتایا کہ مویشی منڈی سے متعلق ایس او پیز بنائی جائے گی جس پر سختی سے عمل درآمد کروایا جائے گا۔انہوں نے واضح کیا کہ تندور کی دکانیں اور دودھ دہی کی دکانیں شام 4 بجے کے بعد کھلی رہیں گی۔

    پشاور میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے اجمل وزیر نے کہا کہ کورونا سے شہید ہونے والے فرنٹ لائن ملازمین کو 70 لاکھ روپے کا پیکج دیا جائے گا۔
    انہوں نے بتایا کہ صوبائی کابینہ نے کے پی پاور ٹرانسمیشن اینڈ گرڈ سسٹم کمپنی کے قیام کی منظوری دے دی ہے، صوبہ اپنا گرڈ اور ٹرانسمیشن نظام قائم کر سکے گا۔

    اس کے علاوہ کے پی ایپیڈیمک کنٹرول اینڈ ایمرجنسی ریلیف آرڈیننس کے نفاذ کی منظوری بھی دے دی گئی ہے، آرڈیننس کے تحت متاثرہ افراد کو آئسولیشن میں رکھا جاسکے گا، وبا کی صورت میں اجتماعات پر پابندی لگائی جاسکے گی، تعلیمی ادارے، خاندان کے سربراہ زیر کفالت افراد کے متاثر ہونے کی اطلاع دینے کے پابند ہوں گے۔

    اجمل وزیر نے بتایا کہ پبلک ٹرانسپورٹ، ریسٹورینٹس، ہوٹلز کے انچارج زیر کفالت افراد کے متاثر ہونے کی اطلاع دینے کے پابند ہوں گے، آرڈیننس کی خلاف ورزی پر سزائیں اور جرمانے بھی تجویز کیے گئے ہیں۔

    وبا کی صورت میں عوام کو ریلیف دینے کے لیے اقدامات کو بھی قانونی تحفظ دیا گیا ہے، 6 ہزار سے زائد فیس وصول کرنے والے تعلیمی ادارے فیسوں میں 20 فیصد رعایت دیں گے، 6 ہزارسے کم فیسیں وصول کرنے والے 10 فیصد رعایت دیں گے۔

    واضح رہے کہ اس سے قبل کرونا وائرس پر قابو پونے کے لیے وفاقی حکومت ملک بھر میں لاک ڈاون 9 مئی تک بڑھا چکی ہے۔

  • ایک اور فرنٹ لائن سولجر کرونا سے لڑتے ہوئے جاں بحق

    ایک اور فرنٹ لائن سولجر کرونا سے لڑتے ہوئے جاں بحق

    پشاور: پاکستان میں کرونا وائرس سے لڑتے ہوئے ایک اور فرنٹ لائن سولجر جان سے گئے، پشاور حیات آباد میڈیکل کمپلیکس کے پروفیسر ڈاکٹر محمد جاوید انتقال کر گئے۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق ایچ ایم سی میڈیا سیل کا کہنا ہے کہ حیات آباد میڈیکل کمپلیکس میں کرونا میں مبتلا ڈاکٹر انتقال کر گئے، ڈاکٹر جاوید ایک ہفتہ قبل مریضوں کو چیک کرتے ہوئے مہلک وائرس سے متاثر ہو گئے تھے۔

    میڈیا سیل ایچ ایم سی کے مطابق ڈاکٹر محمد جاوید کو وِڈ نائنٹین کے مریضوں کی او پی ڈی میں فرائض انجام دے رہے تھے۔

    واضح رہے کہ ملک میں کو وِڈ نائنٹین سے ایک دن میں مزید 16 افراد جاں بحق ہو گئے ہیں، جس سے مرنے والوں کی تعداد 253 ہو گئی ہے، گزشتہ 24 گھنٹوں میں 785 نئے کیس رپورٹ ہوئے، نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹر کے مطابق زیر علاج مریضوں کی تعداد 8932 ہے۔

    خیال رہے کہ گزشتہ روز کراچی میں ڈاکٹرز نے اہم ترین پریس کانفرنس کی تھی جس میں انھوں نے روتے ہوئے عوام سے اپیل کی تھی کہ وہ احتیاط کریں، اسپتالوں اور ڈاکٹرز پر کرونا کے مریضوں کا دباؤ بڑھتا جا رہا ہے، عوام کو لاک ڈاؤن میں باہر نہیں نکلنا چاہیے۔

