Tag: KPK

  • اسلام آباد سمیت مختلف شہروں میں زلزلے کے جھٹکے

    اسلام آباد سمیت مختلف شہروں میں زلزلے کے جھٹکے

    اسلام آباد: وفاقی دارالحکومت اسلام آباد اور صوبہ خیبر پختونخوا کے مختلف شہروں میں زلزلے کے جھٹکے محسوس کیے گئے۔

    تفصیلات کے مطابق اسلام آباد، سوات، دیر بالا، کوہاٹ، ایبٹ آباد، مانسہرہ، چترال، غذر، ژوب، پشاور، مالا کنڈ، بٹگرام اور صوابی میں زلزلے کے جھٹکے محسوس کیے گئے۔

    زلزلہ پیما مرکز کے مطابق زلزلہ 96 کلو میٹر گہرائی میں آیا جبکہ اس کی شدت 5.4 تھی، زلزلے کا مرکز افغانستان اور تاجکستان کا سرحدی علاقہ تھا۔

    زلزلے کے جھٹکے محسوس ہونے کے بعد لوگ خوفزدہ ہو کر کلمہ طیبہ کا ورد کرتے ہوئے گھروں سے باہر نکل آئے۔

    خیال رہے کہ ڈیڑھ ماہ قبل 5.8 شدت کے زلزلے نے آزاد کشمیر میں بے پناہ تباہی مچائی تھی۔ 24 ستمبر کو آنے والے زلزلے کے جھٹکے پنجاب اور خیبر پختونخوا کے مختلف شہروں میں محسوس کیے گئے تھے۔

    زلزلے سے میر پور آزاد کشمیر کا علاقہ جاتلاں سب سے زیادہ متاثر ہوا جہاں سڑکیں ٹوٹ کر دھنس گئیں جبکہ کچھ عمارتیں بھی منہدم ہوئیں۔

    زلزلے سے 40 افراد جاں بحق جبکہ 800 سے زیادہ زخمی ہوئے، زلزلے کے باعث 450 گھر بھی متاثر ہوئے۔

  • ریٹائرمنٹ کی عمر میں اضافے پر صوبائی حکومت سے جواب طلب

    ریٹائرمنٹ کی عمر میں اضافے پر صوبائی حکومت سے جواب طلب

    پشاور: صوبہ خیبر پختونخوا میں ریٹائرمنٹ کی عمر میں اضافے کے خلاف دائر درخواست پر عدالت نے صوبائی حکومت سے جواب طلب کرلیا۔

    تفصیلات کے مطابق پشاور ہائیکورٹ میں ریٹائرمنٹ کی عمر 60 سے 63 سال کرنے کے خلاف دائر درخواست پر سماعت ہوئی، سماعت چیف جسٹس وقار احمد سیٹھ اور جسٹس احمد علی نے کی۔

    چیف جسٹس نے کہا کہ ریٹائرمنٹ کی عمر زیادہ کرنے سے بے روزگاری میں مزید اضافہ ہوگا، لوگ ریٹائرڈ نہیں ہوں گے تو نئے کیسے آئیں گے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت خود کہتی ہے فنانشل کرائسز کی وجہ سے ایسا کر رہے ہیں، 3 سال بعد تو پنشن کے لیے اور بھی زیادہ رقم درکار ہوگی۔

    عدالت نے خیبر پختونخوا حکومت سے آئندہ سماعت پر جواب طلب کرلیا۔

    خیال رہے اس سے قبل وزیر اعظم عمران خان بھی سرکاری ملازمین کی ریٹائرمنٹ کی عمر میں توسیع کے معاملے پر 7 رکنی کمیٹی قائم کرچکے ہیں۔ وزیر اعظم کے مشیر برائے ادارہ جاتی اصلاحات کمیٹی کے سربراہ ہیں جبکہ سیکریٹری خزانہ، اسٹیبلشمنٹ، دفاع، قانون اور آڈیٹر جنرل کمیٹی کا حصہ ہیں۔

    ذرائع کے مطابق کمیٹی ریٹائرمنٹ کی عمر میں اضافہ کرنے یا نہ کرنے سے متعلق اور ریٹائرمنٹ کی عمر بڑھانے پر قانونی، معاشی اور انتظامی تجاویز دے گی۔

