Tag: KPK

  • سانحہ آرمی پبلک اسکول کو دو برس بیت گئے

    سانحہ آرمی پبلک اسکول کو دو برس بیت گئے

    پشاورمیں آرمی پبلک اسکول کے ہولناک سانحے کو دو برس بیت گئے تاہم اس واقعے کی المناک یادوں کی کسک آج بھی دل میں محسوس ہوتی ہے کہ جب مسلح دہشت گردوں نے 16 دسمبر 2014 کو 145 معصوم اور بے گناہ افراد کو خون میں نہلادیا تھا جن میں سے 132 معصوم بچے تھے۔

    سانحہ آرمی پبلک اسکول پاکستان کی تاریخ کا سب سے اندوہناک واقعہ تھاجس نے ساری دنیا کوششدرکرکے رکھ دیا۔ اس غم انگیزدن کے بعد پاکستان میں سیکیورٹی اقدامات کے حوالے سے مکمل تبدیلیاں کی گئیں اوردہشت گردی میں ملوث ملزمان کوسزائے موت دینے کا فیصلہ کیا گیا۔

    سانحے کے وقت آرمی پبلک اسکول میں گیارہ سو سے زائد طلبہ و طالبات زیرتعلیم تھے اور ان میں سے زیادہ ترملٹری افسران کے بچے تھے جس کے سبب اس حملے کو ملٹری کے دل پرحملہ تصورکیاگیا تھا۔

    حملہ شروع ہوتے ہی پاک فوج نے ردعمل ظاہرکرتے ہوئےدہشت گردوں کوگھیرے میں لینا شروع کیا، آرمی پبلک اسکول وسیع عریض رقبے پرواقع ہے لہذا پاک فوج کو دہشت گردوں کا صفایا کرنے میں آٹھ گھنٹے لگے تاہم جب تک کل نو دہشت گرد مارے گئے بچوں سمیت 145 معصوم جانوں کا ضیاع ہوچکا تھا۔

    اسکول سے دہشت گردوں کا صفایا ہونے تک شام درآئی تھی، آرمی نے اسکول سے اسٹاف اورطلبہ سمیت کل 960 افراد کوبچا کرباہرنکالا۔

    واقعے کے فوراً بعد حکومت کے خلاف برسرِ پیکارگروہ طالبان نے بربریت سے بھرپوراس حملے کی ذمہ داری قبول کرلی۔

    تحریک طالبان کے ترجمان محمدعمرخراسانی نے حملے کے بعد جاری کردہ بیان میں کہا کہ ’’ہم نے آرمی پبلک اسکول پرحملہ اس لئے کیا کہ حکومت ہمارے خاندان اورعورتوں کو نشانہ بنارہی ہے‘‘۔

    آرمی پبلک اسکول میں جاری کلیئرینس آپریشن کےدوران ہیلی کاپٹرفضا میں گردش کرتے رہے اورپولیس نے نہ صرف پورے علاقے کو گھیرے میں لئے رکھا بلکہ غم واندوہ میں ڈوبے والدین کو اسکول میں جانے سے روکنے کاناخوشگوار فریضہ بھی انجام دیتے رہے۔

    اسکول میں موجود بچوں کے مطابق پاکستانی فوج کی وردی میں ملبوس حملہ آورغیرملکی زبان میں بات کررہے تھے جوکہ ممکنہ طورپرعربی تھی۔

     – سابق آرمی چیف کا غم و غصے کا اظہار –

    سانحہ آرمی پبلک اسکول کے بعد سابق آرمی چیف جنرل راحیل شریف کے بیان میں غم و غصے کا عنصرنمایاں تھا۔

    انہوں نے کہا کہ دہشت گردوں نے قوم کے دل پرحملہ کیا ہے تاہم ان کے اس حملے سے دہشت گردی کی اس لعنت کو جڑسے اکھاڑپھینکنے کے عزم کو نئی زندگی عطاکی ہے۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ ہم ان درندوں اوران کے سہولت کاروں کو اس قوم کی بھلائی کے لئے انہیں جڑ سے اکھاڑ پھینکیں گے۔

