Tag: KPK

  • خیبر پختون خوا میں تیندوے آبادی کا رخ کرنے پر کیوں مجبور ہو رہے ہیں؟

    خیبر پختون خوا میں تیندوے آبادی کا رخ کرنے پر کیوں مجبور ہو رہے ہیں؟

    انسانی آبادی میں اضافے سے جہاں خود انسان متاثر ہو رہے ہیں، وہاں جنگلی حیات کو بھی خطرات لاحق ہو گئے ہیں، ملک کے صوبے خیبر پختون خوا میں گزشتہ کچھ عرصے سے تیندووں کی آبادی کی طرف آنے اور لوگوں کی جانب سے ان کو ہلاک کرنے کی خبریں رپورٹ ہو رہی ہیں، اس رپورٹ میں ہم یہ جاننے کی کوشش کریں گے کہ یہ تیندوے کیوں آبادی کا رخ کرنے پر مجبور ہو رہے ہیں۔

    تیندوے خوں خوار جانور ہیں اور پہاڑی علاقوں میں انسانوں سے دور رہنے کو ترجیح دیتے ہیں، لیکن کبھی کبھار شکار کے پیچھے انسانی آبادی کے قریب بھی آ جاتے ہیں، جو اُن کی زندگی کے لیے کسی خطرے سے کم نہیں ہوتا۔

    تیندوے آبادی کی طرف کیوں آتے ہیں؟

    اس سوال پر کہ تیندوے آبادی کی طرف کیوں آتے ہیں؟ کنزرویٹر وائلڈ لائف ہزارہ محمد حسین نے بتایا کہ انسانی آبادی میں اضافہ جنگلی حیات کے لیے سب سے بڑا خطرہ ہے، تیندوے اور دیگر جنگلی جانور انسانوں سے دور رہنا پسند کرتے ہیں لیکن اب آبادی میں اضافہ ہو رہا ہے اور پہاڑی علاقوں میں بھی تعمیرات شروع ہو گئے ہیں۔ جنگلی حیات کے لیے جگہ کم پڑ رہی ہے، لوگ جنگل میں تعیمرات کریں گے تو ایسے میں جانور کہاں جائیں گے، وہ آبادی کی طرف ہی آئیں گے، اور حالیہ رونما ہونے والے کچھ واقعات بھی اسی کا نتیجہ ہیں۔

    ڈویژنل فارسٹ وائلڈ آفیسر ڈی آئی خان اشتیاق وزیر نے بتایا کہ سردیوں میں پہاڑوں پر برف باری کی وجہ سے جانوروں کا خوارک کم ہو جاتا ہے، تو تیندوے بھی خوراک کی تلاش میں نیچے آتے ہیں، جب ان کو خوراک نہیں ملتا تو پھر مجبوری میں آبادی کا رخ کرتے ہیں۔

    تیندووں کی پسندیدہ خوراک کیا ہے؟

    اشتیاق وزیر نے بتایا کہ تیندؤں کی پسندیدہ خوراک بندر ہے، اور یہ بندروں کو بڑے شوق سے کھاتے ہیں، ان کی آبادی کی طرف آنے کی ایک وجہ بندر بھی ہے، بندروں کو جنگل میں خوراک نہیں ملتا تو وہ آبادی کی طرف آتے ہیں، سیاحتی مقامات پر اگر دیکھا جائے تو لوگ اپنے ساتھ خوراک لے جاتے ہیں تو پھر وہ ان بندروں کو بھی خوراک دیتے ہیں۔ اس وجہ سے بندر جنگل کی طرف نہیں جاتے۔ جب تیندوو کو پسندیدہ خوراک نہیں ملتی تو وہ شکار کے لیے آبادی کی طرف آ جاتے ہیں۔ کچھ عرصے سے سوشل میڈیا پر نھتیاگلی، ایوبیہ کی کئی ایسی ویڈیوز شیئر کی گئی ہیں جن میں تیندؤں کو سڑک کنارے دکھایا گیا ہے۔

