Tag: KPT

  • کے پی ٹی عمارت سبز رنگ کی فلڈ لائٹوں سے سجا دی گئی

    کے پی ٹی عمارت سبز رنگ کی فلڈ لائٹوں سے سجا دی گئی

    کراچی: کراچی پورٹ ٹرسٹ نے جشن آزادی کے موقع کی مناسبت سے عمارت کو سبز رنگ کی فلڈ قمقوں سے سجا دیا۔

    تفصیلات کے مطابق کے پی ٹی نے جشن آزادی کے موقع پر ہیڈ آفس بلڈنگ کو سبز رنگ کی فلڈ لائٹوں سے سجا دیا ہے، کے پی ٹی کی جانب سے جشن آزادی کی تیاریوں میں جوش و خروش کا مظاہرہ دیکھنے میں آ رہا ہے۔

    ادھر پاکستان میں تعینات یورپی سفارتکار نے جشن آزادی کے موقع پر منفرد انداز میں خراج تحسین پیش کیا، سبز رنگ کی شلوار قمیض پہن کر خاتون یورپی سفارت کار رینا کیونکا نے ساتھیوں کے ہمراہ قومی ترانے کی دھن بجا کر سب کے دل جیت لیے۔

    یورپی یونین کی سفیر قومی ترانے کی میوزک ویڈیو میں جلوہ گر

    پاکستان اور ترکیہ کے درمیان مضبوط دوستی کا اظہار کرتے ہوئے ترکیہ کے صدارتی آرکسٹرا نے بھی پاکستان کے قومی ترانے کی دھن بجا کر سب کو حیران کر دیا۔

  • روس سے آنے والے خام تیل کی منتقلی کا عمل جاری

    روس سے آنے والے خام تیل کی منتقلی کا عمل جاری

    کراچی: روس سے آنے والے جہاز سے خام تیل کی منتقلی کا عمل جاری ہے، 45 ہزار میٹرک ٹن کروڈ آئل میں سے 27 ہزار میٹرک ٹن جہاز سے منتقل کیا جاچکا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی پورٹ ٹرسٹ (کے پی ٹی) کے ٹریفک مینیجر جاوید میمن کا کہنا ہے کہ روسی خام تیل کے جہاز سے 45 ہزار میٹرک ٹن کروڈ آئل کی منتقلی کا عمل جاری ہے۔

    جاوید میمن کا کہنا ہے کہ 45 ہزار میٹرک ٹن کروڈ آئل میں سے 27 ہزار ٹن روسی خام تیل ڈسچارج کیا جا چکا ہے جبکہ مزید 18 ہزار ٹن کروڈ آئل کی منتقلی کی جارہی ہے۔

    انہوں نے کہا کہ مکمل ڈسچارجنگ کل صبح تک مکمل ہو جائے گی۔

    جاوید میمن کا کہنا ہے کہ روسی خام تیل لانے والا جہاز مزید 4 روز کراچی بندرگاہ پر موجود رہے گا، کے پی ٹی پر 70 ہزار ٹن خام تیل کے جہاز آنے کی صلاحیت ہے۔

    انہوں نے مزید بتایا کہ ممکنہ طوفان کے پیش نظر جہاز کو برتھ کر دیا گیا تھا۔

    خیال رہے کہ تیل بردار روسی جہاز 11 جون کو کراچی پہنچا تھا، پیور پوائنٹ نامی جہاز 45 ہزار 142 میٹرک ٹن تیل لے کر پہنچا ہے۔

    وزیر مملکت برائے پیٹرولیم ڈاکٹر مصدق ملک کے مطابق روس سے سستا تیل آنے کے بعد ملک میں پیٹرول کی قیمتیں کم ہونا شروع ہوجائیں گی۔

  • آئل ٹرمینل کو بزور طاقت آج کھول دیا جائے گا، مشیر وزیراعظم

    آئل ٹرمینل کو بزور طاقت آج کھول دیا جائے گا، مشیر وزیراعظم

    کراچی پورٹ چینل کو ماہی گیروں کی جانب سے بند کرنے کا معاملے پر بڑی پیشرفت سامنے آئی ہے، کے پی ٹی انتظامیہ کا کہنا ہے کہ آئل ٹرمنیل کو طاقت کے زور پر کھولا جائے گا۔

    کراچی پورٹ پر جہازوں کی آمد ورفت گزشتہ 24 گھنٹے سے مکمل طور پر بند ہے جس کے پیش نظر وزارت بحری امور نے بڑا فیصلہ کرلیا۔