      – وزیراعظم کا سخت ردعمل –

    وزیراعظم نواز شریف نے سانحہ آرمی پبلک اسکولپر انتہائی غم وغصے کا اظہارکرتے ہوئے کہا تھا کہ ’’ہم اپنے بچوں کے خون کے ایک ایک قطرے کا حساب لیں گے۔

    – حملہ آوروں کا انجام –

    گزشتہ دنوں آرمی پبلک اسکول حملے میں ملوث چار افراد کو تختۂ دار کے حوالے کیاگیا ہے اس موقع پرمعصوم بچوں کے والدین کا کہنا تھا کہ یہ دہشت گرد کسی قسم کے رحم اورمعافی کے مستحق نہیں ہیں۔

    خیبر پختونخواہ کی کوہاٹ جیل میں 2 دسمبر کوپشاور آرمی پبلک اسکول حملے میں ملوث چار دہشتگرد اپنے منطقی انجام کو پہنچے، دو روز قبل آرمی چیف جنرل راحیل شریف نے آرمی پبلک اسکول پشاور پر حملوں میں ملوث چار مجرمان مولوی عبدالسلام ، علی ، مجیب الرحمان اور سبیل عرف یحییٰ کے بلیک وارنٹ پر دستخط کئے تھے۔

    اس موقع پرشہداء کے پسماندگان نے انتہائی مسرت کا اظہارکیا اور ایک والد نے کہا کہ’’ان دہشت گردوں کو جیل کے بجائےمجمع عام میں پھانسی دی جائے‘‘۔

    مسلح افواج نے پاکستان کو دہشت گردی کی لعنت سے پاک کرنے کے لئے دہشت گردی سے متاثرہ قبائلی علاقے میں کئی فضائی حملے کئےجن میں افغانستان کے راستے پاکستان میں آنے والے دہشت گردوں کونشانہ بنایاگیا۔

     – ملٹری کورٹس کا احیاء –

    سانحہ اے پی ایس کے ردعمل میں ملک بھرمیں شدت پسندی کے خلاف کریک ڈاوٗن آپریشن شروع کیا گیا جس کے تحت ملٹری کورٹس کا قیام امن میں لایا گیااورملک بھرمیں چھ سال سے سزائے موت پرعائد پابندی کا خاتمہ کیاگیا۔

    اگست 2015 میں ملٹری کورٹس میں سانحہ اے پی ایس میں ملوث چھ افراد کوسزائے موت جبکہ ایک شخص کو عمرقید کی سزادی۔

    دو دسمبر کو سانحہ اے پی ایس میں ملوث ملٹری کورٹس سے سزا یافتہ پہلے چار دہشت گردوں کو کیفرکردارتک پہنچایاگیا۔

     – تحفظ کا احساس –

    ملک کے طول وعرض میں دہشت گردوں کے خلاف ہونے والے آپریشن کے ثمرات موصول ہوناشروع ہوگئے ہیں تاہم نقادوں کا کہنا ہے کہ حکومت نے دہشت گردی کی لعنت کے سدباب کے لئے طویل المدتی اقدامات نہیں کئے ہیں۔

    پاکستان نے دہشت گردی اورشدت پسندی کے خلاف قومی ایکشن پلان تشکیل دیا جس کے سبب رواں سال ملک میں دہشت گردی کے واقعات میں نمایاں کمی واقع ہوئی ہے۔

    اعدادوشمارکے مطابق سال 2013 میں پاکستان میں دہشت گردحملوں کے 170 واقعات رپورٹ ہوئے تھے جن میں بارہ سو سے زائد افراد شہید ہوئے تھے، جبکہ 2014 میں دہشت گردحملوں کی تعداد 110 تھی جن کے نتیجے میں 644افراد نے جامِ شہادت نوش کیا تھا۔

    رواں سال اعدادوشمارکے مطابق ماہ اکتوبر تک ہونے والے دہشت گرد حملوں کی تعداد 36 تھی جن میں 211 افراد شہید ہوئے۔