  • پشاور : خیبرپختونخواہ میں ڈینگی کے مثبت کیسز کی تعداد 6917 ہوگئی

    پشاور : خیبرپختونخواہ میں ڈینگی کے مثبت کیسز کی تعداد 6917 ہوگئی

    پشاور: خیبرپختونخوا میں ڈینگی کے مریضوں کی تعداد میں مزید اضافہ ہوا ہے اور ڈینگی کے 37نئے کیسز رپورٹ ہوئے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق کے پی ڈینگی رسپانس یونٹ کا کہنا ہے کہ خیبرپختونخوا میں ڈینگی کے 37 نئے کیسز رپورٹ ہوئے ہیں جس کے بعد صوبے میں ڈینگی کیسز کی تعداد6917 ہوگئی ہے۔

    ڈینگی رسپانس یونٹ کے مطابق پشاور میں ڈینگی کے 37 نئے کیسز رپورٹ ہوئے ہیں، صرف پشاورمیں ڈینگی کے6نئے کیسز سامنے آئے ہیں، پشاور میں ڈینگی سے متاثرہ مریضوں کی تعداد 2627ہوگئی ہے جن کے ٹیسٹوں میں ڈینگی رپورٹ مثبت آئی ہے۔

    کے پی ڈینگی رسپانس یونٹ کی رپورٹ کے مطابق پشاور میں36 مریض مختلف اسپتالوں میں زیرعلاج ہیں جبکہ15 نئے مریضوں کو اسپتال میں داخل کرایا گیا ہےجبکہ 6818مریضوں کو علاج کے بعد ڈسچارج کردیا گیا ہے۔

    علاوہ ازیں انسداد ڈینگی وائرس پروگرام کی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ رواں سال ڈینگی سے متاثرہ افراد کی تعداد نو ہزار سات سو سے بھی تجاوز کر چکی ہے۔

    جب کہ رواں سال کی ہلاکتوں کی تعداد اٹھائیس سے بھی زیادہ ہے۔ ترجمان انسداد ڈینگی وائرس پروگرام نے بتایا کہ 24 گھنٹوں کے دوران مزید افراد ڈینگی کا شکار ہوئے ہیں۔

    واضح رہے کہ وزیراعظم عمران خان کے معاون خصوصی ڈاکٹر ظفر مرزا نے کہا تھا کہ مؤثر اقدامات سے ڈینگی کی صورتحال میں نمایاں کمی آئی ہے۔

    ان کا کہنا تھا کہ انسداد ڈینگی کی منصوبہ بندی پرقومی پالیسی تشکیل دی جارہی ہےآئندہ سال پالیسی کے تحت مؤثر اقدامات کریں گے۔

  • وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا نے 33ویں نیشنل گیمز کا افتتاح کردیا

    وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا نے 33ویں نیشنل گیمز کا افتتاح کردیا

    پشاور: وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا محمود خان نے 33ویں نیشنل گیمز کا افتتاح کردیا، ایونٹ میں مختلف کیٹگریز میں کھیلوں کے مقابلے ہوں گے۔

    تفصیلات کے مطابق نیشنل گیمز کا میدان اسپورٹس کمپلیکس پشاور میں سج گیا، صوبے کے وزیراعلیٰ نے خصوصی طور پر شرکت کی اور گیمز کا افتتاح کیا، صوبائی حکومت کی جانب سے کھیل کے فروغ کے لیے بھی بھرپور اقدامات کیے جارہے ہیں۔

    نیشنل گیمز میں ملک بھر سے دس ہزار سے زائد مردوخواتین کھلاڑی شریک ہوں گے، ایتھلیٹس نے قومی ریکارڈ توڑنے کا عزم ظاہر کیا، کھلاڑی تیس مختلف کھیلوں میں پنجہ آزمائی کریں گے۔