    انٹرنیشنل یونین فار کنزرویشن آف نیچر ( آئی سی یو این) کے مطابق تیندوے معدومی کے شکار جانوروں کی فہرست میں شامل ہیں اور دنیا بھر میں ان کی ہلاکتوں کی سب سے بڑی وجہ شکار کے پیچھے انسانی آبادی کی طرف آنا ہے، محکمہ وائلڈ لائف خیبر پختون خوا کا کہنا ہے کہ اچھی بات یہ ہے کہ پاکستان میں تیندؤں کی تعداد میں معمولی اضافہ ہو گیا ہے۔

    خیبر پختونخوا میں تیندووں کی تعداد میں اضافہ

    کنزرویٹر وائلڈ لائف ہزارہ ڈویژن محمد حسین نے بتایا کہ خیبر پختون خوا میں گزشتہ کچھ سالوں سے تیندووں کی تعداد میں معمولی اضافہ دیکھا گیا ہے، ایوبیہ، نتھیاگلی، مانسہرہ، چراٹ، ضلع خیبر میں تیندووں کی بڑی تعداد موجود ہے، لیکن اس کے ساتھ ان کی زندگی کو لاحق خطرات بھی بڑھ گئے ہیں۔

    تیندوے خاص علاقے میں شکار کرتے ہیں

    اشتیاق وزیر نے بھی اس بات کی تصدیق کی کہ خیبرپختون خوا میں تیندووں کی تعداد میں اضافہ ہو رہا ہے، تیندووں کا جوڑا ایک خاص علاقے میں شکار کرتا ہے اور اس علاقے میں پھر دوسرے تیندوے کو برداشت نہیں کرتے، جب ان کے علاقے میں دوسرا جوڑا داخل ہوتا ہے تو یہ ان کو بھگاتے ہیں اور اس وجہ سے تیندوے کا وہ جوڑا دوسرے علاقے کا رخ کرتا ہے۔ انھوں نے کہا کہ تیندووں کی تعداد میں اضافہ بھی انسانی آبادی کے قریب آنے کی ایک وجہ ہو سکتی ہے، اس کے لیے ضروری ہے کہ جنگلات کے قریب تعیمرات پر پابندی لگائی جائے۔

    اشتیاق وزیر کے مطابق مارگلہ پہاڑی سلسلے، کوہ سلیمان کے سلسلے، خیبر، درہ آدم خیل، کرم، شمالی وزیرستان میں تیندوے پائے جاتے ہیں۔ انھوں نے بتایا کہ ابھی نئی سروے نہیں ہوئی ہے لیکن تیندووں کی ایک بڑی تعداد ان علاقوں میں موجود ہے، ضم اضلاع میں اب تک وائلڈ لائف دفاتر نہیں تھے، لیکن اب بن رہے ہیں، ان اضلاع میں پہلے جب لوگ جنگلی جانوروں کو مارتے تھے تو وہ میڈیا پر رپورٹ نہیں ہوتے تھے کیوں کہ وہاں پر وائلڈ لائف محکمے کی رسد نہیں تھی، لیکن اب وہاں دفاتر بن رہے ہیں۔ وائلڈ لائف اہلکاروں کی موجودگی میں لوگوں کو بھی آگاہی حاصل ہوگی اور پھر لوگ خود جانوروں کو نہیں ماریں گے بلکہ وائلد لائف اہلکاروں کو اطلاع دیں گے، اس طرح جانوروں کو زندہ پکڑ کر محفوظ علاقے میں منتقل کیا جائے گا۔

    گزشتہ مہینہ تیندوے پر بھاری رہا

    کچھ دنوں سے تیندووں کے بارے میں اچھی خبریں نہیں آ رہی ہیں، خیبر پختون خوا کے علاقے درہ آدم خیل میں کچھ دن پہلے دو تیندووں کو فائرنگ کر کے ہلاک کر دیا گیا تھا، مقامی افراد کے مطابق تیندوے آبادی میں داخل ہو گئے تھے اور انھوں نے کچھ مویشیوں کو مار دیا تھا، تیندووں کی وجہ سے علاقے میں خوف و ہراس بھی پھیل گیا تھا، جس کی وجہ انھیں ہلاک کیا گیا۔