  • قبائلی متاثرین رواں ماہ گھروں کو چلے جائیں گے، گورنرکے پی کے

    قبائلی متاثرین رواں ماہ گھروں کو چلے جائیں گے، گورنرکے پی کے

    پشاور: خیبر پختونخواکے گورنر انجینئر اقبال ظفر جھگڑا نے کہا ہے کہ قبائلی متاثرین کی اپنے گھروں کو واپسی کا عمل رواں سال کے آخر تک مکمل ہو جائے گا جبکہ پارلیمنٹ سے اصلاحاتی سفارشات کی منظوری کے بعد فاٹا کو مرحلہ وار طریقے سے خیبر پختونخوا میں ضم کرنے اور وہاں بلدیاتی انتخابات کے انعقاد کا عمل بھی شروع کرلیا جائےگا۔

    ان خیالات کا اظہار انہوں نے گورنر ہاؤس پشاور میں منعقدہ خیبر ایجنسی کے نمائندوں کے جرگے سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ اقبال ظفر جھگڑا نے کہا کہ وزیراعظم محمد نوازشریف فاٹا کو قبائلی عوام کی مرضی اور مشاورت سے قومی دھارے میں لانا چاہتے ہیں، اس مقصد کے لیے پارلیمنٹ کی اصلاحاتی کمیٹی نے تمام ایجنسیوں اور مختلف شعبہ ہائے زندگی سے تعلق رکھنے والے افراد سے ملاقاتیں کیں۔


    پڑھیں: ’’ قبائلی علاقوں کے عوام گھرواپسی پرمشکلات کا شکار ‘‘


    گورنر خیبر پختونخوا نے کہا کہ فاٹا سے متعلق موصول ہونے والی آرا اور سفارشات کو پارلیمنٹ میں پیش کیا جاچکا ہے جو زیرغور ہے، انہوں نے کہا کہ بدامنی اور دہشت گردی کے باعث 4 لاکھ 4 ہزار 197 خاندان نقل مکانی کرنے پر مجبور ہوئے تاہم آپریشن ضرب عضب کی کامیابی کے بعد متاثرین کی بحالی کا کام تیزی سے جاری ہے۔

    اقبال جھگڑا نے کہا کہ فاٹا میں امن و امان کی صورتحال قائم ہونے کے بعد اب تک 4 لاکھ 12 ہزار سے زائد خاندان اپنے گھروں کو واپس جاچکے ہیں جبکہ بقیہ افرادکی واپسی اس ماہ کے آخر تک مکمل کرلی جائے گی۔


    مزید پڑھیں: ’’ قبائلی عوام کی حالت کشمیریوں سے بھی بدتر ہے،مولانا فضل الرحمٰن ‘‘


    اس موقع پر ایڈیشنل چیف سیکرٹری فاٹا فدا وزیر‘ پرنسپل سیکرٹری برائے گورنر سکندر قیوم اور فاٹا سیکرٹریٹ کے دیگر اعلیٰ حکام بھی موجود تھے ۔ جرگے کی قیادت سابق وفاقی وزیر مملکت ملک وارث خان آفریدی نے کی‘ جرگے کے شرکاء نے گورنر کو متعلقہ علاقے کے عوام کو درپیش بعض مسائل سے آگاہ کیا اور ان کے حل کیلئے تجاویز پیش کیں۔

  • این ایف سی ایوارڈ کا فوری اعلان ناگزیرہے، وزیرخزانہ کے پی کے

    این ایف سی ایوارڈ کا فوری اعلان ناگزیرہے، وزیرخزانہ کے پی کے

    پشاور: خیبر پختونخوا کے وزیر خزانہ مظفرسید ایڈووکیٹ نے کہا ہے کہ وفاق کے لئے ناگزیر ہو چکا ہے کہ نویں این ایف سی ایوارڈ کا فوری اعلان ہو جبکہ وہ عنقریب تمام صوبوں کے وزرائے خزانہ سے الگ ملاقاتوں کا سلسلہ شروع کر کے نئے این ایف سی ایوارڈ اور 18ویں ترمیم کے تناظر میں صوبوں کو اختیارات اور وسائل کی منتقلی پر پیشرفت سے متعلق تفصیلی تبادلہ خیال اور مرکز سے اپنے مطالبات پر اتفاق رائے حاصل کریں گے۔