    لیڈی ڈاکٹرز کا کہنا تھا کہ ہمیں اپنی جان کی پروا نہیں مگر خاندان کی فکر سب کو ہوتی ہے، ڈاکٹرز کو بچائیں کیوں کہ اگر ڈاکٹرز نہ رہے تو علاج کرنے والا کوئی نہیں رہے گا۔ پریس کانفرنس کے دوران ڈاکٹر نصرت شاہ طبی عملے کی مشکلات بیان کرتے ہوئے آب دیدہ ہو گئیں۔ انھوں نے کہا کرونا پھپیڑوں پر حملہ کرے تو وینٹی لیٹر بھی نہیں بچاتا۔

    انھوں نے کہا کہ ہم آگاہی دے رہے ہیں مگر لوگ نہیں مان رہے، اگر احتیاط نہ کی تو معاملات قابو سے باہر ہو جائیں گے۔ ادھر وفاقی حکومت نے ملک گیر لاک ڈاؤن میں 9 مئی تک توسیع کر دی ہے۔

  • انسداد کرونا اقدامات: سب سے زیادہ پختونخوا میں عوام مطمئن

    انسداد کرونا اقدامات: سب سے زیادہ پختونخوا میں عوام مطمئن

    پشاور: انسداد کرونا اقدامات کے سلسلے میں پاکستان بھر میں صوبہ خیبر پختون خوا کے عوام نے سب سے زیادہ اطمینان کا اظہار کر دیا ہے۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق گیلپ نے انسداد کرونا پر ایک سروے رپورٹ جاری کی ہے، جس میں اعداد و شمار بتاتے ہیں کہ پاکستان میں کے پی وہ صوبہ ہے جہاں سب سے زیادہ لوگوں نے صوبائی اقدامات سے اتفاق ظاہر کیا۔

    سروے نتائج سے معلوم ہوتا ہے کہ پختون خوا حکومت کی انسداد کرونا اقدامات کی عوام میں زبردست پذیرائی ہو رہی ہے، اور صوبائی حکومت کے پی کے کرونا سے متعلق حفاظتی اقدامات اور انتظامات کرنے میں سب سے آگے ہے۔

    سروے کے مطابق خیبر پختون خوا کے 90 فی صد عوام نے کہا ہے کہ کرونا کو کنٹرول کرنے کے حوالے سے ان کی صوبائی حکومت کے اقدامات سے وہ متفق ہیں۔ دوسرے نمبر پر سندھ کے 79 فی صد عوام نے صوبائی اقدامات سے اتفاق کا اظہار کیا ہے، پنجاب میں 78 فی صد عوام اپنی حکومت سے مطمئن ہیں، جب کہ بلوچستان میں 45 فی صد عوام نے اطمینان ظاہر کیا۔

    خیبر پختون خوا میں حکومتی اقدامات سے صرف 7 فی صد لوگوں نے عدم اتفاق کیا ہے، جب کہ 3 فی صد لوگوں نے اتفاق کیا نہ ہی عدم اتفاق، سروے میں 30 سال سے کم عمر اور 50 سال سے زائد عمر کے افراد کو شامل کیا گیا۔ وزیر اعلیٰ محمود خان نے کہا کہ حکومتی اقدامات پر عوام کے بھرپور اعتماد نے ہمیں مزید حوصلہ دیا ہے، ہم عوام کے تعاون سے اس مشکل صورت حال سے مؤثر انداز میں نمٹ لیں گے، عوام کا تہہ دل سے مشکور ہوں۔

  • بلوچستان، کے پی اور گلگت میں کروناٹیلی میڈیسن سینٹرز کے قیام کا اعلان

    بلوچستان، کے پی اور گلگت میں کروناٹیلی میڈیسن سینٹرز کے قیام کا اعلان

    لاہور: صوبائی حکومتوں نے خیبرپختونخوا، بلوچستان اور گلگت بلتستان میں کروناٹیلی میڈیسن سینٹرز کے قیام کا اعلان کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق گورنرپنجاب نے بلوچستان، خیبرپختونخواہ اور گلگت بلتستان کے گورنرز سے رابطہ کیا۔ دریں اثنا صدرآزاد کشمیرمسعود احمد خان سے بھی رابطہ کیا گیا۔