    مانسہرہ کے علاقے کاوی میں بھی 19 فروری کی صبح سڑک کنارے ایک تیندوا زخمی حالت میں ملا تھا، محکمہ وائلڈ لائف ہزارہ کے مطابق صبح کے وقت ان کو اطلاع ملی کہ مادہ تیندوا زخمی حالت میں سڑک کنارے پڑا ہے، جس پر وائلڈ لائف کی ٹیم وہاں پہنچی اور تیندوے کو زخمی حالت میں ڈھوڈیال فیزنٹری منتقل کیا گیا، جہاں تیندوے کا علاج جاری ہے۔

    محکمہ وائلڈ لائف حکام کے مطابق تیندوا روڈ کراس کرتے وقت گاڑی کی زد میں آیا تھا، جس کی وجہ سے وہ زخمی ہو گیا، کنزرویٹر وائلڈ لائف ہزارہ محمد حسین کے مطابق مادہ تیندوے کو کمر پر چوٹ آئی ہے لیکن اس کی ریڑھ کی ہڈی محفوظ ہے، اور اسے صحت یابی کے بعد جنگل میں چھوڑا جائے گا۔

    پاکستان کے دارالحکومت اسلام آباد کی رہائشی سوسائٹی ڈی ایچ اے فیز ٹو میں بھی ایک تیندوا داخل ہوا تھا، جس کی ویڈیوز سوشل میڈیا پر شیئر ہوئیں، تو اس کے بعد محکمہ وائلڈ لائف اور ریسکیو کی ٹیمیں وہاں پہنچیں، اور کئی گھنٹے آپریشن کے بعد تیندوے کو زندہ پکڑنے میں کامیاب ہو گئے۔ اسلام آباد دارالخلافہ ہے، اس لیے تیندوے کی قسمت اچھی تھی کہ لوگوں نے اسے مارا نہیں، بلکہ وائلڈ لائف اہلکاروں کو اطلاع دے دی، جب کہ درہ آدم خیل میں تیندووں کا فیصلہ خود عوام نے کیا۔

  • خیبر پختون خوا کے قومی اسمبلی کے 3 حلقوں میں ضمنی انتخابات ملتوی

    خیبر پختون خوا کے قومی اسمبلی کے 3 حلقوں میں ضمنی انتخابات ملتوی

    اسلام آباد: الیکشن کمیشن آف پاکستان نے خیبر پختون خوا میں قومی اسمبلی کے 3 حلقوں میں ضمنی انتخابات ملتوی کر دیے۔

    تفصیلات کے مطابق خیبر پختون خوا کے قومی اسمبلی کے 3 حلقوں میں ضمنی انتخابات ملتوی کر دیے گئے، ان حلقوں میں 30 اپریل کو انتخاب شیڈول تھے۔

    قومی اسمبلی کے ان حلقوں میں این اے 22 مردان، این اے 24 چارسدہ، اور این اے 31 پشاور شامل ہیں۔

    الیکشن کمیشن نے کہا کہ پشاور ہائیکورٹ کے حکم پر انتخابات تاحکم ثانی ملتوی رہیں گے، نیز، الیکشن کمیشن کی جانب سے جاری 8 مارچ کا نوٹیفکیشن بھی معطل کر دیا گیا۔

    واضح رہے کہ اس سے قبل 12 مارچ کو الیکشن کمیشن آف پاکستان نے قومی اسمبلی کی 36 نشستوں پر ضمنی انتخابات ملتوی کر دیے تھے، جن میں خیبر پختون خوا کے 24 حلقے، اسلام آباد کے 3 اور کراچی کے 9 حلقے شامل تھے، کے پی میں انتخابات پشاور ہائیکورٹ کے فیصلے کی روشنی میں ملتوی کیے گئے تھے۔