    اس سلسلے میں انہوں نے اپنی وزارت کے حکام کو پہلے ہی رابطوں کا ٹاسک حوالے کیا ہے اور ہمیں کافی مثبت اشارے ملے ہیں۔

    انہوں نے انکشاف کیا کہ نیا مالی سال صوبے میں میگا پراجیکٹس کا سال ہوگا جس میں سوات موٹر وے اور پشاور ریپڈ بس سمیت مواصلات، توانائی ماحولیات،سیاحت اور تعلیم و صحت سمیت تمام شعبوں میں قومی مفاد کے برے بڑے منصوبے شروع اور مکمل ہوں گے۔

    پیر کو اپنے دفتر سول سیکرٹریٹ پشاور میں محکمہ خزانہ کے اجلا س اور عوام کے مختلف طبقوں کے وفود سے ملاقاتوں کے دوران انہوں نے کہا کہ خیبر پختونخوا قیمتی معدنی اور آبی وسائل کیساتھ ساتھ محنتی اور با صلاحیت افرادی قوت سے مالا مال صوبہ ہے جن سے استفادے کیلئے ہم نے جامع پلان بنایا ہے اور اس کے ثمرات سے پورا ملک مستفید ہوگا۔

    انہوں نے کہا کہ ہماری بہتر حکمت عملی کی بدولت عنقریب خیبر پختونخوا قرض لینے نہیں بلکہ دینے والا صوبہ بنے گااور یہاں کے نوجوانوں کو روز گار کیلئے خلیجی ممالک جانے کی ضرورت نہیں رہے گی بلکہ غیر ملکی بھی یہاں سرمایہ کاری کو ترجیح دیں گے۔

    مظفر سید ایڈوکیٹ نے کہا کہ مرکز مردم شماری کرے یا نہ کرے ہمیں اس سے کوئی سروکار نہیں مگر این ایف سی ایوارڈ کاآئینی فرض بلا تاخیر پوراکرے کیونکہ موجودہ نازک قومی صورتحال میں یہ صوبوں کیلئے زندگی اور موت کا مسئلہ بن چکا ہے۔

    انہوں نے کہا کہ ہم دیگر سفارشات کے علاوہ مرکز کو یہ مشورہ بھی دیں گے کہ غیر ملکی قرضے لینے سے پہلے صوبوں کو اعتماد میں لیا جائے کیونکہ ان بھاری بھر کم قرضوں کا بوجھ لا محالہ صوبو ں اور عوام کو بھی برداشت کرنا پڑتا ہے۔

    انہوں نے واضح کیا کہ ہمیں وفاق سے بقایاجات یا مقامی اداروں سے قرض ملے یا نہ ملے صوبے میں ترقی کی رفتار کم نہیں ہوگی اور نہ ہی سرکاری ملازمین کو تنخواہوں یا پنشن کی ادائیگی میں رکاوٹ آئے گی۔

  • جعلی ڈگری کیس میں سابق ایم پی اے گرفتار

    جعلی ڈگری کیس میں سابق ایم پی اے گرفتار

    ڈی آئی خان: سابق ایم پی اے جاوید اکبر خان جعلی ڈگری کیس میں 2سال کیلئے قید اور 20ہزار جرمانہ کی سزا سابق ایم پی اے کو
    سینٹرل جیل بھیج دیا گیا۔

    تفصیلا ت کے مطابق ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج ڈیرہ مراد شاہ نے سابق ایم پی اے پہاڑ پور جاوید اکبر کے جعلی ڈگری کیس کا فیصلہ سناتے ہوئے انہیں 2سال قید اور 20ہزار روپے جرمانہ کی سزا عائد کر دی ہے ۔

    فیصلے کے فورا بعد جاوید اکبر کو سنٹرل جیل ڈیرہ منتقل کر دیا گیا۔ جاوید اکبر کی طرف سے ممتاز قانون دان قاضی انور اور اسماعیل علیزئی ایڈوکیٹ نے کیس کی پیروی کی جبکہ مدعی مخدوم مرید کا ظم کی جانب سے عابد شاہ ایڈوکیٹ پیش ہوئے ۔