    اس دوران کےپی، بلوچستان اور گلگت بلتستان میں کروناٹیلی میڈیسن سینٹرز کے قیام کا اعلان کیا گیا۔ گورنر پنجاب کا کہنا تھا کہ آزادکشمیر میں بھی ٹیلی میڈیسن سینٹرز بنائے جائیں گے۔

    ان کا مزید کہنا تھا ٹیلی میڈیسن سینٹرز کے قیام کے لیے ہنگامی بنیادوں پر کام کا آغاز کردیا گیا ہے۔

    حکومت کا کروناوائرس لیباٹریز کی تعداد 32 تک لے جانے کا فیصلہ

    دوسری جانب وزیراعظم کے معاون خصوصی برائے صحت ڈاکٹر ظفر مرزا نے کہا ہے کہ گزشتہ چند ہفتے میں کروناوائرس لیبارٹریز کی تعداد میں اضافہ کیا ہے، آنے والوں میں دنوں لیباٹریز کی تعداد 32 تک لے جائیں گے۔

    اپنے ایک بیان میں ڈاکٹر ظفر مرزا کا کہنا تھا کہ نئی لیباٹریز وہاں ہوں گی جہاں لوگوں کو آسان رسائی ہو، ممکنہ طور پر آنے والے دنوں میں کروناوائرس لیباٹریز کی تعداد 32 ہوجائے گی۔

  • خیبرپختونخوا پولیس نے تخریب کاری کا بڑا منصوبہ ناکام بنا دیا

    خیبرپختونخوا پولیس نے تخریب کاری کا بڑا منصوبہ ناکام بنا دیا

    بنوں: خیبرپختونخوا پولیس نے اہم کارروائی کرتے ہوئے صوبے کو دہشت گردی کے بڑے منصوبے سے بچا لیا۔

    تفصیلات کے مطابق کے پی کے شہر بنوں میں پولیس نے تخریب کاری کا بڑا منصوبہ ناکام بنایا۔ پولیس نے لنک روڈ سے بارودی مواد سے بھری موٹرسائیکل برآمد کرلی۔

    پولیس کا کہنا ہے کہ بم ڈسپوزل اسکواڈ (بی ڈی ایس) نے موٹر سائیکل میں نصب بارودی مواد کو ناکارہ بنا دیا، موٹر سائیکل میں 4کلوبارودی مواد اور پرائماکارڈ نصب کیے گئے تھے۔

    متعلقہ اداروں نے واقعے سے متعلق تحقیقات کا آغاز کردیا ہے۔

    گجرات میں تخریب کاری کا منصوبہ ناکام، 5 دہشت گرد ہلاک

    پولیس کا کہنا ہے کہ جائے وقوعہ سے شواہد اکھٹے کرلیے اور تفتیش بھی شروع کردی ہے۔ یہ جاننے کی کوشش جاری ہے کہ موٹر سائیکل یہاں کس نے رکھی اور کیا مقاصد تھے۔

    متعلقہ اداروں نے جلد ملزمان کی گرفتاریوں کا امکان ظاہر کیا ہے۔

  • طالبات سے ہراسانی کا واقعہ، 7جامعات کے وائس چانسلرز تبدیل

    طالبات سے ہراسانی کا واقعہ، 7جامعات کے وائس چانسلرز تبدیل

    پشاور : گومل یونیورسٹی میں طالبات سے ہراسانی واقعے کے بعد خیبر پختونخوا کی 7جامعات کے وائس چانسلرز تبدیل کردیئے گئے۔

    تفصیلات کے مطابق خیبر پختونخوا کی 7جامعات کے وائس چانسلرز کو تبدیل کردیا گیا ، گومل یونیورسٹی میں طالبات سے ہراسانی واقعے کے بعد تبادلے کیے گئے ہیں۔

    ہائیر ایجوکیشن ڈیپارٹمنٹ نے نوٹیفکیشن جاری کردیے ہیں ، نوٹیفکیشن کے مطابق ڈاکٹر افتخار احمد کو وائس چانسلر گومل یونیورسٹی تعینات کردیا گیا جبکہ ویمن یونیورسٹی صوابی،یونیورسٹی آف ٹیکنالوجی مردان ، خوشحال خان یونیورسٹی،یونیورسٹی آف ایگریکلچر ڈی آئی خان کے وائس چانسلرز بھی تبدیل کئے گئے ہیں۔