    سی سی پی او کا کہنا ہے کہ نیشنل گیمز کے لیے 5ہزار کے قریب اہلکار تعینات ہوں گے، کھلاڑیوں کو خصوصی سیکیورٹی حصار میں گراؤنڈ پہنچایا گیا، سیکیورٹی کے سخت انتظامات کے لیے بڑی عمارتوں پر ماہرنشانہ باز تعینات کیے گئے ہیں۔

    نیشنل گیمز میں 30 مختلف کھیلوں میں ہزاروں کھلاڑی مد مقابل ہوں گے: وزیر اعلیٰ کے پی

    واضح رہے کہ صوبہ خیبرپختونخوا میں نو سال بعد 33 ویں نیشنل گیمز کا انعقاد کیا گیا ہے، جس کے لیے حکومت نے 17 کروڑ روپے جاری کیے تھے، صوبائی وزیر کھیل عاطف خان نے کہا تھا 5 ہزار سے زاید کھلاڑی اس میں شرکت کریں گے، یہ مقابلے پشاور، مردان اور کوہاٹ میں ہوں گے۔

    یاد رہے کہ گزشتہ ماہ ذرایع نے کہا تھا کہ پاکستان اولمپک ایسوسی ایشن نے ایونٹ پشاور سے اسلام آباد منتقل کرنے کی کوشش کی تھی، اس کا کہنا تھا قیوم اسٹیڈیم کا ایتھلیٹکس ٹریک اس قابل نہیں کہ یہاں مقابلے ہوں، دوسری طرف کے پی حکومت قیوم اسٹیڈیم میں ہی ایتھلیٹکس ایونٹ کرانے کی خواہش مند تھی۔

  • خیبرپختونخوا میں ڈینگی کے مریضوں کی تعداد میں مزید اضافہ

    خیبرپختونخوا میں ڈینگی کے مریضوں کی تعداد میں مزید اضافہ

    پشاور: خیبرپختونخوا میں ڈینگی کے مریضوں کی تعداد میں اضافہ ہوا ہے اور ڈینگی کے 20نئے کیسز رپورٹ ہوئے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق کے پی ڈینگی رسپانس یونٹ کا کہنا ہے کہ خیبرپختونخوا میں ڈینگی کے 20 نئے کیسز رپورٹ ہوئے ہیں جس کے بعد صوبے میں ڈینگی کیسز کی تعداد 6868 ہوگئی ہے۔

    ڈینگی رسپانس یونٹ کے مطابق پشاور میں ڈینگی کے 20 نئے کیسز رپورٹ ہوئے ہیں، صرف پشاورمیں ڈینگی کے9نئے کیسز سامنے آئے ہیں، پشاور میں ڈینگی سے متاثرہ مریضوں کی تعداد 2614ہوگئی ہے۔

    رپورٹ کے مطابق پشاور میں50 مریض مختلف اسپتالوں میں زیر علاج ہیں جبکہ17 نئے مریضوں کو اسپتال میں داخل کرایا گیا ہے، 6818مریضوں کو علاج کے بعد ڈسچارج کردیا گیا ہے۔

    واضح رہے کہ وزیراعظم عمران خان کے معاون خصوصی ڈاکٹر ظفر مرزا نے کہا تھا کہ مؤثر اقدامات سےڈینگی کی صورتحال میں نمایاں کمی آئی ہے۔

    ان کا کہنا تھا کہ انسداد ڈینگی کی منصوبہ بندی پرقومی پالیسی تشکیل دی جارہی ہےآئندہ سال پالیسی کے تحت مؤثر اقدامات کریں گے۔

    ڈاکٹر ظفر مرزا کا کہنا تھا کہ انسداد ڈینگی کیلئے مشترکہ کوششوں کے نتائج حوصلہ افزا ہیں، رسپانس ٹیمیں اسی طرح لگن اور جذبے کے ساتھ کام کریں۔

    مزید پڑھیں: ڈینگی وائرس سے کراچی میں ایک اور خاتون جاں بحق

    یاد رہے کہ گزشتہ ماہ ڈی جی ہیلتھ خیبرپختونخوا محمد ارشد کا کہنا تھا کہ پشاور میں ڈینگی کے پھیلنے کی خبریں حقیقت پر مبنی نہیں ہیں، پولیو کی طرح اب ڈینگی کے حوالے سے بھی افواہیں پھیلائی جارہی ہیں۔