    واضح رہے کہ الیکشن میں جاوید اکبر نے کامیابی حاصل کی تھی جس پر مخدوم مرید کاظم نے الیکشن ٹریبونل میں کیس دائر کیا تھا جس میں موقف اختیار کیا گیا تھا کہ جاوید اکبر کی بنوں مدرسہ سے حاصل کی گئی کہ سندجعلی ہے ‘ الیکشن ٹریبونل نے جاوید اکبر خان کو جعلی ڈگری کیس میں نا اہل قرار دیا تھا جس کے بعد سپریم کورٹ نے بھی الیکشن ٹریبونل کا فیصلہ بحال رکھتے ہوئے موصوف کو نااہل قرار دے کر سزا کیلئے کیس ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج ڈیرہ کو منتقل کر دیا تھا۔

    جاوید اکبر جعلی ڈگری کیس میں سزا کے بعد تاحیات نااہل ہو گئے ہیں اب وہ دوبارہ الیکشن میں حصہ نہیں لے سکیں گے۔

  • تعلیم کے بغیر ترقی ممکن نہیں، پرویز خٹک

    تعلیم کے بغیر ترقی ممکن نہیں، پرویز خٹک

    ایبٹ آباد:  وزیر اعلی خیبر پختو نخواہ پرویز خٹک نے کہا ہے کہ تعلیم کے بغیر کسی بھی ملک کی ترقی ممکن نہیں، دور حاضر کے چیلنجز کا مقابلہ کرنے کیلئے تعلیم کے شعبہ میں بہتری کی ضرورت ہے۔

    ایبٹ اباد پبلک اسکول کی سالانہ یوم والدین کی تقریب سے خطاب میں وزیر اعلی پرویز خٹک کا کہنا تھا کہ اے پی ایس اسکول کا شمار پاکستان کے اہم تعلیمی ادراوں میں کیا جاتا ہے، یہاں سے فارغ التحصیل طباء پاکستان کی ترقی میں اہم کردار ادا کر رہے ہیں۔

    پڑھیں: ’’ محکمہ تعلیم میں جعلی بھرتیوں کی اسکروٹنی کے لیے کمیٹی قائم ‘‘

     وزیر اعلی نے تقریب کے موقع پر اسکول کی زیر تعمیر بلڈنگ اور دیگر تمام پراجیکٹس کو مکمل کرنے کیلئے تمام تر وسائل بروئے کار لائے گی، وزیر اعلی نے نصانی و غیر نصابی سرگرمیوں میں نمایاں پوزیشنیں حاصل کرنے والے طلباء میں انعامات اور طلائی تمغہ تقسیم کئے، طلباء نے تقریب کے موقع پر جمناسٹک، جسمانی تربیت کا بھرپور مظاہرہ کیا، جسے حاضرین نے خوب سراہا۔

    مزید پڑھیں: ’’ تعلیم کا فروغ، جنوبی کوریا نے 10 سولر سسٹم اسکول انتظامیہ کے حوالے کردیے ‘‘

    خیال رہے تحریک انصاف کی حکومت نے خیبرپختونخوا میں تعلیم کے بجٹ کے لیے سب سے زیادہ رقم مختص کی تھی جبکہ کے پی کے میں سرکاری اسکولوں میں تعلیمی معیار بہتر ہونے کے بعد والدین اپنے بچوں کو پرائیوٹ اسکول سے ہٹا کر  سرکاری اسکولوں میں داخل کروارہے ہیں۔

  • نئے آرمی چیف کے لیے دعا گو ہوں، خواجہ آصف

    نئے آرمی چیف کے لیے دعا گو ہوں، خواجہ آصف

    اسلام آباد: وزیر دفاع خواجہ آصف نے کہا ہے نئے آرمی چیف کے لیے دعاگو ہوں، پاک فوج کے بہترین افسران کا انتخاب کیا گیا، ملک کو دہشت گردی اور سرحدی تناؤ کا سامنا ہے، تاہم قوم کو موجودہ اور نئی فوجی قیادت پر اعتماد ہے۔