  • مسلم لیگ ن خیبر پختونخوا میں اختلافات، کئی رہنماؤں کو شوکاز جاری

    مسلم لیگ ن خیبر پختونخوا میں اختلافات، کئی رہنماؤں کو شوکاز جاری

    ایبٹ آباد: پاکستان مسلم لیگ ن خیبر پختونخوا میں اختلافات کے باعث کئی رہنماؤں کو شوکاز جاری کر دیے گئے۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق مسلم لیگ ن خیبر پختونخوا میں اختلافات کھل کر سامنے آ گئے ہیں، مہتاب عباسی، ظفر اقبال جھگڑا، ارباب خضر حیات، فرید مفکر اور ایصال خان کو شوکاز نوٹس جاری کر دیے گئے ہیں۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ تمام رہنماؤں کو پارٹی عہدوں سے بھی الگ کر دیا گیا ہے اور شوکاز نوٹس کے 15 دنوں میں جواب طلب کیا گیا ہے، یہ نوٹسز صوبائی جنرل سیکریٹری مرتضیٰ جاوید عباسی نے جاری کیے ہیں۔

    تاہم دوسری طرف مرتضیٰ جاوید عباسی کی جانب سے اپنے ہی جاری کردہ شوکاز نوٹس کی تردید کر دی گئی ہے۔

  • گورنر کے پی نے صوبے میں عام انتخابات کی تاریخ دے دی

    گورنر کے پی نے صوبے میں عام انتخابات کی تاریخ دے دی

    پشاور: گورنر خیبر پختون خوا نے صوبے میں عام انتخابات کے لیے 28 مئی کی تاریخ دے دی، انھوں نے کہا کہ اداروں کی رپورٹ ہے اور مجھے بھی لگتا ہے کہ الیکشن ممکن نہیں۔

    خیبر پختون خوا کے گورنر غلام علی اور الیکشن کمیشن کے درمیان مشاورتی اجلاس کے بعد گورنر نے صوبے میں عام انتخابات کے لیے 28 مئی کی تاریخ دے دی۔

    غلام علی نے اجلاس کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ الیکشن کمیشن کے ساتھ ان کی اچھے ماحول میں مشاورت ہوئی، سپریم کورٹ کے فیصلے پر عمل درآمد کے لیے ہم سب پابند ہیں۔

    انھوں نے کہا کہ ہمارا اصل مسئلہ امن و امان کا تھا، صورت حال بہتر نہیں ہوئی تو مشکلات ہوں گی، کل بھی ٹانک میں مردم شماری کے دوران پولیس کو نشانہ بنایا گیا، اب الیکشن کمیشن کی ذمہ داری ہے کہ ان حالات میں الیکشن کی طرف جاتے ہیں یا نہیں، اداروں کی رپورٹ ہے اور مجھے بھی لگتا ہے کہ الیکشن ممکن نہیں۔

    گورنر غلام علی نے کہا بہت سارے سوالات اٹھے تھے اور اٹھیں گے مگر ہم نے سب الیکشن کمیشن کو بتا دیا ہے، ہمارے قبائلی لوگ احتجاج پر ہیں، قبائلی عمائدین کے خدشات اور تحفظات سامنے رکھے ہیں، مجھ پر صوبے کے لوگوں اور ضم شدہ علاقوں کا دباؤ تھا، تاریخ دینا میری آئینی ذمہ داری ہے جو پوری کر دی۔

    انھوں نے کہا کہ ’’میں نے صدر مملکت کو کہا کہ آپ نے بہت جلدی تاریخ دے دی، کوشش تھی صدر پاکستان اور الیکشن کمیشن اور میں ساتھ بیٹھ کر بات کرتے، اب الیکشن کی تاریخ اس لیے دی کیوں کہ رمضان بھی آ رہے ہیں۔‘‘

    گورنر نے کہا ’’میری خواہش ہے تمام اسمبلیوں پر انتخابات ایک ہی دن ہوں، سیاسی جماعتوں سے رابطے شروع کر رہا ہوں، پی ٹی آئی سمیت تمام جماعتیں ایک ہی دن الیکشن چاہتی ہیں، زمان پارک سے رابطہ ہوا ہے ان کی بھی یہی خواہش ہے۔‘‘

  • مسلم لیگ ن خیبر پختون خوا دو حصوں میں تقسیم ہو گئی

    مسلم لیگ ن خیبر پختون خوا دو حصوں میں تقسیم ہو گئی

    پشاور: صوبہ خیبر پختون خوا میں پاکستان مسلم لیگ ن دو حصوں میں تقسیم ہو گئی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق مسلم لیگ ن نظریاتی گروپ نے معاون خصوصی انجینئر امیر مقام کے خلاف اجلاس بلا لیا ہے، جس کی صدارت آج سابق گورنر خیبر پختون خوا اقبال ظفر جھگڑا کریں گے۔