    اس حوالے سے وزیر اعظم کے مشیر میری ٹائم افیئر محمود مولوی نے بتایا ہے کہ ماہی گیروں سے حتمی مذاکرات شروع ہورہے ہیں آج ہر صورت میں چینل کو کھول دیا جائے گا۔

    انہوں نے کہا کہ اگر ماہی گیروں نے مذاکرات کے ذریعے چینل کو نہ کھولا تو طاقت کے ذریعے آج شام تک چینل کو مکمل بحال کردیا جائے گا۔

    محمود مولوی نے کہا کہ ہماری کوشش ہے کہ معاملے کو افہام و تفہیم کے ذریعے حل کرلیا جائے، ملک کی سب سے بڑی بندرگاہ کا چینل بند ہوئے 24 گھنٹے سے زائد کا وقت ہوچکا ہے جو کہ تشویشناک بات ہے۔

    اس حوالے سے کے پی ٹی ذرائع کا کہنا ہے کہ ملکی تاریخ میں پہلی بار چینل اتنی دیر کے لئے بند ہوا ہے، چینل بند ہونے سے ملک کی تمام امپورٹ اور ایکسپورٹ مکمل طور پر رک گئی ہے۔

    پورٹ ذرائع کے مطابق گزشتہ روز سے اب تک 16 جہازوں کی آمدورفت متاثر ہے، چار ٹینکر، 3 کنٹینر جہاز،1 گندم ،1 چاول ،3 کلنکر ،1 فرٹیلائز اور سمینٹ کے جہازوں کی آمد و رفت متاثر ہوئی ہے۔

    وزارت بحری امور کی جانب سے چینل کی بندش پر چئیرمین کے پی ٹٰی نادر ممتاز سے بھی باز پرس کی گئی ہے کہ جب اطلاعات تھیں تو احتیاطی تدابیر پہلے سے کیوں نہیں کی گئیں؟

    مزید پڑھیں : ماہی گیروں کا احتجاج : بندرگاہ پر جہازوں کی آمد و رفت بند

    دوسری جانب کراچی چیمبر کے صدر نے بھی وزارت بحری امور سے جینل کھلوانے اور جہازوں کی آمد ورفت بحال کرنے کا مطالبہ کیا ہے،

    صدر کراچی چیمبر محمد صدیق نے کہا ہے کہ جہازوں کی آمد و رفت متاثر ہونے سے امپورٹ ایکسپورٹ کا کام بری طرح متاثر ہو رہا ہے، پورٹ پر کام بند ہونے سے بر آمد اقر در امد کنند گان کو کروڑوں کے نقصان کا خدشہ ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ برآمدی سامان کے جہاز وقت پر روانہ نہ ہوئے تو بیرون ملک سے آرڈر کینسل ہو سکتے ہیں۔

  • کراچی میں ٹریفک کا رش کم کرنے کے لیے اہم فیصلہ

    کراچی میں ٹریفک کا رش کم کرنے کے لیے اہم فیصلہ

    کراچی : ٹرانسپورٹیشن اینڈ لاجسٹکس کی جانب سے شہر قائد میں ٹریفک کی بھیڑ کو کم کرنے کے لیے اہم فیصلہ کیا ہے جس کے تحت کے پی ٹی میں آنے والے کنٹینرز کو دوسری جگہ منتقل کردیا گیا۔

    وفاقی وزیر بحری امور سید علی حیدر زیدی کی سربراہی میں کمیٹی نے فیصلہ کیا کہ پپری مارشلنگ یارڈ کے شروع ہونے کے بعد کے پی ٹی میں آنے والے تمام کارگو کنٹینرز کو بانڈڈ پپری مارشلنگ یارڈ میں منتقل کردیا جائے گا اور بانڈڈ پپری مارشلنگ میں مال اتارنے سمیت کسٹم کلیئرنس کی جائے گی۔

    اس فیصلے سے کراچی کی سڑکوں پر بڑی گاڑیوں کے بھاری ٹریفک کے ہجوم میں کافی حد تک کمی آئے گی۔ ہیلی کاپٹر لائسنسنگ پالیسی، کے پی ٹی سے پپری ڈیڈیکیٹڈ فریٹ کوریڈور، پورٹ قاسم کراچی پر کیو فلیکس ویسلز، ہائیڈرو کاربن پر بندرگاہوں کی جانب سے وصول کیے جانے والے چارجز اور پورٹ قاسم میں پی بی آئی ٹی ٹرمینل سے نئے ریل لنک پر بھی تفصیلی تبادلہ خیال کیا گیا۔