    آرمی چیف کے منتخب ہونے کے بعد وفاقی وزیر دفاع خواجہ آصف نے کہا کہ نئے آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ پیشہ وارانہ امور میں مہارت رکھتے ہیں اور وہ جنرل راحیل شریف کے مشن کو جاری رکھیں گے۔

    خواجہ آصف نے کہا کہ ملک کو دہشت گردی اور سرحدی تناؤ کا سامنا ہے تاہم  قوم حکومت او رافواج دشمن کے خلاف اکھٹی ہے اور پاک فوج کے شانہ بشانہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ تین برس کے مقابلے میں اب ملک میں امن و امان کی صورتحال بہت بہتر ہے ، پاک فوج کے بہترین افسر کا انتخاب کیا گیا، فوج کی موجودہ قیادت پر بھی اعتماد تھا اور نئی قیادت پر بھی اعتماد ہے۔


    پڑھیں: ’’ جنرل قمرباجوہ آرمی چیف اورجنرل زبیرحیات چیئرمین جوائنٹ چیفس مقرر ‘‘


    علاوہ ازیں وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات مریم اورنگزیب نے کہا کہ دہشت گردی کے خلاف وزیراعظم کے ویژن کو آگے لے جانا بہت ضروری ہے، موجودہ پالیسیوں کا تسلسل بہت ضروری ہے۔

    تحریک انصاف کے وائس چیئرمین شاہ محمود قریشی نے نئے آرمی چیف کے لیے نیک خواہشات کا اظہار کرتے ہوئے دعا کی ہے کہ ’’اللہ تعالیٰ نئے آرمی چیف کو کامیاب کرے اور ذمہ داریاں نبھانے میں آسانیاں پیدا کرے۔ انہوں نے کہا کہ نازک صورتحال میں نئے آرمی چیف کی تعیناتی کا اعلان کیا گیا ہے تاہم یہ ملک کے لیے خوش آئند ہے۔

    شاہ محمود قریشی نے کہا کہ ’’پاکستان بہت سے مسائل میں گہرا ہوا ہے مگر امید ہے کہ نئے آرمی چیف ملک کو سیکیورٹی مسائل سے نکال لیں گے‘‘۔

    مزید پڑھیں: ’’ نئے آرمی چیف کی تقرری، نوازشریف کے لیے ایک اور اعزاز ‘‘


    دوسری جانب امریکا میں پاکستان کی سابق سفیر اور پیپلز پارٹی کی رہنما شیری رحمان نے کہا ہے نئے آرمی چیف بھارتی  اشتعال انگیزی کاموثر جواب دیں گے جبکہ عوامی مسلم لیگ کے سربراہ کا کہنا ہے کہ قمر باجوہ اچھے جنرل ہیں اور ٹین کور کا تجربہ بھی رکھتے ہیں۔

    نئے آرمی چیف کے تقرر پر سیاستدانوں نے نیک خواہشات کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ ’’قمر باجوہ ملک وقوم کی بھلائی میں جنرل راحیل شریف جیسے ہی اقدامات اٹھائیں گے‘‘۔

  • فاٹا کو کے پی میں ضم کرنے کی تجویز پر سب متفق ہیں، سرتاج عزیز

    فاٹا کو کے پی میں ضم کرنے کی تجویز پر سب متفق ہیں، سرتاج عزیز

    اسلام آباد: وزیراعظم کے مشیر خارجہ سرتاج عزیز نے کہا ہے کہ فاٹا کو کے پی میں ضم کرنے کی تجاویز پر سب کا اتفاق ہے لیکن ابھی وہاں آباد کاری کے کام ہونے ہیں

    قومی اسمبلی میں اظہار خیال کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ تمام فاٹا میں یکساں قانون کی ضرورت ہے، فاٹا کے عوام چاہتے ہیں کہ اپنے رواج کے مطابق کام کریں اس کے لیے ہم نے رواج ایکٹ بنایا ہے۔

    مشیر خارجہ نے کہا کہ کوشش ہے کہ دو ہفتے میں کابینہ میں اس ضمن میں سفارشات پیش کردی جائیں تاکہ کام شروع ہوجائے۔