    نظریاتی گروپ کے تمام کارکنوں کو آج اجلاس میں شرکت کی ہدایت کر دی گئی ہے۔

    یاد رہے کہ گزشتہ ماہ مسلم لیگ ن کی سینئر نائب صدر مریم نواز کے دورہ ایبٹ آباد سے قبل ن لیگ کے نظریاتی کارکنان نے خیبر پختون خوا کے صدر امیر مقام اور سیکریٹری مرتضیٰ جاوید عباسی پر تحفظات کا اظہار کیا تھا۔

    مریم نواز کے دورہ ایبٹ آباد سے قبل ہی ن لیگ اختلافات کا شکار

    ضلعی عہدہ داران کا کہنا تھا کہ مریم نواز کے دورے کے حوالے سے نظریاتی ورکرز سے رابطہ تک نہیں کیا گیا تھا، جس پر انھوں نے مؤقف پیش کیا کہ صوبائی لیگی قیادت نے پارٹی کو تباہی کے دہانے پر پہنچا دیا ہے۔

  • پنجاب اور پختونخواہ میں انتخابات کے لیے کتنی سیکیورٹی چاہیئے؟

    پنجاب اور پختونخواہ میں انتخابات کے لیے کتنی سیکیورٹی چاہیئے؟

    اسلام آباد: الیکشن کمیشن کا کہنا ہے کہ صوبہ پنجاب اور خیبر پختونخواہ میں انتخابات کے لیے پولیس کے علاوہ 3 لاکھ 53 ہزار سیکیورٹی اہلکار درکار ہوں گے۔

    تفصیلات کے مطابق چیف الیکشن کمشنر کی زیر صدرات الیکشن سیکیورٹی سے متعلق ہونے والے اجلاس میں اداروں کو الیکشن کمیشن کی جانب سے بریفنگ دی گئی۔

    بریفنگ میں بتایا گیا کہ دونوں صوبوں میں پولیس کے علاوہ 3 لاکھ 53 ہزار سیکیورٹی اہلکار درکار ہوں گے، صوبہ پنجاب میں قانون نافذ کرنے والے اداروں کے 2 لاکھ 97 ہزار اہلکار درکار ہوں گے۔

    بریفنگ کے مطابق صوبہ خیبر پختونخواہ میں پولیس کے علاوہ 56 ہزار مزید اہلکار درکار ہوں گے۔

    دونوں صوبوں میں تقریباً 67 ہزار پولنگ اسٹیشنز قائم کیے جائیں گے، پنجاب میں 52 ہزار اور پختونخواہ میں 15 ہزار پولنگ اسٹیشن قائم ہوں گے۔

    بریفنگ میں کہا گیا کہ ڈی آر اوز انتہائی حساس پولنگ اسٹیشنز کی نشاندہی کریں گے، انتہائی حساس پولنگ اسٹیشن میں دیگراداروں کے اہلکار درکار ہوں گے۔

  • سپریم کورٹ کے فیصلے کے بعد گورنر کے پی کا اہم فیصلہ

    سپریم کورٹ کے فیصلے کے بعد گورنر کے پی کا اہم فیصلہ

    پشاور: خیبر پختون خوا کے گورنر غلام علی نے سپریم کورٹ کا فیصلہ آنے پر کہا ہے کہ اگر الیکشن کمیشن رابطہ نہیں کرے گا تو میں خود اس سے رابطہ کروں گا۔

    تفصیلات کے مطابق پنجاب اور کے پی انتخابات کے حوالے سے لیے گئے از خود نوٹس کیس میں سپریم کورٹ نے اپنا تحریری فیصلہ جاری کر دیا ہے، سپریم کورٹ نے تین دو کی اکثریت سے فیصلے میں کہا کہ الیکشن کمیشن 90 دن میں دونوں صوبوں میں انتخابات کرائے۔