    وفاقی وزیر ریلوے اعظم سواتی، وفاقی وزیر برائے سول ایوی ایشن غلام سرور خان، مشیر تجارت رزاق داؤد، چیئرمین پورٹ قاسم ریئر ایڈمرل سید حسن ناصر شاہ، چیئرمین کے پی ٹی نادر ممتاز، چیئرمین پی این ایس سی رضوان خان احمد، چیئرمین اوگرا مسرور خان، سیکرٹریز اوردیگر اعلیٰ حکام نے بھی اجلاس میں شرکت کی۔

    وفاقی وزیر بحری امور نے شرکاء کو مزید ہدایات جاری کیں کہ کمیٹی اگلے اجلاس میں تمام ایجنڈوں پر عمل درآمد کرے گی۔

  • کراچی پورٹ میں غیرملکی بحری جہاز پھنس گیا

    کراچی پورٹ میں غیرملکی بحری جہاز پھنس گیا

    کراچی : کے پی ٹی میں غیرملکی کنٹینرز سے لدا مال بردار بحری جہاز پورٹ کے چینل میں پھنس گیا، انتظامیہ نے کارگو جہاز کو نکالنے کا کام شروع کردیا۔

    اس حوالے سے کے پی ٹی ذرائع کا کہنا ہے کہ لائبیریا رجسٹرڈ جہاز اسٹیئرنگ وہیل خراب ہونے کی وجہ سے چینل میں پھنسا۔

    بحری جہاز کو نکالنے کے لیے کے پی ٹی کے 3 ٹگس کوششوں میں لگے ہوئے ہیں، امید ہے جلد کامیابی مل جائے گی۔

    ذرائع کے مطابق مال بردار بحری جہاز کے کپتان نے اسٹیئرنگ وہیل خراب ہونے پر کے پی ٹی سے مدد طلب کی تھی، اس سلسلے میں کے پی ٹی کے پائلٹ بوٹ جہاز کی رہنمائی کر رہے ہیں۔

    واضح رہے کہ اس سے قبل بھی کراچی کے ساحل سی ویو پر مال بردار بحری جہاز پھنس گیا تھا، جسے 49روز کی بہت مشکل اور محنت کے بعد ریت سے نکالا گیا تھا۔

  • پیسے ادا ہو گئے، ساحل پر کئی ماہ سے پھنسا بحری جہاز رخصتی کے لیے تیار

    پیسے ادا ہو گئے، ساحل پر کئی ماہ سے پھنسا بحری جہاز رخصتی کے لیے تیار

    کراچی: تمام واجبات کی ادائیگی کے بعد کراچی کے ساحل پر کئی ماہ سے پھنسا بحری جہاز رخصتی کے لیے تیار ہو گیا۔

    تفصیلات کے مطابق سی ویو پر پھنسے بحری جہاز ہینگ ٹونگ 77 کی روانگی کی تیاریاں مکمل ہو گئی ہیں، جہاز کے مالک کی جانب سے پورٹ چارجز سمیت پاک بحریہ کے واجبات کی رقم کے چیک ادا کر دیےگئے۔

    کراچی پورٹ ٹرسٹ کے حکام کو 1 کروڑ 55 لاکھ 48 ہزار 402 روپے ادائیگی کا چیک موصول ہو گیا، چیک کلیئرنس پراسس میں حکام نے تحریری طور پر چیک وصولی سے بھی آگاہ کر دیا، پاک بحریہ کے 80 لاکھ کے واجبات کا چیک بھی ادا کر دیا گیا ہے۔

    جہاز کو پاکستانی سمندری حدود سے کھینچ کر لے جانے والی الوہاش ٹگ بوٹ کے پی ٹی پہنچ گئی، ٹگ بوٹ کا روٹ اور جہاز کھینچنے سے متعلق پلان بھی کے پی ٹی حکام کے حوالے کر دیا گیا۔

    میرین مرکنٹائل ڈیپارٹمنٹ کی جانب سے اب سروے مکمل کیا جائے گا، جس کے بعد جہاز کو پورٹ کلیئرنس سرٹیفکیٹ جاری کر دیا جائے گا۔