    انہوں نے مزید بتایا کہ فاٹا میں مزید 20 ہزار لیوی اہلکاروں کی ضرورت ہے تاکہ پولیس کا نظام مکمل ہو، لوکل باڈی کے قیام کے لیے بھی کوششیں جاری ہیں اگر 2018 میں انہیں نمائندگی کا حق نہ ملا تو 2023ء میں بہت دیر ہو جائے گی۔

    دریں اثنا قومی اسمبلی کا اجلاس کل ساڑھے 10 بجے تک ملتوی کردیا گیا۔

  • متحدہ کی پرویز خٹک کے خلاف قرارداد جمع، آرٹیکل 6 کے تحت کارروائی کا مطالبہ

    متحدہ کی پرویز خٹک کے خلاف قرارداد جمع، آرٹیکل 6 کے تحت کارروائی کا مطالبہ

    کراچی: ایم کیو ایم پاکستان نے وزیر اعلیٰ خیبرپختونخوا پرویز خٹک کے بیان کو ملکی سالمیت کے خلاف قرار دیتے ہوئے سندھ اسمبلی میں قرار داد جمع کروادی جس میں پرویز خٹک کے خلاف آرٹیکل سکس کے تحت کارروائی کرنے کا مطالبہ کیا گیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق ایم کیو ایم پاکستان کے اراکینِ سندھ اسمبلی نے وزیر اعلیٰ خیبرپختونخوا کی جانب سے دیے گئے حالیہ بیانات کی مذمت کرتے ہوئے ایوان میں قرارداد جمع کروادی ہے۔

    متحدہ اراکین نے اسمبلی میں دی گئی قرارداد میں موقف اختیار کیا ہے کہ ’’پرویز خٹک نے انتہائی غیر ذمہ دارانہ بیانات دیے، جس میں انہوں نے صوبائیت کو ابھارنے، پاکستانیوں کو دست و گریباں کرنے اور ملک کا حشر نشر کرنے کی دھمکیاں دیں‘‘۔

    قرارداد میں ایم کیو ایم اراکین نے اس قسم کے بیانات پر اظہار مذمت کرتے ہوئے سندھ حکومت سے مطالبہ کیا کہ وہ عوام کے منتخب کردہ اراکین کی رائے کو وفاقی حکومت تک پہنچائیں اور وطن عزیز کے خلاف گستاخانہ کلمات ادا کرنے پر وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا کے خلاف آرٹیکل 6 کے تحت کارروائی کا مطالبہ کریں۔

    resoulation-1

    یاد رہے کہ گزشتہ دنوں عمران خان کی جانب سے پاناما لیکس کی تحقیقات کے حوالے سے اسلام آباد لاک ڈاؤن کا اعلان کیا گیا تھا، اس ضمن میں پرویز خٹک نے وفاقی حکومت اور نوازشریف کو مخاطب کر کے کہا تھا کہ ہمیں باغی بننے پر مجبور نہ کیا جائے اگر ہم نے یہ قدم اٹھایا تو ملک کا حشر نشر ہوجائے گا۔

  • کے پی کے سے پنجاب جانے والے راستے کھولنے کا حکم

    کے پی کے سے پنجاب جانے والے راستے کھولنے کا حکم

    اسلام آباد : وفاقی وزیر داخلہ چوہدری نثار نے خیبر پختونخوا کو پنجاب سے ملانے والی رابطہ سڑکوں سے رکاوٹیں ہٹانے کا حکم جاری کردیا۔

    اطلاعات کے مطابق خیبر پختونخوا کو پنجاب سے ملانے والی رابطہ سڑکوں سے رکاوٹیں ہٹانے کا حکم جاری کردیا۔ یہ حکم وزیر داخلہ چوہدری نثار نے جاری کیا جس کے تحت کے پی کے سے پنجاب آنے کے لیے بند کیے گئے تمام راستے کھول دیے جائیں گے۔

    اطلاعات ہیں کہ راستے بند ہونے پر وزیراعلیٰ کے پی کے پرویز خٹک نے انتہائی برہمی کااظہار کیا تھا جس کے بعد یہ اقدام اٹھایا گیا۔