  • کے پی کے محکمہ صحت کا ہڑتالی ڈاکٹرز کے خلاف کارروائی کا عندیہ

    کے پی کے محکمہ صحت کا ہڑتالی ڈاکٹرز کے خلاف کارروائی کا عندیہ

    پشاور: خیبر پختون خوا کے محکمہ صحت نے ہڑتال کرنے والے ڈاکٹروں کے خلاف کارروائی کا عندیہ دے دیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق ڈی جی ہیلتھ سروسز نے کہا ہے کہ ڈاکٹرز اور عملہ ذاتی مقاصد کے حصول کے لیے ہڑتال کر رہے ہیں، ہڑتال نے ہزاروں مریضوں کی زندگی خطرے میں ڈال دی ہے۔

    ڈی جی کا کہنا تھا کہ سرکاری اسپتال بنیادی صحت کی سہولیات دینے کے لیے پابند ہوتے ہیں، ہڑتال کرنے والوں کو نوکری سے برخاست کیا جائے گا۔

    دریں اثنا، ڈی جی ایچ ایس نے تمام ہڑتالی ڈاکٹروں کا ڈیٹا اکھٹا کرنے کا حکم جاری کرتے ہوئے ہڑتال میں ملوث اہل کاروں کو 3 دن میں ٹرمینیشن لیٹر جاری کیے جانے کی ہدایت کر دی ہے۔

    یہ بھی پڑھیں:  ای سی سی نے ڈاکٹرز، نرسز کی تنخواہوں میں اضافے کی منظوری دے دی، ظفر مرزا

    ادھر لاہور میں ینگ ڈاکٹرز نے ہائی کورٹ کے حکم پر ہڑتال ختم کرنے کا اعلان کر دیا ہے، ینگ ڈاکٹرز اپنے مطالبات کے لیے 29 روز سے ہڑتال پر تھے، گزشتہ روز ہائی کورٹ نے کیس کی سماعت کرتے ہوئے حکم جاری کیا کہ ہڑتال ختم کی جائے ورنہ توہین عدالت کی اور فوج داری کارروائی ہوگی۔

    آج معاون خصوصی برائے صحت ڈاکٹر ظفر مرزا نے کہا ہے کہ اقتصادی رابطہ کمیٹی (ای سی سی ) نے ڈاکٹرز، نرسز کی تنخواہوں میں اضافے کی منظوری دے دی ہے، حکومت نے شعبہ صحت میں کیے ایک اور وعدے کی تکمیل کر دی۔

    معاون خصوصی برائے صحت نے کہا کہ پمزکے ڈاکٹر، ٹیکنیکل عملے کے لیے 78 کروڑ روپے کی گرانٹ منظور کی گئی ہے، نرسزکی تنخواہ، طالبات کے وظیفے کے لیے 22 کروڑ روپے کی اضافی گرانٹ بھی منظور کرلی گئی۔

  • خیبرپختونخوا اور پنجاب کے ڈاکٹرز سراپا احتجاج، مریض شدید پریشانی میں مبتلا

    خیبرپختونخوا اور پنجاب کے ڈاکٹرز سراپا احتجاج، مریض شدید پریشانی میں مبتلا

    پشاور / لاہور / فیصل آباد : پنجاب اور خیبرپختونخوا کے سرکاری اسپتالوں میں ڈاکٹرز کی ہڑتال کے باعث مریض بےحال ہوگئے، ایم ٹی آئی ایکٹ کے خلاف احتجاج بیالیسویں روز بھی جاری رہا۔

    تفصیلات کے مطابق پنجاب اور خیبرپختونخوا کے سرکاری اسپتالوں میں ڈاکٹرز کی اپنے مطالبات کے حق میں احتجاج اور ہڑتال جاری ہے، سرکاری اسپتالوں کی او پی ڈیز میں ہڑتال کے باعث مریض رل گئے ہیں۔

    پنجاب اور خیبرپختونخوا کے سرکاری اسپتالوں میں ایم آئی ٹی ایکٹ کےخلاف گرینڈ ہیلتھ الائنس کی ہڑتال کے باعث مریضوں کی مشکلات بڑھ گئی ہیں۔