    گورنر کے پی غلام علی نے کہا کہ تحریری فیصلے پر من و عن عمل کریں گے، حکم سر آنکھوں پر، الیکشن کی تاریخ کا اعلان تو کرنا ہے، اس کے سوا کوئی چارہ نہیں، حالات جو بھی ہوں سپریم کورٹ کے فیصلے کو مانیں گے۔

    انھوں نے کہا ’’یہ بات ریکارڈ پر ہے کہ میں نے دو تین بار مشاورت کی، اب ضروری ہے کہ صدر اور میں آپس میں مشاورت کریں۔‘‘

    غلام علی کا کہنا تھا کہ ان کے کسی بھی عمل کو عدالت نے غلط نہیں کہا، ملک کو مزید بحران میں لے جانے کی بجائے سپریم کورٹ کے فیصلے پر عمل کریں گے۔

    سپریم کورٹ کا پنجاب اور خیبر پختونخوا میں 90 دن میں انتخابات کرانے کا حکم

    واضح رہے کہ سپریم کورٹ نے اپنے تحریری فیصلے میں کہا ہے کہ گورنر کے پی کا انتخابات کا اعلان نہ کرنا آئین سے انحراف ہے، کے پی اسمبلی گورنر نے توڑی اس لیے تاریخ دینا بھی گورنر کا اختیار ہے۔

    فیصلے میں کہا گیا ہے کہ صدر کی کے پی انتخابات کے لیے دی گئی 9 اپریل کی تاریخ کالعدم قرار دی جاتی ہے، اب گورنر کے پی الیکشن کمیشن سے مشاورت کر کے تاریخ دیں۔

  • نوشہرہ پولیس کی بربریت، نوجوان پر چچا کے گھر چوری کے الزام میں بدترین تشدد

    نوشہرہ پولیس کی بربریت، نوجوان پر چچا کے گھر چوری کے الزام میں بدترین تشدد

    پشاور: نوشہرہ پولیس نے بربریت کا مظاہرہ کرتے ہوئے ایک نوجوان کو چچا کے گھر چوری کے الزام میں اٹھا کر بدترین تشدد کا نشانہ بنا دیا۔

    تفصیلات کے مطابق پشاور ہائیکورٹ نے ایک نوجوان ثاقب الرحمٰن کو غیر قانونی طور پر حراست میں رکھنے اور اس پر بد ترین تشدد کرنے پر پولیس افسران کو عدالت میں حاضر ہونے کا حکم دے دیا۔

    آج جمعرات کو پشاور ہائی کورٹ میں نوشہرہ میں شہری پر پولیس کے بے جا تشدد کے خلاف درخواست پر سماعت ہوئی، عدالت نے ڈی پی او نوشہرہ، ایس ایچ او اضاخیل، انچارج پولیس پوسٹ پشتون گڑھی کو آئندہ سماعت پر ذاتی حیثیت میں طلب کر لیا۔

    خالد انور ایڈووکیٹ نے شہری پر پولیس تشدد کی تصاویر عدالت میں پیش کر دیں، اور عدالت کو بتایا کہ درخواست گزار چچا کے ساتھ پشاور گیا اور جب واپس آیا تو ان کے چچا کے گھر چوری ہوئی تھی، پولیس نے نامعلوم ملزمان کے خلاف ایف آئی آر درج کی، اور پھر پولیس درخواست گزار ثاقب کو تفتیش کے لیے اٹھا کر لے گئے۔

    وکیل نے بتایا کہ پولیس نے درخواست گزار ثاقب الرحمٰن کے والد کو بتایا کہ معمول کی تفتیش کے لیے لے جا رہے ہیں لیکن جب وہ گھر نہیں آیا تو ان کے والد نے سیشن جج کی عدالت میں حبس بے جا میں رکھنے کی درخواست دے دی، جب پولیس کو درخواست کا پتا چلا تو انھوں نے ثاقب کو چھوڑ دیا۔

    وکیل کے مطابق ثاقب جب گھر آیا تو پولیس تشدد کے باعث اپنے پاؤں پر کھڑا ہونے کے قابل نہیں تھا، جس پر اسے اسپتال لے جایا گیا، ڈاکٹر نے بھی تشدد کی تصدیق کر دی ہے۔