    لکی مروت، ایبٹ آباد، اور ہزارہ یونیورسٹی میں بھی نئے وائس چانسلرز تعینات کر دیئے گئے ہیں۔

    مزید پڑھیں : طالبات کو ہراساں کرنے میں ملوث پروفیسر نوکری سے برخاست

    یاد رہے گذشتہ ماہ اے آر وائی نیوز کی ٹیم سرعام نے ڈیرہ اسماعیل خان میں گومل یونیورسٹی پر چھاپہ مار کر طالبات کو ہراساں کرنے والے پروفیسر صلاح الدین کو نوکری سے برخاست کروادیا تھا ۔

    پروفیسر صلاح الدین طالبات کو نمبر کم کرانے کی دھمکی دے کر ہراساں کرتا تھااور خواتین اساتذہ سے بھی دست درازی کرچکا ہے۔

    نمائندہ اے آر وائی نیوز اقرار الحسن کے مطابق ملزم کے خلاف جنسی ہراسگی کی مسلسل شکایات کے باوجود کوئی کارروائی نہیں کی گئی تھی۔

    ٹیم سرعام نے ملزم پروفیسر کے خلاف تمام ویڈیو اور شواہد حاصل کیے جس کے بعد اسے نوکری سے برخاست کردیا گیا تھا۔

    رپورٹ کے مطابق پروفیسر صلاح الدین کی 35 سال کی سروس ہے اور یہ ملزم ڈین آف آرٹس تھے اور یونیورسٹی کا سب سے بڑا عہدہ ان کے پاس تھا۔

  • وزیراعظم نے خیبرپختونخوا میں رشکئی صنعتی زون کی منظوری دے دی

    وزیراعظم نے خیبرپختونخوا میں رشکئی صنعتی زون کی منظوری دے دی

    پشاور : وزیراعظم عمران خان نے خیبرپختونخوا میں رشکئی صنعتی زون کی منظوری دے دی، منصوبے سے دو لاکھ نوجوانوں کو بلا اور بالواسطہ روزگار میسر ہوگا۔

    مشیر اطلاعات کے پی اجمل وزیر نے کہا ہے کہ خیبرپختونخوا کے لیے بڑی خوش خبری ہے کہ وزیراعظم عمران خان نے رشکئی صنعتی زون کی منظوری دے دی ہے، دو لاکھ نوجوانوں کو بلا اور بالواسطہ روزگار میسر ہوگا، چین کی کمپنیاں منصوبے میں سرمایہ کاری کریں گی۔

    اجمل وزیر نے کہا کہ نو مارچ کو انڈر21گیمز کا افتتاح ہوگا جس میں25 ہزار کھلاڑی حصہ لیں گے،47وزیراعظم عمران خان انڈر21گیمز کی تقریبات میں شرکت کریں گے، مختلف گیمز ہوں گے جس میں 34اضلاع کے کھلاڑی حصہ لیں گے۔

    انہوں نے کہا کہ وزیراعظم کو غریب اور متوسط طبقے کی مشکلات کا احساس ہے، وزیراعلیٰ کے پی محمود خان نے بہتر حکمت عملی سے آٹا بحران پر قابو پایا، ملک میں معاشی استحکام آرہا ہے جو اپوزیشن کو ہضم نہیں ہورہا۔

    انہون نے کہا کہ اپوزیشن کو اپنا مستقبل تاریک نظر آرہا ہے، خیبر پختونخوا اسمبلی میں اپوزیشن ہٹ دھرمی کا مظاہرہ کررہی ہے، اپوزیشن کے پاس کوئی سیاسی ایجنڈا نہیں، کیمروں کی توجہ حاصلکرنے کے لیے اپوزیشن واویلا کررہی ہے۔

    مشیر اطلاعات کے پی کا مزید کہنا تھا کہ رواں مالی سال میں بی آرٹی منصوبہ مکمل ہوگا، بی آر ٹی منصوبے کی تاریخ سرپرائز ہوگی۔