    20 اور 21 جولائی کو یہ بحری جہاز انجن خراب ہونے کی وجہ سے تیز ہواؤں کے تھپیڑے کھا کھا کر سی ویو پر آ کر پھنس گیا تھا، جب کہ بڑی کوششوں کے بعد آخر کار 7 ستمبر کو یہ جہاز سی ویو سے نکالنے میں کامیابی ملی، جس کے بعد اسے ایس اے پی ٹی ٹرمینل پر لنگر انداز کیا گیا۔

    پاکستان میری ٹائم سیکیورٹی ایجنسی کی جانب سے جہاز روانگی کا پہلا این او سی جاری کر دیا گیا ہے۔

  • ساحل پر پھنسے جہاز ہینگ ٹونگ کو 1 کروڑ 4 لاکھ کا بل جاری

    ساحل پر پھنسے جہاز ہینگ ٹونگ کو 1 کروڑ 4 لاکھ کا بل جاری

    کراچی: ساحل پر پھنسے جہاز ہینگ ٹونگ 77 کو 1 کروڑ 4 لاکھ روپے سے زائد کا بل جاری کر دیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی کے ساحل پر پھنسے بحری جہاز ہینگ ٹونگ کی معائنہ رپورٹ جاری کر دی گئی ہے، رپورٹ میں جہاز کو سی وردنیس (sea worthy) اجازت نہ مل سکی۔

    ماہرین کے مطابق کمزور انجن کی وجہ سے جہاز کو سی وردنیس اجازت نہیں دی گئی ہے، پھنسے ہوئے بحری جہاز کو ٹو وردنیس رپورٹ جاری کی گئی ہے، سرٹیفکیٹ کے مطابق جہاز کو ٹو کر کے کراچی سے دبئی لے جایا جائے گا، اور جہاز کو ٹگ بوٹس کے ذریعے ہی کھینچ کر لے جایا جا سکے گا۔

    رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ ہینگ ٹونگ جہاز کو کراچی پورٹ اور دیگر اداروں کے واجبات ادا کرنے کے بعد ہی لے جایا جا سکے گا، کے پی ٹی نے پورٹ چارجز کی مد میں 1 کروڑ 4 لاکھ 55 ہزار 6 سو 56 روپے کا بل بھی جاری کر دیا ہے۔

    کراچی کے ساحل سے نکالے گئے جہاز’’ہینگ ٹونگ ‘‘کو بحفاظت برتھ کردیا گیا

    رپورٹ کے مطابق آپریشنل چارجز 5 لاکھ 4 ہزار، ٹگس 12 لاکھ 9 ہزار، برتنگ چارجز 22 لاکھ 5 ہزار، سروس چارجز 22 لاکھ 5 ہزار، ہیوی مشنیری 20 لاکھ 25 ہزار روپے جہاز کا مالک اد کرے گا۔

    جہاز کا ڈھائی سو ڈالر یومیہ کرایہ بھی لے جانے سے پہلے ادا کرنا ہوگا۔

    یاد رہے کہ 2250 ٹن وزنی مال بردار بحری جہاز ایم وی ہینگ ٹونگ 77 بدھ 21 جولائی کی شام کو سمندر سے کراچی کے ساحل پر آنے کے بعد ریت میں دھنس گیا تھا، یہ جہاز 2011 میں تیار ہوا تھا۔ متعدد کوششوں کے بعد آخر کار 7 ستمبر کو اسے ساحل سے 5 میل سے زائد سمندر میں گھسیٹ کر لے جانے میں کامیابی حاصل کی گئی، اور جہاز کو ایس اے پی ٹرمینل میں برتھ نمبر1 پر لگا دیا گیا۔

  • چینی سے بھرا کنٹینر سمندر میں جا گرا، کروڑوں روپے کی چینی ضائع

    چینی سے بھرا کنٹینر سمندر میں جا گرا، کروڑوں روپے کی چینی ضائع

    کراچی: کراچی پورٹ ٹرسٹ کی حدود میں ایک اور بڑا حادثہ پیش آیا ہے، چینی بیگز سے برا کنٹینر ٹرالر سمندر میں جا گرا۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق کے پی ٹی پر دس دن کے دوران دوسرا بڑا حادثہ پیش آ گیا، ایسٹ وہارف برتھ نمبر فائیو پر چینی کے بیگز سے بھرا کنٹینر ٹرالر سمندر میں جا گرا۔