    وکیل نے عدالت میں کہا کہ آئے روز پولیس کی جانب سے شہریوں پر تشدد کی شکایات سامنے آ رہی ہیں، ایک بے گناہ شہری کو پولیس نے غیر قانونی طور پر حراست میں رکھا اور ٹارچر کیا، یہ کہاں کا انصاف ہے، ثاقب پر جس طرح تشدد کیا گیا ہے اس سے تو شہری ذہنی مریض بننے کا خطرہ ہے۔

    درخواست گزار کے وکیل نے کہا کہ پولیس لوگوں کو بغیر کسی جرم کے اٹھاتی ہے، جو آئین اور قانون کی خلاف وزری ہے، استدعا کی جاتی ہے کہ متعلقہ افسران کے خلاف سخت کارروائی کی جائے، تاکہ آئندہ کسی بے گناہ شہری کے ساتھ ایسا نہ ہو۔

    کیس کی سماعت کے بعد عدالت نے ڈی پی او نوشہرہ، ایس ایچ او اضاخیل اور تھانہ انچارج کو 28 فروری کو طلب کر لیا۔

  • پختونخواہ کی نگراں کابینہ میں مزید 4 مشیروں کا اضافہ

    پختونخواہ کی نگراں کابینہ میں مزید 4 مشیروں کا اضافہ

    پشاور: صوبہ خیبر پختونخواہ کی نگراں کابینہ میں وزیر اعلیٰ کے لیے مزید 4 مشیروں کا تقرر کردیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق صوبہ خیبر پختونخواہ کی نگراں کابینہ میں وزیر اعلیٰ کے لیے 4 نئے مشیروں کے تقرر کا اعلامیہ جاری کردیا گیا۔

    اعلامیے کے مطابق سید جرار حسین بخاری کو مشیر برائے سماجی بہبود اور ظفر محمود کو مشیر برائے ثقافت و سیاحت اور آثار قدیمہ کا مشیر مقرر کیا گیا ہے۔

    رحمت سلام خٹک ایلمنٹری اینڈ سیکنڈری تعلیم کے جبکہ ڈاکٹر عابد جمیل محکمہ صحت کے لیے وزیر اعلیٰ کے مشیر ہوں گے۔

  • بطور وزیر اعلیٰ یہ میرا آخری خطاب ہے: محمود خان

    پشاور: وزیر اعلیٰ خیبر پختون خوا محمود خان نے کہا ہے کہ آج خیبر پختون خوا کی اسمبلی تحلیل کر دی جائے گی، بطور وزیر اعلیٰ یہ میرا آخری خطاب ہے۔

    تفصیلات کے مطابق ملکی سیاسی میدان میں ایک نئی ہلچل پیدا ہو گئی ہے، صوبائی اسمبلیاں تحلیل ہونے جا رہی ہیں، گورنر پنجاب نے صوبائی اسمبلی تحلیل کرنے کی پرویز الہٰی کی سمری پر دستخط کر دیے ہیں، جب کہ وزیر اعلیٰ کے پی نے بھی آج ہی کے دن کے پی اسمبلی تحلیل کرنے کا اعلان کر دیا ہے۔

    محمود خان نے کہا آئین سے تجاوز کر کے سابق فاٹا سے متعلق نوٹیفکیشن جاری کیا گیا، گورنر خیبر پختون خوا کے پاس کوئی اختیارات نہیں ہیں، وفاقی نوٹیفکیشن کی کوئی آئینی اور قانونی حیثیت نہیں، اس کے خلاف عدالت سے رجوع کریں گے۔

    گورنر پنجاب نے اسمبلی تحلیل کرنے کی سمری پر دستخط کردیے

    خطاب میں وزیر اعلیٰ کے پی نے کہا خیبر پختون خوا کی پولیس دہشت گردوں کا بہادری سے مقابلہ کر رہی ہے، وزیر داخلہ رانا ثنااللہ کے بیان کی مذمت کرتا ہوں، کے پی میں امن نہیں ہوگا تو ملک میں امن نہیں ہوگا۔