    خیبرپختونخوا میں بیالیسویں روز بھی او پی ڈی اور آپریشن تھیٹر سمیت سروسز بند رہیں، مریضوں اور ان کے لواحقین اذیت میں مبتلا ہوگئے۔ پشاور، بنوں، مالاکنڈ سمیت صوبے بھر میں ڈاکٹرز اور اسٹاف سڑکوں پر احتجاج کررہے ہیں۔

    دوسری جانب پنجاب کے بڑے اسپتالوں میں ایم ٹی آئی ایکٹ کے خلاف احتجاج چھبیسویں روز بھی جاری رہا۔ لاہورکےاسپتالوں میں آؤٹ ڈور، ان ڈور اور آپریشن تھیٹروں میں کام بند رہا، مریض تڑپتے رہے مگر مریضوں کی تکالیف سے بے پرواہ ڈاکٹرز احتجاج کرتے رہے۔

    فیصل آباد میں بھی طویل ہڑتال سے مریض شدید پریشانی میں مبتلا ہیں، گرینڈ ہیلتھ الائنس کے مطالبات ہیں کہ حکومت نجکاری کا بل ڈی ایچ اے اورآر ایچ اے واپس لے۔

  • حکومت پنجاب کا خیبرپختونخواہ کیلئے آٹے کی ترسیل بحال کرنے کا فیصلہ

    حکومت پنجاب کا خیبرپختونخواہ کیلئے آٹے کی ترسیل بحال کرنے کا فیصلہ

    لاہور : پنجاب حکومت کی جانب سے خیبرپختونخواہ کیلئے آٹے کی ترسیل بحال کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے، پنجاب حکومت خیبرپختونخوا کیلئے آٹے کی ریلیز کو اوپن کرے گی۔

    تفصیلات کے مطابق وزیراعلیٰ پنجاب سردارعثمان بزدار نے احسن اقدام اٹھاتے ہوئے محکمہ خوراک پنجاب کوہدایات جاری کی ہیں کہ خیبرپختونخواہ کیلئے آٹے کی ترسیل بحال کی جائے۔

    پنجاب حکومت خیبرپختونخوا کیلئے آٹے کی ریلیز کو اوپن کرے گی، اس حوالے سے وزیراعلیٰ پنجاب سردارعثمان بزدار کا کہنا ہے کہ پنجاب حکومت صوبہ کے پی کے میں آٹے کی ضروریات کو پورا کرے گی۔

    انہوں نے کہا کہ خیرسگالی جذبے کے تحت آٹے کی ترسیل بحال کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے، خیبرپختونخوا میں آٹے کی ترسیل کو مسلسل مانیٹر کیا جائے گا۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ پنجاب اور خیبرپختونخوا کی مشترکہ کمیٹی تشکیل دینے کی ہدایت دے دی گئی ہے، مذکورہ کمیٹی کئے جانے والے اقدامات کی باقاعدہ نگرانی کرے گی۔

  • خیبر پختونخوا میں ڈینگی کے مریضوں کی تعداد میں اضافہ، 56کیسز رپورٹ

    خیبر پختونخوا میں ڈینگی کے مریضوں کی تعداد میں اضافہ، 56کیسز رپورٹ

    پشاور : خیبر پختونخوا کے مختلف شہروں میں ڈینگی وائرس نے وبائی صورت اختیار کر لی، 6464 سے زائد افراد ڈینگی مچھر کا شکار بن گئے، صوبےمیں56نئے کیسز سامنےآئے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق خیبرپختونخوا میں ڈینگی کے مثبت کیسز کی تعداد6464ہوگئی، اس حوالے سے ڈینگی رسپانس یونٹ ترجمان کا کہنا ہے کہ اب تک صوبے میں56نئے کیسز سامنے آئے ہیں۔

    پشاور شہر میں ڈینگی کے2517مثبت کیسز ہیں جبکہ 114مریض اسپتالوں میں زیر علاج ہیں، ڈینگی رسپانس یونٹ کے مطابق26نئے مریضوں کو اسپتالوں میں داخل کرایا گیا ہے، علاج کے بعد 6350 مریضوں کو اسپتالوں سے فارغ کردیا گیا۔