    ٹرالر کے بریک فیل ہونے کی وجہ سے چینی سے بھرا ٹرالر سمندر میں گرا، حادثے میں ڈرائیور کو بروقت بچا لیا گیا، کنٹینر میں 780 بیگز لوڈ کیے گئے تھے، ٹرالر اور کنٹینر سمندر میں گرنے سے ٹی سی پی کی کروڑوں روپے کی چینی سمندر برد ہو گئی۔

    ایم وی یونٹی جہاز دبئی سے ٹی سی پی کے لیے 33 ہزار ٹن چینی لے کر 27 جولائی کو کراچی پہنچا تھا، تاہم لاک ڈاؤن کی وجہ سے کے پی ٹی پر مزدوروں کی تعداد کم ہونے سے جہاز سے چینی کی ان لوڈنگ مکمل نہ ہو سکی تھی۔

    تیل نکالنے کا آپریشن مکمل، ہینگ ٹونگ کو نکالنے کے لیے سالویج ماسٹر سنگاپور سے آئے گا

    کے پی ٹی ذرائع کا کہنا ہے کہ ٹرالر کو سمندر سے نکالنے کا کام کل صبح شروع کیا جائے گا، رات کے وقت ٹرالر کو سمندر سے نکالنے کے لیے کے پی ٹی کے پاس وسائل نہیں ہیں۔

    واضح رہے کہ عید کے دن ایک کارگو جہاز بھی کے پی ٹی چینل سے ساحل پر پھنس چکا ہے، اورر دس دن گزرنے کے بعد بھی ساحل میں ریت میں دھنسے ہوئے جہاز ہینگ ٹونگ کو نہیں نکالا جا سکا ہے۔

    کے پی ٹی کے پاس جہاز کو نکالنے کے لیے کوئی ٹگ یا انتظام بھی نہیں ہے۔

  • پاکستان کے امپورٹرز، ایکسپورٹرز کے لیے اچھی خبر

    پاکستان کے امپورٹرز، ایکسپورٹرز کے لیے اچھی خبر

    کراچی: حکومت نے ملک کے بندرگاہوں کے چارجز کم کرنے کا فیصلہ کر لیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق وفاقی حکومت کی ہدایت پر کراچی پورٹ ٹرسٹ کے صدر دفتر میں منعقدہ اجلاس میں بندرگاہوں کے چارجز کم کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے، جس سے ملک کے درآمد اور برآمد کنندگان کو فائدہ ہوگا۔

    وفاقی کی جانب سے بندرگاہوں کے نرخ ریشنلائز کرائے جانے کے حوالے سے اجلاس بلانے کی ہدایت کی گئی تھی، جس میں چیئرمین کے پی ٹی، چیئرمین پورٹ قاسم اتھارٹی، چیئرمین پاکستان نیشنل شپنگ کارپوریشن، سی ای او PICT خرم عزیز اور چیئرمین PSAA محمد راجپر نے شرکت کی۔

    اجلاس میں پورٹ چارجز کو ریجن کی دیگر بندرگاہوں کے مساوی لانے پر غور کیا گیا، اور اس حوالے مختلف موجودہ ذرائع پر گفتگو کی گئی۔

    میٹنگ میں شریک تمام ممبران اس امر متفق تھے کہ پورٹ کسٹمرز جو چارجز ادا کرتے ہیں، ان میں کمی لانی پڑے گی، انھوں نے اس پر اتفاق کیا کہ بندرگاہوں اور جہاز رانی سیکٹرز کے لیے اس معاملے کو یکساں طور پر دیکھنا ہوگا۔

    یاد رہے کہ رواں برس کے پہلے مہینے کے پی ٹی حکام نے ایک رپورٹ میں کہا تھا کہ 4 ماہ میں درآمدی گندم کے 36 بحری جہاز کراچی پورٹ پر آئے، اور اس دوران 21 لاکھ میٹرک ٹن درآمدی گندم کی ہنڈلنگ کی گئی، گندم کے علاوہ 4 ماہ میں 2 کروڑ 75 لاکھ ٹن کارگو 13 جنوری تک ہینڈل کیا گیا، اور کےپی ٹی کے کارگو ہینڈلنگ میں 13 جنوری تک 19 فی صد اضافہ ہوا۔

    واضح رہے کہ کراچی پورٹ ٹرسٹ کو سٹی اسٹیشن سے بذریعہ ریل نیٹ ورک جوڑنے کے منصوبے پر بھی کام جاری ہے، جس میں مختلف یارڈ، 12 لیول کراسنگ، 2 پل آ رہے ہیں۔