    قبل ازیں پرویز خٹک نے راستے بند کرنے کا معائنہ کرتے ہوئے میڈیا سے گفتگو میں کہا تھا کہ اگر ہمارے صوبے کا راستہ بند کیا گیا تو وزیراعظم نواز شریف کے لیے اس صوبے کا راستہ بند کردیں گے اور دیکھیں گے کہ وہ کیسےاس صوبے میں داخل ہوتے ہیں۔

    وزیر داخلہ چوہدری نثار علی نے اس بیان پر راستے کھولنے کاحکم دے دیا مگر یہ الزام بھی عائد کیا کہ یہاں سے مسلح دستے پنجاب آنا چاہتے ہیں۔

  • شوکت خانم کے نام پر چندہ جمع کر کے آف شور کمپنیاں بنائی گئیں، لیگی رہنماء

    شوکت خانم کے نام پر چندہ جمع کر کے آف شور کمپنیاں بنائی گئیں، لیگی رہنماء

    اسلام آباد: مسلم لیگ کے رہنماء و رکن قومی اسمبلی  نے کہا ہے کہ شوکت خانم اسپتال کے نام پر چندہ جمع کر کے سرمایہ کاری کی گئی اور اُس سے آف شور کمپنیاں بنائی گئیں  جس کی آڈٹ رپورٹ سامنے آچکی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے مسلم لیگ کے رہنماء دانیال عزیز نے کہا کہ فلاحی اسپتال کے نام پر چندہ جمع کر کے سرمایہ کاری کی گئی جس کے واضح ثبوت قوم کے سامنے آچکے ہیں اگر عمران خان نے چوری نہیں کی تو وہ تلاشی دے دیں۔

    پڑھیں:  حکومت نے دھرنا روکا تو ذمہ دار خود ہو گی،عمران خان

     انہوں نے مزید کہا کہ شوکت خانم کی 2015 میں ہونے والے آڈٹ رپورٹ میں انکشاف ہوا ہے کہ خیراتی رقم اسپتال کے نام پر حاصل کی گئی اور اُس سے کمپنیاں بنائی گئیں تاہم اگر عمران خان نے رقم کاروبار پر نہیں لگائی تو وہ خوف زدہ کیوں ہیں؟‘‘۔

    دانیال عزیزنے کہا کہ عمران خان کے اردگرد موجود افراد بھی آف شور کمپنیوں کے مالک ہیں، جہانگیر ترین بھی ایسی ہی ایک کمپنی رکھتے ہیں وہ بھی تلاشی دیں۔ اُن کا مزید کہنا تھا کہ ٹی او آرز سے متعلق حکومت نے اسمبلی میں بل پیش کیا ہوا ہے مگر وہ چیئرمین تحریک انصاف کی وجہ سے تعطل کا شکار ہوگیا ہے۔

    مزید پڑھیں: وزیراعظم اورعمران خان جمہوریت کیلئے خطرہ ہیں،خورشید شاہ

     لیگی رہنماء محمد زبیر نے کہا کہ حکومت نے پاناما لیکس کی تحقیقات کے لیے سپریم کورٹ کو خط لکھا مگر اداروں کو الزام تراشی کر کے ملک کا مذاق بنایا جارہا ہے ، جو قابلِ افسوس ہے۔

    انہوں نے مزید کہا کہ ’’آئین میں کسی جگہ گنجائش نہیں کہ سرکاری دفاتر بند کروائے جائیں، حکومت نے تحریک انصاف کے چیئرمین کو مرضی کا تحقیقاتی افسر مقرر کرنے کی آفر بھی کی مگر افسو س کے عمران خان ماضی کی ساری باتیں بھول جاتے ہیں‘‘۔

    یہ بھی پڑھیں:  دو نومبر کو انسانوں کا سمندر اکھٹا ہوگا،عمران خان

     یاد رہے تحریک انصاف کی جانب سے پاناما لیکس کی تحقیقات اور کرپشن کے خلاف 2 نومبر کو اسلام آباد بند کرنے کا اعلان کیا گیا ہے، عمران خان نے اس عزم کا اظہار بھی کیا ہے کہ جب تک وزیر اعظم استعفیٰ نہیں دیتے وفاقی دارلحکومت کو بند رکھا جائے گا۔