    واآٓضح رہے کہ وزیراعظم عمران خان کے معاون خصوصی ڈاکٹر ظفر مرزا نے کہا کہ مؤثر اقدامات سےڈینگی کی صورتحال میں نمایاں کمی آئی ہے۔

    ان کا کہنا تھا کہ انسداد ڈینگی کی منصوبہ بندی پرقومی پالیسی تشکیل دی جارہی ہےآئندہ سال پالیسی کے تحت مؤثر اقدامات کریں گے۔

    مزید پڑھیں: انسداد ڈینگی کیلئے مشترکہ کوششوں کے نتائج حوصلہ افزا ہیں، ظفر مرزا

    وزیراعظم کے معاون خصوصی برائے صحت کا مزید کہنا تھا کہ انسداد ڈینگی کیلئے مشترکہ کوششوں کے نتائج حوصلہ افزا ہیں، رسپانس ٹیمیں اسی طرح لگن اور جذبے کے ساتھ کام کریں۔

    یاد رہے کہ رواں ماہ دو اکتوبر کو وزیراعظم عمران خان کے معاون خصوصی ڈاکٹر ظفر مرزا کا کہنا تھا کہ اسپتالوں میں ڈینگی سے نمٹنے کے لیے تمام وسائل دستیاب ہیں، ڈینگی مچھر کی افزائش روکنے کے لیے بھرپور اقدامات یقینی بنا رہے ہیں۔

  • خیبرپختونخوامیں ڈینگی کے مثبت کیسز کی تعداد 6 ہزار سے زائد ہوگئی

    خیبرپختونخوامیں ڈینگی کے مثبت کیسز کی تعداد 6 ہزار سے زائد ہوگئی

    پشاور : خیبر پختونخوا کے مختلف شہروں میں ڈینگی وائرس نے وبائی صورت اختیار کر لی، 6350 سے زائد افراد ڈینگی مچھر کا شکار بن گئے، صوبےمیں82نئے کیسز سامنےآئے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق خیبرپختونخوا میں ڈینگی کے مثبت کیسز کی تعداد6350ہوگئی، اس حوالے سے ڈینگی رسپانس یونٹ ترجمان کا کہنا ہے کہ اب تک صوبے میں82نئے کیسز سامنے آئے ہیں۔

    پشاور میں ڈینگی کے2482مثبت کیسز ہیں جبکہ 114مریض اسپتالوں میں زیر علاج ہیں، ڈینگی رسپانس یونٹ کے مطابق25نئے مریضوں کو اسپتالوں میں داخل کرایا گیا ہے، علاج کے بعد 6236 مریضوں کو اسپتالوں سے فارغ کردیا گیا۔

    یاد رہے کہ ڈی جی ہیلتھ خیبرپختونخوا نے گزشتہ ماہ کہا تھا کہ پشاور میں ڈینگی کے پھیلنے کی خبریں حقیقت پرمبنی نہیں ہیں، پولیو کی طرح اب ڈینگی کے حوالے سے بھی افواہیں پھیلائی جارہی ہیں۔

    پشاور میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے ڈی جی ہیلتھ محمد ارشد کا کہنا تھا کہ پشاور، مردان، سوات، کرم اور ہری پور میں کافی عرصے سے ڈینگی رہا ہے۔ پشاور میں چند نواحی علاقے ڈینگی کی لپیٹ میں آچکے ہیں۔

    ان کا مزید کہنا تھا کہ ڈینگی پھیلنے کی خبریں حقیقت پر مبنی نہیں ہیں، یہ وہ علاقے ہیں جہاں پہلے بھی پولیو کے خلاف افواہ پھیل چکی تھی۔

    پشاور میں اب تک1100ڈینگی مریض رپورٹ ہوئے ہیں،400 میں تصدیق ہوگئی، ان کا مزید کہنا تھا کہ جنوری سے ہرضلع میں ڈینگی کے لئے کنٹرول روم بنایا گیا ہے۔