  • کے پی ٹی بورڈ اور وزارت میری ٹائم کے درمیان جنگ شدت اختیار کر گئی

    کے پی ٹی بورڈ اور وزارت میری ٹائم کے درمیان جنگ شدت اختیار کر گئی

    کراچی: کراچی پورٹ ٹرسٹ (کے پی ٹی) بورڈ اور وزارت میری ٹائم کے درمیان جنگ شدت اختیار کر گئی، بورڈ نے وزیر اعظم عمران خان کو شکایتی خط لکھ دیا ہے۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق کے پی ٹی بورڈ نے وزیر اعظم کو خط لکھ کر کہا ہے کہ بیوروکریٹک مسائل ڈال کر کے پی ٹی بورڈ کے فیصلے روکے جا رہے ہیں، ٹگ خریداری میں رکاوٹ سمیت بورڈ میں چیئرمین پی این ایس سی کی شمولیت پر کے پی ٹی نے سوالات اٹھا دیے۔

    خط میں کہا گیا ہے کہ کے پی ٹی بورڈ نے 75 ٹن کے 4 اے ایس ڈی شپنگ ٹگس کی خریداری کی منظوری دی، ٹرکش کمپنی سے 4 ٹگس کی خریداری کا معاہدہ 30 ملین ڈالر کا ہوا، ٹگ کی خریداری پورٹ آپریشن کو چلانے کے لیے نہایت اہمیت کی حامل ہے، ٹگ نہ آنے کی صورت میں بڑے جہازوں کو ہینڈل کرنے میں مشکلات ہوں گی۔

    خط کے مطابق ٹگ نہ ہونے کی صورت میں پورٹ آپریشن مکمل طور پر بند ہو سکتا ہے یا بڑا حادثہ ہو سکتا ہے، اس صورت میں ساری ذمہ داری وزارت میری ٹائم پر ہوگی، متعلقہ وزارت کے پی ٹی کے کام میں رکاوٹ اور مداخلت کر رہی ہے، ماضی قریب میں کراچی پورٹ پر 3 حادثات ہو چکے ہیں جس میں سے 2 ٹگس نہ ہونے کی وجہ سے ہوئے۔

    خط کے مطابق کے پی ٹی کے پاس اس وقت 5 ٹگس موجود ہیں، 25 سے 60 ٹن کے یہ ٹگس بڑے جہازوں کے لیے ناکافی ہیں، جب کہ نئے ٹگس کی خریداری کے لیے ایل سی کھولنے کے لیے وزارت میری ٹائم کی اجازت درکار ہے، کے پی ٹی نے منسٹری آف میری ٹائم سے وزارت خزانہ کو 30 ملین ڈالر کی ایل سی کھولنے کی درخواست بھی کی ہے۔ کے پی ٹی کا کہنا ہے کہ پاکستانی روپوں میں قیمت خزانے میں جمع کرائی جائے گی اور اس کا بوجھ وفاقی حکومت پر نہیں ہوگا۔

    کے پی ٹی بورڈ نے چیئرمین پی این ایس سی کی بورڈ میں شمولیت پر بھی اعتراض اٹھا دیا، اس سلسلے میں خط میں کہا گیا ہے کہ چیئرمین پی این ایس سی شکیل احمد منگنیجو کی بورڈ میں شمولیت درست نہیں ہے، وہ شپ اونر ایسویسی ایشن کی نشست پر ممبر بنے ہیں، جس کا وجود ہی نہیں تو ان کی رکنیت درست نہیں ہو سکتی۔

    وزیر اعظم کو خط میں کہا گیا ہے کہ بورڈ نے کرونا کے باعث بزنس کمیونٹی کو کرائے کی مد میں 20 دن کے ریلیف کا فیصلہ کیا تھا، بورڈ کے فیصلے کے باوجود وزارت میری ٹائم اس کی اجازت نہیں دے رہی، جب کہ وفاقی وزیر علی زیدی نے 20 جون کو بورڈ میٹنگ میں یقین دہانی کرائی تھی کہ اس کو منظور کر لیا جائے گا۔

    واضح رہے کہ کے پی ٹی بورڈ نے وزارت میری ٹائم پر بورڈ کے فیصلے پر مداخلت کا بھی الزام عائد کیا ہے۔